Tag: سلطنت عمان

  • سلطنت عمان: نئے ویزوں کا اجرا معطل

    سلطنت عمان: نئے ویزوں کا اجرا معطل

    سلطنت عمان کی جانب سے بنگلہ دیشی شہریوں کے لیے تمام زمروں کے ویزوں کا اجراء آج سے معطل کردیا گیا ہے، یہ بات رائل عمان پولیس کی جانب سے بتائی گئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق رائل عمان پولیس نے سیاحتی اور وزٹ ویزوں پر عمان پہنچنے والے تارکین وطن کے لیے ”ویزا کی تبدیلی” کی معطلی کی تصدیق کردی ہے۔

    اس سے قبل وزٹ ویزے پر سلطنت عمان میں داخل ہونے والے تارکین وطن اپنی حیثیت کو ملازمت کے ویزوں میں تبدیل کر سکتے تھے۔ تاہم، اب انہیں ملک سے باہر نکلنا اور ورک ویزا پر اپنی واپسی کو یقینی بنانا ہوگا۔

    رائل عمان پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کچھ قسم کے ویزوں کے حصول کے لیے اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرتے ہوئے، سلطنت میں آنے والی تمام قومیتوں کے لیے تمام قسم کے سیاحتی اور وزٹ ویزوں کو ورک ویزوں میں تبدیل کرنے کی معطلی کا اعلان کیا گیا ہے۔

    عمان کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیشی شہریوں کے لیے ہر قسم کے نئے ویزوں کا اجراء منگل (31 اکتوبر 2023) سے اگلے نوٹس تک نافذ العمل ہے۔

    اس سے قبل سلام ایئر، عمان کی پہلی بجٹ ایئر لائن کی جانب سے بڑا اعلان سامنے آیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ یکم اکتوبر سے بھارت اور وہاں سے عمان کیلئے اپنی پروازیں معطل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    سلام ایئر فی الحال ہندوستان کے چار شہروں کیلئے اپنی سروس فراہم کرتی ہے، جن میں جے پور، لکھنؤ، کوزی کوڈ اور ترواننت پورم شامل ہیں۔

    یہ عمان میں موجود ہزاروں ہندوستانی تارکین وطن کے لئے ایک قابل عمل اور سستے سفر کے آپشن کے طور پر جانا جاتا ہے۔

    دبئی میں ایئر لائن کے رابطہ مرکز کا اپنے جاری کردہ بیان میں کہنا ہے کہ سلام ایئر کے فجیرہ ہوائی اڈے سے جے پور، لکھنؤ اور ترواننت پورم کے رابطے بھی پروازوں کی معطلی سے متاثر ہوں گے۔

  • عمان کا ویزا لینے کے خواہش مندوں کیلیے اہم خبر

    عمان کا ویزا لینے کے خواہش مندوں کیلیے اہم خبر

    مسقط : حکومت عمان نے مملکت کے ویزوں کے اجراء کے حوالے اہم بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق حکام نے اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرتے ہوئے اہم فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رائل عمان پولیس ترجمان نے بتایا ہے کہ سلطنت عمان نے بنگلہ دیشی شہریوں کے لیے تمام زمروں کے ویزوں کا اجراء آج سے معطل کردیا ہے۔

    تائمز آف عمان کی رپورٹ کے مطابق آر او پی نے سیاحتی اور وزٹ ویزوں پر عمان پہنچنے والے تارکین وطن کے لیے ویزا کی تبدیلی کی معطلی کی تصدیق کی۔

    اس سے قبل وزٹ ویزے پر ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن اپنی حیثیت کو ملازمت کے ویزوں میں تبدیل کر سکتے تھے۔ تاہم، اب انہیں ملک سے باہر نکلنا اور ورک ویزا پر واپس آنا ہوگا۔

    ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکام نے کچھ خاص قسم کے ویزوں کے حصول کے لیے اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرتے ہوئے سلطنت میں آنے والی تمام قومیتوں کے لیے تمام اقسام کے سیاحتی اور وزٹ ویزوں کو ورک ویزوں میں تبدیل کرنے کی معطلی کا اعلان کیا ہے۔

    اس کے علاوہ عمان کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیشی شہریوں کے لیے ہر قسم کے نئے ویزوں کا اجراء منگل (31 اکتوبر 2023) سے اگلے نوٹس تک نافذ العمل ہے۔

  • عمان میں 35 ہزار ملازمتوں کے مواقع

    عمان میں 35 ہزار ملازمتوں کے مواقع

    سلطنت عمان میں ملازمت کے خواہشمندوں عمانیوں کو  سرکاری اور نجی شعبے میں ملازمت کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

    اردو نیوز کے مطابق عمان سال 2023 کے لیے مقررکردہ روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے ہدف کو حاصل کرنے کے راستے پر گامزن ہے۔

    عمان کی وزارت محنت کے اعدادوشمار کے مطابق 2023 کی پہلے ششماہی میں عمان نے روزگار کے حوالے سے سال بھر کے لیے ہدف کا 53 فیصد حاصل کر لیا ہے۔

    اعدادوشمار کے مطابق جون کے احتتام تک سرکاری اور نجی شعبے میں روزگار کے نئے مواقعوں کی تعداد 18 ہزار 716 سے تجاوز کر گئی ہے۔

    اپریل میں عمان کے وزیر محنت مہد سعید نے کہا تھا کہ ’ وزارت 2023 کے دوران 35 ہزار نئی ملازمتیں فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔‘

    رپورٹ کے مطابق روزگار کی فراہمی اور ری پلیسمنٹ کے حکومتی منصوبے کا مقصد عمانی شہریوں کے لیے روزگار کے مواقعوں میں اضافہ کرنا اور غیرملکیوں کی جگہ عمانیوں کو روزگار فراہم کرنا ہے۔

    عمان وزارت کے مطابق عمان میں پہلی مرتبہ روزگار حاصل کرنے والے اور ایک جگہ چھوڑ کر دوسری جگہ روزگار حاصل کرنے والوں کی تعداد 35 ہزار 202 ہوگئی ہے۔

    واضح رہے کہ جولائی میں عمان کے سلطان ہیثم بن طارق نے شاہی فرمان جاری کیا تھا جس کے تحت عمان کے قوانین محنت میں ترامیم کی گئی تھیں۔

    نئے قوانین عمان وژن 2040 کے مقاصد سے ہم آہنگ ہیں، قوانین میں ملک کی افرادی قوت اور ان کے فرائض اور حقوق کو ترجیح دی گئی ہے، ان قوانین کا مقصد ملک کے نجی شعبے کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔

  • سلطنت عمان کو اہم اعزاز حاصل ہوگیا

    سلطنت عمان کو اہم اعزاز حاصل ہوگیا

    مسقط: سلطنت عمان کو 2022 کے گلوبل کنیکٹیویٹی انڈیکس میں عرب ممالک کی فہرست میں  بہترین عرب ممالک قرار دیا ہے۔

    گلوبل کنیکٹیویٹی انڈیکس 2022 کی رپورٹ کے مطابق عمان عالمی سطح پر 69 ویں نمبر پر ہے، سلطنت عمان کو متحدہ عرب امارات، قطر، لبنان، سعودی عرب، بحرین اور کویت کے ساتھ عالمی باہمی انحصار میں بہترین عرب ملک قرار دیا گیا۔

     گلوبل کنیکٹیویٹی انڈیکس کی 171 ممالک کی فہرست میں ہالینڈ سرفہرست ہے، اس کے بعد سنگاپور، بیلجیم اور سوئٹزرلینڈ آتا ہے اس کے علاوہ رینکنگ کے آخر میں گنی بساؤ، برونڈی، ملاوی اور یمن کا نمبر آتا ہے۔

    انڈیکس 171 ممالک کی گلوبل کنیکٹیویٹی کو ریکارڈ کرنے کے لیے ہر ملک کے عالمی باہمی انحصار کی حد کی پیمائش کی گئی جس سے یہ اندازہ لگایا گیا کہ ملکی معیشت کس طرح بین الاقوامی کی مخصوص توجہ کا مرکز بنی۔

    انڈیکس میں اس بات کو بھی نوٹ کیا گیا کہ کس طرح  عالمی فریم ورک کے اندر کام کرنے والی علاقائی سپلائی چین کی حکمت عملی عالمی واقعات کے لچک کو بہتر بناتی ہے۔

  • فیروز خان نون جو اپنے ‘خصوصی خطاب’ کے ایک ماہ بعد وزیرِاعظم نہیں‌ رہے

    فیروز خان نون جو اپنے ‘خصوصی خطاب’ کے ایک ماہ بعد وزیرِاعظم نہیں‌ رہے

    تقسیمِ ہند کے بعد ہی حکومتِ پاکستان نے اہم ساحلی علاقے گوادر کو سلطنتِ‌ عمان سے لینے کی کوشش شروع کردی تھی، لیکن اس معاملے میں کام یابی 1958ء میں اُس وقت ملی جب ملک فیروز خان نون ملک کے وزیرِ‌اعظم بنے۔

    یہ ستمبر کا مہینہ تھا جب وزیرِاعظم فیروز خان نون نے ریڈیو پر اپنے خصوصی خطاب میں عوام سے کہا کہ جذبۂ خیر سگالی کے تحت سلطنتِ عمان نے گوادر پاکستان کو دے دیا ہے، لیکن بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ پاکستان نے اس کے لیے عرب سلطان کو رقم ادا کی تھی۔ وزیرِاعظم کے خطاب سے عوام پر یہ تأثر قائم ہوا تھا کہ گوادر کا علاقہ عرب مسلم سلطنت کا پاکستان کے لیے تحفہ ہے۔

    پاکستان کی تاریخ سے گوادر کے اس چند سطری تذکرے کے بعد اب ہم پنجاب کے معروف زمین دار گھرانے کے چشم و چراغ ملک فیروز خان نون کی بات کریں گے جنھوں نے 1970ء میں‌ آج ہی دن وفات پائی تھی۔ فیروز خان نون کو اکثر فادر آف گوادر بھی کہا اور لکھا جاتا ہے۔

    مناصب و عہدے، برطرفی اور مارشل لاء
    ملک فیروز خان نون پاکستان کے ساتویں‌ وزیرِاعظم رہے جن کی اس منصب سے برطرفی کے ساتھ ہی عوام نے ملک میں پہلا مارشل لاء دیکھا تھا۔ فیروز خان نون 1957ء میں وزیرِاعظم بنے تھے اور گوادر کی پاکستان کو حوالگی کے اگلے ہی ماہ اس وقت کے صدر پاکستان میجر جنرل سکندر مرزا نے اسمبلیاں توڑ کر انھیں برطرف کردیا تھا۔

    ملک فیروز خان نون ایک جاگیردار گھرانے کے فرد ہی نہیں بلکہ انگریز نواز سیاست داں بھی تھے۔ تقسیمِ‌ ہند سے قبل انگریز راج میں اور قیامِ پاکستان کے بعد ان کے پاس کئی عہدے رہے، وہ دفاع و اقتصادی امور، دولت مشترکہ، سرحدی علاقے، امورِ خارجہ برائے کشمیر اور قانون کے محکمے میں بااختیار ہوئے۔

    زندگی کی جھلک، تعلیم اور ملازمت کا سلسلہ
    7 مئی 1893ء کو ملک فیروز خان نون نے ضلع سرگودھا کی تحصیل بھلوال کے ایک گاؤں میں آنکھ کھولی تھی۔ ان کے والد سَر محمد حیات نون بھی ایک معروف شخصیت تھے۔ فیروز خان نے ابتدائی تعلیم سرگودھا سے حاصل کی اور 1905ء میں ایچی سن کالج لاہور میں داخلہ لیا۔ 1912ء میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے انگلستان گئے اور آکسفورڈ یونیورسٹی سے ایم اے اور بعدازاں بیرسٹر ان لاء کی ڈگری بھی حاصل کی۔ وطن واپسی پر بطور وکیل اپنے ضلع میں پریکٹس شروع کر دی اور بعد میں لاہور ہائی کورٹ میں وکالت کرتے رہے۔

    1945ء میں ملک فیروز خان نون نے آسٹریلین نژاد خاتون سے دوسری شادی کی تھی جنھوں نے اسلام قبول کیا اور ہم انھیں بیگم وقارُ النساء نون کے نام سے پہچانتے ہیں۔

    سیاسی سفر اور حکومتی ذمہ داریاں
    ملک فیروز خان نون 1920ء میں سیاست کے میدان میں اترے تھے۔ اس زمانے کی یونینسٹ پارٹی کے پلیٹ فارم نے انھیں پنجاب قانون ساز اسمبلی کی رکنیت دلوائی۔ 1927ء سے 1936ء تک وہ پنجاب کابینہ کا حصّہ رہے اور 1930ء تک انگریز دور میں صوبائی وزیرِ بلدیات کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ بعد کے دور میں وزیرِ صحت اور وزیر تعلیم بنائے گئے۔ 1936ء میں فیروز خان نون لندن میں ہندوستان کے ہائی کمشنر مقرر کیے گئے۔ بعد میں وائسرائے ہند کی کابینہ کے رکن بنے اور 1942ء سے 1945ء تک ان کا نام برطانوی ہند میں وزیرِ دفاع کے طور پر لیا جاتا رہا جو اس عہدے پر پہلے ہندوستانی تھے۔ 1945ء میں انھوں نے آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

    قیامِ پاکستان کے بعد سیاسی زندگی
    ملک فیروز خان نون 1947ء سے 1953ء تک پاکستان کی دستور ساز اسمبلی کے رکن رہے۔ بعد میں مشرقی پاکستان کے دوسرے گورنر بنے۔ 1955ء تک پنجاب کے تیسرے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے کام کیا۔ وزیراعظم پاکستان حسین شہید سہروردی کی کابینہ میں خارجہ امور اور دولت مشترکہ کے محکمے ان کے پاس رہے۔

    وزیر اعظم کے منصب سے اپنی برطرفی کے بعد فیروز خان نون نے باقی ماندہ عمر گوشۂ گمنامی میں گزار دی اور طویل علالت کے بعد لاہور میں وفات پائی۔ وہ متعدد کتابوں کے مصنّف بھی تھے۔

  • خلیجی ملک میں غیر ملکیوں کی ان شعبوں میں بھرتی پر پابندی عائد ہوگی

    خلیجی ملک میں غیر ملکیوں کی ان شعبوں میں بھرتی پر پابندی عائد ہوگی

    مسقط: خلیجی ملک عمان میں غیر ملکیوں کی بھرتی پر پابندی عائد کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سلطنت عمان نے 200 سے زائد پیشوں میں غیر ملکیوں کی بھرتی پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    عمان کے وزیر محنت ڈاکٹر مہاد بن سعید باوین نے یہ فیصلہ گزشتہ روز اتوار کو جاری کیا، یہ فیصلہ لیبر قانون پر مبنی ہے، جو شاہی حکم پر جاری کیا گیا۔

    اس فیصلے کے آرٹیکل 1 میں کہا گیا ہے کہ تارکین وطن کو ان کے پیشوں پر مزید کام کرنے سے منع کیا جائے گا تاہم وہ موجودہ ورک پرمٹ کی میعاد ختم ہونے تک کام جاری رکھ سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ 2018 میں وزارت محنت نے تقریباً 10 شعبوں میں پھیلے 87 پیشوں پر غیر ملکیوں کی ملازمتوں پر پابندی عائد کی تھی۔

    اتوار کو سرکاری گزٹ میں شائع شدہ ممنوعہ فہرست میں جن اہم پیشوں کو شامل کیا گیا ہے ان میں انتظامی منیجر، ڈائریکٹر/منیجر آف اسٹاف افیئرز، ہیومن ریسورس منیجر، پبلک ریلیشنز منیجر، سی ای او آفس کے منیجر، ایمپلائمنٹ منیجر، فالو اپ منیجر، اور سیکورٹی شامل ہیں۔

    فیصلے کے پہلے آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی افرادی قوت کو 207 عہدوں پر کام کرنے سے منع کیا گیا ہے جن میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:

    منیجر اور ڈپٹی منیجر، ایچ آر اور بھرتی کے ماہرین، لائبریرین، اسٹور سپروائزر، لائبریرین، پانی اور بجلی کے میٹر ریڈرز، ٹریول ٹکٹ آفیسرز، ڈیلیوری ایجنٹس، سیکیورٹی گارڈز، بس ڈرائیور، پبلک کار ڈرائیور (ٹرانسپورٹ)، شعبہ جات اور ٹریڈ یونینوں کے سربراہ، نفسیات/سماجی ماہرین، قانونی کلرک، اکاؤنٹنٹ، انشورنس، ری انشورنس اور رسک انشورنس کے ماہرین۔

    تیل اور گیس کے لیے پیشہ ورانہ سیفٹی افسر، تعلقات عامہ کے مصنف، ٹورسٹ ریزرویشن کلرک، ٹور گائیڈ، ٹکٹ کلرک، شپنگ سروسز کلرک، فلائٹ آپریشن انسپکٹرز، کار رینٹل کلرک، ٹرانسپورٹ سپروائزر، فریٹ رسک انشورنس، رئیل اسٹیٹ انشورنس، آٹو انشورنس، فیکٹریز انشورنس اور کسٹم کلیئرنس بروکرز۔

    کمرشل کمپلیکس میں سیلز مین، سیلز مین سبزی اور پھل، گروسری، مٹھائی فروش، فریج ٹرکوں کے ڈرائیور، ایمبولینس، فائر ٹرک، پانی کے ٹرک، گیس ٹرک، اسکریپ ٹرک اور تمام گاڑیوں کے ڈرائیور۔

  • سلطنت عمان کے لیے بڑا اعزاز

    سلطنت عمان کے لیے بڑا اعزاز

    مسقط: سلطنت عمان نے سال 2018 کے لیے عرب فوڈ سیکیورٹی میں مہارت حاصل کرنے تحقیق اور مطالعات میں پہلا اور دوسرا ایوارڈ جیتا ہے۔

    عمان نیوز ایجنسی کی طرف سے آن لائن جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عمان کی جانب سے نمائندگی کرنے والی وزارت زراعت اور ماہی گیری کو سال 2018 کے لیے عرب فوڈ سیکیورٹی میں مہارت حاصل کرنے تحقیق اور مطالعات میں پہلا اور دوسرا ایوارڈ عرب آرگنائزیشن برائے زرعی ترقی برائے لیگ آف عرب ریاستوں کی جانب سے دیا گیا۔

    خیال رہے کہ عرب آرگنائزیشن برائے زرعی ترقی کا قیام 1970 میں عرب ممالک کی خواہش پر عمل میں آیا تھا۔خطے کی معیشت میں زراعت کے اہم کردار کو بھانپتے ہوئے عرب ممالک نے مکمل طور پر مربوط عرب معیشتوں کے حتمی مقصد کے حصول کے لیے زراعت، قدرتی اور انسانی وسائل کے ساتھ ساتھ معاشی ترقی میں اپنی مختلف پالیسیوں کے مابین ہم آہنگی کی ضرورت کو بھی تسلیم کیا۔

    عرب آرگنائزیشن برائے زرعی ترقی نے 1972 میں کام کرنا شروع کیا۔سوڈان کے قدرتی وسائل کی کثرت کی وجہ سے خاص طور زراعت میں خرطوم کو تنظیم کے صدر دفتر کی میزبانی کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔

  • عمان : کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے اخباروں پر پابندی کا اعلان

    عمان : کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے اخباروں پر پابندی کا اعلان

    مسقط : عمانی حکومت نے انسداد کرونا وائرس کےلیے گزشتہ روز سلطنت میں اخباروں کی اشاعت پر بھی پابندی کا اعلان کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق خلیجی ریاست عمان ان ممالک میں سے ہے جن پر کرونا وائرس کی ہلاکت خیز وبا حملہ آور ہوئی ہے، عمان نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیےخاطر خواہ اقدام کیے تاہم پھر بھی وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد میں اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔

    عمان نے وائرس کی روک تھام کےلیے گزشتہ روز کئی اقدامات اٹھائے جس کے تحت سلطنت میں تمام اخباروں، رسائل اور مختلف اقسام کے لٹریچر کی اشاعت و تقسیم پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

    مذکورہ اقدامات وزیر داخلہ کی سربراہی میں قائم انسداد کرونا وائرس سپریم کمیٹی کی ہدایات پر اٹھائے گئے ہیں، حکام نے سرکاری اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کی تعداد بھی کم کرکے صرف 30 فیصد کردی ہے، باقی افراد کو وائرس سے بچاؤ کیلئے چھتیاں دے دی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ سلطنت عمان میں وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیے پہلے کئی پابندیاں عائد کی جاچکی ہیں، جس کے تحت عوامی تفریحی مقامات،، اور اجتماع میں جانے پر پابندی جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے۔

    واضح رہے کہ عمان میں کرونا وائرس میں مبتلا افراد کی مجموعی تعداد 55 سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • سلطنت عمان کے بادشاہ قابوس بن سعید انتقال کر گئے

    سلطنت عمان کے بادشاہ قابوس بن سعید انتقال کر گئے

    مسقط: عرب ملک سلطنت عمان کے سلطان قابوس بن سعید طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے، انتقال پر ملک میں تین روزہ سوگ کا اعلان کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق عمان کے 79 سالہ سلطان قابوس اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ہیں، سلطان قابوس کافی عرصے سے علیل تھے، وہ اپنے والد سعید بن تیمور کی وفات کے بعد عمان کے بادشاہ بنے تھے۔

    سلطان قابوس 18 نومبر 1940 کو پیدا ہوئے جب کہ گزشتہ روز 10 جنوری 2020 کو مسقط میں انتقال کر گئے، انھیں مسقط ہی میں سپرد خاک کیا گیا۔

    سلطان قابوس کے جانشین کا اعلان ان کا خاندان کرے گا، جانشین پر اتفاق نہ ہونے پر سلطان قابوس کی وصیت کھولی جائے گی، سلطان قابوس نے ابتدائی تعلیم عمان میں حاصل کی جس کے بعد انھیں مزید تعلیم کے لیے برطانیہ بھیجا گیا، انھوں برطانیہ کی سندھرسٹ اکیڈمی سے جنگی تربیت حاصل کی اور جرمنی میں بہ طور لیفٹننٹ جنگی مہموں میں حصہ لیا۔

    سلطان قابوس نے نوال بنت طارق سے شادی کی جو تین سال بعد ختم ہو گئی، نوال سے سلطان قابوس کی کوئی اولاد نہیں تھی۔ عمان کے قانون کے مطابق سلطان قابوس کے جانشین کا فیصلہ تین دن کے اندر ان کے خاندان کو کرنا ہوگا، اگر خاندان کسی نتیجے پر نہیں پہنچا تو پھر سلطان قابوس کی وصیت کے مطابق حکومت قائم کی جائے گی، سلطان قابوس کو حکومت پاکستان کی جانب سے نشان پاکستان کا اعزاز بھی دیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ سلطان قابوس نے اپنے والد کے خلاف کام یاب بغاوت کے بعد 23 جولائی 1970 کو تخت تک رسائی حاصل کی تھی۔ ان کا مقصد دنیا میں سلطنت کی تنہا حیثیت ختم کرنا تھا، وہ چاہتے تھے کہ ملک کے تیل کے ریونیو کو ترقی اور مملکت کو جدید بنانے کے لیے استعمال کیا جائے۔ انھوں نے تخت پر بیٹھنے کے بعد اعلان کیا کہ اب مملکت کو ’مسقط و عمان‘ نہیں کہا جائے گا بلکہ اس کا نام سلطنت عمان سے بدل دیا۔