Tag: سلمان حیدر

  • لاپتہ بلاگر سلمان حیدر واپس گھر پہنچ گئے

    لاپتہ بلاگر سلمان حیدر واپس گھر پہنچ گئے

    اسلام آباد: لاپتہ بلاگر، پروفیسر اور سماجی کارکن سلمان حیدر اپنے گھر واپس پہنچ گئے ہیں۔ ان کے بھائی نے ان کی واپسی کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ رواں ماہ وفاقی درالحکومت سے لاپتہ ہونے والے بلاگر سلمان حیدر گذشتہ رات اپنے گھر واپس پہنچ گئے ہیں۔ اس خبر کی تصدیق سلمان حیدر کے بھائی ذیشان حیدر نے بھی کی۔

    انہوں نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ان کے خیریت سے ہونے کی اطلاع دی۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ سلمان حیدر سمیت 5 بلاگرز وقاص گورایہ، عاصم سعید، احمد رضا نصیر اور ثمر عباس ملک کے مختلف شہروں سے لاپتہ ہوگئے تھے۔

    بلاگرز کے لاپتہ ہونے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس بھی جمع کروایا تھا۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی سلمان حیدر کی گمشدگی کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی جلد از جلد بحفاظت بازیابی کی ہدایت دی تھی۔

    یاد رہے کہ سلمان حیدر رواں ماہ 6 جنوری کو بنی گالہ کے علاقے سے لاپتہ ہوئے تھے۔ ان کے بھائی ذیشان حیدر کے مطابق انہوں نے فون پر اپنی اہلیہ کو اطلاع دی تھی کہ وہ رات 8 بجے تک گھر پہنچ جائیں گے لیکن جب 10 بجے تک وہ گھر نہیں پہنچے تو ان کی اہلیہ نے انہیں فون کیا۔ فون کی گھنٹی بجتی رہی مگر سلمان حیدر یا کسی اور نے اسے ریسیو نہیں کیا۔

    بعد ازاں پولیس کو ان کی گاڑی کورال چوک سے ملی۔

    واضح رہے کہ پروفیسر سلمان حیدر گزشتہ 5 سال سے فاطمہ جناح یونیورسٹی میں تدریس کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ وہ سوشل میڈیا پر نہایت متحرک تھے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ قلمکار اور شاعر بھی ہیں۔

  • لوگوں کو لاپتا کرنا حکومتی پالیسی نہیں، چوہدری نثار

    لوگوں کو لاپتا کرنا حکومتی پالیسی نہیں، چوہدری نثار

    اسلام آباد ؛ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ لوگوں کو لاپتا کرنا حکومت کی پالیسی ہے نہ ہی ایسا برداشت کیا جاۓ گا، سلمان حیدر کی بازیابی اولین ترجیح ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار ، چئرمین سینیٹ رضاربانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں لاپتا افراد کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دے رہے تھے انہوں نے ایوان کو بتایا کہ حالیہ لاپتا ہونے والے چار افراد میں سے ایک کا تعلق اسلام آباد اور تین کا پنجاب سے تعلق ہے جنہیں اب تک بازیاب نہیں کرایا جا سکا ہے اور نہ ہی اغوا کرنے والوں کا پتہ چلا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پروفیسر سلمان حیدر کی باحفاظت واپسی کو یقینی بنایا جائے گا، یہ ہماری اولین ترجیح ہے جب کہ ایک لاپتا شخص کے موبائل فون سے گھر والوں کو پیغام موصول ہوا کہ ان کا لیپ ٹاپ گھر آنے والوں کو دے دیں جس کے بعد اگلے روز نامعلوم افراد لیپ ٹاپ لے گئے۔

    وزیر داخلہ نے اس حوالے سے وزارت داخلہ کی جانب سے پیش رفت کے بارے میں بتایا کہ خفیہ سکیورٹی اداروں سے بھی رابطہ کیا ہے کیمرے ریکارڈ چیک کیا تو اسلام آباد سے ہی ایک گاڑی پیچھا کررہی تھی، جرم کے مرتکب افراد کا پیچھا کریں گے ، لاپتہ افراد کےحوالے سے چھ شواہد ملے ہیں جو قبل از وقت سامنے نہیں لائے جاسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومتیں بدلتی رہتی ہیں، کسی کے ماتھے پر نہیں لکھا کہ اس نے ہمیشہ حکومت میں رہنا ہے، اپوزیشن کا گلہ جائز نہیں، حکومت نے ساڑھے تین برس میں کئی لاپتا افراد کو بازیاب بھی کروایا ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ جولائی دوہزار تیرہ میں پہلا دورہ کراچی کا کیا اس وقت دہشت گردی کی وجہ سے قائم علی شاہ پر تنقید ہوئی تو میں نے ان کے حق میں بیان دیا اور ان سے ملاقات میں کہا کہ کراچی میں آپریشن ضروری ہے اور اس کے کپتان آپ ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سیاست کو ایک طرف رکھ کر وفاق اور صوبے نے مل کر کراچی میں آپریشن کیا کیوں کہ ہمارے پاس کوئی اختیار نہیں کہ ہم اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں میں کارروائی کریں، صوبوں نے بھی اپنا کردار ادا کیا اور سب سے زیادہ انٹیلی جنس شیئرنگ سندھ اور کے پی کیساتھ رہی یہی وجہ ہے کہ گزشتہ برس گیارہ سو اور اس سال ہزار سے کم دہشت گردی کے واقعات ہوئے ۔

    وزیر داخلہ کےبیان پر ایم کیو ایم کے سینیٹر طاہر مشہدی اور پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نے احتجاج کیا جس کے بعد اجلاس میں گرما گرمی کی کیفیت پیدا ہو گئی تواپوزیشن اجلاس سے واک آوٹ کر گئی۔

    بعد ازاں اپوزیشن لیڈراعتزاز احسن نے کہا کہ اسلام اباد سےلاپتا افراد کے بارے میں وزیر داخلہ نے لیکچر دیا ہے جب کہ قوم کو کسی لیکچر کی ضرورت نہیں بلکہ پوری قوم چار مغویوں کے بارے میں فکر مند ہے۔

  • فاطمہ جناح یونیورسٹی اسلام آباد کے پروفیسر سلمان حیدر لاپتہ

    فاطمہ جناح یونیورسٹی اسلام آباد کے پروفیسر سلمان حیدر لاپتہ

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فاطمہ جناح یونیورسٹی کے پروفیسر اور انسانی حقوق کے کارکن سلمان حیدر لاپتہ ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق سلمان حیدر کی اہلیہ نے تھانہ لوئی بھیر میں سلمان حیدر کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی ہے۔

    سلمان حیدر کے بھائی کا کہنا ہے کہ وہ گذشتہ رات بنی گالا کے علاقے میں اپنے دوستوں کے ہمراہ موجود تھے۔

    سلمان حیدر نے فون پر اپنی اہلیہ کو اطلاع دی تھی کہ وہ رات 8 بجے تک گھر پہنچ جائیں گے لیکن جب 10 بجے تک وہ گھر نہیں پہنچے تو ان کی اہلیہ نے انہیں فون کیا۔ فون کی گھنٹی بجتی رہی مگر سلمان حیدر یا کسی اور نے اسے ریسیو نہیں کیا۔

    بعد ازاں ان کے نمبر سے ان کی اہلیہ کو ایک ایس ایم ایس موصول ہوا کہ ان کی گاڑی کورال چوک سے لے لی جائے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی گاڑی کورال چوک سے ہی ملی۔ وہ معاملے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ سلمان حیدر گزشتہ 5 سال سے فاطمہ جناح یونیورسٹی میں تدریس کے فرائض انجام دے رہے تھے۔