Tag: سمز

  • 7 لاکھ سے زائد سمز، 87 ہزار واٹس ایپ اکاؤنٹ اور اسکائپ آئی ڈیز بلاک

    7 لاکھ سے زائد سمز، 87 ہزار واٹس ایپ اکاؤنٹ اور اسکائپ آئی ڈیز بلاک

    حکومت نے ملک بھر میں 7 لاکھ 81 ہزار سمز 83 ہزار واٹس ایپ اکاؤنٹ اور چار ہزار کے قریب اسکائپ آئی ڈیز بلاک کر دی ہیں۔

    تاہم یہ اقدام بھارتی حکومت نے اٹھایا ہے اور اس کا مقصد آن لائن فراڈیوں کے خلاف کارروائی ہے۔ بند کی گئی سمز اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس آن لائن دھوکا دہی میں استعمال ہو رہے تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر مملکت برائے داخلہ بندی سنجے کمار نے لوک سبھا میں ممبران کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت میں آن لائن فراڈ کی روک تھام کے لیے 7 لاکھ 81 ہزار سمز 83 ہزار واٹس ایپ اکاؤنٹ اور چار ہزار کے قریب اسکائپ آئی ڈیز بلاک کر دیے گئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ آن لائن فراڈی فرضی سم کارڈ، واٹس ایپ اور اسکائپ جیسے پلیٹ فارمز کا استعمال کرکے سادہ لوح افراد کو لوٹ رہے تھے۔ یہ افراد خود کو بینک، پولیس یا دیگر سرکاری اداروں کا افسر بتا کر سادہ لوح عوام کا پیسہ ہڑپ رہے تھے۔

    بھارتی وزیر نے کہا کہ حکومت نے فرضی موبائل ڈیوائسز پر بھی شکنجہ کستے ہوئے 208469 موبائل فون کے آئی ایس ای آئی نمبر بلاک کر دیے ہیں اور جعلسازوں کے فرضی فون بلیک لسٹ میں ڈال دیے گئے ہیں۔

    انڈین سائبر کرائم کو آرڈینیشن سینٹر (14 سی) نے 3962 اسکائپ آئی ڈی اور 83668 واٹس ایپ اکاؤنٹ بلاک کیے ہیں۔

  • مختلف نمبرز کے لیے الگ الگ سمز کی ضرورت ختم ہوجائے گی

    مختلف نمبرز کے لیے الگ الگ سمز کی ضرورت ختم ہوجائے گی

    حال ہی میں سامنے آنے والی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اینڈرائڈ 13 میں ایک سم پر متعدد نمبرز چلانے کا فیچر دیا جاسکتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق گوگل موبائل فون آپریٹنگ سسٹم اینڈرائڈ کے نئے ورژن یعنی اینڈرائڈ 13 پر ایسے فیچر کو متعارف کروانے پر کام کرنے میں مصروف ہے، جس کے تحت ایک ہی سم پر متعدد نمبرز چلائے جا سکیں گے۔

    گوگل کے ماہرین اینڈرائڈ 13 میں نیا فیچر متعارف کروانے جارہے ہیں جس کے بعد موبائل یوزرز ایک ہی موبائل سم سے مختلف نیٹ ورکز استعمال کرسکیں گے۔

    عام طور پر اینڈرائڈ صارفین دو یا دو سے زائد نیٹ ورکز استعمال کرنے کے لیے ہمیشہ ایک سے زائد سم کارڈز کے بیچ پھنسے رہتے تھے لیکن صارفین کے اس اہم مسئلے کا حل اینڈرائڈ کے نئے ورژن میں حل ہوجائے گا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق ایکس ڈی اے ڈویلپرز کی سابق چیف ایڈیٹر مشال رحمٰن کا کہنا ہے کہ اس فیچر کی معلومات اینڈرائڈ اوپن سوورس پراجیکٹ (اے او ایس پی) اور اینڈرائڈ ڈویلپرز ویب سائٹ سے حاصل کی گئی ہے، جس سے اب صارفین ایک ہی سم پر متعدد نمبرز کی سروس بھی چلا سکیں گے۔

    مشال رحمٰن کے مطابق اس نئے فیچر کے متعارف ہونے سے نہ صرف صارفین کو مختلف نیٹ ورکس پر منتقل ہونے میں آسانی ملے گی بلکہ اس کے ساتھ ہارڈویئرز بنانے والی کمپنیوں کا بھی پیسہ بچے گا کیوں کہ انہیں اپنے موبائلز میں دو سم کے لیے الگ الگ جگہ بنانے کی ضرورت نہیں پڑے گی، لہٰذا موبائل کمپنیز اس سے بچنے والی جگہ کو استعمال کرتے ہوئے اپنی بیٹری کے سائز میں اضافہ کرسکتے ہیں۔

    گوگل نے فی الحال اس نئے فیچر کو متعارف کروانے کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے لیکن کمپنی کی جانب سے دیے گئے منصوبے کے مطابق یہ فیچر اکتوبر 2022 تک صارفین کی دسترس میں آجائے گا۔

    ممکنہ طور پر مذکورہ فیچر کے تحت صارفین کو ایک ہی سم پر بیک وقت دو مختلف نیٹ ورکس استعمال کرنے کی سہولت فراہم کی جائے گی، تاہم اس سے زیادہ نیٹ ورکس کی سہولت بھی دی جا سکتی ہے۔

  • ملک بھر میں 56 لاکھ مشکوک موبائل فون سمز بلاک

    ملک بھر میں 56 لاکھ مشکوک موبائل فون سمز بلاک

    اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اٹھارٹی نےملک بھر میں چھپن لاکھ مشکوک موبائل فون سمز بلاک کردیں، چھبیس فروری سےغیرتصدیق شدہ سمزکی بندش کا پہلا مرحلہ شروع ہوجائیگا۔

    پی ٹی اے نےچھپن لاکھ مشکوک موبائل فون سمزکوبلاک کردیا ہے، ترجمان پی ٹی اے کا کہنا ہےکہ موبائل فون سمزکی بائیو میٹرک تصدیق کی آخری تاریخ میں توسیع نہیں ہوئی، 26فروری سےغیرتصدیق شدہ سمزکی بندش کا پہلا مرحلہ شروع ہوجائیگا۔

    14اپریل تک تمام غیرتصدیق شدہ سمزبلاک کردی جائیں گی، پہلےمرحلےمیں3سےزائد سمیں رکھنےوالے صارفین کی غیرتصدیق شدہ سمز بند ہوں گی، پی ٹی اے کےمطابق جنوری میں ہوئےمعاہدے کےتحت سمزکی تصدیق کیلئے90دن رکھےگئےتھے۔

    اب تک 4کروڑ 74 لاکھ سمزکی بائیو میٹرک تصدیق کرلی گئی ہے، جو3کروڑ 56 لاکھ شناختی کارڈ پر جاری ہوئیں، ملک میں موبائل فون صارفین کی مجموعی تعداد 13کروڑ 57 لاکھ 60 ہزار ہے جبکہ 8کروڑ 83 لاکھ سمزکی بائیو میٹرک تصدیق ہونا ابھی باقی ہے۔

  • موبائل کمپنیوں کو سموں کی بائیو میٹرک تصدیق کیلئے 90 دن کی ڈیڈلائن

    موبائل کمپنیوں کو سموں کی بائیو میٹرک تصدیق کیلئے 90 دن کی ڈیڈلائن

    اسلام آباد: وزارتِ داخلہ نے موبائل کمپنیوں کو سموں کی بائیو میٹرک تصدیق کیلئے 90 دن کی حتمی ڈیڈلائن دے دی ہے ۔

    سموں کی بائیو میٹرک تصدیق کے حوالے سے وزارتِ داخلہ حکام اور موبائل آپریٹرز کا اجلاس ہوا، ذرائع کے مطابق موبائل کمپنیاں نوے دن میں 103 ملین سموں کی تصدیق کریں گی جبکہ دو مراحل میں سموں کی تصدیق کا عمل مکمل کیا جائے گا۔

    پہلے مرحلے میں 12 جنوری سے 26 فروری تک تین یا اس سے زائد سمیں رکھنے والے اپنی سمز کی تصدیق کروائیں گے، دوسرے مرحلے میں27 فروری سے 13 اپریل تک دو یا اس سے کم سمز رکھنے والوں کی سمز کی تصدیق کا عمل مکمل کیا جائے گا، 14 اپریل کے بعد تصدیق نہ ہو پانے والی تمام سمز بند کر دی جائیں گی۔

    موبائل کمپنیاں سمز کی بائیو میٹرک تصدیق کیلئے میڈیا پر تشہیری مہم بھی شروع کریں گی جبکہ کالز اور ایس ایم ایس کے زریعے بھی صارفین کو بائیو میٹرک تصدیق کا کہا جائے گا۔

    موبائل فون سموں کی بائیومیٹرک تصدیق کیلئے ملک بھر میں استعمال ہونے والی 10کروڑ 30 لاکھ سموں کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ایک حصہ میں وہ صارفین شامل ہیں، جو ایک شناختی کارڈ پر ایک یا دو سمیں استعمال کر رہے ہیں۔

    دوسرا حصے میں حساس شہروں بلوچستان اور فاٹا میں زیرِ استعمال سمیں شامل ہیں اور وہ صارفین جنکو ایک شناختی کارڈ پر 2 یا اس سے زائد سمیں جاری کی گئی ہیں۔

  • غیرقانونی سمزکےحوالے سے رینجرزاقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں، افتخار وہرہ

    غیرقانونی سمزکےحوالے سے رینجرزاقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں، افتخار وہرہ

    کراچی : کے سی سی آئی  کے صدر افتخار وہرہ نے پاکستان رینجرز سندھ کی جانب سے غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی سموں کی فروخت کے حوالے سے تمام موبائل فون کمپنیوں کو تنبیہ کرنے کا خیرمقدم کیا ہے۔

    کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر افتخار وہرہ نے کہا کہ غیرقانونی سمز سے خاتمے کے لئے تمام پری پیڈ سمزکو بند کرنے اور دوبارہ جاری کرتے ہوئے گھروں کے پتے پرارسال کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

    انہوں نے پاکستان رینجرز سندھ کی جانب سے موبائل کمپنیوں کو تنبیہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اگر کوئی غیر قانونی سم دہشت گردی کی کارروائی میں استعمال کی گئی تومتعلقہ موبائل کمپنیوں کے ایگزیکٹیوز کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی ۔

    انہوں نے کہاکہ موجودہ صورتحال میں موبائل کمپنیوں کو کوئی رعایت نہ دی جائے۔