Tag: سماعت

  • پاناما کیس کی سماعت 29 نومبر تک ملتوی

    پاناما کیس کی سماعت 29 نومبر تک ملتوی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ کے لارجر بنچ نے پاناما کیس کی سماعت 29 نومبر تک ملتوی کردی۔ سماعت میں تحریک انصاف کے وکیل حامد خان نے وزیر اعظم کا خطاب پڑھ کر سنایا۔ عدالت نے حکومت کی جانب سے جمع شدہ کاغذات کے خلاف ثبوت لانے کی ہدایت کی۔

    تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ میں پاناما لیکس کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے کی۔

    سماعت میں تحریک انصاف کے وکیل حامد خان نے وزیر اعظم کا خطاب پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے دلائل کہتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے پاناما لیکس کے معاملے پر 3 بار خطاب کیا، عدالت ان تقاریر کا جائزہ لے۔

    تاہم عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ حکومت نے اپنے دفاع میں جو دستاویزات پیش کیے ہیں تحریک انصاف ان کا جائزہ لے، اور ان کے خلاف اگر کوئی ثبوت ہے تو پیش کرے۔

    حامد خان نے دلائل میں کہا کہ دبئی پراپرٹی کی فروخت اور جدہ فیکٹری کی خریداری میں 21 سال کا گیپ ہے۔ یہ نہیں بتایا گیا کہ دبئی کی پراپرٹی کیسے خریدی اور کس طرح پیسہ دبئی منتقل ہوا۔

    حامد خان استفسار کیا کہ صنعتوں کو قومیانے کے بعد رقم کہاں سے آئی کہ شریف فیملی کی صنعتی ریاست زندہ ہوگئی۔ دستاویز میں جون 2005 میں اسٹیل مل بیچنے کی تاریخ تو ہے لیکن خریدنے کی نہیں۔ وزیر اعظم نے بیٹوں کے کاروبار کی تفصیل بھی نہیں دی۔

    جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ کیا وزیر اعظم کے بیانات پر ہم حتمی نتیجہ اخذ کر سکتے ہیں۔ جسٹس کھوسہ کا کہنا تھا کہ کسی شخص کی پوری زندگی کی اسکروٹنی نہیں کر سکتے۔

    جسٹس عظمت کا کہنا تھا کہ دونوں فریق کہتے ہیں کہ لندن فلیٹس آف شور کمپنیوں کے تحت خریدے گئے۔ دوسری طرف سے کھلم کھلامؤقف آیا کہ فلیٹس حسین نواز کے ہیں۔ اگر وزیر اعظم کے بچوں کا مؤقف ثابت ہوجاتا ہے تو آپ کا دعویٰ فارغ ہوجائے گا۔

    جسٹس آصف سعید نے ریمارکس دیے کہ نواز شریف نے کہا کہ پاناما لیکس کی بنیاد پر جو الزامات لگائے وہ 22 سال پرانے ہیں۔ کیا معاملے کی تحقیقات ہوئیں؟ اگر تحقیقات سامنے آجائیں تو معاملہ حل ہوجائے۔

    حامد خان نے کہا کہ نواز شریف نے تقریر میں کہا کہ ایک الزام بھی ثابت ہوا تو خود کو احتساب کے لیے پیش کردیں گے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ان کی سمجھ نہیں آتا کہ معاملے کی تحقیقات کیسے کریں گے۔ جب فلیٹس خریدے گئے تو ان کی مالیت کیا تھی۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ جو دستاویزات جمع کروائی گئیں ان سے فلیٹس کی قیمتوں کا اندازہ نہیں ہوتا۔

    دوسری جانب وزیر اعظم کے وکیل سلمان بٹ نے عدالت سے تحریک انصاف کی شہادتیں مسترد کرنے کی استدعا کی۔

    تحریک انصاف کی قانونی دستاویزات چیلنج

    اس سے قبل وزیر اعظم کے صاحبزادوں حسین نواز اور حسن نواز نے عمران خان کی جمع شدہ دستاویزات کی قانونی حیثیت کو بھی چیلنج کیا تھا۔

    اس ضمن میں مریم، حسن اور حسین نواز کے وکیل ایم اکرم شیخ نے تحریک انصاف کی جانب سے جمع کروائے جانے والے ثبوتوں پر اعتراضات سپریم کورٹ میں جمع کروائے تھے۔

    ایم اکرم شیخ نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ تحریک انصاف کی جانب سے حسین نواز کے نام پر لندن کے فلیٹس کی ملکیت کی بنیاد پر وزیر اعظم کو نا اہل قرار دیے جانے کی استدعا بے بنیاد ہے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ تحریک انصاف نے اخباری تراشوں پر مبنی جو دستاویزات جمع کروائی ہیں ان کا تحریک انصاف کی جانب سے عائد کیے گئے بنیادی الزام سے کوئی تعلق نہیں۔ تحریک انصاف نے ان دستاویزات پر انحصار کرنے پر اصرار کیا تو وہ ان دستاویزات کا فرداً فرداً جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

    ایم اکرم شیخ نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ دستاویزی شہادتیں غیر متعلقہ ہونے کی بنا پر مسترد کر کے تحریک انصاف کی درخواست خارج کی جائے۔

    تاہم چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپنی توجہ مرکزی مقدمے پر مرکوز کی ہے۔ مرکزی درخواست حکومت وقت کے خلاف ہے۔ اسی طرح درخواستیں آتی رہیں تو مقدمے کا فیصلہ نہیں ہو پائے گا۔

    سماعت کے بعد

    سماعت کے بعد وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج عدالت میں تحریک انصاف کے وکیل حامد خان نے عمران خان سے زیادہ ن لیگ کے مقدمے کو بہترین انداز میں پیش کیا۔

    سعد رفیق نے کہا کہ عدالت نے انہیں بار بار تنبیہہ کی کہ سیاست سے پرہیز کریں اور کیس کے متعلق بات کریں۔ عدالت نے انہیں کہا کہ حکومت نے جو کاغذات جمع کروائے ہیں ان کا اچھی طرح مطالعہ کریں۔

    بعد ازاں مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عدالت نے واضح طور پر تحریک انصاف کے وکیل کو کہا ہے کہ حکومت نے اپنے دفاع میں جو کاغذات پیش کیے ہیں ان کا مطالعہ کریں، اور ان کے خلاف کوئی ثبوت لائیں۔ آپ عدالت کا وقت ضائع کر رہے ہیں۔

    اس موقع پر عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید نے کہا کہ ثبوت بھی بہت جلد پیش کردیں گے۔ ہمیں امید ہے کہ انصاف یہیں سے لے گا۔

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت 29 نومبر تک ملتوی کردی۔

  • پاناما لیکس‘ حسن/ حسین نواز اگلی پیشی پردستاویزات جمع کرائیں: عدالت

    پاناما لیکس‘ حسن/ حسین نواز اگلی پیشی پردستاویزات جمع کرائیں: عدالت

    اسلام آباد : پاناما لیکس کیس کی سماعت 17نومبر تک ملتوی کردی گئی سپریم کورٹ نے حسن اور حسین نواز کو جمعرات تک دستاویزات جمع کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں قائم 5رکنی لارجر بینچ نےوزیر اعظم اور ان کے خاندان کے خلاف پاناما لیکس کیس کی سماعت کی۔

    پانامالیکس سماعت کے دوران ایڈووکیٹ طارق اسد نے کہا کہ یہ بہت اہم کیس ہے،تیز رفتاری سے چلانے میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہونگے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ 1947ءسے تحقیقات شروع ہوں تو20سال لگیں گے۔انہوں نے ریمارکس میں کہا کہ کرپشن کی تحقیقات سپریم کورٹ کا کام نہیں ہے اگرکسی نے کرپشن کی ہے تو نیچے عدالتیں موجود ہیں۔

    پاناما لیکس کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ تحریک انصاف کی دستاویزات میں اخباری تراشے بھی شامل ہیں،اخبارات کے تراشے کوئی ثبوت نہیں ہوتا،درخواست گزار نے سچ کو خود ہی دفن کردیا ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم کوئی کمپیوٹر تو نہیں ایک منٹ میں صفحات کواسکین کرلیں،نیب اور دیگر اداروں کی ناکامی کاملبہ ہم پر نہ ڈالیں۔جسٹس انور ظہیر جمالی نےکہا کہ اگلا مرحلہ کمیشن کی تشکیل ہے۔

    وزیر اعظم کے بچوں کے وکیل اکرم شیخ نے عدالت کو بتایا کہ وہ اپنے موکلین کی ایک دستاویز کے علاوہ تمام دستاویزات جمع کرارہے ہیں انہوں نے کہا کہ قطر کے شہزادے حماد بن جاسم کی جانب سے دستا ویزات پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔

    جسٹس کھوسہ نے استفسار کیا کہ آپ جس شخصیت کا نام لے رہے ہیں کیا بطور گواہ بلوانے پر وہ پیش ہو نگے؟۔

    اکرم شیخ نے جواب میں کہا کہ ملک سے کوئی پیسہ باہر نہیں گیاپاکستان سے سرمائے کی مدد کے بغیر اسٹیل مل بنائی جس کے لیے سرمایہ شیخ راشد المکتوم نے فراہم کیا۔

    وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی کی جانب سے سپریم کورٹ میں 400 صفحات پر مشتمل دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی۔

    سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں 2011 کےبعد کی تفصیلات موجود ہیں اور اس کے علاوہ ٹیکس ادائیگی،فیکٹریوں،زمینوں کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔

    سپریم کورٹ کے باہرشیخ رشید نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ 17 نومبرکوفیصلہ کیا جائے گا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر تحقیقاتی کمیشن قائم کیا جانا چاہیئے یا نہیں۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے میڈیا سےگفتگوکرتے ہوئے کہاکہ انہیں سپریم کورٹ میں معزز جج کی جانب سے مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ سیاست چھوڑ کر وکالت اختیار کرلیں۔

    خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف،جماعت اسلامی ،عوامی مسلم لیگ سمیت دیگر فریقین نے وزیر اعظم اور ان کے بچوں اور خاندان کے دیگر افراد کے خلاف درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔

    درخواست گزاروں کی جانب سے موقف اختیارکیا گیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے منی لانڈرنگ اور دیگر غیر قانونی طریقے اختیار کرکے پاکستان سے پیسہ بیرون ممالک بھیجا جن سے ان کے صاحبزادوں نے فلیٹس اور دیگر جائیدادیں بنائیں۔

    مزید پڑھیں:پاناما لیکس: سپریم کورٹ کاتمام فریقین کو15نومبرتک دستاویزات جمع کرنے کا حکم

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ سماعت کے دوران تمام فریقین کو 15نومبر تک دستاویزی ثبوت جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

    واضح رہےکہ سپریم کورٹ نے پانامالیکس کی سماعت جمعرات 17نومبر تک ملتوی کردی ہے اور 17نومبرکو حسن اورحسین نواز کو دستاویزات جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

  • نیوز لیکس کمیشن کالعدم قرار دینے کی درخواست سماعت کے لیے منظور

    نیوز لیکس کمیشن کالعدم قرار دینے کی درخواست سماعت کے لیے منظور

    لاہور: نیوز لیکس پر تحقیقاتی کمیشن کالعدم قرار دینے کی درخواست لاہور ہائی کورٹ نے ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرلی۔ سماعت 14 نومبر کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈان اخبار کی متنازع خبر پر تحقیقاتی کمیشن کالعدم قرار دینے کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے لیے منظور کرلی گئی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ منصور علی شاہ 14 نومبر کو درخواست کی سماعت کریں گے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے اشتیاق چوہدری نے کمیشن کی تشکیل کے خلاف درخواست دائر کر رکھی ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) عامر رضا کے شریف فیملی سے ذاتی تعلقات ہیں۔ کمیشن سے شفاف تحقیقات کی امید نہیں ہے۔ عدالت کمیشن کو کالعدم قرار دے کر نیا کمیشن تشکیل دینے کا حکم دے۔

    واضح رہے کہ ڈان نیوز میں متنازعہ خبر شائع ہونے کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کو قومی سلامتی سے متعلق خبر کے اجرا میں کوتاہی اور غفلت برتنے پر برطرف کردیا گیا تھا۔

  • ہائیکورٹ میں اسموگ سے متعلق حفاظتی اقدامات کی تفصیلات طلب

    ہائیکورٹ میں اسموگ سے متعلق حفاظتی اقدامات کی تفصیلات طلب

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ کے روبرو حکومت کی جانب سے اسموگ کا ملبہ بھارت پر ڈالنے کی کوشش ناکام ہوگئی۔ عدالت نے حکومتی بیان مسترد کرتے ہوئے سموگ کے حوالے سے حفاظتی اقدامات اور آگاہی مہم کی تفصیلات طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے تحریک انصاف کے رہنما ولید اقبال سمیت دیگر شہریوں کی جانب سے اسموگ کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا کہ اسموگ کی وجہ سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں بچے، خواتین متاثر ہو رہے ہیں لیکن حکومت کوئی اقدامات نہیں کر رہی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے نہ صرف شہری بیمار ہو رہے ہیں بلکہ اسموگ نے لوگوں کو ذہنی طور پر بھی خوفزدہ کر رکھا ہے اور اس پر حکومت کی جانب سے عوام کو یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ اسموگ کیا چیز ہے اور اس کی وجوہات کیا ہیں۔

    زہریلی اسموگ سے کیسے بچا جائے؟ *

    عدالتی حکم پر سیکریٹری صحت ڈاکٹر ساجد، سیکریٹری ماحولیات سیف انجم اور چیف میٹرو لوجسٹ محمد ریاض عدالت میں پیش ہوئے۔ سیکریٹری ماحولیات نے عدالت کو بتایا کہ بھارت کے علاقے ہریانہ میں 32 ملین ٹن چاول کی فصل کی باقیات کو آگ لگائی گئی جس کا دھواں پاکستانی پنجاب میں دھند کے ساتھ مل کر اسموگ بن گیا۔

    لاہور میں زہریلی دھند کی وجہ بھارتی پنجاب میں فصلوں کا جلانا ہے، ناسا *

    عدالت نے سیکریٹری ماحولیات کے بیان پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ بھارت کی بات چھوڑیں، آپ یہ بتائیں کہ آپ نے کیا اقدامات کیے ہیں۔ صرف ہوا میں باتیں کرنے سے کام نہیں چلے گا۔ حکومت تب کہاں سوئی ہوئی تھی جب بچے بیمار ہو رہے تھے۔

    سرکاری وکیل کی جانب سے بتایا گیا کہ عوام میں اسموگ سے متعلق آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے کہ اسموگ کے مضر اثرات سے کیسے بچا جا سکتا ہے جس پر عدالت نے آگاہی مہم پر مشتمل دستاویزات طلب کیں تاہم حکومتی سیکریٹریز اور سرکاری وکلا کوئی اشتہار پیش نہ کر سکے۔

    زہریلی اسموگ بچوں کی تعلیم کی راہ میں رکاوٹ بن گئی *

    عدالت نے ریمارکس دییے کہ اس وقت پاکستان کو سب سے بڑا سیکیورٹی خطرہ ماحولیاتی تبدیلی سے ہے لیکن اس طرف کسی کا دھیان نہیں جا رہا۔ عدالت نے سیکریٹری صحت اور سیکریٹری ماحولیات کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس اسموگ پر قابو پانے کے لیے عملی طور پر کوئی بھی بات موجود نہیں ہے۔ سب باتیں ہوا میں کر کے محض وقت گزارا جا رہا ہے۔

    عدالت نے کیس کی سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے سیکریٹری ماحولیات اور سیکریٹری صحت سے اسموگ پر قابو پانے کے لیے حفاظتی اقدامات اور آگاہی مہم کی تفصیلات طلب کرلیں۔

    دھند کے موسم میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں *

    یاد رہے کہ گزشتہ ایک ہفتے سے لاہور زہریلی اسموگ کی لپیٹ میں ہے جس کے باعث اب تک کئی افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جبکہ پورا شہر مختلف امراض کی زد میں آچکا ہے۔

  • چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری اچانک چین روانہ

    چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری اچانک چین روانہ

    اسلام آباد: چیئرمین قومی احتساب بیورو قمرزمان چوہدری اچانک چین روانہ ہوگئے،چیئرمین نیب کو آج دو اہم کیسوں میں سپریم کورٹ میں پیش ہونا تھا۔

    تفصیلات کےمطابق چیئرمین نیب پی آئی اے کی پرواز سے دیگردوارکان کے ہمراہ چین روانہ ہوئے،ذرائع کے مطابق چیئر مین نیب کو نو نومبر کو چین میں سیمینار میں شرکت کرنا تھی لیکن حکومتی دباؤ کے باعث وہ دو روز پہلے ہی چین روانہ ہوگئے۔

    چیئرمین نیب کوآج دو اہم کیسز پانامالیکس اور رضاکارانہ ریکوری کیس میں پیش ہونے کے نوٹس جاری ہوئےتھے،پانامالیکس کیس کی پہلی سماعت پرعدالت نےنیب کاجواب مستردکرکے آج جواب جمع کرانےکاحکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں:نیب کی پلی بارگیننگ کے تحت 20ارب روپےکی وصولی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا تھاکہ2006 سے 2016 کے دوران نیب نے پلی بارگیننگ کی تحت 20 ارب روپے وصول کیےہیں۔

    مزید پڑھیں:سپریم کورٹ نے نیب کو پلی بارگینگ کا اختیار استعمال کرنے سے روک دیا

    واضح رہے کہ 24 اکتوبر کو چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینج نے نیب کی پلی بارگیننگ اسکیم پر سماعت کی تھی جس میں نیب کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ گزشتہ دہائی کے دوران رضاکارانہ اسکیم کے تحت جمع کی جانے والی رقم کی تفصیلات پیش کرے۔

  • وزیراعظم کی نااہلی سے متعلق الیکشن کمیشن میں درخواست کی سماعت آج ہوگی

    وزیراعظم کی نااہلی سے متعلق الیکشن کمیشن میں درخواست کی سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان میں وزیراعظم اور عمران خان کی نااہلی کی درخواستوں پر سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کےمطابق الیکشن کمیشن میں وزیراعظم نواز شریف اورشہبازشریف سمیت دیگر کی پانامالیکس کے حوالے سے نااہلی کے لیےدرخواستوں کی سماعت آج ہوگی۔

    قومی اسمبلی کے اسپیکرایاز صادق کی جانب سے الیکشن کمیشن میں بھجوائے گئے عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کے ریفرنسز پر بھی سماعت آج ہوگی۔

    چیف الیکشن کمشنرسردار محمد رضا کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ وزیراعظم نواز شریف ،وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان،کیپٹن (ر) صفدر ،وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور جہانگیر ترین سمیت دیگرکے پاناماانکشافات کے بعد نااہلی کی درخواست پر سماعت ہوگی۔

    واضح رہے کہ درخواست میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دائرہ اختیار پر بھی بحث ہوگی۔

  • پانامالیکس:سپریم کورٹ میں درخواستوں کی سماعت آج ہوگی

    پانامالیکس:سپریم کورٹ میں درخواستوں کی سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد: پاناما لیکس سے متعلق کیس کی سماعت آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں لارجر بینچ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کے حوالے سے دائر درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس انورظہیر جمالی کی سربراہی میں آج سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بینچ کرے گا۔

    سپریم کورٹ کے لارجر بینچ میں جسٹس آصف سعیدکھوسہ،جسٹس امیرہانی مسلم،جسٹس عظمت سعیداورجسٹس اعجازالحسن شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روزپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کل صبح وزیراعظم کی نااہلی کیس پر سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت میں پیش ہونے کا فیصلہ موخر کردیاتھا۔

    مزید پڑھیں:پانامالیکس سماعت: سپریم کورٹ کا لارجر بینچ تشکیل

    سپریم کورٹ میں آج سماعت کے موقع پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق سمیت وفاقی وزراء کی عدالت میں پیشی کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ 20اکتوبرکو ان درخواستوں پر سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے وزیراعظم نوازشریف،ان کی بیٹی مریم نواز،داماد ریٹائرڈ کیپٹن صفدر،حسین اور حسن نواز سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کیے تھے اور سماعت ملتوی کردی تھی۔

    تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان، امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے پاناما لیکس کے حوالے سے درخواستیں دائر کی تھیں۔

    واضح رہے کہ 28اکتوبر کوسپریم کورٹ نے پانامالیکس کیس کی سماعت کے لیے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کے سربراہی میں 5رکنی لارجر بینچ تشکیل دیاتھا۔

  • پانامالیکس سماعت: سپریم کورٹ کا لارجر بینچ تشکیل

    پانامالیکس سماعت: سپریم کورٹ کا لارجر بینچ تشکیل

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانامالیکس کیس کی سماعت کے لیے لارجربینچ تشکیل دےدیا۔پانامالیکس پر درخواستوں کی سماعت یکم نومبر سے ہوگی۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانامالیکس پر درخواستوں کی سماعت کے لیے پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا جس کی سربراہی چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کریں گے۔

    سپریم کورٹ کے لارجر بینچ میں جسٹس آصف سعیدکھوسہ،جسٹس امیرہانی مسلم،جسٹس عظمت سعیداورجسٹس اعجازالحسن شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیرا عظم نواز شریف کی نا اہلی اور پانامہ لیکس کی مکمل تحقیقات کے لیے پاکستان تحریک انصاف،جماعت اسلامی، عوامی مسلم لیگ،جمہوری وطن پارٹی اور طارق اسد ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ میں آئینی درخواستیں دائر کی تھیں۔

    یاد رہے کہ 20اکتوبرکو ان درخواستوں پر سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے وزیراعظم نوازشریف،ان کی بیٹی مریم نواز،داماد ریٹائرڈ کیپٹن صفدر،حسین اور حسن نواز سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کیے تھے اور سماعت ملتوی کردی تھی۔

    مزید پڑھیں:بادشاہ کو قانون کے نیچے لانے کے لیے آج پہلا قدم ہے،عمران خان

    واضح رہے کہ تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان کا کہناتھاکہ سپریم کورٹ کی جانب سے نوازشریف کو نوٹس جاری ہونا بادشاہ کو قانون کے نیچے لانے کے لیے آج پہلا قدم ہے۔

  • لاہور: قومی سلامتی اجلاس کیس،وفاقی حکومت کونوٹس جاری

    لاہور: قومی سلامتی اجلاس کیس،وفاقی حکومت کونوٹس جاری

    لاہور:قومی سلامتی اجلاس کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت سمیت وزارت داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر دیےاور15 نومبر کو جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کےمطابق لاہور ہائی کورٹ میں قومی سلامتی اجلاس کیس کی سماعت ہوئی جس میں درخواست گزارسابق وزیرقانون بابراعوان نے موقف اختیارکیا کہ ان کیمرہ اجلاس کی خبر لیک کی گئی جس سے دنیا بھر میں پاک فوج کی بدنامی ہوئی۔

    بابراعوان نے التجاکی کہ حکومت نے انکوائری کااعلان کیاتھا،درخواست میں سیکریٹری وزارت داخلہ کو انکوائری کے نتائج منظر عام پر لانے،ذمہ داروں کےخلاف غداری کا مقدمہ درج کرانے اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دینے کی گزارش کی گئی۔

    مزید پڑھیں:نواز شریف احتساب سےبھاگ رہےہیں،اعتزازاحسن

    یاد رہےکہ آج صبح اسلام آباد میں اعتزازاحسن کا کہناتھاکہ نوازشریف احتساب سے فرار ہورہے ہیں۔کسی بھی ادارے نے وزیراعظم نوازشریف کے احتساب کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔

    واضح رہےکہ عدالت نے وفاقی حکومت، وزارت داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 15 نومبر کو جواب طلب کر لیا۔

  • آسیہ بی بی کیس: سپریم کورٹ  نے سماعت معطل کردی

    آسیہ بی بی کیس: سپریم کورٹ نے سماعت معطل کردی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے توہین رسالت کیس میں سزائے موت پانے والی آسیہ بی بی کیس میں آخری اپیل کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں آسیہ بی بی کیس کی درخواست ضمانت کی سماعت شروع ہوئی تو جسٹس اقبال حمید الرحمان نے کیس کی سماعت کرنے سے معذرت کرلی۔

    جسٹس اقبال حمید الرحمان نے کہا کہ چونکہ وہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رہتے ہوئے اس کیس سے منسلک رہے ہیں لہذا وہ اس کیس کی اب سماعت نہیں کرسکتے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے بتایا کہ جسٹس اقبال حمید الرحمان کی جانب سے سماعت سے انکار کے بعد اب کیس کو آئندہ سماعت کے لیے ایسے بینچ کے سامنے مقرر کیا جائے گا جس میں وہ موجود نہ ہوں ۔

    خیال رہےکہ آسیہ بی بی کو 2010 میں توہین رسالت کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی حالانکہ ان کے وکلاء آسیہ کی بےگناہی پر اصرار کررہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ الزام لگانے والے آسیہ سے بغض رکھتے تھے۔

    آسیہ بی بی پر توہین رسالت کا الزام جون 2009 میں لگایا گیا تھا جب ایک مقام پر مزدوری کے دوران ساتھ کام کرنے والی مسلم خواتین سے ان کا جھگڑا ہوگیا تھا۔

    آسیہ سے پانی لانے کے لیے کہا گیا تھا تاہم وہاں موجود مسلم خواتین نے اعتراض کیا کہ چونکہ آسیہ غیر مسلم ہے لہٰذا اسے پانی کو نہیں چھونا چاہیے۔

    بعد ازاں خواتین مقامی مولوی کے پاس گئیں اور الزام لگایا کہ آسیہ نے پیغمبر اسلام ﷺ کی شان میں گستاخی کی ہے، پاکستان میں اس جرم کی سزا موت ہے تاہم انسانی حقوق کی تنظیمیں کہتی ہیں کہ اس قانون کو اکثر ذاتی انتقام لینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    اس سے قبل بھی آسیہ بی بی کی سزائے موت کے خلاف متعدد اپیلیں مسترد ہوچکی ہیں اور اگر اب سپریم کورٹ نے بھی ان کی سزا برقرار رکھی اور سزائے موت پر عمل درآمد کردیا گیا تو پاکستان میں توہین رسالت کے الزام میں دی جانے والی یہ پہلی سزا ہوگی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل چار جنوری 2011ء میں ممتاز قادری نےسابق گورنرپنجاب سلمان تاثیر کو آسیہ بی بی کیس سے متعلق بیان پر اسلام آباد میں ایک ہوٹل کے باہرفائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سابق گورنرپنجاب سلمان تاثیرکےقاتل ’ممتازقادری‘ کوپھانسی

    سابق گورنرپنجاب سلمان تاثیرکے قاتل ممتاز قادری کو رواں سال 29فروری کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں پھانسی دے دی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں توہین رسالت کا معاملہ انتہائی حساس مسئلہ بن گیا ہے،جہاں 97 فیصد آبادی مسلمان ہے اور غیرمصدقہ دعووں کی بنیاد پر ہجوم کے تشدد کے واقعات عام ہیں۔