Tag: سندھ حکومت

  • سندھ حکومت ٹڈی دل کے سامنے بے بس، وفاق سے مدد مانگ لی

    سندھ حکومت ٹڈی دل کے سامنے بے بس، وفاق سے مدد مانگ لی

    کراچی: صوبہ سندھ میں ٹڈی دل کا فصلوں پر حملے کے بعد وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو نے سندھ حکومت کی جانب سے وفاق کو خط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ وفاق سندھ حکومت کو اسپرے کے لیے 3 جہاز، 32 گاڑیاں فراہم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے وفاقی حکومت کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ٹڈی دل سے نمٹنے کے لیے وفاق 3 جہاز اور 32 گاڑیاں فراہم کرے، ایک جہاز سے چاروں ڈویژن کے تمام اضلاع میں اسپرے نہیں ہوسکتا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ٹڈی دل کا خاتمہ کرنے کی ادویات باہر سے منگوانا بھی وفاق کی ذمہ داری ہے۔

    وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ سندھ کے چار ڈویژن شہید بینظیرآباد، لاڑکانہ، سکھر اور میرپور خاص میں ٹڈی دل مزید بڑھ رہی ہے، وفاق نے فوری مدد نہ کی تو ٹڈی دل سندھ میں فصلوں کو بڑا نقصان پہنچا سکتی ہے، تمام اضلاع کے لیے الگ الگ 8،8 گاڑیاں دی جائیں تاکہ ٹڈی دل کا خاتمہ کیا جاسکے۔

    وزیر زراعت سندھ نے کہا کہ وفاق سندھ حکومت کی کوئی مدد نہیں کر رہا، وفاق ڈزرٹ ایریازمیں اسپرے کے لیے 3 مزید جہاز فراہم کرے۔

    سندھ حکومت کی طرف سے ٹڈی دَل کے خاتمے کے لیے فنڈ جاری

    یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں حکومتِ سندھ نے ٹڈی دَل کے خاتمے کے لیے 31 کروڑ 90 لاکھ جاری کیے تھے، ٹڈی دل سے بچاؤ کے لیے کمیٹیاں بھی بنالی گئی ہیں۔

  • سندھ حکومت نے صدارتی آرڈیننس کے خلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع کر لیا

    سندھ حکومت نے صدارتی آرڈیننس کے خلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع کر لیا

    کراچی: سندھ حکومت نے قیدیوں اور جیل سے متعلق صدارتی آرڈیننس کے خلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے وفاق کے اختیارات کو چیلنج کر دیا ہے کہ نیب کیس میں گرفتار ملزمان کو بی کلاس سے کیوں محروم کیا گیا۔

    اس سلسلے میں سندھ حکومت کی جانب سے ایڈوکیٹ جنرل نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی ہے، سندھ حکومت کا مؤقف ہے کہ نیب آرڈیننس میں ترمیم صوبائی اختیارات سے متصادم ہے، قیدیوں اور جیل سے متعلق قانون سازی صوبائی حکومتوں کا اختیار ہے۔

    سندھ حکومت نے کہا ہے کہ قیدیوں کو بی کلاس سے محروم کرنا بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے، اسلام آباد میں بیٹھ کر صوبوں کے اختیارات کو استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

    یہ بھی پڑھیں:  صدارتی آرڈیننس کے خلاف درخواست، اسلام آباد ہائی کورٹ سے فریقین کو نوٹس جاری

    واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن نے بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں صدارتی آرڈیننسز کے خلاف درخواست دائر کر رکھی ہے، گزشتہ روز اس درخواست پر سماعت کے بعد ہائی کورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا۔

    وکیل درخواست گزار نے عدالت میں کہا تھا کہ پارلیمنٹ کی موجودگی میں آرڈیننس جاری کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، عدالت حکومت کو پارلیمنٹ کی تعظیم برقرار رکھنے کا حکم دے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ درخواست گزار نے آرٹیکل 89 کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا ہے، درخواست گزار کے مطابق آرڈیننسز صرف ایمرجنسی میں جاری ہو سکتے ہیں، مستقل قانون سازی آرڈیننس سے نہیں ہو سکتی۔

  • سندھ حکومت کا 4لاکھ ٹن گندم خریدنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا 4لاکھ ٹن گندم خریدنے کا فیصلہ

    کراچی: وزیرخوراک سندھ ہری رام کا کہنا ہے کہ 3 لاکھ ٹن گندم اوپن مارکیٹ سے خریدی جائے گی جبکہ ایک لاکھ ٹن گندم وفاقی ادارے پاسکو سے خریدی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخوراک سندھ ہری رام نے آٹے کے بحران، قیمتوں میں اضافے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ذخیرہ اندوزوں نے آٹے کا مصنوعی بحران، قیمتوں میں اضافہ کیا، ذخیرہ اندوزوں اور ملوث افسران کے خلاف کارروائی شروع کر دی۔

    ہری رام نے کہا کہ آٹے کی قیمتوں میں اضافے کو واپس لینے کے لیے گندم کی ترسیل بڑھا دی، سندھ کے پاس 7 لاکھ ٹن گندم موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک نے گندم، آٹے کی بین الصوبائی نقل وحمل روکنے کے لیے احکامات جاری کردیے ہیں۔

    وزیرخوراک سندھ نے مزید کہا کہ 3 لاکھ ٹن گندم اوپن مارکیٹ سے خریدی جائے گی جبکہ ایک لاکھ ٹن گندم وفاقی ادارے پاسکوسے خریدی جائے گی۔

    سندھ میں گندم کی قیمت بڑھنے کی وجہ بوریاں غائب ہونا ہے: خرم شیر زمان

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ گندم کی قیمت بڑھنے کی وجہ بوریاں غائب ہونا ہے، کاش وزیراعلیٰ سندھ گندم کی بوریاں غائب ہونے پر وزیر اعظم کو خط لکھتے۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ سندھ کا مال لوٹا جا رہا ہے، گندم کی بوریاں غائب ہو رہی ہیں، بتایا جائے کہ گندم کی چوری میں ملوث افسران کے خلاف کیا کارروائی ہوئی۔

  • سندھ حکومت: 20 جدید سکشن، ہائی پریشر جیٹنگ مشین گاڑیاں واٹر بورڈ کے حوالے

    سندھ حکومت: 20 جدید سکشن، ہائی پریشر جیٹنگ مشین گاڑیاں واٹر بورڈ کے حوالے

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 20 جدید سکشن اور ہائی پریشر جیٹنگ مشین گاڑیاں واٹر بورڈ کے حوالے کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق واٹر بورڈ کی مشین گاڑیوں میں مزید 20 جدید سکشن اور ہائی پریشر جیٹنگ گاڑیوں کا اضافہ کر دیا گیا ہے، یہ گاڑیاں آج وزیر اعلیٰ سندھ نے حوالے کیں، ان میں 10 گاڑیوں پر سکشن اور 10 پر ہائی پریشر جیٹنگ مشینیں نصب ہیں۔

    بیس مشین گاڑیوں کے اضافے سے سکشن اور جیٹنگ مشین گاڑیوں کی تعداد 56 ہو گئی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے 90 کروڑ کی لاگت سے یہ 20 گاڑیاں خریدی ہیں، پرانے سکشن اور جیٹنگ میشن گاڑیوں کی مرمت کرائی جا رہی ہے، یہ مشین گاڑیاں مرمت ہو کر آیندہ سال مل جائیں گی۔

    وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 50 سال پرانا دھابیجی پمپنگ اسٹیشن 1.23 ارب سے اپ گریڈ کر رہے ہیں، بلدیہ کے لیے 24 انچ قطر کی پائپ لائن کا کام 40 کروڑ سے مکمل ہو چکا ہے، جلد دو انڈرپاسز آپریشنل ہوں گے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ واٹر بورڈ کو دی گئی مشینوں کی شہر کو سخت ضرورت تھی، ہم کام تو کرتے ہیں لیکن صحیح تشہیر نہیں کر سکتے، وفاقی حکومت کے سینئر شخص نے کہا سندھ حکومت کام نہیں کرتی، مجھے ان کے اندھے ہونے پر دکھ ہے، انھیں ہر کوئی چور نظر آتا ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا صوبائی حکومت شہر کے لیے کوشاں ہے، جلد ہی کچھ اور پراجیکٹس بھی پایہ تکمیل تک پہنچ جائیں گے، وفاق کی جانب سے کوئی بجٹ دینے کا ارادہ نہیں ہے، معیشت نے بھی بڑی ترقی کر لی ہے، ٹماٹر نے ڈالر کو پیچھے چھوڑ دیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے صوبے میں اختیارات کے قضیے پر گورنر سندھ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان سے کہتا ہوں آئین اور قانون پڑھ لیں، آرٹیکل 105 میں ہے گورنر ہر کام وزیر اعلیٰ سے پوچھ کر کرے گا۔

  • سندھ حکومت کا کراچی میں جانوروں کا ہاسٹل بنانے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا کراچی میں جانوروں کا ہاسٹل بنانے کا فیصلہ

    کراچی: حکومت سندھ نے کراچی میں جانوروں کی پناہ گاہ کے قیام کا فیصلہ کر لیا ہے، جانوروں کی پناہ گاہ میں پالتو، جنگلی اور آوارہ جانور رکھے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے جانوروں کے لیے ایک پناہ گاہ بنانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے، پناہ گاہ کا بڑا حصہ ہاسٹل کے لیے مختص ہوگا، جس میں جانوروں کو عارضی اور کل وقتی رکھا جا سکے گا۔

    اندرون و بیرون ملک سفر کرنے والے اپنے پالتو جانور اس ہاسٹل میں رکھوا سکیں گے، محکمہ بلدیات جانوروں کی پناہ گاہ کا نگراں ہوگا، 20 ایکڑ پر مشتمل پناہ گاہ میں جانوروں کا اسپتال اور موبائل یونٹ بھی ہوگا جہاں تشدد سے متاثرہ اور دیگر وجوہ پر زخمی جانوروں کا علاج کیا جائے گا۔

    سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ نے کہا ہے کہ مجوزہ منصوبے میں تکنیکی و مالی تعاون سول سوسائٹی اور این جی اوز کا ہوگا، جانوروں کی پناہ گاہ کا یہ منصوبہ عالمی معیار کا ہوگا۔

    تازہ ترین:  سندھ حکومت کا کتوں کو اینٹی رے بیز انجکشن لگانے کا فیصلہ

    سیکریٹری کا کہنا تھا کہ جانوروں پر بے رحمانہ تشدد اور زہر دے کر مارنے سے عالمی بد نامی ہوتی ہے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ جانوروں سے متعلق قوانین میں بھی ترمیم زیر غور ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ حکومت نے آوارہ کتوں کو اینٹی رے بیز انجکشن لگانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں آوارہ کتوں کو پکڑنے اور انھیں انجکشن لگانے کے لیے بلدیاتی عملے کی ٹریننگ کا جلد آغاز کیا جائے گا۔

    سندھ حکومت نے آوارہ کتوں کو زہر دے کر مارنا بھی ممنوع قرار دے دیا ہے، منصوبے کے تحت 7 سال میں آوارہ کتوں کی نسل ختم کرنے کا ہدف مقرر کر دیا گیا ہے۔

  • سندھ حکومت کا کتوں کو اینٹی رے بیز انجکشن لگانے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا کتوں کو اینٹی رے بیز انجکشن لگانے کا فیصلہ

    کراچی/مٹیاری: سندھ حکومت نے کتوں کو اینٹی رے بیز انجکشن لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس سلسلے میں آوارہ کتوں کو پکڑنے اور انھیں انجکشن لگانے کے لیے بلدیاتی عملے کی ٹریننگ کا جلد آغاز کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے رے بیز سے ہونے والی اموات کے پیش نظر آوارہ کتوں کو اینٹی رے بیز کے انجکشن لگانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے، سندھ حکومت آوارہ کتوں کےمجوزہ منصوبے پر 30 کروڑ روپے خرچ کرے گی۔

    آوارہ کتوں کو پکڑنے اور انھیں انجکش لگانے کے لیے افریقی تربیت یافتہ ماسٹر ٹرینرز سندھ کی بلدیاتی کونسلز میں عملے کو ٹریننگ دیں گے، آوارہ کتوں کے لیے ہر ضلع میں 2 سے 3 سینٹرز بنائے جائیں گے۔

    سندھ حکومت نے آوارہ کتوں کو زہر دے کر مارنا بھی ممنوع قرار دے دیا ہے، منصوبے کے تحت 7 سال میں آوارہ کتوں کی نسل ختم کرنے کا ہدف مقرر کر دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاگل کتے کے کاٹے سے سب انسپکٹر سمیت 12 افراد اسپتال پہنچ گئے

    ادھر آوارہ کتوں کے کاٹے کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں، سندھ کے ضلع مٹیاری میں آوارہ کتوں نے 3 بچیوں سمیت 10 افراد کو کاٹ لیا، تمام زخمیوں کو تعلقہ اسپتال ہالا میں علاج کے لیے منتقل کیا گیا۔

    دو دن قبل سگ گزیدگی کا شکار 55 سالہ خاتون جناح اسپتال کراچی میں دوران علاج دم توڑ گئی تھیں، حور بی بی کا تعلق نواب شاہ سے تھا۔

    چند دن قبل کراچی کے علاقے ایف سی ایریا میں 12 افراد ایک پاگل کتے کے کاٹے کا شکار ہو گئے تھے، جن میں کراچی پولیس کا ایک سب انسپکٹر بھی شامل تھا۔

  • سندھ حکومت کا گاڑیوں کی نمبرپلیٹ گھروں‌ پر پہنچانے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا گاڑیوں کی نمبرپلیٹ گھروں‌ پر پہنچانے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے گاڑیوں کی نمبر پلیٹس شہریوں کے گھروں پر پہنچانے کی سہولت پر غور شروع کردیا۔

    محکمہ ایکسائز کے سیکریٹری عبد الحلیم شیخ کا کہنا تھا کہ 17 ہزار سے زائد نمبر پلیٹس تین سال سے تیار ہیں مگر شہری انہیں لینے نہیں آتے، اس لیے ہم نے فیصلہ کیا کہ اب رجسٹریشن کی نمبر پلیٹ گھر پر بھیجی جائے گی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ گھر پر نمبرپلیٹ پہنچانے کے علیحدہ چارجز لئےجائیں گے، آئندہ سال میں شہر میں یہ سروس فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ 70 ہزار نمبر پلیٹ نہ اٹھانے والے شہریوں کی وجہ سے گھروں پر ارسال کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔

    عبدالحلیم شیخ کا کہنا تھا کہ ہزاروں جعلی نمبرپلیٹ کی گاڑیاں سندھ میں چل رہی ہیں، جعلی نمبرپلیٹس کےخلاف محکمہ ہر6ماہ بعدمہم چلاتا ہے، جس کے دوران کئی گاڑیاں پکڑی بھی جاتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: سندھی اجرک کے لوگو والی نمبر پلیٹ متعارف کرانے کا فیصلہ

     یاد رہے کہ رواں میں سندھ حکومت نے سندھی اجرک کے لوگو سے بنی گاڑیوں کی جدید نمبر پلیٹ متعارف کرانے کا فیصلہ بھی کیا، سیکرٹری ایکسائز عبدالحلیم شیخ کے مطابق پہلے مرحلے میں تین لاکھ گاڑیوں و موٹر سائیکلوں کے لیے نمبر پلیٹ بنوائی جائیں گی، چپ والی نمبر پلیٹ سال 2020 میں متعارف کرائی جائے گی۔

    عبدالحلیم شیخ کا کہنا تھا کہ اجرک سے بنی نئی نمبر پلیٹ اسکین کرنے سے مالک سمیت تمام معلومات آسانی سے مل جائے گی اور گاڑی چوری کرنے والے بھی پکڑ میں آجائیں گے۔

  • امل عمر کیس: نیشنل میڈیکل سینٹر کے خلاف انکوائری کا حکم

    امل عمر کیس: نیشنل میڈیکل سینٹر کے خلاف انکوائری کا حکم

    اسلام آباد: کراچی میں پولیس فائرنگ سے جاں بحق بچی امل عمر از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے سندھ حکومت، کراچی پولیس اور ہیلتھ کیئر کمیشن پر سخت برہمی کا اظہار کیا، عدالت نے نیشنل میڈیکل سینٹر کے خلاف انکوائری اور امل عمر ایکٹ پر فوری عملدر آمد کا بھی حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں پولیس فائرنگ سے جاں بحق بچی امل عمر از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے سندھ حکومت اور کراچی پولیس پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ کراچی میں اسپتالوں کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے کیا اقدامات ہوئے؟ ایمرجنسی میں مریض کے لواحقین کو دوائی لینے بھجوا دیا جاتا ہے۔ دوائی کی لائن میں لگے لواحقین کے مریض اللہ کو پیارے ہو جاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسپتالوں کا کام ہے خود ادویات مریض کو فراہم کریں۔ کراچی پولیس کی فائرنگ سے پہلے بھی کئی لوگ مارے جا چکے۔ کراچی پولیس نے فائر کہیں اور مارنا ہوتا ہے بندوق کہیں اور ہوتی ہے۔ اسلحہ صرف پولیس افسران کے پاس ہونا چاہیئے نہ کہ اہلکاروں کے پاس۔

    جسٹس گلزار کا کہنا تھا کہ کراچی میں ٹریفک سگنل پر رکے لوگ لوٹ لیے جاتے ہیں، پولیس کی ناک کے نیچے منشیات کا دھندا ہوتا ہے۔ امل کو قتل کرنے والے پولیس اہلکاروں کا کیا بنا؟

    امل کے والدین کے وکیل نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل میڈیکل سینٹر کی رجسٹریشن ہی امل ہلاکت کے بعد ہوئی۔

    جسٹس گلزار نے سربراہ ہیلتھ کیئر کمیشن سے سوال کیا آپ نے سندھ کے اسپتال خود دیکھے؟ کیوں نہ غفلت پر ہیلتھ کیئر کمیشن کے خلاف مقدمہ درج کروائی۔ ہیلتھ کیئر کمیشن ایکٹ 2013 میں بنا لیکن عمل 4 سال بعد شروع ہوا۔ 4 سال ایکٹ الماری میں پڑا رہا اس کا ذمہ دار کون ہے؟

    سرکاری وکیل نے بتایا کہ سندھ میں نجی اسپتالوں کی رجسٹریشن جاری ہے، رجسٹریشن کے بعد لائسنس جاری کرنے کا مرحلہ آئے گا۔ سندھ میں اس وقت کوئی اسپتال لائسنس یافتہ نہیں۔ اسپتالوں کے حوالے سے امل عمر ایکٹ منظور کر لیا گیا ہے۔ نئے قانون کے تحت نجی اسپتال علاج کرنے کے پابند ہوں گے۔

    جسٹس منیب اختر نے پوچھا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن کا سالانہ بجٹ کتنا ہے؟ جس پر سربراہ کمیشن نے بتایا کہ کمیشن کا سالانہ بجٹ 3 کروڑ روپے ہے۔ جسٹس منیب نے کہا کہ اتنی رقم تو تنخواہوں اور دفاتر کے کرائے میں لگ جاتی ہوگی۔ محکمہ صحت کو وسائل فراہم کرنا ہوں گے۔

    جسٹس گلزار نے کہا کہ سندھ میں ہیومن ڈویلپمنٹ پر پیسہ لگانا ہوگا۔ تعلیم اور صحت کے شعبے میں پیسہ خرچ کرنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے پوچھا کہ کیا امل کے والدین کو امدادی پیکج فراہم کیا گیا؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ امل کے والدین نے کبھی امداد نہیں مانگی۔ امل کے والدین کو امداد کی سفارش انکوائری کمیٹی نے کی تھی۔

    عدالت نے سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کو نیشنل میڈیکل سینٹر کے خلاف انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ امل عمر کے واقعے سے متعلق اسپتال کے خلاف انکوائری کی جائے۔ انکوائری مکمل کر کے ایک ماہ میں رپورٹ جمع کروائی جائے۔

    سندھ حکومت سے امل کے والدین کو امدادی رقم نہ دینے پر بھی جواب طلب کرلیا گیا۔ عدالت نے سندھ حکومت کو امل عمر ایکٹ پر فوری عملدر آمد کا بھی حکم دیا۔ کیس کی مزید سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس اگست میں کراچی میں ڈیفنس موڑ کے قریب اختر کالونی سگنل پر ایک مبینہ پولیس مقابلہ ہوا تھا، مذکورہ مقابلے میں ایک مبینہ ملزم کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پرموجود گاڑی کی پچھلی نشست پر بیٹھی 10 سالہ بچی امل بھی جاں بحق ہوگئی تھی۔

  • پانی کے منصوبوں پر سندھ حکومت ہمیشہ لالی پاپ دیتی آئی ہے، فردوس شمیم نقوی

    پانی کے منصوبوں پر سندھ حکومت ہمیشہ لالی پاپ دیتی آئی ہے، فردوس شمیم نقوی

    کراچی : سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ پانی کے منصوبوں پر سندھ حکومت ہمیشہ لالی پاپ دیتی آئی ہے۔ یہ بات انہوں نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ صاف پانی کی فراہمی کراچی کی اولین ضرورت ہے، ہرشہری پوچھ رہا ہے کہ کراچی میں پانی کے منصوبے کب مکمل ہوں گے، پانی کے منصوبوں پر سندھ حکومت ہمیشہ لالی پاپ دیتی آئی ہے۔

    فردوس شمیم نقوی کا مزید کہنا تھا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں بہت زیادہ خامیاں ہیں، بورڈ کا سیوریج اور پانی کی تقسیم کا نظام خراب ہے۔

    شہر کے مسائل پر سیاست نہ کی جائے بلکہ انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ اپوزیشن لیڈر نے سندھ حکومت کو پیشکش کی کہ بہت پیسہ ضائع ہوچکا آئیں پانی کے مسئلے کو سنجیدگی سے حل کریں۔

    سندھ حکومت ہمیں تاریخ بتا دے کہ شہر میں کب تک پانی کا مسئلہ حل ہوجائے گا، وفاق رقم دے یا نہ دے سندھ حکومت پانے کے منصوبے کو جلد مکمل کرے۔

    مزید پڑھیں: سندھ کو ماں کہنے والوں نے آج سندھ کو بدحال کر دیا: فردوس شمیم نقوی

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فردوس شمیم نقوی نے اس سے قبل اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سندھ کو ماں کہنے والوں نے سندھ کو بدحال کر دیا، سانگھڑ میں میڈیا سے گفتگو کرتے فردوس شمیم نے کہا کہ صحت، صفائی، تعلیم کی صورت حال ابتر ہے، صوبے میں کرپشن آسمان سے باتیں کررہی ہے، سعید غنی کا شکار پور کے بچے کی ہلاکت میں حکومت کے بجائے ماں باپ کو قصور قراردینا باعث شرم ہے.

  • کچرا اٹھانا سندھ حکومت اور میئر کا کام ہے، انہی سے لیا جانا چاہیئے: گورنر سندھ

    کچرا اٹھانا سندھ حکومت اور میئر کا کام ہے، انہی سے لیا جانا چاہیئے: گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسمعٰیل کا کہنا ہے کہ کچرا اٹھانا یا شہر کی صفائی سندھ حکومت اور میئر کا کام ہے، پوری دنیا میں لوکل گورنمنٹ کی ذمہ داری ہے شہر صاف کرے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسمعٰیل کا کہنا تھا کہ کچرا اٹھانا یا شہر کی صفائی سندھ حکومت اور میئر کا کام ہے، کچرا اٹھانے کا کام انہی سے لیا جائے تو بہتر ہے۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ پوری دنیا میں لوکل گورنمنٹ کی ذمہ داری ہے شہر صاف کرے، فضل الرحمٰن عرصے سے کوشش کر رہے ہیں نظام کو پٹڑی سے اتاریں، فضل الرحمٰن کی اپنی حریف جماعتیں ان کے ساتھ آنے سے گھبرا رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مولانا کو سوچنا چاہیئے کیا کشمیر معاملے کو نقصان پہنچائیں گے، موجودہ حکومت 5 سال کہیں نہیں جارہی۔ سڑکوں پر اس لیے نکل رہے ہیں جو کرپشن کر رہے ہیں ان کو نہ پکڑیں۔

    گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی سندھ میں حکومت نہیں، بہت جلد چیزیں بہتر ہوتے ہوئے نظر آئیں گی۔ مولانا فضل الرحمٰن کا دھرنا کامیاب نہیں ہوگا۔ جب تک سنگل اتھارٹی قائم نہیں ہوگی وہاں ڈلیور کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔