کراچی : سندھ حکومت نےگاڑیوں کی رجسٹریشن کے نظام میں تبدیلی کی منظوری دے دی، جس کے تحت اب گاڑیوں کی رجسٹریشن مالک کے شناختی کارڈ سے منسلک ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کابینہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ایک اہم پالیسی فیصلے کے تحت کئی جامع اصلاحات کی منظوری دی۔
یہ اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا، جس میں صوبائی وزراء، مشیران، خصوصی معاونین، چیف سیکریٹری اور متعلقہ سیکریٹریز شریک ہوئے۔
قومی شناختی کارڈ پر مبنی گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ذاتی نمبر پلیٹس
سندھ کابینہ نے محکمہ ایکسائز کی جانب سے قومی شناختی کارڈ پر مبنی گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ذاتی رجسٹریشن نمبروں (پر سنلائزڈ رجسٹریشن مارکس) کے اجراء کی تجویز کا جائزہ لیا۔
اس نئے نظام کے تحت رجسٹریشن نمبرز گاڑی کے چیسز نمبرز کی بجائے مالکان کے قومی شناختی کارڈ سے منسلک ہوں گے۔
اس طرح مالکان اپنی ذاتی نمبر پلیٹس گاڑی فروخت کرنے کے بعد بھی محفوظ رکھ سکیں گے اور دوبارہ استعمال کر سکیں گے۔
گاڑی کی مستقل شناخت کا ذریعہ اب بھی چیسیز نمبر ہی ہوگا اور ذاتی نمبر پلیٹس مالکان کے پاس رہیں گی جو انہیں دوبارہ استعمال یا حکام کو واپس کر سکتے ہیں۔
یہ نظام گاڑیوں کی فوری تلاش کو ممکن بنائے گا اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ہوگا۔ قومی شناختی کارڈ سے منسلک رجسٹریشن نہ صرف ٹیکس دہندگان کے اثاثوں کی نگرانی کو آسان بنائے گی بلکہ انتظامی سہولت میں بھی اضافہ کرے گی۔
یہ ایک جدید اور مالک کو مرکزی حیثیت دینے والا رجسٹریشن نظام ہوگا جو نیشنل ڈیٹا بیس اور رجسٹریشن اتھارٹی کے ساتھ مربوط ہوگا، اس سے صوبوں میں یکسانیت اور گاڑیوں کی تلاش میں بہتری آئے گی۔
اس ماڈل کے تحت نمبر پلیٹس گاڑی کے ساتھ منسلک نہیں ہوں گی بلکہ مالک کے پاس محفوظ ہوں گی جبکہ گاڑی کی فروخت کے وقت نمبر پلیٹ چیسیز سے علیحدہ کر دی جائے گی اور اسے نئے مالک کو منتقل کیا جا سکے گا۔
اگر نمبر پلیٹ واپس نہ لی گئی تو اسے نیلام یا دوبارہ جاری کیا جا سکے گا، کابینہ نے اس قومی شناختی کارڈ پر مبنی رجسٹریشن نظام کی اصولی منظوری دے دی ہے اور اس کے لیے قانونی ترامیم بھی منظور کر لی ہیں تاکہ سندھ کا نظام بین الاقوامی معیارات اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں حالیہ اصلاحات سے ہم آہنگ ہو سکے۔
وزیراعلیٰ نے محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن کو ہدایت دی کہ وہ اس نظام کو تیار کرے اور پہلے مرحلے میں اس کی آزمائش کرے، اس کے بعد متعلقہ قانون میں ترامیم کی جائیں۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ یہ نظام فوری طور پر نافذ نہیں ہوگا بلکہ مکمل آزمائش کے بعد اس پر عملدرآمد کے لیے مزید اجلاس بلائے جائیں گے۔
غیر رجسٹرڈ کسٹم گاڑیوں کی ضبطگی
سندھ حکومت نے ایسی سرکاری گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے معیاری عملی طریقہ کار (ایس او پیز) تجویز کیے ہیں جو ضبط شدہ ہوں یا جن کے چیسیز نمبر تبدیل کیے گئے ہوں یا ان میں کٹ اور ویلڈ کی ترمیمات کی گئی ہوں۔
یہ ایس او پیز صرف وفاقی و صوبائی سرکاری اداروں کو ایسی گاڑیوں کی رجسٹریشن کی اجازت دیتے ہیں، وہ بھی مخصوص اور ناقابلِ منتقلی رجسٹریشن سیریز میں (وفاقی اداروں کے لیے جی پی وائے/جی پی زیڈ اور صوبائی اداروں کے لیے جی ایس وائے/جی ایس زیڈ)۔
رجسٹریشن فیس گاڑی کی اصل رسید کی قیمت کے مطابق ہوگی اور رجسٹریشن سے قبل مکمل تصدیق ضروری ہوگی۔
محکمہ ایکسائز سندھ کے زیرِ قبضہ ایسی ضبط شدہ گاڑیاں پاکستان کسٹمز کے حوالے کی جا سکتی ہیں بشرطیکہ وہ مجوزہ ایس او پیز کے تحت ساٹھ دن کے اندر اندر رجسٹر کرائی جائیں۔
یہ تجویز کابینہ کو منظوری کے لیے پیش کی گئی ہے، کابینہ نے وزیرِ ایکسائز کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کر دی ہے تاکہ ان تجاویز کو قانونی دائرہ کار میں حتمی شکل دی جا سکے۔