Tag: سمجھداری

  • سفارتکاری سمجھداری ہے کمزوری نہیں، جواد ظریف

    سفارتکاری سمجھداری ہے کمزوری نہیں، جواد ظریف

    تہران :ایران کے وزیرخارجہ نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سفارتکاری سے مراد سمجھداری ہے کمزوری نہیں لہذا وہ جعلی تاریخ رکھنے والی بی ٹیم کی چالوں میں نہ آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ جنگوں کو ہوا دینے والی بی ٹیم کی پیاس بجھنے والی نہیں لہذا امریکی صدر ان کی باتوں میں نہ آئیں،انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ویتنام جنگ میں اور اپنی سب سے بڑی شکست میں سات کھرب ڈالر خرچ کیے اور خطے میں خون کی ندیاں بہائیں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ یاد رکھیں کہ ایرانیوں نے کسی بھی جنگ میں کامیابی حاصل نہیں کی اور کسی بھی مذاکرات میں ناکام بھی نہیں ہوئے ہیں۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ جن خیالات کا اظہار ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ میں کیا تھا امریکی قومی سلامتی کے مشیرجان بولٹن نے دو سال قبل اسی طرح کے خیالات کا اظہار اپنے ایک آرٹیکل میں کیا تھا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ سمجھداری کا ثبوت دیں‘جوبائڈن

    ڈونلڈ ٹرمپ سمجھداری کا ثبوت دیں‘جوبائڈن

    واشنگٹن: امریکی نائب صدر جو بائڈن نے نومنتخب امریکی صدر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سمجھداری کا ثبوت دیں۔

    تفصیلات کےامریکہ کےنائب صدر جو بائڈن نےنومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ملک کی خفیہ ایجنسیوں کو نشانہ بنانے پر کہا ہےکہ انٹیلی جنس ایجنسیوں پر یقین نہ کرنا سراسر بیوقوفی ہے۔

    امریکی نائب صدر جو بائڈن کا کہناہےکہ ’نومنتخب امریکی صدر کے لیے دفاعی انٹیلی جنس سے لے کر سی آئی اے تک کی اتنی بڑی تعداد میں خفیہ ایجنسیوں پر اعمتاد نہ کرنا اور ان کی باتوں پر توجہ نہ دینا قطعی طور پر بلاجواز ہے۔‘

    انہوں نے انٹرویوکے دوران کہاکہ’یہ خیال کہ آپ خفیہ اداروں سے بھی زیادہ جانتے ہیں، یوں کہنا ہے کہ مجھے اپنے پروفیسر سے زیادہ فزکس کا علم ہے،میں نے کتاب نہیں پڑھی ہے بس میں جانتا ہوں، زیادہ جانتا ہوں۔‘

    امریکی نائب صدر کا کہناتھاکہ انہوں نےخفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ پڑھی ہے اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ ’روس نے باضابطہ پالیسی کے طور پر امریکی انتخابی عمل کو متاثر کرنے اور اسے بدنام کرنے کی کوششیں کی۔‘

    جو بائڈن نے کہا کہ ہیکنگ ہلیری کلنٹن کو کمزور کرنے کے لیے روس کی جانب سے ہونے والی ایک مستقل مہم کا حصہ تھی اور جس سطح پر سمجھا گیا، اس سے کہیں بڑے پیمانے پر ہیکنگ کی گئی۔

    مزید پڑھیں:پینتیس روسی سفارتکاروں نے امریکہ چھوڑ دیا
    یاد رہےگزشتہ ہفتے صدر براک اوباما نے ان 35 روسی سفارتکاروں کو امریکہ سے نکل جانے کا حکم دیا تھا جن پر شک تھاکہ وہ امریکہ میں روس کے لیے جاسوسی کر رہے تھے۔

    مزید پڑھیں:ہیکنگ سے متعلق معلومات جلد منظرعام پر لاؤں گا‘ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہے کہ چار روز قبل نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھاکہ امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت کے حوالے سے جلدحقائق سامنےلاؤں گا۔