Tag: سندھ حکومت

  • تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیاں کتنی اور کب سے ہوں گی؟ اعلان ہوگیا

    تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیاں کتنی اور کب سے ہوں گی؟ اعلان ہوگیا

    کراچی : سندھ حکومت نے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان کردیا ، اسکول کب سے کب تک بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نے اسکولوں اور کالجوں میں موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا، تمام سرکاری اور نجی اسکول 22 دسمبر 2024 سے 31 دسمبر 2024 تک بند رہیں گے۔

    تعطیلات کے بعد تمام تعلیمی ادارے یکم جنوری 2025 (بدھ) سے اپنی باقاعدہ کلاسز دوبارہ شروع کریں گے۔

    محکمہ تعلیم سندھ نے اس بات کا اعلان سندھ اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کیا، جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن آنے والے دنوں میں کیا جائے گا۔

    یاد رہے پنجاب بھر کے پرائیویٹ و سرکاری اسکولوں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان کردیا گیا تھا۔

    سیکرٹری اسکولز پنجاب خالد نذیر وٹو نے کہا تھا کہ پنجاب بھر کے اسکولوں میں 20 دسمبر سے موسم سرما کی چھٹیوں کا آغاز ہوگا اور چھٹیوں کا سلسلہ 10 جنوری 2025 تک جاری رہےگا، اس سال اسکولوں میں موسم سرما کیلئے 20 دن کی چھٹیاں ہوں گی۔

  • سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ تعلیم کی کارکردگی عالمی ڈونرز کے علم میں لانے کی تنبیہہ کر دی

    سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ تعلیم کی کارکردگی عالمی ڈونرز کے علم میں لانے کی تنبیہہ کر دی

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ تعلیم سندھ کی کارکردگی عالمی ڈونرز کے علم میں لانے کی تنبیہہ کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ لوگوں کا خون سفید ہوگیا ہے، جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا ‎ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی ہونی چاہیے جو منصوبوں کی نگرانی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق ‎صوبے کے سرکاری اسکولوں میں درسی کتب کی عدم فراہمی کے خلاف کیس میں ‎ایڈووکیٹ جنرل سندھ و دیگر عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ‎ڈیپوٹیشن پر محکمہ تعلیم میں تعینات افسران کو واپس بھیجا گیا؟ اے جی سندھ حسن اکبر نے بتایا کہ ڈیپوٹیشن پر افسران کے تعیناتی کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔

    عدالت نے کہا ‎ہم صرف نشان دہی کرتے ہیں، اگر آپ نے محکمہ تعلیم ایسے ہی چلانا چاہتے ہیں تو چلائیں، ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا ‎ڈیپوٹیشن پر تعینات 4 افسران میں سے ایک افسر گلزار ابڑو چلے گئے ہیں۔ ‎آڈٹ اینڈ اکاونٹس سروس کے ملازم گلزار ابڑو عدالت میں پیش ہوئے تو جج نے استفسار کیا ‎آپ واپس وفاقی حکومت میں نہیں گئے؟

    گلزار ابڑو نے بتایا میں ‎اب کے ایم سی میں چلا گیا ہوں، جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیے ‎آپ کو اور اچھی جگہ بھیج دیا گیا ہے، جسٹس صلاح الدین پہنور نے کہا یہ سندھ ہے یہاں کچھ بھی ہو سکتا ہے، جسٹس امجد نے کہا ‎پورا سسٹم ایک ہو گیا ہے ایک بندے کو بچانے کے لیے، ‎ہم بہت کچھ کہنا چاہتے ہیں لیکن کہہ نہیں پاتے، ایسے کارناموں پر ایوارڈ دیا جانا چاہیے لیکن ہمارے بس میں نہیں، کہیں تو ہاتھ ہلکا رکھیں، صحت، تعلیم اور ملازمت کے مواقع کم از کم یہاں ہاتھ ہلکا رکھیں۔

    10 سال میں پکڑی گئی منشیات کب اور کہاں تلف کی گئی، محکمے عدالت کو مطمئن نہ کر سکے

    جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا ہم انٹرنیشنل ڈونرز کو یہ حکم بھیج کر بتا دیتے ہیں کہ آپ ہم پر بھروسہ کرتے ہیں، لیکن یہاں کی صورت حال کچھ اور ہے، اے جی سندھ نے کہا ‎کوئی ڈونر چلا جائے گا تو نقصان تو ہمارا ہی ہوگا، عدالت نے کہا حکومت کے کمالات کی وجہ سے ہی تو نقصان ہوگا، ‎حکومت کا نقصان نہیں ٹیکس دہندگان شہریوں کا نقصان ہوگا، جسٹس امجد نے کہا ‎عالمی مالیاتی اداروں سے قرض لے کر کام کرواتے ہیں پھر ٹیکس کے پیسوں سے ان کو ادائیگی کرتے ہیں، اگر آپ کوئی پیشرفت بتاتے تو ہم اس آرڈر میں ترمیم کر دیتے۔

    جسٹس صلاح الدین نے کہا کیا ‎عالمی فنڈنگ سے چلنے والے 5 منصوبوں کو سی ایم آئی ٹی کی چیئرپرسن شیریں ناریجو کی نگرانی میں دے دیا جائے؟ ‎آپ کے پاس آپشن ہے ہمارے آرڈر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اچھے کام کریں، آپ اگر چیف سیکریٹری سندھ سے ہدایات لے لیں تو ہم ترمیم کر دیں گے، ‎دو تین اچھے افسران کی نگرانی میں پراجیکٹ دیا جائے تاکہ چیک اینڈ بیلنس رہے، ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی ہونی چاہیے جو منصوبوں کی نگرانی کرے۔

    جسٹس صلاح الدین نے کہا اگر آپ بیان جمع کروا دیں کہ بین الاقوامی فنڈنگ سے چلنے والے منصوبوں کی نگرانی کے لیے کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں، تو ہم مطمئن ہو جائیں گے، ‎اگر ایسا ہو گیا تو مستقبل میں چیزیں بہت بہتر ہو جائیں گی۔

    ‎دریں اثنا، وکیل سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ نے عدالت کو بتایا کہ ‎سیشن ججز کی رپورٹ کے مطابق 80 فی صد اسکولوں میں کتب موجود ہیں، جسسٹ امجد علی سہتو نے کہا سیشن ججز پر پر ہم اب اعتبار نہیں کریں گے، جنگلات کے معاملے پر سیشن ججز نے سب اچھے کی رپورٹ دی لیکن ‎حقیقت میں صورت حال اس سے مختلف تھی، اگر اسکولوں میں مفت کتب دستیاب ہیں تو کتابوں کی دکانوں پر رش کیوں ہے؟

    ‎عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو چیف سیکریٹری سے مشاورت کے بعد آگاہ کرنے کی ہدایت کر دی۔

  • جمعہ  کو تعطیل کا اعلان

    جمعہ کو تعطیل کا اعلان

    کراچی : حکومت سندھ نے یکم نومبر بروز جمعہ کو تعطیل کا اعلان کردیا اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے صوبے میں دیوالی کے موقع پر یکم نومبر بروز جمعہ کو ہندو برادری کے لیے عام تعطیل کا اعلان کردیا۔

    سندھ حکومت ہر سال دیوالی کے موقع پر ہندو ملازمین اور ورکرز کے لیے عام تعطیل کا اعلان کرتی ہے اور ہندو ملازمین کو ایڈوانس تنخواہیں بھی فراہم کی جاتی ہیں۔

    سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈینیشن ڈیپارٹمنٹ نے دیوالی کی تعطیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس میں کہا ہے کہ چھٹی کا اطلاق نہ صرف سرکاری اور نیم سرکاری اداروں پر ہوگا بلکہ مجاز حکام پر بھی ہوگا، اس بات کو یقینی بنایا جائے ہندو ملازمین اس اہم موقع کو اپنے خاندانوں اور برادریوں کے ساتھ منا سکیں۔

    خیال رہے ہندوؤں کی ایک بھاری اکثریت سندھ کے دیہی علاقوں میں رہتی ہے، ہندوؤں کی بہت زیادہ آبادی سانگھڑ اور تھرپاکر اضلاع میں ہے جن کی سرحد بھارت سے ملتی ہے۔

    Currency Rates in Pakistan Today- پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت

    واضح رہے کہ ہندو برادری ہر سال موسم بہار میں دیوالی کے مذہبی تہوار کو مناتی ہے، اس کو عام طور پر دیوالی، دیپاولی اور عید چراغاں بھی کہا جاتا ہے، اس مذہبی رسم کی تیاریاں نو دن قبل شروع ہوجاتی ہیں اور دیگر رسومات 5 دن تک جاری رہتی ہیں۔

    اس حوالے سے اماوس یا نئے چاند کی رات کو اہم سمجھا جاتا ہے اور اس دن سب اپنے گھروں میں چراغ روشن کرتے ہیں۔ یہ تہوار شمسی قمری ہندو تقویم کے مہینے کارتیک کے حساب سے منایا جاتا ہے، گریگورین تقویم کے مطابق یہ تہوار وسط اکتوبر اور وسط نومبر میں آتا ہے۔

  • سندھ حکومت کی تعلیمی بورڈز میں اہم عہدوں پر تعیناتی کی تیاری

    سندھ حکومت کی تعلیمی بورڈز میں اہم عہدوں پر تعیناتی کی تیاری

    کراچی : سندھ حکومت نے تعلیمی بورڈزمیں بورڈز ایکٹ کے خلاف اہم عہدوں پر تعیناتی کی تیاری کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے تمام تعلیمی بورڈز میں بورڈز ایکٹ کے خلاف اہم عہدوں پر تعیناتی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    کنٹرولنگ اتھارٹی کی منظوری سے تعیناتیوں کے لیے اشتہار جاری کیا جائے گا ، اس سلسلے میں کنٹرولنگ اتھارٹی کو منظوری کے لیے سیکریٹری بورڈز اینڈ یونیورسٹی نے خط لکھ دیا ہے۔

    چیئرمین، ناظم امتحانات، سیکریٹری اور آڈٹ افسر کے عہدوں پر تعیناتی ہوگی ، خط میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ نے بھرتیوں پر اسٹے کو ختم کردیا ہے، تمام امیدواروں کا آئی بی اے کراچی کے ذریعے ٹیسٹ لیا جائے گا۔

    ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ گریڈ 20 اور گریڈ 19 کی آسامی کے لیے ٹیسٹ دینا پڑے گا، چیرمین بورڈ کی آسامی گریڈ 20 کی جب کہ کنٹرولر اور سکریٹری کی 19 گریڈ کی ہوتی ہے۔

    ماہرین نے مزید کہا کہ تعلیمی بورڈز کے ایکٹ میں ٹیسٹ کے ذریعے چیرمین، کنٹرولر اور سکریٹری کے تقرر کا ذکر موجود نہیں ، حکومت نے جان بوجھ کر ایکٹ کے خلاف تقرری کا فیصلہ کیا،ایکٹ کی خلاف ورزی پر تعیناتی متنازع ہوجائیں گی اور عدالت تک معاملہ پہنچے گا۔

  • کے الیکٹرک کا سندھ حکومت کو ڈیوٹی مد میں 30ارب دینے سے انکار

    کراچی : کے الیکٹرک نے سندھ حکومت کو ڈیوٹی مد میں 30 ارب دینے سے انکار کردیا اور کہا واٹر بورڈپرہمارے33ارب روپےواجب الادا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی توانائی کا اجلاس ہوا، جس میں کے الیکٹرک نےسندھ حکومت کوڈیوٹی مدمیں30ارب دینے سے انکارکردیا

    سی ای او کے ای نے بتایا کہ واٹر بورڈ پر ہمارے33 ارب روپے واجب الادا ہیں، ہماری رقم ملنےتک ڈیوٹی کےپیسے ادا نہیں کریں گے۔

    نثارکھوڑو نے کہا کہ ڈیوٹی کی رقم کو بلوں سے نتھی کرنا غیرقانونی ہے،سیکرٹری توانائی نے بتایا کہ سندھ حکومت کے 30ارب کے ای کے پاس ہیں۔

    قاسم سراج کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے ای کو ڈیوٹی کی وصولی سےروک دے، میئر کراچی بھی کے ای کے ذریعے ڈیوٹی وصول نہ کرائیں۔

    سیکرٹری خزانہ کا کہنا تھا کہ کے ای نےغیر قانونی راستہ اختیارکیاہے، انھوں نے وعدہ کیا پچھلےماہ کی ڈیوٹی اداکریں گے۔

  • پنشن کے حوالے سے اہم خبر

    پنشن کے حوالے سے اہم خبر

    کراچی: سندھ ڈیفائنڈ کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم 2024 کے نفاذ کی منظوری دیدی گئی، صوبائی حکومت 12 فیصد کی عارضی شرح سے حصہ ڈالے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ نے یکم جولائی 2024 سے شروع ہونے والی اسکیم کے نفاذ کی منظوری دی ہے، ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ حکومت 12 فیصد، ملازمین 10 فیصد کی عارضی شرح کے مطابق حصہ ڈالیں گے۔

    ترمیم کے مطابق کوئی بھی مقرری یا ریگولرائزڈ سرکاری ملازم تصور کیا جائیگا، ترمیم کے مطابق سرکاری ملازم پنشن یا گریجویٹی کا حق دار نہیں ہوگا۔

    ترجمان نے بتایا کہ اس کے بجائے وہ ایک ڈیفائنڈ کنٹری بیوشن پنشن اسکیم میں حصہ دار ہونگے، پنشن، گریجویٹی کے بجائے سرکاری ملازم حکومت کی دی گئی رقم وصولی کا حقدارہو گا۔

    حکومتی فنڈ ان کے اکاؤنٹ میں شامل کیا جائےگا، سرکاری ملازم کے انتقال پر خاندان کو کنٹری بیوشن پنشن فنڈ سے رقم فراہم کی جائےگی۔

    ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ کابینہ کی جانب سے سندھ سول سرونٹ ایکٹ 1973 میں مجوزہ ترمیم اسمبلی میں پیش کرنیکی اجازت دی گئی۔

  • سندھ کے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ

    سندھ کے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ

    ‌کراچی : سندھ حکومت نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے لگژری گاڑیاں خریدنے کے لیے محکمہ خزانہ سے تقریباََ 2 ارب روپے کی رقم مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے صوبے بھرمیں تعینات اسسٹنٹ کمشنرز کےلیے لگژری گاڑیاں  خریدنے کا فیصلہ کرلیا۔

    محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن نے دو ارب روپے جاری کرنے کےلیے محکمہ خزانہ کو خط لکھ دیا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت 138 ۔ فوربائی فور ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنا چاہتی ہے۔ جو سندھ بھر میں تعینات اسسٹنٹ کمشنرز کو دی جائیں گی۔

    سندھ حکومت کی جانب سےخریدی جانے والی ایک گاڑی کی قیمت ایک کروڑ روپے سے زائد ہے، رواں مالی سال کےبجٹ میں گاڑیوں کی خریداری کے لیے رقم مختص کی گئی تھی۔

  • بجلی بلوں میں ریلیف کے بجائے سندھ حکومت کونسا جامع پلان بنارہی ہے؟

    بجلی بلوں میں ریلیف کے بجائے سندھ حکومت کونسا جامع پلان بنارہی ہے؟

    وزیر توانائی سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں میں 2 ماہ کے ریلیف کے بجائے جامع پلان کی طرف جارہے ہیں۔

    پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی وزیر ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف مستقل پلان ہے جس سے لوگوں کو فائدہ ہو، پروگرام کے تحت 2 لاکھ سولر پینل تقسیم ہورہے ہیں، 5 لاکھ سولر پینل تقسیم کی اسکیم ایک ماہ بعد شروع ہوجائے گی۔

    ناصر شاہ حسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ 300 سے زائد یونٹ والوں کو بھی سولر پینل کی فراہمی کی اسکیم بنارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ کچھ دنوں قبل کراچی چیمبر آف کامرس کی جانب سے بجلی کے بلوں میں ریلیف کو سندھ کی عوام و تاجر برادری کی بقا کیلئے اشد ضروری قرار دیا گیا تھا۔

    جاری اعلامیے میں کراچی چیمبر آف کامرس کا کہنا تھا کہ سندھ کے عوام بھی بجلی کے زائد بلوں سے بہت پریشان ہیں، سندھ کی عوام اور تاجر برادری کیلئے موجودہ نرخوں پر بل بھرنا ناممکن ہے۔

    کراچی چیمبر کا کہنا تھا کہ سندھ کی عوام کو بھی بجلی کے بلوں میں 14 روپے فی یونٹ ریلیف دیا جائے، وفاق پنجاب کی طرح سندھ کو بھی بجلی بلوں میں فوری ریلیف کا اعلان کرے۔

    واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے بجلی صارفین کیلیے فی یونٹ 14 روپے ریلیف کا اعلان کیا تھا تاہم ماہانہ 200 یونٹ والے صارفین کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ریلیف سے محض چند فیصد صارفین ہی مستفید ہو سکیں گے، ملک میں صرف 14 فیصد صارفین ماہانہ 200 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرتے ہیں۔

    پنبجاب کی صوبائی حکومت نے 14 روپے ریلیف ماہانہ 201 سے 500 یونٹ پر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹیرف میں ریلیف کا اطلاق اگست اور ستمبر 2024 کے بلوں میں ہوگا، بشمول ٹیکسز و ڈیوٹیز پنجاب حکومت فی یونٹ بجلی پر 14 روپے ریلیف دے گی۔

    وفاق نے پہلے ہی 3 ماہ کیلیے ماہانہ 200 یونٹ تک ٹیرف میں اضافے سے استثنیٰ دے رکھا ہے، جولائی تا ستمبر کیلیے وفاقی حکومت نے ماہانہ 200 یونٹ تک کے ٹیرف پر ریلیف دیا ہے۔

  • سندھ حکومت موبائل اسنیچنگ میں جاں بحق نوجوان کی فیملی کو 10 لاکھ روپے دیگی

    سندھ حکومت موبائل اسنیچنگ میں جاں بحق نوجوان کی فیملی کو 10 لاکھ روپے دیگی

    کراچی: اسٹریٹ کرائم میں قتل ہونیوالے گولڈ میڈلسٹ بی بی اے کے طالبعلم لاریب کی فیملی کے لیے سندھ حکومت نے 10 لاکھ معاوضے کی منظوری دی ہے۔

    کورنگی میں 4 مارچ کو لاریب کو موبائل چھیننے کے دوران ملزمان نے گولی ماری تھی، سندھ حکومت کی جانب سے شہید نوجوان کی فیملی کیلئے 10 لاکھ روپے معاوضہ منظورکرلیا گیا ہے۔

    ملزمان لاریب کو گولی مارنے کے بعد اس کا موبائل فون بھی لےکر فرار ہوئے تھے، وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری کے بعد معاوضے کا لیٹرجاری کردیا گیا ہے۔

    ایم پی اے فاروق اعوان کی درخواست پر رقم منظور کی گئی ہے، سیکریٹری گورنمنٹ آف سندھ کی جانب سے لیٹر جاری کردیا گیا ہے۔

    فاروق اعوان کا کہنا تھا کہ میری درخواست پر سندھ حکومت کی جانب سے معاوضہ منظور ہوا، محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے چیک جاری کیا جائے گا۔

  • مفت سولر پینل کب سے ملنا شروع ہوں گے؟

    مفت سولر پینل کب سے ملنا شروع ہوں گے؟

    کراچی : وزیرتوانائی سندھ ناصر حسین شاہ نے مفت سولر پینل کی فراہمی سے متعلق عوام کو بڑی خوشخبری سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر توانائی سید ناصرحسین شاہ کی زیر صدارت چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پر سولر پینل کے حوالے محکمہ توانائی کے اعلیٰ افسران اور این جی اوز کے ساتھ مفت سولر فراہمی منصوبہ سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔

    جس میں وزیر توانائی کے علاوہ سیکریٹری انرجی مصدق احمد خان، سی ای او (SPHF) خالد شیخ،ڈائریکٹر سندھ سولر انرجی پروجیکٹ محفوظ قاضی سمیت مختلف این جی اوز کے سربراہان نے شرکت کی ۔

    اجلاس میں ورلڈ بینک کے تعاون سے سولر پینل کی فراہمی پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ناصر شاہ نے کہا کہ رواں ماہ اگست میں ہی سولر پینل کی فراہمی شروع کردی جائے گی۔

    انھوں نے سولر پینل رواں ماہ اگست میں فراہمی کے لئے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت بھی کی۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پر منصوبے کی شفافیت کو یقینی بنایا جائے، جلد ہر ایک ڈویژن اور ڈسٹرکٹ میں سولر پینل تقسیم کرنے کے عمل کا سلسلہ شروع کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ بھر میں توانائی کے متبادل ذرائع سے عوام کو مستفید کریں گے، عوام کو مفت بجلی کی فراہمی کے حوالے سے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے۔

    ناصر شاہ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت سندھ سستی بجلی فراہم کرکے عوام کو ریلیف دینا چاہتے ہیں، سولرائزیشن کا عمل عوام کوسستی بجلی فراہم کرنے کا ذریعہ ہے، مہنگی بجلی عوام کی قوت خرید سے باہر ہوچکی ہے اور پورے صوبے کی عوام مہنگی بجلی کی وجہ سے سخت اذیت میں مبتلا ہیں۔