Tag: سندھ حکومت

  • سندھ حکومت کا آن لائن ٹیکسی سروسز کو قانونی دائرے میں لانے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا آن لائن ٹیکسی سروسز کو قانونی دائرے میں لانے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے نجی آن لائن ٹیکسی سروسز کو قانونی دائرے میں لانے کا فیصلہ کیا ہے، آن لائن ٹیکسی سروسز بغیر قانون کے نہیں چل سکیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے نجی آن لائن ٹیکسی سروسز کو قانون کے تحت چلانے کا فیصلہ کیا ہے، نجی آن لائن ٹیکسی سروسز کے لیے قانون تیار کرلیا گیا ہے۔

    صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادرشاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے موٹر وہیکل آرڈینس میں ترامیم تیار کرلی ہیں، آن لائن ٹیکسی سروس کو گاڑیاں رجسٹرڈ بھی کرانی پڑیں گی۔

    اویس قادر شاہ کے مطابق آن لائن ٹیکسی سروسز کو محکمہ ٹرانسپورٹ کے قوانین پر عمل کرنا پڑے گا، نان کمرشل گاڑیاں ٹیکسی کے طور پر استعمال نہیں کی جاسکیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ نجی آن لائن ٹیکسی سروس کو گاڑیوں کے لیے روٹ پرمٹ حاصل کرنے ہوں گی، مسافر اور مسافروں کی انشورنس بھی کرانی ہوگی، نئے قوانین سے آن لائن ٹیکسی سروسز مزید بہتر ہوگی۔

    سندھ حکومت کا موٹر سائیکل بک ختم کرکے اسمارٹ کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ

    دوسری جانب سندھ حکومت نے موٹر وہیکل بک ختم کرکے اسمارٹ کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، اویس قادر شاہ کے مطابق موٹر سائیکل بک عوام سے گم ہوجاتی ہے اس لیے کارڈ متعارف کرایا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل کے اسمارٹ کارڈ کی قیمت 800 روپے مقرر کی گئی ہے، محکمہ ٹرانسپورٹ نے اس حوالے سے سمری وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علیٰ شاہ کو ارسال کردی ہے۔

    یاد رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے گزشتہ سال آن لائن ٹیکسی سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ آن لائن ٹیکسی سروس والے ہماری کوئی بات نہیں مان رہے ہیں۔

  • ارشاد رانجھانی قتل کیس: جوڈیشل انکوائری کا معاملہ الجھ گیا

    ارشاد رانجھانی قتل کیس: جوڈیشل انکوائری کا معاملہ الجھ گیا

    کراچی: ارشاد رانجھانی قتل کیس پر جوڈیشل انکوائری کرانے کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ نے سندھ حکومت کو جوابی خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ارشاد رانجھانی قتل کیس میں سندھ حکومت نے ہائی کورٹ کو جوڈیشل انکوائری کی درخواست کی تھی، ہائی کورٹ نے جواب میں کہا ہے کہ براہ راست جوڈیشل انکوائری کرانے کا اختیار ہائی کورٹ کے پاس نہیں ہے۔

    [bs-quote quote=”سیشن جج خود یا ایڈیشنل سیشن جج جوڈیشل انکوائری کرا سکتا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سندھ ہائی کورٹ”][/bs-quote]

    رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ نے خط میں لکھا کہ جوڈیشل انکوائری کا اختیار متعلقہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو ہے۔

    سندھ کی عدالتِ عالیہ نے سندھ حکومت سے کہا کہ وہ معاملے پر متعلقہ سیشن جج سے رجوع کر سکتی ہے، سیشن جج خود یا ایڈیشنل سیشن جج جوڈیشل انکوائری کرا سکتا ہے۔

    ہائی کورٹ کے خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جوڈیشل انکوائری سے متعلق رہنمائی کے لیے 2005 کا عدالتی فیصلہ موجود ہے۔

    جوابی خط کے ساتھ سندھ ہائی کورٹ نے سابقہ حکم نامہ بھی منسلک کرتے ہوئے کہا کہ 2005 کے بعد سے جوڈیشل انکوائری کے لیے متعلقہ سیشن جج کو ہی خط لکھا جاتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ارشاد رانجھانی قتل کیس میں پولیس بھی ملوث ہے: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ارشاد رانجھانی قتل کیس میں پولیس کی نا اہلی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ارشاد رانجھانی قتل کیس میں پولیس بھی ملوث ہے۔

    وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ارشاد رانجھانی معاملے پر 24 گھنٹے میں جوڈیشل انکوائری کی درخواست کی ہے۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ، سندھ حکومت نےسپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائرکر دی

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ، سندھ حکومت نےسپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائرکر دی

    اسلام آباد : سندھ حکومت نے جعلی بینک اکائونٹس کیس میں نظرثانی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس اسلام آبادمنتقل نہ کیاجائے، مزیدانکوائری اسلام آباد میں کرنے سے انتظامی مسائل ہوں گے،انکوائری کراچی میں ہی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپورکے بعد سندھ حکومت کی جانب سے بھی سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائرکردی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا نام جے آئی ٹی سے نکالنے کے زبانی احکامات تھے، کیس کی مزید انکوائری اسلام آباد میں کرنے سے نہ صرف انتظامی مسائل ہوں گے، بلکہ ایسا کرناشفاف ٹرائل سے انکار کے مترادف بھی ہوگا۔

    دائر درخواست میں کہا گیا جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی مزیدانکوائری کراچی میں ہی کی جائے اور انکوائری کا تمام ریکارڈ نیب کراچی کےحوالے کیا جائے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس اسلام آباد منتقل نہ کیا جائے، اگر کوئی نیب ریفرنس تیار ہوتاہے تو وہ کراچی میں دائر کیا جائے اور سات جنوری کے حکم نامے کے پیرا 29 سے 35 اور 37 پر نظر ثانی کی جائے۔

    یاد رہے 28 جنوری کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری  اور ان کی بہن فریال تالپور نے  سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر  کی تھی ۔

    مزید پڑھیں :  جعلی اکاؤنٹس کیس ، آصف زرداری، فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا

    جس میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں حتمی چالان داخل کرنےمیں ناکام رہا،   قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں کی جےآئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی، لہذا سپریم کورٹ 7جنوری کے فیصلے کو ری وزٹ اور نظر ثانی کرے اور حکم نامے پر حکم امتناع جاری کرے۔

    واضح رہے  7 جنوری کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے مراد علی شاہ اور بلاول بھٹو کا نام جے آئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔

    رپورٹ میں بتایاگیا جے آئی ٹی نے 924 افراد کے 11500 اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی، جن کا کیس سے گہرا تعلق ہے، مقدمے میں گرفتار ملزم حسین لوائی نے 11 مرحومین کے نام پر جعلی اکاؤنٹ کھولے، اومنی گروپ کے اکاؤنٹس میں 22.72بلین کی ٹرانزکشنز ہوئیں، زرداری خاندان ان جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اخراجات کے لیے رقم حاصل کرتا رہا، فریال تالپور کے کراچی گھر پر3.58ملین روپے خرچ کیے گئے، زرداری ہاؤس نواب شاہ کے لیے 8لاکھ 90ہزار کا سیمنٹ منگوایا گیا۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا کہ بلاول ہاؤس کے یوٹیلیٹی بلز پر1.58ملین روپے خرچ ہوئے، بلاول ہاؤس کے روزانہ کھانے پینے کی مد میں4.14ملین روپے خرچ ہوئے جبکہ زرداری گروپ نے148ملین روپے کی رقم جعلی اکاؤنٹس سے نکلوائی تھی، زرداری خاندان نے اومنی ایئر کرافٹ پر110سفر کیے، جس پر8.95 ملین روپے خرچ آیا، زرداری نے اپنے وکیل کو2.3ملین کی فیس جعلی اکاؤنٹ سے ادا کی۔

  • نیب کی رپورٹ آنے تک سندھ کی حکومت چلے گی‘ فردوس شمیم نقوی

    نیب کی رپورٹ آنے تک سندھ کی حکومت چلے گی‘ فردوس شمیم نقوی

    کراچی : سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کا کہنا ہے کہ ہم نچلی سطح تک اختیارات کی منتقلی کے خلاف نہیں رہے۔

    تفصیلات کے مطابق فردوس شمیم نقوی نے اندرون سندھ دورے پرروانگی سے قبل کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کی حکمران جماعت صوبے میں ترقی کا دعویٰ کرتی ہے، سندھ میں اس ترقی کا مشاہدہ کرنے جا رہا ہوں۔

    فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ صرف کراچی کا نہیں پورے سندھ کی اپوزیشن کا لیڈرہوں، ہفتے میں 2 دن اندرون سندھ میں گزارنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹنڈوالٰہ یار گیا تھا، وہاں اسپتال کا حال برا تھا، اسپتال کے ایم ایس نے بتایا صفائی کے لیے بھی افرادی قوت نہیں ہے۔

    اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ ٹنڈوالٰہ یار کے اسپتال کا اسٹورکیپرارب پتی بن گیا ہے۔

    فردوس شمیم نقوی نے مزید کہا کہ نیب کی رپورٹ آنے تک سندھ کی حکومت چلے گی، انہوں نے واضح کیا کہ ہم نچلی سطح تک اختیارات کی منتقلی کے خلاف نہیں رہے۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں چوربیٹھے ہیں‘ فردوس شمیم نقوی

    یاد رہے کہ رواں ہفتے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ایس بی سی اے کوٹھیکے پردیا ہوا ہے۔

    فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں چوربیٹھے ہیں، ایس بی سی اے میں پہلے منظورکاکا تھے، اب افتخارقائمخانی ہے۔

  • ینگ ڈاکٹرز اور سندھ حکومت کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال ختم

    ینگ ڈاکٹرز اور سندھ حکومت کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال ختم

    کراچی: مشیر  اطلاعا ت سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوگئے،  کچھ دیر بعد  او  پی ڈیز شروع ہو جائیں گی۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے خصوصی پریس کانفرنس میں کیا. مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پنجاب کی طرح سندھ کے ڈاکٹرز کو  بھی الاؤنس دیں گے.

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ڈاکٹرز کو  10ہزار اور ہاؤس آفیسرز کو 15 ہزار الاؤنس ملے گا، وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے ایک ہفتے میں منظوری دی جائے گی، یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ پنجاب ڈاکٹرز کے برابر الاؤنس دیں گے.

    مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سب کو احساس ہونا چاہیے کہ زندگی قیمتی ہے، مریضوں کی زندگی سےنہ کھیلا جائے.

    اس دوران انھوں نے مخالفین کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر مسائل کاحل نکالناچاہیے، اس طرح سے ہلڑ بازی کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا.

    مزید پڑھیں: ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری، ایمرجنسی کے بائیکاٹ کی دھمکی

    انھوں نے کہا کہ سندھ وفاق سے بھیک نہیں مانگ رہا، آئینی حقوق کامطالبہ کررہا ہے، سندھ وہ واحدا سمبلی ہے، جہاں قانون سازی ہوتی نظرآتی ہے، خداراپی ٹی آئی والےان چیزوں پرسیاست کرنا چھوڑ دیں.

    خیال رہے کہ سندھ میں‌ ینگ ڈاکٹرز تین روز سے ہڑتال پر بیٹھے ہوئے تھے، جس کی وجہ سرکاری اسپتال شدید متاثر ہوئے اور مریضوں‌ کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا.

  • سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں چوربیٹھے ہیں‘ فردوس شمیم نقوی

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں چوربیٹھے ہیں‘ فردوس شمیم نقوی

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے ایس بی سی اے کوٹھیکے پردیا ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں چوربیٹھے ہیں، ایس بی سی اے میں پہلےمنظورکاکا تھے اب افتخارقائمخانی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سعید غنی نےاستعفے کا اعلان کیا، چیلنج کرتا ہوں سعیدغنی، وسیم اختراستعفیٰ دیں پھرمیں دوں گا۔

    فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ شادی ہال ہٹانے کے لیے آرڈرکیسے پاس ہوئے، کوئی بلڈنگ ایس بی سی اے کی منظوری کے بغیرنہیں بنائی جاسکتی۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں چوربیٹھے ہیں، تمام چوروں کوسندھ حکومت نے فرارکرایا ہے۔

    فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ عدالتی احکامات میں کسی 5 سو شادی ہال گرانے کا آرڈرنہیں، کراچی میں کل کاروباری حلقوں میں بے چینی پیدا کی گئی۔

    کراچی میں فوری واٹرایمرجنسی نافذ کی جائے‘ فردوس شمیم نقوی

    یاد رہے کہ دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ پانی کی قلت بڑھتی جا رہی ہے ہرمنصوبہ تاخیرکا شکار ہے۔

    فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ ایسا نہ ہوکراچی میں پانی پرجنگیں شروع ہوجائیں، کراچی میں فوری واٹرایمرجنسی نافذ کی جائے۔

  • شادی ہالز گرانے کا معاملہ، سندھ حکومت کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    شادی ہالز گرانے کا معاملہ، سندھ حکومت کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    کراچی: شادی ہالز گرانے کے معاملے پر سندھ حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی حکم پر شادی ہالز گرانے کے معاملے پر سندھ حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ پیر سے شادی ہالز نہیں گرائے جائیں گے۔

    وزیربلدیات سعید غنی نے کہا کہ مسئلے کا دوسرے طریقے سے حل نکالا جائے گا، شادی ہالز نہیں گرائے جائیں گے، مسئلے کا دوسرے طریقے سے حل نکالا جائے گا، سپریم کورٹ سے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کریں گے۔

    سعید غنی کے مطابق سندھ حکومت نے شادی ہال سے متعلق کمیٹی تشکیل دے دی ہے، شادی ہالز ایسوسی ایششن سے رابطہ ہوگیا ہے، شادی ہالز مالکان کو مہلت دی جائے گی۔

    وزیر بلدیات نے کہا کہ غیرقانونی پلاٹس اور رفاعی پلاٹس پر قائم شادی ہالز گرائے جائیں گے، شہریوں کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔

    شادی ہالز ایسوسی ایشن کا بڑا فیصلہ

    دوسری جانب شادی ہالز ایسوسی ایشن نے آباد کے عہدیداروں کے ساتھ اجلاس میں بڑا فیصلہ کرلیا ہے، ہالز مالکان کا شادی ہالز بند کرانے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    صدر رانا رئیس نے کہا کہ شادی ہالز سے متعلق سندھ حکومت کی جانب سے اب تک ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے۔

    کراچی لاوارث نہیں ہے، مرتضیٰ وہاب

    مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ وفاق جان لے کراچی لاوارث نہیں ہے، اسلام آباد میں بھی رہائشی پلاٹوں کو کمرشل کیا گیا ہے۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ اور سندھ والوں کے لیے وفاق کا ہمیشہ دہرا معیار ہوتا ہے، انسداد تجاوزات کے نام پر شہریوں کو بے گھر کرنے کے حامی نہیں ہیں۔

    ہم گھر نہیں گرائیں گے، سندھ حکومت نظرثانی اپیل دائر کرے، میئر کراچی

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ہم گھر نہیں گرائیں گے، سندھ حکومت عدالتی حکم پر نظرثانی اپیل دائر کرے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ جن عمارتوں کا ذکر کیا گیا ہے وہ انکروچمنٹ کے زمرے میں نہیں آتیں، جب 500 آبادیاں اور گوٹھ آباد کرسکتے ہیں تو عمارتوں کا بھی کچھ کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: قانونی شادی ہالز مسمار نہیں کیے جائیں گے، فیصلے پر نظر ثانی کی جائے، وسیم اختر

    انہوں نے کہا کہ جہاں لوگوں کی بکنگ ہے وہاں شادی ہال گرانے کا حکم دیا گیا ہے، عدالت سے درخواست ہے صورت حال انسانی حقوق کا مسئلہ بن گئی ہے اس پر غور کیا جائے۔

  • سندھ حکومت2ہفتے میں غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے سے متعلق جامع پلان دے، سپریم کورٹ

    سندھ حکومت2ہفتے میں غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے سے متعلق جامع پلان دے، سپریم کورٹ

    کراچی : سپریم کورٹ نے سندھ حکومت سےغیر قانونی تعمیرات کےخاتمےسےمتعلق دو ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی اور کہا ہمیں لوریاں نہ سنائیں، شہر کو تباہ کردیاکوئی پوچھنےوالانہیں،کراچی کی صورتحال پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، ،لائنزایریا گرا کرملٹی اسٹوریزبلڈنگز بنائیں اور لوگوں کو آباد کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزاراحمداورجسٹس سجادعلی شاہ پرمشتمل بینچ نے شہر میں بڑےپیمانےپرغیر قانونی تجاوزارت سےمتعلق کیس کی سماعت کی۔

    سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی رپورٹ مستردکردی اور سپریم کورٹ رجسٹری کراچی کاانفرااسٹرکچر تباہ کرنے پر برہمی کا اظہار کر تے ہوئے شہرکی تباہی پر سندھ حکومت کوفوری کابینہ کااجلاس بلانے کا حکم دے دیا۔

    شہرکی تباہی پرسندھ حکومت کوفوری کابینہ کااجلاس بلانے کا حکم

    جسٹس گلزار نے اےجی سندھ سے مکالمے میں کہا ہمیں لوریاں نہ سنائیں،آپ کی لوریوں میں آنےوالےنہیں، اے جی صاحب ہمیں لوریوں سے سولانےکی کوشش مت کریں، آپ کٹھ پتلیاں ہیں کسی کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، کراچی کی صورتحال پرکسی قسم کاکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، ہمیں1950کے بعد والا اصل ماسٹر پلان لاکر دیں۔

    ہمیں لوریاں نہ سنائیں،آپ کی لوریوں میں آنےوالےنہیں،کراچی کی صورتحال پرکسی قسم کاکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، جسٹس گلزار

    جسٹس گلزار احمد کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ شہرکی کم ازکم500عمارتیں گراناہوں گی، شہرکی تباہی میں سب اداروں کی ملی بھگت شامل ہے اور حکم دیا سندھ حکومت شہرکی تباہی پرماہرین سےمشاورت کرے، بتایاجائے بے ہنگم اور غیر قانونی عمارتوں کوکیسےگرایاجاسکتاہے۔

    شہرکی کم ازکم500عمارتیں گراناہوں گی، عدالت کے ریمارکس 

    جسٹس گلزار احمد نے حکم دیا کہ سندھ حکومت غیرقانونی تعمیرات کےخاتمےسےمتعلق2ہفتےمیں رپورٹ پش کرے ، کراچی کی ایک انچ زمین پربھی کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، غیرقانونی تعمیرات کےپیچھےکوئی بھی ہوآپ کوسب گراناہوگا، بیرون ملک سےٹاؤن پلانرزکوبلائیں،کراچی کواصل شکل میں بحال کریں، شہرایسےہوتےہیں،جائیں انگریزوں سےہی پوچھ لیں ، لندن کےپاکستانی نژادمیئرصادق احمدسےپوچھیں شہرکیسے بسائے جاتےہیں۔

    غیرقانونی تعمیرات کےپیچھےکوئی بھی ہوآپ کوسب گراناہوگا، لندن کےپاکستانی نژادمیئرصادق احمدسےپوچھیں شہرکیسے ، ، بسائے جاتےہیں، جسٹس گلزار

    سماعت کے دوران جسٹس گلزاراحمد نے مزید کہا لائنزایریاگراکرملٹی اسٹوریزبلڈنگزبنائیں اورلوگوں کوآبادکریں، شہرکو تباہ کردیا ہےکوئی پوچھنےوالا نہیں، ٹیپوسلطان روڈ، شہید ملت روڈ، کشمیرروڈ پر تباہی پھیر دی، شارع فیصل پردونوں اطراف خوبصورت بنگلےتھےاب عمارتوں کاجنگل ہے، بجلی کےتاروں کے بعد کیبلز نے خوبصورتی بگاڑ دی، یہ کراچی پرکلنک ہے۔

    جسٹس گلزاراحمد نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا آپ پیسہ بنانےمیں لگےرہیں،یہ کلنک لگتارہےآپ کو فرق نہیں پڑتا،ر ہرکوئی برطانیہ،امریکااورکینیڈامیں جائیدادبناناچاہتاہے، سندھ حکومت2ہفتےمیں جامع پلان دے۔

    لائنزایریا گرا کرملٹی اسٹوریزبلڈنگز بنائیں اور لوگوں کو آباد کریں

    جسٹس گلزاراحمد کا کہنا تھا کہ سب پیسہ بنانےمیں لگےہوئےہیں ، ملیرندی پرقائم ہرقسم کی عمارتیں گراناہوں گی، لائنزایریاگرائیں، کثیرالمنزلہ عمارتیں بناکر لوگوں کو بہتر سہولتیں دیں۔

    جام صادق پارک سے تجاوزات ختم نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اورسندھ حکومت کی رپورٹ مستردکردی، اےجی نے بتایا کہ جام صادق نےصرف پارک کا اعلان کیا تھا زمین الاٹ نہیں ہوئی تھی، جس پرجسٹس گلزاراحمد نے استفسار کیا کیاوزیراعلیٰ کےاعلان کی کوئی اہمیت نہیں؟ بلائیں اپنے سی ایم کو ان سے پوچھتےہیں کیاچیف منسٹری کررہے ہیں۔

    ڈائریکٹراینٹی انکروچمنٹ کےڈی اے جمیل بلوچ نے کہا یہ ملیرندی کی زمین ہے جو کورنگی انڈسٹریل ایریاکودے دی گئی تھی ، اب زمین پر سپراسٹور اور دیگر عمارتیں بن گئی ہیں، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے یہاں متوازی قانون چل رہاہے؟لوگوں کوبےوقوف نہ بنائیں اے جی صاحب۔

    عدالت نے ملیر ندی کی زمین واگزار کرانے کابھی حکم دیتے ہوئے کہا عوام کےحقوق پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، غیرقانونی عمارتیں گرادیں۔

    ایڈووکیٹ جنرل نے اعتراف کیا ماضی میں کوتاہیاں ہوئی ہیں، جس پر جسٹس گلزار کا کہنا تھا کہ کوتاہیوں کانتیجہ سب بھگت رہےہیں،سمجھ لیں سب ٹھیک کرناہوگا، یونیورسٹی کےاطراف غیرقانونی شادی ہالز،بلندعمارتیں بنا دی گئیں ، اس زمین پرمیرج ہال بھی غیرقانونی بنایاگیاہے، جوبھی غیرقانونی عمارت ہےوہ گرےگی، پاکستان کی کوئی طاقت غیرقانونی عمارت گرانےسےنہیں روک سکتی۔

    جوبھی غیرقانونی عمارت ہےوہ گرےگی، پاکستان کی کوئی طاقت غیرقانونی عمارت گرانےسےنہیں روک سکتی، جسٹس گلزار

    غیرقانونی تجاوزات کیس میں عدالت نےچیئرمین پی آئی اےکونوٹس جاری کردیا، جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیئے سناہے پی آئی اے ہیڈآفس کراچی سے اسلام آبادجارہاہے، ہیڈ آفس اسلام آباد گیا تو جگہ کو کیسے استعمال کریں گے۔

    پی آئی اے کی اراضی پر کیاہورہا ہے چیئرمین رپورٹ دیں، جسٹس گلزار

    جسٹس گلزاراحمد نے استفسار کیا بتائیں پرانےایئرپورٹ کی زمین کاکیااستعمال ہے، معلوم ہے دنیا بھر سے آنے والے اسلام آبادکیوں اترتے ہیں، جس پر اےجی سندھ نے بتایا کہ ایئررپورٹس کےباعث پروازیں اسلام آبادمنتقل ہوگئیں ہیں، توجسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیئے یہ کہیں آپ نےکراچی میں ایساکیاکیاجولوگ یہاں آئیں، جوحال شہرکاکیاہےلوگ یہاں کیسےآئیں، پی آئی اے کی اراضی پر کیاہورہا ہے چیئرمین رپورٹ دیں۔

    دوسری جانب امن وامان کی صورتحال اورپولیس کی کارکردگی پر سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہارکیا ، جسٹس گلزار احمد نے ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمے میں کہا پولیس کارویہ اورکارکردگی شرمناک ہے، ختم کردیں ایسی پولیس ان سےکہیں چلےجائیں، کوئی دوسری فورس لائیں۔

    یہلوگ کسی وجہ کےبغیرچلتےآدمی کوماردیتےہیں، انہوں نے 5سال کی بچی کوبھی نہیں چھوڑاکیاوہ دہشت گردی تھی؟ عوام ، کےٹیکسوں پرپلتے ہیں مگرعوام کیلئےکچھ نہیں کرتے، جسٹس گلزار 

    جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس میں مزید کہا یہ لوگ کسی وجہ کےبغیرچلتےآدمی کوماردیتےہیں، فیملی گاڑی میں سفرکررہی ہےاسے بھی مار دیتے ہیں، انہوں نے 5سال کی بچی کوبھی نہیں چھوڑاکیاوہ دہشت گردی تھی؟ عوام کےٹیکسوں پرپلتے ہیں مگرعوام کیلئےکچھ نہیں کرتے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں، سپریم کورٹ کا بڑاحکم

    یاد رہے 22جنوری کو سپریم کورٹ نے بڑا حکم دیتے ہوئے کہا تھا غیرقانونی شادی ہال ہو یاشاپنگ مال اورپلازہ، کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں اور حکام کو کہا بندوق اٹھائیں، کچھ بھی کریں، عدالتی فیصلے پر ہر حال میں عمل کریں، کراچی کوچالیس سال پہلے والی پوزیشن میں بحال کریں۔

  • فواد چوہدری ایم کیو ایم رہنماؤں کی ملاقات، کراچی پیکیج پر غور، وزیر اعلیٰ سندھ سے استعفے کا مطالبہ

    فواد چوہدری ایم کیو ایم رہنماؤں کی ملاقات، کراچی پیکیج پر غور، وزیر اعلیٰ سندھ سے استعفے کا مطالبہ

    کراچی: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سندھ حکومت گیس کا غبارہ ہے اور اس کی پن ہمارے پاس ہے، سندھ حکومت کو ایک موقع دے رہے ہیں، مراد علی شاہ خود استعفیٰ دے کر لوگوں کی مراد پوری کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کراچی میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی سے ملاقات کی، جس میں کنور نوید جمیل، وسیم اختر، خواجہ اظہار اور فیصل سبزواری شریک تھے۔

    [bs-quote quote=”ہم ایم کیو ایم کو کراچی اور سندھ کی سیاسی قوت تسلیم کرتے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”فواد چوہدری”][/bs-quote]

    ملاقات میں سندھ کی سیاسی صورتِ حال اور علی رضا عابدی قتل کیس سمیت اہم امور پر مشاورت کی گئی، فواد چوہدری نے علی رضا عابدی کے قتل پر وزیرِ اعظم کا تعزیتی پیغام پہنچایا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان تحریری معاہدے پر عمل درآمد میں پیش رفت ہوئی، کراچی پیکج سے متعلق بھی غور کیا گیا، ایم کیو ایم نے اپنے تحفظات وفاقی وزیرِ اطلاعات کے سامنے رکھے، میئر کراچی نے بھی اختیارات اور کراچی پیکج کی فراہمی کا مطالبہ دہرایا۔

    اس موقع پر وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ ایم کیو ایم حکومت کی اہم اتحادی جماعت ہے، وفاقی حکومت اپنے اتحادیوں اور صوبوں کو ساتھ لے کر چلے گی، ایم کیو ایم کے تحفظات دور کریں گے، یہ تحفظات وزیرِ اعظم کے سامنے بھی رکھوں گا۔

    ایم کیو ایم سندھ کی سیاسی قوت

    بعد ازاں فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایم کیو ایم کو کراچی اور سندھ کی سیاسی قوت تسلیم کرتے ہیں، سندھ کی سیاست میں ایم کیو ایم کا کردار اہم ہے، ایم کیو ایم سے کچھ باتوں پر عمل درآمد ہوا ہے کچھ پر ہونا باقی ہے۔

    وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن پر وفاق کی نظرِ ثانی اپیل بھی مسترد ہوئی، آپریشن کے متاثرین کو متبادل جگہ کی فراہمی پر کام ہو سکتا ہے، 18 ویں ترمیم میں کچھ آرٹیکل اچھے اور کچھ برے ہیں، ترمیم کے تحت سندھ حکومت نے ڈیلور نہیں کیا، سندھ میں 11 سال سے پراونشل فنانس ایوارڈ نہیں ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسمبلی میں شور کی اصل وجہ احتساب سے بچنے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنا ہے: وزیرِ اعظم

    فواد چوہدری نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے معاملے پر ایم کیو ایم سے بات چیت نہیں ہوئی، پرویز خٹک کی سربراہی میں فوجی عدالتوں کے معاملے کو پارلیمانی کمیٹی دیکھے گی۔

    انھوں نے کہا کہ سوئس بینکوں سے پچھلے ہفتے ایم او یو سائن ہو چکا ہے، امید ہے سوئس اکاؤنٹس سے متعلق معلومات مل سکیں گی، اور پیسا واپس لانے میں کام یاب ہوں گے۔

    کنور نوید جمیل

    دریں اثنا ایم کیو ایم رہنما کنور نوید جمیل نے کہا کہ فواد چوہدری کو بتا دیا ہے کہ کراچی کو وفاق کے بھرپور تعاون کی ضرورت ہے، ان سے وفاق کے کراچی پر خصوصی نظرِ کرم کی درخواست بھی کی، ہم نے اپنی گزارشات سے انھیں آگاہ کیا، فواد چوہدری نے وزیرِ اعظم سے بات کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

    کنور نوید کا کہنا تھا کہ ملاقات میں میئر کراچی اور بلدیات کو سپورٹ کرنے کی بات کی گئی ہے، سیاسی آزادی، دفاتر کھولنے سے متعلق بھی فواد چوہدری سے بات کی ہے، انھیں کراچی کے حالیہ واقعات پر تشویش سے آگاہ کیا، ہم کراچی کے کسی علاقے سے شہریوں کو بے دخل نہیں کرنا چاہتے۔

  • پاپا اور پھوپھی نے سندھ کو یرغمال بنایا ہوا ہے، وزیر اطلاعات فوادچوہدری

    پاپا اور پھوپھی نے سندھ کو یرغمال بنایا ہوا ہے، وزیر اطلاعات فوادچوہدری

    کراچی : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اس وقت سندھ کاوالی وارث کوئی نہیں، پاپا اور پھوپھی نے سندھ کو یرغمال بنایا ہوا ہے، مرادعلی شاہ اومنی گروپ کےچراغ کے جن ہیں، سندھ کےعوام کاپیسہ لندن اوردبئی میں خرچ ہورہاہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کراچی پہنچ گئے ، ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تعلیم،صحت سمیت دیگرشعبوں میں سندھ بہت پیچھےہے ، مرادعلی شاہ کےحلقےمیں اسپتال نہیں اور نہ ہی عملہ ، لاڑکانہ کا شہری گندا پانی جمع ہونے پرگاگا کر توجہ دلارہاہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سندھ کےحکمرانوں کے پاس جادو ہے، وہ پھونک مارتے ہیں تو یہاں کا پیسہ دیگر ملکوں سے نکلتا ہے، مرادعلی شاہ اومنی گروپ کےچراغ کے جن ہیں، وہ اومنی گروپ کےسامنے جن کی طرح بولتےتھے کیاحکم ہےآقا،  کس بنک سے پیسے لینے ہیں  ، اس لیےہم مرادعلی شاہ کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    سندھ کےحکمرانوں کے پاس جادو ہے، وہ پھونک مارتے ہیں تو یہاں کا پیسہ دیگر ملکوں سے نکلتا ہے

    وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کسی بھی پارٹی سےتعلق رکھنےوالے سندھ میں تبدیلی چاہتے ہیں، ہم سےسندھ میں اراکین نےتبدیلی لانےکےلیےرابطہ کیا، جو تبدیلی باقی ملک نےدیکھی سندھ کا بھی حق ہے وہ تبدیلی دیکھے، بے نظیر بھٹو زندہ ہوتے ہیں تو وہ بھی افسوس کرتیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے خاتمے کی باتیں کرنے والوں کو مشورہ ہے کہ وہ اسپغول پی کر رات کو سویا کریں، جمہوریت کی بات کرتےہیں،عملی کچھ کرناہوتوپتہ نہیں ہوتا، سندھ کےعوام کاپیسہ لندن اوردبئی میں خرچ ہورہاہے، میں نے اکنامی کلاس میں سفرکیااوررضاربانی بزنس کلاس میں آئی ، پیسے نہیں ہیں کراچی کا حشر نشر ہورہا ہے۔

    حکومت کے خاتمے کی باتیں کرنے والوں کو مشورہ ہے کہ وہ اسپغول پی کر رات کو سویا کریں

    فواد چوہدری نے کہا ہم نے سندھ کے لیے جو عملی اقدام کرنے ہیں وہ کریں گے، پیپلزپارٹی کوخودموقع دیناچاہتےہیں، مرادعلی شاہ سندھ کےعوام کے مفاد کے خلاف کام کررہے ہیں ، مرادعلی شاہ کوچاہیے وہ خوداستعفی دے دیں یا پارٹی ان سے لے، مراد علی شاہ استعفی نہیں دیتے تو عملی اقدامات کرنے ہوں گے، پیپلز پارٹی کی بھر پور اکثریت ساتھ دیں گے۔

    مراد علی شاہ استعفی نہیں دیتے تو عملی اقدامات کرنے ہوں گے

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ  بلاول بچہ ہے اور بچے غیر سیاسی ہوتے ہیں ،  اس وقت سندھ کاوالی وارث کوئی نہیں،پی پی نےقبضہ کیاہواہے، پی ٹی آئی سندھ کےعوام کےساتھ کھڑی ہے، وفاق سےجوپیسہ آرہاہےوہ سند ھ کےعوام پرخرچ نہیں ہورہا، سندھ کو دیاگیا پیسہ لندن اوردبئی میں نکل رہاہے۔

    انھوں نے کہا کہ  منسٹرکالونی میں رہنااورفرسٹ کلاس میں سفررضاربانی کااستحقاق نہیں، نظام کوسپورٹ کرتےہیں لیکن تبدیلی ناگزیرہے، گھبراہٹ زیادہ ہے ہم حوصلہ دینے آئے ہیں، پی ٹی ائی کے علاوہ ملک میں اور کوئی پارٹی نہیں بچے گی۔

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں کراچی کےلیے بڑا پیکج پانی سےمتعلق آیاہے، ہم چاہتےہیں وفاق کاسندھ کودیاگیاپیسہ درست خرچ ہو، وفاق کاپیسہ درست خرچ ہوتاتوآج سندھ کایہ حال نہ ہوتا۔

    وزیراعظم کیخلاف جوکیس بنایاگیا اس کانہ سرہےنہ پیر

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ  حکومت نےفوری طورپرمیڈیااشتہارات سے متعلق50 کروڑ جاری کیا، نئی اشتہارات سےمتعلق پالیسی لےکرآرہےہیں، اشتہارات کو لوگوں کی تنخواہوں اور نوکری کی گارنٹی سے جوڑیں گے، ڈان نےخبرچھاپی اوراسٹیٹ بینک نےاس کی تردیدکی، ڈان نیوزکوچاہیےاپنی خبر پر معافی فرنٹ پیج پر چھاپے، اس قسم کی خبروں کوہم فیک نیوزکہتےہیں۔

    نیب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ  وزیراعظم کیخلاف جوکیس بنایاگیا اس کانہ سرہےنہ پیر، نیب کو اس قسم کاکیس واپس لینا چاہیے بلکہ وزیراعظم سے معافی مانگنی چاہیے۔