Tag: سمندری طوفان

  • سمندری طوفان کے بعد ساحل پر ڈولفنیں دیکھی جانے لگیں

    سمندری طوفان کے بعد ساحل پر ڈولفنیں دیکھی جانے لگیں

    بدین: سمندی طوفان بیپر جوائے کی وجہ سے دولفن مچھلیاں راستہ بھٹک کر سندھ کے ضلع بدین کی ساحلی پٹی کی طرف دیکھی جانے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق لیف بینک آئوٹ فال ڈرین میں وکیل موری کے نزدیک 8 سے 10 ڈولفن کو مقامی افراد نے دیکھ کر محکمہ تحفظ جنگلی حیات کی ٹیم کو اطلاع دی لیکن ٹیم ریسکیو آپریشن کیئے بغیر ویڈیو بنا کر روانہ ہوگئی۔

      رپورٹ کے مطابق سمندری طوفان کے سبب راستہ بھٹکنے والی ڈولفن مچھلیوں کو وکیل موری کے نزدیک گوٹھ چھتو ملاح کے عینی شاہدین نے دیکھا۔

    عینی شاہدین کا بتانا ہے کہ شیخانی گھاٹی اور سینگاری موری کے درمیانی علاقے میں موجود ایل بی او ڈی سیم نالے میں 8 سے 10 دولفن مچھلیاں نظر آ ئیں ہیں۔

     ڈولفن مچھلیوں کی خبر ملتے ہی ڈپٹی کمشنر بدین آغا شہنواز خان نے محکمہ تحفظ جنگلی حیات کو فوری طور پر ریسکیو مشن شروع کرنے کی ہدایات جاری کر دی اور مچھلیوں کو دریا سندھ کے میٹھے پانی میں چھوڑنے کی ہدایت جاری کر دی۔

     واضح رہے کے ایل بی او ڈی سیم نالہ چھ اضلاع کا گندہ اور کیمکل زدہ پانی سمندر میں ڈرین کرتا ہے اور اس نالے میں ڈولفن کی موجودگی انکی سلامتی کے لیے خطرناک ہے۔

    ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر محکمہ جنگلی حیات کی ٹیم کنزویٹیو واجد علی شیخ کی قیادت میں ایل بی او ڈی پر ڈولفن مچھلیوں کا جائزہ لیکر واپس وانہ ہو گئی، تاہم ریسکیو اپریشن ابھی تک شروع نہیں ہوسکا۔

  • کراچی میں سمندری طوفان کا خطرہ ٹل گیا

    کراچی میں سمندری طوفان کا خطرہ ٹل گیا

    کراچی : شہر قائد میں سمندری طوفان کا خطرہ ٹل گیا، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر میں آندھی اور تیز بارش کا کوئی امکان نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ سمندری طوفان کی شدت میں کمی آنے لگی اور سمندری طوفان کا بھارتی گجرات پر لینڈ فال کا سلسلہ جاری ہے۔

    محکمہ موسمیات نے بتایا کہ طوفان آئندہ چند گھنٹےمیں مزید کمزور ہو جائے گا، کراچی کی ساحلی پٹی کو سمندری طوفان سے اب کوئی خطرہ نہیں تاہم شہر میں آج اور کل درمیانے درجے کی بارش کا امکان ہے، دفعہ 144 کے باوجود سی ویو پر شہریوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہیں۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ سمندری طوفان ننگرپارکر سے ہوتا ہوا دوبارہ گجرات کے دیگرشہروں میں داخل ہوگا، جس کے بعد بپرجوائے آج کمزور ہوکر سائیکلونک طوفان بنے گا اور شام تک ڈپریشن میں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔

    سمندری طوفان کے زیر اثر ٹھٹھہ، بدین، سجاول،عمرکوٹ ، تھرپارکر،میرپورخاص میں آج گرج چمک کے ساتھ تیزبارش کاامکان ہے، بارش کے دوران 40 سے 50 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں۔

  • سمندری طوفان بپر جوائے بھارت کے قریب پہنچ گیا، آج شام  گجرات سے ٹکرائے گا

    سمندری طوفان بپر جوائے بھارت کے قریب پہنچ گیا، آج شام گجرات سے ٹکرائے گا

    دہلی : سمندری طوفان بپر جوائے بھارت کے قریب پہنچ گیا، بھارتی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان آج شام 4 سے 8 بجے کے دوران گجرات سے ٹکرائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی محکمہ موسمیات کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ طوفان بپر جوائے ریاست گجرات سے ایک سو چالیس کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر ہے ، طوفان بپر آج شام 4 سے 8 بجے کے دوران گجرات کے ضلع کچھ میں جاکھوبندرگاہ سے ٹکرائے گا۔

    بھارتی محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ طوفان کے باعث گجرات کے ساحلی علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے، طوفان شدید اور تھری کیٹگری کا ہے۔

    ریاست گجرات کے نو اضلاع میں ہائی الرٹ ہے اور مختلف علاقوں سے اب تک ایک لاکھ افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے، ماہرین کے مطابق بپرجوئے بھارت سے ٹکرانے والا سب سے شدید طوفان ہوسکتا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق گجرات کے ضلع کچھ اور سوراشٹرا میں ریڈ الرٹ ہے، طوفان کے زیر اثر کچھ کے منڈوی ساحل پر تیز ہوائیں چل رہی ہیں، اونچی لہروں کے باعث ممبئی کے ساحل پر بھی طغیانی ہے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ گجرات کے ضلع کچھ کے بھوج ایئرپورٹ پر آج اور کل فلائٹ آپریشن بند رہے گا۔

  • سمندری طوفان سے بچاؤ کے لیے کراچی پورٹ ٹرسٹ کا الرٹ جاری

    سمندری طوفان سے بچاؤ کے لیے کراچی پورٹ ٹرسٹ کا الرٹ جاری

    کراچی : کراچی پورٹ ٹرسٹ نے سمندری طوفان سے بچاؤ کے لیے الرٹ جاری کردیا، جس کے بعد جہازوں کو مضبوط رسوں اور اسٹیل وائر سے باندھ دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان سے بچاؤ کے لیے کراچی پورٹ ٹرسٹ نے بھی الرٹ جاری کردیا، جس میں تمام جہازوں کے کپتانوں کو حفاظتی انتظامات اپنانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہے۔

    ممکنہ حادثے سے بچنے کے لیے پورٹ پر موجود جہازوں کو مضبوط رسوں اور اسٹیل وائر سے باندھ دیا گیا ہے۔

    جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کوآرڈینشن سینٹر نے بھی الرٹ جاری کردیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ سمندرمیں طغیانی کےدوران پورٹ قاسم،کراچی پورٹ کی آوٹراینکریج پرکوئی جہازموجود نہ ہو‌، آوٹراینکریج پر کسی جہاز کا اینکر مسئلہ کرےتوکپتان فوری جہازلیٹ گو اینکرکردے۔

    جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن سینٹر کا کہنا تھا کہ طوفان کی صورت میں کیٹی بندراورملحقہ ساحلی علاقوں میں 8سے12فٹ کی لہریں آسکتی ہیں، اونچی لہروں کی صورت میں کیٹی بندرنشیبی علاقوں میں کوسٹل سیلابی صورتحال پیداکرسکتی ہے۔

    خیال رہے سمندر ی طوفان بیپر جوائے پاکستان کے ساحلی علاقوں سے ٹکرائے گا، اس وقت طوفان کراچی سے 230کلو میٹر اور ٹھٹھہ سے 235 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ طوفان کے اطراف کے علاقوں میں ہوا کی رفتار 150 کلو میٹر فی گھنٹہ ہوگی جبکہ طوفان کے باعث سمندری لہروں کی اونچائی 25 سے 30 فٹ ہے۔

    نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کہا تھا کہ طوفان کا آج دوپہر کیٹی بندر اور بھارتی گجرات سےگزرنےکا امکان ہے، جس کے باعث تیز آندھی، بارش ہوسکتی ہے۔

  • سمندری طوفان : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ایمرجنسی نافذ

    سمندری طوفان : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ایمرجنسی نافذ

    کراچی : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں سمندری طوفان بپرجوائے کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان کے پیش نظر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور عملے کی چھٹیاں منسوخ کرکے نگرانی کیلئے سات فوکل پرسن تعینات کر دیے گئے۔

    انتہائی مخدوش قرار دی گئی چالیس میں سے دس عمارتوں کو خالی کرا کر سیل کر دیا گیا جبکہشہر کے مختلف علاقوں میں ایس بی سی اے کی ٹیمیں مخدوشد عمارتوں کو سیل اور خالی کرانے میں مصروف عمل ہیں۔

    یاد رہے کراچی میں سمندری طوفان کے پیش نظر ضلع جنوبی کے پچپن خاندانوں کو مخدوش عمارتوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کو مخدوش عمارتوں کے متعلق بتایا گیا تھا کہ آرام باغ سے اٹھائیس، لیاری سے چوبیس، گارڈن سے دو اور صدر سے ایک خاندان کو مخدوش عمارتوں سے نکالا گیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی، ایڈیشنل آئی جی پولیس سمیت ڈاکٹرز، ڈیزاسٹرمینجمنٹ اور دیگر اداروں کو چوکنا رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔

  • سندھ کے 3 ساحلی اضلاع سے 76 ہزار 925 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل

    سندھ کے 3 ساحلی اضلاع سے 76 ہزار 925 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل

    کراچی: سندھ کے 3 ساحلی اضلاع سے 76 ہزار 925 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کو سمندری طوفان بیپر جوائے کی تازہ صورت حال سے متعلق رپورٹ موصول ہو گئی، ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے تین ساحلی اضلاع سے اب تک 76 ہزار 925 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    تینوں اضلاع میں مجوعی طور پر 44 ریلیف کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں، کیٹی بندر کی 17000 آبادی سے 14 ہزار انتظامیہ کے ذریعے، اور 3000 رضاکارانہ طور پر منتقل ہو چکے ہیں، کیٹی بندر میں 6 ریلیف کیمپوں میں 2300 خاندان منتقل ہوئے۔

    گھوڑاباری کی 5200 آبادی سے انتظامیہ نے 3700 جب کہ 1500 رضاکارانہ منتقل ہوئے، گھوڑاباری میں 3 ریلیف کیمپوں میں 600 خاندان منتقل ہوئے ہیں، شہید فاضل راہو کی 19470 آبادی سے انتظامیہ نے 14310 جب کہ 5160 رضاکارانہ منتقل ہوئے، جب کہ یہاں 10 ریلیف کیمپوں میں 11 ہزار کی گنجائش ہے اور 3009 خاندان منتقل ہوئے ہیں۔

    بدین کی 12300 آبادی سے انتظامیہ نے 5960 جب کہ 5600 رضاکارانہ منتقل ہوئے، بدین میں 6 ریلیف کیمپوں میں 1650 خاندان منتقل ہوئے، تحصیل شاہ بندر کی 9000 آبادی سے انتظامیہ نے 8800 منتقل کیے، شاہ بندر میں 9 ریلیف کیمپوں میں 1600 خاندان منتقل ہوئے۔

    تحصیل جاتی کی 8070 آبادی سے حکومت نے 4735 جب کہ 1717 رضاکانہ منتقل ہوئے، جاتی میں 10 ریلیف کیمپوں میں 900 خاندان منتقل ہوئے، کھاروچھان کی 7935 آبادی سے انتظامیہ نے 6443 جب کہ 1000 رضاکانہ منتقل ہوئے، جب کہ یہاں 1150 خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

  • بپر جوائے کے اثرات، سمندر بپھر گیا، پانی سڑکوں پر آگیا

    بپر جوائے کے اثرات، سمندر بپھر گیا، پانی سڑکوں پر آگیا

    کراچی: سمندری طوفان بپر جوائے کے باعث ہاکس بے کے مقام پر سمندر بپھر گیا جس کے باعث پانی سڑک پر آگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سمندری طوفان بپر جوائے کے باعث ہاکس بے مقام پر غروب آفتاب کے بعد سمندر کا پانی بپھر کر مچھلی چوک تک سڑک پر آگیا ہے۔

    پولیس کا بتانا ہے کہ دعا ہوٹل و اطراف میں بھی سمندری پانی سرک پر آگیا ہے، ٹرٹل بیچ کے قریب بھی مرکزی شاہراہ زیر آب آگئی ہے۔

    سمندری پانی میں طغیانی سے ساحل پر بنے متعدد ہٹس کی دیواریں گر گئیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ساحل کی جانب جانے والے تمام راستوں کو بند کررکھا ہے جبکہ ٹرٹل بیچ سے کچھ فاصلے پر واقع عبدالرحمان گوٹھ زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔

    واضح رہے کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ طوفان بپر جوائے کراچی سےکنارہ کشی کرنے لگا ہے، سمندری طوفان نے اپنا رخ شمال مشرقی سمت کرلیا، جس کے باعث سمندری طوفان کا فاصلہ کراچی سے زیادہ اور کیٹی بندر سے کم ہونے لگا ہے۔

    طوفان اس وقت کراچی کے جنوب مغرب میں 370 اور کیٹی بندر کے جنوب مغرب میں 290 کلو میٹر اور ٹھٹھہ کے جنوب مغرب میں 335 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔

    طوفان کل دوپہر کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان ٹکرائے گا، طوفان کے گرد 150 تا 160 کلو میٹر کی ہوائیں اور 180 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے جھکڑ چل رہے ہیں۔

    طوفان کے مرکز کے گرد 30 فٹ لہریں بلند ہورہی ہیں، طوفان ٹکرانے کی صورت میں متاثرہ علاقے میں 100 تا 120 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا اور 140 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے جھکڑ چلیں گے۔

    متاثرہ ساحل پر 8 سے 12 فٹ بلند لہریں اٹھیں گی اور متاثرہ علاقے اور اطراف میں گرج و چمک کے ساتھ طوفانی بارشیں متوقع ہیں۔

  • سمندری طوفان کراچی سے دور اور کیٹی بندر سے قریب ہونے لگا

    سمندری طوفان کراچی سے دور اور کیٹی بندر سے قریب ہونے لگا

    کراچی : سمندری طوفان ‘بیپر جوائے’ کا فاصلہ کراچی سے زیادہ اور کیٹی بندر سے کم ہونے لگا ، طوفان کل دوپہر کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان ٹکرائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ طوفان بیپر جوئے کراچی سےکنارہ کشی کرنے لگا، سمندری طوفان نے اپنا رخ شمال مشرقی سمت کرلیا، جس کے باعث سمندری طوفان کا فاصلہ کراچی سے زیادہ اور کیٹی بندر سے کم ہونے لگا ہے۔

    طوفان اس وقت کراچی کے جنوب مغرب میں 370 اور کیٹی بندر کے جنوب مغرب میں 290 کلو میٹر اور ٹھٹھہ کے جنوب مغرب میں 335 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔

    طوفان کل دوپہر کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان ٹکرائے گا، طوفان کے گرد 150 تا 160 کلو میٹر کی ہوائیں اور 180 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے جھکڑ چل رہے ہیں

    طوفان کے مرکز کے گرد 30 فٹ لہریں بلند ہورہی ہیں، طوفان ٹکرانے کی صورت میں متاثرہ علاقے میں 100 تا 120 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا اور 140 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے جھکڑ چلیں گے۔

    متاثرہ ساحل پر 8 سے 12 فٹ بلند لہریں اٹھے گی اور متاثرہ علاقے اور اطراف میں گرج و چمک کے ساتھ طوفانی بارشیں متوقع ہیں

    سندھ اور بلوچستان کی ساحلی پٹی پر شدید طغیانی اور 6 فٹ تک لہریں بلند ہوں گی جبکہ طوفانی ہواؤں اور بارشوں کا سلسلہ 17 جون تک جاری رہے گا۔

  • سمندری طوفان : وزیراعظم نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے 14 رکنی ایمرجنسی کمیٹی تشکیل دے دی

    سمندری طوفان : وزیراعظم نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے 14 رکنی ایمرجنسی کمیٹی تشکیل دے دی

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے سمندری طوفان "بیپرجوئے” کے پیش نظر ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے 14 رکنی ایمرجنسی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان "بیپرجوائے” کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف نےممکنہ صورتحال سے نمٹنےکیلئے 14 رکنی ایمرجنسی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    شیری رحمان ،خرم دستگیر،امین الحق ،ناصرشاہ ،راشدلنگڑیال ،سیکریٹری پٹرولیم ڈویژن ، چیئرمین این ڈی ایم اے ،چیف سیکریٹری سندھ ،بلوچستان اور ڈی جی محکمہ موسمیات کمیٹی میں شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ سیکریٹری پاور ڈویژن ،سیکریٹری نیشنل فوڈ سیکیورٹی اورڈویژن بھی کمیٹی کا حصہ ہے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ متعلقہ اداروں کے سربراہان کو بھی شامل کیا تاکہ ممکنہ صورتحال کے پیش نظر فوری اقدامات اٹھائے جاسکیں۔

    کمیٹی طوفان کی صورتحال میں عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرے گی اور پاکستان کی ساحلی پٹی سے ٹکرانے کے نتیجے میں پیدا صورتحال اور نقصانات کا بھی جائزہ لے گی۔

    گذشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے سمندری طوفان بپرجوئے سے متعلق اجلاس میں ہدایت کی تھی کمیٹی کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے عوام کوآگاہ رکھے اور ساحلی علاقوں سےلوگوں کامکمل انخلایقینی بنایا جائے اور متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو امدادی سامان کی فراہمی یقینی بنائی جائے ، طوفان کی ممکنہ صورتحال سےانشااللہ سب ادارےمل کرنبردآزما ہوں گے۔

  • سمندری طوفان  کے اثرات: کراچی کے ساحل پر لہریں 8 فٹ بلند، مختلف علاقوں میں بارش

    سمندری طوفان کے اثرات: کراچی کے ساحل پر لہریں 8 فٹ بلند، مختلف علاقوں میں بارش

    کراچی : سمندری طوفان ‘بپرجوائے’ کے اثرات کراچی کے ساحل پر پہنچ گئے، ساحل پر لہریں آٹھ فٹ سے بھی اونچی ہوگئی جبکہ مختلف علاقوں میں بارش بھی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان ‘بپرجوائے’ قریب آتے ہی کراچی میں اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے، گرمی کی شدت میں کمی اور تیز ہوائیں چل رہی ہیں۔

    بپرجوائے کے اثرات کراچی کے ساحل پر پہنچ گئے، ساحل پر لہریں آٹھ فٹ سے بھی اونچی ہوگئی ہیں۔

    کراچی میں مختلف مقامات پر بارش نے موسم خوشگوار کردیا ہے ، صدر کےعلاقے میں تیز بارش ہوئی جبکہ لانڈھی، کورنگی اور شاہ فیصل کالونی میں بھی بارش ریکارڈ کی گئی۔

    ملیرکے ساحلی علاقوں ریڑھی گوٹھ، لٹ بستی و دیگر علاقوں کے ساتھ ساتھ آئی آئی چندریگرروڈ، شارع فیصل، ٹاور، کلفٹن اور سی ویو کے اطراف میں بھی ہلکی بارش ہوئی۔

    ٹھٹھہ کی ساحلی بستی کیٹی بندر میں بھی تیز ہوا کے ساتھ ہلکی بارش جاری ہے، اطراف کے گاؤں خالی کرالیے گئے جبکہ بدین کے ساحلی گاؤں کے ساتھ بھی سمندر چڑھنا شروع ہوگیا ہے۔

    خیال رہے بپرجوائے جنوب مشرق میں سندھ کیٹی بندراوربھارتی گجرات کی سمت مسلسل بڑھ رہا ہے اور کیٹی بندرسے 276 اورکراچی سے 340 کلومیٹردورجنوب میں موجود ہے۔

    پندرہ جون کی دوپہریا شام کو کیٹی بندراوربھارتی گجرات کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے، جس کے باعث آج سے سترہ جون تک کراچی سمیت سندھ کے دیگراضلاع میں تیزہواؤں کے ساتھ موسلا دھاربارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔