Tag: سماعت کے لیے مقرر

  • سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کیلیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع، سماعت آج ہوگی

    سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کیلیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع، سماعت آج ہوگی

    کراچی: سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہوئے درخواست دائر کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن کی جانب سے مخصوص نشستیں دیگر پارٹیوں کو دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا، عدالت نے معاملے کی اہمیت کے پیش نظر آج ہی سماعت کی درخواست منظور کرلی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی میں ہماری اقلیت کی 1، خواتین کی 2 مخصوص نشستیں بنتی ہیں، الیکشن کمیشن نے غیر آئینی فیصلہ دے کر نشستوں سے محروم کردیا ہے۔

    بیرسٹر علی طاہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن پاکستان کا فیصلہ غیر آئینی و غیر قانونی قرار دیا جائے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی میں اقلیتی اور خواتین کی تین مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو الاٹ کرنے کی ہدایت کی جائے۔

    درخواست میں وفاق، چیف الیکشن کمشنر، صوبائی الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی، ایم کیوایم اور مخصوص نشستوں پر کامیاب امیدوار کو فریق بنایا ہے۔

    واضح رہے کہ سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر دیگر صوبوں میں بھی ہائی کورٹس سے رجوع کر رکھا ہے۔

  • تین سال بعد آصف زرداری کی بریت کیخلاف نیب اپیل سماعت کے لیے  مقرر

    تین سال بعد آصف زرداری کی بریت کیخلاف نیب اپیل سماعت کے لیے مقرر

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے تین سال بعد ارسس ٹریکٹر اور پولو گراونڈ ریفرنس میں آصف زرداری کی بریت کیخلاف نیب اپیل سماعت کے لیے  مقرر کردی، نیب نے 2014 میں آصف زرداری کی بریت کو چیلنج کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کے لیے ایک اور مشکل کھڑی ہوگئی ، تین سال بعد نیب کی چار اپیلوں میں سے دو اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں ، اسلام آباد ہائی کورٹ نے کاز لسٹ جاری کر دی ہے۔

    اسلام آبا ہائی کورٹ نے آصف زرداری کی بریت کیخلاف نیب اپیل سماعت کے لیے مقرر کردی ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ پر مشتمل دو رکنی بینچ کل 18 اپریل کو سماعت کرے گا، چیف جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بنچ میں شامل ہیں۔

    یاد رہے احتساب عدالت نے آصف زرداری کو 28 مئی 2014 کو پولو گراونڈ ریفرنس میں اور اسی سال 12 دسمبر کو ارسس ٹریکٹر ریفرنس میں بری کردیا تھا، جس کے بعد نیب نے 2014 میں ہی آصف زرداری کی بریت کو چیلنج کیا تھا۔

    خیال رہے آصف زرداری پر سرکاری خرچ پر وزیراعظم ہاو س میں پولو گراونڈ تعمیر کروانے اور ارسس ٹریکٹرز کی خریداری کے ٹھیکے میں کک بیک (رشوت) وصولی کے الزامات تھے۔

    خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری  کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 29 اپریل تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

    آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو پارک لین کمپنی کیس میں طلب کیا گیا تھا، پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

  • میمو کمیشن کیس سپریم کورٹ میں‌ سماعت کے لیے مقرر

    میمو کمیشن کیس سپریم کورٹ میں‌ سماعت کے لیے مقرر

    اسلام آباد: میمو کمیشن کیس سماعت کے لیے مقرر کرلیا گیا ہے، سماعت 30 اگست کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق میمو کمیشن کیس سماعت کے لیے مقرر کرلیا گیا، سماعت 30 اگست کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کرے گا، ڈی جی ایف آئی اے، اٹارنی جنرل اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردئیے گئے۔

    حسین حقانی کی واپسی سے متعلق ڈی جی ایف آئی اے رپورٹ پیش کریں گے، مقدمے کے فریق سابق وزیراعظم نواز شریف کو بھی نوٹس جاری کردیا گیا، مقدمے میں مسلم لیگ (ن) کے اکثر رہنما 2011 میں درخواست گزار ہیں۔

    یا د رہے کہ میموگیٹ اسکینڈل 2011 میں اس وقت سامنے آیا تھا جب پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین منصور اعجاز نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں حسین حقانی کی جانب سے ایک پیغام موصول ہوا جس میں انہوں نے ایک خفیہ میمو اس وقت کے امریکی ایڈمرل مائیک مولن تک پہنچانے کا کہا۔

    حسین حقانی پر یہ الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے لیے کیے گئے امریکی آپریشن کے بعد پاکستان میں ممکنہ فوجی بغاوت کو مسدود کرنے کے سلسلے میں حسین حقانی نے واشنگٹن کی مدد حاصل کرنے کے لیے ایک میمو بھیجا تھا۔

    اس اسکینڈل کے بعد حسین حقانی نے بطور پاکستانی سفیر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اس کی تحقیقات کے لیے ایک جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔

    جوڈیشل کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ میمو ایک حقیقت تھا اور اسے حسین حقانی نے ہی تحریر کیا تھا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ حسین حقانی نے میمو کے ذریعے امریکا کو نئی سیکورٹی ٹیم کے قیام کا یقین دلایا اور وہ خود اس سیکورٹی ٹیم کا سربراہ بننا چاہتے تھے۔