Tag: سلمان رفیق

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق پر فرد جرم عائد

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق پر فرد جرم عائد

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق پر فرد جرم عائد کردی گئی، خواجہ برادران نے قومی ادارہ احتساب (نیب) کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ نیب نے سخت سیکیورٹی میں خواجہ برادران کو عدالت میں پیش کیا۔

    عدالت میں خواجہ برادران کو ریفرنس کی صاف نقول فراہم کی گئیں۔ خواجہ برادران کے وکیل نے فرد جرم عائد کرنے کی مخالفت کی اور دستاویزات کا جائزہ لینے کے لیے سات دن کی مہلت مانگی۔

    وکیل نے کہا کہ عدالت نے یہ دیکھنا ہے کہ کیا فرد جرم عائد کرنے کا کیس بنتا بھی ہے یا نہیں، اللہ نے شیطان کو بھی صفائی کا موقع دیا ہے۔ آئین کے تحت کسی کو اپنی صفائی کا مکمل موقع دیے بغیر سزا نہیں دی جاسکتی۔

    عدالت نے کہا کہ کیا ہم کوئی سزا دے رہے ہیں، ابھی تو فرد جرم عائد ہونی ہے۔ سماعت کے بعد عدالت نے دونوں بھائیوں پر فرد جرم عائد کردی۔ خواجہ برادران نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے نیب کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا۔

    عدالت نے مزید سماعت 13 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے گواہوں کو شہادتوں کے لیے طلب کرلیا۔

    عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ میرا اور میرے خاندان کا جرم جمہوریت کے لیے جدوجہد ہے، ٹرائل میں بے گناہی ثابت کریں گے۔

    یاد رہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار ہیں، نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    نیب کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق خواجہ سلمان اور ندیم ضیا کے بیٹوں کے نام پر 2 ارب 96 کروڑ کی رقم جاری ہوئی، سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 8 سال کے دوران 46 کروڑ 60 لاکھ منتقل ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 500 سے زائد ٹرانزیکشنز 2010 سے 2018 کے درمیان ہوئیں، سعد رفیق کے ڈی ایچ اے بینک اکاؤنٹس میں 13 کروڑ 30 لاکھ منتقل ہوئے جبکہ دوسرے اکاؤنٹ میں 7 کروڑ 50 لاکھ منتقل ہوئے۔

    تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعد رفیق کے مزید 3 اکاؤنٹس میں 6 کروڑ 70 لاکھ روپے منتقل ہوئے، سعدان ایسوسی ایٹ کے بینک اکاؤنٹس میں 15 کروڑ منتقل ہوئے۔ ایسوسی ایٹ کے 2 اکاؤنٹس میں 2012 سے 2018 تک رقم منتقل ہوئی۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مئی تک توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مئی تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مئی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کی سماعت ہوئی۔ سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو سماعت کے لیے پیش کیا گیا۔

    خواجہ برادران کی پیشی کے موقع پر عدالت کے اندر اور باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

    عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مئی تک کی توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت نے گزشتہ سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیا نیب کا والی وارث ختم ہوگیا، کون سی تفتیش ہو رہی ہے؟ عدالت نے استفسار کیا تھا کہ ابھی تک ریفرنس کیوں نہیں دائر کیا گیا؟

    نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ تفتیش مکمل ہوتے ہی ریفرنس دائر کردیا جائے گا۔

    بعدازاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 18 اپریل کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے 11 دسمبر2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ سعد رفیق احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئے، خواجہ سلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر جیل حکام نے خواجہ سعد رفیق کی درخواست عدالت میں جمع کرائی، احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ اسلام آباد میں قومی اسمبلی کا اجلاس تو نہیں چل رہا ہے؟۔

    خواجہ سلمان رفیق نے عدالت کو بتایا کہ اسٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس ہے، خواجہ سعد رفیق اسلام آباد میں ہیں۔

    نیب حکام نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تفتشی افسربیمار ہے، عدالت پیش نہیں ہوسکتا، معزز جج نے ریمارکس دیے کہ اس کی جگہ کوئی اورتفتیشی پیش ہوجائے، عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر حاضر ہونا چاہیے۔

    احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ سیکیورٹی کے نام پرعوام کو کیوں ذلیل کیا جا رہا ہے، عدالت نے سیکیورٹی انچارچ کو طلب کرلیا۔

    احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کرتے ہوئے 4 اپریل کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ 60 سال پرانی بکتر بند میں لایا جاتا ہے، کمر میں درد ہے اور علاج نہیں کروایا جارہا۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ کسی اسپتال نہیں جانا مگر عدالت آنے میں تکلیف کا سامنا ہے۔

    احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 19 مارچ تک ملتوی کردی تھی۔

    خیال رہے کہ خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو نیب نے گزشتہ برس 11 دسمبر کو اس وقت حراست میں لیا تھا جب احتساب عدالت نے ان کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا تھا اور دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم ہتھیائی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    دوسری جانب سابق رکن پنجاب اسمبلی اور پیراگون ہاؤسنگ اسکیم میں خواجہ برادران کے شراکت دار قیصر امین بٹ نے اپنی حراست کے دوران نیب کو بتایا کہ پیراگون سوسائٹی کے کمرشل پلاٹوں کو فروخت کر کے 14 ارب روپے کمائے گئے، سال 2003 میں پیراگون کو ٹی ایم اے سے سعد رفیق نے دباؤ ڈال کر رجسٹرڈ کرالیا۔

    قیصر امین بٹ کے مطابق پیراگون کے کاغذات میں وہ خود اور ندیم ضیا مالک ہیں مگر خواجہ برادران ہی پیراگون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران کے ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران کے ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 19 مارچ تک توسیع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کی سماعت ہوئی۔ سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو سماعت کے لیے پیش کیا گیا۔

    عدالت میں خواجہ برادران کے وکیل کا کہنا تھا کہ دونوں کی نہایت تذلیل کی جارہی ہے، کیا پورا شہر بند کر کے بکتر بند میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ خواجہ برادران سے ایسا سلوک کیا جا رہا ہے جیسے جنگی قیدی ہوں۔

    عدالت نے کہا کہ سڑکیں بند کرنے کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں اس کو حل کرتے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ 60 سال پرانی بکتر بند میں لایا جاتا ہے، کمر میں درد ہے اور علاج نہیں کروایا جارہا۔

    انہوں نے کہا کہ کسی اسپتال نہیں جانا مگر عدالت آنے میں تکلیف کا سامنا ہے۔ عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 19 مارچ تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو نیب نے گزشتہ برس 11 دسمبر کو اس وقت حراست میں لیا تھا جب احتساب عدالت نے ان کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا تھا اور دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم ہتھیائی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    دوسری جانب سابق رکن پنجاب اسمبلی اور پیراگون ہاؤسنگ اسکیم میں خواجہ برادران کے شراکت دار قیصر امین بٹ نے اپنی حراست کے دوران نیب کو بتایا کہ پیراگون سوسائٹی کے کمرشل پلاٹوں کو فروخت کر کے 14 ارب روپے کمائے گئے، سال 2003 میں پیراگون کو ٹی ایم اے سے سعد رفیق نے دباؤ ڈال کر رجسٹرڈ کرالیا۔

    قیصر امین بٹ کے مطابق پیراگون کے کاغذات میں وہ خود اور ندیم ضیا مالک ہیں مگر خواجہ برادران ہی پیراگون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل ،خواجہ برادران مزید 7 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل ،خواجہ برادران مزید 7 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور : احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سعدرفیق اورسلمان رفیق کو مزید 7 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ، نیب کی جانب سے 14 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق خواجہ برادران کےخلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سعدرفیق اورسلمان رفیق کو جسمانی ریمانڈمکمل ہونے پر لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ،

    احتساب عدالت کےجج نجم الحسن بخاری نے خواجہ برادران کےخلاف کیس کی سماعت کی ، سماعت میں وکیل نیب نے کہا بینک اکاونٹس کے حوالے سے تفتیش جاری ہے، عدالت مزید جسمانی ریمانڈ دے تاکہ تفتیش مکمل کی جا سکے، جس پر خواجہ سعد رفیق نے دلائل میں کہا تاحال تفتیش میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ، نیب کو جسمانی ریمانڈ دینے کی ضرورت نہیں۔

    احتساب عدالت نے سعدرفیق اورسلمان رفیق کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ سناتے ہوئے 7دن کاجسمانی ریمانڈ منظور کرلیا اور خواجہ برادران کو 26 جنوری کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔

    نیب کی جانب سے 14دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔

    پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کےاطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات ہیں جبکہ عدالت آنےوالےراستوں کوکنٹینر،خاردارتاریں لگاکرسیل کردیاگیا، اینٹی رائٹس فورس اورخواتین پولیس اہلکار بھی عدالتی احاطے میں موجود ہے۔

    مزید پڑھیں : پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران مزید 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    یاد رہے 5جنوری کوعدالت نےملزمان کےجسمانی ریمانڈمیں14روزکی توسیع کی تھی، نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ دونوں کے اکاؤنٹس میں 2 ارب روپے گئے ہیں، دونوں بیٹوں کے اکاؤنٹس میں اتنے پیسے کیوں گئے تحقیقات جاری ہیں۔ 260 مختلف لوگوں کو ٹرانزیکشن گئی ہیں۔ صرف 4.06 ملین روپے کا بتایا گیا باقی کا نہیں بتایا گیا۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری، خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    خیال رہے آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران مزید 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران مزید 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: احتساب عدالت نے سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کو مزید 14 روزہ ریمانڈ پر قومی ادارہ احتساب (نیب) کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کو قومی ادارہ احتساب (نیب) کی جانب سے احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ دونوں بھائیوں کو ان کے ریمانڈ میں 15 روزہ توسیع کے بعد پیش کیا گیا۔

    سماعت کے دوران نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ 3 ارب روپے ندیم ضیا اور سلمان رفیق کے اکاؤنٹس میں گئے، مزید تفتیش کے لیے دونوں کے بیٹوں کو نوٹس جاری کر دیے۔ دونوں کے بیٹوں سے مزید تفتیش کرنی ہے۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ پیراگون کے 5 اکاؤنٹس ہیں، ندیم ضیا کی فیملی کے 12 اکاؤنٹس ہیں۔ پیراگون سٹی میں جتنی بھی ٹرانزیکشن ہوئی سب کونوٹس جاری کر دیے۔

    نیب نے خواجہ سعد رفیق کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق یکم سے 4 جنوری تک اسلام آباد میں تھے۔ پیرا گون کا کچھ ریکارڈ برآمد کیا گیا ہے۔ غفران خواجہ سلمان کے بیٹے اور کبیر ندیم ضیا کے بیٹے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ دونوں کے اکاؤنٹس میں 2 ارب روپے گئے ہیں، دونوں بیٹوں کے اکاؤنٹس میں اتنے پیسے کیوں گئے تحقیقات جاری ہیں۔ 260 مختلف لوگوں کو ٹرانزیکشن گئی ہیں۔ صرف 4.06 ملین روپے کا بتایا گیا باقی کا نہیں بتایا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ہم نے متعلقہ پٹواریوں کو ساتھ لے جا کر سوسائٹی کی پیمائش کی، سوسائٹی کے کھالے کو ختم کر کے بھی پلاٹس بنا دیے گئے ہیں۔

    عدالت نے دونوں بھائیوں کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کرتے ہوئے انہیں مزید 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ احتساب عدالت نے خواجہ برادران کو 19 جنوری کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    خیال رہے کہ 11 دسمبر کو احتساب عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کردی تھی جس کے بعد نیب نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    دوسری جانب سابق رکن پنجاب اسمبلی اور پیراگون ہاؤسنگ اسکیم میں خواجہ برادران کے شراکت دار قیصر امین بٹ نے اپنی حراست کے دوران نیب کو بتایا کہ پیراگون سوسائٹی کے کمرشل پلاٹوں کو فروخت کر کے 14 ارب روپے کمائے گئے، سال 2003 میں پیراگون کو ٹی ایم اے سے سعد رفیق نے دباؤ ڈال کر رجسٹرڈ کرالیا۔

    قیصر امین بٹ کے مطابق پیراگون کے کاغذات میں وہ خود اور ندیم ضیا مالک ہیں مگر خواجہ برادران ہی پیراگون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت پر خواجہ برادران کے وکیل نے کہا تھا کہ نیب کے الزامات بالکل بے بنیاد ہیں، خواجہ برادران پیراگون کے ڈائریکٹر یا شیئر ہولڈر نہیں ہیں۔

    وکیل خواجہ برداران نے کہا تھا کہ نیب نے جو باتیں عدالت کو بتائیں، درخواست میں ان کا ذکر نہیں، کے ایس آر اور سعدین ایسوسی ایٹس ٹیکس ریٹرن میں ڈکلیئر ہیں۔ انہوں نے کہا تھا خواجہ برداران کے بتائے ہوئے حقائق کو مسخ کر کے پیش کیا جا رہا ہے۔

  • خواجہ برادران 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    خواجہ برادران 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو احتساب عدالت نے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر 22 دسمبر تک قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سخت سیکیورٹی نافذ رہی۔

    لیگی کارکنان کے احتجاج کے پیش نظر عدالت کو خاردار تاروں سے سیل کردیا گیا جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی طلب کی گئی۔

    سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 40 کنال کی پلاٹنگ نہیں کی جاسکتی مگر سب پر پلاٹ بنادیے گئے، سوسائٹی کی رجسٹریشن جعلی ہے۔

    عدالت نے دریافت کیا کہ سوسائٹی میں عوامی پیسے کا کیا نقصان ہے جس پر پراسیکیوٹر نے بتایا کہ لوگوں کو ایسی زمین فروخت کی گئی جو ان کے نام پر ہی نہیں۔ پیراگون کے نام پر عوام سے کروڑوں کا فراڈ کیا گیا، پیراگون کے پاس کل زمین 1100 کنال ہے، 7 ہزار کنال نہیں۔

    پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ اربوں کی ٹرانزیکشن اور کمپنی ریکارڈ کی جانچ کے لیے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا خواجہ سعد رفیق انکوائری میں پیش ہوتے رہے ہیں جس پر پراسیکیوٹر نے بتایا کہ خواجہ برادران پیش ہوتے رہے ہیں، کیس کا ایک اور ملزم ندیم ضیا مفرور اور قیصر امین بٹ گرفتار ہے۔

    پراسیکیوٹر نے بتایا کہ تمام ریکارڈ ندیم ضیا کے پاس ہے، قیصر امین نے بھی انکشافات کیے۔ سوسائٹی جعلی ہے اور اس کا مکمل ریکارڈ موجود نہیں۔

    عدالت نے کہا کہ جعلسازی کس نے کی پہلے اس کو دیکھا جائے، جس نے پہلا ریکارڈ دیا اس سے باقی بھی لے لیں۔ جہاں سے جعلسازی شروع ہوئی وہاں سے پہلے پوچھنا چاہیئے تھا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سادان ایسوسی ایٹس خواجہ سعد رفیق کی ملکیت ہے، کے ایس آر کمپنی خواجہ سلمان رفیق کی ملکیت ہے۔ خواجہ برادران کی 2 کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں 100 ملین آئے۔ رقم پیراگون کی بے نامی کمپنی ایگزیکٹو بلڈر کے اکاؤنٹ سے منتقل ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ شاہد بٹ ان کا پارٹنر ہے جس کا کہنا ہے کہ 4 ارب کی زمین سعد رفیق نے بیچی۔

    نیب نے شاہد بٹ کا بیان بھی عدالت میں پیش کیا جس پر عدالت نے کہا لگتا ہے نیب نے خود لکھا ہے یہ بیان اور سائن شاہد بٹ نے کیے۔ شاہد بٹ کو بلا لیں ہمارے سامنے اپنے بیان کی 2 لائنیں لکھ دے۔

    پراسیکیوٹر نے کہا کہ پیراگون کے خلاف 90 شکایات موصول ہوئیں۔ قیصر امین بٹ کے بیان کی روشنی میں تفتیش کی جانی ہے۔

    خواجہ برادران کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ 6 مارچ کو انکوائری شروع ہوئی تھی، نیب نے بھی مانا کہ دونوں بھائی پیش ہوتے رہے۔ نیب نے جب بلایا اور جو ریکارڈ مانگا فراہم کیا گیا۔ نیب نے جو سوالنامہ بھیجا اس کا تحریری جواب دیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ مشرف دور میں 3 سال تک کرپشن اور اثاثوں کی انکوائری چلتی رہی، 3 سال بعد کہا گیا ثبوت نہیں ملا اور انکوائری پر افسوس کا اظہار بھی کیا گیا۔

    وکیل نے کہا کہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے پاس رجسٹریشن میں ندیم ضیا اور قیصر امین بٹ ہی مالک ہیں، شاہد بٹ اور پیراگون کے درمیان سول مقدمہ بازی چل رہی ہے۔ شاہد بٹ کے ساتھ خواجہ برادران کا کوئی لینا دینا نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 15 سال سے پیراگون سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوسکا۔ قیصر امین کی پلی بارگین کو وعدہ معاف بنانے سے نظر آتا ہے معاملہ کچھ اور ہے۔

    سماعت کے دوران خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ٹھیک طرح سے ادویات نہیں دی جارہیں، کون گناہ گار کون بے گناہ یہ بعد کی بات ہے مگر غیر انسانی سلوک تو نہ کیا جائے۔

    عدالت نے نیب میں ملزمان کے لیے بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ڈی جی نیب سے لکھوا کر لائیں ملزمان کو تمام سہولتیں دی جائیں گی۔

    نیب کی جانب سے ملزمان کے 15 روزہ ریمانڈ کی درخواست کی گئی تاہم عدالت نے صرف 10 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 22 دسمبر تک خواجہ برادران کو نیب کے حوالے کردیا۔

    خواجہ برادران کی گرفتاری

    خیال رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کردی تھی جس کے بعد نیب نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے دونوں بھائیوں کی عبوری ضمانت منظور کی تھی جس میں کئی بار توسیع کی گئی۔

    گزشتہ روز بھی خواجہ برادران عبوری ضمانت میں مزید توسیع کی درخواست لیے عدالت پہنچے تھے تاہم عدالت نے ان کی استدعا مسترد کردی جس کے بعد دونوں کی گرفتاری عمل میں آئی۔

    یاد رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    دوسری جانب سابق رکن پنجاب اسمبلی اور پیراگون ہاؤسنگ اسکیم میں خواجہ برادران کے شراکت دار قیصر امین بٹ نے اپنی حراست کے دوران نیب کو بتایا کہ پیراگون سوسائٹی کے کمرشل پلاٹوں کو فروخت کر کے 14 ارب روپے کمائے گئے، سال 2003 میں پیراگون کو ٹی ایم اے سے سعد رفیق نے دباؤ ڈال کر رجسٹرڈ کرالیا۔

    قیصر امین بٹ کے مطابق پیراگون کے کاغذات میں وہ خود اور ندیم ضیا مالک ہیں مگر خواجہ برادران ہی پیراگون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں۔

  • رفیق برادران ہی پیرا گون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں، قیصرامین بٹ کا عدالت میں بیان

    رفیق برادران ہی پیرا گون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں، قیصرامین بٹ کا عدالت میں بیان

    اسلام باد : قیصرامین بٹ نے عدالت کو دیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق ہی پیرا گون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرپشن کے الزام میں نیب کی زیرحراست ملزم قیصرامین بٹ کا عدالت کو دیا گیا بیان سامنے آگیا، بیان میں کہا گیا ہے کہ میں پراپرٹی کے کاروبار سے منسلک ہوں اور خواجہ سعد رفیق کو گزشتہ35سال سے جانتا ہوں۔

    خواجہ سعدرفیق اور سلمان رفیق نے1997میں میرا پارٹنر بننے کی خواہش ظاہر کی، سعد رفیق نے ندیم ضیا کو مجھ سے ملوا کر کہا کہ یہ کام کا بندہ ہے۔

    قیصرامین بٹ نے بتایا کہ سعد رفیق، سلمان رفیق، ندیم ضیا اور میں نے مل کر ڈیبونیئر کمپنی بنائی، ہم نے مل کرہاؤسنگ سوسائٹی کامنصوبہ بنایا جس کانام ایئر ایونیو رکھا گیا، بعد ازاں خواجہ برادران نے اپنےنام کاغذات میں سے نکلوا دیے، خواجہ برادران کے نام نکلنےسے میں اور ندیم ضیا برابرکے پارٹنربن گئے۔

    قیصرامین بٹ کا مزید کہنا ہے کہ سال2003میں کمپنی کا نام تبدیل کرکے پیراگون سوسائٹی رکھ لیا گیا، ہم نے پیراگون سوسائٹی کے کمرشل پلاٹوں کو فروخت کر کے14ارب روپے کمائے، سال2003میں پیراگون کو ٹی ایم اے سے سعد رفیق نے دباؤ ڈال کر رجسٹرڈ کرالیا۔

    قیصرامین بٹ کے مطابق سعد رفیق سیاسی اثرو رسوخ رکھتے ہیں لہٰذا سارے معاملات ان سے ہی ٹھیک کرائے، بعد ازاں خواجہ سعد رفیق نے کمپنی میں میرے شیئرز کم کرکے ندیم ضیا کے بڑھادیئے، جس کے بعد ندیم ضیا92فیصد کمپنی کے مالک بن گئے، کاغذات میں میں اور ندیم ضیا مالک ہیں مگر خواجہ برادران ہی پیراگون سوسائٹی کےاصل مالکان ہیں۔

    مزید پڑھیں: نیب نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو حراست میں لے لیا

    واضح رہے کہ نیب کاالزام ہے کہ خواجہ برادران نے اپنےساتھیوں سے مل کرعوام کو دھوکا دیا اور رقم بٹوری، سعد رفیق اور سلمان رفیق پیرا گون ہاوسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40کنال اراضی موجود ہے۔

    نیب کا مزید کہنا ہے کہ خواجہ سعد رفیق نےاپنےاختیارات کاغلط استعمال کیا اور شواہد کو ٹمپرکرنے کی کوشش بھی کی جبکہ غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کی تشہیر کرکے عوام سےاربوں روپے بھی بٹورے۔

  • خواجہ سعدرفیق اورسلمان رفیق کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آگئیں

    خواجہ سعدرفیق اورسلمان رفیق کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آگئیں

    لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعدرفیق اور سلمان رفیق کی گرفتاری کی وجوہات منظر عام پر آگئیں ، نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ سعدرفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی ، دونوں نےاپنےساتھیوں سےمل کرعوام کودھوکادیااوررقم بٹوری۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعدرفیق اور سلمان رفیق کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آگئیں، نیب کا کہنا ہے کہ سعدرفیق نے اہلیہ،سلمان رفیق، ندیم ضیا، قیصر امین سے مل کر ایئرا یونیو سوسائٹی بنائی ، بعد ازاں ایئرا یونیو سوسائٹی کا نام تبدیل کرکے پیراگون رکھ لیا گیا۔

    [bs-quote quote=”خواجہ سعدرفیق نےاپنےاختیارات کاغلط استعمال اور شواہدکوٹمپرکرنےکی کوشش بھی کی ” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    نیب نے الزام لگایاہے کہ خواجہ برادران نےاپنےساتھیوں سےمل کرعوام کو دھوکا دیا اور رقم  بٹوری، سعدرفیق اورسلمان رفیق پیرا گون ہاوسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40کنال اراضی موجود ہے۔

    نیب کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ سعدرفیق نےاپنےاختیارات کاغلط استعمال کیا اور شواہدکوٹمپرکرنےکی کوشش بھی کی جبکہ غیرقانونی ہاوسنگ سوسائٹی کی تشہیر کرکے عوام سےاربوں روپے بٹورے۔

    مزید پڑھیں : نیب نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو حراست میں لے لیا

    یاد رہے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے خواجہ برادران کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد ہونے کے بعد نیب نے سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور سابق وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق کو گرفتار کرلیا اور تفتیش کیلئے لاہور آفس میں منتقل کردیا ہے۔

    سماعت میں وکلا صفائی نے دلائل میں کہا آج تک پیراگون کےساتھ ان کےموکلوں کاکوئی تعلق سامنےنہیں آیا،ایک ایک پیسہ قانونی ہے، جس پر نیب کےوکلا نے کہا سعد رفیق اور سلمان رفیق تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے گرفتاری کے بغیر تفتیش مکمل نہیں کر پائیں گے۔

    واضح رہے آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    بعد ازاں خواجہ برادران سے  الگ الگ قومی احتساب بیورو (نیب) کے افسران نے کی ایک گھنٹے پوچھ گچھ کی تھی، جس دوران وہ افسران کو مطمئن نہیں کرسکے تھے۔

    خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی نے ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست بھی دائر کی تھی، خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں مطلوب تھے۔

  • خواجہ سعد اور سلمان رفیق کی عبوری ضمانت میں 11 دسمبر تک توسیع

    خواجہ سعد اور سلمان رفیق کی عبوری ضمانت میں 11 دسمبر تک توسیع

    لاہور: لاہورہائی کورٹ نے خواجہ سعد اور سلمان رفیق کی عبوری ضمانت میں 11 دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے نیب کو وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی وجوہات تحریری طور پرجمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی درخواست پر سماعت کی، خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق عدالت میں پیش ہوئے تاہم ان کے وکلا سپریم کورٹ میں مصروفیت کے باعث پیش نہ سکے۔

    عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ ابھی تک خواجہ سعد رفیق کی تفتیش تبدیلی کی درخواست ہر فیصلہ کیوں نہیں کیا، جس پر نیب کے وکیل نے بتایا کہ تفتیش تبدیلی کی درخواست پر جلد فیصلہ کر دیا جائے گا، اس حوالے سے ہائی کورٹ کا فیصلہ تاخیر سے ملا جو اب چیرمین نیب کو بھجوا دیا گیا ہے۔

    نیب وکیل کا کہنا تھا کہ چیرمین نیب نے فریقین کو سن لیا ہے اسی ہفتے فیصلہ کر دیا جائے گا، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کی اگر چیرمین آج فیصلہ کر دیتے ہیں تو کیس کو کل کے لیے رکھ دیتے ہیں، گزشتہ سماعت پر کہا تھا کہ تین روز میں فیصلہ ہو جائے گا اب بھی یہی جواب نہ آ جائے۔

    جس پر نیب ہراسیکیوٹر نے کہا کی یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ آج فیصلہ ہو پائے گا، پیر تک ملہت دی جائے۔

    مزید پڑھیں : عدالت نے نیب کو خواجہ سعد رفیق کو 5 دسمبر تک گرفتار کرنے سے روک دیا

    عدالت نے خواجہ برادران کی عبوری ضمانتوں مجں 11 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے نیب کو وارنٹ گرفتاری جاری کرنےکی وجوہات تحریری طور پر پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    خواجہ سعد رفیق نے پیراگون سٹی , آشیانہ اقبال ہاوسنگ سکینڈل اور ریلوے کرپشن کیس میں نیب کی جانب سے.ممکنہ گرفتاری کے خلاف ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

    خیال رہے خواجہ سعد رفیق نے نیب کی جانب سے گرفتاری کے خدشے کے تحت درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے، جس پر عدالت نے انھیں 24 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے 5، 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا، بعد ازاں اس ضمانت میں 14 نومبر پھر 26 نومبر اور پھر 5 دسمبر تک توسیع کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    بعد ازاں خواجہ برادران سے قومی احتساب بیورو (نیب) کے افسران نے ایک گھنٹہ تک پوچھ گچھ کی تھی۔ نیب کی 3 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق سے الگ الگ تحقیقات کی جس دوران وہ افسران کو مطمئن نہیں کرسکے تھے۔