Tag: سندھ حکومت

  • سرکاری نوکری کے خواہشمند افراد  کے لئے اہم خبر

    سرکاری نوکری کے خواہشمند افراد کے لئے اہم خبر

    کراچی : سرکاری نوکری کے خواہشمند افراد کے لئے عمر کی حد کے حوالے سے اہم خبر آگئی ، فیصلے کا اطلاق یکم جنوری 2025 سے 31 دسمبر 2026 تک نافذ العمل رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے سرکاری نوکریوں کی عمر کی حد 43 سال سے کم کرکے 33 سال کردی۔

    سرکاری نوکری کیلئے عمر کی حد 28 سال اور5 سال کی خصوصی رعایت دی گئی ، پہلے نوکری کیلئے عمر کی حد 28 سال اور رعایت 15 سال تھی۔

    چیف سیکریٹری سندھ نے سرکاری نوکریوں کیلئے کابینہ کی منظوری سے نیا حکمنامہ جاری کردیا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ فیصلے کا اطلاق یکم جنوری 2025 سے 31 دسمبر 2026 تک نافذ العمل رہے گا۔

    نوٹیفکیشن میں کہنا ہے کہ سی ای سی امتحان کے علاوہ تمام نوکریوں کیلئے عمر کی حد 33 سال ہوگی۔

    یاد رہے فروری میں سندھ کابینہ نے یونیورسٹی ترمیمی بل کی منظوری دے دی ، جس کے تحت سرکاری ملازمت حاصل کرنے کیلئے عمر کی حد 5سال بڑھادی گئی تھی۔

    سندھ میں سرکاری نوکریوں پر پابندی تھی، جس کےباعث یہ فیصلہ کیا گیا ، اطلاق سندھ پولیس اورپبلک سروس کمیشن کی نوکریوں پرنہیں ہوگا۔

    اس فیصلے کو سندھ میں سرکاری عہدے حاصل کرنے کے خواہشمند ملازمت کے متلاشی افراد کے لیے ایک اہم ریلیف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

    Currency Rates in Pakistan Today- پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت

  • سندھ حکومت کا اسکولوں اور کالجوں سے متعلق اہم فیصلہ

    سندھ حکومت کا اسکولوں اور کالجوں سے متعلق اہم فیصلہ

    سندھ حکومت نے بجلی کے بحران سے نمٹنے کے لیے صوبے کے اسکولوں اور کالجوں کے حوالے سے ایک اہم فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ بجلی بحران سے نمٹنے کے لیے صوبے کے اسکولوں اور کالجوں کو مرحلہ وار سولر سسٹم پر منتقل کیا جائے گا۔

    ناصر حسین شاہ نے کراچی آئی بی اے یونیورسٹی میں ’’گرین مائنڈز، گرینر اسکولز‘‘ کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سنگین چیلنج بن چکی ہے۔ حکومت کو ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری ملنے کے بعد اب اربن فاریسٹ اور گرین انرجی کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔

    وزیر توانائی نے کہا کہ صوبے کے سرکاری اسکولوں اور کالجوں کو مرحلہ وار سولر سسٹم پر نصب کیا جائے گا جب کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو کہہ دیا ہے کہ وہ ماہ رمضان المبارک میں لوڈ شیڈنگ نہ کریں۔

    ‎کانفرنس میں نجی اسکولوں کے طلبہ اور اساتذہ نے بھی شرکت کی جبکہ کانفرنس میں طلبہ نے موسمیاتی تبدیلیوں سے محفوظ رہنے کے لیے مختلف تجاویزپیش کیں۔ ان تجاویز کو صوبائی وزیر نے قابل عمل قرار دیا۔

    یہ کانفرنس جس کا انعقاد پاکستان اکیڈمک کنسورشیم کے زیر‎ اہتمام اور آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ اور ڈائریکٹوریٹ آف پرائیوٹ انسٹیوٹیشنز کے تعاون سے موسمیاتی تبدیلیوں پر کیا گیا تھا۔ اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایڈینشنل ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز رفیعہ جاوید کا کہنا تھا کہ کانفرنس کا مقصد اسکولوں کے طلبہ کو موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔

  • سندھ حکومت کا نجی اسکولوں کے اساتذہ سے متعلق اہم فیصلہ

    سندھ حکومت کا نجی اسکولوں کے اساتذہ سے متعلق اہم فیصلہ

    محکمہ تعلیم سندھ نے صوبے بھر کے نجی اسکولوں کے اساتذہ سے متعلق اہم فیصلہ کیا ہے سیکریٹری تعلیم نے اس منصوبے سے آگاہ کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نے نجی اسکولوں کے اساتذہ کو پروفیشنل تربیت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تربیت مکمل کرنے کے بعد اساتذہ کو ٹیچنگ لائسنس جاری کیا جائے گا۔

    صوبائی محکمہ تعلیم، سندھ ٹیچرز ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن کے اشتراک سے نجی اسکولوں کے ایک لاکھ 45 ہزار سے زائد اساتذہ کو تربیت فراہم کرے گا۔

    پروگرام کی آگہی کے حوالے سے تقریب منعقد ہوئی، جس میں نجی اور سرکاری شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔ اس تقریب میں شرکا کو سلائیڈ کی مدد سے سندھ ٹیچرز ایجوکیشن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔

    سیکریٹری تعلیم سندھ زاہد علی عباسی کا کہنا ہے کہ 10 سالہ منصوبہ بندی کے تحت اساتذہ کی تربیت مکمل کریں گے۔

    ایڈیشنل ڈایریکٹر پراییویٹ انسٹی ٹیوشن رفیعہ جاوید نے بتایا کہ سندھ کے نجی اسکولوں کے اساتذہ کو تربیت کے بعد لائنسس جاری کیا جائے گا

     

    تقریب میں سینٹر خوش بخت شجاعت نے تربیت کے عمل کو وقت ضرورت سرکاری اورنجی شعبے میں اشتراک عمل کے لیے اہم قرار دیا۔

  • سندھ حکومت کا 150 ڈے کیئر سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا 150 ڈے کیئر سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت نے ملازمت پیشہ خواتین کی سہولت کے لیے صوبہ بھر میں 150 ڈے کیئر سینٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    پاکستان میں گھروں سے باہر ملازمت پیشہ خواتین کو جہاں بے شمار چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان میں ہی ایک بڑا چیلنج ملازمت کے ساتھ چھوٹے بچوں کی دیکھ بھال بھی ہے۔

    ملازمت پیشہ خواتین کے لیے یوں تو نجی سطح پر کئی ڈے کیئر سینٹرز قائم ہیں اور کراچی یونیورسٹی سمیت مختلف جامعات میں بھی یہ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

    تاہم سرکاری سطح پر ایسی خواتین کو سہولت فراہم کرنے کے لیے اب سندھ حکومت نے بیڑا اٹھایا ہے اور صوبے بھر میں 150 ڈے کیئر سینٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت سندھ کے اس فیصلے کا مقصد خواتین کو بلا خوف اور مشکلات، جاب جاری رکھنے میں مدد دینا ہے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت جیلوں میں قید ایسی ماؤں کے لیے بھی ایک ڈے کیئر سینٹر بنانے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے، جو اپنے چھوٹے بچوں کے ساتھ قید ہیں۔

  • پاکستانی معیشت کے لئے اچھی خبر

    پاکستانی معیشت کے لئے اچھی خبر

    کراچی: سندھ حکومت نے الیکٹرک گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ کرنے والی چینی گروپ کر ہر قسم کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی گروپ پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ اور چارجنگ پلانٹس میں 340 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا اس اعلان پر سندھ حکومت نے چینی کمپنی کو ہر قسم کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ چینی سرمایہ کار اگر رعایتی نرخوں پر الیکڑک گاڑیاں فروخت کرتی ہے تو مقامی طور پر بننے والی 20 فیصد گاڑیاں سندھ حکومت خرے گی۔

    ناصر شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت چارجنگ پلانٹس کے لئے جگہ اور ہر قسم کی سہولت فراہم کرے گی، یاد رہے کہ چینی کمپنی نے چھوٹی الیکٹرک گاڑیاں، منی ٹرکس اور ایس یو ویز مقامی طور پر تیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    اے ڈی ایم گروپ کے سی ای او نے کہا کہ چینی کمپنی چارجنگ پلانٹس پر 90 ملین ڈالر، مینوفیچکرنگ پلانٹس پر 240 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔

    اے ڈی ایم گروپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر یاسر بھمبھانی نے کہا کہ ملک بھر میں 3 ہزار چارجنگ اسٹیشن لگائے جائیں گے، سال کے اخر تک ملک بھر میں ایک ہزار چارجنگ اسٹیشنز لگ جائیں گے جبکہ دسمبر تک پاکستان میں الیکڑک گاڑیاں بننا شروع ہوجائیں گی۔

    یاسر بھمبانی نے مزید کہا کہ پاکستان میں سالانہ 72 ہزار الیکڑک گاڑیاں تیار  کریں گے، پاکستان سے ان گاڑیوں کو مڈل ایسٹ، سری لنکا اور بنگلہ دیش بھی ایکسپورٹ کرینگے۔

     

  • سانحہ کرم پر کراچی میں دھرنے، سندھ حکومت کا سخت موقف سامنے آ گیا

    سانحہ کرم پر کراچی میں دھرنے، سندھ حکومت کا سخت موقف سامنے آ گیا

    سانحہ کرم پر کراچی میں 10 سے زائد مقامات پر ایک ہفتے سے دھرنے جاری ہیں اس حوالے سے سندھ حکومت کا سخت موقف سامنے آیا ہے۔

    کُرم واقعات پر ایک مذہبی جماعت کی جانب سے شہر قائد میں گزشتہ ایک ہفتے سے کئی مقامات پر دھرنے جاری ہیں، جس کے باعث شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ اس حوالے سے سندھ حکومت کا سخت موقف سامنے آ گیا ہے اور ترجمان صوبائی حکومت نے واضح کہا ہے کہ کراچی کو مفلوج بنانا کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔

    ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام با خبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرم سانحہ افسوسناک ہے اور پارا چنار میں جو کچھ ہوا ہے، وہ انسانی المیہ ہے۔ اس معاملے پر ایک جگہ کا انتخاب کر کے ضرور احتجاج کر سکتے ہیں لیکن جگہ جگہ دھرنے دے کر کراچی کو مفلوج بنا دینا کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی منی پاکستان اورکاروباری حب ہے۔ معیشت کو بہت مشکل سے ٹریک پر ڈالا گیا ہے۔ کراچی کو مفلوج بنانے کا مطلب پاکستان کو نقصان پہنچانا ہے۔

    ترجمان سندھ حکومت نے یہ بھی کہا کہ ریاست ایکشن لے تو5 منٹ میں چیزیں ہو جاتی ہیں، لیکن ہم ایکشن کی طرف جانا نہیں چاہتے۔ ہم بار بار دھرنے والوں کے پاس وفد بھیج رہے ہیں تا کہ یہ معاملہ پُر امن طریقے سے معاملہ حل ہو جائے۔

    سعدیہ جاوید نے مزید کہا کہ احتجاجی مظاہرین کہہ رہے ہیں کہ ہماراسندھ حکومت سے کوئی مطالبہ نہیں۔ کرم تنازع پر مذاکرات میں وفاقی حکومت بھی شامل ہے جب کہ ایم ڈبلیو ایم کے پی حکومت کی اتحادی ہے۔ انہیں تو وزیر اعلیٰ کے پی سے یہ مسئلہ جنگی بنیادوں پر حل کرانا چاہیے۔

    ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ کُرم میں جو ہوا اس کی سزا کراچی یا کسی دوسرے شہر کو کیوں دی جائے۔ مستقل سڑکیں بند کرنے سے امن وامان کی صورتحال پیدا ہو جائے گی۔

    واضح رہے کہ کُرم واقعات کے خلاف کراچی میں اب بھی 10 مقامات پر ایم ڈبلیو ایم کے دھرنے جاری ہیں۔ ان علاقوں میں نمائش چورنگی روڈ، کامران چورنگی، جوہر موڑ، ابو الحسن اصفہانی روڈ، فائیو اسٹار چورنگی، یونیورسٹی روڈ، شمس الدین عظیمی روڈ، انچولی، ناظم آباد ایک،2 ناظم آباد نمبر دو اور عائشہ منزل چورنگی شامل ہیں۔

    مسلسل کئی روز سے شہر کی اہم شاہراہیں اور چوک بند ہونے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور وہ گھنٹوں، گھنٹوں ٹریفک جام میں رُل گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ آج سے ایک اور مذہبی جماعت نے کراچی میں 60 مقامات پر دھرنے دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/sit-ins-karachi-police-shelling-abbas-town/

  • عام تعطیل کا اعلان

    عام تعطیل کا اعلان

     کراچی: سندھ حکومت نے 27 دسمبر کو شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی پر عام تعطیل کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے شہید بینظیر بھٹو کی برسی پر 27 دسمبر کو عام تعطیل کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق 27 دسمبر کو شہید بے نظیر بھٹو کی برسی پر صوبے بھر میں عام تعطیل ہوگی، سرکاری، نجی ادارے، لوکل کاؤنسلز اور صوبائی حکومت کے انتظامی دفاتر بند رہیں گے۔

    اس سے قبل سندھ حکومت نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی 17ویں برسی کے موقع پر وفاقی حکومت سے ہیلی کاپٹر طلب کیا ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے وفاقی وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط میں ہیلی کاپٹر دینے کی درخواست کی ہے، برسی کے موقع پر گڑھی خدابخش میں فضائی نگرانی کے لئے وفاقی وزارت داخلہ سے ہیلی کاپٹر طلب کیاگیا ہے۔

    یاد رہے کہ 27 دسمبر 2007 کو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سربراہ اور سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسے کے بعد خود کش حملہ اور فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا، اس حملے میں ان کے علاوہ مزید 20 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/rawalpindi-educational-public-holiday/

  • سندھ حکومت کا تمام دارالامان سے متعلق اہم فیصلہ

    سندھ حکومت کا تمام دارالامان سے متعلق اہم فیصلہ

    سندھ حکومت نے صوبے میں قائم تمام دارالامان کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیرصدارت محکمہ ترقی نسواں کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر برائے ترقی نسواں شاہینہ شیرعلی سمیت محکمہ کے افسران نے شرکت کی اجلاس میں محکمہ ترقی نسواں کے ترقیاتی منصوبوں پرآگاہی دی گئی۔

    سندھ حکومت نے صوبے میں ورکنگ ویمن کی سہولت کے لیے 115 ڈے کیئر سینٹر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    صوبائی وازیر نے کہا کہ عورتوں کو تحفظ کے ساتھ روزگار کے مواقع فراہم کرنے پربھی کام کررہے ہیں، محکمہ ترقی نسواں کے 954 ملین روپے کے 8 منصوبے زیر تعمیر ہیں۔

    چیف سیکرٹری سندھ نے یقین دہانی کروائی کہ ہنرمند خواتین کی مدد کے لیے محکمے کو فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ صوبے کے دارالامان میں بچوں کے لیے پلے ایریا، ٹیوٹر فراہم کیے جائیں گے، پہلے مرحلے میں سرکاری اداروں اور جامعات میں ڈے کیئر سینٹر بنائے جائیں گے۔

    چیف سیکریٹری نے کہا کہ محکمہ ترقی نسواں کے ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔

  • بدھ اور جمعرات کو عام تعطیل کا اعلان

    بدھ اور جمعرات کو عام تعطیل کا اعلان

    کراچی: سندھ حکومت نے بدھ اور جمعرات کو عام تعطیل کا اعلان کردیا ، تمام سرکاری دفاتر بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے 2 دن کی چھٹی کا اعلان کردیا ، اس حوالے سے صوبائی حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    جس میں کہا ہے کہ 25 دسمبر بروز بدھ قائداعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش کے موقع پر تمام سرکاری دفاتر میں عام تعطیل کا اعلان کیا ہے جبکہ مسیحی ملازمین کے لیے کرسمس کے سلسلے میں 26 دسمبر کو چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے۔

    بانی پاکستان کا یوم پیدائش ہر سال پوری قوم انتہائی جوش و خروش اور عقیدت کے ساتھ مناتی ہے، دن کا آغاز وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں میں توپوں کی سلامی سے ہوگا، جس کے بعد کراچی میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوگی۔

    قائد کی زندگی، سیاسی جدوجہد اور قیام پاکستان میں اہم کردار کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ملک بھر میں سرکاری تقریبات اور تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔

    Gold Price in Pakistan Today- پاکستان میں آج سونے کی قیمت

  • سندھ کے لیے بڑی خبر، فارن فنڈنگ سے چلنے والی اسکیموں کے لیے سو ارب سے زائد کے فنڈز جاری

    سندھ کے لیے بڑی خبر، فارن فنڈنگ سے چلنے والی اسکیموں کے لیے سو ارب سے زائد کے فنڈز جاری

    کراچی: صوبائی حکومت کو عالمی بینک کے تعاون اور فارن فنڈنگ سے چلنے والی مختلف ترقیاتی اسکیموں کے لیے ایک کھرب 13 ارب روپے جاری کر دیے گئے۔

    سرکاری دستاویز کے مطابق سندھ میں مجموعی طور پر فارن فنڈنگ کے اشتراک سے 38 اسکیمیں جاری ہیں، رواں مالی سال کے بجٹ میں 3 کھرب 60 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے غیر ملکی امداد کے اشتراک سے صوبائی حکومت نے پورے کرنے ہیں۔

    غیر ملکی فنڈنگ کا مجموعی تخمینہ 3 کھرب 34 کروڑ روپے ہے، اور اب تک ایک کھرب 13 ارب روپے موصول ہو چکے ہیں۔ دستاویز کے مطابق فارن فنڈنگ سے مختلف شعبوں کے ترقیاتی منصوبے شامل ہیں، جن میں تعلیم، صحت، توانائی، انفراسٹرکچر کے منصوبے پورے ہوں گے۔

    محکمہ بلدیات کی 5 اسکیموں کے لیے 15 ارب 98 کروڑ کی رقم سندھ حکومت کو دیے گئے، محکمہ صحت کی 3 اسکیموں کے لیے 4 ارب 52 کروڑ سے زائد رقم جاری کی گئی، محکمہ تعلیم کی 6 اسکیموں کے لیے 7 ارب 26 کروڑ سے زائد رقم جب کہ پی ایند ڈی کی 5 اسکیموں کے لیے 13 ارب سے زائد رقم سندھ حکومت کو دی گئی۔

    دستاویز کے مطابق محکمہ ایس جی اے اینڈ سی ڈی کی دو اسکیموں کے لیے 43 ارب 38 کروڑ سے زائد رقم، محکمہ زراعت کے لیے 5 ارب 86 کروڑ سے زائد کی رقم، محکمہ ٹرانسپورٹ کی دو اسکیموں کے لیے 4 ارب 68 کروڑ کی رقم، محکمہ توانائی کی ایک اسکیم کے لیے 3 ارب 29 کروڑ سے زائد رقم، اور محکمہ خزانہ کی ایک اسکیم کے لیے 83 کروڑ جب کہ محکمہ آب پاشی کی 5 اسکیموں کے لیے 3 ارب 35 کروڑ کی رقم دی گئی ہے۔