Tag: سندھ اسمبلی

  • سندھ اسمبلی، کالا باغ ڈیم کی مخالفین کو ملک دشمن کہنے پر مذمتی قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی، کالا باغ ڈیم کی مخالفین کو ملک دشمن کہنے پر مذمتی قرارداد منظور

    کراچی : سینیئرصوبائی وزیر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی کالا باغ ڈیم کو مسترد کرچکی ہے لیکن ڈیم کی مخالفت کرنے والوں کو را کا ایجنٹ قرار دینا کسی طور مناسب عمل نہیں جس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی میں کالا باغ ڈیم کے خلاف سندھ اسمبلی میں وفاقی وزیر کے بیان کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کرتے ہوئے کیا جب کہ مذمتی قرارداد کو منتفقہ طور پر سندھ اسمبلی نے منظور کرلیا.

    نثار کھوڑو نے کہا کہ ایک وفاقی وزیر ننے کالا باغ ڈیم پر اختلاف رائے رکھنے والوں کو بھارتی ایجنٹ کہا جس سے سندھ کے عوام کی دل آزاری ہوئی ہے اور سندھ اسمبلی کی توہین کی گئی ہے.

    انہوں نے کہا کہ وزیر موصوف اگر اتنے ہی محب الوطن ہیں تو اپنے قائد نواز شریف کی سرزنش کیوں نہیں کرتے جو مودی سے ملتے ہیں اور بھارت سے کاروباری مراسم بھی رکھتے ہیں.

    نثار کھوڑو نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر کو حب الوطنی کا مظاہر کرتے ہوئے نوازشریف کی بھارت نواز پالیسیوں سے پر بھی آواز اٹھانی چاہیئے لیکن ایسا کرنے کی شاید انہیں ہمت نہیں ہو گی.

    انہوں نے مزید کہا کہ کالا ڈیم پر سندھ اسمبلی سمیت ملک کی تین صوبائی اسمبلیوں نے کالا باغ ڈیم کے خلاف قراردادیں منظور کی ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس ڈیم کے خلاف تین اسمبلیاں ایک صفحے پر ہیں.

    سینیئر صوبائی وزیر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ کالا باغ  ڈیم  پر اکثریت کے فیصلے کا احترام کیا جانا چاہیئے اور اس قسم کے بیانات سے پرہیز کرنا چاہیئے جس سے چھوٹوں صوبوں کی دل آزاری ہو اور ان میں احساس محرومی بڑھے گی.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ اسمبلی: کامران اختر ایوان میں مہنگے ٹماٹر لے آئے

    سندھ اسمبلی: کامران اختر ایوان میں مہنگے ٹماٹر لے آئے

    کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس میں عوامی مسائل پر گفتگو ہونے کے بجائے عجب تماشے ہونے لگے۔ رکن اسمبلی کامران اختر مہنگے ٹماٹر اسمبلی لے آئے تو نصرت سحر عباسی ائیر کینڈیشن کی ٹھنڈی ہوا میں ٹھٹھرنے لگیں اور انہیں یہ بھی سازش لگنے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں عوامی مسائل کے حل پر گفت وشنید کے بجائے تفریح کاماحول چھایا رہا اور سندھ اسمبلی پکنک پوائنٹ کا منظر پیش کرنے لگی۔

    فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی ایوان میں سردی سے ٹھٹھرنے لگیں۔ انہیں ایئر کنڈیشن کی ٹھنڈی ہوا بھی اپوزیشن کے خلاف سازش لگی۔ نصرت سحر عباسی نے اسمبلی کی چھت ٹپکنے کی شکایت بھی کر ڈالی۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی کامران اختر مہنگے ٹماٹر بغیر سیکیورٹی اسمبلی کے اندر لے آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ قیمتی ٹماٹر آج کل شوہر تحفےمیں بیویوں کو دے رہے ہیں۔

    ان کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب پر سہیل انور سیال نے کہا کہ باہر سے مزید ٹماٹرمنگوانے کا بھی ارادہ ہے۔ ایران سے پہلے ہی ٹماٹر آ رہے ہیں، قیمت پر قابو پانا پرائس کنٹرول کمشنر کا کام ہے۔

    بعد ازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس بغیر کسی کارآمد بحث کے ملتوی کردیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کرپشن کیسز میں گرفتار شرجیل میمن کی سندھ اسمبلی آمد، کارکنان کا شاندار استقبال

    کرپشن کیسز میں گرفتار شرجیل میمن کی سندھ اسمبلی آمد، کارکنان کا شاندار استقبال

    کراچی: پونے 6 ارب روپے کی کرپشن کیس میں گرفتار پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن بکتر بند گاڑی میں سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے تو ارکان سندھ اسمبلی نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے ان کا استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ اطلاعات سندھ میں کرپشن کے کیس میں 4 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں موجود سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کو بکتر بند گاڑی میں سندھ اسمبلی لایا گیا۔

    شرجیل میمن بکتر بند گاڑی میں سندھ اسمبلی پہنچے تو کارکنان نے ان کا شانداراستقبال کیا اور جیالوں نے بکتر بند گاڑی کو پھولوں کی پتیوں سے نہلا دیا، کارکنوں نے جئے بھٹو کے نعرے بھی لگائے۔

    واضح رہے کہ کرپشن کیسز میں پھنسے شرجیل میمن سندھ اسمبلی کےاجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ نے شرجیل میمن کو اجلاس میں شرکت کے لیے اسمبلی لانے کے لیے خط لکھا تھا۔

    مزید پڑھیں: شرجیل میمن 11 ساتھیوں سمیت گرفتار

    یاد رہے کہ چند روز قبل سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ اطلاعات سندھ میں کرپشن کیس میں نامزد شرجیل میمن سمیت 11 ملزمان کی عبوری ضمانت میں توثیق کی درخواست مسترد کردی تھی جس کے بعد نیب حکام نے احاطہ عدالت سے شرجیل میمن کو گرفتار کرلیا تھا۔

    اگلے روز کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے سابق صوبائی وزیر کو 10 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر 4 نومبر تک جیل بھجوا دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ اسمبلی میں نیا احتساب بل کثرت رائے سے منظور

    سندھ اسمبلی میں نیا احتساب بل کثرت رائے سے منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی نے انسداد بدعنوانی بل 2017 متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ اپوزیشن نے بل کو مسترد کرتے ہوئے کاروائی کا بائیکاٹ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کی صدارت میں ہوا۔

    اجلاس میں سینیئر صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو نے سندھ احتساب ترمیمی بل 2017 ایوان میں پیش کیا جسے متفقہ طور منظور کر لیا گیا۔

    اپوزیشن جماعتوں نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کارروائی کا بائیکاٹ کیا اور ایوان سے واک آؤٹ کرلیا۔

    حزب اختلاف کی جماعتوں نے احتساب بل کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وفاق اور 3 صوبوں کے قانون کے متصادم احتساب بل بنانے کا صوبائی اسمبلی کو اختیار نہیں ہے۔

    اپوزیشن کے واک آؤٹ کے بعد اس کی عدم موجودگی میں ہی بل کی منظوری دے دی گئی۔

    مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور

    بل کی منظوری کے بعد اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ نیب کے متبادل نظام لانا حکومت کا اختیار ہے کیونکہ خیبر پختونخواہ میں بھی عدالت نے احتساب کمیشن بنانے کی اجازت دے رکھی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گورنر محمد زبیر کی جانب سے نیب کی منسوخی کا بل مسترد کیے جانے کے بعد اسمبلی بل کو دوبارہ پاس کر چکی ہے۔

    وزیر اعلیٰ کے مطابق سندھ احتساب کمیشن کے سربراہ کا تقرر ایک کمیٹی کرے گی جبکہ کمیٹی میں اسپیکر اور اپوزیشن ارکان بھی شامل ہوں گے اور احتساب کمیشن کے چیئرمین کے کام میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ نیب نے ٹریکٹر اسکیم کو کلین چٹ دی لیکن اس میں غبن ثابت ہوا جبکہ آر او پلانٹس کو نیب نے کلین چٹ دی ہوئی ہے۔ نیب کسی چیز پر ہاتھ ڈال دے تو کوئی کچھ نہیں کرسکتا۔

    مزید پڑھیں: نیب قوانین کے خاتمے کے بل پر گورنر سندھ کے اعتراضات

    ایوان سے منظور کیے گئے مذکورہ انسداد بدعنوانی بل کے تحت صوبے میں کرپشن کے خاتمے اور گڈ گورننس کے قیام کے لیے صوبائی احتساب ایجنسی کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کی نگرانی کا اختیار سندھ اسمبلی اسپیکر کی سربراہی میں تشکیل کردہ پارلیمانی کمیٹی کو ہوگا۔

    کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کے 3، 3 ارکان ہوں گے۔ چیئرمین کی تقرری میں اتفاق رائے پیدا نہ ہونے کی صورت میں حتمی فیصلی اسپیکر کریں گے۔

    نئے قانون کے مطابق احتساب بورڈ بھی تشکیل دیا جائے گا جس کے چیئرمین کا تقرر پارلیمانی کمیٹی کرے گی۔ 21 گریڈ سے اوپر کا افسر یا ریٹائرڈ جج صوبائی احتساب بورڈ کا چیئرمین تعینات کیا جائے گا۔

    قانون کے تحت صوبے بھر میں احتساب عدالتیں قائم کی جائیں گی۔ کرپشن میں ملوث پائے جانے والوں کو 5 سے 10 برس قید اور 5 برس کے لیے نااہل قرار دینے کی سزا کا بھی تعین کیا گیا ہے جبکہ نئے قانون کے تحت بورڈ کو پلی بار گیننگ کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔

    بل کے ایکٹ کی شکل اختیار کرنے کے بعد اینٹی کرپشن کورٹ میں جاری تمام مقدمات احتساب بورڈ کو منتقل ہوجائیں گے۔

    بل کی منظوری کے بعد اجلاس کل تک ملتوی کر دیا گیا۔


  • سندھ اسمبلی میں وزیر اعظم کے استعفے کی قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی میں وزیر اعظم کے استعفے کی قرارداد منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی میں وزیر اعظم کے مستعفی ہونے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کی قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعظم کے استعفے سے متعلق 2 قراردادیں پیش کی گئیں جن میں سے ایک پیپلز پارٹی اور دوسری پاکستان تحریک انصاف نے پیش کی۔

    پیپلز پارٹی کی جانب سے قرارداد رکن اسمبلی خیر النسا مغل نے پیش کی۔ قرارداد پیش ہونے کے بعد مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ فنکشنل کے ارکان نے اجلاس سے واک آؤٹ کرلیا۔

    اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی سعید غنی کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات کے بعد نواز شریف کو ملک کے وزیر اعظم کے عہدے پر براجمان نہیں رہنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ محترم نواز شریف ملک کی عزت بچانے کے لیے عہدہ چھوڑ دیں۔

    مزید پڑھیں : جےآئی ٹی کی شریف خاندان کے خلاف کارروائی کی سفارش

    وزیر داخلہ چوہدری نثار کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ جب بھی ملک میں بحران آتا ہے وزیر داخلہ کی کمر میں تکلیف ہوجاتی ہے اور بحران ختم ہوتے ہی کمر کی تکلیف ٹھیک ہوجاتی ہے۔

    اسمبلی میں وزیر اعظم کے استعفے سے متعلق پیپلز پارٹی کی قرارداد منظور کرلی گئی۔

    اجلاس میں اسی نوعیت کی ایک اور قرارداد پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بھی پیش کی گئی تاہم اسے منظور نہیں کیا گیا۔

    قرارداد پیش کرتے ہوئے خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ نواز شریف، جے آئی ٹی رپورٹ آنے کے بعد وزیر اعظم کے عہدے پر رہنے کا جواز کھو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ پیش ہونے کے بعد پنجاب اور خیبر پختونخواہ اسمبلی میں بھی وزیر اعظم کے استعفے کی قراردادیں منظور کی جاچکی ہیں۔


  • سندھ اسمبلی: احتساب ایجنسی بنانے کے لیے بل پیش

    سندھ اسمبلی: احتساب ایجنسی بنانے کے لیے بل پیش

    کراچی: سندھ میں احتساب کی غرض سے نیا ادارہ بنانے کے لیے اسمبلی میں احتساب بل 2017ء پیش کردیا گیا، بل کی منظوری کی صورت میں محکمہ اینٹی کرپشن کے ملازمین احتساب ایجنسی میں ضم ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں سندھ احتساب بل 2017  پیش کردیا گیا جس کے مطابق صوبائی احتساب ایجنسی کے نام سے نیا ادارہ بنایا جائے گا۔

    بل کے مطابق احتساب بل سندھ کے تحت احتساب کمیشن تشکیل دیا جائے گا، سندھ احتساب ایجنسی کا سربراہ کمیشن کا چیئرمین ہوگا، ایڈووکیٹ جنرل،پراسیکیوٹر،ڈی جی احتساب ایجنسی اس کے ممبر ہوں گے، احتساب ایجنسی کے چیئرمین کی تقرری پارلیمانی کمیٹی کرے گی،پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ اسپیکر سندھ اسمبلی ہوں گے۔

    متن کے مطابق مشاورت سے 3 ارکان اس کمیٹی کے ممبر مقرر کیے جائیں گے،احتساب ایجنسی کا چیئرمین ریٹائرڈ جج یا 21 گریڈ کا افسر ہوگا، نئے قانون کے تحت سندھ میں احتساب عدالتیں بنائی جائیں گی، ججز ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی مشاورت سے تعینات ہوں گے۔

    احتساب ایجنسی عوامی نمائندوں اور افسران کے خلاف کارروائی کرسکے گی، بدعنوانی ثابت ہونے پر 5 سے 7 سال سزا اور جائیداد ضبط کی جاسکے گی ، بل کی منظوری کے بعد اینٹی کرپشن،ملازمین احتساب ایجنسی میں ضم ہوں گے۔

    امکان ہے کہ بدھ کے روز احتساب بل پر سندھ اسمبلی میں بحث کی جائے گی۔

    دریں اثنا سندھ اسمبلی کے اجلاس میں گورنر کے اعتراض کردہ دوسرے بل پر بھی ارکان اسمبلی نے اعتراضات مسترد کردیے گئے۔

    گورنر سندھ محمد زیبر عمر نے نیو پاور پلانٹ سبسڈی سے متعلق بل پر بھی اعتراض کیا تھا، نیو پاور پلانٹ سبسڈی سے متعلق بل دوبارہ بحث اور منظوری کے لیے پیش کردیا گیا۔

    خیال رہے کہ سندھ اسمبلی نے 3 جولائی کو نیب آرڈیننس کی منسوخی کا بل منظور کیا ہے اور اب یہ احتساب کا نیا ادارہ قائم کرنے جارہی ہے تاہم نیب آرڈیننس منسوخی کا بل جب گورنر سندھ کے پاس پہنچا تو انہوں نے اسے ایکٹ بنانے سے انکار کرتے ہوئے مسودے پر دستخط کرنے سے انکار کردیا اور بل کو دوبارہ بحث کے لیے اسمبلی بھیج دیا۔


    سندھ اسمبلی: نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج


    خیال رہے کہ نیب آرڈیننس منسوخی کا اپوزیشن ارکان کے احتجاج کے باوجود کثرت رائے سے منظور ہوگیا تھا لیکن ابھی یہ بل ایکٹ نہیں بل سکا اور اب ارکان اسمبلی نے احتساب کے لیے نیا ادارہ قائم کرنے کا بل پیش کردیا ہے۔

  • سندھ اسمبلی: نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج

    سندھ اسمبلی: نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج

    کراچی : سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس منسوخی کا بل اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود منظور کرلیا گیا، مشتعل اراکین نے اسپیکر ڈائس کے سامنے بل کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب آرڈیننس کی منسوخی کا بل پاس کرانے کیلیے سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت ہوا۔

    اجلاس کے دوران وزیر قانون ضیاء لنجار نے نیب آرڈیننس 1999 سندھ منسوخی کا بل پیش کیا جو اراکین اسمبلی نے منظور کرلیا جس پر اپوزیشن نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔

    اپوزیشن اراکین نے اسپیکر ڈائس کے سامنے بل کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں شور شرابے کے باوجود حکومت بل پاس کرانے میں کامیاب ہوگئی، اراکین نے نو کرپشن نو کے نعرے لگائے اور اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔

    نیب عزت دار افراد کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے، وزیر قانون سندھ

    اس موقع پر صوبائی وزیر قانون ضیاء لنجار کا کہنا تھا کہ ہم نیب آرڈیننس کو وفاق کی طرف سے سندھ کے معاملات میں مداخلت سمجھتے ہیں، نیب عزت دار افراد کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں ایسا کوئی قانون نہیں جہاں مقدمہ سزا اور ضمانت ایک ہی ادارہ کرے۔

    نیب صرف وفاقی ملازمین کیخلاف کارروائی کرسکے گا

    واضح رہے کہ نیب آرڈیننس منسوخی بل کی منظوری سے نیب کا سندھ میں صوبائی حکومت کے ماتحت اداروں، افسران کے خلاف کارروائی کا اختیار ختم ہوجائے گا اور نیب سندھ صرف وفاقی اداروں میں کرپشن کیخلاف کارروائی کر سکے گا۔

    بل کے منظوری کے بعد نیب سندھ حکومت یا اس کے ذیلی اداروں میں کرپشن سے متعلق کسی معاملے میں تحقیقات نہیں کر سکے گا بلکہ یہ کام صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن کرے گا۔

    محکمہ قانون سندھ کی جانب سے تیار کیے گئے مجوزہ بل کے مسودے کے مطابق اس کا اطلاق پورے سندھ پر فوری طور پر ہوگا۔

    بل کی منظوری پراحتساب کمیشن کووسیع اختیار مل جائے گا، نیب کی تحقیقات صوبائی احتساب کمیشن کو منتقل ہو جائیں گی زیرسماعت مقدمات بھی صوبائی احتساب کورٹ میں منتقل ہوجائیں گی۔

    گورنرسندھ نیب سے متعلق اس بل کو مسترد کردیں، خواجہ اظہارالحسن

    سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس بل کی منسوخی کے بعد اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن نے اسمبلی سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنرسندھ محمد زبیر نیب سے متعلق اس بل کو مسترد کردیں، اس حوالے سے ان پر بڑی آئینی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

    خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن کی بات کریں تو پیپلزپارٹی کا نام سب سے پہلے سامنےآتا ہے، پیپلزپارٹی کے لوگ اور وزراء ہی نیب میں مطلوب کیوں ہیں۔

    خواجہ اظہارالحسن نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی بنی تو پیپلز پارٹی کے رہنما خوش ہیں اور جب اپنے پربات آئی تو شور کیسا؟

  • سندھ اسمبلی نے سی ای او کے الیکٹرک کو طلب کرلیا، جیل بھیجنے کی دھمکی

    سندھ اسمبلی نے سی ای او کے الیکٹرک کو طلب کرلیا، جیل بھیجنے کی دھمکی

    کراچی : سندھ اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی نے کے الیکٹرک کے سی او کو تین دن میں کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی مہلت دے دی۔چیئرمین پارلیمانی کمیٹی کا کہنا ہے کہ سی ای او آئندہ اجلاس میں پیش نہ ہوئے تو انہیں جیل بھی بھیج سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک سے متعلق سندھ اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جاوید ناگوری کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان نے کے الیکٹر ک کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالحمید بھٹی کو بات کرنے کی اجازت نہیں دی اور موقف اختیار کیا کہ کے الیکڑک کے سی ای او کی عدم موجودگی کے باعث اجلاس نہیں چل سکتا جس پر اجلاس تین جون تک ملتوی کردیا گیا۔

    کمیٹی کے سربراہ کا کہناتھا کہ کے الیکٹرک کے افسران آئندہ اجلاس میں اپنی ڈگریاں بھی ساتھ لائیں ہمیں ان کی اہلیت پربھی شک ہے۔

    ارکان کمیٹی نے بھی کے الیکڑک انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ کراچی کے لوگوں پر طویل لوڈ شیڈنگ مسلط کی جارہی ہے۔

    چئیرمین کمیٹی جاوید ناگوری کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک شہر کے حالات خراب کرنا چاہتی ہے جو ہم ہونے نہیں دیں گے۔انہوں نے کراچی سمیت سندھ بھر میں لوڈشیڈنگ کا ذمہ دار وفاقی حکومت کو قرار دیا۔

  • سندھ اسمبلی: امداد پتافی کا وزیر اعظم کے لیے نازیبا الفاظ کا استعمال

    سندھ اسمبلی: امداد پتافی کا وزیر اعظم کے لیے نازیبا الفاظ کا استعمال

    کراچی: سندھ اسمبلی کا ایک اور اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا۔ صوبائی وزیر امداد پتافی نے جذباتی تقریر کرتے ہوئے وزیر اعظم کے لیے نازیبا الفاظ کا استعمال کردیا جس کے بعد ایوان مچھلی بازار بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس حسب معمول شور شرابے کا مرکز بنا رہا۔

    رکن سندھ اسمبلی سہراب سرکی نے کہا کہ سندھ میں مردم شماری پر تحفظات ہیں۔ مردم شماری درست نہیں ہو رہی۔

    انہوں نے کہا کہ خدشات نہ دیکھے گئے تو نتائج تسلیم نہیں کریں گے۔ ہمیں روزانہ کی بنیاد پر مردم شماری کے نتائج بتائے جائیں۔ خدشہ ہے کہ سندھ کو اقلیت میں تبدیل کردیا جائے گا۔

    اجلاس میں اپوزیشن نے حسب معمول احتجاج شروع کردیا۔ اپوزیشن ارکان نے ڈپٹی اسپیکر کے خلاف گو شہلا گو کے نعرے لگائے۔

    صوبائی وزیر امداد پتافی نے وزیر اعظم کے سندھ میں دوروں کے خلاف جذباتی تقریر کی جس کے دوران انہوں نے نازیبا زبان کا استعمال بھی کیا تاہم غلطی کا احساس ہونے پر معافی مانگی۔

    بعد ازاں دیگر اراکین قومی اسمبلی نے امداد پتافی کی بات پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کسی رکن اسمبلی کو ایسے الفاظ کا استعمال زیب نہیں دیتا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ اسمبلی میں گو زرداری گو کے نعرے

    سندھ اسمبلی میں گو زرداری گو کے نعرے

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اجلاس کے دوران گو زرداری گو کے نعرے لگ گئے۔ ایم کیو ایم نے ڈپٹی اسپیکر کے رویے کے خلاف واک آؤٹ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں حسب معمول گرما گرمی رہی۔ اراکین عوامی مسائل پر سنجیدگی سے گفت و شنید کرنے کے بجائے کبھی کھیلوں سے متعلق اور کبھی فنڈز نہ ملنے کی شکایات پر ایک دوسرے سے الجھتے رہے۔

    کراچی کو ترقیاتی فنڈز جاری نہ ہونے پر ایم کیو ایم کے محمد حسین نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا تو ایوان میں شور مچ گیا۔ اپوزیشن ارکان نے اسپیکر کی ڈائس کے سامنے نعرے لگائے اور احتجاج کیا۔

    اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے اسمبلی میں گو زرداری گو کے نعرے لگا دیے۔

    مسلم لیگ فنکشنل نے حکومتی وزرا کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے ان کی کھنچائی بھی کی۔

    قائدین کے خلاف نعرے بازی سن کر پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو بھی میدان میں آگئے اور کہنے لگے کہ ایم کیو ایم اور مسلم لیگ فنکشنل کے احتجاج سے وفاقی حکومت بھی بچنے والی نہیں۔

    گرما گرم بحثوں کے بعد اجلاس ملتوی کردیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔