Tag: سماعت

  • پاناما کیس ‘سپریم کورٹ کاخصوصی بینچ تشکیل‘سماعت آج کرےگا

    پاناما کیس ‘سپریم کورٹ کاخصوصی بینچ تشکیل‘سماعت آج کرےگا

    اسلام آباد : پاناماکیس فیصلے پرعمل درآمد کرانے کے لیےسپریم کورٹ کا 3رکنی خصوصی بینچ سماعت آج کرےگا۔

    تفصیلات کےمطابق پاناماکیس فیصلے پرعمل درآمد کرانے کےلیےجسٹس اعجازافضل خان کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بینچ سماعت آج کرےگا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی جانب سے 3رکنی بینچ میں جسٹس اعجازافضل خان،جسٹس عظمت سعید شیخ اور جسٹس اعجازالاحسن کو نامزد کیاگیاہے۔

    سپریم کورٹ کا خصوصی بینچ جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں آج دوپہرڈیڑھ بجےاپنی کارروائی کا آغاز کرے گا۔

    خیال رہےکہ سپریم کورٹ میں جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم کے لیےاسپیشل سیکشن بھی قائم کردیا گیا۔ایڈیشنل رجسٹرار محمد علی کو کوآرڈینیٹر مقررکیا گیا ہے۔


    پاناما کیس میں جےآئی ٹی کی نگرانی کےلیےبینچ بن گیا


    یاد رہےکہ پاناماکیس میں سپریم کورٹ کے20اپریل کے فیصلےپر عمل درآمد کرانے کےلیےعدالت عظمیٰ کےلارجربینچ نے چیف جسٹس پاکستان سے خصوصی بینچ تشکیل دینے کی درخواست کی تھی۔

    لارجر بینچ نے 20اپریل کے حکم میں چیف جسٹس پاکستان کو فیصلے پر عمل درآمد کے لیے خصوصی بنچ تشکیل دینے کی درخواست کی تھی۔

    واضح رہےکہ سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نےفیصلے میں شریف خاندان پرلندن جائیدادوں کےحوالےسےلگائےگئے الزامات کی تحقیقات کےلیےمشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • اسپاٹ فکسنگ: خالد لطیف طبیعت کی ناسازی کی بنا پرٹربیونل کےسامنے پیش نہ ہوسکے

    اسپاٹ فکسنگ: خالد لطیف طبیعت کی ناسازی کی بنا پرٹربیونل کےسامنے پیش نہ ہوسکے

    لاہور: اسپاٹ فکسنگ کیس میں پی سی بی ٹربیونل کی پہلی سماعت میں خالد لطیف طبیعت خراب ہونےپرپیش نہ ہوسکے۔

    تفصیلات کےمطابق پی ایس ایل کےدوران کھلاڑیوں کےاسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث ہونے سے متعلق تحقیقات کے لیے بنائے گئے پی سی بی کے ٹربیونل کی پہلی سماعت ہوئی۔

    ٹربیونل کی پہلی سماعت پر خالدلطیف طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے۔انہیں ٹربیونل نے اُنہیں ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے 31مارچ کو طلب کرلیا۔

    دوسری جانب شرجیل خان اپنے وکیل کے ہمراہ پی سی بی ٹربیونل کےسامنے پیش ہوئے اُنہیں ٹربیونل نےاپنا جواب جمع کرانے کے لیے پانچ مئی تک مہلت دے دی۔

    پی سی بی ٹربیونل نےاسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی 15مئی سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا فیصلہ کیاہے۔


    مزید پڑھیں:اسپاٹ‌ فکسنگ کیس: ایف آئی اے اور پی سی بی میں‌ اختلافات ختم


    یاد رہےکہ گزشتہ روز پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں کھلاڑیوں سے تحقیقات کے معاملے پر ایف آئی اے اور پی سی بی کے درمیان اختلافات ختم ہوگئےتھے جس کےبعد دونوں نے مشترکہ تحقیقات کا فیصلہ کیاتھا۔


    مزید پڑھیں:اظہرعلی اورسہیل خان کو مکی آرتھر کےکہنےپرڈراپ نہیں کیا انضمام الحق


    واضح رہےکہ گزشتہ روز چیف سلیکٹر انضمام الحق کاکہناتھاکہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کا دکھ اورشرجیل خان کااس کیس میں ملوث ہونے سے ٹیم کوبڑا نقصان ہوا۔

  • رینجرز نے ڈاکٹر عاصم کو ذہنی مریض بنا دیا ہے: وکیل

    رینجرز نے ڈاکٹر عاصم کو ذہنی مریض بنا دیا ہے: وکیل

    کراچی: ڈاکٹر عاصم کے خلاف عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کو 20 مارچ کو طلب کرلیا۔ ڈاکٹر عاصم کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل مکمل کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ریفرنسز کیسز میں ڈاکٹر عاصم کی درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ نے دلائل مکمل کرلیے۔

    لطیف کھوسہ نے ریفری جج جسٹس آفتاب احمد کو دلائل پیش کیے۔ میڈیکل بورڈ کی جانب سے تجویز کردہ سرجری جناح اسپتال میں ممکن نہیں، علاج کیسے ہوگا؟

    لطیف کھوسہ نے کہا کہ مسلسل قید میں رہنے سے ڈاکٹر عاصم کا ذہنی توازن بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ رینجرز نے ڈاکٹر عاصم کو ذہنی مریض بنا دیا۔ وردی دیکھ کر کانپنے لگتے ہیں اور ان کی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر عاصم کی ضمانت میرٹ پر نہیں طبی بنیادوں پر چاہتے ہیں۔ انہیں فوری طور پر، پر فضا ماحول کی ضرورت ہے۔

    ڈاکٹر عاصم کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر سندھ ہائیکورٹ نے نیب پراسیکیوٹر کو 20 مارچ کو طلب کرلیا۔

    دوسری جانب ڈاکٹر عاصم کے حوالے سے موصول ہونے والی دھمکیوں کے بعد جناح اسپتال میں اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

  • بڑے شہروں کے رہائشیوں میں بہرے پن کا قوی امکان

    بڑے شہروں کے رہائشیوں میں بہرے پن کا قوی امکان

    برلن: ماہرین کا کہنا ہے کہ پرہجوم، پرشور اور بڑے شہروں میں رہنے والے افراد میں بہرے پن کا قوی امکان موجود ہوتا ہے۔

    جرمنی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق بڑے شہروں میں مختلف اقسام کا بے ہنگم شور وہاں رہنے والے افراد کو بہرا کرسکتا ہے۔ تحقیق میں کہا گیا کہ بڑے شہروں میں رہنے والے افراد کی قوت سماعت چھوٹے اور پرسکون شہروں میں رہنے والے افراد کی نسبت خراب ہوتی ہے۔

    noise-3

    اس تحقیق کے لیے چھوٹے اور بڑے شہروں میں رہنے والے 2 لاکھ سے زائد افراد کی قوت سماعت کا ٹیسٹ کیا گیا جس سے مذکورہ نتائج برآمد ہوئے۔

    ماہرین نے چین کے شہر گانزو، نئی دہلی، قاہرہ اور استنبول کو شور کی آلودگی سے متاثرہ شہر قرار دیا جس کے شہری دوسرے شہروں کی نسبت زیادہ خرابی شماعت کا شکار تھے۔

    مزید پڑھیں: شور سے بہری ہوتی سماعت کی حفاظت کریں

    اس کے برعکس زیورخ، ویانا، اوسلو اور میونخ کو پرسکون شہر قرار دیا گیا جہاں شور کی آلودگی کم تھی۔

    یاد رہے کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ طویل عرصے تک بہت زیادہ پر شور مقامات پر وقت گزارنا آہستہ آہستہ سماعت کو ختم کرنے کا باعث بنتا ہے۔ جب تک آپ کو احساس ہوتا ہے کہ آپ کی سماعت کھو رہی ہے، اس وقت تک سننے میں مدد دینے والے بہت سے خلیات تباہ ہوچکے ہوتے ہیں جنہیں کسی صورت بحال نہیں کیا جاسکتا۔

    ماہرین نے واضح کیا کہ شور کی آلودگی اور بہرے پن کا بہت گہرا تعلق ہے اور مستقل پر شور مقامات پر رہنے والے افراد بالآخر بہرے پن کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    noise-2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پر شور اور بڑے شہروں میں رہنے والے افراد سماعت کے لحاظ سے اپنی اصل عمر سے 10 سال عمر رسیدہ ہوجاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ٹریفک کے شور کے صحت پر بدترین نقصانات

    یاد رکھیں کہ اگر آپ کسی ایسے مقام پر موجود ہیں جہاں آپ کو اپنی بات سمجھانے کے لیے بلند آواز سے گفتگو کرنی پڑ رہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ شور آپ کی سماعت کے لیے نقصان دہ ہے۔

  • شور سے بہری ہوتی سماعت کی حفاظت کریں

    شور سے بہری ہوتی سماعت کی حفاظت کریں

    انسانی سماعت قدرت کی ایسی نعمت ہے جو ایک بار چھن جائے تو کسی صورت واپس نہیں آسکتی۔ سماعت کے لیے سب سے زیادہ خطرناک شے بے ہنگم شور ہے جو بڑے شہروں میں معمول کی بات بن چکا ہے۔

    پرامید بات یہ ہے کہ سماعت کے خراب ہونے سے قبل اس کی حفاظت کی جاتی ہے اور مکمل یا جزوی طور پر بہرا ہونے سے بچا جاسکتا ہے۔

    سماعت کیسے خراب ہوسکتی ہے؟

    انسانی کان کے اندر بالوں کی شکل کے ننھے ننھے خلیات موجود ہوتے ہیں جو دماغ کو آوازوں کو پہچاننے اور آپ کو سننے میں مدد دیتے ہیں۔ پیدائش کے وقت ایک عام انسان کے کانوں میں 16 ہزار خلیات موجود ہوتے ہیں۔

    عمر میں اضافے کے ساتھ اگر ان خلیات کا 30 سے 50 فیصد حصہ ناکارہ ہوجائے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی سماعت خراب ہوچکی ہے۔

    طویل عرصے تک بہت زیادہ پر شور مقامات پر وقت گزارنا آہستہ آہستہ سماعت کو ختم کرنے کا باعث بنتا ہے۔ جب تک آپ کو احساس ہوتا ہے کہ آپ کی سماعت کھو رہی ہے، اس وقت تک بہت سے خلیات تباہ ہوچکے ہوتے ہیں جنہیں کسی صورت بحال نہیں کیا جاسکتا۔

    hearing-2

    یاد رہے کہ کسی آواز کی پیمائش کرنے کی اکائی ڈیسی بل ہے۔ معمول کی گفتگو 60 ڈیسی بل پر مشتمل ہوتی ہے۔ سرگوشی 30 ڈیسی بل جبکہ موٹر سائیکل کا انجن 95 ڈیسی بل آواز پیدا کرتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ 120 ڈیسی بل سے زائد کی آواز صرف ایک لمحے کے لیے بھی سنیں تو فوری طور پر آپ کی سماعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: شور شرابہ کے نقصانات

    اسی طرح اگر آپ نے چند گھنٹے کسی نہایت ہی پرشور مقام پر گزارے ہیں، جیسے تیز موسیقی والی محفل میں، یا ہجوم سے بھرے کھیل کے میدان میں، تو عارضی طور پر آپ کی سماعت پر فرق پڑتا ہے جو چند گھنٹوں بعد معمول کے مطابق ہوجاتا ہے۔

    لیکن اگر یہ کیفیت چند گھنٹوں سے زیادہ رہے تو آپ کو اپنی سماعت کے حوالے سے چوکنا ہونے کی ضرورت ہے۔

    یاد رکھیں کہ اگر آپ کسی ایسے مقام پر موجود ہیں جہاں آپ کو اپنی بات سمجھانے کے لیے بلند آواز سے گفتگو کرنی پڑ رہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ شور آپ کی سماعت کے لیے نقصان دہ ہے۔

    سماعت کی حفاظت کیسے کی جائے؟

    سماعت کی حفاظت کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ پر شور مقامات پر جانے سے گریز کیا جائے۔

    لیکن اگر آپ کسی پرشور دفتر یا مقام پر کام کرتے ہیں تو کانوں کو ڈھانپنے والے آلات کا استعمال کریں۔

    hearing-3

    ایسے مقام پر دن میں کئی بار وقفہ لے کر چند منٹ کسی پرسکون جگہ پر گزاریں تاکہ شور کا اثر زائل ہوسکے۔

    مزید پڑھیں: خاموشی کے فوائد

    مستقل بنیادوں پر ہیڈ فون لگا کر بلند آواز میں گانے سننا بھی سماعت کے لیے نقصان دہ ہے۔

    زور سے گفتگو کرنے سے گریز کریں اور آہستہ گفتگو کرنے کی عادت ڈالیں۔

  • عوام کی صحت کا معاملہ ہے‘کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا‘چیف جسٹس

    عوام کی صحت کا معاملہ ہے‘کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا‘چیف جسٹس

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان کا کہناہےکہ غیررجسٹرڈاسٹنٹس سےمتعلق اہم معاملات کی سمری کی منظوری میں وزیراعظم نےتاخیرکیوں کی وضاحت کی جائے۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 3رکنی بینچ نےغیررجسٹرڈاسٹنٹس ازخودنوٹس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں کیس کی سماعت کےدوران اسٹنٹس کی خرید و فروخت سے متعلق لائسنس جاری کرنے والی باڈی (کنفرمیٹیو اسسمنٹ باڈی) کیب کی جانب سے عدالت کوبتایاگیا کہ غیر معیاری اسٹنٹس کےحوالے سے ایک سمری منظوری کےلیےوزیراعظم کوبھیجی ہے۔

    سپریم کورٹ نےرجسٹریشن باڈی کےقیام کی سمری کی منظوری میں تاخیر پروزیراعظم کےسیکریٹری سے سوال کیاکہ اہم معاملات کی سمری کی منظوری میں وزیراعظم نےکیوں تاخیرکی؟۔

    وزیراعظم کےپرنسپل سیکریٹری نےجواب دیاکہ اسٹنٹ رجسٹریشن بورڈ سےمتعلق سمری زیرالتوانہیں ہے۔انہوں نےکہاکہ روایت بن گئی ہےسماعت سےایک روزپہلےسمری بھجوائی جاتی ہے۔

    میاں محمدنوازشریف کےسیکریٹری نے عدالت کوبتایا کہ کہا جاتا ہے سمری وزیراعظم ہاؤس سے منظور نہیں ہوئی۔انہوں نےکہاکہ اس معاملے پرسنجیدگی سے نوٹس لے رہے ہیں۔

    فواد حسن کا کہناتھاکہ وزیراعظم کی ہدایات ہیں صحت کی سمری اسی روزمنظوری کی جائے۔انہوں نےکہا کہ عدالت کویقین دلاتاہوں سمری جس روزملےگی اس روز منظوری دے دیں گے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نےحکم دیاکہ عوام کی صحت کا معاملہ ہے،10روز میں کمیٹی بنا کرمعاملے پرغورکیاجائےاورکمیٹی میں ڈاکٹرزسمیت تمام اسٹیک ہولڈر کوبھی شریک کیاجائے۔

    جسٹس ثاقب نثارنےکہاکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی کارکردگی کوبھی عدالت دیکھے گی۔انہوں نےکہاکہ قائمہ کمیٹی کی رولنگ سے عدالت متاثر نہیں ہوگی۔

    چیف جسٹس نےکہاکہ جن میڈیکل ڈیوائسز کورجسٹرڈ کیا گیا فیصلہ آنے تک وہ استعمال ہوسکتی ہیں۔انہوں نےکہاکہ ڈی آر اے میڈیکل ڈیوائسز پردرخواستوں کاجائزہ اورایک ہفتے میں منظوری دے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریماکس دیےکہ مریض اورڈاکٹرکویہ پریشانی نہ ہو کون سااسٹنٹ رجسٹراور کون سا نہیں،انہوں نےکہاکہ ڈاکٹرکوحق نہیں پہنچتا کہ وہ غیر رجسٹرڈ اسٹنٹ کے لیے ضد کرے۔

    چیف جسٹس کا کہناتھاکہ پاکستان میں مقامی طور پر ایک اسٹنٹ بنایا گیا،مقامی طورپرتیاراسٹنٹ ٹیسٹ کےلیےجرمنی بھجوایاگیا۔

    انہوں نےکہاکہ پاکستان میں تیار اسٹنٹ کا شمار دنیاکےبہترین اسٹنٹس میں ہوتاہے۔جس پرچیئرمین ہارٹ پیشنٹ سوسائٹی نےکہاکہ پاکستان میں تیار اسٹنٹ تجرباتی مراحل میں ہے۔

    واضح رہےکہ سپریم کورٹ نےغیررجسٹرڈاسٹنٹس سےمتعلق ازخودنوٹس کیس کی سماعت 10دن تک کے لیےملتوی کردی۔

  • لاہور، شریف خاندان کی شوگر ملز کے خلاف سماعت آج ہو گی

    لاہور، شریف خاندان کی شوگر ملز کے خلاف سماعت آج ہو گی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ میں شریف خاندان کی شوگر ملز کی منتقلی کے خلاف درخواستوں کی سماعت آج 28 فروری کو ہو گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کے خاندان کی شوگر ملز کی منتقلی کے خلاف کیس کی سماعت آج چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے دو رکنی بنچ کی سربراہی کریں گے۔

    قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ نے شریف خاندان کی شوگر ملز میں کرشنگ پر جاری حکم امتناعی میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 28 فروری تک ملتوی کردی تھی۔

    اسی سے متعلق : سپریم کورٹ کا شریف خاندان کی 3شوگر ملزکو بند کرنے کا حکم

    چوہدری شوگر ملز کے وکیل کا کہنا ہے کہ میرے موکل کا معاملہ دیگر دو شوگر ملوں سے مختلف ہے لہذا عدالت چوہدری شوگر ملزکو کرشنگ کی اجازت دے دینی چاہیے کیوں کہ شوگر مل بند ہوجانے سے نہ صرف مل بلکہ کسانوں کو بھی بھاری نقصان پہنچے گا۔

    شریف خاندان کی شوگر ملز کے وکلاء پر امید ہیں کہ عدالت کی جانب سے جلد انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے والا فیصلہ آئے گا کیوں کہ یہ معاملہ عوامی مفاد کے تحت ہے اور اس سے کئی لوگوں کا روزگار منسلک ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : لاہور ہائیکورٹ نے بھی شریف خاندان کی تینوں شوگر ملز کو کرشنگ سے روک دیا

    واضح رہے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے قوائد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نئی شوگر ملوں کے قیام پر پابندی کے باوجود تین نئی شوگر ملز قائم کی تھیں۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے اتفاق، چویدھری اور حسیب وقاص شوگر ملز کا کیس واپس ہائیکورٹ کو بھجوایا تھا، سپریم کورٹ کی جانب سے ان شوگر ملز پر ایک ہفتے کے لئے کرشنگ بند کرنے کے احکامات پہلے ہی جاری کئے جاچکے ہیں۔

  • سندھ ہائیکورٹ میں شرجیل میمن کی درخواست ضمانت کی سماعت ملتوی

    سندھ ہائیکورٹ میں شرجیل میمن کی درخواست ضمانت کی سماعت ملتوی

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں شرجیل میمن کی درخواست ضمانت پرسماعت کےدوران شرجیل میمن کےوکیل کی عدم حاضری پرسماعت ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق سندھ ہائی کورٹ میں شرجیل میمن کے وکیل نے ضمانت کے لیے درخواست دائرکی تھی جس کی سماعت آج ہوئی،تاہم وکیل کی عدم حاضری کے باعث عدالت نےسماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

    یاد رہےکہ دوروز قبل احتساب عدالت میں محکمہ اطلاعات میں اربوں روپے کی کرپشن کے کیس میں سابق صوبائی وزیرشرجیل میمن کی عدم پیشی پراظہار برہمی کرتےہوئےانہیں اشتہاری قراردینےکاحکم برقرار رکھاتھا۔

    مزید پڑھیں:احتساب عدالت کا شرجیل میمن کوگرفتار کرکےپیش کرنےکاحکم

    دوسری جانب نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھاکہ اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع ہونے کے بعد نہیں روکی جاسکتی ہے،ثابت کریں گے شرجیل میمن کی درخواست عدالت کوگمراہ کررہی ہے۔

    واضح رہےکہ احتساب عدالت نےسابق صوبائی وزیرشرجیل میمن اور دیگرمفرور ملزموں کو7مارچ تک گرفتار کرکے پیش کرنےکاحکم دیاتھا۔

  • غیرمعیاری گھی کی فروخت کی اجازت نہیں دی جا سکتی‘چیف جسٹس

    غیرمعیاری گھی کی فروخت کی اجازت نہیں دی جا سکتی‘چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان نے غیرمعیاری گھی کی فروخت پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئےکہاکہ مضر صحت گھی کی فروخت کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم آف پاکستان میں یوٹیلیٹی اسٹورزپرغیرمعیاری گھی کی فروخت پر ازخودنوٹس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے کی۔

    سپریم کورٹ میں سماعت کے آغاز پریوٹیلیٹی اسٹورز کےوکیل نے اپنے دلائل میں کہاکہ فروخت ہونےوالےگھی کے 51 نمونے لیے گئے،جن میں سے45گھی کےنمونےانسانی صحت کےلیےموزوں جبکہ 6کمپنیوں کےگھی کےنمونوں کامعیارتھوڑاکم ہے۔

    وکیل نےکہا کہ معیار پرپورا نہ اترنے والے گھی کو ان کی کمپنیوں کو واپس کردیا جائے گا،انہوں نےکہاکہ بڑےفوڈچینزاستعمال شدہ گھی آگے فروخت کر دیتے ہیں۔ٹھیکیداراستعمال شدہ گھی کوپکوڑے،سموسے،مچھلی فرائی کےلیےاستعمال کرتےہیں۔

    یوٹیلیٹی اسٹورز کےوکیل نے دلائل دیتے ہوئےکہاکہ استعمال شدہ گھی انسانی صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے،عدالت اس معاملے کا بھی نوٹس لے۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نےکہاکہ غیرمعیاری گھی کی فروخت کی اجازت نہیں دی جا سکتی،جبکہ استعمال شدہ گھی کی فروخت روکناحکومت کا کام ہے۔

    انہوں نے استفسار کیاکہ استعمال شدہ گھی کی فروخت روکنےکےلیےحکومت نےکیااقدامات کیے؟ایسےگھی کےاستعمال پرمتعلقہ فوڈ اتھارٹیز کوطلب کیاجاسکتاہے۔

    چیف جسٹس نےکہاکہ اس موقع پرابھی کوئی افراتفری پیدا نہیں کرناچاہتے،استعمال شدہ گھی کےمعاملےکاآئندہ سماعت پرجائزہ لیں گے۔عدالت نےکہاکہ یوٹیلیٹی اسٹورزکومعیارپرپورااترنےوالےگھی کی فروخت کی اجازت ہے۔

    واضح رہےکہ سپریم کورٹ نے ازخودنوٹس کیس میں سلمان اکرم راجہ کوعدالتی معاون مقررکر دیا،جبکہ غیرمعیاری گھی کی فروخت پر ازخودنوٹس کی سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی ہوگئی۔

  • عدالتیں بھی سیاسی ہوگئیں ہیں‘ڈونلڈٹرمپ

    عدالتیں بھی سیاسی ہوگئیں ہیں‘ڈونلڈٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا لگتا ہے کہ عدالتیں بھی سیاسی ہو گئی ہیں اور انہوں نے ججوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہاکہ بہترہوتا کہ وہ بیانات پڑھتے اور وہ کرتے جو صحیح ہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر 7 مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کے حوالےسے جاری کیے گئے اپنے ایگزیکٹو آرڈر کے دفاع کےلیے میدان میں آگئے۔

    واشنگٹن میں پولیس سربراہان اور افسران کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہاکہ امیگریشن پابندیاں ہمارے شہریوں کے تحفظ کومد نظر رکھتے ہوئے عائد کی گئی تھیں۔

    امریکی صدرصدرنے وفاقی اپیل کورٹ میں 7مسلم ممالک کے حوالے سےسفری پابندی پر نظر ثانی کی سماعت کو باعث شرم قرار دیا اور کہا کہ یہ سیاسی وجوہات کی وجہ سے کیاجارہا ہے۔

    مزید پڑھیں:امریکی وفاقی جج نےٹرمپ کاامیگریشن آرڈرمعطل کردیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ غیر ملکیوں کی امریکہ آمد پر پابندی لگانے کا انہیں جو قانونی اختیار حاصل ہے وہ اتنا واضح ہے کہ ایک ہائی اسکول کے نالائق طالب علم کے لیے بھی اسے سمجھنا مشکل نہ ہوگا۔

    یاد رہےکہ دوروز قبل سان فرانسسکو کی اپیل کورٹ کی سماعت کے دوران ججوں نے سوال کیا تھاکہ کیا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کی جانے والی سفری پابندی صرف مسلمانوں کے خلاف ہے؟۔

    محکمہ انصاف کے وکیل آگسٹ فلینٹجے نےججوں کے سوال پر عدالت کو بتایا کہ سفری پابندی میں کسی مذہب کو نشانہ نہیں بنایاگیا۔

    مزید پڑھیں:امریکی صدر کے تارکین وطن اور 7 مسلم ممالک کے داخلے پر پابندی کے حکم نامہ پر دستخط

    واضح رہےکہ صدر ٹرمپ نے حال ہی میں ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت عراق، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، اور یمن سے امریکہ آنے والوں کے ویزے 90 روز تک معطل کر دیے گئے تھے۔