Tag: سلامتی کونسل

  • بھارتی اقدامات سے کشمیر میں نہتےعوام کی جانوں کو شدید خطرہ ہے، ملیحہ لودھی

    بھارتی اقدامات سے کشمیر میں نہتےعوام کی جانوں کو شدید خطرہ ہے، ملیحہ لودھی

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ بھارت کے انسانیت سوز اقدامات صورت حال کومزید گھمبیرکر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل کی صدرجوانا وورنیکا سے ملاقات کی اور کشمیر میں بڑھتی بھارتی جارحیت سے آگاہ کیا۔

    ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ بھارت کے انسانیت سوز اقدامات صورت حال کومزید گھمبیرکر رہے ہیں، مقبوضہ کشمیرمیں پیلٹ گنز سے سینکڑوں بچے بینائی کھوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدامات سے کشمیر میں نہتےعوام کی جانوں کو شدید خطرہ ہے۔

    اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے یونیسیف حکام اورسفیروں سے بھی خصوصی ملاقاتیں کیں۔

    ملیحہ لودھی کی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی صدر سے ملاقات

    اس سے قبل گزشتہ دنوں اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی صدر ماریہ فرنینڈا سے ملاقات کی تھی اور انہیں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کیا تھا۔

    ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ بھارت نے کشمیریوں کی تمام آزادی سلب کررکھی ہے، بھارت کے غاصبانہ تسلط نے کشمیریوں کو اندھیرے میں دھکیل دیا۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر پر تاریخی کردار کی ذمہ داری نبھائے،عالمی برادری کشمیریوں کی حق خودارادیت کے لیے کردار ادا کرے۔

  • مقبوضہ کشمیر کی صورت حال، شاہ محمود کا سلامتی کونسل کی صدر کو چوتھا خط

    مقبوضہ کشمیر کی صورت حال، شاہ محمود کا سلامتی کونسل کی صدر کو چوتھا خط

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر یو این سلامتی کونسل کی صدر کو چوتھا خط لکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ شاہ محمود نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر جوانا ورونیکا کو ایک اور خط لکھتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل بھارت کو کرفیو اٹھانے اور تالا بندی ختم کرنے پر مجبور کرے۔

    خط میں وزیر خارجہ نے سلامتی کونسل کی صدر کو مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور انسانی المیے سے آگاہ کیا، اور کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال جنوبی ایشیا کے امن کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔

    شاہ محمود نے خط میں اس خدشے کا اظہار کیا کہ بھارت دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے خود ساختہ آپریشن کر سکتا ہے۔ انھوں نے تجویز دی کہ سلامتی کونسل یو این فوجی مبصر مشن کی تعداد کو دگنا کرے، اور فوجی مبصرین کی ایل او سی پر گشت کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آذر بائجان کے وزیر خارجہ کا مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار

    وزیر خارجہ نے خط میں بھارت کے جوہری معاملے پر غیر ذمہ دارانہ بیان کا بھی ذکر کیا، یہ مطالبہ بھی کیا کہ سلامتی کونسل خطے میں امن کے لیے اقوام متحدہ چارٹر کے تحت ذمہ داریاں پوری کرے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں رکوائی جائیں۔

    خط میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل، یو این سیکریٹری جنرل اور عالمی برادری سے تعاون کے لیے تیار ہے۔

    انھوں نے دیرینہ مطالبہ پھر دہرایا کہ اقوام متحدہ اپنے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے تحت مسئلہ کشمیر حل کرائے۔

    یاد رہے کہ وزیر خارجہ نے صدر سلامتی کونسل کو یکم، 6 اور 13 اگست کو بھی خطوط لکھے تھے۔

  • کشمیرمیں مسئلہ زندگیوں اورانسانی حقوق کی خلاف ورزی کا ہے، شاہ محمود قریشی

    کشمیرمیں مسئلہ زندگیوں اورانسانی حقوق کی خلاف ورزی کا ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں دنیا کو اپنی خاموشی توڑنی ہوگی، مقبوضہ کشمیرمیں بات اب مشاہدے سے آگے جا چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیرمیں مسئلہ زندگیوں اورانسانی حقوق کی خلاف ورزی کا ہے، خواتین کواغوا کر کےعصمت دری کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بچوں کوزبردستی اسکول بھیجنے پرمجبورکیا جا رہا ہے، والدین خوف کا شکارہیں ،انہیں نہیں معلوم بچے واپس لوٹیں گے یا نہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں نسل کشی شرو ع کی جا رہی ہے، دنیا تسلیم کر رہی ہے، مقبوضہ کشمیرمیں دنیا کو اپنی خاموشی توڑنی ہوگی، مقبوضہ کشمیرمیں بات اب مشاہدے سے آگے جا چکی ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ کل بھی اقوام متحدہ سے خط میں انکوائری کا مطالبہ کیا ہے، مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو ہٹے گی تو اصل صورت حال سامنے آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس جو ممکنہ راستے ہیں وہ اختیارکر رہے ہیں، اقوام متحدہ میں مستقل مندوب کو رابطوں کی ہدایت کر رکھی ہے، ہم خدشے سے دنیا کوآگاہ کر رہے ہیں، بیانات نہیں کردار ادا کریں۔

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا مسلسل 18واں روز

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 18ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

  • مقبوضہ وادی میں طرح طرح کے کیمیائی ہتھیار استعمال کیے جا رہے ہیں، مشال ملک

    مقبوضہ وادی میں طرح طرح کے کیمیائی ہتھیار استعمال کیے جا رہے ہیں، مشال ملک

    اسلام آباد: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل میں شامل ممالک مسئلہ کشمیر کے حل کے ذمے دارہیں، اگرکوئی بھی تنازعہ ہوا تو پوری دنیا لپیٹ میں آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیری رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیرمیں کرفیو کو 18 دن ہوگئے ہیں، لوگوں کوخوراک اوردوائیں نہیں مل رہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں چھوٹے بچوں کو بھی اغوا کیا جا رہا ہے، کرفیو دنوں کا نہیں لگتا یہ سال تک کا بھی ہوسکتا ہے، مودی سرکارغلط سمجھتی ہے کہ وہ اس سے بچ جائے گی۔

    مشال ملک نے کہا کہ بھارتی سرکار نے تو کشمیریوں کو کچھ سمجھا ہی نہیں ہے، مقبوضہ وادی میں طرح طرح کے کیمیائی ہتھیار استعمال کیے جا رہے ہیں۔

    حریت رہنما کی اہلیہ نے کہا کہ امریکا کی مسئلہ کشمیرپر ذمے داری بنتی ہے، سلامتی کونسل میں شامل ممالک مسئلے کے حل کے ذمے دارہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگرکوئی بھی تنازعہ ہوا تو پوری دنیا لپیٹ میں آئے گی، اگرمسئلے کوحل نہیں کیا گیا تو بات جوہری جنگ کی طرف بھی جاسکتی ہے۔

    دنیا بھارت کو کشمیر میں خون کی ہولی کھیلنے سے روکے، مشال ملک

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہر جگہ ایک خوفناک خاموشی ہے ، مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر قتل عام کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے ، دنیا بھارت کو کشمیر میں خون کی ہولی کھیلنے سے روکے۔

  • بھارتی وزیر دفاع کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے، ہمایوں اختر خان

    بھارتی وزیر دفاع کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے، ہمایوں اختر خان

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں اخترخان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اپنے سیاسی مفادات کو پس پشت ڈال کرقوم کی آواز میں اپنی آواز کو شامل کرے تاکہ ہم کشمیر کا مقدمہ بھرپور انداز میں دنیا کے سامنے رکھ سکیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کی گیدڑ بھبھکیوں سے پہلے خوفزدہ ہوا ہے اور نہ آئندہ ہوگا۔

    ہمایوں اختر خان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی خاصیت ہے کہ وہ جس کام کا عزم کرلیں اسے مکمل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت صرف بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور370 اور 35 اے کو ختم کرنا اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے کامیاب دورہ امریکہ کے بعد بھارت میں کھلبلی مچی ہوئی ہے اور 370 اور 35 اے کوختم کرنے کا اقدام اس کی بوکھلاہٹ کا منہ بولتا ثبوت ہے اور اس نے بہت بڑی اسٹرییٹجک غلطی کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت نے اپنے کشمیری بھائیوں کی مدد سے پیچھے نہ ہٹنے کا نہ صرف واضح اعلان کیا ہے بلکہ اپنے اقدامات سے عملی طور پر ثابت بھی کیا ہے۔

    ہمایوں اختر خان نے کہا کہ بھارت کے وزیر دفاع کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے، پاکستان بھارت کی گیدڑ بھبھکیوں سے پہلے خو فزدہ ہوا ہے اور نہ آئندہ ہوگا بلکہ بھارت کی کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کی ہر ممکن تیاری کر رکھی ہے اور بھارت اس سے بخوبی آگاہ ہے۔

  • فارن آفس میں کشمیر سیل قائم کرنے کا فیصلہ، پاک فوج کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گی

    فارن آفس میں کشمیر سیل قائم کرنے کا فیصلہ، پاک فوج کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے سیاسی اور عسکری پہلو ہیں، سیاسی محاذ پر فارن آفس میں خصوصی کشمیر ڈیسک قائم کی جارہی ہے، عسکری محاذ پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت ایل او سی پر کشیدگی بڑھا رہا ہے ، خلاف ورزی پر بھرپور جواب دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمو د قریشی کے زیر صدارت خصوصی کشمیرجائزہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور اور وفاقی وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے میڈیا بریفنگ دی۔

    دفتر خارجہ کی جانب سے شاہ محمود قریشی نے اعلان کیا کہ حالات کی مناسبت سے فارن آفس میں کشمیر سیل تشکیل دیا جارہا ہے، جس کے لیے ہم افراد قوت اور لائحہ عمل طے کریں گے، ساتھ ہی ساتھ دنیا کے اہم ممالک میں موجود پاکستانی سفارت خانوں میں کشمیر ڈیسک بھی تشکیل دیا جائے گا ، جہاں کشمیر سے متعلق امور پر پاکستان کا فوکل پرسن بھی موجود رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ایک مسلسل اپ ڈیٹ ہوتی ہوئی صورتحال ہے جس کا ایک سیاسی پہلو ہے اور ایک عسکری پہلو ہے، وزیراعظم نےکشمیرکی صورتحال پرنظررکھنےکےلیےکمیٹی تشکیل دی ہے ، آج اس کمیٹی کے پہلےاجلا س میں کافی طویل بات چیت ہوئی۔اجلاس کےشرکا نےاپنی رائے پیش کی، اور سب کی تجاویزآئیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نےکمیٹی اجلاس میں اپوزیشن کوبھی نمائندگی دی،اجلاس میں شرکت پراپوزیشن اراکین کاشکرگزارہوں۔ پارلیمنٹ کے بعد آج بھی یکجہتی کاپیغام ساری دنیا میں گیاجس میں سب کاان پٹ آیاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیرکوکل سب سےبڑےفورم پراٹھایاگیا،مسئلہ کشمیرپراقوام متحدہ کی11قراردادوں کی اہمیت کی تجدیدکی گئی۔بھارت کی بھرپورمخالفت کےباوجودپاکستان کی بڑی کامیابی ہے،کل ہم نےبڑامعرکہ سرکیا،آج کےاجلاس میں آگےبڑھنے پر گفتگوہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک لمبی لڑائی ہےجوہمیں ہرمحاذپرلڑنی ہے،یہ ایک ایونٹ نہیں پراسس ہےجس کیلئےہمیں تیاری کرناہوگی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج کےاجلاس میں ایک پلان ایکشن پرتبادلہ خیال کیاگیا،سفارتی،سیاسی اورقانونی حکمت عملی اورانسانی حقوق سےمتعلق بھی گفتگوہوئی۔

    پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیراس وقت ایک جیل کی صورت میں ہے،مقبوضہ کشمیرمیں ہردروازےپرایک فوجی کھڑاہے۔بھارت جومقبوضہ کشمیرمیں جبرکررہاہےاس کا ردعمل بھی آئےگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سےایل اوسی پرکشیدگی بڑھائی جارہی ہے اور بھارت کی جانب سے پلواماجیسےڈرامہ پھر کیا جاسکتاہے۔ پاک فوج ایل اوسی پربھرپورجواب دینےکے لیے تیارہیں،کسی بھی جارحیت کامنہ توڑجواب دےگی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، پاکستان کی جانب سےایل اوسی پرپہل نہیں کی جارہی،یہ تاثرغلط ہےکہ پاکستان ایل اوسی پرکشیدگی بڑھارہاہے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ پاکستان ایساکوئی بھی اقدام نہیں کریگاجس سےکشمیرکازکونقصان پہنچے۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی وزیردفاع کابیان بھی سب نےدیکھاہے اور اس میں کوئی شک نہیں مقبوضہ کشمیر ایک ایٹمی فلیش پوائنٹ ہے۔دنیاکودیکھناچاہیےوہ اس مسئلےکوکیسےحل کرتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اوربھارت ایٹمی طاقتیں ہیں دنیاکوتوجہ دینی چاہیے۔پاکستان نےبھارتی وزیردفاع کےبیان کوغیرذمہ دارانہ قراردیاہے۔ ذمہ دار ملک اس طرح کے بیان نہیں دیا کرتے۔

  • کشمیریوں کی تکالیف کا ازالہ کرنا اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے: وزیر اعظم

    کشمیریوں کی تکالیف کا ازالہ کرنا اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 50 سال میں پہلی بار مقبوضہ کشمیر پر سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا، کشمیریوں کی تکالیف کا ازالہ کرنا اور تنازعے کا حل عالمی ادارے کی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سےقانون داں بابر اعوان کی ملاقات ہوئی جس میں کشمیر سے متعلق عالمی صورتحال اور قانونی معاملات پر مشاورت ہوئی، ملاقات میں سیاسی، قانونی اور آئینی امور پر بھی گفتگو ہوئی۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ میں کشمیر کا مقدمہ بہترین انداز میں پیش کیا، دنیا کشمیر کے معاملے پر پاکستان کا مؤقف سن اور سمجھ رہی ہے، کشمیر پر پاکستان سفارتی محاذ پر درست سمت میں آگے بڑھا ہے۔ سنگین معاملے پر دوست ممالک کی حمایت پر شکر گزار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گزشتہ روز تفصیلی بات ہوئی۔ امریکی صدر معاملے کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، کرفیو، کریک ڈاؤن اور ممکنہ نسل کشی کے خدشے سے انہیں آگاہ کیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر سلامتی کونسل اجلاس کا خیر مقدم کرتا ہوں، 50 سال میں پہلی بار دنیا کے بڑے سفارتی فورم پر مسئلہ کشمیر اٹھایا گیا۔ اقوام متحدہ کی 11 قراردادوں میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا عزم کیا گیا۔ سیکیورٹی کونسل کا اجلاس اقوام متحدہ کی قراردادوں کی یاد دہانی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تکالیف کا ازالہ کرنا اور تنازعے کا حل عالمی ادارے کی ذمہ داری ہے۔ کشمیر کے معاملے پر دو ٹوک مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ کشمیر عالمی سطح پر متنازعہ علاقہ ہے بھارت یکطرفہ فیصلہ نہیں کر سکتا۔

    بابر اعوان نے کشمیر کاز کے لیے وزیر اعظم کے دلیرانہ اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے مودی کو بے نقاب کر کے عالم اسلام کی نبض پر ہاتھ رکھا۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں بھارت کے بیانیے کو شکست ہوئی، بی جے پی حکومت کو معاملہ اقوام عالم تک پہنچنے پر تنقید کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس گزشتہ روز ہوا تھا جس کے دوران کونسل کو مقبوضہ کشمیر کے موجودہ حالات پر بریفنگ دی گئی تھی۔ سلامتی کونسل اجلاس میں 5 مستقل اور 10 غیر مستقل نمائندے شریک ہوئے تھے۔

    سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ارکان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

    چینی مندوب کے مطابق مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ تاریخی ہے، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیئے، بھارتی آئینی ترامیم سے خطے میں تناؤ پیدا ہوگا۔

    انہوں نےمزید کہا تھا کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر چین کو بھی تشویش ہے، بھارتی اقدامات سے چین کی سلامتی بھی چیلنج ہوئی ہے، بھارت کے یک طرفہ اقدامات درست نہیں۔

  • بھارتی وزیر دفاع کا ’ایٹمی حملے کی پالیسی‘میں تبدیلی کا عندیہ

    بھارتی وزیر دفاع کا ’ایٹمی حملے کی پالیسی‘میں تبدیلی کا عندیہ

    نئی دہلی: بھارتی وزیردفاع راج ناتھ نے مسئلہ کشمیر پر ایک اور گیدر بھبکی لگاتے ہوئے ہندوستان کی ایٹمی پالیسی میں تبدیلی کا عندیہ دے دیا ہے، ان کا بیان مسئلہ کشمیر کے ایٹمی  جنگ کا فلیش پوائنٹ  ہونے کے پاکستانی موقف کی تصدیق ہے۔

    تفصیلات کےمطابق بھارتی وزیردفاع راج ناتھ نے اپنے ٹویٹرپیغام میں کہا ہے کہ انڈیا آج تک ایٹمی حملے میں پہل نہ کرنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے لیکن مستقبل میں یہ پالیسی تبدیل بھی ہوسکتی ہے۔

    بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ کا یہ ٹویٹ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب پاکستان کی درخواست پر آج شام سلامتی کونسل کا مسئلہ کشمیر کو لے کر ہنگامی اجلاس منعقد ہونے جارہا ہے، ان کے اس بیان سے پاکستان کی جانب سے کشمیر کو نیوکلیئر جنگ کا فلیش پوائنٹ قراردینے کے موقف کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    بھارت کے وزیر دفاع کی جانب سے کیے گئے ٹویٹ کو بھارتی میڈیا میں نیوکلیئرپالیسی میں تبدیلی کاعندیہ قرار دیا جارہا ہے، یہ بھی کہا جارہا ہے کہ بھارتی وزیردفاع کااشتعال انگیزبیان خطےکوایٹمی جنگ کی طرف دھکیل رہاہے۔

    ایٹمی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر دفاع کا بیان اشتعال انگیز اور ان کے بیان سے بھارت کی انتہاپسندسوچ ظاہر ہوتی ہے ، ساتھ ہی ساتھ ایٹمی جنگ کےخطرےکی طرف بھی اشارہ ہورہا ہے۔

    یاد رہے کہ بھارت نے سنہ 1974میں پہلی بار’’سمائلنگ بدھا‘‘کےنام سے ایٹمی دھماکہ کرکے جنوبی ایشیا میں ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ شروع کرتے ہوئے دنیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔

    بھارت کواس عمل سےبازرکھنے کے لیے اسی سال یعنی سنہ 1974 میں نیوکلیئرسپلائرزگروپ کاقیام عملا میں لایا گیا تاہم بھارت نے اپنی ہٹ دھرمی جاری رکھی اور سنہ 1998میں ایک پھرایٹمی دھماکےکیے۔

    یہ دھماکےایسےوقت کیےگئے تھے جب این پی ٹی اورسی ٹی بی ٹی کے لیے زوردیاجارہاتھا، لیکن بھارت نےعالمی قوانین کی دھجیاں اڑاتےہوئےاقوام عالم کی ایک نہ سنی اور ایٹمی تجربات جاری رکھے۔

    پاکستان اوربھارت کے درمیان مسئلہ کشمیرپرتین بڑی جنگیں ہونے کے سبب اس صورتحال میں پاکستان پرلازم ہوگیا تھاکہ اپنے دفاع کو یقینی بنانے کے لیے ایٹمی قوت حاصل کرے اور اس کا اعلان بھی کرے ، سو 28 مئی 1998 کو پاکستان نے چاغی میں دھماکے کرکے بھارت کے ایٹمی دھماکوں کا جواب دیا۔

    یاد رہے کہ بھارت کی موجودہ حکومت کی جانب سے اکثر اشاروں کنایوں میں ایٹمی پالیسی میں تبدیلی کا تذکرہ کیا جاتا رہا ہے تاہم بھارتی وزیردفاع کے منصب پر فائز راج ناتھ کا سلامتی کونسل کے اجلاس کے موقع پر یہ ٹویٹ اشارہ کررہا ہے کہ بھارت عالمی طاقتوں کو دھمکا رہا ہے کہ اس کے خلاف کسی کارروائی کی صورت میں وہ ایٹم بم کے استعمال سے گریز نہیں کرے گا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے، صدر آزاد کشمیر

    مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے، صدر آزاد کشمیر

    کراچی: صدر آزاد جموں و کشمیرسردار مسعود خان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پربھارتی مظالم پر اقوام متحدہ کوایکشن لینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے کہا کہ آج سلامتی کونسل کا اجلاس بہت اہم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کو بھارت کےغیرقانونی اقدام پرایکشن لینا چاہیئے، بھارتی اقدام بین الاقوامی قوانین کے مطابق جنگی جرائم ہیں۔

    صدر آزاد جموں و کشمیر نے کہا کہ اقوام متحدہ کو مقبوضہ کشمیر پرتین نکات پر بات کرنا چاہیئے، بھارت نے کشمیریوں سے تمام حقوق چھیننے کا منصوبہ بنایا ہے۔

    مسئلہ کشمیر پر سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا

    واضح رہے کہ مسئلہ کشمیر پر سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کرلیا گیا، سلامتی کونسل کا اہم اجلاس پاکستان کی درخواست پر بلایا جا رہا ہے۔

    اجلاس میں مسئلہ کشمیر کے مختلف پہلوؤں اور ان کو حل کرنے سے متعلق امور پر صلاح مشورہ کیا جائےجس کے بعد باقاعدہ اجلاس سے متعلق فیصلے کا امکان ہے۔

    مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بھارت کی جانب سے یکطرفہ بدلنے کے معاملے پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کے لیے خط لکھا تھا۔

  • امید ہے، سلامتی کونسل مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بھارت پر دباؤ ڈالے گی: وزیر اعظم آزاد کشمیر

    امید ہے، سلامتی کونسل مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بھارت پر دباؤ ڈالے گی: وزیر اعظم آزاد کشمیر

    مظفر آباد: وزیر اعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر نے امید ظاہر کی ہے کہ سیکیورٹی کونسل کا آئندہ ہونے والا اجلاس خوش آئند ہوگا.

    ان خیالات کا اظہار راجہ فاروق حیدر نے اپنے ویڈیو پیغام میں کیا. وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ میری معلومات کے مطابق ابھی تک کسی نے اجلاس کی مخالفت نہیں کی.

    فاروق حیدر کے مطابق کشمیر کی صورت حال سے متعلق یہ اجلاس ایک مثبت پیش رفت ہے، دنیا نے مسئلہ کشمیر کا نوٹس لے لیا ہے.

    وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر نے کہا کہ دنیا کو پتا چل گیا، جدید ہٹلرمودی کے اقدامات خطے کے لئے خطرناک ہیں.

    انھوں نے کہا کہ امید ہے کہ سلامتی کونسل مسئلے کے حل کے لئے بھارت پر دباؤ ڈالے گی اور کشمیریوں سے کیا ہوا وعدہ پورا کرے گی.

    مزید پڑھیں: اگر کشمیریوں کے ساتھ کوئی نہ ہوا، تب بھی وہ اپنی جنگ لڑیں گے: شیخ رشید

    خیال رہے کہ آج مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے کرفیو کا مسلسل گیارہواں روز ہے، جنت نظیر وادی دنیا کی سب سے بڑی جیل کی صورت اختیار کرگئی۔

    بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت آرٹیکل 370 اور 35 اے کے خاتمے کے کشمیر میں‌ کرفیو نافذ ہے۔

    نہتے اور آزادی کی آواز اٹھانے والے حریت پسند کشمیریوں کے لیے جنت نظیر وادی دنیا کی سب سے بڑی جیل کی صورت اختیار کرگئی کیونکہ مسلسل کرفیو کے باعث وہاں اشیائے خوردونوش، ادویات سمیت غذائی اجناس کی شدید قلت پیدا ہوگئی۔