Tag: سندھ اسمبلی کا اجلاس

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس :   قائم علی شاہ کو بڑا اعزاز مل گیا

    سندھ اسمبلی کا اجلاس : قائم علی شاہ کو بڑا اعزاز مل گیا

    کراچی : پیپلز پارٹی کے 3 ارکان قائم علی شاہ ، نثار کھوڑو اور نادر مگسی کو آٹھویں مرتبہ سندھ اسمبلی کے رکن منتخب ہونے کا اعزاز حاصل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں ریکارڈ 60ارکان پہلی مرتبہ ایوان کا حصہ بن گئے، 130جنرل نشستو ں میں سے48پرارکان پہلی دفعہ سندھ اسمبلی کے رکن بنے ہیں۔

    پی پی کے 3 ارکان کو ایوان کے سب سے سینئر رکن ہونے کا اعزاز حاصل ہوگیا، قائم علی شاہ ، نثار کھوڑو اور نادر مگسی آٹھویں مرتبہ سندھ اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

    موجودہ اسپیکر آغاسراج ساتویں مرتبہ سندھ اسمبلی کے رکن ، پیپلزپارٹی کے ہی ڈاکٹر سہراب سرکی چھٹی مرتبہ اور پی پی کے10ارکان 5ویں مرتبہ عوام کے منتخب کردہ ایوان کا حصہ بنے جبکہ ہیراسماعیل سوہو پانچویں دفعہ ایم پی اے بنی ہیں۔

    پی پی کے13ارکان چوتھی مرتبہ منتخب ہوکرسندھ اسمبلی پہنچے ہیں جبکہ 21ایسے ہیں جو تیسری مرتبہ سندھ اسمبلی کے تاریخی ایوان میں پہنچے۔

    جنرل و مخصوص نشستوں پر 52ارکان کو دوسری مرتبہ سندھ اسمبلی رکن بننے کا اعزاز مل گیا جبکہ ایم کیوایم کے 24ارکان پہلی مرتبہ سندھ اسمبلی کے رکن بنے اور پی ٹی آئی حمایت یافتہ 9آزاد ارکان پہلی مرتبہ منتخب ایوان کا حصہ بنیں گے۔

    خیال رہے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں 148 نو منتخب ارکان نے حلف اٹھایا تھا ، اسپیکر آغا سراج درانی نے ارکان سے سندھی، اردو اور انگریزی میں حلف لیا۔

    حلف لینے والوں میں نامزد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، فرال تالپور، شرجیل میمن، ناصر حسین شاہ اور دیگر بھی شامل ہیں جبکہ جی ڈی اےاوراتحادیوں نےاحتجاجاً حلف نہیں اٹھایا اور اپوزیشن کے 13 ارکان اسمبلی حلف برداری میں شریک نہیں ہوئے۔

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس: وزیر اعلیٰ مرادعلی شاہ کی وفاقی حکومت پرکڑی تنقید

    سندھ اسمبلی کا اجلاس: وزیر اعلیٰ مرادعلی شاہ کی وفاقی حکومت پرکڑی تنقید

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت روز ایک کراچی کمیٹی بنادیتی ہے، پیپلزپارٹی جب تک ہے سندھودیش والوں سے لڑتے رہیں گے۔

    یہ بات انہوں نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہی، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت روز ایک کراچی کمیٹی بنا دیتی ہے، کراچی کمیٹی بنانا آئین کی خلاف ورزی ہے، میرے شہر کا ایڈمنسٹریٹر اختیار کیسے لیا جاسکتا ہے؟

    سندھ کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچانا وفاق کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، سندھ کو نقصان پہنچاؤ گے تو وفاق بھی نہیں بچے گا۔

    مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ سندھ پاکستان کی ماں ہے، اسمبلی صوبہ سندھ کے لوگوں کی پاسداری کرے گی؟ سندھ اسمبلی نے قرارداد پاکستان منظور کی تھی، پیپلزپارٹی جب تک ہے سندھو دیش والوں سے لڑتے رہیں گے۔

    پیپلز پارٹی آئین پر چلتی ہے، اپوزیشن ارکان بھی اپنی قیادت کو آئین پر چلنے کیلئے کہیں، دس مہینے سے قومی اقتصادی کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس نہیں ہوا، آئین میں لکھاہے کہ سال میں کم ازکم ایک بار سی سی آئی میٹنگ ضرور ہونی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ اس ملک کے عوام آپ کو آپ کی مرضی نہیں چلانے دیں گے، جی ڈی پی گروتھ تین فیصد سے بھی کم ہوکر رہ گئی ہے، کالا باغ ڈیم کیلئے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے بجٹ میں ایک پیسہ نہیں رکھا تھا۔

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس : ہندو لڑکیوں کے اغوا سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور

    سندھ اسمبلی کا اجلاس : ہندو لڑکیوں کے اغوا سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور

    کراچی : سندھ اسمبلی میں منگل کو پرائیوٹ ممبرز ڈے کے موقع پر جی ڈی اے کے اقلیتی رکن نند کمار گوکلانی کی ایک نجی قرارداد جو ہندو لڑکیوں کے اغوا سے متعلق تھی ایوان نے بعض ترامیم کے ساتھ متفقہ طور پر منظور کرلی۔

    اپوزیشن کے رکن نند کمار گوکلانی نے اپنی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو نے گھوٹکی میں ہندووں کے معاملے پر آواز اٹھانے کا اعلان کیا تھا جس پر ہم پیپلز پارٹی کے مشکور ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم اصل سندھ دھرتی اور ہڑپہ کی تاریخ کے وارث ہیں مگر اپنی بچیوں کے لئے سراپا احتجاج ہیں۔

    نند کمار نے کہا کہ میں ایوان میں اس معاملے پر بل لایا تو اسے چار ماہ سے محکمہ اقلیت نے غائب کردیا ہے انہوں نے کہا کہ قائد اعظم نے ہمارے حقوق پر ہم سے وعدہ کیا تھا کہ برابری کے حقوق ملیں گے مگر قائد کا پاکستان کہاں ہے۔

    پی ٹی آئی کے رکن خرم شیر زمان نے کہا کہ ہندو برادری کو پاکستان میں مذہبی آزادی حاصل ہے ،ہندو ہم سے زیادہ محب وطن ہیں،بھارت میں مسلمانوں کےساتھ زیادتی کی جاتی ہے ،پاکستان میں سب کو آزادی حاصل ہے اغوا کی وارداتیں سماجی مسئلہ حل ہے۔

    وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چالہ نے کہا کہ ہمارے ہاں کوئی اقلیت نہیں مسلم اورغیر مسلم ہم سب پاکستانی ہیں، حکومت سندھ غیر مسلم لڑکیوں کے اغوا کے واقعات کو روکنے کے لئے اقدامات کررہے ہیں۔

    ایم کیو ایم کی خاتون رکن منگلا شرما نے کہا کہ میری پارٹی کے اراکین ہمارے ایشوز پر ساتھ نہیں دیتے بولنے کی بھی اجازت لینی پڑتی ہے، منگلا شرمانے کہا کہ ہم نہ ملک چھوڑیں گے نہ نقل مکانی ہوگی ہم اس دھرتی کے ہیں اس دھرتی پر رہیں گے۔

    جی ڈی اے کی نصرت سحر عباسی نے کہا کہ مذہبی تفریق سے بالاتر ہوکر بچیوں کےساتھ زیادتی کےخلاف آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔

    بعدازاں ایوان نے سندھ کے مختلف شہروں سے اغوا کی وارداتوں کےخلاف مذمتی قرارداد ترامیم کے ساتھ منظور کرلی جس کے بعد اجلاس جمعہ کی صبح دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

  • کراچی : سندھ اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا، اسپیکر سمیت تین ارکان جیل سے آئیں گے

    کراچی : سندھ اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا، اسپیکر سمیت تین ارکان جیل سے آئیں گے

    کراچی : سندھ اسمبلی کا اجلاس طویل وقفے کے بعد آج سہ پہر ہوگا، اسپیکر سمیت تین گرفتار ارکان کو جیل سے اسمبلی لایا جائے گا، پروڈکشن آرڈر جاری کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اہم اجلاس 24دن وقفے کے بعد آج سہ پہر دو بجے ہوگا، آغا سراج درانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیا گیا جو دو صفحات پر مشتمل ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں آغا سراج درانی سمیت تین گرفتار ارکان کو جیل سے لایا جائے گا، اس سلسلے میں سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے پروڈکشن آرڈر جاری کردیئے گئے ہیں۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کل اجلاس کی صدارت کریں گے، اجلاس میں اٹھارویں آئینی ترامیم کو امکانی طور ختم کرنے پر بحث ہوگی، پیپلز پارٹی کی رکن غزالہ سیال کی تحریک التوا ایجنڈے میں شامل ہے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ایوان میں پالیسی بیان دیں گے۔

    اس کے علاوہ گورنرسندھ نے دہشت گردی اور اتفاقی حادثات کے زخمیوں کے مفت علاج کے جس بل کی منظوری دی ہے، گورنر سندھ کے منظور شدہ بل کا اعلان آج ایوان میں کیا جائے گا، دریں اثناء ایجنڈے میں عوامی مسائل سے متعلق پانچ توجہ دلاؤ نوٹس بھی شامل ہیں۔

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس : نصرت سحرعباسی اور پی پی رہنما کے درمیان تلخ کلامی

    سندھ اسمبلی کا اجلاس : نصرت سحرعباسی اور پی پی رہنما کے درمیان تلخ کلامی

    کراچی : سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران آج بھی گرما گرمی عروج پر رہی، نصرت سحرعباسی نے بد تمیزی کرنے پر پی پی رکن اسمبلی کی رکنیت منسوخ کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس ہو اور ہنگامہ آرائی نہ ہو یہ روایت سندھ اسمبلی نے آج بھی برقرار رکھی، اراکین کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلے اور الزامات کا سلسلہ جاری رہا۔

    سندھ اسمبلی میں نصرت سحرعباسی سے ایک بار پھر بد تمیزی کی واقعہ پیش آیا ہے، ڈپٹی  اسپیکر  کی زیر صدارت اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی تیمور تالپور نے نصرت سحر عباسی کو اسٹوپڈ کہا اور ان کے شوہر کو نوکری دینے کا طعنہ بھی دیا۔

     جواب میں نصرت سحر عباسی نے بھی کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بکواس بند کرو، بعد ازاں اسمبلی کے بباہر میڈیا سے گفتگو میں نصرت سحر کا مزید کہنا تھا کہ  سعید غنی نے مجھے یقین دلایا تھا کہ وہ معافی مانگے گا مگر  اس نے معافی مانگنے سے انکار کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ تیمور تالپر نے معافی نہ مانگی تو اسمبلی نہیں چلنے دیں گے، بلاول بھٹو نے تیمور تالپور اور امداد پتافی کو پارٹی سے نہ نکالا تو  آئندہ کوئی عورت سندھ اسمبلی نہیں آسکے گی۔

    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما تیمور تالپور کا کہنا تھا کہ نصرت سحر عباسی نے جو لفظ ایوان کے لیے استعمال کیے میں ان کو دہرا بھی نہیں سکتا، بات بس اتنی تھی کہ انہوں نے ہمیں کہا کہ کوئی فیور نہیں چاہیئے اللہ آپ کے فیور سے بچائے۔

    جس کے جواب میں میں نے یہی کہا کہ پہلی نوکری آپ کے شوہر کو پیپلز پارٹی کی دور حکومت میں ہی ملی۔ اس پر ایسے ریماکس دینا اور ہاتھا پائی کرنے کی کوشش کرنا بہت افسوس ناک ہے۔

    مزید پڑھیں: نصرت سحر نے امداد پتافی کو معاف کردیا

    واضح رہے کہ گزشتہ سال ماہ جنوری میں ہی سندھ اسمبلی کے اجلاس میں نصرت سحر عباسی پر امداد پتافی کی جانب سے کسے جانے والے نازیبا جملوں پر طوفان کھڑا ہوگیا تھا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نصرت سحر عباسی پر اسمبلی میں کسے جانے والے جملوں کا نوٹس لیتے ہوئے امداد پتافی کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا جس پر پارٹی نے انہیں شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس : گدھے کے سری پائے کی فروخت اور مچھرکا تذکرہ

    سندھ اسمبلی کا اجلاس : گدھے کے سری پائے کی فروخت اور مچھرکا تذکرہ

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رکن صوبائی اسمبلی دلاور قریشی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کراچی سے برآمد ہونے والی گدھے کی کھالیں برآمد ہونے بعد اس کے سری پائے یہاں فروخت کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق اسپیکرآغاسراج درانی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کااجلاس منعقد ہوا، سندھ اسمبلی میں ٹائیگر مچھر۔ گدھے کے سری پائے، دوسری شادی اورمچھلی کی دعوت کی گونج سنائی دی۔

    حکومت سندھ نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں تین ماہ کے دوران تیرسٹھ ہزار چکن گونیا وائرس کے متاثرہ مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو نے ایوان کو بتایا کہ اب تک کی تحقیق کے مطابق چکن گونیا وائرس ٹائیگر نامی مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے۔ اس مچھر کی افزائش صرف گرمیوں کے موسم میں ہوتی ہے۔

    سندھ اسمبلی میں گدھے کی کھال کے چر چے بھی ہوئے، ایم کیو ایم کے رکن دلاورقریشی نے تحریک پیش کرتے ہوئے شہر قائد میں گدھوں کے سری پائے فروخت ہونے کا خدشہ ظاہر کیا، گدھوں کی کھالیں برآمد ہونے پر ایم کیو ایم کے دلاورقریشی نے تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ گلستان جوہرسے پانچ ہزار سے زائد گدھے کی کھالیں برآمد ہوئیں، اس کا گوشت کہاں گیا؟

    دلاورقریشی نے کہا کہ ایک گدھے کی قیمت ایک لاکھ روپے ہے، خچرہو تو قیمت2سے ڈھائی لاکھ تک ہوتی ہے، انہوں نے سوال کیا کہ گدھے کا گوشت، سری پائے اوردیگر چیزیں کہاں بک گئیں، نثار کھوڑو نے کہا کہ گدھوں کی کھالیں بلوچستان اور وہاں سے بیرون ملک لےجائی جاتی ہیں۔

    علاوہ ازیں اپنی بیگم کی صحتیابی کیلئے دعا کروانا پیپلزپارٹی کے رکن کو مہنگی پڑگیا۔ نعیم کھرل کہتے ہیں کہ ان کی بیگم نے شک ظاہر کیا ہے کہ میں دوسری شادی کرناچاہتا ہوں۔

    اسپیکر آغا سراج درانی نے صوبائی وزیر برائے فشریز سے مچھلی کھلانے کی فرمائش کی جس پر محمدعلی ملکانی نے انہیں مشروط دعوت کی پیش کردی۔

    ایوان میں آج جملے بازی کا مقابلہ رہا، جبکہ گورنر سندھ کی جانب سے منظور کردہ سندھ ڈیولپمنٹ اور مینٹیننس آف انفراسٹرکچر سیس ٹیکس بل دوہزار سترہ کی بھی ایوان کو آگاہی دی گئی۔

    یونس خان کے دس ہزار رنز پر مبارکباد کی قرارداد منظور

    اس کے علاوہ سندھ اسمبلی میں ایک قرارداد منظور کی گئی ہے جس میں یونس خان کے ٹیسٹ کرکٹ میں دس ہزار رنز مکمل کرنے والے کارنامے کو سراہا گیا ہے۔

    اجلاس میں یونس خان کو دس ہزار رنز کا سنگ میل عبور کرنے پر خصوصی مبارکباد دی گئی اور ان کے اس کارنامے کو سراہتے ہوئے یہ قرارداد منظور کی گئی۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کے بارے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یونس خان نے وہ کارنامہ سرانجام دیا ہے جو اس سے پہلے کوئی اورپاکستانی بیٹسمین نہ کرسکا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے خرم شیر زمان نے کہا کہ یونس خان نے اپنے بہترین کھیل سے یہ مقام حاصل کیا جس پر پوری سندھ اسمبلی ان کو مبارکباد پیش کرتی ہے۔

  • سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پانی پر بحث، اپوزیشن کا احتجاج

    سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پانی پر بحث، اپوزیشن کا احتجاج

    کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پانی کے معاملے پر منظور وسان کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے احتجاج اور شور شرابہ کیا، شہلا رضا نے امداد پتافی کی طرح نصرت سحر عباسی کو اپنے چیمبر میں آنے کی دعوت دے دی جس پر ایوان میں قہقہے لگ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں مسلم لیگ فنکشنل کی رکن نصرت سحر عباسی نے پانی کے معاملے پر تقریر کرتے ہوئے حکومت پر تنقید کی۔

    نصرت سحر عباسی نے ایک حکومتی رکن کی طرف اشارہ کیا کہ اس سندھی نے سندھ کے لیے کچھ نہ کیا اور سی سی آئی میں خاموش بیٹھا رہا،انہوں نے بات کرتے ہوئے جوش خطابت میں وزیراعلیٰ سندھ کو مثال دیتے ہوئے ایوان کے ایجنڈے کی کاپی پھاڑ دی۔

    بعد ازاں احساس ہونے پر انہوں نے معذرت کرلی اور کہا کہ معذرت چاہتی ہوں، میں جذباتی ہوں، پنجاب پانی کے معاملے پر ہمارے ساتھ زیادتی کر رہا ہے اگر پانی ملا تو سندھ مزید پاور فل ہوجائے گا پنجاب اسی بات سے ڈرتا ہے۔

    بعدازاں حکومتی وزیر منظور وسان کی باری آئی تو اپوزیشن نے شور مچایا اور ایوان سر پر اٹھالیا تاہم اسپیکر نے سب کو چپ کرادیا۔

    منظور وسان نے اپنی تقریر کے دوران ایم کیو ایم کو پانی کے مسئلے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ کراچی والوں کے لیے انہوں نے کیا کیا جس پر ایم کیو ایم نے شور شرابہ کیا۔

    شہلا رضا نے کہا کہ کل کئی اسمبلیوں میں ہاتھا پائی ہوئی لیکن ہمیں اچھا تاثر دینا ہے ۔

    نصرت سحر عباسی کے مسلسل بولنے پر شہلا رضا نے کہا کہ آپ مت بولیں آپ کا مائیک بند ہے، آپ بولیں گی تو مزید بحث بڑھیں گی، اگر آپ کو بات سمجھ نہیں آرہی تو میرے چیمبر میں آجائیں۔

    اس جملے پر ایوان میں قہقہے لگ گئے۔

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس طلب، اسکولوں کی چھٹیاں ایجنڈے میں شامل

    سندھ اسمبلی کا اجلاس طلب، اسکولوں کی چھٹیاں ایجنڈے میں شامل

    کراچی: سندھ اسمبلی کا اجلاس کل صبح 10بجے طلب کرلیا گیا ہے، اجلاس میں اسکول کے بچوں کی سردیوں کی چھٹیوں اور رینجرز کے اختیارات کے معاملات کو ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے، اس کے علاوہ متنازعہ اقلیتی بل کی شقوں پر بھی بحث کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قائم مقام گورنر سندھ آغا سراج درانی کی ہدایت پر ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے سندھ اسمبلی کا اجلاس کل صبح دس بجے طلب کرلیا ہے۔

    سندھ اسمبلی اجلاس کےایجنڈے کی کاپی اے آر وائی نیوزنےحاصل کرلی، اجلاس میں 4 پینل آف چیئرمینز کا اعلان کیا جائے گا، محکمہ اینٹی کرپشن سےمتعلق سوالات کےجوابات بھی دیئےجائیں گے۔

    اس کے علاوہ نصرت سحرعباسی کی تحریک التواء اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے، اجلاس میں سندھ زکٰوۃ اورعشر ترمیمی بل بھی شامل کیا گیا ہے۔

    اجلاس میں نقطہ اعتراض پر رینجرز اختیارات کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا، تعلیمی اداروں میں بچوں کی سردیوں کی چھٹیوں کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

    علاوہ ازیں اجلاس میں متنازعہ اقلیتی بل کی شقوں میں بحث کے بعد ترامیم کا بھی امکان ہے۔

  • جن لوگوں کو قتل کیا گیا ہے اُن کا حساب سب کو دینا ہوگا، وزیر اعلیٰ سندھ

    جن لوگوں کو قتل کیا گیا ہے اُن کا حساب سب کو دینا ہوگا، وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ امجد صابری کے بچوں کے تمام اخراجات برداشت کرنے کو تیار ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ قاتلوں کو جلد گرفتار کر کے کٹہرے میں لائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں امن و امان کا مسئلہ برسوں پرانا تھا ، جس پر پیپلزپارٹی کی حکومت کی وجہ سے کافی حد تک کنٹرول کر لیا گیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ امجد صابری کے قتل پر افسوس کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتے، ساتھ ہی قائم علی شاہ نے امجد صابری کی بیوہ کو نوکری دینے کی بھی پیشکش کرتے ہوئے مرحوم کے اہل خانہ کو ایک کروڑ روپے دینے کا اعلان بھی کیا۔

    قائم علی شاہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ ہوں پیر فقیر نہیں جو یہ بتا سکوں کہ امجد صابری کے قاتل کب گرفتار ہوں گے، کراچی آپریشن پر بات کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ اویس شاہ کے اغواء اور امجد صابری کے قتل سے پہلے امن و امان کی سب نے تعریف کرتے تھے، پہلے صرف پولیس ہمارے ماتحت تھی تاہم اب رینجرز کی کپتانی  بھی ہمارے پاس ہے،کراچی ٓپریشن کے بعد سے شہر کی صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے ورنہ پہلے لیاری جانا ہوتا تھا تو سورج غروب ہونے سے پہلے جاتے تھے۔

    قائم علی شاہ نے کہا کہ ’’سندھ حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو یقین دہانی کروائی تھی کہ آپ کی کارروائی میں مداخلت نہیں کی جائے گی، مگر کچھ وفاقی اداروں نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سندھ کے محکمہ ریونیو اور محکمہ لینڈ پر یلغار کردی، قانون کو بالائے طاق رکھ کرافسران نے بغیر اجازت اور بغیر ریکارڈ اہم فائلیں ضبط کر کے ہمارے سیکریٹری کو بلاجواز گرفتار کیا گیا‘‘ اور اب تک اُن فائلوں کا کچھ پتہ نہیں۔

    وزیر اعلی  نے کہا کہ ‘‘سندھ کے محکموں میں اس لئے چھاپے مارے گئے کہ وہاں کام کرنے والے افسران کو ڈرایا جاسکے مگر ہم غیر قانونی عمل کے سامنے آگئے، اداروں کی کارروائیوں کے حوالے سے چوہدری نثار کو آگاہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ’’نیب کی کارروائیوں پر مجھے بھی تحفظات ہیں‘‘۔

    وزیر اعلی سندھ نے اسمبلی ممبران کو بتایا کہ کراچی آپریشن کے دوران 400 پولیس اہلکار اور 40 رینجرز اہلکار شہید ہوئے ہیں، شہر میں امن و امان کے لئے سندھ حکومت نے پولیس کے حوصلے بلند کئے ہیں اور  محکمے کی بہتری کے لئے 60 ارب روپے خرچ کئے۔

    ’’ پیپلزپارٹی کی حکومت نے سانحہ نشتر پارک سمیت کئی اہم مقدمات حل کئے ہیں، پہلے سپرہائی وے پر سفر کرنے والے اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتے تھے مگر اب وہاں صورتحال قدرے مختلف ہے، وزیر اعلی نے ایوان کو بتایا کہ ’’حالیہ دنوں کراچی میں ٹریفک پولیس کو نشانہ بنانے والے افراد کو  گرفتار کیا ہے جنہوں نے جے آئی ٹی کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا ہے‘‘۔

    وزیر اعلی سندھ نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعت کہتی ہے کہ لیاری میں امن وامان کے لئے کارروائیاں نہیں کی گئیں  مگر دوست یہ بھول جاتے ہیں کہ سب سے زیادہ لوگ لیاری میں مارے گئے جن میں اکثریت بلوچوں کی ہے۔

    قائم علی شاہ نے شکوہ کیا کہ اپوزیشن کی شکایت ایک طرف مگر ہم ٓپریشن کے کپتان ضرور ہیں مگر رینجرز ہمارے ماتحت نہیں ہے ، وہ کارروائی کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو رپورٹ ارسال کرتے ہیں پھر وہ ہم تک پہنچتی ہے۔

     

  • ہم سوال کرتے رہینگے، خواجہ اظہار، صبرکا دامن نہیں چھوڑا، نثارکھوڑو

    ہم سوال کرتے رہینگے، خواجہ اظہار، صبرکا دامن نہیں چھوڑا، نثارکھوڑو

    کراچی : سندھ اسمبلی میں گذشتہ روز ہو نیوالی تلخی کی باز گشت آج بھی سنائی دی۔ قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ہم سوال کرتے رہیں گے، جواب دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا دوسرے دن کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں ایک گھنٹے 15 منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔ کل کے جھگڑے کی بازگشت دوسرے روز بھی سندھ اسمبلی میں سنائی دی۔

    اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ کل ایوان میں لیڈر شپ کو نشانہ بنایا گیا جو قابل افسوس ہے۔ بجٹ تقاریر میں ہم اب بھی حکومت پر سخت تنقید جاری رکھیں گے، کیونکہ ہم سوال کرتے رہیں گے، جواب دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام اراکین کو ایک دوسرے کی لیڈر شپ کا احترام کرنا چاہیئے، پیپلزپارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا کہ ہم نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم پر بھی ذاتی حملہ ہوتا رہا جو برداشت کیا۔ کرپشن اور منی لانڈری کے الزامات لگائے گئے جو ہنس کر سن رہے تھے۔ ہماری لیڈر شپ کا نام لیا گیا جس کے لئے ہم جانیں بھی قربان کرسکتے ہیں۔

    اس موقع پر اسپیکرآّغا سراج درانی نے کہا کہ کل واقعہ انتہائی افسوسناک تھا، تمام ارکان اپنے جذبات پر قابو رکھیں اور قیادت پر حملوں سے گریز کریں ۔

    اپوزیشن کا کام حکومت کے کاموں پر تنقید کرنا ہے ۔ اپوزیشن بھی ذاتی حملوں سے اجتناب کرے ۔ میں کسی کی قیادت کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دونگا۔

    علاوہ ازیں آج بھی متحدہ کے رکن اسمبلی ظفر کما لی نے جب تقریر شروع کی تو پیپلز پا رٹی اراکین نے شور مچایا اسپیکر نے انہیں چپ رہنے کی تلقین کی۔