Tag: سندھ حکومت

  • کراچی: حکومت سندھ کا ایمپریس مارکیٹ کے اطراف نیا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ

    کراچی: حکومت سندھ کا ایمپریس مارکیٹ کے اطراف نیا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ

    کراچی: مشیر اطلاعات سندھ نے شہرقائد کے علاقے ایمپریس مارکیٹ کے اطراف نیاپارک بنانے اور اہم منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ایمپریس مارکیٹ کے اطراف جہانگیرپارک کی طرز کا پارک بنایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پارک کے ساتھ نیا منصوبہ بھی تیار کر لیا گیا ہے، نئے منصوبے کے تحت چھوٹے کیبن بنائے جائیں گے۔

    تجاوزات کراچی کا بڑا مسئلہ تھا: عشرت العباد کی چیف جسٹس سے گفتگو

    مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ چھوٹے کیبن اسٹینڈرڈ معیار کے ہوں گے، چھوٹے کیبن متاثرہ افراد کو میرٹ پر الاٹ کیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن میں متاثر ہونے والوں کی بحالی کے لیے پہلے مرحلے پر 3500 دکان داروں کی فہرست تیار کر لی گئی ہے۔

    مشیرِ اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ متاثرہ دکان داروں کو روزگار کے لیے متبادل جگہ دی جائے گی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ متاثرہ دکان داروں کی فہرست میئر کراچی وسیم اختر اور کمشنر کراچی کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز وفاقی وزیر برائے بحری امور اور تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے کہا تھا کہ شہر قائد میں تجاوزات کے خلاف آپریشن سپریم کورٹ کے حکم پر جاری ہے، دیکھناہوگا تجاوزات کس نے قائم کرائیں اور پیسہ کس نے کمایا؟ چیف جسٹس سے اپیل ہے انکروچمنٹ آپریشن کے لیے کمیٹی تشکیل دیں۔

  • سندھ حکومت کے منظور نظر افسران کے گرد نیب کا گھیرا تنگ

    سندھ حکومت کے منظور نظر افسران کے گرد نیب کا گھیرا تنگ

    کراچی: سندھ حکومت کے منظور نظر افسران کے گرد نیب نے گھیرا تنگ کردیا، ترجمان نیب کے مطابق نیب نے منظور قادر، ثاقب سومرو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان کا کہنا ہے کہ سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر اور سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی ثاقب سومرو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے گئے ہیں، دونوں ملزمان پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں۔

    ترجمان نیب کے مطابق ملزمان کو کرپشن چارجز میں کئی بار نیب نے طلب کیا، پیش نہ ہونے پر دونوں ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔

    نیب اعلامیہ کے مطابق منظور قادر اور ثاقب سومرو کو گرفتار کرکے احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: نیب کی کارروائیاں، سیکریٹری بلدیات نے دفتری امور احتجاجاً بند کردیے

    واضح رہے کہ چند ماہ قبل سیکریٹری بلدیات سندھ نے نیب کی کارروائیوں کے خلاف احتجاجاً کام بند کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ نیب کی کارروائی قانون کے خلاف ہے۔

    قومی احتساب بیورو نے کرپشن کے خلاف کارروائیوں کا دائرہ بڑھاتے ہوئے محکمہ بلدیات سندھ میں کارروائی کی تھی جس کے دوران سیکریٹری بلدیات کی اُن سے تلخ کلامی ہوئی اور انہوں نے احتجاجاً کام روک دیا تھا۔

    سیکریٹری بلدیات رمضان اعوان نے چیف سیکریٹری سندھ کو فون کر کے نیب کارروائیوں کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے انہیں خلاف قانون قرار دیا، اُن کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو کی کارروائیاں قانون کی خلاف ورزی ہے، 17 گریڈ کا نیب افسر 20 گریڈ کے افسر سے بدتمیزی کررہا ہے۔

    یاد رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ سندھ میں نیب کی کارروائیوں کی وجہ سے افسران خوف زدہ ہیں اور سرکاری دفاتر میں کام ٹھپ ہوگیا ہے۔

  • سندھ حکومت کا رہائشی علاقوں میں قائم اسکولوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا رہائشی علاقوں میں قائم اسکولوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے رہائشی علاقوں میں قائم اسکولوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ترجمان سندھ حکومت نے کہا ہے کہ رہائشی علاقوں میں قائم اسکول کام کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے رہائشی علاقوں میں قائم اسکولوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ رہائشی اسکولوں میں قائم اسکول کو سیل نہیں کیا جائے گا۔

    ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اسکول کے لیے خاص پیمائش کے گھروں کی اجازت ہے، مطلوبہ پیمائش سے کم قائم گھروں میں اسکولوں کو نوٹس دئیے جاسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سردیوں کی چھٹیوں کے بعد کسی بھی کارروائی کا ارادہ نہیں ہے، والدین پریشان نہ ہوں، اسکول معمول کے مطابق کام کریں گے۔

    واضح رہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٓٹی نے گزشتہ روز رہائشی علاقوں میں قائم اسکولوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا تھا، اتھارٓٹی نے کاروباری حضرات سمیت نجی اسکولوں کو نوٹس جاری کیے تھے۔

    نوٹس میں کہا گیا تھا کہ ایک ماہ میں اسکول رہائشی علاقوں سے شفٹ کرلیں بصورت دیگر اسکول کو بند کردیا جائے گا اور زائد المنزلہ عمارت کو مسمار کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: کراچی، تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن، 63 بازاروں میں 9 ہزاردکانیں گرانے کی تیاری مکمل

    خیال رہے کہ شہر قائد میں سپریم کورٹ کے حکم کے بعد سے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اور اب تک متعدد دکانیں اور تعمیرات مسمار کی جاچکی ہیں۔

    اس کارروائی کے دوران صدر میں ایمپریس مارکیٹ اور اطراف کی دکانوں کا صفایا کردیا گیا تھا جبکہ لائٹ ہاؤس، برنس روڈ، آرام باغ اور دیگر علاقوں میں بھی تجاوزات مسمار کیے گئے۔

  • بانی متحدہ اور اہل خانہ سے منسوب عوامی مقامات کے ناموں‌ کی تبدیلی سے متعلق عملدرآمد رپورٹ‌ طلب

    بانی متحدہ اور اہل خانہ سے منسوب عوامی مقامات کے ناموں‌ کی تبدیلی سے متعلق عملدرآمد رپورٹ‌ طلب

    کراچی: سندھ حکومت نے بانی ایم کیوایم اور ان کے اہل خانہ سے منسوب شہر قائد کی مختلف شاہراہوں سمیت دیگر مقامات کے ناموں کو تبدیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے 27 نومبر تک عمل درآمد رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے ماتحت سرکاری اداروں کو ہدایت جاری کی گئی کہ وہ بانی ایم کیو ایم یا اُن کے اہل خانہ سے منسوب عمارتوں، پارکس، گراؤنڈ، گلیوں اور شاہراہوں کے نام تبدیل کریں۔

    حکومت سندھ نے محکمہ صحت، بلدیات، تعلیم ، کمشنر کراچی، میونسپل کمشنر بلدیہ عظمیٰ سمیت 6 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو خط ارسال کیا جس میں ہدایت کی کئی ہے کہ ناموں کی تبدیلی سے متعلق عملدرآمد رپورٹ 27 نومبر تک جمع کرائیں تاکہ اُسے آئندہ ہونے والے اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کے سامنے پیش کیا جاسکے۔

    مزید پڑھیں: مکا چوک کا نام ’’شہید ملت لیاقت علی خان‘‘ چوک رکھنے کا فیصلہ

    حکومت نے متعلقہ اداروں سے سوال کیا ہے کہ اپیکس کمیٹی کے فیصلے  پر کس حد تک عملدرآمد ہوا؟ کیا فہرست کے علاوہ بھی شہر میں کوئی اور مقامات بھی موجود ہیں؟۔

    سندھ حکومت نے  کراچی اور دیگر علاقوں میں موجود  51 مقامات جن کی پہلے سے  ہی نشاندہی کردی گئی تھی اُن کے ناموں کی تبدیلی پر  عمل درآمد رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا۔

    صوبائی حکومت کی جانب سے متعلقہ اداروں کو بھیجی جانے والی فہرست کے مطابق بانی ایم کیوایم اور ان کے اہل خانہ کے ناموں سے  18 پارکس ،17 اسکول، ایک یونیورسٹی، دو لائبریریز، 4 ڈسپینسریاں، 7 گلیاں، پل، انڈرپاسز، 2 کمیونٹی ہال اور ایک کرکٹ اکیڈمی الطاف حسین، نذیر حسین، خورشید بیگم یا بیٹی افضا الطاف ناموں سے منسوب ہے۔

    یاد رہے کہ سندھ اسمبلی میں 27 مارچ 2017 کو ہونے والے اجلاس کے دوران ایک قرار داد منظور کی گئی تھی جس کے تحت الطاف حسین یونیورسٹی کے کراچی اور حیدرآباد میں موجود کیمپس کا نام عبدالستار ایدھی اور مادرملت محترمہ فاطمہ جناح کے ناموں سے تبدیل کردیا گیا تھا۔

    اسی طرح سال 2016 میں سندھ حکومت عزیزآباد میں واقع مکا چوک کا نام بھی تبدیل کر کے اسے پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کے نام سے منسوب کرچکی ہے۔

  • سپریم کورٹ کا سندھ میں دو ہفتے میں فرانزک لیب بنانے کا حکم

    سپریم کورٹ کا سندھ میں دو ہفتے میں فرانزک لیب بنانے کا حکم

    کراچی: سپریم کورٹ نے سندھ میں دو ہفتے میں فرانزک لیب بنانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں لیب سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں ہوم سیکریٹری، سیکریٹری صحت سیمی جمالی اور جامعہ کراچی کے نمائندے شریک ہوئے۔

    سندھ میں لیب نہ بننے پر قائم مقام چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لیب کے قیام میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔

    جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ ایک سال کی مدت تھی، ڈیڑھ سال گزر گیا، لیب نہ بننے سے کیا مسائل ہیں کسی کو احساس نہیں، آپ لوگوں کے پاس تاخیر کا کیا جواز ہے۔

    سندھ حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ فنڈز کی تاخیر کے باعث لیب کا قیام نہ ہوسکا اب لیب کے لیے 27 لاکھ روپے جاری کردئیے گئے ہیں۔

    سپریم کورٹ نے دو ہفتوں میں فرانزک لیب بنانے کا حکم دیا جبکہ قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ لیب کے قیام میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔

  • کراچی: سرکاری اداروں میں خالی آسامیوں سے متعلق تفصیلات طلب

    کراچی: سرکاری اداروں میں خالی آسامیوں سے متعلق تفصیلات طلب

    کراچی: سندھ حکومت نے سرکاری اداروں میں خالی آسامیوں سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں، ایک سے 15 گریڈ تک کے ملازمین کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے سرکاری اداروں میں ایک سے 15 گریڈ تک کے ملازمین کی خالی آسامیوں کی تفصیلات طلب کر لی گئیں۔

    [bs-quote quote=”سندھ حکومت کی جانب سے نئی آسامیاں نکالنے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن و کو آرڈینیشن نے تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔

    معذور اور اقلیتوں کے 5 فی صد، خواتین کے 15 فی صد کوٹے سے متعلق بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

    سندھ حکومت کی جانب سے نئی آسامیاں نکالنے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی، نئی آسامیوں سے متعلق تفصیلات بھی طلب کر لی گئی ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سندھ حکومت نے بے روزگار نوجوانوں کو خوش خبری دیتے ہوئے فیصلہ کیا تھا کہ سرکاری محکموں میں نئی بھرتیاں کی جائیں گی جس کے لیے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے منظوری بھی دے دی۔


    یہ بھی پڑھیں:  سندھ حکومت کا سرکاری محکموں میں ملازمین بھرتی کرنے کا فیصلہ


    سرکاری محکموں میں ملازمین کی بھرتیاں مرحلہ وار کی جائیں گی، پہلے مرحلے میں محکمۂ صحت میں بھرتیاں کی جائیں گی جب کہ دوسرے مرحلے میں محکمۂ تعلیم میں بھرتیاں کی جائیں گی، جنوری 2019 میں محکموں میں بھرتیوں کا عمل یقینی بنایا جائے گا۔

    محکمۂ صحت ایک سے 16 گریڈ تک بھرتیاں کرے گا، 17 گریڈ کے ڈاکٹروں کی بھرتیاں کنٹریکٹ پر کی جائیں گی، جب کہ ڈاکٹروں سے ٹیسٹ و انٹرویوز تھرڈ پارٹی سے کرائے جائیں گے۔

  • سندھ حکومت کا سرکاری محکموں میں ملازمین بھرتی کرنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا سرکاری محکموں میں ملازمین بھرتی کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے سرکاری محکموں میں ملازمین بھرتی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، وزیرِ اعلیٰ سندھ نے نئی بھرتیوں کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے بے روزگار نوجوانوں کے لیے خوش خبری آ گئی، حکومتِ سندھ نے نئی بھرتیاں کرنے کا فیصلہ کر لیا جس کے لیے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے منظوری بھی دے دی ہے۔

    [bs-quote quote=”پہلے مرحلے میں محکمۂ صحت، دوسرے مرحلے میں محکمۂ تعلیم میں بھرتیاں کی جائیں گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق سرکاری محکموں میں ملازمین کی بھرتیاں مرحلہ وار کی جائیں گی، پہلے مرحلے میں محکمۂ صحت میں بھرتیاں کی جائیں گی۔

    دوسرے مرحلے میں محکمۂ تعلیم میں بھرتیاں کی جائیں گی، جنوری 2019 میں محکموں میں بھرتیوں کا عمل یقینی بنایا جائے گا۔

    محکمۂ صحت ایک سے 16 گریڈ تک بھرتیاں کرے گا، 17 گریڈ کے ڈاکٹروں کی بھرتیاں کنٹریکٹ پر کی جائیں گی، جب کہ ڈاکٹروں سے ٹیسٹ و انٹرویوز تھرڈ پارٹی سے کرائے جائیں گے۔

    بھرتی کے لیے ڈاکٹر سندھ پبلک سروس کمیشن کے مقابلے کا امتحان دینے کا پابند ہوگا، ایک سے 16 گریڈ کی بھرتیاں مقامی سطح پر بھی کی جائیں گی، جن کے اختیارات ضلعی صحت افسر کے سپرد کر دیے گئے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  بےروزگاری کے خاتمے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں: گورنرسندھ


    خیال رہے کہ ایک ہفتہ قبل گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی کہا تھا کہ صوبے میں بے روزگاری کا خاتمہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اس کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

  • سندھ حکومت نے تمام شوگر ملز مالکان کو ملیں چلانے کا حکم دے دیا

    سندھ حکومت نے تمام شوگر ملز مالکان کو ملیں چلانے کا حکم دے دیا

    کراچی : سندھ حکومت نے تیس نومبر سے پہلے شوگرملز مالکان کو سندھ بھر کی تمام شوگر ملیں چلانے کا حکم دے دیا، گنے کی فی من قیمت جلد مقرر کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ شوگر کین بورڈ کا اجلاس سندھ سیکریٹریٹ میں ہوا، اجلاس کی صدارت سندھ کے صوبائی وزیر زراعت محمد اسماعیل راہو نے کی۔

    اجلاس میں سیکرٹری زراعت، سندھ چیمبر آف ایگریکلچر اور اور شوگر کین بورڈ کے ممبران نے شرکت کی، اجلاس میں شوگر ملیں چلانے اور گنے کی فی من قیمت مقرر کرنے کہ متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر کاشت کاروں کے نمائندوں اور ملز مالکان نے صوبائی وزیر زراعت کے سامنے اپنا اپنا مؤقف پیش کیا۔

    مزید پڑھیں : ملک میں چینی کا بحران پیدا ہونے کا خطرہ، شوگرملز مالکان نے سپلائی بند کردی

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر محمد اسماعیل راہو نے شوگر ملز مالکان کو سندھ بھر کی تمام شوگرملیں تیس نومبر سے پہلے چلانے کی ہدایات جاری کردیں، ان کا کہنا تھا کہ تیس نومبر سے قبل گنے کی فی من قیمت مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا جائے گا۔

  • بینک اکاؤنٹس کے معاملے کو پیپلزپارٹی سے جوڑنےکی کوشش کی جارہی ہے، ناصر حسین شاہ

    بینک اکاؤنٹس کے معاملے کو پیپلزپارٹی سے جوڑنےکی کوشش کی جارہی ہے، ناصر حسین شاہ

    کراچی : صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ بینک اکاؤنٹس کے معاملےکو پیپلزپارٹی سے جوڑنےکی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں کوئی پریشانی یاخوف نہیں،عدالتوں پریقین ہے انصاف ملے گا، موجودہ حکومت جو وعدے کررہی ہے، کام کریں گے تو ساتھ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے بینکنگ کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آصف زرداری پراس قسم کے کیسز شروع سے بنتے آرہے ہیں اور موجودہ کیسز بھی نوازشریف کی حکومت میں بنے تھے۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی پریشانی یا خوف نہیں،عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں، یقین ہے انصاف ملے گا، پہلے بھی آصف زرداری پابند سلاسل رہے ہیں اور باعزت بری ہوئے۔

    رہنما پیپلزپارٹی نے کہا بینک اکاؤنٹس کے معاملے کو پیپلزپارٹی سے جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے، جو اکاؤنٹس سامنے آرہے ہیں اس میں عوام کا نہیں بینکوں کا قصور ہے، پیسے کہاں گئے کہاں سے آئے انکوائری بالکل ہونی چاہیے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ عجیب تاثربنانے کی کوشش کی جارہی ہے ، ترقی کی بجائے مہنگائی دی ،ہر چیزمہنگی کردی گئی، حکومت نے آج کل نیا جملہ پکڑا ہوا ہے کہ این آراونہیں دیں گے، این آراوان سے کس نے مانگاہے۔

    انھوں نے کہا ہم چاہتے ہیں حکومت 5سال پورے کرے ، نوازحکومت نے بھی سندھ میں ترقیاتی کام کے بہت وعدے کیے تھے، موجودہ حکومت بھی وعدے کر رہی ہے، کام کریں گے تو ساتھ دیں گے۔

    سندھ کے وزیر نے کراچی پریس کلب واقعہ میں صوبائی حکومت اور پیپلزپارٹی کے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کراچی پریس کلب پرحملے کی انکوائری کااعلان کردیا اور کہا وزیراعلی سندھ نے کراچی پریس کلب پر حملے کا سخت نوٹس لیا ہے۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ پی پی حکومت آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے، سینئر صحافیوں سے بدتمیزی کا بھی نوٹس لیا گیا ہے، تحقیقات کرائیں گے، سندھ حکومت یقین دلاتی ہے ملوث لوگوں کےخلاف کارروائی کریں گے اور سی ٹی ڈی کی وضاحت کی انکوائری کرائیں گے۔

  • سندھ حکومت کا گداگروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا گداگروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے کراچی میں پیشہ ور گداگروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا، گداگروں کے خلاف ایکشن کیسے کیا جائےگا سندھ کابینہ کل ہونے والے اجلاس میں مشاورت کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کرٓاچی میں پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا، چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کو بھی مزید فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کراچی میں چلڈرن ویلفیئر ہوم کا تعمیراتی کام اختتامی مراحل میں داخل ہوگیا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز ارباب چانڈیو کے مطابق کل کابینہ اجلاس میں ایسا لائحہ عمل بنایا جائے گا کہ  وہ بھکاری جن کے ماں باپ ہیں انہیں والدین کے حوالے کیا جائے گا اور انہیں پابند کیا جائے گا کہ اگر دوبارہ سے آپ کے بچے نے بھیک مانگی تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    لاوارث بھکاریوں کے لیے کورنگی میں ایک ایسا سینٹر بنایا جارہا ہے جہاں پر انہیں تعلیم و تربیت اور کھانا فراہم کیا جائے گا۔

    بڑی عمر کے بھکاریوں کے لیے لائحہ عمل بنایا جارہا ہے جس کے مطابق تین سال کے لیے کہیں ایسی جگہ رکھا جائے گا جہاں ان کا گزر بسر ہوسکے۔ْ

    واضح رہے کہ شہر قائد میں گداگر مافیا سرگرم ہے، تپتی دھوپ میں پورا پورا دن گداگر اپنے مفاد کے لیے شیر خوار بچوں کا بھی استعمال کرتے ہیں۔

    بھکاریوں نے شہریوں کے جیبوں سے پیسے نکلوانے کے کئی طریقے ایجاد کرلیے ہیں، رپورٹ کے مطابق کراچی میں بھکاریوں کی تعداد میں تین سال میں پچاس فیصد اضافہ ہوا ہے۔