Tag: سماعت

  • چیئرمین پیمراتعیناتی،لاہورہائیکورٹ نے ریکارڈ طلب کرلیا

    چیئرمین پیمراتعیناتی،لاہورہائیکورٹ نے ریکارڈ طلب کرلیا

    لاہور: چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست پرلاہور ہائی کورٹ نے تعیناتی کے متعلق تمام ریکارڈ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق لاہور ہائی کورٹ میں آج پیمراکے چیئرمین ابصار عالم کی تعیناتی سے متعلق دائر درخواست پر جسٹس قاسم خان نے کیس کی سماعت کی۔

    درخواست گزار منیر احمد کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ قوانین کے تحت چیئرمین پیمرا کے عہدے کے لیے کم ازکم تعلیمی قابلیت پوسٹ گریجویٹ مقرر ہے۔

    وفاقی حکومت نے سیاسی بنیادوں پر ابصار عالم کو اہلیت پر پورا نہ اترنے کے باوجود میرٹ کے برعکس عارضی طور پر اس عہدے پر تعینات کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیمرا کے عہدے پر عارضی تعیناتی قوانین کے برعکس ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے اور قوانین کی روشنی میں حکومت اس عہدے پر میرٹ پر پورا اترنے والے امیدوار کو ہی پیمرا کے چیئرمین کے طور پر مستقل بنیادوں پر تعینات کرسکتی ہے۔

    درخواست گزار کے مطابق حکومت ابصار عالم کی میرٹ کے برعکس تعیناتی کے ذریعے من پسند اداروں کو ڈی ٹی ایچ لائسنس فراہم کرنا چاہتی ہے۔عدالت تعیناتی کو کالعدم قرار دے اور قانون کے مطابق میرٹ پر پورا اترنے والے شخص کو تعینات کرے۔

    عدالت نے چیئرمین پیمراکی تعیناتی کے حوالے سے دیے گئےاشتہارات،امیدواروں کی درخواستیں اور شارٹ لسٹ سمیت تمام ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 23 نومبر تک ملتوی کردی۔

  • پلی بارگین پرسپریم کورٹ کا اظہاربرہمی

    پلی بارگین پرسپریم کورٹ کا اظہاربرہمی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نےنیب پلی بارگین کی شق پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا قانون اجازت دیتا ہے کہ کرپشن کرنے والا افسر رقم لوٹاکر واپس عہدے پر چلاجائے۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں نیب آرڈیننس کی شق 25اے کےخلاف ازخود سماعت میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ چور پکڑا جائے اور نیب چوری مال برآمد کرکے اس کا شکریہ کرے تاکہ وہ دوبارہ چوریاں کرے۔

    چیف جسٹس نے دوران سماعت کہا کہ اٹارنی جنرل تو مستقل پاکستان سے باہر رہتے ہیں،اہم آئینی نکات کے مقدمات تو پھر چلیں گے ہی نہیں،جب بھی عوامی مفاد کا مقدمہ ہوتا ہے بتایاجاتا ہےاٹارنی جنرل دستیاب نہیں۔

    جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ جب کسی معاملے کو حل نہ کرنا ہو تو کمیٹی بنا دی جاتی ہے۔

    سماعت کے دوران جسٹس امیر ہانی مسلم نےاستفسارکیا کہ یہ درست ہےکرپشن کرنےوالاافسررقم کی واپسی کےبعد عہدے پرواپس چلاجاتاہےکیا قانون اس کی اجازت دیتا ہے؟۔

    واضح رہے کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل راناوقارنے بتایا کہ اٹارنی جنرل پاک بھارت پانی کے مسئلہ پر واشنگٹن میں ہیں۔نیب آرڈیننس پر پارلیمانی کمیٹی نظر ثانی کر رہی ہے۔

  • پانامالیکس تحقیقات کےلیےدائردرخواستیں سماعت کے لیےمنظور

    پانامالیکس تحقیقات کےلیےدائردرخواستیں سماعت کے لیےمنظور

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے تحریک انصاف سمیت تمام درخواستوں پر رجسٹرار کے اعتراضات ختم کرکے انہیں سماعت کے لیے منظور کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان انور ظہیر جمالی نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے دائر درخواستوں پر رجسٹرار کے اعتراضات سے متعلق سماعت کی۔

    چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد تحریک انصاف سمیت دیگر 4 درخواستوں پر رجسٹرار کی جانب سے لگائے گئے اعتراضات کو ختم کرتے ہوئے درخواستوں کی سماعت کھلی عدالت میں لگانے اور درخواستوں کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا۔

    پاناما لیکس تحقیقات پر ان درخواستوں کی سماعت اب سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ کرے گا۔

    یاد رہے کہ تحریک انصاف سمیت 4 جماعتوں نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی تھی جس پر رجسٹرار آفس سپریم کورٹ نے اعتراضات لگا کر واپس کردی تھی۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے درخواست پر رجسٹرار کے اعتراضات کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی تھی۔

  • اورنج ٹرین،سپریم کورٹ میں درخواست سماعت کےلیے منظور

    اورنج ٹرین،سپریم کورٹ میں درخواست سماعت کےلیے منظور

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے اورنج لائن ٹرین سے متعلق لاہورہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی۔

    تفصیلات کےمطابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پنجاب حکومت کی درخواست پر سماعت کی عدالت نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی حکومتی استدعا مسترد کر دی۔

    سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ 10اکتوبر کو پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت کرےگا۔پنجاب حکومت کی طرف سے مخدوم علی خان، شاہد حامد اور مصطفیٰ رمدے پیش ہوئے۔

    مزید پڑھیں: اورنج لائن منصوبہ،لاہور ہائیکورٹ نے تاریخی عمارتوں کے قریب تعمیرات سے روک دیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور ہائی کورٹ نے اورنج ٹرین منصوبے کے راستے میں آنے والی گیارہ تاریخی عمارتوں کی 200 فٹ کی حدود میں تعمیراتی کام کو کالعدم قرار دے دیاتھا۔

    عدالت نے محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے تمام این او سی کالعدم قرار دے دیے تھے۔

  • لاہور ہائی کورٹ میں مہنگے پیٹرول اور زائد سیلز ٹیکس کے خلاف سماعت

    لاہور ہائی کورٹ میں مہنگے پیٹرول اور زائد سیلز ٹیکس کے خلاف سماعت

    لاہور: پیٹرولیم مصنوعات کی زائد قیمتیں اور زائد سیلز ٹیکس کی وصولی کے معاملے پر لاہورہائی کورٹ نے حکومت، وزارت پیٹرولیم اور اوگرا کو نوٹس جاری کردیا، حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر ساڑھے پینتس فیصد سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور زائد سیلز ٹیکس کی وصولی کے خلاف لاہورہائی کورٹ میں دائر درخواست میں درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جبکہ پاکستان میں مہنگا پیٹرول فروخت کیا جا رہا ہے، حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر اضافی سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہے ۔

    درخواست گزار نے عدالت سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کرنے کیلئے احکامات جاری کرنے کی درخواست بھی کی، حکومت پیٹرول پر بیس فیصد جبکہ ڈیزل پر ساڑھے پینتیس فیصد سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہے تاہم  ہائی اوکٹین پر سیلز ٹیکس کی شرح ساڑھے اکیس فیصد ہے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں  حکومت نے آئندہ ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے سیلز ٹیکس بڑھا دیا تھا۔

  • نااہلی کی درخواستوں کی سماعت، وزیر اعظم کے وکیل نے وقت مانگ لیا

    نااہلی کی درخواستوں کی سماعت، وزیر اعظم کے وکیل نے وقت مانگ لیا

    اسلام آباد: نااہلی ریفرنسز میں وزیر اعظم کے وکیل نے جواب داخل کرنے کے لیے الیکشن کمیشن سے وقت مانگ لیا۔ اپوزیشن کے وکلا کا کہنا ہے کہ حکومت تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔

    وزیر اعظم کی نااہلی کے لیے تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، عوامی مسلم لیگ اور پاکستان عوامی تحریک کے ریفرنسز کی سماعت کے دوران وزیر اعظم نواز شریف کے وکیل سلمان بٹ نے جواب کے لیے وقت مانگ لیا۔

    وزیر اعظم کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ہمارے پاس کیس کی کاپی موجود نہیں ہے لہٰذا انہیں وقت دیا جائے۔

    جواب میں اپوزیشن کے وکلا نے کہا کہ حکومت تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔ وزیر اعظم کے وکیل کو واضح جواب کے ساتھ آنا چاہیئے تھا۔

    الیکشن کمیشن نے گزشتہ سماعت پر دلائل کے بعد وزیر اعظم اور ان کی فیملی کو نوٹس جاری کیے تھے۔ کیس کی مزید سماعت 28 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے وہ افراد جو رکن اسمبلی بھی ہیں کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، پاکستان عوامی تحریک اور عوامی مسلم لیگ کی جانب سے نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواستیں جمع کروائی گئی تھیں۔

  • لاہور: بچوں کی بازیابی پہلی ترجیح ہے،جسٹس ثاقب نثار

    لاہور: بچوں کی بازیابی پہلی ترجیح ہے،جسٹس ثاقب نثار

    لاہور: سپریم کورٹ آف پاکستان نے اغوا ہونے والے بچوں کی بازیابی کے حوالے سے ایڈووکیٹ جنرل سجاد کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی.

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹر ی میں بچوں کے اغوا سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی.

    دوران سماعت ایڈیشنل آئی جی پنجاب،وکیل عاصمہ جہانگیر اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی سربراہ صبا صادق عدالت میں پیش ہوئیں،سماعت کے دوران سینئر سول جج راولا کوٹ یوسف ہارون بھی پیش ہوئے.

    یوسف ہارون نے عدالت کو بتایا کہ میرا بیٹا دو سال پہلے اغوا ہوا لیکن پولیس تعاون نہیں کر رہی اور میرے ملزم کی پشت پناہی کررہی ہے.

    دوران سماعت جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ریاست کو معلوم نہیں کہ بچے کیوں اغوا ہوتے ہیں،معلوم کرنا ضروری ہے کہ بچے کیوں اغوا کیے جارہے ہیں .

    اغوا کرنے والے گروہ ایک دن میں نہیں بن جاتے ،بچہ اغوا ہوا تو پہلی اور سب سے زیادہ ذمہ داری پولیس کی ہے،اغوا کیے گئے بچوں کی بازیابی پہلی ترجیح ہے اور انہیں جلد بازیاب کرایاجائے.

    سپریم کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل سجاد کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کردی ہے جس میں سابق صدر سپریم کورٹ بار عاصمہ جہانگیر، چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی سربراہ صبا صادق بھی شامل ہیں.

    عدالت نے حکم دیا ہے کہ کمیٹی والدین کے ساتھ تعاون کرے اور جن والدین کے ساتھ پولیس کی جانب سے تعاون نہیں کیا جاتا وہ اس کمیٹی میں اپنی شکایت درج کراسکتے ہیں،عدالت نے مقدمے کی مزید سماعت 25اگست تک ملتوی کردی.

  • ڈاکٹر عاصم پر آئندہ سماعت میں فرد جرم عائد کرنےکاامکان

    ڈاکٹر عاصم پر آئندہ سماعت میں فرد جرم عائد کرنےکاامکان

    کراچی: ڈاکٹر عاصم کیخلاف کرپشن کیس میں آئند سماعت پر فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے، عدالت نے وکلاء کو ریفرنس کی نقول فراہم کردیں، ڈاکٹر عاصم نے ضمانت کیلئے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    ڈاکٹر عاصم کو سخت سیکیورٹی میں عدالت لایا گیا،انھوں نے بکتر بند گاڑی سے اترتے ہوئے قانون کے محافظ کا سہارالیا۔ احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے وکلا کو ریفرنسز کی نقول فراہم کیں، ڈاکٹر عاصم کے خلاف نیب کے دو ریفرنس دائر ہیں۔ ایک ریفرنس میں تیرہ ارب روپے جبکہ دوسرے میں چار سو باسٹھ ارب روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔

    احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کیس کی سماعت سات اپریل تک ملتوی کردی، آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کئے جانے کاامکان ہے۔ ڈاکٹر عاصم کا چشمہ عدالت سے واپسی پر بھی ماتھے پرتھامگرچہرے پر پھیکی مسکان تھی۔

    ادھرڈاکٹر عاصم کے وکلا نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائرکی ہے جس میں ڈاکٹر عاصم کی ضمانت کیلئے استدعا کی گئی ہے، عدالت نے نیب حکام کو پانچ اپریل کانوٹس جا ری کردیا ہے۔

  • اسلام آباد: زرداری ریفرنسز میں بریت کی درخواست کی سماعت

    اسلام آباد: زرداری ریفرنسز میں بریت کی درخواست کی سماعت

    اسلام آباد: نیب عدالت میں آصف علی زرداری کی ریفرنسز میں بریت کی درخواست کی سماعت ہوئی ، قومی احتساب بیورو نے ایس جی ایس اور کو ٹیکنا ریفرنسز پر دلائل مکمل کر لئے ہیں۔

    اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے آصف علی زرداری ریفرنسز میں بر یت کی درخواست پر سماعت کی، نیب کے دلائل مکمل ہونے پرمقدمے کی مزید کارروائی سترہ نومبر تک ملتوی کردی گئی، اگلی سماعت پر اے آر وائی آرسز ٹریکٹر ریفرنسز پر نیب دلائل دیں گے۔

    آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے امید ظاہر کی کہ مقدمے میں انصاف ملے گا۔

  • سپریم کورٹ: وزیرِاعظم نااہلی کیس کی سماعت

    سپریم کورٹ: وزیرِاعظم نااہلی کیس کی سماعت

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وزیرِاعظم نااہلی کیس میں کہا ہے کہ آرٹیکل باسٹھ قبل اَز انتخاب اہلیت کے لئے ہے بعد کے لئے نہیں، آئین میں جھوٹے کو نااہل قرار دینے کا کہیں نہیں لکھا۔

    سپریم کورٹ میں وزیراعظم نااہلی کیس کی سماعت جسٹس جواد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، جسٹس سرمد جلال عثمانی نے درخواست گزاروں کے دلائل پر کہا کہ آرٹیکل باسٹھ انتخاب سے پہلے کی اہلیت کے لئے ہے، بعد کے لئے نہیں، آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ جھوٹ بولنے والے کو نااہل قرار دیا جائے، جھوٹا شخص تو کبھی بھی کہیں بھی جھوٹ بول سکتا ہے۔

    عدالت نے ریماکس میں کہا کہ وزیر اعظم کو کس بنیاد پر نا اہل قرار دیں، اگرفوج کی تضحیک ہوئی ہے تو وزیرِاعظم کے خلاف ایف آئی آر کٹوائے۔

    جسٹس جواد نے ریمارکس میں کہا کہ آپ ایک شخص کی نااہلی کے لیے درخواست لائے، ہمیں آئین کو دیکھنا ہے، آئین کی زد میں ایک شخص آجائے یا پچاس آجائیں، ہمیں کوئی سروکار نہیں۔

    وکلاء کے دلائل سننے کے بعدعدالت نے سماعت دس نومبر تک ملتوی کردی۔