Tag: سندھ اسمبلی

  • سندھ اسمبلی کے اراکین کی تنخواہوں میں 3 لاکھ روپے اضافہ کا فیصلہ

    سندھ اسمبلی کے اراکین کی تنخواہوں میں 3 لاکھ روپے اضافہ کا فیصلہ

    کراچی : سندھ اسمبلی کے اراکین کی تنخواہوں میں 3 لاکھ روپے اضافے کا امکان ہے، جس کے بعد ایم پی اے کی تنخواہ 4 لاکھ 50 ہزار روپے سے زائد ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ کی صدارت میں اراکین سندھ اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کے لیے اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار، اپوزیشن لیڈر اور دیگر شریک ہوئے ، جس میں تمام صوبوں کے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں کا جائزہ لیا گیا اور تنخواہوں میں اضافے پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں اراکین کی تنخواہوں میں تین لاکھ روپے اضافے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پارلیمانی کمیٹی نے ایم پی اے کی تنخواہ 4 لاکھ 50 ہزار روپے سے زائد کرنے کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد اسمبلی کے اراکین کی تنخواہیں پنجاب اور بلوچستان کے ممبران کے برابر ہو جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : سندھ اسمبلی کے ارکان کی تنخواہیں اور مراعات بڑھ گئیں، بل اتفاق رائے سے منظور

    پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے ترمیم کی منظوری کے بعد اسے سندھ اسمبلی سے حتمی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

    قبل ازیں اراکین کی ماہانہ تنخواہ ایک لاکھ 60 ہزار روپے تھی، حکام کے مطابق یہ اقدام اراکین کی مراعات میں یکسانیت اور صوبائی اسمبلیوں کے درمیان ہم آہنگی کے لیے کیا جا رہا ہے۔

    یاد رہے رواں ماہ ہی صوبائی اسمبلی میں ارکان کی تنخواہوں اور الاؤنس میں اضافے کا بل منظور اتفاق رائے سے منظور کیا گیا تھا۔

  • سندھ اسمبلی میں آوارہ کتوں کے خلاف تحریک التویٰ جمع

    سندھ اسمبلی میں آوارہ کتوں کے خلاف تحریک التویٰ جمع

    کراچی (02 اگست 2025): سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم نے آوارہ کتوں کے خلاف تحریک التویٰ جمع کرا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آوارہ کتوں کے بڑھتے ہوئے حملوں کے واقعات کے خلاف ایم کیو ایم رکن اسمبلی نے سندھ اسمبلی میں تحریک التویٰ جمع کرا دی۔

    رکن سندھ اسمبلی عامر صدیقی نے تحریک التویٰ میں مطالبہ کیا ہے کہ آوارہ کتوں کو مارنا حل نہیں ہے، سندھ حکومت اس سلسلے میں مؤثر حکمت عملی بنائے، کیوں کہ روزانہ بچے اور بزرگ آوارہ کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہو رہے ہیں، جس سے خوف اور بے چینی پھیل چکی ہے۔

    آوارہ کتے ایم کیو ایم سندھ اسمبلی
    ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی میں ہفتے کو آوارہ کتوں کے حوالے سے تحریک التویٰ جمع کرا رہے ہیں

    تحریک التویٰ کے مطابق عامر صدیقی نے کہا ہے کہ آوارہ کتوں کو ریبیز ویکسین دی جائے، اور ہر تحصیل میں ڈاگ شیلٹرز قائم کیے جائیں، نیز عوامی آگاہی مہم بھی چلائی جائے۔

    ایم کیو ایم رکن اسمبلی نے تجویز دی کہ مسئلے کے حل کے لیے ماہرین اور این جی اوز کی مشاورت سے حکمتِ عملی بنائی جا سکتی ہے، یہ عوام کی صحت اور تحفظ کا مسئلہ ہے، جس پر فوری، سنجیدہ اور ہمدردانہ اقدامات ناگزیر ہیں۔


    کے فور منصوبے پر کتنے ارب روپے خرچ ہو چکے، کتنا کام ہو گیا؟


    واضح رہے کہ سندھ سمیت پاکستان میں کتے کے کاٹے کے تکلیف دہ واقعات کس حد تک بڑھ چکے ہیں اور حکومت اس حوالے سے کتنی خاموش ہے، اس کا اندازہ گزشتہ برس جون کے محض ایک ہفتے کی رپورٹ سے ہوتا ہے، این آئی ایچ نے بتایا تھا کہ ایک ہفتے میں ملک میں کتے کے کاٹے کے سب سے زیادہ 5 ہزار 259 کیسز پنجاب سے رپورٹ ہوئے تھے، جب کہ سندھ میں 1 ہزار 886 شہری آوارہ کتوں کا نشانہ بنے۔ خیبر پختونخوا میں 635، بلوچستان میں 110، آزاد کشمیر میں 66، گلگت بلتستان میں سگ گزیدگی کا 1 کیس رپورٹ ہوا۔

  • 200 یونٹ کے بعد اضافی بل، صارفین کے لیے اہم خبر آگئی

    200 یونٹ کے بعد اضافی بل، صارفین کے لیے اہم خبر آگئی

    کراچی : سندھ اسمبلی ارکان نے 200 یونٹ کے بعد اضافی بل کو ختم کرنے مطالبہ کردیا اور کہا بجلی بلوں میں کم سے کم حد 300 یونٹ مقرر کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا کی جانب سے 50 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کیخلاف سندھ اسمبلی میں قراداد پر بحث ہوئی۔

    ایم کیو ایم رکن اسمبلی عامر صدیقی نے کہا کہ کے الیکٹرک بلوں کے ذریعے عوام پر 50 ارب روپے کا بوجھ ڈالا گیا۔

    پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر شبیر قریشی کا کہنا تھا کہ 200 یونٹ کے بعد اضافی بل کو ختم کیا جائے، بجلی بلوں میں کم سے کم حد 300 یونٹ مقرر کی جائے۔

    مزید پڑھیں : 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کیلیے بڑی خبر، حکومت نے اہم فیصلہ کر لیا

    صوبائی اسمبلی نے بھی کہا یہ ایوان 200 یونٹ کی پالیسی تبدیل کرنے کا مطالبہ کرتا ہے، سندھ حکومت وفاقی حکومت سے رابطہ کرے 200 یونٹ کی حد کو بڑھائے،آصف موسی

    ،ہیر سوہو نے بتایا کہ حیسکو اور سیپکو کی لوڈ شیڈنگ کی کوئی حد نہیں، سندھ کے متاثرہ علاقوں میں 2گھنٹے بجلی ہوتی ہے 4گھنٹے نہیں ہوتی۔

    یاد رہے حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ بجلی کے پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری بتدریج ختم کردی جائے گی، جس کے بعد ماہانہ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے شہری بھی سبسڈی سے محروم ہو جائیں گے۔

    اجلاس میں پاور ڈویژن کے سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم عرفان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ 2027 تک پروٹیکٹڈ کیٹیگری مکمل طور پر ختم کردی جائے گی۔

    انہوں نے بتایا کہ اس وقت ملک میں 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 58 فیصد ہے، جو 11 ملین سے بڑھ کر 18 ملین ہو چکی ہے۔ ان صارفین کو حکومت کی جانب سے سب سے زیادہ 60 سے 70 فیصد سبسڈی دی جا رہی ہے، جو آئندہ ڈیڑھ سال میں مرحلہ وار ختم کردی جائے گی۔

  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 8 این جی اوز کو بلیک لسٹ کردیا

    پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 8 این جی اوز کو بلیک لسٹ کردیا

    کراچی(16 جولائی 2025): سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے 8 این جی اوز کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔

    تفصیلاتمنگل کے روز پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں کمیٹی روم میں ہوا، اجلاس میں محکمہ پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ کی سال 2019 اور 2020ع کی آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں کمیٹی کے اراکین خرم کریم سومرو، مخدوم فخرالزمان، طاحہ احمد سمیت سیکریٹری محکمہ پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ سجاد عباسی اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں کمیونٹی ڈولپمنٹ پروگرام کے تحت سندھ کی 8 این جی اوز کو ہیلتھ اور اسکل ڈولپمنٹ کے منصوبوں کے لئے 8 کروڑ روپے سے زائد کی فنڈنگ ہونے اور این جی اوز کی جانب سے فنڈنگ سے منصوبوں پر اخراجات اور انوائیسز سمیت دیگر آڈٹ ریکارڈ فراہم نہ کرنے کا انکشاف سامنے آیا تھا۔

    تاہم اب سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے 8 این جی اوز کو بلیک لسٹ کردیا ہے، پی اے سی نے این جی اوز کی رجسٹریشن اور لائسنس منسوخ کرنےکی ہدایت بھی کی ہے۔

    8 این جی اوز نے 8کروڑ روپےکا ریکارڈ پی اےسی کو فراہم نہیں کیا، سندھ حکومت نےکمیونٹی ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت این جی اوز کو فنڈز فراہم کیے تھے۔

  • طے ہوا تھا رات کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی تو شیڈول کیسے تبدیل ہوا؟ اراکین سی ای او کے الیکٹرک پر برہم

    طے ہوا تھا رات کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی تو شیڈول کیسے تبدیل ہوا؟ اراکین سی ای او کے الیکٹرک پر برہم

    کراچی : سندھ اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کے اراکین نے سی ای اوکے الیکٹرک مونس علوی پربرہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا طے ہوا تھا رات کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی تو شیڈول کس کی اجازت سے تبدیل ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس چیئرمین خصوصی کمیٹی فیاض بٹ کی زیر صدارت ہوا۔

    اجلاس میں اسپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ ، سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی سمیت دیگر شریک ہوئے جبکہ حیدرآباد و سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ذمہ داران نے شرکت کی۔

    سی ای او کے الیکٹرک کے پہنچنے سے قبل اجلاس میں گرما گرمی رہی، کمیٹی ارکان نے کہا کہ سی ای او کے الیکٹرک نہ پہنچتے تو شوکاز دیتے۔

    کمیٹی اراکین نے سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے سوال کیا قانون کیا ہے؟ کس قانون کے تحت لوڈشیڈنگ ہوتی ہے؟ رولزکےتحت آپ کس طرح لوڈ شیڈنگ کرتے ہیں قانون بتائیں،سی ای او کےالیکٹرک نے بتایا کہ ہم لائن لاسزکی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کرتے ہیں۔

    جس پر کمیٹی اراکین نے کہا کہ لائن لاسزکوچھوڑیں قانون بتائیں ؟ تو دونوں اداروں کےسربراہان جواب دینے سے قاصررہے۔

    اجلاس میں لیاقت آباد سے منتخب ایم پی اے معاذ محبوب نے سی سی او مونس علوی سے مکالمے میں کہا کہ جب لوڈشیڈنگ کا شیڈول جاری کردیا اس کے بعد بجلی بند کرنے کا جواز نہیں، غیر قانونی لوڈشیڈنگ پر کے الیکٹرک حکام کیخلاف ایف آئی آرہونی چاہیے۔

    مونس علوی نے سوال کیا کہ کیا آپ بجلی کی چوری کےخلاف بھی ایف آئی آر درج کرائیں گے؟ تو معاذمحبوب کا کہنا تھا کہ بجلی کی چوری کے خلاف آپ کےساتھ ہیں ، غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ توروکیں۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ نے کہا کہ تمام کمپنیوں کو لوڈشیڈنگ کا شیڈول دینا ہوگا۔

    دوران اجلاس اراکین اسمبلی نے سی ای او کے ای مونس علوی پر برہمی کا اظہار کیا ، محمد فاروق نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں طے ہوا تھا کہ رات کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی، شیڈول کب اور کیسے کس کی اجازت سے تبدیل ہوا۔

    مونس علوی نے بتایا کہ ہیٹ ویو 45 ڈگری پر لوڈ شیڈنگ نہیں کرتے تو محمد فاروق کا کہنا تھا کہ کراچی میں 45 ڈگری درجہ حرارت کب ہوا ہے۔

    سی ای او کے ای نے کہا کہ جماعت اسلامی والوں کو ہم سےکچھ زیادہ محبت ہے، جس پر ، محمد فاروق نے بتایا کہ جماعت اسلامی غور کررہی ہے کہ ڈسٹری بیوشن کمپنی لے آئیں۔

    خصوصی کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس میں سی ای او کےالیکٹرک مونس علوی کے غیر سنجیدہ رویے پر اراکین نے برہمی کا اظہار کیا۔

    بلقیس مختار نے کہا کہ کے الیکٹرک کا سی ای او سنجیدہ نہیں اور پوائنٹ نوٹ نہیں کررہے، سجاد سومرو کا کہنا تھا کہ آپ بار بار موبائل استعمال کررہے ہیں اب مت کیجیے گا۔

    سعدیہ جاوید کا بھی کہنا تھا کہ گزشتہ اجلاس میں کے الیکٹرک حکام نے ایم پی اے پرسخت جملے استعمال کئےتھے، اس عمل پر معافی مانگیں یا ورنہ اجلاس سے باہر نکالیں۔

    مونس علوی نے ادارے کی طرف سے اراکین اسمبلی سے معذرت کی۔

    سی ای او کے الیکٹرک نے بجلی چوری روکنے میں اپنی ناکامی تسلیم کرلی اور کہا جن علاقوں میں بجلی چوری ہوتی ہے وہاں کارروائی کی جائے، ہم وہاں کنکشن نہیں کاٹ پاتے۔

  • پرنس کریم آغا خان کی تمام جائیداد کس کو منتقل ہوگی؟ سندھ اسمبلی میں اہم قرارداد منظور

    پرنس کریم آغا خان کی تمام جائیداد کس کو منتقل ہوگی؟ سندھ اسمبلی میں اہم قرارداد منظور

    اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کی تمام جائیداد کی منتقلی سے متعلق اہم قرارداد سندھ اسمبلی میں منظور کی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ اسمبلی میں پرنس کریم آغا خان کی جائیداد کی منتقلی سے متعلق قرارداد منظور کی گئی ہے جسمیں کہا گیا ہے کہ پرنس کریم آغا خان کی تمام جائیداد آغا خان جماعت اور ان کے سربراہ کو منتقل ہوگی۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پرنس کریم آغا خان نے سندھ میں صحت، ثقافت کے لیے گراں قدر خدمات انجام دیں۔ پرنس رحیم آغا خان جماعت کے سربراہ ہونے کے ناطے تمام جانشینوں کے وارث ہیں۔

    قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پرنس کریم آغا خان کی جائیداد ان کی جماعت اور سربراہ کو منتقل کرنے کے لیے کسی قانونی دستاویزات اور سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔

    قرارداد کے مطابق سندھ آغا خان پراپرٹی بل کا اطلاق سندھ بھر میں 4 فروری سے ہوگا اور اس جائیداد کی منتقلی کو کسی بھی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکے گا۔

    واضح رہے کہ پرنس کریم آغا خان رواں برس 4 فروری کو لزبن میں انتقال کر گئے تھے۔ ان کے بعد پرنس رحیم آغا خان کو اسماعیلی کمیونٹی کے نئے روحانی پیشوا بنے ہیں۔

  • بلوچستان اسمبلی 100ارب میں خریدی گئی، سندھ، کے پی اسمبلی کتنے میں خریدی گئی؟فضل الرحمان

    بلوچستان اسمبلی 100ارب میں خریدی گئی، سندھ، کے پی اسمبلی کتنے میں خریدی گئی؟فضل الرحمان

    جمعیت علمائے اسلام ف کے قائد مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی 70، 80 یا 100 ارب میں خریدی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پشین میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 2018 سے بڑی دھاندلی 2024 کے الیکشن میں کی گئی۔ بلوچستان اسمبلی 70، 80 یا 100 ارب میں خریدی گئی، بتاؤ سندھ اور کے پی اسمبلی کتنے میں خریدی گئی۔

    مولانافضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے 2018 میں دھاندلی کیخلاف تحریک چلائی تھی، تحریک کے دوران ہم نے کامیابیاں حاصل کی تھیں۔ ہم نے ہمیشہ سنجیدہ سیاست کی ملک کے مفاد کو سامنے رکھا۔

    انھوں نے کہا کہ جعلی الیکشن سے نمائندوں کو اسمبلی میں بھیجا گیا، نہ غلط کومانا ہے اور نہ ہی آئندہ مانیں گے۔ آج عوام زیادہ ہوگئے ہیں زمین تنگ پڑگئی ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جس بات کو پہلےغلط کہا اب بھی غلط کہہ رہے ہیں۔ بزدلی کی سیاست کسی اور نے سیکھی ہوگی۔ میرے آباؤاجداد نے مجھے جرات کی سیاست سکھائی ہے۔

    سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ تحریک کو اب کو ئی نہیں روک سکتا یہ تحریک بڑھے گی۔ تحریک کراچی اور پنجاب جائے گی عوام کو اٹھائیں گے۔ جعلی مینڈیٹ سے آنے والوں کا حکومت کرنا نہیں بنتا۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان میں امن قائم ہے تو اس میں جے یو آئی کا کردار زیادہ ہے۔ اندرونی اور بیرونی طور پر ملک کو مستحکم کرنے کا کردارادا کیا۔ عوام نے ملک بچانے کیلئے قربانی دی ہے۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ نوازشریف ملاقات کرنے آئے تو میں نے کہا غلط راستے پر چل رہے ہیں، نوازشریف کو اپوزیشن کی دعوت دی اور کہا عوام کی نمائندگی کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ قرارداد کے ذریعے اس جلسے میں 8 فروری کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں۔ اسمبلیوں میں بیٹھے لوگ عوام کے نمائندے نہیں ہیں۔

    سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک غیرمحفوظ ریاست بنایا جارہا ہے۔ غلط پالیسیوں کے ذریعے ملک کو بدامنی میں دھکیلا جارہا ہے۔

  • ایم کیو ایم کا علی خورشیدی کو سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بنانے کا فیصلہ

    ایم کیو ایم کا علی خورشیدی کو سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بنانے کا فیصلہ

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے علی خورشیدی کو سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان ایڈہاک کمیٹی اجلاس میں علی خورشیدی کو سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے لیے نامزد کیا گیا۔

    علی خورشیدی پی ایس 119 سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ وہ 2018 میں ایم کیو ایم کی طرف سے پارلیمانی لیڈر بھی رہ چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل مراد علی شاہ کے مقابل علی خورشیدی ایم کیو ایم کی جانب سے وزیراعلیٰ کے بھی امیدوار تھے۔

  • کراچی میں  مختلف  شاہراہیں کنٹینرز رکھ کر بند کردی گئیں

    کراچی میں مختلف شاہراہیں کنٹینرز رکھ کر بند کردی گئیں

    کراچی : سندھ اسمبلی کے اطراف سیاسی جماعتوں کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر مختلف شاہراہیں کنٹینرز رکھ کر بند کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اطراف سیاسی جماعتوں کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر ٹریفک پلان جاری کردیا گیا ہے۔

    سندھ اسمبلی کی جانب جانے والی شاہراہیں کنٹینرز رکھ کربند کردی گئیں جبکہ برنس روڈ سے سندھ اسمبلی جانے والی سڑک پربھی کنٹینررکھ دیا گیا ہے۔

    ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ فوارہ چوک اور سندھ کلب آنےوالی ٹریفک ایم آرکیانی چوک نہیں جائےگی جبکہ صدر سے آنے والی ٹریفک کا بھی ایم آرکیانی چوک کی طرف داخلہ بند ہے۔

    ٹریفک پولیس نے بتایا ہے کہ شاہین چوک سے آنے والی ٹریفک کو ایم آرکیانی چوک جانے نہیں دیا جائے گا ، ٹریفک کو ایوان صدرکھجور چوک کی طرف موڑاجائےگا۔

    اردو بازار چوک سے کورٹ روڈ جانے والی ٹریفک کومتبادل راستوں پرموڑاجائے گا ، اردوبازارچوک سےٹریفک فریسکوچوک،ریگل کی طرف موڑی جائےگی جبکہ ٹریفک کوکھجورچوک یاپاکستان چوک کی طرف موڑدیاجائےگا۔

  • اپوزیشن جماعتوں کا سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کا اعلان ، ضلع جنوبی میں دفعہ 144 نافذ

    اپوزیشن جماعتوں کا سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کا اعلان ، ضلع جنوبی میں دفعہ 144 نافذ

    کراچی : محکمہ داخلہ سندھ نے سندھ اسمبلی کے باہر اپوزیشن جماعتوں کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر ضلع جنوبی میں 30 روز کیلئے دفعہ ایک چوالیس نافذ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس کےموقع پر اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے اعلان کے بعد محکمہ داخلہ سندھ نے ضلع جنوبی میں تیس روزکیلئے دفعہ ایک چوالیس نافذ کردی۔

    ،جس کے تحت چار یا اس سے زائد افراد کے اجتماع اورکسی قسم کےاحتجاج پر پابندی لگا دی گئی ہے، محکمہ داخلہ نے دفعہ ایک سو چوالیس کی خلاف ورزی اور ہنگامہ آرائی کرنے والوں کیخلاف بھرپورکارروائی کی کی ہدایت کی ہے۔

    ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسمبلی اجلاس میں ممبران کوروکنےکی کوشش پرکارروائی ہوگی جبکہ انتظامیہ نے صبح سویرے سندھ اسمبلی جانے والے راستے بند کرنا شروع کردیئے ہیں۔

    حزب اختلاف کے احتجاج کے پیش نظر حفاظتی انتظامات سخت کر دئے گئے ہیں اور سندھ اسمبلی کی جانب جانےو الے راستوں کو محدود کیا جارہا ہے۔

    ضلعی انتظامیہ نے اردو بازار سے سندھ اسمبلی جانے والا راستہ کنٹرینر لگا کر بند کردیا گیا ہے جبکہ دیگر راستوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کے انہیں بند کر دیا جائے گا۔

    دوسری جانب سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے رات گئے ساؤتھ زون کے ڈی آئی جی اور ڈپٹی کمشنرسے ملاقات کی تھی ، ڈی آئی جی ساؤتھ زون اسد رضا نے بتایا تھا کہ ريڈزون ميں جلسے،جلوس پرمکمل پابندی ہے، تمام سیاسی رہنماؤں کو واضح کر دیا ساؤتھ زون سےباہرکوئی پابندی نہیں۔

    اسد رضا کا کہناتھا کہ ساؤتھ زون سےباہرجلسے،جلوس،احتجاج کی کوئی ممانعت نہیں، متعلقہ انتظامیہ کیساتھ مل کرمناسب جگہ کاانتحاب کريں، ریڈزون میں محکمہ داخلہ کی جانب سےدفعہ144نافذہے، احتجاج یاکسی نقصان پرتمام ذمہ داری سیاسی رہنماؤں پر ہوگی۔