Tag: سماعت کے لیے منظور

  • مریم نواز کو پارٹی عہدہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست سماعت کے لیے منظور

    مریم نواز کو پارٹی عہدہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست سماعت کے لیے منظور

    اسلام آباد :الیکشن کمیشن  نے مریم نواز کو ن لیگ کا نائب صدر تعینات کرنے کیخلاف تحریک انصاف کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی اور مریم نواز کو نوٹس بھی جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے مریم نواز کو ن لیگ کا نائب صدر بنانےکےخلاف تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت کی۔

    تحریک انصاف کےوکیل حسن مان الیکشن کمیشن کےسامنے پیش ہوئے۔

    پی ٹی آئی کےوکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایاتین مئی دوہزار انیس کو مریم نواز کو نائب صدر مقرر کیا گیا، چیف الیکشن کمشنر نے استفسارکیااس کو تقرر کہیں گے یا عہدے پر منتخب ہوئیں؟

    وکیل نےموقف اختیارکیا اس عہدے کے لئے انٹرا پارٹی انتخابات نہیں کرائے گئے، تحریک انصاف کےوکیل کا کہنا تھا نیب کورٹ نمبر ون نے مریم نواز کو سات سال کی سزا اوردو ملین پاؤنڈ جرمانہ کیا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے مریم نواز کی سزا معطل کی۔

    وکیل نے کہا سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے سزایافتہ شخص پبلک آفس نہیں رکھ سکتا،مریم نواز نائب صدر کا عہدہ رکھنے کی اہل نہیں ہیں۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز کو پارٹی عہدہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت 27 مئی کو ہوگی

    الیکشن کمیشن نے دلائل کے بعد مریم نواز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت سترہ جون کے لئے مقرر کر دی۔

    یاد رہے مریم نواز کے خلاف درخواست تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس میں بیرسٹر ملیکہ بخاری، میاں فرخ حبیب، جویریہ ظفر اور کنول شوذب درخواست گزاروں میں شامل تھے ۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ مریم نواز احتساب عدالت سے سزا یافتہ ہیں، احتساب عدالت نے ان کو عوامی عہدے کیلئے نااہل قرار دیا، پارٹی عہدہ نجی حیثیت کا حامل نہیں ہوتا۔

    درخواست میں مریم نواز کی بطور نائب صدر تقرری کے نون لیگی فیصلے کو آئین و قانون سے متصادم قرار دیا گیا تھا۔

    یاد رہے پاکستان مسلم لیگ ن کی تنظیم نو کے تحت پارٹی عہدے داروں کا اعلان کیا تھا، جس کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز پارٹی کا نائب صدر مقرر کیا گیا تھا جبکہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر ہوں گے۔

    بعد ازاں شاہ محمودقریشی نے مریم نواز کو پارٹی عہدہ ملنے کے معاملے کو ہر سطح اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا عدالت سےسزایافتہ کوپارٹی عہدہ نہیں دیا جا سکتا ہے، مریم نواز کو سزا معطلی کا عارضی ریلیف ملا ہے، سزا برقرار ہے۔

  • نوازشریف، مریم اور کیپٹن صفدر کی سزا کیخلاف اپیلیں سماعت کیلئے منظور

    نوازشریف، مریم اور کیپٹن صفدر کی سزا کیخلاف اپیلیں سماعت کیلئے منظور

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایوان فیلڈ میں سزا یافتہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کے خلاف اپیلیں ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کیخلاف اپیلوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ابتدائی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا

    نوازشریف سےمتعلق2 صفحات پرمشتمل تحریری حکم نامہ جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس میاں گل حسن نے جاری کیا۔

    تحریری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف، مریم اور کیپٹن صفدر کی اپیلیں سماعت کے لیے منظور کی جاتی ہیں اور نیب کو نوٹس جاری کیا گیا۔

    حکم نامہ میں کہا گیا کہ نوازشریف کے ریفرنس سے متعلق والیم چیک کرکے پیش کریں اور نوازشریف، مریم و دیگرکی درخواستیں پیش کی جائیں۔ کیس کی سماعت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کیا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ17 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے شریف خاندان کی سزا کیخلاف اپیل پر نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا تھا جبکہ نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔


    مزید پڑھیں :  شریف خاندان کی سزا کیخلاف اپیل پر نوٹس جاری، مقدمے کا ریکارڈ طلب


    جسٹس محسن اخترکیانی نے سوال کیا کتنے صفحات ہوں گے؟ کم از کم 100 صفحات ہر والیم کے فراہم کریں۔

    خیال رہے کہ نوازشریف نے 4 جبکہ کیپٹن صفدر اورمریم نواز نے 2 ، 2 درخواستیں دائر کی تھیں۔

    اپیلوں میں استدعا کی گئی تھی کہ احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر بری کیا جائے، اپیلوں پر فیصلے تک ضمانت پر رہا کیا جائے اور عارضی طور پر سزائیں معطل کی جائیں۔

    اپیلوں میں موقف اختیارکیا گیا کہ ضمنی ریفرنس اور عبوری ریفرنس کے الزامات میں تضاد تھا، حسن اور حسین نواز کو ضمنی ریفرنس کانوٹس نہیں بھیجاگیا، صفائی کے بیان میں بتایا تھا، استغاثہ الزام ثابت کرنے میں ناکام ہوگیا تھا۔

    دائر اپیلوں میں احتساب عدالت کے جج اور نیب کو فریق بنایا گیا ہے جبکہ نواز شریف کی چارج شیٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا جبکہ کیپٹن صفدر پہلے سے ہی اڈیالہ جیل میں ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نواز کو آٹھ سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عائد کیے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔