Tag: سلمان بٹ

  • پاکستانی کھلاڑیوں نے ڈر کی وجہ سے وکٹیں گنوائیں، سلمان بٹ

    پاکستانی کھلاڑیوں نے ڈر کی وجہ سے وکٹیں گنوائیں، سلمان بٹ

    سابق کرکٹر سلمان بٹ کا کہنا ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں نے بھارت کے خلاف ڈر کی وجہ سے وکٹیں گنوائیں۔

    دبئی میں کھیلے گئے میچ میں بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دی اور ویرات کوہلی کی سنچری کی بدولت 242 رنز کا ہدف باآسانی حاصل کرلیا۔

    ویرات کوہلی کو شاندار سنچری اسکور کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

    تاہم میچ پر بات کرتے ہوئے سابق کرکٹر سلمان بٹ نے کہا کہ جب کلدیپ آف اسٹمپ کے باہر سے بولنگ کررہا تھا اگر پیڈ پر بھی گیند لگ جاتی تو آؤٹ نہیں تھا لیکن ہمارے بیٹرز نے اس کو سوئپ نہیں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ آپ اس شیل میں چلے گئے کہ میں آؤٹ نہ ہوجائے اور وکٹیں نہ گر جائیں، پھر بھی وہاں سے نکل گئے تھے یہاں سے آپ کا اسکور 275 سے 280 ہونا چاہیے تھا۔

    سلمان بٹ نے کہا کہ رضوان جس طرح بولڈ ہوئے اور سعود شکیل کا کیچ ڈراپ ہوا پھر وہ ہٹ مارنے چلے گئے۔

    حسن علی نے کہا کہ جہاں ہمیں چارج کرنا چاہیے تھا وہاں وکٹیں گر گئیں جس کی وجہ سے بھارتی ٹیم ہم پر حاوی ہوتی چلی گئی۔

    شاداب خان نے کہا کہ پارٹنر شپ لگی لیکن کسی موقع پر ایسا نہیں لگے گا بھارت گیم سے باہر ہوجائے گا، ہماری پارٹنر شپ بہت سلو تھی جس سے کہیں ایسا نہیں لگا کہ بھارتی ٹیم میچ سے باہر ہوگئی، اس سے پہلے بھی ہمارے کھلاڑی سلو کھیلے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سعود شکیل کو اپنا میچ اپ دیکھنا چاہیے اگر چارج کرنا ہی تھا تو اسپنرز کو کرتا لیکن ماڈرن ڈے کرکٹ نہیں کھیلی گئی۔

  • سلمان بٹ پاکستانی فاسٹ بالرز پر پھٹ پڑے

    سلمان بٹ پاکستانی فاسٹ بالرز پر پھٹ پڑے

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ کا کہنا ہے کہ اگر 90 کی دہائی کی بات کریں تو پاکستان کے آل راؤنڈر بھی 145 کی اسپیڈ سے بال کراتے تھے، عبد الرزاق اور اظہر محمود 140 پلس کراتے تھے۔ مگر آج کل تو 140 کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے۔

    ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان بٹ کا کہنا تھا کہ ہم نے 140اسپیڈ کو پچھلے چند سالوں میں ’ہوا‘ بنایا ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں فاسٹ بالرز کی بات کی جائے تو صرف شعیب اختر اور محمد سمیع کا نام لیا جائے گا، جو 150پلس کراتے تھے۔

    سابق کپتان نے کہا کہ محمد رضوان اچھی کپتانی کرتا ہے لیکن اگر بولر منصوبہ بندی کے مطابق بولنگ نہ کرے تو کوئی بھی کپتان کچھ نہیں کرسکتا، اگر آپ کی بولنگ سے ڈیلیو نہیں ہوپارہا تو پھر کپتان بھی کچھ نہیں کرسکتا۔

    سلمان بٹ نے کہا کہ پانچویں بولر کے طور پر آغا سلمان اور خوشدل شاہ کو استعمال کیا جارہا ہے اور وہ دونوں فل فلیش بولر نہیں ہیں، تو ایسے میں کپتان وہاں پر بھی چانس لیتا ہے اور آپ کو اپنی ریسورس کے مطابق ہی چلنا ہوتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ محمد حسنین نے وکٹیں ضرور لی ہیں ڈومیسٹک میں مگر ردھم ان کا کہیں پر بھی نظر نہیں آیا، ایسا نظر آیا کہ ان کے پاس میچ پریکٹس کی کمی ہے اور طویل اسپیل کی کمی ہے۔

    سلمان بٹ نے کہا کہ جب وہ بھاگتا ہے تو بہت ساری چیزوں کا جواب مل جاتا ہے، وہ فرسٹ کلاس کرکٹ نہیں کھیلتے، انھوں نے لسٹ اے کھیلا تھا اس کے بعد وہ ٹیم کے ساتھ رہے ہیں آسٹریلیا میں مگر وہاں پر بھی انھوں نے پورے اوورز نہیں کیے۔

    روی چندرن ایشون نے بابر اعظم کی بیٹنگ پر سوال اُٹھادیا

    سابق کپتا نے کہا کہ محمد رضوان اور آغا سلمان کی بیٹنگ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دونوں نے ایک چوکا مارتے تھے پھر اس کے بعد رسک نہیں لیتے تھے وہ بڑا میتھڈ کے ساتھ کھیلے ہیں، یہ دونوں بہترین اننگزتھیں۔

  • سلمان بٹ نے سنجے منجریکر سمیت بھارتیوں کو دھو ڈالا!

    سلمان بٹ نے سنجے منجریکر سمیت بھارتیوں کو دھو ڈالا!

    پاکستان کے سابق کپتان سلمان بٹ نے نیوزی لینڈ سے شکست کے بعد سابق بھارتی کرکٹر سنجے منجریکر کی ٹویٹ پر انہیں کھری کھری سنا دیں۔

    چیمپئنز ٹرافی میں نیوزی لینڈ سے شکست پر پاکستان ٹیم پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔ سابق بھارتی کرکٹر اور موجودہ کمنٹیٹر سنجے منجریکر نے اس حوالے سے ایک ٹویٹ کی اور اس کو سلمان بٹ کو ٹیگ گیا۔

    سنجے منجریکر نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ پاکستان ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف مکمل صلاحیت کے ساتھ نہیں کھیلی یا پھر ٹیم کی قابلیت ہی اتنی ہے۔

    مقامی نجی ٹی وی کے اسپورٹس پروگرام میں سلمان بٹ نے سنجے منجریکر کی اس ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے طنزیہ کہا کہ ’’شکریہ سنجے بھائی نہ بتاتے تو پتہ ہی نہ لگتا کہ یہ بتا دیا کہ پاکستانی ٹیم نے اپنی پوری صلاحیتوں کا استعمال نہیں کیا، ورنہ ہمیں پتہ نہ چلتا۔‘‘

    سلمان بٹ نے کہا اس ٹویٹ میں کوئی سیکریٹ نہیں ہے۔ یہ تو سب کو پتہ ہے اور میچ کے بعد سب یہی کہہ رہے ہیں کہ پاکستان ٹیم اپنی پوری صلاحیتوں کے ساتھ نہیں کھیلی۔ ان میں جیت کے لیے کھیلنے کا جذبہ دکھائی نہیں دیا۔ شروع کے ایک گھنٹے میں بیٹنگ کے دوران قدموں کا استعمال نہیں کیا۔ گیپس تلاش نہیں کیے، کوئی رسک نہیں لیا۔

    سابق کپتان نے مزید کہا کہ بھارتیوں کا تو وطیرہ ہے کہ وہ پاکستان سے متعلق بات کرتے ہوئے ایسا انداز اختیار کرتے ہیں تاکہ ہمیں دباؤ میں لا سکیں۔

    سلمان بٹ نے سنجے منجریکر کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ یہی پاکستانی ٹیم ہے، جس نے بھارت کو ٹی 20 ورلڈ کپ میں 10 وکٹوں سے ہرایا۔ اسی گرین شرٹس سے بھارتی ٹیم چیمپئنز ٹرافی کا فائنل ہاری۔ بیرون ملک کئی ٹیموں کو حال ہی میں ہرایا ہے۔

    اس سے ہماری ٹیم کی صلاحتیوں کا اظہار نہیں ہوتا ۔ ان کے بیانات دیکھیں تو ڈیڑھ ماہ اسٹیڈیم تیار نہیں ہونا تھا یہ تو اینٹیں گن رہے تھے، مٹی کے ڈھیر دکھا رہے تھے۔

    سلمان بٹ نے کہا کہ یہ (بھارتی) جو کہہ رہے ہیں انہیں کہنے دیں۔ ہماری ٹیم باصلاحیت ہے وہ پہلے بھی اپنی کارکردگی سے سب کو حیران کر چکی ہے اور اپنے دن پر پھر سب کو کارکردگی دکھا کر حیران کر دے گی۔

    https://urdu.arynews.tv/champions-trophy-2025-pakistan-will-win-on-february-23-predicts-indian-sadhu/

  • پاکستان کی بولنگ فلاپ کیوں ہورہی ہے؟ سلمان بٹ نے اہم وجہ بتادی

    پاکستان کی بولنگ فلاپ کیوں ہورہی ہے؟ سلمان بٹ نے اہم وجہ بتادی

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ نے اپنے تجزیے میں اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ قومی ٹیم کی بولنگ کیوں فلاپ ہورہی ہے۔

    نجی چینل پر پاکستان ٹیم کی پرفارمنس کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے سلمان بٹ نے کہا کہ محمد رضوان اچھی کپتانی کرتا ہے لیکن اگر بولر منصوبہ بندی کے مطابق بولنگ نہ کرے تو کوئی بھی کپتان کچھ نہیں کرسکتا، اگر آپ کی بولنگ سے ڈیلیو نہیں ہوپارہا تو پھر کپتان بھی کچھ نہیں کرسکتا۔

    سلمان بٹ نے کہا کہ پانچویں بولر کے طور پر آغا سلمان اور خوشدل شاہ کو استعمال کیا جارہا ہے اور وہ دونوں فل فلیش بولر نہیں ہیں، تو ایسے میں کپتان وہاں پر بھی چانس لیتا ہے اور آپ کو اپنی ریسورس کے مطابق ہی چلنا ہوتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ محمد حسنین نے وکٹیں ضرور لی ہیں ڈومیسٹک میں مگر ردھم ان کا کہیں پر بھی نظر نہیں آیا، ایسا نظر آیا کہ ان کے پاس میچ پریکٹس کی کمی ہے اور طویل اسپیل کی کمی ہے۔

    سلمان بٹ نے کہا کہ جب وہ بھاگتا ہے تو بہت ساری چیزوں کا جواب مل جاتا ہے، وہ فرسٹ کلاس کرکٹ نہیں کھیلتے، انھوں نے لسٹ اے کھیلا تھا اس کے بعد وہ ٹیم کے ساتھ رہے ہیں آسٹریلیا میں مگر وہاں پر بھی انھوں نے پورے اوورز نہیں کیے۔

    سابق کپتا نے کہا کہ محمد رضوان اور آغا سلمان کی بیٹنگ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دنوں نے ایک چوکا مارتے تھے پھر اس کے بعد رسک نہیں لیتے تھے وہ بڑا میتھڈ کے ساتھ کھیلے ہیں، یہ دونوں بہترین اننگزتھیں۔

    https://urdu.arynews.tv/mohammad-amir-advice-pakistani-fast-bowlers/

  • کامران غلام کو رنز کرنا آتے ہیں بس وہ جلدی نہ کیا کریں‘

    کامران غلام کو رنز کرنا آتے ہیں بس وہ جلدی نہ کیا کریں‘

    سابق کپتان سلمان بٹ کا کہنا ہے کہ کامران غلام تجربہ کار کھلاڑی ہیں بس وہ جلدی نہ کیا کریں۔

    نجی ٹی وی کے پروگرام میں سلمان بٹ سے سوال کیا گیا کہ آپ کے خیال میں کامران غلام اور سعود شکیل میں کون زیادہ بہتر ہے؟

    سلمان بٹ نے کہا کہ کامران غلام کے لیے یہ کہوں گا کہ وہ تجربہ کار کھلاڑی ہیں انہیں رنز کرنا آتے ہیں بس وہ جلدی نہ کیا کریں۔

    انہوں نے کہا کہ کامران غلام جنوبی افریقا کی اننگز کو ذہن سے نکال دیں وہ ایک دن تھا جو ان کی شاٹ لگ گئیں، ہر روز اتوار نہیں ہوتا، جو ان کا اصل مقصد ہے وہ لمبا کھیلنا ہے، پاکستان نے انہیں اس لیے اسکواڈ میں لیا ہے کہ پورے اوور کھیلنے ہیں، انہیں اس لیے نہیں لیا کہ اندر جاکر پنچ ہٹنگ شروع کردیں۔

    سابق کپتان نے کہا کہ اگر آپ نے شاٹ مارنا بھی ہے تو گیند تو چیک کریں، لیفٹ آرم اسپنر ہے آپ گیند سے دور نکل رہے ہیں اگر کور مارنی ہے تو اس کی طرف تو جائیں اپ نکل مڈآن کی طرف رہے ہیں اور شاٹ کھیل رہے ہیں آپ اتنے دراز قدر نہیں ہیں کہ گیند سے دور نکل کر کنیکشن کرلیں۔

    سلمان بٹ نے کہا کہ اس طرح یہ پہلی بار آؤٹ نہیں ہوئے، جنوبی افریقہ میں بھی آؤٹ ہوچکے ہیں ادھر بھی ایسے ہی آؤٹ ہوئے، پریکٹس میچ میں نے دیکھا اس میں بھی انہوں نے اسی طرح وکٹ گنوائی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ اگر کامران غلام کچھ اور بننے کی کوشش کریں گے تو یہ نہ ہو کہ وہ ٹیم سے باہر ہوجائیں، وہ اپنی گیم میں رہ کر کھیلیں۔

  • سلمان بٹ نے بابر اعظم کو چیمپئنز ٹرافی میں اوپنر بھیجنے کی مخالفت کردی

    سلمان بٹ نے بابر اعظم کو چیمپئنز ٹرافی میں اوپنر بھیجنے کی مخالفت کردی

    سابق کپتان سلمان بٹ نے بابر اعظم کو چیمپئنز ٹرافی میں بطور اوپنر بھیجنے کی مخالفت کردی۔

    یوٹیوب چینل پر سابق کپتان سلمان بٹ کا کہنا ہے کہ مجھے امید ہے کہ یہ صرف ایک افواہ ہے اور سلیکٹرز اس طرح نہیں سوچ رہے ہیں کیونکہ یہ غیرمنصفانہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے مشکل حالات میں مناسب اوپنرز کا استعمال کیا اور اب جب ہم مناسب حالات میں کھیلنے جارہے ہیں جہاں بیٹرز رنز بناسکتے ہیں جہاں پاکستان کو اوپر سے اچھی شروعات اور درمیانی اوورز میں استحکام کی ضرورت ہے۔

    سلمان بٹ نے کہا کہ بابر اعظم 50 اوور کی کرکٹ میں مڈل آرڈر میں اچھا پرفارم کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر آپ بابر کو اوپننگ کروانے کا سوچ رہے ہیں تو کیا مڈل آرڈر میں ان کا بیک اپ موجود ہے، کیا ہم نے جنوبی افریقا سیریز میں نہیں دیکھا کہ درمیان میں بابر اور رضوان کی شراکت کتنی اہم تھی۔

    سابق کپتان نے کہا کہ میرے خیال میں ہمیں کسی دوسرے اوپنر کے ساتھ جانا چاہیے اور بابر اعظم کو اپنی پوزیشن پر ہی کھیلنا چاہیے یہی وہ جگہ ہے جہاں وہ سب سے زیادہ موثر ثابت ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کے میچز 19 فروری سے پاکستان اور یو اے ای میں کھیلے جائیں گے، پاکستان اپنا پہلا میچ 19 فروری کو کراچی میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے گا۔

  • ’واٹر اسکوٹر پر گئے تو ایک کھلاڑی نے کامران اکمل کو سمندر میں گرادیا‘

    ’واٹر اسکوٹر پر گئے تو ایک کھلاڑی نے کامران اکمل کو سمندر میں گرادیا‘

    پاکستان ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ نے ویسٹ انڈیز کے دورے کے دوران پیش آیا دلچسپ واقعہ بیان کردیا۔

    سابق قومی کرکٹر سلمان بٹ نے کہا کہ دورہ ویسٹ انڈیز میں ایک اوپنر اور دوسرا مڈل آرڈر بیٹسمین تھا اس نے کہا کہ اب واٹر اسکوٹر میں نے چلانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ واٹر اسکوٹر میں یہ ہوتا ہے کہ آپ کو پانی میں اترنا پڑتا ہے پھر پوزیشن تبدیل کرتے ہیں، وہ اوپنر آگے آیا اور اس نے اسکوٹر چلا دیا۔

    سلمان بٹ نے بتایا کہ اب وہ واپس آرہا ہے اور بالکل کمروں کے قریب آگیا، میں اور یونس خان دوسرے اسکوٹر پرتھے ہم نے کہا کہ وہ دوسرا بندہ کدھر ہے اس نے پیچھے دیکھا اور ہم سے ہی پوچھنے لگا کہ کدھر گیا۔

    سابق کپتان نے بتایا کہ وہ اوپنر چار کلو میٹر سمندر میں اسے اتار کر بھول آیا، چھ سات ہم جو اسکوٹر پر تھے جب واپس سمندر میں گئے تو وہ اس نے لائف جیکٹ پہنی ہوئی تھی وہ لہروں میں اوپر نیچے ہورہا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ شکر ہے وہ کرکٹر زندہ بچ گیا، میزبان نے پوچھا کہ جو سمندر میں گرا کر آگئے تھے اس کا نام نہ بتائیں لیکن جو بے چارہ ڈوب رہا تھا اس کا نام بتادیں۔

    اس پر سلمان بٹ نے کہا کہ وہ ہمارے وکٹ کیپر بیٹر کامرن اکمل تھے۔

  • سلمان بٹ نے چیمپئنز ٹرافی کی تین فیورٹ ٹیموں کے نام بتا دیے

    سلمان بٹ نے چیمپئنز ٹرافی کی تین فیورٹ ٹیموں کے نام بتا دیے

    قومی ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ نے چیمپئنز ٹرافی کی تین فیورٹ ٹیموں کے نام بتادیے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان بٹ نے کہا کہ پاکستان ٹیم ایشیا میں کسی بھی ٹیم کے لیے خطرناک ثابت ہوتی ہے، چیمپئنز ٹرافی کے لیے آسٹریلیا، بھارت اور پاکستان فیورٹ ہیں۔

    سابق وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل نے کہا کہ پاکستان ٹیم نے مشکل کنڈیشن میں بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا، چیمپئنز ٹرافی میں اب پاکستان ٹیم کو فیورٹ بننا چاہیے، میگا ایونٹ میں پاکستان ٹیم دوسری ٹیموں کو سرپرائز کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ دل سے آواز آرہی ہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان بہترین کھیلے گی، اوپننگ کے لیے فخر اور امام کو بھی اسکواڈ میں لانا چاہیے۔

    کامران اکمل نے کہا کہ فخر اور امام، صائم ایوب کے ساتھ اوپننگ کرسکتے ہیں، عبداللہ اچھے کھلاڑی ہیں لیکن ابھی فارم میں نہیں ہیں۔

    میلبرن ٹیسٹ سے متعلق کامران اکمل نے کہا کہ ویرات کوہلی کو کھلاڑی کو کندھا نہیں مارنا چاہیے تھا یہ ان کا لیول نہیں، وہ بڑا نام ہیں کسی کو امید نہیں تھی ایسی حرکت کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سنیل گواسکر کا غصہ بھی بجا تھا، کھلاڑی اہم موقع پر آؤٹ ہوا، ٹیم پر پریشر بڑھا۔

  • شامی نے انتہائی گری ہوئی بات کی! سابق پاکستانی کپتان

    شامی نے انتہائی گری ہوئی بات کی! سابق پاکستانی کپتان

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نے محمد شامی کے ریمارکس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ان کی گری ہوئی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔

    بھارتی پیسر محمد شامی نے اپنے حالیہ یوٹیوب انٹرویو کے دوران انضام الحق اور پاکستانی کرکٹرز پر تنقید کی تھی، انھوں نے کہا تھا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ لوگوں کو دوسروں کو نشانہ بنانا کیوں ضروری لگتا ہے، پاکستانی اپنی سلیکنش کو بہتری بنائے اور ایک اچھی ٹیم بھیجے۔

    محمد شامی کا کہنا تھا کہ وہاں ٹیلنٹ موجود ہے وہ بہتر ٹیم سلیکٹ کرسکتے ہیں، انھوں نے طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک کام کریں اگر اپنی ٹیم کو چلانا چاہتے ہیں تو اسے ایک فیملی ٹیم بنادیں اور ذاتی تعلقات کی بنا پر پلیئرز کو منتخب کریں۔

    سابق پاکستانی کپتان سلمان بٹ نے اپنے یوٹیوب چینل پر محمد شامی کو آرے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ درست ہے کہ پاکستان کو تعلقات اور دوستی کی بنیاد پر ٹیم کا انتخاب نہیں کرنا چاہیے، مگر محمد شامی نے اپنے تبصرے میں انضمام الحق کو نشانہ بنایا۔

    سلمان بٹ نے کہا کہ شامی نے ذاتی تعلقات کی بنیاد پر پاکستان ٹیم منتخب کرنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انضمام کو نشانہ بنایا اور میرے خیال میں یہ غلط ہے۔

    سابق کپتان نے کہا کہ اگر آپ امام الحق کے ریکارڈ کو دیکھیں تو وہ اپنی کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان ٹیم میں آئے تھے جب وہ فیل ہو گئے تھے تو انھیں ٹیم سے ڈراپ بھی کیا گیا تھا، شامی نے انتہائی گری ہوئی بات کی ہے۔

    خیال رہے کہ محمد شامی انضام الحق پر طنز کرتے ہوئے یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ اگر وہ پاکستان آئے تو پھر دکھائیں گے کہ ریورس سوئنگ کیسے کی جاتی ہے۔

    یوٹیوب چینل کو انٹرویو میں محمد شامی نے ٹی20 ورلڈکپ کے دوران ارشدیپ سنگھ پر انضمام الحق کی آرا پر کہا تھا کہ وہ پاکستانی عوام کو دھوکا دینا بند کریں، اگر چیمپئینز ٹرافی 2025 کیلئے پاکستان آیا تو 3 گیندیں لے کر جاؤں گا اور انھیں کاٹ کر دکھاؤں گا۔

  • اگر افغانستان کے حالات خراب ہیں تو مطلب یہ نہیں وہ عالمی چیمپئن بن جائے، سلمان بٹ

    اگر افغانستان کے حالات خراب ہیں تو مطلب یہ نہیں وہ عالمی چیمپئن بن جائے، سلمان بٹ

    سابق کپتان سلمان بٹ نے افغان ٹیم کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہاں حالات خراب ہیں تو اسکا ملطب یہ ہرگز نہیں کہ وہ چیمپئن بن جائیں۔

    موجودہ تجزہ کار سلمان بٹ نے بعض شائقین کے ان خیالات کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس میں کرکٹ فینز نے خیال ظاہر کیا تھا کہ افغانستان کے کھلاڑیوں کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے دوران ان کے ہم وطنوں کو درپیش مشکل صورتحال کی وجہ سے حوصلہ ملا تھا۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ نے بھارت اور آسٹریلیا جیسی ٹیموں کی مثالیں دیتے ہوئے اس سوچ کو مسترد کر دیا، جنہیں اپنے ملک میں اس طرح کے مسائل نہیں ہیں لیکن وہ اب بھی آئی سی سی ایونٹس میں مستقل کارکردگی دکھانے والے ہیں۔

    سابق اوپنر نے اعتراف کیا کہ افغانستان کی ٹیم کھیل کے بارے میں پرجوش ہے لیکن انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ جیتنے کے لیے یہ کافی نہیں ہے۔

    سلمان بٹ نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ افغان کھلاڑیوں کو ان کے ملک کی صورتحال کے سبب حوصلہ ملتا ہے، تاہم آسٹریلیا کے ساتھ تو ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے پھر وہ کیوں ورلڈکپ جیتتے ہیں؟

    انھوں نے کہا کہ بھارت میں بھی صورتحال اچھی ہے وہاں کے حالات بہتر ہیں تو پھر وہ کیوں مستقبل مزاجی سے کارکردگی دکھا رہے ہیں۔

    سلمان بٹ کا اپنے یو ٹیوب چینبل پر کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ وہ مشکل حالات سے آئے ہیں لیکن آپ صرف اس بنیاد پر عالمی چیمپئن نہیں بن سکتے.

    انھوں نے کہا کہ لوگ کہہ رہے تھے افغانستان کو جیتنا چاہیے، وہ صرف دو مناسب بیٹرز کے ساتھ کیسے جیتتے؟ ا اوپنرز کے بعد کوئی اچھا کھیل پیش کرنے والا نہیں ہے اور لوگوں نے کہا کہ انھیں ورلڈ کپ جیتنا چاہیے، دو میچ جیتنے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کے پاس مکمل ٹیم،” بٹ نے کہا۔

    خیال رہے کہ آل راؤنڈر راشد خان کی قیادت میں افغانستان نے T20 ورلڈ کپ 2024 کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی تھی، ٹیم نے اسے سے قبل نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور بنگلہ دیش جیسی ٹیموں کو شکست دے کر فائنل فور میں جگہ بنائی تھی۔

    افغانستان کرکٹ ٹیم نے کسی بھی ورلڈ کپ میں پہلی بار سیمی فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا تھا، ایونٹ میں بہترین کارکردگی دکھانے پر دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کی جانب سے افغان کرکٹرز کو بہت پذیرائی بھی ملی تھی۔