Tag: سلمان اکرم راجہ

  • سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی  سلمان اکرم راجہ نے اپنا استعفی واپس لے لیا

    سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے اپنا استعفی واپس لے لیا

    اسلام آباد : سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے اپنا استعفی واپس لے لیا، انھوں نے 2 روز قبل عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے اپنا استعفی واپس لے لیا، ذرائع نے بتایا کہ وہ پی ٹی آئی کےجنرل سیکرٹری کےطور پر ہی کام کریں گے۔

    یاد رہے 2 روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، جس کی تصدیق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کی تھی۔

    سلمان اکرم نے ایک روز قبل ویڈیو پیغام جاری کیا تھا، جس میں کہا تھا کہ جس میں وہ معاملات کو لے کر رنجیدہ دکھائی دے رہے تھے اور کارکنان کی جانب سے ان کی دی ہوئی وضاحت کو تسلیم نہیں کیا جارہا تھا۔

    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی کے سیکریٹری نے استعفیٰ کیوں دیا؟

    بعد ازاں اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں میزبان کاشف عباسی نے پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل کے استعفیٰ کی وجہ بتائی تھی۔

    کاشف عباسی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں گرما گرمی ہوئی، بشریٰ بی بی نے پارٹی لیڈر شپ کے لیے بے غیرت او ربے شرم جیسے الفاظ کا استعمال کیا۔

    انھوں نے بتایا تھا کہ بشریٰ بی بی نے حقارت سے پی ٹی آئی قیادت سے پوچھا وہ ڈی چوک پرتھی، آپ سب کہاں تھے، بشریٰ بی بی کے جانے کے بعد اجلاس میں سلمان اکرم راجہ نے کہا وہ پارٹی کاسیکریٹری جنرل ہیں اور بانی پی ٹی آئی کوجوابدہ ہیں، ان کی اہلیہ کو نہیں ۔

  • سلمان اکرم راجہ نے اپنی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کردیا

    سلمان اکرم راجہ نے اپنی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کردیا

    پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے اپنی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمارے پاس سڑکوں پر آنے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے مجھے کسی بھی گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

    میزبان کاشف عباسی نے سوال کیا کہ اگر آپ گرفتار ہوگئے تو پارٹی سے فارغ ہوجائیں گے کیونکہ بشریٰ بی بی نے کہا ہے کہ کوئی گرفتار ہوا تو یا بندے پانچ ہزار نہ لایا تو وہ فارغ ہے؟

    انہوں جواب دیتے ہوئے نے کہا کہ لوگ فرمائشی طور پر بھی گرفتار ہوجاتے ہیں لیکن پتا چل جاتا ہے کہ کون فرمائشی اور کون مزاحمت کرکے گرفتار ہوا۔

    پی ٹی آئی رہنما نے وضاحت دی کہ بشریٰ بی بی لیڈ نہیں کررہی وہ میٹنگ میں واضح کہہ چکی ہیں کہ سیاست میں دلچسپی نہیں ہے، وہ کہہ چکی ہیں کہ صرف بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچا رہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج ہمارا آئینی حق ہے ، قائد کی کال ہو تو بندے صبح اٹھ کر چلے جاتے ہیں۔

    شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی ہمارے وائس چیئرمین ہیں، وہ قابل احترام ہیں ان کی رائے میں وزن ہوتا ہے۔

    خیال رہے بانی پی ٹی آئی کی چوبیس نومبرکو احتجاج کی کال کے بعد بشریٰ بی بی احتجاج کامیاب بنانے کے لیے متحرک ہیں۔

    وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور بانی کی اہلیہ نے پارٹی کارکنوں اورعہدیداروں سے ملاقات کی ، جس میں ہدایت کی بانی کی رہائی کے لیے جدوجہد تیزکی جائے، سابق وزیراعظم کو نوجوانوں سے بہت سی توقعات ہیں۔

  • ‘پی ٹی آئی آج اپنے احتجاج کے اگلے اور فیصلہ کن مرحلے کا اعلان کرے گی’

    ‘پی ٹی آئی آج اپنے احتجاج کے اگلے اور فیصلہ کن مرحلے کا اعلان کرے گی’

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) رہنما سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی آج اپنے احتجاج کے اگلے اور فیصلہ کن مرحلے کا اعلان کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں کہا کہ ان تمام لوگوں کو دعوت دیتے ہیں جو جمہوریت، انسانی حقوق کے دفاع کیلئے پرعزم ہیں، جبر کے خلاف ہماری لڑائی میں ہمارا ساتھ دیں۔

    سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی آج عزم اور آزادی کا نشان ہیں، پی ٹی آئی آج اپنے احتجاج کے اگلے اور فیصلہ کن مرحلے کا اعلان کرے گی۔

    یاد رہے پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے ازسرنو جلسوں کی منظوری دیدی، آئندہ ماہ تین صوبوں میں جلسے کیے جائیں گے۔

    پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے آئندہ ماہ یکم نومبر کو پشاور اور 8 نومبر کو کوئٹہ میں جلسے کا انعقاد کیا جائے گا جبکہ نومبر کے تیسرے ہفتے میں کراچی میں جلسہ ہوگا۔

    سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ بھی کوئٹہ کا دورہ کریں گے۔

  • بشریٰ بی بی  پشاور کیوں گئیں ؟  سلمان اکرم راجہ نے وجہ بتادی

    بشریٰ بی بی پشاور کیوں گئیں ؟ سلمان اکرم راجہ نے وجہ بتادی

    اسلام آباد : سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے پشاور جانے کی وجہ بتادی۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان کرم راجہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا 9 ماہ کے دوران بشریٰ بی بی پر مختلف مقدمات بنائے گئے تھے، بشریٰ بی بی کیخلاف تمام مقدمات جعلی اور جھوٹے تھے، بشریٰ بی بی کے وکلا بھرپور اندازمیں جعلی مقدمات کیخلاف لڑے، ان کی رہائی یقینی تھی کیونکہ مقدمات ہی جعلی تھے۔

    سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی گھریلوخاتون ہیں ان کاسیاست سےکوئی تعلق نہیں ، وہ اس لیے کے پی گئی ہیں کہ آج رات پھر کوئی جھوٹا مقدمہ نہ بنا دیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ ایک صورتحال توپیداہوگئی ہے جس کیخلاف آوازاٹھارہےہیں، جسٹس یحییٰ آفریدی بہترین جج ہیں ہمارا مسئلہ ان کی ذات سے متعلق نہیں۔

    پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ، حکومت بوکھلاہٹ کا شکار

    سلمان اکرم کا کہنا تھا کہ وکلاتحریک چلائیں گےکیونکہ عدلیہ پرحملہ ہواہے، عدالتوں میں پیش ہوں گے کیونکہ مقدمات کا سامنا کرنا ہے، ہمیں جو عدالتیں میسر ہیں ان میں جائیں گے، اصولی مؤقف پر قائم ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ایک تاثر دیا جا رہا ہے کہ پارٹی لیڈر شپ ختم ہوگئی ہے تو ایسا کچھ نہیں، ہر پارٹی میں گفتگو ہوتی ہے، اختلاف رائے بھی ہوتا ہے۔

    فضل الرحمان کے حوالے سے رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ فضل الرحمان کا بیان کے لوگوں کو اٹھالیا جائے گا یہ بات کہی تھی اس پر کھڑا ہوں، ہمارا اعتراض آئینی ترمیم پر ہے، احتجاج عدلیہ پر حملے کیخلاف ہے، سیاسی اورپارلیمانی کمیٹیوں میں اختلافات ہوتے رہتے ہیں، مولانا سے بات ہوئی تھی تو انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے بھی لوگ ٹوٹ سکتے ہیں۔

    آئینی ترمیم سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ،ہائیکورٹ کی سطح پرچنےہوئےجج اپیل سنیں گے یہ سانحہ ہوا ہے، یقین دلاتا ہوں بہت ہی جلد قوم ان آئینی ترامیم کیخلاف کھڑی ہوگی، آئینی ترامیم کی آڑ میں ایک سانحہ کردیا گیا ہے، بہت جلد قوم کو اندازہ ہوگا۔

  • حکومت آئینی ترامیم کے ذریعے بانی پی ٹی آئی کو فوجی عدالت کے حوالے کرنا چاہتی ہے، سلمان اکرم راجہ

    حکومت آئینی ترامیم کے ذریعے بانی پی ٹی آئی کو فوجی عدالت کے حوالے کرنا چاہتی ہے، سلمان اکرم راجہ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ حکومت آئینی ترامیم کے ذریعے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو فوجی عدالت کے حوالے کرنا چاہتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرام راجہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں بات کرتے ہوئے کہا آئینی عدالت بنتی ہے تو بدقسمتی ہوگی ،چپقلش کا ماحول ہے، شب خون مار کر اس وقت آئینی عدالت بنانا مناسب نہیں ، آئینی عدالت اتفاق رائے سے بننی چاہیے۔

    سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ میں اصولی طورپر بھی آئینی عدالت کےخلاف ہوں ، یہ بالکل غلط ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے اوپر ایک عدالت بنادیں، ہر ایک کا فرض ہے کہ سپریم کورٹ کا حکم مانیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں یہ آئینی عدالت بنانے کی ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے کو بدلنے کی ترمیم ہے ، یہ چاہتے ہیں ایسی آئینی عدالت ہو جس کا چیف جسٹس وزیراعظم خود لگائے گا۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ آئینی عدالت بنا کر پی ٹی آئی پرپابندی کیلئے ریفرنس لاناچاہتے ہیں اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کو ملٹری عدالت کے حوالے کرنا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سب کچھ کرکے حکومت آئین کا حلیہ بگاڑنا چاہتی ہے، ایسا آئینی نظام جس کی بنیاد دھوکہ دہی ہو وہ نہیں چل سکتا، بدقسمتی سے یہاں پر ہارس ٹریڈنگ ہوتی ہے لوگوں کےاہلخانہ کو اغواکیاجاتاہے۔

    پی ٹی آئی کے رہنما نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم اسوقت ناقابل قبول ہے ہم اس کا حصہ نہیں بنیں گے ، اس وقت جو کچھ بھی ہورہاہے اس کا مقصد صرف بدنیتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مانتے تو نظام گرجاتاہے ، حکومت آئین کا مذاق اڑارہی ہے تو کیسے ہمارے بچے آئین پسند رہیں گے، میں سمجھتاہوں جھوٹ ،فریب کا نظام نہیں چل سکتا، کہیں نا کہیں سے آواز اٹھے گی جو چنگاری بنے گی ہم کھڑے رہیں گے۔

    سینئر رہنما کا مزید کہنا تھا کہ نظرآرہاہےکہ لوگوں کو ادراک ہورہاہے کہ بنیادی اصولوں کیساتھ کھڑا ہوناہوگا، انسانی حقوق پر اس وقت بڑےبڑےدانشور چپ کرکے کیوں بیٹھے ہیں۔

  • مبینہ دھاندلی کیخلاف احتجاج ، سلمان اکرم راجہ کو  حراست میں لے لیا گیا

    مبینہ دھاندلی کیخلاف احتجاج ، سلمان اکرم راجہ کو حراست میں لے لیا گیا

    لاہور : مبینہ دھاندلی کیخلاف احتجاج پر تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ کو حراست میں لے لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے دھاندلی کیخلاف احتجاج پر پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ کوپولیس نےحراست میں لے لیا ، سلمان اکرم راجہ کوپی ٹی آئی جیل روڈآفس کے باہر سے حراست میں لیا گیا۔

    خیال رہے پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے آج ملک بھر میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے اور انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف عوام سے باہر نکل کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرنے کی درخواست کی ہے۔

    شمالی پنجاب میں راولپنڈی کے علاقے ایف نائن پارک، جہلم کے الیکشن کمیشن آفس، اور میانوالی میں بھی پی ٹی آئی ورکرز کی جانب سے احتجاج کیا جائے گا جبکہ ملتان، بہالپور میں آج احتجاج کی کال دی گئی ہے ۔

    کورکمیٹی اجلاس کےاعلامیے میں مطالبہ کیا تھا کہ چیف الیکشن کمشنرمستعفی ہوں، چیف الیکشن کمشنراورالیکشن کمیشن کےمجرمانہ کردارپرسب آوازیں اٹھارہےہیں۔ عوام ووٹ کی حرمت کیلئے پُرامن صدائے احتجاج بلند کریں۔

  • سلمان اکرم راجہ کی درخواست پرالیکشن کمیشن کا حکم جاری

    سلمان اکرم راجہ کی درخواست پرالیکشن کمیشن کا حکم جاری

    تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار سلمان اکرم راجہ کی درخواست پرالیکشن کمیشن کی جانب سے حکم جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 128 میں انتخابی نتائج چیلنج کرنے کے حوالے سے سلمان اکرم راجہ کی درخواست پرالیکشن کمیشن نے حکم جاری کیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ آر او نے حلقے کا سرکاری نتیجہ جاری کردیا ہے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا تھا کہ فیصلہ آراو کی رپورٹ اورمخالف امیدوارں کو نوٹس دیے بغیرنہیں دیاجا سکتا۔

    منصفانہ فیصلے کیلئے آر او 3 روز میں اپنی جامع رپورٹ جمع کرائے۔ کامیاب امیدوارکا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا تو فیصلے تک معطل رکھا جائے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل عدالت نے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور آزاد امیدوار سلمان اکرم راجہ کی انتخابی نتائج کیخلاف درخواست مسترد کردی تھی۔

    لاہورہائیکورٹ میں تحریک انصاف کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے اپنے حلقے میں کی جانے والی مبینہ دھاندلی سے متعلق درخواست دائر کی تھی۔

    درخواست کی سماعت کے موقع پر لاہورہائیکورٹ کے جج نے سلمان اکرم راجہ کو اس سلسلے میں الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • این اے 128 لاہور : کون ہوگا فاتح؟ عون چوہدری اور سلمان اکرم راجہ مضبوط امیدوار

    این اے 128 لاہور : کون ہوگا فاتح؟ عون چوہدری اور سلمان اکرم راجہ مضبوط امیدوار

    آٹھ فروری کو ہونے والے الیکشن میں این اے 128 لاہور کا حلقہ بھی اہم قرار دیا جارہا ہے کیونکہ حلقے سے استحکام پاکستان پارٹی کے محمد عون چوہدری اور پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سلمان اکرم راجہ پہلی بار قومی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔

    قابل ذکر بات یہ ہیں کہ اس حلقے میں محمد عون چوہدری کو مسلم لیگ نواز کی حمایت حاصل ہے کیونکہ مسلم لیگ ن اور استحکام پاکستان پارٹی نے اس نشست پر ایڈجسنمٹ کی ہے۔

    این اے 128 لاہور سے استحکام پاکستان پارٹی کے محمد عون چوہدری کو مضبوط امیدوار تصور کیا جارہا ہے کیونکہ اس حلقے میں عون چوہدری کو مسلم لیگ نواز کی حمایت حاصل ہے۔ مسلم لیگ ن اور استحکام پاکستان پارٹی نے اس نشست پر ایڈجسنمٹ کی ہے۔

    این اے 128 لاہور کے امیدواروں کی فہرست

    تجزیہ نگاروں کے مطابق این اے 128 پی ٹی آئی کا سب سے مضبوط حلقہ سجمھا جاتا ہے کیونکہ اس حلقے میں 2013 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کی گرفت کمزور ہوئی تھی، تحریکِ انصاف کے رہنما شفقت محمود اس حلقے سے 2013 اور 2018 میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہو چکے ہیں

    این اے 128 میں عون چودھری اور سلمان اکرم راجہ کے علاوہ جماعت اسلامی کے سنئیر رہنما لیاقت بلوچ، متحدہ قومی موومنٹ کے آغا محمد علی خان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے عدیل غلام محی الدین شامل ہیں۔

    ماضی میں اس حلقے کو این اے 123 کے نام سے جانا جاتا تھا، اس حلقے میں باغبانپورہ، کوٹ خواجہ سعید، چائنہ سکیم، محمود بوٹی، یو ای ٹی ، مجاہدآباد، گنج مغلپورہ، درس بڑے میاں، پاکستان منٹ، سنگھ پورہ ، جمیلہ آباد، ریلوے پاور ہاﺅس، باجا لائن، نشاط پارک شامل ہیں۔

    این اے 128 لاہور میں ووٹرز کی تعداد 678006 ہیں، جن میں مرد ووٹرز 347900 جبکہ خواتین ووٹرز 330106 شامل ہیں۔

  • فیصلہ وزیراعظم کیخلاف آیا تو بات دورتک جائے گی، سلمان اکرم راجہ

    فیصلہ وزیراعظم کیخلاف آیا تو بات دورتک جائے گی، سلمان اکرم راجہ

    کراچی: وزیراعظم کے بچوں کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ پاناما کیس میں تین رکنی بینچ حتمی فیصلہ نہیں دے گا، معاملہ آگے بھی چلے گا، فیصلہ وزیراعظم کیخلاف آیا تو بات دور تک جائے گی، مفروضوں پر قانونی معاملات طے نہیں ہوتے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’اعتراض ہے‘‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ حسین نواز نے فلیٹس کی ملکیت سے متعلق کبھی انکار نہیں کیا اور مریم نواز بھی لندن فلیٹس سے متعلق اپنی وضاحت کرچکی ہیں، پہلے ٹرانزیکشن دکھائی جائے تو پھر سوال کیا جانا چاہیے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو دستاویزات ہم نے پیش کئے ان پر جے آئی ٹی نے توجہ ہی نہیں دی، جےآئی ٹی نے حسین نواز کو 5 بار بلایا،ان سے مواد پر رائے نہیں مانگی گئی، جےآئی ٹی کے پاس تمام مواد موجود تھا جسےانہوں نے نظر انداز کیا۔

    رپورٹ کا بہت سا مواد سفید کاغذ پرلکھا گیا جو غیر تصدیق شدہ ہے، جےآئی ٹی مخصوص تحقیقات سے ہی مخصوص نتائج پر پہنچی، اس نے صرف ایک خط کو لے کر ڈھنڈورا پیٹا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے والیم دس میں کچھ خاص نہیں، والیم دس پر ہمارے مؤکل کو کوئی تشویش نہیں، صرف جے آئی ٹی کی درخواستیں تھیں جو انہوں نے مختلف ممالک کوبھیجیں اور ان کا جواب بھی نہیں آیا جبکہ برطانیہ میں ہفتہ،اتوار کے روز بھی ضروری معاملات پر کام ہوتا ہے۔

    سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا دبئی کمپنی میں کوئی شیئرنہیں، ان کو اعزازی طور پر دبئی کمپنی کا چیئرمین بنایا گیا، وزیراعظم نوازشریف نے دبئی کی کمپنی سے کبھی تنخواہ نہیں لی، وزیراعظم بننے کے بعد نواز شریف کمپنی چیئرمین نہیں رہ سکتے، ایسا کوئی قانون نہیں۔

    آف شورکمپنی اور امارات میں نوکری پر نااہلی نہیں ہوسکتی، یہ محض ایک ایک تکنیکی غلطی ہے، کوئی جرم نہیں، قانون تکنیکی خرابی کے بجائے نیت کو دیکھےگا۔

    وزیراعظم جس کمپنی کے چیئرمین رہے وہ کمپنی بھی بعد میں ختم ہوگئی، ایک کاغذ سے سو کاغذوں کا مفروضہ قائم نہیں کیا جاسکتا، اگر اس بنیاد پر سپریم کورٹ وزیراعظم کو نااہل قرار دے گی تو معاملہ بہت دور تک جائے گا۔

    سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ منی ٹریل کا سوال اپنے اندر مزید سوالات پیدا کرتا ہے، مفروضوں پر1992کی منی ٹریل کی بات کی جارہی ہے، مفروضوں پر قانون معاملات طے نہیں ہوتے، منی ٹریل کی بات نہیں، شیئرز ٹرانسفر کا معاملہ ہے،۔

    عمران خان نے بھی خود کہہ دیا ہے کہ وہ منی ٹریل نہیں دے سکتے، 20سے30سال پہلے کے معاملات کا ریکارڈ نہیں ہوتا، 50سال کے کاروباری معاملات کی تفصیلات پیش کرنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی نظر میں عدالت میں مکمل جواب دیا گیا۔

    وزیراعظم نے سمجھا جو دستاویز پیش کئے گئے ہیں وہ کافی ہیں، آرٹیکل66کے استحقاق کے معاملے پر قانون واضح ہے، دستاویزات سےثابت ہوتا ہے کہ1980میں کثیررقم حاصل تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ فیصلے کے حوالے سے جج صاحبان مختلف آراء رکھتے ہیں، میڈیا ججز کے ریمارکس کو اچھالتا ہے، تین جج صاحبان اپنی واضح شناخت رکھتے ہیں، ان کا فیصلہ حتمی ہوگا،۔

    پاناما کیس کا حتمی فیصلہ دو،ایک سے ہوگا، رکنی بینچ حتمی فیصلہ نہیں دے گا، معاملہ آگے چلےگا، بیس اپریل کا فیصلہ عبوری نہیں تھا، 5رکنی بینچ کا فیصلہ ختم ہوا، اب تین رکنی بینچ کا فیصلہ حتمی ہوگا، ثابت کچھ بھی نہیں ہوا، اب حتمی فیصلے کا انتظار ہے، 2006کے بعد حسین نواز فلیٹس کے معاملات کے ذمہ دار ہیں۔

  • قطری خط شہادت اور گواہی کے زمرے میں نہیں آتا، سلمان اکرم راجہ

    قطری خط شہادت اور گواہی کے زمرے میں نہیں آتا، سلمان اکرم راجہ

    اسلام آباد : حسین نواز کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ قطری خط شہادت اور گواہی کے زمرے میں نہیں آتا، مریم نواز نے درست کہا تھا کہ سینٹرل لندن میں ان کی کوئی جائیداد نہیں، حسین نواز کو جو ملا وہ وراثت میں ملنے والی جائیداد نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اےآروائی نیوزکے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سپریم کورٹ میں جاری پانامہ کیس مین ہمارا کیس صرف اتنا ہے کہ بغیرٹرائل کے الزام پر فیصلہ نہیں ہوسکتا۔

    وزیراعظم کی تقریر میں دوستوں کا ذکرتھا، قطری خط کے خلاف جب تک ثبوت نہ آئے درست ہیں، آج بھی کہتا ہوں صرف قطری خط گواہی نہیں ہوسکتی، قطری خط شہادت اور گواہی کے زمرے میں نہیں آتا، جب تک خط لکھنے والا گواہی نہ دے یہ خط ثبوت نہیں، عدالت میں کیس وزیراعظم کا اس معاملے میں شامل ہونا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حسین نواز کو جائیداد وراثت میں نہیں ملی، دادا نے اپنی زندگی میں جائیداد سے حصہ دیا۔

    مریم نواز سے متعلق سوال پر سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ مریم نوازکی سینٹرل لندن میں کوئی جائیداد نہیں ہے، انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں درست کہا تھا کہ سینٹرل لندن میں ان کی کوئی جائیداد نہیں، مریم نوازنے یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان میں بھی ان کی کوئی جائیدادنہیں ہے، قانون کے مطابق ٹرسٹی جائیداد کا مالک نہیں ہوتا،۔

    مریم نواز کے انٹرویو سے متعلق ان کے وکیل نے عدالت کو بتادیا، انہوں نے کہا کہ عدالت میں بہت کچھ کہا گیا وہ سب میڈیا پر نہیں آیا۔

    حسین نواز کے وکیل کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ ہماراکیس اتنا ہے کہ بغیرٹرائل کےالزام پر فیصلہ نہیں ہوسکتا، ہم دیکھیں گے کہ ٹرائل ہوگا یا گواہی کے بغیر فیصلہ سنایا جاتا ہے۔