Tag: سندھ حکومت

  • ٹڈی دل کی شامت، طیاروں کی مدد سے اسپرے کا مطالبہ

    ٹڈی دل کی شامت، طیاروں کی مدد سے اسپرے کا مطالبہ

    کراچی: فصلوں کی دشمن ٹڈیوں کی سندھ میں شامت آگئی، صوبائی حکومت نے وفاق سے ٹڈی دل کے خلاف 10 طیاروں سے اسپرے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ اور وفاقی سیکریٹری خوراک محمد ہاشم پوپلزئی کا مشترکہ اجلاس ہوا، اجلاس میں ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے ایکشن پلان پیش کیا گیا۔

    پلان کے تحت جنوری سے جون تک بلوچستان میں ٹڈی دل کے خاتمے کا آپریشن ہوگا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایران اور بھارت سے ملحق سرحد پر اسپرے کے لیے وزارت دفاع کو خط لکھا جائے گا۔ جبکہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے اسپارکو سے بھی مدد لی جائے گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ صوبہ سندھ میں ٹڈی دل کے فصلوں پر حملے کے بعد وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو نے سندھ حکومت کی جانب سے وفاق کو خط لکھ لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ وفاق سندھ حکومت کو اسپرے کے لیے 3 جہاز اور 32 گاڑیاں فراہم کرے۔

    فصلوں کے دشمن ٹڈی دل کی تباہ کاریاں جاری

    خط میں کہنا تھا کہ ٹڈی دل سے نمٹنے کے لیے وفاق 3 جہاز اور 32 گاڑیاں فراہم کرے، ایک جہاز سے چاروں ڈویژن کے تمام اضلاع میں اسپرے نہیں ہوسکتا، ٹڈی دل کا خاتمہ کرنے کی ادویات باہر سے منگوانا بھی وفاق کی ذمہ داری ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں حکومتِ سندھ نے ٹڈی دَل کے خاتمے کے لیے 31 کروڑ 90 لاکھ روپے جاری کیے تھے، ٹڈی دل سے بچاؤ کے لیے کمیٹیاں بھی بنالی گئی ہیں۔

  • سندھ حکومت نے گیس بحران پر وفاقی وزیر توانائی کا دعویٰ مسترد کر دیا

    سندھ حکومت نے گیس بحران پر وفاقی وزیر توانائی کا دعویٰ مسترد کر دیا

    کراچی: سندھ حکومت نے گیس بحران سے متعلق وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب کا دعویٰ مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے عمر ایوب کے سندھ حکومت پر عائد الزامات من گھڑت اور بھونڈے قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپنی نااہلی کا الزام دوسروں پر نہیں لگایا جا سکتا، سندھ میں گیس قلت کی ذمے دار وفاقی حکومت ہے۔

    وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو نے بھی کہا کہ گیس کے بحران کے لیے ذمہ دار کسی صوبے کو ٹھہرانا وفاقی حکومت کی بد نیتی ہے، اپنی ناکامی کا ملبہ صوبائی حکومت پر نہیں گرایا جا سکتا، گیس پیداوار سندھ سے زیادہ ہے اور وزرا الزام سندھ پر لگا رہے ہیں، سندھ حکومت نے گیس لائن بچھانے کے لیے کوئی راستہ نہیں روکا۔

    وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر گیس کی قلت کا الزام ہم پر لگا رہے ہیں، آرٹیکل 158 کہتا ہے جہاں سے گیس نکلتی ہے اس صوبے کا پہلا حق ہوتا ہے، سندھ سے 70 فی صد گیس نکلتی ہے لیکن پھر بھی صوبہ قلت کا شکار ہے، گیس فراہمی کا سوال عمر ایوب صاحب کو برا لگتا ہے تو برا لگتا رہے۔

    سندھ میں گیس بحران کی وجہ خود سندھ حکومت ہے: وفاقی وزیر توانائی کا دعویٰ

    سعید غنی نے کہا الزام لگایا گیا کہ ہم نے گیس پائپ لائن ڈالنے کی اجازت نہیں دی، ہم نے 2 گیس فیلڈز سے متعلق آؤٹ آف وے جا کر مسئلے حل کیے، اگر وفاقی حکومت کی جانب سے کسی اور مسئلے پر بھی آگاہ کیا جاتا تو تعاون کرتے، اپنی نا اہلی کا الزام دوسروں پر نہیں لگایا جا سکتا، جیسا کہ بجلی بلوں کی مد میں بھی ساڑھے 14 ارب کا بوجھ عوام پر ڈالا گیا ہے، حکومت کی نا اہلی عوام کی جڑوں میں بیٹھ گئی ہے۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا سی جی این اسٹیشن کتنے دنوں بعد کھولے گئے ہیں، اس کے لیے وفاقی حکومت ذمہ دار ہے، گھروں میں گیس آ رہی ہے نہ ہی سی این جی سٹیشن کھل رہے ہیں، ہم سب سے زیادہ گیس پیدا کر رہے ہیں تو اس سے محروم کیوں ہیں؟ وفاقی حکومت جس پائپ لائن کا حوالہ دے رہی ہے اس پر ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، نالائقی، نا اہلی سندھ حکومت کے کھاتے میں ڈالنے سے جان نہیں چھوٹے گی۔

  • سندھ حکومت کا صوبے میں مزید 8 نئی جیلیں بنانے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا صوبے میں مزید 8 نئی جیلیں بنانے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے صوبے میں مزید 8 نئی جیلیں بنانے کا فیصلہ کیا ہے، نئے قیدیوں کی میڈیکل اسکریننگ کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جیل اصلاحات کے حوالے سے چیف سیکریٹری سندھ اور وفاقی محتسب کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری داخلہ سندھ، پراسیکیوٹر جنرل سندھ، سینئر ایڈوائیز محتسب، آئی جی جیل سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں سیکریٹری داخلہ کو ضلع ملیر کے 100 اور ویست کے لیے 200 ایکڑ زمین کے لیے سمری بنانے کی ہدایت کی گئی، سندھ کے شہر ٹھٹھہ، نواب شاہ، قمبر شہداد، کندھ کوٹ، مٹھی، ملیر اور ضلعی ویسٹ میں نئی جیلیں بنائی جائیں گی صوبے کے جیلوں میں نئے آنے والے قیدیوں کی میڈیکل اسکریننگ کی جائے۔

    آئی جی جیل نصرت حسین منگن نے اجلاس میں کہا کہ کراچی، لاڑکانہ اور شکارپور کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی ہیں اس وقت صوبے کی جیلوں کی گنجائش 13038 جبکہ 17239 قیدی ہیں، صوبے کی جیلوں میں 6886 قیدیوں کو پرائمری سے لے کر ماسٹرز تک کی تعلیم فراہم کی جا رہی ہے۔

    وفاقی محتسب طاہر شہباز نے کہا کہ اس وقت تک جیل اصلاحات کے حوالے سے سپریم کورٹ میں 4 رپورٹس جمع کروائی ہیں، جنوری کے پہلے ہفتے میں بھی رپورٹ جمع کروائی جائے گی، سندھ حکومت نے جیل اصلاحات کے حوالے سے بہترین کام کیا ہے۔

  • سندھ حکومت ڈینگی کیسز کا ڈیٹا میڈیا سے چھپانے لگی

    سندھ حکومت ڈینگی کیسز کا ڈیٹا میڈیا سے چھپانے لگی

    کراچی: سندھ حکومت نے ڈینگی کیسز کا ڈیٹا میڈیا سے چھپانے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 7 روز تک کراچی میں کتنے لوگ ڈینگی وائرس سے متاثر ہوئے ہیں اور کتنی اموات ہوئی ہیں؟ سندھ حکومت نے اس حوالے سے ڈینگی کیسز کا ڈیٹا میڈیا سے چھپانے کے احکامات دے دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں رواں سال ڈینگی سے 47 افراد جان سے جا چکے ہیں، دوسری طرف ڈینگی کنٹرول پروگرام نے یومیہ ڈینگی کیسز کا ڈیٹا میڈیا کو دینے سے انکار کر دیا ہے، انسداد ڈینگی کنٹرول پروگرام کی جانب سے گزشتہ ایک ہفتے سے ڈیٹا جاری نہیں کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں ڈینگی سے ایک اور ہلاکت

    شہر میں رواں سال ڈینگی سے متاثرہ 16 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہو چکے ہیں، اب حکام کہہ رہے ہیں کہ ڈینگی کیسز کے حوالے سے میڈیا سے کوئی رپورٹ شیئر نہیں کر سکتے، حکومت سندھ نے میڈیا سے کیسز شئیر کرنے سے منع کر دیا ہے۔

    یاد رہے کہ تین دسمبر کو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ڈینگی کنٹرول اقدامات پر اجلاس بلایا گیا تھا، جس میں انھیں رواں سال سندھ میں ہونے والے ڈینگی کیسز کی تفصیل پیش کی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے کا کہنا تھا کہ جب تک ریسرچ بیسڈ کام نہیں ہوگا عوام کو کیسے درست طور پر آگاہی فراہم کی جا سکے گی، اب تک ڈیٹا صرف اسپتالوں سے حاصل کیا گیا، لیبارٹریز سے بھی ڈیٹا حاصل کیا جائے۔ انھوں نے اس بات پر بھی سرزنش کی کہ بیماری پھیلنے کے بعد کیوں اقدامات کیے گئے، نقصان کو پہلے سے کیوں نہیں روکا گیا۔

    خیال رہے کہ ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق رواں سال ملک بھر میں ڈینگی کے 50 ہزار سے زائد کیسز سامنے آ چکے ہیں، سب سے زیادہ کیسز سندھ سے رپورٹ ہوئے۔

  • سندھ پولیس اور صوبائی حکومت کے درمیان اختیارات کا تنازع

    سندھ پولیس اور صوبائی حکومت کے درمیان اختیارات کا تنازع

    کراچی: آئی جی سندھ کلیم امام نے افسران کو صوبہ بدر کرنے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان فیصلوں نے پولیس کے مورال اور آئی جی کی کمانڈ کو کمزور کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کلیم امام نے افسران کو صوبہ بدر کرنے پر چیف سیکریٹری کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ خادم حسین رند سندھ پولیس کے اہم معاملات دیکھ رہے تھے، رضوان احمد شکار پور میں ڈاکوؤں کے خلاف اہم کردار ادا کر رہے تھے۔

    آئی جی سندھ نے خط میں کہا کہ اچانک افسران کےغیرمتوقع تبادلے نےغیر یقینی صورت حال پیدا کی، ان فیصلوں نے پولیس کے مورال اور آئی جی کی کمانڈ کو کمزور کیا۔

    انہوں نے کہا کہ میں فورس کا سربراہ ہوں اور مجھے یہ فیصلے میڈیا سے پتہ چلے، بدقسمتی سے یہ جب ہوا تو افسران سنجیدگی، دیانت داری سے کام کر رہے تھے۔

    آئی جی سندھ نے خط میں سندھ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے احکامات سے بھی آگاہ کیا،عدالتی حکم کے مطابق آئی جی انفرادی طور پر تبادلے ،تقرری کا مجاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2019 پولیس ایکٹ کے تحت بھی آئی جی تقرری، تبادلوں کا اختیار رکھتا ہے، درخواست ہے پولیس کو اپنا کردار بہتر انداز میں ادا کرنے دیا جائے۔

  • سندھ حکومت اور آئی جی سندھ ایک بار پھر آمنے سامنے

    سندھ حکومت اور آئی جی سندھ ایک بار پھر آمنے سامنے

    کراچی: ایس پی ڈاکٹر رضوان کی خدمات وفاق کے حوالے کرنے کے معاملے پر سندھ حکومت اور آئی جی سندھ ایک بار پھر آمنے سامنے آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے ایس پی ڈاکٹر رضوان کو عہدہ چھوڑنے سے روک دیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ آئی جی نے سندھ حکومت کے فیصلے کے بعد ڈاکٹر رضوان کو عہدہ چھوڑنے سے منع کیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق ڈاکٹر رضوان کو صوبہ بدر کرنے کے معاملے پر مزید اختلافات سامنے آ گئے ہیں، چیف سیکریٹری کے حکم کے باوجود ایس پی ڈاکٹر رضوان نے عہدہ نہیں چھوڑا، سندھ حکومت چند روز قبل آئی جی سندھ کے خلاف قرارداد منظور کر چکی ہے، سوال یہ اٹھا ہے کہ کیا آئی جی حکومت کے فیصلے کے خلاف ڈاکٹر رضوان کو عہدہ چھوڑنے سے روک سکتے ہیں؟

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعلیٰ سندھ نے ٹارگٹ کلر یوسف ٹھیلے والا پر پولیس رپورٹ مسترد کر دی

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ایم کیو ایم لندن کے ٹارگٹ کلر یوسف عرف ٹھیلے والا کے وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف بیان کے بعد آئی جی اور وزیر اعلیٰ سندھ کے اختلافات میں مزید شدت آ گئی ہے۔

    ٹارگٹ کلر کے بیان کے بعد آئی جی سندھ اور دیگر پولیس افسران کی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے 5 گھنٹے ملاقات ہوئی تھی، پولیس افسران نے سنگین غلطی کا اعتراف کیا، وزیر اعلیٰ نے ٹارگٹ کلر پر پولیس رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا یہ غفلت نہیں بلکہ بیان میرے خلاف سوچی سمجھی سازش ہے، مجھے بتایا جائے میرے خلاف بیان کس نے دلوایا، پولیس حقایق بتا دے ورنہ میں کارروائی کروں گا۔

    واضح رہے کہ ايس پی شکارپور ڈاکٹر رضوان نے 24 نومبر کو ایک بیان میں کہا تھا کہ وڈیرے ڈاکوؤں کی پشت پناہی کرتے ہیں، جب پولیس ان کے خلاف کارروائی کرتی ہے تو اعلیٰ حکام پولیس کی مدد نہیں کرتے، اس بیان کے بعد ڈاکٹر رضوان کو معطل کرتے ہوئے صوبہ بدر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔

  • سندھ حکومت نے طلبہ یونین بحال کرنے کا اعلان کر دیا

    سندھ حکومت نے طلبہ یونین بحال کرنے کا اعلان کر دیا

    کراچی: حکومت سندھ نے طلبہ یونین کی بحالی کا اعلان کر دیا، حکومتی ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر محکمہ قانون نے اس سلسلے میں مشاورت شروع کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ حکومت کے ترجمان نے کہا کہ آج حکومت کی جانب سے اہم فیصلہ کیا جا رہا ہے، یہ فیصلہ طلبہ یونین کی بحالی سے متعلق ہے، ماضی میں بھی طلبہ یونین کی ہم نے حمایت کی ہے، بلاول بھٹو نے بھی طلبہ یونین سے متعلق بات کی تھی۔

    انھوں نے کہا وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہدایت کی ہے کہ طلبہ یونین کو بحال کیا جائے، محکمہ قانون نے اس سلسلے میں مشاورت شروع کر دی ہے، طلبہ سے میٹنگ بھی ہوئی ہے جنھوں نے مطالبات سامنے رکھے، یونین کی بحالی کا قانون آیندہ دنوں میں کابینہ سے منظوری کے بعد ایوان میں پیش کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر داخلہ یا آئی جی سندھ کو مستعفی ہو جانا چاہیے: فردوس شمیم نقوی

    مرتضیٰ وہاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے ایک زمانے میں شاہد خاقان عباسی کو ووٹ دیا تھا، انھوں نے وعدہ کیا کہ کراچی کو 25 ارب روپے کا فنڈ دیا جائے گا، کیا وہ 25 ارب روپے کراچی کے ایم سی کو ملے؟ وفاقی حکومت کا ایک اور وفد اسلام آباد سے کراچی آیا تھا، انھوں نے ایم کیو ایم کے لوگوں سے وعدے کیے تھے، عمران خان نے کراچی میں 162 ارب روپے کا پیکج کا کہا تھا، کیا وہ 162 ارب روپے کراچی میں لگے؟

    ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ اب فردوس شمیم نقوی نے آئی جی سندھ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے، ان لوگوں کو خود دیکھنا ہوگا کہ وفاق میں کتنی بار تقرریاں کی گئیں، کیا سندھ میں ایسا ہوا؟ آئی جی سندھ سے متعلق یہ بڑا یو ٹرن پی ٹی آئی نے لیا ہے۔

  • پی پی حکومت پولیس نظام بہتر کرنے میں ناکام ہے: فردوس شمیم نقوی

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ صرف کراچی ہی نہیں بلکہ پورے سندھ میں لا قانونیت کا راج ہے، پیپلز پارٹی حکومت پولیس نظام بہتر کرنے میں ناکام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں جنگل کا قانون ہے، کسی کو فکرنہیں، عوام کو تحفظ دینے میں سندھ حکومت ناکام ہو چکی ہے، پنجاب میں سیف سٹی اتھارٹی ہے، کرائم ریٹ کم ہے، یہ لوگ چوریاں کرتے ہیں پکڑائی ہو تو پریشان رہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کو عوام کی کوئی پرواہ نہیں، وزیر داخلہ یا آئی جی سندھ کو مستعفی ہو جانا چاہیے، سی سی ٹی وی کیمرے بہت ہی ناکارہ لگے ہوئے ہیں، پولیس سے کرپشن کے خاتمے جیسے مسائل 32 سال سے ہیں، سندھ حکومت کو ریفارمز کے ساتھ اچھے افسر بھرتی کرنے چاہئیں۔

    تازہ ترین:  11 سالہ بچی سنگسار: ایسی سیاست سے بہتر ہے بلاول گھر بیٹھے

    خیال رہے کہ پروگرام باخبر سویرا میں سندھ کے علاقے جوہی میں ہونے والے افسوس ناک واقعے اور کراچی ڈیفنس میں لڑکی کے اغوا کے واقعے پر بات چیت ہو رہی تھی، فردوس شمیم کا کہنا تھا کہ پولیس نظام کی بہتری کی ضرورت ہے تاکہ ایسے واقعات کی روک تھام بروقت کی جا سکے۔

    پروگرام میں رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے بھی بات کی، کہا کاری سندھ کی رسم نہیں بلکہ قتل ہے، اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، بلاول کو چاہیے کہ دوسرے صوبوں میں چیخ کر بات کرنے سے پہلے اپنے صوبے کی بات کریں۔

  • سندھ حکومت کا تجاوزات کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا تجاوزات کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے تجاوزات کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تجاوزات کےخلاف اینٹی انکروچمنٹ قانون کے تحت ایف آئی آردرج کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ کی زیرصدارت تجاوزات کےخلاف کارروائی کاجائزہ اجلاس ہوا ، جس میں تجاوزات کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا اور کہا گیا تجاوزات کے خلاف اینٹی انکروچمنٹ قانون کے تحت ایف آئی آردرج کی جائے گی۔

    چیف سیکریٹری سندھ  ممتاز علی شاہ نے کہا تجاوزات کےخلاف آپریشن میں سندھ پولیس کااہم کردارہے، کمشنرکراچی کا کہنا تھا کہ  ملیرندی میں باڑےبن گئےاورمضرصحت فصل اگائی جاتی ہے۔

    ممتاز علی شاہ نے مزید کہا ملیرندی پرباڑے،فصل اگانےوالوں کےخلاف کارروائی کی جائے، تجاوزات کےخلاف آپریشن کےبعدٹریفک کےمسائل ہورہےہیں۔

    اجلاس میں کراچی کے10بڑے روڈ پر ٹریفک سائین لگائیں جائیں گے، ممتاز علی شاہ نے بتایا ایس ایچ او،مختارکار،اسسٹنٹ کمشنر،ایس بی سی اے افسران تبدیل کئے گئے، جوافسرکام نہیں کرےگااس کےخلاف کارروائی کی جائےگی۔

    کراچی کے پارکس، نالوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے، چیف سیکریٹری سندھ

    اس سے قبل 9 اکتوبر کو چیف سیکریٹری سندھ ممتازعلی کا کہنا تھا کہ شہر قائد کے تمام پارکس، نالوں اور فٹ پاتھوں سے غیر قانونی تجاوزات فوری ختم کی جائیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ ماہ 22 اکتوبر کو میئر کراچی، کے ایم سی اور دیگر اداروں کو فٹ پاتھوں سے تجاوزات کے فوری خاتمے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے ہدایت کی تھی کہ کے ایم سی اور ڈی ایم سیز حدود کے جھگڑے کے بجائے اپنے اپنے کام کریں۔

    واضح رہے کہ رواں سال فروری میں سپریم کورٹ نے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کا حکم دیا تھا عدالت عظمیٰ نے چیف سیکریٹری سندھ کو آپریشن کی نگرانی کی ہدایت بھی کی تھی۔

  • وزیر اعظم عوامی وزیر اعظم ہیں، کبھی استعفیٰ نہیں دیں گے: گورنر سندھ

    وزیر اعظم عوامی وزیر اعظم ہیں، کبھی استعفیٰ نہیں دیں گے: گورنر سندھ

    حیدر آباد: گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور ان کی پارٹی سب سے زیادہ مقبول جماعت ہے۔ وزیر اعظم عوامی وزیر اعظم ہیں، وہ کبھی استعفیٰ نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ حیدر آباد میں کافی ڈیولپمنٹ کی ضرورت ہے، وزیر اعظم پروگرام کے تحت جلد کام شروع کیا جائے گا۔

    گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ نیب اپنے حساب سے بلا تفریق کارروائی کرتا ہے، وزیر اعظم اور ان کی پارٹی سب سے زیادہ مقبول جماعت ہے۔ وزیر اعظم عوامی وزیر اعظم ہیں، وہ کبھی استعفیٰ نہیں دیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سندھ سے اپیل ہے وہ اپنے کاشت کاروں کا خیال کرے۔ وفاقی حکومت ہر وقت سندھ حکومت کی مدد کو تیار ہے۔

    اپوزیشن کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ نواز شریف کی صحت ٹھیک ہے لہٰذا وہ مقدمات کا سامنا کریں، اسلام آباد میں دھرنا مولانا فضل الرحمٰن کا فلاپ شو تھا۔

    اس سے قبل ایک موقع پر گورنر سندھ نے کہا تھا کہ ملک میں دو نظام نہیں چل سکتے، امیر کے لیے الگ اور غریب کے لیے الگ نظام نہیں ہوسکتا، ہم مر جائیں گے لیکن کسی کے سامنے جھکیں گے نہیں، جو چور ہے وہ امیر ہے یا غریب قانون سب کے لیے ایک ہوگا۔