Tag: سلمان اکرم راجہ

  • سلمان اکرم راجہ سے کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی، وہ  ہماری فیملی کی طرح ہیں، علیمہ خانم

    سلمان اکرم راجہ سے کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی، وہ ہماری فیملی کی طرح ہیں، علیمہ خانم

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی رہنما علیمہ خانم کا کہنا ہے کہ سلمان اکرم راجہ سے کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی، وہ ہمارے وکیل ہیں اور ہمارے خاندان کی طرح ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے بانی کی ہمشیرہ علیمہ خانم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سلمان اکرم راجہ سے کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی، وہ ہمارے وکیل اور فیملی کی طرح ہیں، ان کا اپنا ذاتی مسئلہ ہوسکتا ہے۔

    صحافی کے سوال پر علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات کا معاملہ زیر بحث ضرور ہے، تاہم اس حوالے سے کوئی فیصلہ پارٹی کرے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ گرفتاریوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، سمجھ نہیں آتی بچوں کو کیوں اٹھایا جا رہا ہے، میں نے خود بھی کہا ہے کہ مجھے بھی گرفتار کرلیں۔

    دوسری جانب عظمیٰ خان نے کہا کہ بانی نے ملاقات میں واضح طور پر کہا تھا کہ ضمنی الیکشن نہیں لڑنا چاہیے، کیونکہ اس سے پارٹی کو نقصان ہوگا اور کوئی فائدہ نہیں اور اس بات پر زور دیا کہ انتخابات میں جانے سے ناجائز نااہلیوں کو جواز مل جائے گا۔

    مزید پڑھیں : سلمان اکرم راجہ کا پارٹی عہدے سے علیحدگی کا فیصلہ

    یاد رہے گذشتہ روز سلمان اکرم راجہ نے سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی کے عہدے سے علیحدگی کا فیصلہ کیا تھا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر سلمان اکرم راجہ نے لکھا تھا کہ کل بانی پی ٹی آئی سے عہدے سے علیحدگی کی گزارش کروں گا، پارٹی کے لیے وکالتی خدمات بلامعاوضہ جاری رکھوں گا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ علی بخاری کے ذریعے بانی سے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے دستبردار ہونے کی درخواست کی تھی، لیکن میری درخواست منظور نہ کی گئی جس پر ان کے اعتماد پر شکر گزار ہوں۔

  • فواد چوہدری کا سلمان اکرم راجہ کے پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل کے عہدے سے مستعفی ہونے کے فیصلے پر ردعمل

    فواد چوہدری کا سلمان اکرم راجہ کے پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل کے عہدے سے مستعفی ہونے کے فیصلے پر ردعمل

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما فواد چوہدری نے سلمان اکرم کے عہدہ چھوڑنے کے فیصلے پر ردعمل دیتے پوئے کہا سلمان اکرم صرف اپنا وزن بڑھا رہے ہیں، پارٹی کا عہدہ نہیں چھوڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدقسمتی سے پارٹی نے اپنے کیسز درست انداز سے نہیں لڑے، جس کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ کو لیگل کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا لیکن وہ درست کام نہ کرسکے اور ان کی بنائی ہوئی لیگل اسٹریٹیجی بالکل غلط ثابت ہوئی۔

    انہوں نے الزام لگایا کہ سلمان اکرم نے زندگی میں پیسوں کے بغیر کبھی کوئی کام نہیں کیا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر پارٹی نے میری تجویز کردہ لیگل اسٹریٹیجی اپنائی ہوتی تو آج یہ سزائیں نہ ہوتیں، مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زرتاج گل کے کیس میں تاحال سپریم کورٹ میں اپیل تک دائر نہیں کی گئی۔

    سابق رہنما نے کہا کہ پارٹی کی موجودہ لیگل ٹیم دیگر کاموں میں مصروف ہے اور کیسز کو وہ توجہ نہیں مل رہی جو ملنی چاہیے تھی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے لیے اب واحد امید شاہ محمود قریشی ہیں، اگر وہ جیل سے باہر آتے ہیں تو پارٹی کی سیاسی اسٹریٹیجی میں بڑی تبدیلی آئے گی کیونکہ وہ اہم کیسز میں پہلے ہی بری ہو چکے ہیں۔

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ ہم سیاستدان ہیں، دہشت گرد نہیں، اور مسائل کا حل صرف بات چیت کے ذریعے ہی نکل سکتا ہے، بانی پی ٹی آئی کو ہی ووٹ ملتے ہیں اور انہیں کسی بھی صورت مائنس نہیں کیا جا سکتا۔

    انہوں نے الزام لگایا کہ سلمان اکرم راجہ نے مریم نواز کے کیس میں کیلبری فونٹ کے ذریعے جعلی دستاویزات پیش کیے تھے، ان کی علیمہ خانم کے ساتھ لڑائی ہو چکی ہے کیونکہ علیمہ کہتی ہیں کہ بانی پی ٹی آئی نے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا کہا تھا، تو پھر سلمان اکرم پارٹی کی سیاسی کمیٹی میں ووٹنگ کیوں کروا رہے ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ سلمان اکرم صرف اپنا وزن بڑھا رہے ہیں، پارٹی کا عہدہ نہیں چھوڑیں گے۔

  • علی امین گنڈا پور کی 90 دن  سے متعلق اپنی رائے ہوسکتی ہے، پارٹی کا فیصلہ نہیں، سلمان اکرم راجہ

    علی امین گنڈا پور کی 90 دن سے متعلق اپنی رائے ہوسکتی ہے، پارٹی کا فیصلہ نہیں، سلمان اکرم راجہ

    اسلام آباد : پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کی 90دن سےمتعلق اپنی رائے ہوسکتی ہے، پارٹی کا فیصلہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا لاہورمیں پروگرام کا مقصد پارلیمانی پارٹیز کے سارے لوگ پنجاب میں جمع ہوں، پنجاب میں فسطائیت کا ماحول رہا ہے، لاہور میں اکٹھے ہونے کا مقصد اپنی پاور ظاہر کرنا تھا۔

    سیکرٹری جنرل نے بتایا کہ بہت سے ارکان کو معلوم نہیں تھا کہ اجلاس کہاں ہوگا، پارلیمانی پارٹی کے عشایئے میں شرکت نہیں کی۔

    سینیٹ الیکشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کیلئے جس نے کام کیا، سینیٹ کے ٹکٹ کیلئے پہلا حق اس کابنتاہے ، دولت سے سینیٹ کے ٹکٹ کیلئے جگہ بنانا ہرگز غلط ہے، سینیٹ کے ٹکٹ کیلئے اصولی بات بالکل واضح ہے، اسی پر کھڑا رہوں گا، کسی بھی الیکشن میں پیسے کا عمل دخل نہیں ہونا چاہیے۔

    90 دن کی بات سے متعلق پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری نے کہا کہ 90 دن کے نمبر سے متعلق پارٹی میں کوئی مشاورت نہیں ہوئی علی امین گنڈاپور کی 90 دن سےمتعلق اپنی رائے ہوسکتی ہے،پارٹی کافیصلہ نہیں، 90 دن کی بات پارٹی کے اندرنہیں ہوئی، علی امین کی ذاتی رائے ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی کے لئےبانی پی ٹی آئی کی رائےہی مقدم ہے، بانی پی ٹی آئی نےیہی کہا ہے 5اگست کو تحریک عروج پرہونی چاہیے، بانی پی ٹی آئی نے اس سے آگے کی کوئی بات نہیں کی۔

    جے یو آئی ف سے متعلق سوال پر سلمان اکرم نے بتایا کہ جے یو آئی ف کیساتھ کوئی بات نہیں ہورہی تھی نہ کوئی امکان تھا اور نہ ہی جے یو آئی ف کیساتھ کوئی مشاورت ہورہی تھی نہ ہورہی ہے، جی ڈی اے سمیت کئی پارٹیوں نے ہم سے رابطہ کیا ہوا ہے، جے یو آئی ف کی اپنی سیاست ہے اور وہ اس کےمطابق چلتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کسی بھی تحریک کوچلانےکیلئے25کروڑلوگ نہیں چاہئیں، کم تعدادمیں بھی لوگ تحریک چلاسکتےہیں، ذاتیات کی بات نہیں ہمیں پارٹی مفادات کاخیال رکھنا ہے۔

    سیکرٹری جنرل نے مزید بتایا کہ کل جو صورتحال پیش آئی غلط فہمی کی بنیاد پر سب کچھ ہوا، کل علی امین گنڈاپور جو پریس کانفرنس کر رہے تھے کوشش تھی کہیں اور ہو جائے، اظہار یکجہتی کیلئے پریس کانفرنس کیلئے جانا پڑا، ہم نے رسمی گفتگو کی، پریس کانفرنس میں 4 لوگ تھے، دعوت کی کوئی بات ہی نہیں تھی، یہ غلط فہمی ہوئی ہے کہ کسی کودعوت نامے گئے تھے ایسا کچھ نہیں تھا۔

  • پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات، سلمان اکرم راجہ کی بانی سے ملاقات کرنے والوں پر لفظی گولہ باری

    پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات، سلمان اکرم راجہ کی بانی سے ملاقات کرنے والوں پر لفظی گولہ باری

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں میں اختلافات مزید کھل کر سامنے آ گئے ہیں، سلمان اکرم راجہ نے بانی سے ملاقات کرنے والوں پر لفظی گولہ باری کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ بانی سے جیل میں ملاقات کے لیے میں نے 6 وکیلوں کی فہرست دی تھی لیکن ان میں سے 5 کے نام نکال دیے گئے، اور جو پانچ لوگ دندناتے ہوئے گئے ان کا فہرست میں نام نہیں تھا۔ انھوں نے کہا بانی سے صرف منظور نظر ملنے دیے گئے۔

    بیرسٹر علی ظفر نے اس پر ردعمل میں کہا ہے کہ بانی سے ملنا ہر ایک کا حق ہے، سلمان اکرم راجہ نے نیا تنازع کھڑا کیا ہے۔ چیئرمین بیرسٹر گوہر نے بھی سلمان اکرم راجہ کو جواب دیتے ہوئے کہا بانی پی ٹی آئی کے بعد صرف میرا آرڈر چلتا ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا میں کسی کو وضاحت نہیں دوں گا، میں چیئرمین ہوں پوری پارٹی مجھے وضاحت دے گی، میں صرف بانی کو جواب دہ ہوں، میرے دستخط سے پارٹی میں لوگوں کو ٹکٹس ملتے ہیں، میں بانی کے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا، یہ جان خدا کے بعد بانی پی ٹی آئی کی امانت ہے۔


    امریکی ڈاکٹروں نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق کوئی بات نہیں کی، رانا ثنا اللہ


    بعض رہنماؤں کی تنقید پر علی امین گنڈاپور بھی چراغ پا ہو گئے ہیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا ہر شخص کو مطمئن کرنا ان کے بس میں نہیں ہے، کسی کو دشمنی کرنی ہے تو اعلان جنگ کر دے، ہر گھر میں میاں بیوی میں بھی لڑائی ہوتی ہے، پارٹی معاملات حل کر لیں گے۔

    فواد چوہدری نے گزشتہ رات اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سلمان اکرم راجہ جیسے لوگ پی ٹی آئی نہیں یہ بعد میں شامل ہوئے، سلمان اکرم راجہ کے بارے میں مشہور ہے وہ گالف بھی تنہا کھیلتے ہیں، ان کی پارٹی میں کسی سے بن ہی نہیں رہی۔

    واضح رہے کہ دوسری طرف جے آئی ٹی میں سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کی تحقیقات جاری ہیں، پی ٹی آئی کے 20 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، رہنما نوٹسز کے باوجود جے آئی ٹی میں پیش نہیں ہوئے تھے، فیصلہ تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق جن رہنماؤں کے وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں شیخ وقاص اکرم، حماد اظہر، زلفی بخاری، عون عباس، میاں اسلم، فردوس شمیم، تیمور سلیم، جبران الیاس، خالد خورشید، شہباز گل، اظہر مشوانی اور دیگر شامل ہیں۔

  • علی امین گنڈاپور کے کہنے پر پارٹی کا عہدہ واپس لیا گیا، سلمان اکرم راجہ

    علی امین گنڈاپور کے کہنے پر پارٹی کا عہدہ واپس لیا گیا، سلمان اکرم راجہ

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے انکشاف کیا ہے کہ علی امین گنڈاپورکے ہی کہنے پر پارٹی کا عہدہ ان سے واپس لیا گیا۔

    اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور پر بطور وزیراعلیٰ بہت ذمہ داریاں ہیں، علی امین چاہتے ہیں صوبے کے انتظامی معاملات بہتر طریقے سے چلا سکیں، پنجاب میں تنظیمی معاملات میں تبدیلی کی ضرورت نہیں۔

    سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ صوبے کو چلانا الگ اور پارٹی کی تنظیم کو متحرک رکھنا الگ کام ہے، پی ٹی آئی بالکل کمیٹی کمیٹی نہیں کھیلنا چاہتی۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ تحریک انصاف بند کمروں کی سیاست نہیں کرنا چاہتی، ہمارا مؤقف تھا حکومت کے پاس اختیار نہیں، چاہتے تھے گفتگو کے ذریعے معاملات آگے بڑھیں، آئین کا آرٹیکل 15، 17 احتجاج اور آواز بلند کرنے کا اختیار دیتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ کے ذریعے انسانی حقوق اور آواز بلند کرنے پر ضرب لگائی گئی، پارلیمنٹ سمیت سڑکوں پر بھی احتجاج کا آپشن موجود ہے۔

    سلمان اکرم نے کہا کہ ہم اپنے حقوق کے لئے کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے، واضح کیا تھا اگلی نشست سے قبل خلوص کا اظہار کرنا ہے جو نہیں کیا گیا، صاحبزادہ حامد رضا کے مدرسے پر چھاپے مارے گئے۔

  • یہ طے ہوچکا ہے کہ ہم مذاکرات کیلئے نہیں جارہے، سلمان اکرم راجہ

    یہ طے ہوچکا ہے کہ ہم مذاکرات کیلئے نہیں جارہے، سلمان اکرم راجہ

    راولپنڈی : پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ یہ طے ہوچکا ہے کہ ہم مذاکرات کیلئے نہیں جارہے، لکھ کر بھی دینا ہوا توآج دے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ طے ہوچکا ہے کہ ہم مذاکرات کیلئے نہیں جارہے، لکھ کر بھی دینا ہوا توآج دےدیں گے۔

    پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ حکومت بھاگ رہی ہے، یہ نہیں چاہتے کہ سچ سامنے آئے۔

    انھوں نے بتایا کہ اگلے لائحہ عمل کااعلان بانی پی ٹی آئی کریں گے، ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گےتمام آپشن کھلے ہیں۔

    گذشتہ روز پی ٹی آئی کےسیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ کسی اورنہیں بانی کا ہے، حکومت خلوص دکھائے تو بانی غور کر سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا تھا کہ سادہ سا مطالبہ ہے کمیشن بنادیں، حکومت کواخلاص دکھانا ہے تواکتیس کا انتظار نہ کرے۔

  • سلمان اکرم راجہ کے خلاف بیان کیوں دیا؟ شیر افضل مروت نے بتادیا

    سلمان اکرم راجہ کے خلاف بیان کیوں دیا؟ شیر افضل مروت نے بتادیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے پارٹی کے مرکزی رکن سلمان اکرم راجہ کیخلاف بیان دینے پر وضاحت دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شیر افضل مروت نے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما کے حوالے سے کہا کہ میرا سلمان اکرم راجہ سے ذاتی اختلاف نہیں ہے، سلمان اکرم سے متعلق میرا بیان ان کے بیان پر ردعمل تھا، سلمان اکرم نے بیان دیا میں نے جواب دیا آپ نے کہا اختلافات ہو گئے۔

    بانی پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کے خلاف شیر افضل مروت کے ریمارکس پر برہم

    شیر افضل کا کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں سلمان اکرم کو بانی پی ٹی آئی نے سیکریٹری جنرل مقرر کیا، کسی کی دل آزاری مطلوب نہیں لیکن جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر تین چار بار خاموش رہ چکا ہوں، مجھ سے جب استعفیٰ مانگا گیا میں نے کہا ٹھیک ہے لے لو۔

    شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی میرے لیڈر تھے، ہیں اور رہیں گے، مجھے عزت شہرت بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے ملی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/pti-sher-afzal-marvat-show-cause-notice-issued/

  • ’ملٹری ٹرائل کیخلاف سوسائٹی کا کھڑا ہونا خوش آئند بات ہے‘

    ’ملٹری ٹرائل کیخلاف سوسائٹی کا کھڑا ہونا خوش آئند بات ہے‘

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ ملٹری ٹرائل کیخلاف سوسائٹی کا کھڑا ہونا خوش آئند بات ہے۔

    تھنک فیسٹ 2025 میں 26ویں آئینی ترمیم کے موضوع پر نشست سے خطاب کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ عام شہریوں کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل آزادی پر سب سے بڑی قدغن ہے، نیشنل سیکیورٹی کیلئے چیلنج کا الزام لگاکر ملٹری ٹرائل نہیں ہونا چاہیے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمیں ایک طاقتور جوڈیشری کی ضرورت ہے، 26ویں آئینی ترمیم محض ایک ترمیم نہیں بلکہ تاریخی ٹریجیڈی تھی۔

    کس کا ملٹری ٹرائل ہوگا کس کا نہیں یہ کون طے کرے گا ؟ آئینی بینچ نے سوالات اٹھا دیے

    سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ قومی اسمبلی میں متعدد لوگوں سے پوچھا 26ویں ترمیم کیا ہے، کسی کو نہیں پتہ تھا کہ وہ کس پر دستخط کرنے جارہے ہیں، ایک چیز ماضی میں ہوئی تو وہ اس کا جواز نہیں بنتی کہ آگے بھی ویسے ہی ہوتی رہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے ساتھ جو ہوا وہ میں کیسے بھول جاؤں، وکیل ان چیزوں کو ہائی لائٹ کریں کہ اس کے پیچھے کیا چھپا ہوا ہے۔

    سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ جب بھی کوئی 26ویں ترمیم کا مسودہ لہرائے تو اسے پتہ لگے کہ یہ خونزدہ ہے، آئین کے بہت سے آرٹیکل موجود ہیں لیکن وہ کام نہیں کرتے۔

    https://urdu.arynews.tv/rana-sanaullah-imran-khan-military-trail-13-12-2024/

  • بانی پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کے خلاف شیر افضل مروت کے ریمارکس پر  برہم

    بانی پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کے خلاف شیر افضل مروت کے ریمارکس پر برہم

    راولپنڈی : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی نے شیر افضل مروت کی جانب سے پارٹی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کے خلاف دیئے حالیہ ریمارکس پر ناراضگی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے پارٹی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کیخلاف شیر افضل مروت کے حالیہ ریمارکس پر بریمی کا اظہار کیا۔

    صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے راجہ کی بطور سیکرٹری جنرل تقرری کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے۔

    گوہر نے اس بات پر زور دیا کہ سلمان اکرم راجہ کی تقرری براہ راست عمران خان نے کی ہے، بانی کی ہدایات ہی پارٹی کا آئین ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں : شیر افضل مروت اور سلمان اکرم راجہ کے درمیان لفظی جنگ جاری

    چیرمین تحریک انصاف نے واضح کیا کہ مذاکراتی اورسیاسی کمیٹی کے ارکان کےعلاوہ مذاکرات پر رائے ذاتی تصور ہوگی۔

    خیال رہے پاکستان تحریک انصاف میں اس وقت لفظوں کی جنگ چھڑ گئی جب پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام "آف دی ریکارڈ” میں انٹرویو کے دوران حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کے حوالے سے شیر افضل کے بیان کی تردید کی۔

    راجہ نے کہا تھا کہ وہ مروت کے تبصرے کو پی ٹی آئی کے سرکاری موقف کی نمائندگی کے لیے نہیں سمجھتے، پی ٹی آئی ایک بڑی جماعت ہے اور ہر فرد کا بیان پارٹی پوزیشن کی عکاسی نہیں کرتا۔ خان اور پارٹی کی طرف سے بات کرنے کے لیے صرف چند منتخب افراد کو اختیار ہے، جن میں وہ خود بھی شامل ہیں۔

    اکرم راجہ کے تبصروں کا جواب دیتے ہوئے رہنما شیر افضل مروت نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام "خبر” میں کہا تھا کہ سلمان اکرم راجہ ہیں کون،ایک سال ہوا پارٹی میں آئےاور جنرل سیکریٹری بن گیا،نومئی کے بعدیہ لوگ ڈھونڈےسےنہیں مل رہے تھے۔

    انھوں نے پارٹی کے جنرل سیکرٹری کے طور پر راجہ کی اسناد پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ کیا انہیں ان کی تقرری کے بارے میں باضابطہ طور پر مطلع کیا گیا تھا۔ مروت نے راجہ پر ایک بیرونی شخص ہونے کا الزام بھی لگایا، جو حال ہی میں پارٹی میں شامل ہوا تھا اور اب شرائط طے کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

  • شیر افضل مروت اور سلمان اکرم راجہ کے درمیان لفظی جنگ جاری

    شیر افضل مروت اور سلمان اکرم راجہ کے درمیان لفظی جنگ جاری

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے اندر اختلافات سامنے آرہے ہیں اور شیر افضل مروت اور سلمان اکرم راجہ کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سلمان اکرم راجہ کاپی ٹی آئی سےکیاتعلق ہے، سلمان اکرم راجہ اگرپارٹی جنرل سیکریٹری ہیں تو کوئی نوٹی فکیشن ہے؟ پارٹی آئین ہےکہ پارٹی الیکشن میں منتخب ہی جنرل سیکریٹری ہوسکتا ہے، ان دستخط سےکبھی کوئی پارٹی نوٹی فکیشن دیکھا ہے؟

    شیر افضل کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ تحریک انصاف کےجنرل سیکریٹری بن ہی نہیں سکتے، یہ 4،5 لوگ پارٹی میں ایک سال پہلے پارٹی میں آئے اب آکر مجھے سمجھا رہے ہیں، سلمان اکرم اپنے کام سے کام رکھیں اگر مزید بولیں گے تو مجھے جواب دینا ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ اگر اپنے ہی پارٹی آئین کو پامال کریں گے تو ملک کے آئین پر کیسے بات کرسکتے ہیں، بیرسٹرگوہر سےپوچھیں سلمان اکرم راجہ کیسےسیکریٹری جنرل ہوگئے، سلمان اکرم15دن لاہورایک دن اسلام آبادآتےہیں توان کوکیا ادراک ہوگا۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ مجھےمعطل ہی نہیں کرسکتے، وہ خود سیکریٹری جنرل نہیں تو مجھے کیسے معطل کرسکتے ہیں، وہ تو پی ٹی آئی میں اجنبی ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی سے کل بات کروں گا اور سلمان اکرم کی ساری بات بتاؤں گا، یقین ہے بانی پی ٹی آئی پارٹی آئین کی پامالی برداشت نہیں کریں گے، میرےکیسزمیں گھس جاتا تھا، مجھے آؤٹ کر دیا جاتا تھا۔

    شیر افضل نے سوال کیا کہ 9مئی کےوقت سلمان اکرم راجہ کہاں تھے؟اب ٹھیکیدار بن گئے ہیں، 9 مئی کے بعد ہمیں کوئی ترجمان نہیں مل رہا تھا، ترجمان بھی میں تھا بانی کا وکیل بھی میں تھا، دیگر پارٹیوں میں ایک دوسرے کے خلاف بیان نہیں دیے جاتے ایسا پی ٹی آئی میں ہوتا ہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ڈسکہ الیکشن میں سلمان اکرم ن لیگ کی جانب سے وکیل تھے، ان کا کام ہےکہ نوازشریف کی پالیسی پرتنقیدکریں، وہ نوازشریف پرتنقیدکےبجائےمجھ پر تنقید کرتے ہیں۔

    دوسری جانب اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں کاشف عباسی نے سلمان اکرم راجہ سے شیر افضل مروت کی گفتگو کے حوالے سے سوالات کئے کہ شیرافضل مروت کے مطابق بانی نےکہا مجھ سے ملاقات نہیں کراتے توکوئی بات نہیں، تیسرااورچوتھاسیشن بھی کرالیں، کیا یہ بات درست ہے بانی نےکہابات چیت کریں مجھ سے ملاقات ضروری نہیں؟

    جس پر سلمان اکرم نے کہا کہ شیر افضل مروت کی بات پر کچھ نہیں کہوں گا، میں نہیں سمجھتا شیرافضل مروت کی بات پارٹی کی بات ہے، بانی پی ٹی آئی سےگزشتہ روز بیرسٹر گوہر نے ملاقات کی تھی، بانی نے بیرسٹر گوہر سے کہا تیسری نشست کرلیں اورتحریری مطالبات بھی دیدیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بہت بڑی جماعت ہے، ہر شخص کو بانی یا پارٹی کا مؤقف نہ سمجھیں، ہم 2،4 لوگ ہیں جنہیں اس قابل سمجھیں کہ وہ بانی یا پارٹی کا کہنے کا استحقاق رکھتےہیں، بیرسٹرگوہر نے کل جو بیان دیا میں بھی اسی پر چلوں گا۔