Tag: سندھ حکومت

  • حیدر آباد میں بارشوں کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے 70 لاکھ کا فنڈ جاری

    حیدر آباد میں بارشوں کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے 70 لاکھ کا فنڈ جاری

    حیدر آباد: سندھ حکومت نے بارشوں کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے حیدر آباد شہر کے لیے 70 لاکھ روپے کا فنڈ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے ڈویژنل کمشنر حیدر آباد کو 50 لاکھ روپے جاری کیے گئے، ڈپٹی کمشنراعجاز شاہ نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کو 20 لاکھ روپے فنڈز فراہم کیے گئے۔

    دوسری طرف تھرپارکر کے علاقے اسلام کوٹ کے نواحی گاؤں میں 2 بچیاں ڈوب کر جاں بحق ہو گئی ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ یہ بچیاں آج اسکول جاتے ہوئے بارش کے پانی کے جوہڑ میں گر گئی تھیں۔

    خیال رہے ادھر کراچی میں ایک بار پھر موسلا دھار بارش شروع ہوگئی ہے، جس سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں، جمعے کی رات شہر میں داخل ہونے والا سسٹم ایک بار پھر گرج چمک کے ساتھ برسا، بارش سے بجلی کی فراہمی بھی شدید متاثر ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں پھر تیز بارش، حفاظتی اقدامات کے پیش نظر کے الیکٹرک کا بجلی بند رکھنے کا عندیہ

    اس دوران اورنگی ٹاؤن سیکٹر ای فور میں گھر میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا، ریسکیو ذرایع کے مطابق جاں بحق شخص کی شناخت 28 سالہ شہباز کے نام سے ہوئی، مجموعی طور پر آج کرنٹ لگنے سے دو افراد جاں سے گئے، وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی اس کا نوٹس لیا۔

    ادھر حفاظتی اقدامات کے پیش نظر کے الیکٹرک نے بارش کی صورت میں نشیبی علاقوں میں بجلی بند کرنے کا اعلان کر دیا، جس سے تمام علاقے تاریکی میں ڈوب گئے، کے الیکٹرک ذرایع کے مطابق کراچی کا ہر علاقہ نشیبی ہے، شہر کا 60 فی صد سے زائد علاقہ متاثر ہوگا، کراچی کا 60 فی صد حصہ بجلی سےمحروم ہو سکتا ہے۔

  • قائم مقام گورنر کی تقرری: سندھ حکومت نے صدر مملکت کا نوٹیفکیشن مسترد کر دیا

    قائم مقام گورنر کی تقرری: سندھ حکومت نے صدر مملکت کا نوٹیفکیشن مسترد کر دیا

    کراچی: سندھ حکومت نے صدر مملکت کے نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے قائم مقام گورنر کی حیثیت سے آغا سراج درانی سے خط و خطابت کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے قائم مقام گورنر کی تقرری کے سلسلے میں صوبائی حکومت نے صدر عارف علوی کے نوٹیفکیشن کو مسترد کر دیا ہے۔

    سندھ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آغا سراج درانی سے سندھ کے قائم مقام گورنر کی حیثیت سے خط و خطابت کی جائے گی۔

    سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے اس سلسلے میں کہا کہ حکومت آغا سراج کو قائم مقائم گورنر تسلیم کرتی ہے، گورنر سندھ جب تک نہیں آتے ہمارے قائم مقام گورنر آغا سراج ہیں۔

    دوسری طرف ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی ریحانہ لغاری نے قائم مقام گورنر کا حلف لینے سے انکار کر دیا ہے، انھوں نے صدر مملکت کے نوٹی فکیشن پر عمل سے معذرت کر لی، ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر کی موجودگی میں قائم مقام گورنر کا حلف نہیں اٹھا سکتی۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعلیٰ سندھ کی نااہلی سے متعلق نظرثانی درخواست سماعت کیلئے منظور

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کے انکار کے بعد چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو قائم مقام گورنر بنائے جانے کا امکان ہے۔

    خیال رہے کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل اس وقت بیرون ملک نجی دورے پر ہیں، وہ آج فریضہ حج کی ادائی کے لیے سعودی عرب روانہ ہوئے ہیں، وہ فریضہ حج کی ادائی کے 2 ہفتے بعد وطن واپس آئیں گے۔

    ادھر ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آئین سے ہٹ کر کوئی کام نہیں کر سکتی، اس لیے حلف لینے سے انکار کیا، بال اب صدر مملکت کی کورٹ میں ہے، وہ چاہیں تو نوٹیفکیشن معطل کر دیں یا نیا نوٹیفکیشن جاری کر دیں۔

    دریں اثنا، مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آغا سراج درانی ملک میں ہی موجود ہیں، ان کی موجودی میں صدر کو اختیار نہیں کہ قائم مقام گورنر کی ذمہ داری کسی اور کو دیں، آرٹیکل 104 بتاتا ہے گورنر نہ ہو تو اسپیکر قائم مقام گورنر ہوتا ہے، وفاق کا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 104 کے منافی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ لگتا ہے صدر کو آرٹیکل 104 سے متعلق سمجھایا نہیں گیا، جرم ثابت نہ ہونے تک آغا سراج درانی اسپیکر ہی رہیں گے، گورنر نہ ہوں تو آغا سراج درانی قائم مقام گورنر بن جائیں گے، صدر کا فیصلہ آئین کے آرٹیکل 104 کے مطابق ہونا چاہیے۔

  • سندھ حکومت نے نالوں کی صفائی کے لیے فنڈزنہیں دیے، وسیم اختر

    سندھ حکومت نے نالوں کی صفائی کے لیے فنڈزنہیں دیے، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ میں نالے صاف کراتا ہوں ایک ہفتے میں پھرکچرا بھرجاتا ہے جب تک سندھ حکومت کچرا ٹھکانے لگانے کا انتظام نہیں کرتی مسئلہ رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ سندھ حکومت جیسے کراچی کو چلانا چاہتی ہے ایسے نہیں چل سکتا، جب تک سندھ حکومت کچرا ٹھکانے لگانے کا انتظام نہیں کرتی مسئلہ رہے گا۔

    وسیم اختر نے کہا کہ کے ایم سی کے پاس کراچی کی 109 سڑکیں ہیں ان کی دیکھ بھال کرتا ہوں، 14 اسپتال کی دیکھ بھال ہمارے ذمے ہیں لیکن فنڈزکی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چارجڈ پارکنگ سے کچھ سرمایہ بناتے ہیں اس سے تھوڑا کام کراتے ہیں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ علی زیدی سے رابطے میں ہوں، ایک میٹنگ بھی رکھی ہے، نالوں کی صفائی میری ذمے داری ہے، ہوم ورک کیا ہوا ہے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ 30جون کونالوں کی صفائی کا کنٹریکٹ ختم ہوا پھرسندھ حکومت نے پیسے نہیں دیے، سندھ حکومت نے نالوں کی صفائی کے لیے فنڈز نہیں دیے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نالے صاف کراتا ہوں ایک ہفتے میں پھرکچرا بھرجاتا ہے، جب تک سندھ حکومت کچرا ٹھکانے لگانے کا انتظام نہیں کرتی مسئلہ رہے گا۔

    کراچی کا نظام زیادہ بارش برداشت نہیں کرسکتا، وسیم اختر

    یاد رہے کہ 30 جولائی کو اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں میئر کراچی وسیم اختر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی کا نظام زیادہ بارش برداشت نہیں کرسکتا۔

  • فکس اٹ کا احتجاج کا رویہ درست نہیں: وزیر بلدیات سعید غنی

    فکس اٹ کا احتجاج کا رویہ درست نہیں: وزیر بلدیات سعید غنی

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پر امن احتجاج ہر کسی کا حق ہے لیکن فکس اِٹ کا احتجاج کا رویہ درست نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج فکس اٹ کے بانی اور پی ٹی آئی رکن اسمبلی کی گرفتاری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ فکس اٹ والے جس طرح احتجاج کر رہے ہیں وہ کسی بھی طور درست نہیں ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ فکس اٹ والوں نے وزیر اعلی ہاؤس کے اندر گٹر کا پانی پھینکا، آج عالمگیر خان نے میرے دفتر کے باہر بھی احتجاج کی کال دی۔

    سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت واضح کرے کیا فکس اٹ ان کی ذیلی تنظیم ہے، احتجاج کرنے فکس اٹ آ رہی ہے تو رد عمل پی ٹی آئی کیوں دے رہی ہے، خرم شیر زمان کا فون آیا میں نے کہا کہ جو ہوا غلط ہوا، ہم شہر کے حالات خراب کرنا نہیں چاہتے۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ ہمارے 8 کارکن گرفتار ہیں، افسوس کہ کئی لوگ اس واقعے میں زخمی بھی ہوئے، احتجاج کا یہ رویہ ہرگز درست نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی، فکس اٹ کے بانی اور پی ٹی آئی کے ایم این اے عالمگیر خان گرفتار

    واضح رہے کہ آج فکس اٹ کے کارکن تین تلوار پر وزیر بلدیات سعید غنی کے کیمپ آفس کے باہر پانی کی قلت اور صفائی نہ ہونے پر احتجاج کر رہے تھے، جن پر پی پی کارکنوں نے دھاوا بول دیا۔

    دونوں جانب سے ہاتھا پائی ہوئی، جس میں 2 پولیس افسران سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے، پولیس نے 20 سے 25 کارکنوں کو حراست میں لے لیا، رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان تین تلوار پر پریس کانفرنس کے لیے پہنچے تو پولیس نے انھیں بھی گرفتار کر لیا۔

  • سندھ حکومت شہریوں کی شکایات حل کرنے میں سب سے پیچھے، سٹیزن پورٹل رپورٹ

    سندھ حکومت شہریوں کی شکایات حل کرنے میں سب سے پیچھے، سٹیزن پورٹل رپورٹ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے پاکستان سٹیزن پورٹل پر صوبائی محکموں کی کارکردگی پرمایوسی کا اظہار کیا، شہریوں کے شکایات کے حل میں وفاقی حکومت کے ادارے سرفہرست جبکہ سندھ حکومت سب سے پیچھے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو پاکستان سٹیزن پورٹل پرصوبوں کی کارکردگی رپورٹ پیش کردی گئی، شہریوں کے شکایات کے حل میں وفاقی حکومت کے ادارے سرفہرست ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق وفاقی وزارتوں اوراداروں نے تین لاکھ چونسٹھ ہزار سےزائد شکایات حل کیں، وفاقی اداروں کی جانب سےنواسی فیصد شکایات حل کی گئیں۔

    شہریوں کے شکایات کے حل میں وفاقی حکومت کے ادارے سرفہرست

    شہریوں کی شکایات حل کےحوالے سےسندھ حکومت سب سے پیچھے ہے، سندھ کےصوبائی محکمے اب تک صرف تیس فیصد شکایات حل کرسکے۔

    رپورٹ میں کہا گیا پاکستان بھر میں زیرالتوا شکایات کی تعداد سینتیس ہزار پانچ سوچوہترہے، جس میں سے بتیس ہزار زیرالتوا شکایات صرف حکومت سندھ کی ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان نےصوبائی محکموں کی کارکردگی پرمایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا حکومت سندھ کی جانب سے عدم تعاون کا نقصان شہریوں کو ہو رہا ہے۔

    وزیراعظم نے سندھ کےچیف سیکرٹری کوخط لکھنےکی ہدایت کردی اور کہا وفاقی و صوبائی اداروں کے درمیان مربوط حکمت عملی بنائی جائے۔

    رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں 90 فیصد شکایات پر عملدرآمد ہوا، کےپی حکومت نے86 اورپنجاب نے 85 فیصد شکایات حل کیں جبکہ بلوچستان اور گلگت بلتستان حکومت نے 74 فیصد شکایات حل کیں۔

  • کے فور منصوبہ تاخیر کا سبب  سندھ حکومت کی کراچی سے دشمنی ہے، فردوس شمیم نقوی

    کے فور منصوبہ تاخیر کا سبب سندھ حکومت کی کراچی سے دشمنی ہے، فردوس شمیم نقوی

    کراچی : سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی کراچی سے دشمنی کے سبب کے فور منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا ہے۔ ہمیں کراچی کے اس مسئلے کا ہر صورت ہر حل تلاش کرنا ہے۔

     یہ بات انہوں نے تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کے ہمراہ اتوار کو کے فور منصوبے کا دورہ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ جس طریقے سے اس منصوبے پر کام کر رہی تھی ان کی تمام غلطیاں و لاپرواہیاں آج عیاں ہوگئی ہیں۔ کے فور منصوبے کے دورے کے موقع پر کے فور ٹیم نے فرودس شمیم نقوی اور وفد کے اراکین کو پرا جیکٹ پر بریفنگ دی۔

    ایف ڈبلیو او کے نمائندے لیفٹیننٹ کرنل عاطف نے وفد کو بریفنگ دی۔ اس موقع پر اراکین سندھ اسمبلی بلال غفار، ارسلان تاج، جمال صدیقی، سدرہ عمران، علی عزیز، ڈاکٹر سنجے، رمضان گھانچی، ریاض حیدر، ادیبہ حسن اور دیگر بھی موجود تھے اور اراکین اسمبلی نے بریفنگ کے دوران متعدد سوالات اٹھائے۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے فردوس شمیم نقوی نے کہاکہ آج کا یہ دورہ بے حد اہمیت کا حامل تھا۔ سندھ حکومت کی کراچی سے دشمنی کے سبب یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا ہے۔

    حکومت سندھ جس طریقے سے اس منصوبے پر کام کر رہی تھی ان کی تمام غلطیاں و لاپرواہیاں آج عیاں ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو کس طرح پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے یہ ہماری ذمہ داری ہے۔

    کراچی کے لیے650 ملین گیلن کا ایک ہی چینل بنا کر اس چینل کو چوڑا کرنا پڑے گا۔ شہر کراچی کو3سال تک ہرصورت پانی پہنچانا ہے۔

    ہمیں کراچی نے ووٹ دیا ہے، پاکستان تحریک انصاف کے پاس کراچی کا مینڈیٹ ہے۔ ہمیں کراچی کے اس مسئلے کا ہر صورت ہر حل تلاش کرنا ہے۔

  • سندھ حکومت کی لاڑکانہ میں انٹر سٹی بسیں چلانے کی تیاری

    سندھ حکومت کی لاڑکانہ میں انٹر سٹی بسیں چلانے کی تیاری

    کراچی: سندھ حکومت نے لاڑکانہ کے عوام کے لیے خوش خبری سنا دی ہے، لاڑکانہ میں انٹر سٹی بسیں چلانے کے لیے سندھ حکومت نے نجی کمپنی سے معاہدہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے لاڑکانہ میں انٹر سٹی بسیں چلانے کی تیاری کر لی، نجی کمپنی سے لاڑکانہ میں بسیں چلانے کا معاہدہ بھی کر لیا ہے۔

    وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس شاہ کا کہنا ہے کہ نجی شعبے کی سرمایہ کاری سے لاڑکانہ، نوڈیرو اور رتو ڈیرو کے درمیان بسیں چلائی جائیں گی۔

    اویس شاہ نے کہا کہ لاڑکانہ سٹی میں پیپلز بس سروس کے نام سے 20 سے 30 بسیں مختلف روٹس پر چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کا افتتاح چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے کرایا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر ٹرانسپورٹ سندھ کا طلبہ کے لیے کرائے 50 فی صد کم کرنے کا اعلان

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت پہلی بار لاڑکانہ کے عوام کو ٹرانسپورٹ کا تحفہ دینے جارہی ہے، سب نے لاڑکانہ کو نظر انداز کیا مگر وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ کو لاڑکانہ کا خیال آ ہی گیا۔

    بتایا گیا ہے کہ بسوں کے منصوبے کی لاگت نجی کمپنی لگائے گی، جب کہ تکنیکی مدد اور ڈپو زمین سندھ حکومت دے گی، یہ بسیں آیندہ ماہ چلنے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ 29 جون کو وزیر ٹرانسپورٹ نے سندھ بھر میں طلبہ کے لیے ٹرانسپورٹ کرایوں میں پچاس فی صد کمی کا اعلان کیا تھا، انھوں نے ہدایت کی تھی کہ اس حکم کی خلاف ورزی پر روٹ پرمٹ منسوخ ہو سکتا ہے۔

  • سندھ حکومت مہنگائی پرکنٹرول کرنے کے لیے سرگرم

    سندھ حکومت مہنگائی پرکنٹرول کرنے کے لیے سرگرم

    کراچی: سندھ حکومت نےصوبے میں اشیائےخوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ کرنےوالوں کے خلاف  کارروائی کا فیصلہ کرلیا، کارروائی سے بے لگام مہنگائی پر کنٹرول ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق  صوبائی وزیر برائے زراعت اور پرائز کنٹرول اسماعیل راہو نے حکم دیا ہے کہ کمشنرز اور پرائز مجسٹریٹ منافع خوروں کے خلاف فی الفور کارروائی کا آغاز کریں۔

    انہوں نے مزید کہا ہے کہ سندھ حکومت نان بائی سے لے کر دودھ  فروخت کرنے والے تک کسی کو بھی قیمت میں اضافہ نہیں کرنے دے گی۔کمشنرز اور پرائسز مجسٹریٹ روزانہ کے بنیاد پر منافع خوروں کےخلاف کارروائی کرکے رپورٹ دیں۔

     ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہےلیکن سندھ حکومت اشیائے خوردنوش کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہونے دے گی۔سندھ بھر کے پرائسز مجسٹریٹ بازاروں،دوکانوں,  اور ٹھیلوں پر بکنے والی اشیا  کے ریٹ چیک کریں۔

     انہوں نے یہ بھی کہا کہ  اس وقت ملک بھر میں تاجر، ٹرانسپورٹرز اور  ڈیری فارمرز سے لے کر نان بائی تک اور عوام بھی مہنگائی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اورسڑکوں پر نکل آئے ہیں۔سندھ میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ کرنےوالوں کے خلاف سخت قانون بنائیں گے، مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کرنے والے عناصر کو قانون کے شکنجے میں لائیں گے۔

  • گرین لائن مکمل ہونے سے پہلے اورنج لائن چلا دیں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    گرین لائن مکمل ہونے سے پہلے اورنج لائن چلا دیں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت گرین لائن مکمل ہونے سے پہلے اورنج لائن چلا دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اورنج لائن ہماری ذمہ داری ہے، گرین لائن مکمل ہونے سے پہلے اورنج لائن چلا دیں گے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گرین لائن سے پہلے اورنج لائن مکمل ہو جائے گی، جب کہ یلو لائن پر عالمی بینک نے قرضہ دینے کا کہہ دیا ہے، ورلڈ بینک سے لون ایگریمنٹ بھی ہو گیا ہے۔

    سندھ کے وزیر اعلیٰ کا یہ بھی کہنا تھا کہ نئی حکومت نے کہا تھا کراچی میں بسیں بھی ہم لائیں گے، لیکن حکومت کے آنے کے بعد سے اب تک تو بسیں نہیں ملیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: گرین لائن منصوبہ تاخیر کا شکار، شہری 3 سال سے منصوبے کی تکمیل کے منتظر

    خیال رہے کہ چند دن قبل اے آر وائی نیوز نے ایک خصوصی رپورٹ میں کہا تھا کہ کراچی میں ٹرانسپورٹ کے دیرینہ مسئلے کے حل کے لیے لایا جانا والا گرین لائن بس منصوبہ تین سال بعد بھی تاخیر کا شکار ہے، شہری تا حال منصوبے کی تکمیل کے منتظر ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق وفاق اور سندھ میں اختلافات کے بعد سے وفاق نے یہ منصوبہ اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا، بسوں کی خریداری کے لیے نئے بجٹ میں ڈھائی ارب روپے بھی مختص کیے جا چکے ہیں۔

    22 کلو میٹر پر مشتمل گرین لائن بس منصوبے کے ٹریک پر 22 اسٹیشن تھے لیکن یہ اسٹیشنز ابھی تک مکمل نہیں کیے گئے ہیں اور تعمیراتی کام تا حال جاری ہے۔

  • سندھ حکومت نے دودھ کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا، اسماعیل راہو

    سندھ حکومت نے دودھ کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا، اسماعیل راہو

    کراچی : صوبائی وزیر رسد و قیمت محمد اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے دودھ کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا، متعلقہ افسران مہنگا دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے دودھ کی قیمتوں میں دس روپے اضافہ مسترد کردیا ہے۔ اس حوالے سے صوبائی وزیر رسد و قیمت محمد اسماعیل راہو نے یوتھ پارلیمنٹ کی تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے دودھ کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا، قیمت میں اضافہ مسترد کرتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی اور پرائز مجسٹریٹس کو مہنگا دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا گیا ہے، اس سلسلے میں ڈیری فارمز کے ساتھ بات کی جائے گی، ان کے جو بھی مسائل ہیں بیٹھ کے حل کریں گے۔

    وزیر رسد و قیمت نے مزید کہا کہ ڈیری فارمزایسوسی ایشن نے سندھ حکومت کی منظوری کے بغیر دودھ کی قیمت میں اضافہ کیسے کیا۔

    مزید پڑھیں: ہول سیلرز اور ریٹیلرز نے بھی دودھ کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا

    اسماعیل راہو نے ہدایت کی کہ کمشنر کراچی ڈیری فارمز کے عہدیداران کو طلب کریں اور دودھ کی قیمت میں اضافہ واپس کروائیں۔ اسماعیل راہو نے کہا کہ وفاقی حکومت کے بجٹ کے بعد مہنگائی سے عوام کی چیخیں نکل گئی ہیں۔ کمر توڑ مہنگائی میں عوام پر مزید بوجھ نہیں ڈالا جائے گا،۔