Tag: سندھ حکومت

  • کرونا وائرس سےنمٹنےکیلئے سندھ حکومت نے ٹاسک فورس تشکیل دے دی

    کرونا وائرس سےنمٹنےکیلئے سندھ حکومت نے ٹاسک فورس تشکیل دے دی

    کراچی : کروناوائرس سےنمٹنےکیلئے سندھ حکومت نے ٹاسک فورس تشکیل دے دی ، ٹاسک فورس کےسربراہ وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ خودہوں گے اور ٹاسک فورس روزانہ کی بنیاد پر شام 7 بجے سی ایم ہاؤس میں اجلاس کرے گی جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے ایران سےآئے 1500 لوگوں کی اسکریننگ کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کروناوائرس کا کیس رپورٹ ہونے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت ہنگامی اجلاس ہوا ، اجلاس میں چیف سیکریٹری،وزیرصحت،مرتضیٰ وہاب،ڈی جی رینجرز ، ایڈیشنل آئی جی،ڈائریکٹرایف آئی اے اور ڈی جی ایئرپورٹ شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کروناوائرس کے2کیسزسامنے آنے پر پریشان ہوگیاہوں، اس کے پیش نظر اچانک اجلاس بلاناپڑا، یہ وائرس عالمی مسئلہ بنتاجارہاہے، ہمیں نہ صرف اسےروکنابلکہ اپنی جان کی حفاظت بھی کرنی ہے۔

    جس میں وزیراعلیٰ سندھ نے ایران سےآئے 1500 لوگوں کی اسکریننگ کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ایران سےآئے1500لوگوں کی شناخت ہوچکی ہے، موبائل نمبرز، ایڈریسز ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ متعلقہ لوگوں کی آئسولیشن نہین ہورہی تو ان کےگھر کورنٹین رکھیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نےمتعلقہ ڈاکٹرز کو ویڈیو پیغام جاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا عوام کو واضح پیغام ہے گھبرانے اور پریشان  ہونےکی ضرورت نہیں، آپ کی حکومت آپ کا پورا خیال رکھے گی، تمام لوگ رضاکارانہ طور پر تعاون کریں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ گروپ میں شامل تمام 28لوگوں کی بھی اسکریننگ کی جائے جس پر سیکریٹری صحت نے بتایا 28 لوگ خود بھی  محکمہ صحت سے رابطےمیں اور تعاون کررہےہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کو اسپتالوں میں استعمال ہونے والی اشیار فوری طور پر خریدنے اور عوام کےلئے آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کردی۔

    سندھ حکومت نے کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے ٹاسک فورس تشکیل دے دی ، ٹاسک فورس کےسربراہ وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ خودہوں گے، فورس میں چیف سیکریٹری،سیکریٹری ہیلتھ،کمشنراوردیگرشامل ہیں ، ٹاسک فورس روزانہ کی بنیاد پر شام 7بجے سی ایم ہاؤس  میں اجلاس کرے گی۔

    خیال رہے پاکستان میں کورونا کے دو مریضوں کی تصدیق ہوگئی ہے ، ایک شخص کراچی دوسرا اسلام آباد کے پمز میں زیر علاج ہے،  دونوں ایران سے وطن واپس آئے تھے۔

    صوبائی وزیراطلاعات ناصرشاہ کاکہناہےکراچی سمیت سندھ میں سینٹربنادیےہیں،ایران اورچین سےآنےوالوں کی اسکریننگ کی جارہی ہے جبکہ تعلیمی ادارے دو دن کے لئے بند کر دیے گئے ہیں۔

  • کرونا وائرس: سندھ میں رابطہ نمبر جاری، کرونا مریض کے دیگر ساتھیوں کی تلاش

    کرونا وائرس: سندھ میں رابطہ نمبر جاری، کرونا مریض کے دیگر ساتھیوں کی تلاش

    کراچی: سندھ حکومت نے کرونا وائرس کے سلسلے میں عوام الناس کے لیے رابطہ نمبر جاری کر دیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے شبہے کی صورت میں عوام فوری طور پر 02199206565 ،02199203443 پر رابطہ کریں۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے لیے احتیاطی تدابیر کرنے کی ضرورت ہے، کسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، تمام متعلقہ اداروں سے رابطے کر رہے ہیں، ایئر پورٹ پر بھی اسکریننگ کی جا رہی ہے، کراچی سمیت تمام سندھ میں سینٹرز بنا دیے گئے ہیں۔

    پاکستان میں‌ کرونا وائرس کے 2 کیسز کی تصدیق

    خیال رہے کہ وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے آج اور کل صوبے میں تمام اسکولز بند رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی خبر کی وجہ سے والدین بہت پریشان تھے، جس کی وجہ سے 2 روز تعلیمی اداروں کی تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے، انشاءاللہ جلد معاملات کو قابو میں کیا جائے گا۔

    ادھر میئر کراچی وسیم اختر نے کے ایم سی کے اسپتال میں ایمرجنسی کی ہدایت کر دی ہے، انھوں نے کہا کہ کے ایم سی کے اسپتالوں میں آئسولیشن وارڈ قائم کر دیے گئے ہیں، گھبرانے کی ضرورت نہیں شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں، میڈیکل ڈیپارٹمنٹ افسران اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس پاکستان پہنچ گیا ہے، اب تک دو کیسزرپورٹ ہوئے ہیں، معاون خصوصی برائے صحت نے تصدیق کر دی، کراچی میں متاثرہ شخص آغا خان اسپتال میں انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے، دوسرا مریض پمز میں زیر علاج ہے جس کا تعلق اسکردو سے ہے۔ دونوں مریض ایران سے واپس آئے تھے۔

    ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب کہتے ہیں جن لوگوں کے ساتھ متاثرہ شخص نے سفر کیا انھیں ٹریس کیا جا رہا ہے، یہ اہم قومی ایشو ہے سب کو مسئلے سے مل کر نمٹنا ہوگا، ہمیں چاہیے کہ فوری طور پر بارڈرز کو بند کر دیں، سندھ حکومت نے کراچی سمیت صوبے بھر میں ہیلپ سینٹرز قائم کر دیے ہیں۔

  • سندھ حکومت کی آئی جی سندھ کو ہٹانے کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواست

    سندھ حکومت کی آئی جی سندھ کو ہٹانے کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواست

    کراچی: سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو آئی جی سندھ پولیس سید کلیم امام کو ہٹانے کے لیے درخواست لکھ دی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کے لیے سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو درخواست لکھی ہے۔ ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آئی جی کی ایس پی عمرکوٹ سےذاتی رنجش نظر آتی ہے، آئی جی سندھ خود انڈر ٹرانسفر ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ مخالفین آئی جی کوضمنی انتخابات میں استعمال کرنا چاہتے ہیں، آئی جی کے ہوتے لگتا نہیں فری اینڈ فیئر ضمنی انتخاب ہوں گے۔

    خیال رہے کہ آئی جی سندھ پولیس کلیم امام نےگزشتہ روز عمرکوٹ کے ایس پی، ڈی سی کے تبادلوں کی درخواست دی تھی۔

    سندھ کےعوام نے آئی جی سندھ کو مسترد کردیا، مراد علی شاہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سندھ اسمبلی عوام کے منتخب کردہ لوگوں کی ہے، عوام کے منتخب کردہ ایوان نے آئی جی سندھ کو مسترد کر دیا ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صوبے کا افسر کس سے بات کرتا ہے کیا وہ مجھے نہیں پتہ چلتا؟ آئی جی پارٹی بن جائے تو ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا، صوبے میں وہی آئی جی چلے گا جو منتخب نمائندوں کی پالیسی پر ہوگا۔

  • تجاوزات پر حکومت سندھ برابر کی ذمے دار ہے، میئر کراچی

    تجاوزات پر حکومت سندھ برابر کی ذمے دار ہے، میئر کراچی

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ تجاوزات کی جگہ کو لیز کیسے کیاگیا، تجاوزات پر حکومت سندھ برابر کی ذمے دار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے سرکلر ریلوے پر قبضہ کلیئر کرنا ہے، جہاں لوگ رہ رہے ہیں ان کو حکومت سندھ ان کو متبادل جگہ دیں۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ جنہوں نے گھر بنائیں ہیں تو سندھ حکومت نے کیسے گھر بننے دیا، تجاوزات کی جگہ کو لیز کیسے کیاگیا، تجاوزات پر حکومت سندھ برابر کی ذمے دار ہے۔

    میئر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ یوسی چیئرمین کی ذمےداری ہے کہ کام کا معیار خود دیکھیں، اگرمیئر اپنے طور پرمسائل کو دیکھ رہا ہے توتعریف کرنی چاہیے۔

    پیپلزپارٹی نے بلدیاتی اداروں کو مفلوج بنا دیا ہے، وسیم اختر

    یاد رہے کہ رواں ماہ 3 فروری کو میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے بلدیاتی اداروں کو مفلوج بنا دیا ہے، بیانات سے بری ہوا جاسکتا ہے نہ ہی ذمے داریوں سے آزاد ہوا جا سکتا ہے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ عوام تمام باتوں کاحساب لیں گے، پی ایف سی ایوارڈ جاری کیا جائے، یقین ہے وزیراعلیٰ سندھ ہماری تجاویز پر مثبت انداز میں سوچیں گے۔

  • سندھ حکومت نے وفاقی کابینہ کے مہنگائی پیکج کومذاق قرار دے دیا

    سندھ حکومت نے وفاقی کابینہ کے مہنگائی پیکج کومذاق قرار دے دیا

    کراچی: سندھ حکومت نے وفاقی کابینہ کے مہنگائی پیکج کو مذاق قرار دے دیا، وزیر زراعت کا کہنا تھا کہ 15 ارب کا پیکج غریبوں کے ساتھ عجیب مذاق ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر زراعت اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ آٹا، چینی، گھی، پیٹرول سمیت عام اشیا کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کی کمر توڑ دی ہے، یہ پندرہ ارب بھی غیر شفاف طریقے سے ہڑپ کر لیے جائیں گے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ 22 کروڑ کی آبادی کے لیے 15 ارب روپے کا پیکج مذاق ہی ہے، یہ پیسے بھی ان کی جیب میں جائیں گے جنھوں نے آٹے چینی کا بحران پیدا کیا، موجودہ حالات میں اگر پندرہ ارب ہر ماہ دیے جائیں تو بھی کم ہیں، اگر پچاس کروڑ روزانہ بھی دیں گے تو مطلب یہ ہوا کہ 2 روپیا فی شخص، یہ مذاق نہیں تو کیا ہے۔

    15 ارب روپے کا ریلیف پیکج منظور، آٹے اور چینی کے سرکاری نرخ مقرر

    اسماعیل راہو نے کہا کہ حکومتی فیصلوں نے عوام کو کنگال کر کے رکھ دیا ہے، ہم سب سمجھتے ہیں بے وقوف نہیں ہیں، جو غریب پہلے 20 ہزار میں گزارہ کرتا تھا اب 35 ہزار میں بھی پریشان ہے، 15 ارب عوام کے لیے نہیں بلکہ اے ٹی ایم اور مافیا کے لیے ریلیف ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم خود بھی سمجھ چکے ہیں کہ اب محض بیانات سے ریلیف کے دعوؤں کا وقت تمام ہو چکا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے کابینہ اجلاس میں عوام کے لیے 15 ارب روپے کا ریلیف پیکج منظور کرتے ہوئے آٹے اور چینی کے سرکاری نرخ مقرر کر دیے تھے، حکومت کی جانب سے یوٹیلٹی اسٹورز پر دالوں کی قیمت پر 15 سے 20 روپے فی کلو رعایت دی جائے گی، یوٹیلٹی اسٹورز پر 20 کلو آٹے کا تھیلا 805 روپے میں دستیاب ہوگا، چینی کا سرکاری نرخ 70 روپے فی کلو مقرر کر دیا گیا، کھانے کا تیل 175 روپے فی کلو دستیاب ہوگا۔

  • ون وے کی خلاف ورزی پرگرفتاریوں سے پریشان شہریوں کے لئے بڑا اعلان

    ون وے کی خلاف ورزی پرگرفتاریوں سے پریشان شہریوں کے لئے بڑا اعلان

    کراچی : سندھ حکومت کاون وےکی خلاف ورزیوں پر گرفتاریاں روکنےکااعلان کردیا اور کہا ٹریفک پولیس کل سےون وے کی خلاف ورزی پرگرفتاری نہیں کرےگی ، گرفتاریوں پر سندھ حکومت کواعتمادمیں نہیں لیاگیاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر گرفتاریوں کےمعاملے پر بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ایڈیشنل آئی جی پولیس سے رابطہ کیا اور کہا گرفتاریوں پر سندھ حکومت کواعتمادمیں نہیں لیاگیاتھا۔

    ،بیرسٹرمرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل آئی جی نےمکمل یقین دہانی کرائی ہے، وزیراعلی سندھ اس معاملےپرفکرمندتھے۔

    سندھ حکومت نے ون وے کی خلاف ورزیوں پر گرفتاریاں روکنے کااعلان کرتے ہوئے ایف آئی آرکااندراج روکنےکا بھی حکم دیا اور کہا ٹریفک پولیس کل سےون وے کی خلاف ورزی پرگرفتاری نہیں کرےگی۔

    مزید پڑھیں : ون وے کی خلاف ورزی ، ضمانتی مچلکوں کے لیے لمبی قطاریں لگ گئی

    خیال رہے کراچی میں ٹریفک پولیس کی جانب سے ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف آپریشن جاری ہے اور ون وے کی خلاف ورزی پر ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت لایا جارہا ہے اور 5ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا جارہا ہے۔

    یاد رہے کراچی میں ون وے کے خلاف مہم کا آغاز کیا گیا تھا اور پہلے روز ہی 11 لاکھ 46 ہزار 650 روپے کے جرمانے کیے گئے جبکہ 120 ڈرائیوروں کو گرفتار کرکے مقدمات درج کئے گئے تھے۔

    آئی جی سندھ کلیم امام کا کہنا تھا کہ شہری رانگ وے اور ون وے کی خلاف ورزی سے اجتناب کریں اور اپنے پیاروں اور دوسروں کو حادثات سے بچائیں، شارٹ کٹ، جلد بازی اکثر جان لیوا حادثات کا سبب بنتے ہیں، ہائی اسپیڈ، اوور ٹیکنگ، رانگ وے پر گاڑی چلانے سے گریز کریں۔

    آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ٹریفک کو ہدایت کی کہ شہریوں کو رانگ وے پر گاڑی چلانے کی ممانعت کا پابند بنایا جائے، رانگ وے پر گاڑی چلانے کے نقصانات سے آگاہ کیا جائے۔

  • سندھ حکومت کا آئی جی کے معاملے پر گورنر سے دوبارہ مشاورت سے دو ٹوک انکار

    سندھ حکومت کا آئی جی کے معاملے پر گورنر سے دوبارہ مشاورت سے دو ٹوک انکار

    کراچی: سندھ حکومت نے آئی جی کے معاملے پر گورنر سے دوبارہ مشاورت سے دو ٹوک انکار کر دیا ہے، جس کے بعد یہ معاملہ ڈیڈ لاک کا شکار ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل سے دوبارہ مشاورت نہیں ہوگی، ہم آئی جی کی تعیناتی کے سلسلے میں قانونی تقاضے پورے کر چکے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 23 دسمبر کو وزیر اعلیٰ، وزیر اعظم ملاقات میں آئی جی کی تبدیلی پر اتفاق ہوا تھا، وزیر اعظم حالیہ دورے میں نئے آئی جی کے نام پر متفق تھے، 2 بار 2 ناموں پر اتفاق کے بعد بھی وفاقی حکومت آئی جی تبدیل کرنا نہیں چاہتی، وفاقی کابینہ میں معاملے کو گھمبیر بنا دیا گیا ہے۔

    سندھ کی اپوزیشن کا آئی جی سے متعلق دو ٹوک مؤقف اپنانے کا فیصلہ

    وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا دیگر صوبوں میں آئی جیز کی تبدیلی فوری ہوئی، کسی دوسرے صوبے میں اپوزیشن سے پوچھ کر آئی جی نہیں لگایا گیا،لیکن سندھ کا معاملہ کابینہ میں لے جایا گیا، اب سندھ حکومت کوئی نیا نام بھیجنے کے موڈ میں نہیں،سندھ کے ساتھ سوتیلے پن کا سلوک ہو رہا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز گورنر ہاؤس میں اتحادیوں کی آ ئی جی سے متعلق مشاورت ہوئی تھی، گورنر نے اتحادیوں کے مشورے پر وفاقی اور صوبائی حکومت سے رابطہ کیا، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کو فون کیا تاہم انھوں نے جواب دیا کہ آپ کا احترام ہے لیکن آئی جی معاملے پر بات نہیں کر سکتے۔ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے جواب کے بعد گورنر سندھ نے وزیر اعظم سے رابطہ کیا اور کہا کہ میں نے آپ کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ سندھ کو فون کیا، انھوں نے آئی جی معاملے پر مثبت جواب نہیں دیا۔

    خیال رہے کہ سندھ پولیس کے سربراہ کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے، وفاق نے حکومت سندھ کے دیے گئے نام مسترد کر دیے تھے، اور عمران احمر کے بعد ڈاکٹر امیر شیخ کا نام وفاق نے دے دیا ہے، جب کہ آئی جی کلیم امام نے عمران یعقوب کا نام تجویز کیا تھا۔ دوسری طرف سندھ حکومت کا مشتاق مہر، غلام قادر تھیبو اور کامران فضل کے ناموں پر اصرار ہے۔

  • سندھ کی اپوزیشن کا آئی جی سے متعلق دو ٹوک مؤقف اپنانے کا فیصلہ

    سندھ کی اپوزیشن کا آئی جی سے متعلق دو ٹوک مؤقف اپنانے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ کی موجودہ صورت حال اور آئی جی کی تعیناتی کے معاملے پر ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی نے دو ٹوک مؤقف اپنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ کی موجودہ صورت حال اور آئی جی سند ھ کی تعیناتی پر پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب کر لیا ہے، جس میں ان معاملات کو زیر غور لایا جائے گا۔

    ذرایع کے مطابق ایم کیوایم کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کلیم امام نے بہ طور آئی جی سندھ اچھا کام کیا، آئی جی پولیس کو غیر جانب دار اور سیاست سے دور ہونا چاہیے، کلیم امام کو سیاسی دباؤ میں لایا گیا، سندھ حکومت کی آئی جی کے خلاف چارج شیٹ سیاسی لگتی ہے۔ کوئی افسر حکومت کے کہنے پر قبضے کرے اور پیٹرول پمپس بنائے تو ٹھیک ہے، لیکن اگر وہ ایسا نہ کرے تو ایمان دار افسر کو چلنے نہیں دیا جاتا۔

    دوسری طرف پی ٹی آئی ذرایع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت گورنر کے ذریعے مشاورت نہیں کرے گی تو آئی جی کے معاملے کا فیصلہ نہیں ہوگا، وفاقی کابینہ نے گورنر اور وزیر اعلیٰ کی مشاورت کا فیصلہ کیا تھا۔ پی ٹی آئی کا یہ بھی مؤقف ہے کہ سندھ حکومت کا رویہ پولیس جوانوں اور افسران کی حوصلہ شکنی کا سبب بن رہا ہے۔

    آئی جی سندھ کیلیے تجویز کردہ نام مسترد کرنے پر بلاول بھٹو برس پڑے

    گزشتہ روز گورنر ہاؤس میں اتحادیوں کی آ ئی جی سے متعلق مشاورت بھی ہوئی، گورنر نے اتحادیوں کے مشورے پر وفاقی اور صوبائی حکومت سے رابطہ کیا، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کو فون کیا تاہم انھوں نے جواب دیا کہ آپ کا احترام ہے لیکن آئی جی معاملے پر بات نہیں کر سکتے۔ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے جواب کے بعد گورنر سندھ نے وزیر اعظم سے رابطہ کیا اور کہا کہ میں نے آپ کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ سندھ کو فون کیا، انھوں نے آئی جی معاملے پر مثبت جواب نہیں دیا۔

    خیال رہے کہ آئی جی کے معاملے پر وفاقی اور صوبائی حکومت میں ڈیڈ لاک بر قرار ہے۔

  • سندھ حکومت کی مشاورت کے بغیر آئی جی تعینات نہیں کیا جاسکتا، سعید غنی

    سندھ حکومت کی مشاورت کے بغیر آئی جی تعینات نہیں کیا جاسکتا، سعید غنی

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی مشاورت کے بغیر آئی جی تعینات نہیں کیا جا سکتا، وزیراعظم نے دو ناموں پر اتفاق کیا تھا انہی میں سے آئی جی ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا کہ وفاق سے باضابطہ کسی آئی جی کے نام کی اطلاع نہیں آئی، سندھ حکومت کی مشاورت کے بغیر آئی جی تعینات نہیں کیا جا سکتا۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے دو ناموں پر اتفاق کیا تھا انہی میں سے آئی جی ہونا چاہیے، ہم نے جو پانچ نام دییے ہیں انہیں میں سے کسی کو آئی جی ہونا چاہیے، وفاق کوئی اپنا نام دے گا تو یہ سندھ کے ساتھ زیادتی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ وفاق اپنی مرضی کا آئی جی لگوائے گا تو ہم امن وامان کی ذمہ داری سے الگ ہو جائیں گے، 5 ناموں کےعلاوہ کوئی اور آئی جی بنا توامن وامان کی ذمہ داری وفاق پر ہوگی۔

    وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ قانون میں یہ نہیں لکھا کہ ہر ایم پی اے، ایم این اے کو مطمئن کیا جائے۔

  • سندھ حکومت کو ایک اور دھچکا، عدالت نے بھی پولیس افسران کے تبادلے کالعدم قرار دے دیے

    سندھ حکومت کو ایک اور دھچکا، عدالت نے بھی پولیس افسران کے تبادلے کالعدم قرار دے دیے

    کراچی: عدالت نے سندھ پولیس کے دو افسران کے تبادلے کالعدم قرار دے دیے ہیں جو سندھ حکومت کے لیے ایک اور دھچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے ایس پی ڈاکٹر رضوان اور ڈی آئی جی خادم حسین کے تبادلے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا، درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے کہا کہ دونوں افسران کا تبادلہ غیر قانونی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پولیس افسران کے تبادلے کے طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا، سندھ حکومت آئی جی کی مشاورت کے بغیر افسران کے تبادلے نہیں کر سکتی، ڈی آئی جی خادم حسین اور ایس پی ڈاکٹر رضوان کا تبادلہ غیر قانونی ہے۔

    یاد رہے کہ عدالت نے گزشتہ سماعت پر دونوں افسران کے تبادلوں کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا تھا، افسران کی معطلی کے خلاف دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ حالیہ دنوں میں 80 پولیس افسران کے تبادلے کیے جا چکے ہیں، سندھ حکومت نے اپنے ہی قوانین کی خلاف ورزی کی۔

    وزیراعظم عمران خان کی آج آئی جی سندھ کلیم امام سے اہم ملاقات ہوگی

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ ڈی آئی جی خادم حسین کا تبادلہ آئی جی کے علم میں لائے بغیر کیا گیا، ضابطے کے مطابق ڈی آئی جی کے تبادلے کے لیے آئی جی سے مشاورت لازمی ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام کی تبدیلی کے لیے رضا مندی ظاہر کی جا چکی ہے، نئے آئی جی کے انتخاب کے سلسلے میں وفاق اور صوبائی حکومت کے درمیان بات چیت جاری ہے۔