Tag: سندھ حکومت

  • سندھ حکومت کا پولیس فنڈز کے استعمال پر تحقیقات کرانے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا پولیس فنڈز کے استعمال پر تحقیقات کرانے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے پولیس فنڈز کے استعمال پر تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا ہے، کتنے منصوبوں پر کتنا پیسہ خرچ کیا تحقیقات کرائی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے پولیس فنڈز کے استعمال پرتحقیقات کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے، ایک سال میں استعمال کیے گئے فنڈز پر تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پولیس ہیڈ آفس کی تزئین وآرائش پر کروڑوں روپے خرچ کیے گئے، آئی جی سندھ نے اپنے لیے مہنگا ترین فلور تیار کرایا، پیٹرول کی مد میں کرپشن پر بھی تحقیقات کرائی جائیں گی۔

    ذرائع سندھ حکومت کے مطابق کتنےمنصوبوں پر کتنا پیسہ خرچ کیا تحقیقات کرائی جائیں گی، اینٹی کرپشن سے تحقیقات کرانے کا فیصلہ زیرغور ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے آئی جی کلیم امام کی جگہ وفاق کو 3 نام تجویز کیے ہیں، سندھ حکومت کا مطالبہ ہے کہ کلیم امام کو ہٹایا جائے اور صوبے میں نیا آئی جی تعینات کیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خط میں جو تین نام تجویز کیے گئے ہیں ان میں غلام قادر تھیبو، مشتاق مہر اور کامران فضل شامل ہیں۔

    سندھ حکومت نے آئی جی پولیس کے کرائم میں کمی کے دعوے کو مسترد کر دیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے سندھ حکومت نے آئی جی پولیس کے کرائم میں کمی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ آئی جی سندھ دورمیں کرائم میں 7سے10 فیصد اضافہ ہوا۔

  • اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سندھ سرکار کو قائم مقام آئی جی کے سلسلے میں مایوس کر دیا

    اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سندھ سرکار کو قائم مقام آئی جی کے سلسلے میں مایوس کر دیا

    کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ کے اختیارات کی کسی ایڈیشنل آئی جی کو منتقلی کے معاملے پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا جواب سامنے آ گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈپٹی سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سیدہ شفق ہاشمی نے چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھ کر قائم مقام آئی جی سندھ کی تعیناتی کے سلسلے میں مایوس کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ سندھ سرکار کی جانب سے ڈاکٹر کلیم امام کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے، تاہم آئی جی سندھ وفاق اور صوبے کی مشاورت کے بغیر تعینات نہیں کیا جا سکتا، ڈپٹی سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ آئی جی کے عہدے کی تعیناتی کے لیے طے شدہ قانون موجود ہے، معاہدہ 1993 کے تحت صوبے میں قائم مقام آئی جی تعینات نہیں کیا جا سکتا یا آئی جی کے اختیارات کسی اے آئی جی کو منتقل نہیں کیے جا سکتے۔

    مسلسل تنازعات، سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کو ہٹانے کا فیصلہ

    اے آر وائی نیوز نے خط کی کاپی بھی حاصل کر لی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی صورت میں وفاق کی مرضی کے بغیر آئی جی کو ہٹایا نہیں جا سکتا، آئی جی سندھ کی تبدیلی کے لیے سندھ گورنمنٹ کی درخواست موجود ہے، مجاز اتھارٹی آئی جی سندھ کی تبدیلی کے معاملے کو دیکھ رہی ہے، فیصلہ ہونے کے بعد سندھ حکومت کو آگاہ کر دیا جائے گا۔

    خط کے مطابق کسی بھی ایڈیشنل آئی جی کو قائم مقام آئی جی پوسٹ نہیں کیا جا سکتا، فیصلہ ہونے تک ڈاکٹر سید کلیم امام ہی آئی جی سندھ تعینات رہیں گے۔

  • سندھ حکومت نے آٹے کی قیمت میں اضافے کا ذمےدار وفاق کو قرار دے دیا

    سندھ حکومت نے آٹے کی قیمت میں اضافے کا ذمےدار وفاق کو قرار دے دیا

    کراچی: سندھ حکومت نے آٹے کی قیمت میں اضافے کا ذمےدار وفاق کو قرار دے دیا ہے، وزیر زراعت کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت 40 ہزار میٹرک ٹن گندم پڑوسی ملک کو نہ بھیجتی تو بحران نہ ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے آٹے بحران کی ذمہ داری کو بھی وفاقی حکومت پر ڈال دیا، وزیر زراعت محمد اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے 40 ہزار میٹرک ٹن گندم پڑوسی ملک بھیجی جس سے آٹے کا بحران پیدا ہوا۔

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ گندم اور آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا سبب وفاقی حکومت کی پالیسیاں ہیں، یہ سب مہنگائی کے سونامی کا نتیجہ ہے۔ انھوں نے صوبے میں تمام ڈپٹی کمشنرز کو آٹا مہنگا فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں گندم کا بحران نہیں ہے، فلور ملز مالکان کو آٹے کی قیمت میں اضافے کی اجازت نہیں دیں گے، کراچی میں آٹے کی سرکاری قیمت 45 روپے فی کلو مقرر ہے۔

    سندھ حکومت نے گیس بحران پر وفاقی وزیر توانائی کا دعویٰ مسترد کر دیا

    صوبائی وزیر نے کہا کہ فلور ملز مالکان اور دکان داروں نے سرکاری نرخ پر عمل نہ کیا تو ملیں اور دکانیں سیل کر دیں گے، کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، سکھر سمیت تمام ڈویژنز میں آٹا مہنگا فروخت کرنے والی ملز اور دکان دا روں کے خلاف ڈی سی کارر وائی کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے ڈیڑھ سال میں مہنگائی پر کوئی کنٹرو ل نہیں کیا، اب چند لوگوں کو خوش کرنے کے لیے عوام کو لوٹا جا رہا ہے، وفاقی حکومت ملک کے عوام سے بھاری ٹیکسز لینے کے باوجود بھی مہنگائی کم نہ کر سکی۔

    یاد رہے کہ سندھ حکومت نے صوبے اور ملک میں گیس بحران کے لیے بھی وفاقی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا تھا۔

  • سندھ حکومت نے آئی جی پولیس کے کرائم میں کمی کے دعوے کو مسترد کر دیا

    سندھ حکومت نے آئی جی پولیس کے کرائم میں کمی کے دعوے کو مسترد کر دیا

    کراچی: سندھ حکومت نے آئی جی پولیس کے کرائم میں کمی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ آئی جی کے دور میں کرائم میں اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے آئی جی پولیس کے کرائم میں کمی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ آئی جی سندھ دورمیں کرائم میں 7سے10 فیصد اضافہ ہوا۔

    سندھ حکومت کے مطابق گاڑیوں کی چھیناجھپٹی،2018 میں174 اور 2019 میں 247 تک بڑھی، کار چوری کی وارداتیں 2018 میں 1198 اور2019 میں 1452 تک بڑھ گئیں۔

    سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ 2018 میں 25 ہزارموٹرسائیکلیں، 2019 میں 28609 موٹرسائیکلیں چوری ہوئیں، 2018 میں موبائل چھیننے کی 14899 اور 2019میں 19862 وارداتیں ہوئیں، قتل کی وارداتیں 2018 میں 326 جبکہ 2019 میں 363 تک پہنچ گئیں۔

    آئی جی سندھ کے اقدامات سے شہر میں جرائم کم ہوئے، ایم کیو ایم پاکستان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین سندھ اسمبلی کا آئی جی سندھ کے تبادلے پر کہنا تھا کہ ان کو غیر قانونی احکامات نہ ماننے کی پاداش میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، کلیم امام کے اقدامات سے شہر قائد میں جرائم میں کمی ہوئی۔

    خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس میں اصلاحات پیپلزپارٹی کو گوارا نہیں، سندھ حکومت پولیس کے لیے مختص بجٹ فوری طور پر جاری کرے، پولیس کے بجٹ میں اسلحہ خریداری کی رقم میں کٹوتی کی جا رہی ہے۔

  • بے نظیر انکم سپورٹ سے فائدہ اٹھانے والے سرکاری افسران کے سر پر برطرفی کی تلوار لٹکنے لگی

    بے نظیر انکم سپورٹ سے فائدہ اٹھانے والے سرکاری افسران کے سر پر برطرفی کی تلوار لٹکنے لگی

    اسلام آباد: بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے سرکاری افسران کے سر پر نوکری سے برطرفی کی تلوار لٹکنے لگی، مذکورہ افسران کو اظہار وجوہ  کے نوٹس جاری کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے سرکاری افسران کے فراڈ کے معاملے پر حکومت نے ملوث سرکاری افسران کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا۔ ملوث سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برطرفی کے لیے اظہار وجوہ کے (شوکاز) نوٹسز جاری کردیے گئے۔

    مذکورہ افسران کی جانب سے پروگرام میں اپنی بیگمات کو انرول کروانے پر جواب طلب کرلیا گیا ہے اور انہیں 10 روز کی مہلت دی گئی ہے۔ تسلی بخش جواب نہ دینے پر ملازمتوں سے بر طرفی عمل میں لائی جائے گی۔

    نوٹسز وصولنے والے ملازمین کی اکثریت اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات ہے۔

    خیال رہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والوں میں اعلیٰ سرکاری افسران کے شامل ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق گریڈ 17 سے 21 کے 2 ہزار 543 سرکاری افسران میں سے متعدد نے بیویوں کے نام پر پیسے وصول کیے، بلوچستان میں سب سے زیادہ سرکاری افسران پروگرام سے مستفید ہوئے۔

    سندھ میں گریڈ 18 کے 342 افسران نے پروگرام سے فائدہ اٹھایا جبکہ سندھ سے گریڈ 21 کے 3 افسران بھی شامل تھے۔

    بعد ازاں پروگرام میں کرپشن کی تحقیقات کے لیے نیب سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے جوڈیشل ایکٹو ازم پینل نے چیئرمین نیب، ڈی جی، صدر مملکت عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن منظرعام پر آچکی ہے، غریب اور مستحق لوگوں کی رقم کرپٹ اور منظور نظر افراد کو دی گئی۔

    خط میں مزید کہا گیا کہ نادرا کی حالیہ رپورٹ کے بعد معاملے میں ملوث افراد کی نشاندہی ضروری ہے اور استدعا کی گئی کہ چیئرمین نیب کرپٹ افراد کی نشاندہی کے لیے انکوائری کا حکم دیں۔

  • آئی جی سندھ ڈاکٹرکلیم امام کےخلاف سندھ حکومت کی چارج شیٹ، سنگین الزامات کی بوچھاڑ

    آئی جی سندھ ڈاکٹرکلیم امام کےخلاف سندھ حکومت کی چارج شیٹ، سنگین الزامات کی بوچھاڑ

    کراچی : آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام کےخلاف سندھ حکومت کی چارج شیٹ سامنے آگئی ، جس میں ڈاکٹر کلیم امام پر سنگین الزامات کی بوچھاڑ کی گئی ہیں جبکہ مبینہ پولیس مقابلوں میں شہریوں کی ہلاکت کاذکر کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ پولیس ڈاکٹر کلیم امام کے خلاف سندھ حکومت کی چارج شیٹ تیار کرلی گئی، سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ پولیس کلیم امام پر سنگین الزامات کی بوچھاڑ کی گئی ہے۔

    سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ پولیس کو چارج شیٹ 13دسمبر کو ارسال کی گئی، جس میں کہا گیا کہ آپ کو علم ہی نہیں کہ پولیس فورس نہیں۔ پولیس افسران کے تقرر وتبادلوں کے معاملے پر آپ کنفیوژ ہیں۔

    سندھ حکومت نے مزید کہا کہ آئی جی کے ماتحت افسران جرائم کوکنٹرول کرنے میں ناکام رہے۔ ایس ایس پی شکارپور پولیس افسران پر حملے کے ملزمان پکڑنے میں ناکام رہے، پولیس کو خودمختاری دی گئی مگر کراچی میں جرائم کی شرح 17فیصدبڑھی۔

    چارج شیٹ میں کہا گیا آئی جی سندھ کے متنازعہ بیانات سے سنگین مسائل پیداہوئے، الزامات کے بجائےجانفشانی،ذمہ داری سے امن وامان کو بہتر کیا جا سکتا ہے، پولیس نے شہریوں پر بہیمانہ انداز اور رویہ اختیار کیا ۔

    سندھ حکومت کی چارج شیٹ میں مبینہ پولیس مقابلوں میں شہریوں کی ہلاکت کا ذکر بھی ہے، ارشادر انجھانی کو بھی قتل کیا گیا،بسمہ اور دعا کو تاوان کے لیے اغوا کیا گیا اور اغوا ہونے والی لڑکیوں کے خاندان نے تاوان کی رقم اداکی۔

    مزید پڑھیں : مسلسل تنازعات ،سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کو ہٹانے کا فیصلہ

    چارج شیٹ کے مطابق خراب کارکردگی کے باوجود سندھ حکومت کے وزرا پولیس کا دفاع کرتے رہے اور پولیس جرائم کے غلط اعدادوشمار پیش کرتی رہی جبکہ پولیس افسران سستی شہرت کے لیے پریس کانفرنس کرتے رہے، اگر آئی جی پولیس اور انکا ماتحت افسر سندھ حکومت کے ساتھ کام کرنے میں بہتر محسوس نہیں کررہاتو ہم خدمات واپس کردیتے ہیں۔

    گذشتہ روز سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا اور سندھ کابینہ نے آئی جی کلیم امام کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری بھی دے دی تھی۔

  • مسلسل تنازعات ،سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کو ہٹانے کا فیصلہ

    مسلسل تنازعات ،سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کو ہٹانے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کا فیصلہ کرلیا جبکہ سندھ کابینہ نے آئی جی کلیم امام کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری بھی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلسل تنازعات کے باعث سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کو ہٹانے کا فیصلہ کرلیا، ذرائع کا کہنا ہے حکومت سندھ اپنے تابع افسر کو آئی جی سندھ لانا چاہتی ہے اور انھیں چند وجوہات پر تبدیل کرنا چاہتی ہے، آئی جی سندھ پہلے روز سے ہی سندھ حکومت سے تعاون نہیں کر رہے اور وزیراعلی ہاؤس کی جانب سے جاری احکامات پر عمل نہیں کراتے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے کئی اہم اجلاسوں میں بھی آئی جی سندھ غیر حاضر رہے، کابینہ اراکین کی جانب سے کئی مرتبہ آئی جی سندھ کی غیرحاضری پرنوٹس لیا گیا ، آئی جی امن وامان پرپبلک سیفٹی کمیشن اجلاس میں بھی شریک نہ ہوئے، ایک دو مرتبہ آئی جی سندھ کی درخواست پر اجلاس کی تاریخ بھی بڑھائی گئی تاہم آئی سندھ وفاق کے اجلاسوں میں بدستورشرکت کرتے رہے، حلیم عادل شیخ کے معاملے پر بھی وفاق جاکر بریفنگ دی ۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا ہنگامی اجلاس جاری ہے ، جس میں کابینہ نے آئی جی پولیس کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری دے دی اور آئی جی سندھ کے لیے نئے ناموں پر غور شروع کردیا ہے۔

    موجودہ آئی جی کی خدمات وفاق کے سپرد ہونے کی صورت میں 3نام زیر غور ہیں ، جن میں مشتاق مہر،کامران فضل اورغلام قادرتھیبوکےنام شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ چند پولیس افسران کے تبادلوں کے معاملے پر سندھ حکومت اور آئی جی سندھ کئی بار آمنے سامنے آئے، دسمبر میں آئی جی سندھ کلیم امام نے چند افسران کو صوبہ بدر کرنے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان فیصلوں نے پولیس کے مورال اور آئی جی کی کمانڈ کو کم زور کیا ہے۔

    آئی جی کلیم امام سندھ حکومت کے احکامات کے آگے ڈٹ کر کھڑے ہوئے اور افسران کے تبادلے کے احکامات کو مسترد کرتے ہوئے افسران کو عہدہ چھوڑنے سے روک دیا تھا۔

  • سندھ حکومت کا مخدوش عمارتیں فوری گرانے کا حکم

    سندھ حکومت کا مخدوش عمارتیں فوری گرانے کا حکم

    سکھر: صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے ناقص، زبوں حال عمارتیں گرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے سکھر میں پرانی عمارتوں کو چیک کرنے کے بعد گرایا جائے گا، نو تعمیرعمارتوں میں اگر ناقص میٹریل استعمال ہوا تو وہ بھی گرائی جائیں گی، سکھرمیں حالیہ گرنے والی عمارت بھی 15 سال قبل بنی تھی۔

    صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ ایمرجنسی ایگزٹ نہ ہونے والی عمارتوں کے نقشے منسوخ کیے جائیں گے، نئی تعمیر ہونے والی عمارتوں میں پارکنگ، متبادل راستہ لازم قراردیا جائے گا۔

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ناقص میٹریل استعمال کرنے والے بلڈرز کے خلاف سخت کاروائی ہوگی، پہلے مرحلے میں سکھر، پھر پورے سندھ میں چیکنگ کی جائے گی۔

    یاد ر ہے کہ گزشتہ ہفتے صونہ سندھ کے شہر سکھر میں حسینی روڈ پر عمارت گرنے کے نتیجے میں 8 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    کراچی: رنچھوڑ لائن میں 6 منزلہ عمارت گرگئی

    اس سے قبل گزشتہ ماہ کراچی میں رنچھوڑ لائن سومرا گلی میں عمارت منہدم ہوگئی تھی، خوش قسمتی سے مخدوش عمارت سے تمام افراد کو نکال لیا گیا تھا۔

  • کمشنر کراچی نے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر عائد پابندی ختم کردی

    کمشنر کراچی نے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر عائد پابندی ختم کردی

    کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے نئے سال کے موقع پر موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کے اگلے روز ہی کمشنر کراچی نے پابندی ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے شہر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر ڈبل سواری پر پابندی ختم کی جارہی ہے۔

    کمشنر کا کہنا ہے کہ شہری ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور نئے سال کا جشن مہذب انداز میں منائیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسلحہ کی نمائش، آتش گیر مادہ رکھنے اور ون ویلنگ پر پابندی برقرار رہے گی۔ صرف موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کا نوٹی فیکیشن واپس لیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سندھ حکومت نے گزشتہ روز سیکیورٹی اقدامات کے تحت کراچی سمیت صوبے بھر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کی تھی۔

    ڈبل سواری کے ساتھ نئے سال کی آمد پر ہوائی فائرنگ اور آتش بازی پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔

    صوبائی حکومت نے پابندیوں سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے تحت خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

  • بلاول بھٹو نے ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کی پیشکش کر دی

    بلاول بھٹو نے ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کی پیشکش کر دی

    کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کی پیشکش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی کارکنوں نے کراچی اور جمہوریت کے لیے جانوں کا نذرانہ دیا، پیپلزپارٹی لانڈھی اور کورنگی کے شہدا کوسلام پیش کرتا ہوں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی محنت کے ساتھ پورے صوبے میں کام کر رہی ہے، آج ہم 2 پل اور انڈرپاس کا منصوبہ شروع کر رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کراچی میں کام ہو ،شہر میں ترقی ہو، پاکستان بھر سے لوگ کراچی میں آکر رہتے ہیں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کو بینظیر بھٹو نے متعارف کرایا تھا، جو اب حکومتیں بنیں گی انہیں وفاق سے اپنا حصہ چھیننا پڑے گا، پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے جو مشکلات کے باوجود کام کر رہی ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 8 لاکھ لوگوں کو نکالنا غریب دشمنی ہے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے لوگوں کو نکالنا ظلم اور زیادتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی صورت حال پر غریب خواتین سے ایک ہزار روپے چھین رہے ہیں، غریبوں سے ایک ہزار روپے چھیننے والوں پر لعنت ہو، لوگوں سے کہتا ہوں کہ سندھ حکومت سے مل کرعدالت میں کیس کریں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہماری پہلی ذمہ داری کراچی کے بسنے والے لوگ ہیں، میئر کراچی وسیم اختر سے اپیل ہے اس موسم میں انکروچمنٹ آپریشن کو روکیں۔

    بلاول بھٹو نے ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کی پیشکش کر دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یقین ہے پی ٹی آئی کے اتحادیوں کو آج نہیں تو کل فیصلہ لینا پڑے گا۔