Tag: سمندری طوفان

  • وزیراعظم  کا وزیراعلیٰ سندھ سے رابطہ:  سمندری طوفان کے خطرات سے نمٹنے کے لئے مکمل تعاون کی یقین دہانی

    وزیراعظم کا وزیراعلیٰ سندھ سے رابطہ: سمندری طوفان کے خطرات سے نمٹنے کے لئے مکمل تعاون کی یقین دہانی

    اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سمندری طوفان کے خطرات سے نمٹنے کے لئے وزیراعلیٰ سندھ کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ، جس میں سمندری طوفان کی تازہ ترین صورتحال اوراقدامات پر گفتگوکی گئی۔

    وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ کی طوفان کے خطرات سے نمٹنے کے پیشگی انتظامات کو سراہتے ہوئے ہدایت کی وفاق،صوبائی حکومتوں اور اداروں میں مؤثر حکمت عملی پرعملدرآمدیقینی بنایا جائے اور متعلقہ علاقوں سےعوام کی بروقت محفوظ مقامات پرمنتقلی یقینی بنائی جائے۔

    مراد علی شاہ نے شہباز شریف کو متعلقہ علاقوں میں عوام کو پیشگی خبردارکرنے اور اطلاعات پہنچانے کے اقدامات پر آگاہ کیا جبکہ ہنگامی صورتحال میں ضروری سامان، آلات اور دیگر متعلقہ اشیا کے پیشگی انتظامات پر گفتگو ہوئی۔

    وزیراعظم نے صورتحال سے نمٹنے میں وفاق کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وفاق کےزیرانتظام ادارے سندھ حکومت کی مددکیلئےہمہ وقت تیار ہیں، وزیراعلیٰ سندھ نےوزیراعظم کےجذبےاورفکرمندی پران کاشکریہ ادا کیا۔

  • سمندری طوفان : لوڈشیڈنگ میں اضافے کا خدشہ

    سمندری طوفان : لوڈشیڈنگ میں اضافے کا خدشہ

    اسلام آباد : وزیرتوانائی نے سمندری طوفان سے ونڈ انرجی میں کمی ہونے کے باعث لوڈشیڈنگ میں اضافے کے خدشے کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرتوانائی کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ سمندری طوفان سے ونڈ انرجی میں کمی ہو سکتی ہے،ایل این جی کی ترسیل متاثر ہونے سے بجلی کی پیداوار میں 1500 میگاواٹ کمی کا امکان ہے۔

    وزارت توانائی کا کہنا تھا کہ طوفان سے ونڈ انرجی میں 1500 میگاواٹ کمی کا خدشہ ہے، ترسیلی مسائل کے باعث کول پاور پلانٹس کی 2400 میگاواٹ بجلی متاثر ہوسکتی ہے۔

    بجلی کی پیدوار میں کمی کو پن بجلی کی پیداوار میں اضافے اور ڈیزل سے پورا کیا جائے گا تاہم ضرورت پڑنے پر لوڈشیڈنگ میں2 سے 3 کا گھنٹے اضافہ ہوسکتا ہے۔

  • سمندری طوفان : بلاول بھٹو نے عوام سے اپیل کردی

    سمندری طوفان : بلاول بھٹو نے عوام سے اپیل کردی

    کراچی : چیئرمین پیپلزپارٹی و وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے سمندری طوفان کے پیش نظر عوام سے اپیل کی ہے کہ عوام خصوصاً ساحلی علاقوں کے لوگ انتظامیہ سے تعاون کریں اور بلاتاخیر حفاظتی مقامات پر منتقل ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی و وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے سمندری طوفان کے حوالے سے بیان میں کہا ہے سمندری طوفان سے کراچی، ٹھٹھہ، سجاول اور بدین کے ساحلی علاقوں کو خطرہ ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سمندری طوفان کےپیش نظر چوکس ہے اور ہر ممکن حفاظتی اقدام اٹھا رہی ہے، عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے اپیل کی عوام خصوصاًساحلی علاقوں کے لوگ انتظامیہ سے تعاون کریں اور بلاتاخیر حفاظتی مقامات پر منتقل ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ پرانی اور خستہ حال عمارتوں میں مقیم شہری بھی ہنگامی بنیادوں پر محفوظ مقامات پر منتقل ہوں اور ماحول معمول پر آنے تک ماہی گیرآئندہ چند دنوں کیلئےسمندر میں بلکل بھی نہ جائیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ طوفانی بارش کے دوران سفر سے گریز کیا جائے، تمام حفاظتی تدابیر پر عمل کرنا ہی قدرتی آفت کے ممکنہ نقصان سے بچنے کا راستہ ہے۔

    وزیر خارجہ نے ہدایت کی کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے تمام کارکنان امدادی سرگرمیوں میں انتظامیہ کا ہاتھ بٹائیں اور ساحلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی حلقوں میں عوام سے رابطے میں رہیں۔

  • سمندری طوفان کو بپر جوائے کا نام کس نے دیا؟

    سمندری طوفان کو بپر جوائے کا نام کس نے دیا؟

    سمندری طوفان بپر جوائے پاکستان اور بھارت کے ساحلوں کی جانب بڑھ رہا ہے اور اس کا رخ مسلسل تبدیل ہورہا ہے، اس کے نام کے حوالے سے کئی افراد تذبذب کا شکار ہیں کہ اس کا کیا مطلب ہے اور یہ نام کیسے دیا گیا۔

    بپر جوائے سال 2023 میں بحیرہ عرب میں بننے والا دوسرا طوفان ہے، پہلا طوفان موچا تھا جو بنگلہ دیش سے ٹکرایا تھا۔ ابتدائی طور پر بحیرہ عرب میں گزشتہ کئی روز تک قوت پکڑنے کے بعد بالآخر بپر جوائے 6 جون کو سائیکلون میں تبدیل ہوا جس کے بعد اسے یہ نام دیا گیا۔

    اس سمندری طوفان کا نام بنگلہ دیش کی جانب سے تجویز کیا گیا ہے جس کا مطلب آفت ہے۔ طوفانوں کے نام ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) کی جانب سے جاری حکم نامے کے تحت رکھے جاتے ہیں جس کا مقصد ایک ہی مقام پر بننے والے متعدد طوفانوں میں تفریق کرنا ہے۔

    اسی مقصد کے تحت 6 ریجنل اسپیشلائزڈ میٹرولوجیکل سینٹرز اور پانچ ریجنل ٹراپیکل اسٹورم وارننگ سینٹرز کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ دنیا بھر میں طوفانوں کے نام رکھیں اور ان کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کریں۔

    جنوب اور جنوب مشرقی ممالک کے قریب بننے والے طوفانوں کو نام دینے کی ذمہ داری انڈین میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) کی ہے اور اسے ریجنل اسٹورم میٹرولوجیکل سینٹر کا درجہ دیا گیا ہے۔

    اس میں 13 ممالک جن میں بھارت، بنگلہ دیش، ایران، میانمار، مالدیپ، عمان، پاکستان، قطر، سعودی عرب، سری لنکا، تھائی لینڈ، متحدہ عرب امارات اور یمن شامل ہیں۔

    اپریل 2020 میں آئی ایم ڈی نے سائیکلونز کو نام دینے کے لیے 169 ناموں کی فہرست مرتب کی جس میں ہر ملک کی جانب سے تجویز کردہ 13، 13 نام موجود تھے۔ ان ناموں کو پھر 13 فہرستوں میں تقسیم کیا گیا اور اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ ہر فہرست میں مذکورہ ممالک کی جانب سے تجویز کردہ کم سے کم ایک نام ضرور ہو۔

    پھر ان فہرستوں سے مرحلہ وار طوفانوں کو نام دیے جانے لگے اور ایک فہرست کے نام ختم ہونے پر دوسری فہرست سے نام دیے جاتے ہیں۔ ان ناموں کو انگریزی کے حروف تہجی کے حساب سے ترتیب دیا جاتا ہے۔ ان ناموں کا اطلاق صرف بحر ہند اور ساؤتھ پیسیفک ریجن میں بننے والے طوفانوں پر ہوتا ہے۔

    سمندری طوفان بپر جوائے کی آمد کے ساتھ ہی ناموں کی پہلی فہرست ختم ہوگئی ہے اور یہ دوسری فہرست کا پہلا نام ہے جسے بنگلہ دیش نے تجویز کیا ہے۔

    اس سے قبل فہرست نمبر ایک کے تمام طوفان گزر چکے ہیں جن کے نام یہ تھے: نسارگا، گاٹی، نیوار، بوریوی، ٹاک ٹائی، یاس، گلاب، شاہین، جواد، اسانی، سترنگ، منڈوس اور موچا۔

  • ’کراچی میں کسی بھی وقت ایمرجنسی صورتحال ہوسکتی ہے‘

    ’کراچی میں کسی بھی وقت ایمرجنسی صورتحال ہوسکتی ہے‘

    کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ اس وقت ٹھٹھہ بدین اور سجاول میں ایمرجنسی صورتحال ہے جبکہ کراچی میں بھی کسی وقت بھی ایمرجنسی صورتحال ہوسکتی ہے۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن  نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت ٹھٹھہ بدین اور سجاول میں ایمرجنسی صورتحال ہے، لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے۔

    آئی جی سندھ نے بتایا کہ انخلا کیلئے ٹرانسپورٹ اور دیگر طریقوں سے مدد کر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات پر ریسکیو کا عمل جاری ہے، پوری کوشش ہے سب سے پہلے انخلاکا عمل مکمل کیا جائے۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ ایمرجنسی کی صورت میں آرمی اور نیوی کی مدد حاصل ہوگی۔

    ’سمندری طوفان کراچی سے 470 کلومیٹر دور، رخ مسلسل تبدیل کر رہا ہے‘

    کراچی میں لگے بڑے بل بورڈز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ  کراچی میں انتظامیہ بل بورڈز ہٹوانے کا کام کررہے ہیں، اس کے لیے ٹریفک پولیس کی جانب سے بھی کام کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سی ویو جانے پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد ہے،کراچی میں بھی کسی وقت بھی ایمرجنسی صورتحال ہوسکتی ہے۔

  • سمندری طوفان‌:  پنجاب میں بھی تمام ادارے ہائی الرٹ

    سمندری طوفان‌: پنجاب میں بھی تمام ادارے ہائی الرٹ

    لاہور : پی ڈی ایم اے پنجاب نے سمندری طوفان کے پیش نظر تمام اداروں و ضلعی انتظامیہ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان کے باعث آندھی اور بارش کے پیش نظر پی ڈی ایم اے پنجاب نے تمام اداروں و ضلعی انتظامیہ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایات ‏جاری کردی۔

    ریلیف کمشنر پنجاب کی ہدایت پر صوبائی کنٹرول روم سمیت پنجاب بھر کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سنٹرز کو الرٹ رہنے کی ہدایت ‏جاری‎ ‎کیا گیا۔

    پی ڈی ایم اے‎ ‎کا کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان 14 جون کی صبح تک مزید شمال کی جانب بڑھے ‏گا، ‎سمندری طوفان کی وجہ سے ملک کے بالائی علاقوں میں مغربی ہوائیں 14 جون سے داخل ہونے کا امکان ہے۔‎

    ‎جس کے باعث‎ ‎لاہور ، اسلام آباد، مری، گلیات، راولپنڈی، اٹک، چکوال، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، منڈی بہاؤالدین اور نارووال میں آندھی اور گرج چمک ‏کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ بعض مقامات پر موسلا دھار بارش اور ژالہ باری کی بھی توقع ہے۔‎

    پی ڈی ایم اے‎ نے بتایا کہ ‎اسی دوران مری کے پہاڑی علاقوں ‏میں لینڈسلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے جبکہ پنجاب میں آندھی اور جھکڑ کے باعث کھڑی فصلوں اور کمزورسٹرکچر کو شدید نقصان کا خطرہ ‏ہے، ‎کسان حضرات موسمیاتی پیشگوئی کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے معاملات ترتیب دیں۔

    ‎ ‎ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی نے کہا ‏ہے کہ تمام اضلاع بروقت انتظامات مکمل کریں اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔‎ ‎متعلقہ اضلاع عملے کی شفٹ وائز 24 گھنٹے ‏ڈیوٹیاں تفویض کی جائیں۔

  • سمندری طوفان انتہائی شدت اختیار کر چکا ہے، این ڈی ایم اے

    سمندری طوفان انتہائی شدت اختیار کر چکا ہے، این ڈی ایم اے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ سمندری طوفان  انتہائی شدت اختیار کر چکا ہے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق سمندری طوفان بیپر جوائے انتہائی شدت اختیار کرچکا ہے جس کے ممکنہ اثرات میں تیز آندھی، بارش اور سیلاب متوقع ہے۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ 13 تا 17جون ماہی گیر، سیاح  سمندر کا رخ کرنے میں احتیاط برتیں۔

    ’سمندری طوفان کراچی سے 470 کلومیٹر دور، رخ مسلسل تبدیل کر رہا ہے‘

    این ڈی ایم اے نے وفاق، بلوچستان اور سندھ کے تما م ملحقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی ہے، این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں مقامی انتظامیہ کی ہدایت پر عمل کریں۔

    دوسری جانب محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان بائپر جوائے سے متعلق نئی اپ ڈیٹ جاری کی ہے جس کے مطابق گزشتہ 12 گھنٹے کے دوران سمندری طوفان کا رخ شمال اور شمال مغرب کی جانب ہوا ہے اور اب یہ کراچی کے جنوب سے 470 کلومیٹر جب کہ ٹھٹھہ کے جنوب سے 460 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔

  • کیٹی بندر کی 13 ہزار آبادی خطرے میں ہے، لوگوں کا انخلا رات بھر جاری رہا، وزیراعلیٰ سندھ

    کیٹی بندر کی 13 ہزار آبادی خطرے میں ہے، لوگوں کا انخلا رات بھر جاری رہا، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سمندری طوفان کے پیش نظر ساحلی پٹی کے شہروں سے لوگوں کا انخلا رات بھر جاری رہا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کیٹی بندر کی 13 ہزار آبادی خطرے میں ہے، 3 ہزار کو رات بھر میں منتقل کیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ گھوڑاباڑی کی 5 ہزار آبادی کو خطرہ ہے، جس میں سے 100 لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا، شھید فاضل راہو کی 4 ہزار آبادی کو طوفان کا خطرہ ہے،3 ہزار لوگوں کو منتقل کیا گیا ہے۔

    مراد علی شاہ نے بتایا کہ بدین کی 2 ہزار 500  آبادی میں سے 540 ابھی تک محفوظ مقام پر منتقل ہو چکے ہیں، شاہ بندر کی 5 ہزار آبادی میں سے طوفان پیش نظر 90 لوگوں کو منتقل کیا جاچکا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ جاتی میں 10 ہزار لوگ آباد ہیں، جس میں سے 100 لوگوں کو منتقل کیا گیا، ابھی تک 40 ہزار 800 میں سے 6836 لوگ منتقل ہو چکے ہیں دیگر کی منتقلی جاری رہےگی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ٹھٹھہ، بدین، اور سجاول اضلاع کے لوگوں کو بھی آج انتظامیہ منتقل کرتی رہےگی، وزیر اعلیٰ نے لوگوں سے اپیل کی ہے انتظامیہ سے تعاون کریں اور محفوظ مقام پر منتقل ہو جائیں۔

  • سمندری طوفان: کور کمانڈر کراچی کی بدین میں ہنگامی کانفرنس

    سمندری طوفان: کور کمانڈر کراچی کی بدین میں ہنگامی کانفرنس

    بدین: سمندری طوفان بیپر جوائے کے سلسلے میں کور کمانڈر کراچی نے سندھ کے شہر بدین میں ہنگامی کانفرنس طلب کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان سے نمٹنے کے لیے ہر سطح پر اقدامات کیے جا رہے ہیں، کور کمانڈر کراچی نے بھی بدین میں ایک ہنگامی کانفرنس بلائی، جس میں ڈی جی رینجرز سندھ اور جی او سی حیدرآباد سمیت فوجی و سول اداروں کے ذمہ داران نے شرکت کی۔

    طوفان سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کی بروقت تیاریوں پر کور کمانڈر کراچی نے اطمینان کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا ممکنہ طوفان کے خطرے سے نمٹنے کے لیے وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

    کور کمانڈر کا کہنا تھا کہ اب تک پاک فوج کے دستے ریسکیو کے لیے مختلف مقامات پر پہنچ چکے ہیں، اور کسی بھی صورت عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

    ادھر وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت بھی اہم اجلاس بلایا گیا، جس میں ڈی جی رینجرز اور جی او سی حیدرآباد گیریژن سمیت متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی، اجلاس میں بتایا گیا کہ پاک فوج کے تازہ دم دستے حفاظتی اقدامات کے طور پر تعینات کر دیے گئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کراچی میں کیٹی بندر، شاہ بندر اور جاتی کا دورہ بھی کیا، اور سمندری طوفان سے بچاؤ کے اقدامات کا جائزہ اور ساحلی علاقوں کا فضائی معائنہ کیا۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ٹیلیفون کر کے سمندری طوفان کی تازہ ترین صورت حال اور اقدامات پر گفتگو کی، انھوں نے وفاق، صوبائی حکومتوں اور اداروں میں مؤثر حکمت عملی پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔

  • کراچی والوں کے لئے خطرے کی گھنٹی ، سمندری طوفان مزید قریب آگیا

    کراچی والوں کے لئے خطرے کی گھنٹی ، سمندری طوفان مزید قریب آگیا

    کراچی : سمندری طوفان بیپرجوائے کراچی سے 600 اور ٹھٹھہ سے 580 کلو میٹر دور رہ گیا ، کراچی میں 13 تا 16 جون شدید بارش اور آندھی کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان بیپر جوئے تیزی سے پاکستان کےساحل کی جانب بڑھ رہا ہے اور کراچی سے فاصلہ کم ہو رہا ہے۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ سمندری طوفان کراچی کے جنوب میں 570 سے 580 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے اور شمال کی جانب گامزن ہے، کل کے بعدطوفان شمال مشرق کی جانب بڑھے گا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ سمندری طوفان کا 13 جون سے شمال مشرق کی جانب رخ ہوگا اور ٹھٹھہ ،کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان لینڈ فال کرے گا، جس کے باعث ٹھٹھہ ، کیٹی بندر ، بدین اوردیگرعلاقوں بارشیں ہوگی۔

    محکمہ موسمیات نے بتایا سمندری طوفان کے باعث 100تا 120 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا امکان ہے اور طوفان جس جگہ ٹکرائے گا وہاں لہریں 8 تا 12 فٹ بلند ہوں گی۔

    چیف میٹ سردارسرفراز کا کہنا تھا کہ طوفان کے باعث شہرکی ہوائیں تھمی ہوئی ہیں، شہر میں آج اور کل شدید گرمی ہوگی، پارہ 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک بھی جاسکتا ہے تاہم کچھ مقامات پر تیز اور ہلکی بارش کا سلسلہ 16 جون تک جاری رہے گا۔