Tag: سمندری جانور

  • ننھی شارکس کو کھانا کھلانے کی وجہ انوکھا عقیدہ

    ننھی شارکس کو کھانا کھلانے کی وجہ انوکھا عقیدہ

    مختلف سمندری جانوروں اور ان کے ننھے بچوں کو کھانا کھلانا تو ایک عام بات ہے، تاہم اس حوالے سے بعض افراد نہایت منفرد عقائد بھی رکھتے ہیں۔

    بحر الکاہل کے جنوبی حصے میں واقع علاقہ جسے پولی نیسیا کہا جاتا ہے، ننھے شارکس کی آماجگاہ ہے۔ شارک کے یہ بچے تیرتے ہوئے کھاڑی کے کنارے تک آجاتے ہیں۔ جب یہ بڑے ہونے لگتے ہیں تو گہرے سمندر میں چلے جاتے ہیں۔

    تاہم جب تک یہ بچے یہاں ہوتے ہیں مقامی افراد باقاعدگی سے انہیں کھانا ڈالتے ہیں۔ اس کھانے میں بچا ہوا کھانا اور چھوٹی مچھلیاں ہوتی ہیں جو شارکس بہت شوق سے کھاتی ہیں۔

    ان لوگوں کا عقیدہ ہے کہ ان کے آباؤ اجداد شارک کی شکل میں دوبارہ اس دنیا میں آئے ہیں چنانچہ یہ شارک کے بچوں کو باقاعدگی سے خوراک ڈالتے ہیں اور ان کا خیال رکھتے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ ان کے روزمرہ معمول کے ساتھ ساتھ انہیں خوشی بھی فراہم کرتا ہے جبکہ انہیں فطرت سے قریب ہونے کا موقع بھی دیتا ہے۔

  • ننھے سے سوراخ کے ذریعے آکٹوپس کا فرار

    ننھے سے سوراخ کے ذریعے آکٹوپس کا فرار

    کیا آپ جانتے ہیں سمندر میں رہنے والا آکٹوپس جسے اپنی 8 ٹانگوں کی وجہ سے ہشت پا بھی کہا جاتا ہے انتہائی ذہین ہے؟

    اب سے 40 کروڑ سال قبل وجود میں آنے والا یہ جانور زمین کے اولین ذہین جانوروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یعنی جس وقت یہ زمین پر موجود تھا، اس وقت ذہانت میں اس کے ہم پلہ دوسرا اور کوئی جانور موجود نہیں تھا۔

    آکٹوپس میں ایک خاصا بڑا دماغ پایا جاتا ہے جس میں نصف ارب دماغی خلیات (نیورونز) موجود ہوتے ہیں۔

    اس دماغ کے باعث یہ معمولی نوعیت کے پزل حل کرسکتا ہے جبکہ پالتو آکٹوپس اپنے مالک کو پہچاننے کی حیران کن صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

    آکٹوپس چونکہ ایک غیر فقاری (ان ورٹی بریٹ) جانور ہے یعنی ان میں ریڑھ کی ہڈی موجود نہیں لہٰذا یہ معمولی جگہوں سے باآسانی گزر جاتے ہیں۔

    زیر نظر ویڈیو بھی ایسے ہی آکٹوپس بھی ہے جو ایک ننھے سے سوراخ کے ذریعے ایک کشتی سے آزاد ہوکر سمندر میں جا پہنچتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔