Tag: سندھ اسمبلی

  • سندھ اسمبلی اجلاس: شہلا رضا اور نصرت سحر عباسی کے درمیان جھڑپ

    سندھ اسمبلی اجلاس: شہلا رضا اور نصرت سحر عباسی کے درمیان جھڑپ

    کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا اور مسلم لیگ فنکشنل کی رکن نصرت سحر عباسی کے درمیان جھڑپ اور تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں گرما گرمی کے ساتھ دلچسپ مکالمے ہوئے۔

    اجلاس کے دوران شہلا رضا نے ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی دلاور قریشی کو بیٹا کہہ کر پکارا۔ جواب میں دلاور قریشی نے انہیں ماں کہہ کر مخاطب کیا۔

    نصرت سحر عباسی نے ڈپٹی اسپیکر پر جانبداری کا الزام لگا دیا۔ بحث بڑھی تو اسپیکر شہلا رضا نے کہا کہ آپ خود کو ملکہ ترنم سمجھتی ہیں۔

    جب تکرار زیادہ بڑھی تو آخر کار شہلا رضا نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے نصرت سحر عباسی کا مائیک ہی بند کروا دیا۔

  • رینجرز اختیارات : سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی نے قرارداد جمع کرادی

    رینجرز اختیارات : سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی نے قرارداد جمع کرادی

    کراچی : تحریک انصاف نے سندھ رینجرز کے اختیارات میں مزید توسیع کیلئے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی، مذکورہ قرارداد پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان نے جمع کرائی۔ قرارداد میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں رینجرز کے اختیارات کی مدت ختم ہوئے دو روز ہوگئے ہیں، لیکن اب تک سندھ حکومت اختیارات میں مزید توسیع کیلئے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے، صوبائی وزارت داخلہ کی جانب سے تاحال سمری نہیں بھیجی گئی ہے۔

    صورت حال کو دیکھتے ہوئے پی ٹی آئی کراچی کے رہنما اور ممبر رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں رینجرز اختیارات میں توسیع کے حوالے قرار داد جمع کرادی ہے، قرارداد رول 256 کے تحت سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی۔

    قرار داد میں کہا گیا ہے کہ رینجرز کو خصوصی اختیارات 3 ماہ کے بجائے طویل مدت تک کے لیے دیئے جائیں، رینجرز کو خصوصی اختیارات سندھ بھر کے لئے دیئے جائیں اور اختیارات کو کراچی تک محدودنہ رکھا جائے۔

    قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ کراچی آپریشن میں رینجرز کی قربانیوں اور کاوشوں کی وجہ سے شہر قائد میں امن قائم ہوا۔ یاد رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز اختیارات کا فیصلہ کابینہ کی منظوری سے مشروط کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سندھ رینجرزکے خصوصی اختیارات آج رات سے ختم

    رینجرز کواس سے قبل 90  روز کیلئے خصوصی اختیارات 18 اکتوبر 2016 کو دیئے گئے تھے۔ ماضی میں بھی رینجرز اختیارات کے معاملے پر سندھ حکومت تاخیری حربے اختیار کرتی رہی ہے۔

    واضح رہے کہ سندھ کا محکمہ داخلہ رینجرزاختیارات کی سمری وزیراعلیٰ کو بھیجتا ہے۔ یہ سمری وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری کےبعد وفاق کو بھیج دی جاتی ہے۔

  • ہر کام چین نے کرنا ہے تو وزارتِ بلدیات بھی انہیں دے دی جائے، خواجہ اظہار

    ہر کام چین نے کرنا ہے تو وزارتِ بلدیات بھی انہیں دے دی جائے، خواجہ اظہار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ صوبائی وزیر بلدیات کو وزارت سمیت ہی چین کو دے دیا جائے اُن سے وزارت نہیں سنبھالی جارہی ہے۔

    سندھ اسمبلی سے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائدِ حزبِ اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے وزیر بلدیات جام خان شورو کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیر بلدیات سے اپنی وزارت نہیں سنبھل پارہی ہے۔

    انہوں نے سوال کیا کہ تھوڑا تھوڑا دینے کے بجائے وزیرِ موصوف پوری وزارت ہی چین کو کیو ں نہیں دے دیتے؟ یا پھر کوئی چینی ہی آکر سندھ میں وزارت بلدیات کا قلمدان سنبھالے۔

    انہوں نے کہا کہ آج بھی گلستان جوہر اورسرجانی ٹاون میں چائنہ کٹنگ ہو رہی ہے اور وزیر بلدیات کو پتہ ہی نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چا ئنا کٹنگ کی تحقیقات سندھ حکومت اپنے وزراء سے شروع کرے اور ایم کیو ایم پر ختم کرے ،ہم چائنا کٹنگ کرنے والوں کو سماج کا دشمن سمجھتے ہیں۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے ممبر صوبائی اسمبلی فیصل سبزواری نے بھی میڈیا سے بات کی انہوں نے کہا کہ وزارتِ بلدیات کو چاہیے ایک کے ایم سی کی بلڈنگ ہی رہ گئی ہے اُسے بھی چائنا کو دے دیں۔

    اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی خرم شیرزمان نے پوائنٹ آف آرڈر پر وزارتِ بلدیات کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ منتخب بلدیاتی نمائندگان کو فنڈز جاری نہیں کیے جارے ہیں اور صوبائی حکومت سارے اختیارات پر قابض ہے۔

    نقطعہ اعتراض پر سینیئر وزیر نثار کھوڑو اور وزیر بلدیات کی خرم شیر زمان کے نوک جھوک بھی ہوئی جب کہ قائد حزبِ اختلاف خواجہ اظہار سمیت ایم کیو ایم دیگر اراکین اسمبلی نے بھی خرم شیر زمان کا ساتھ دیا۔

  • سندھ اسمبلی ارکان کا اسپیکر سے مچھروں‌ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    سندھ اسمبلی ارکان کا اسپیکر سے مچھروں‌ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    کراچی : سندھ اسمبلی میں بھنبھناتے مچھروں نے اراکین اسمبلی کو توجہ دلانے پر مجبور کردیا۔اسپیکر سندھ اسمبلی اور ایم کیوایم کے ڈاکٹر ظفر کمالی میں مچھروں پر دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

    سندھ اسمبلی میں آج کارروائی کے دوران بن بلایا مہمان ”مچھر” زیرِ بحث رہا، عوامی مسائل پر توجہ دلاتے ہوئے اراکینِ اسمبلی مچھر سے پریشان رہے اور اسپیکر سے شکایت کر دی۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے میر پورخاص سے منتخب رکنِ صوبائی اسمبلی ڈاکٹر ظفرکمالی محکمہ خوراک کی لیبارٹری پرتوجہ دلاؤ نوٹس پر بات کر رہے تھے کہ مچھر کے بار بار تنگ کرنے پر بات کا رُخ مچھر کی طرف موڑ دیا اور اسپیکر صوبائی اسمبلی سے مچھروں کی موجودگی کی شکایت کر دی۔

    توجہ دلاؤ نوٹس پر اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے بھی ڈاکٹر ظفر کمالی کو خوب لقمہ دیا، کہنے لگے کہ ابھی اسپرے نہیں کرواسکتے ورنہ سب بے ہوش ہوجائیں گے۔

    سینیئر صوبائی اسمبلی وزیر نثار کھوڑو نے ڈاکٹر ظفر کمالی کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ فکر نہ کریں یہ عام سا مچھر ہے کوئی ڈینگی مچھر نہیں ہے اس لیے بے فکر ہو جائیں۔

    اسپیکر صوبائی اسمبلی نے مزید چٹکلہ چھوڑا کہ لگتاہے یہ آپ کا کوئی پسندیدہ مچھر ہے جو آپ کے ساتھ ساتھ سیشن میں شریک ہوا ہے۔

  • سندھ اسمبلی: 18 سال سے کم عمرشخص کے اسلام قبول کرنے پر پابندی

    سندھ اسمبلی: 18 سال سے کم عمرشخص کے اسلام قبول کرنے پر پابندی

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اقلیتوں کے تحفظ سے متعلق بل متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا جس کے تحت زبردستی مذہب تبدیل کروانے پر 5 سال قید کی سزا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق یہ بل ایک سال قبل مسلم لیگ فنکشنل سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی نند کمار گولکانی نے پیش کیا تھا جسے آج منظور کرلیا گیا۔

    بل کے مطابق بالغ شخص کو مذہب تبدیل کرنے پر غور کے لیے 21 دن کا وقت دیا جائے گا جبکہ 18سال سے کم عمری پر مذہب کی تبدیلی جرم تصور کیا جائے گا۔ بل میں اس شخص کے لیے بھی 5 سال قید کی سزا رکھی گئی ہے جو مذہب کی جبری تبدیلی میں سہولت کاری کا کردار ادا کرے گا۔

    بل میں واضح کیا گیا ہے کہ مذہبی آزادی، پسند کی شادی کی آزادی، اور شادی کے لیے کسی بھی شخص کے انتخاب کی آزادی کا انتخاب ہر شخص کو حاصل ہوگا۔ بل میں زبردستی شادی کروانے والے افراد کے لیے بھی 3 سال کی سزا بشمول جرمانہ رکھی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ سندھ وہ پہلا صوبہ بن گیا ہے جہاں مذہب کی جبری تبدیلی کے حوالے سے قانون پاس کیا گیا ہے۔

    قبل ازیں بھی سندھ اسمبلی میں ہندو برادری کی شادیوں کو رجسٹر کرنے کے حوالے سے ہندو میرج بل منظور کیا گیا تھا۔

  • خرم شیر زمان کی3سالہ بیمار بچےکےساتھ سندھ اسمبلی آمد

    خرم شیر زمان کی3سالہ بیمار بچےکےساتھ سندھ اسمبلی آمد

    کراچی : تحریک انصاف کے ایم پی اے خرم شیر زمان تین سالہ بیماربچے کو سندھ اسمبلی لے آئے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے اس بچے سے علاج کرانے کا وعدہ کیا تھا مگر وعدے کے باوجود بچے کا علاج نہیں کرایا گیا۔

    تفصیلات کےمطابق مہلک بیماری کاشکار تین سالہ دیدارکی کہیں داد رسی نہ ہوئی توپی ٹی آئی کےخرم شیر زمان بچے کو سندھ اسمبلی لےلائے۔بچے کے باپ کواسمبلی سے باہر نکال دیا گیا۔

    تحریک انصاف کے ایم پی اے خرم شیر زمان کاکہنا تھاکہ بچےکو اپنا مہمان بناکر لایا ہوں تاکہ وزیراعلیٰ اور وزیر صحت بچےکی ابتر حالت دیکھ سکیں۔

    خرم شیرزمان نے کہا کہ بچےکاعلاج نہ کرایا گیاتوخودکرائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بچےکولانے کامقصدذمہ داروں کی آنکھیں کھولناہے۔

    دوسری جانب بچےکےباپ کاکہنا تھا کہ حکام بالا نوٹس لیتے بھی ہیں تو سرکاری اسپتال بھیج دیتے ہیں جہاں علاج کی سہولت نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ بدین سےتعلق رکھنےوالا تین سالا دیدار سانس اور جگر کی بیماری میں مبتلا ہےجبکہ اس کے دل کےوال بھی بندہیں۔

  • سندھ اسمبلی میں کھڑی سرکاری گاڑیوں کی نمبر پلیٹس غائب

    سندھ اسمبلی میں کھڑی سرکاری گاڑیوں کی نمبر پلیٹس غائب

    کراچی : سندھ اسمبلی کے احاطےمیں کھڑی پرانی سرکاری گاڑیوں کی نمبر پلیٹس غائب ہوگئیں۔وزیر اعلی سندھ کےاحکامات کے باوجود گاڑیوں کی نمبر پلیٹس ایکسائز میں جمع نہیں ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں موجود پرانی سرکاری گاڑیوں کی نمبر پلیٹس غائب ہیں اور خدشہ ظاہر کیاجارہاہےکہ سرکاری گاڑیوں کی غائب نمبرپلیٹس تخریب کاری کی کارروائیوں میں استعمال ہوسکتی ہیں۔

    مزید پڑھیں:امن و امان خراب کر نے والوں کےلیے زیرو ٹالرنس، وزیر اعلیٰ سندھ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت سندھ کابنیہ کا اجلاس ہوا تھا جس میں انہوں نے کراچی میں امن وامان کی صورتحال پر عدم اعتمادکا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہر میں امن وامان خراب کرنےوالوں کے لیے زیرو ٹالرنس ہے۔

    اس موقع پروزیراعلیٰ سندھ نے سندھ کابینہ کے وزرا کو بھی ہدایت کی تھی کہ وہ بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑیاں نہ چلائیں ورنہ ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے اس کے علاوہ179 پرانی گاڑیوں کی نیلامی کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    مزید پڑھیں:سندھ حکومت کے 300 بنگلوں،فلیٹس پر سابق افسران کا قبضہ

    واضح رہے کہ 8نومبر کو سندھ کابینہ نے وزیراعلٰی سندھ کوسندھ حکومت کے 300 بنگلوں،فلیٹس اور کوارٹرز پر سابق افسران اور سیاسی شخصیات کے قبضے سے آگاہ کیاتھا جس پر انہوں نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی تھی کہ وہ ان بنگلوں کوخالی کروانے کے اقدامات کریں۔

  • ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کو دھمکی آمیز خط موصول

    ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کو دھمکی آمیز خط موصول

    کراچی: سندھ اسمبلی اور سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا پر حملے کی دھمکی موصول ہوئی ہے۔ شہلا رضا نے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ کو خط سے آگاہ کردیا جس کے بعد ڈی جی رینجرز نے شہلا رضا کی سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا کو دھمکی آمیز خط راولپنڈی کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن سے موصول ہوا۔ خط میں ان سے 50 کروڑ بھتہ مانگا گیا ہے اور نہ دینے کی صورت میں سندھ اسمبلی کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔

    letter

    شہلا رضا کا کہنا ہے کہ خط کے علاوہ انہیں لندن سے دھمکی آمیز فون کال بھی موصول ہوئی ہے۔

    ڈپٹی اسپیکر نے خط کے بارے میں آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کو آگاہ کردیا جس کے بعد ڈی جی رینجرز نے شہلا رضا کی سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت کردی ہے۔

    واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل معروف قوال امجد صابری کے قتل کے بعد مختلف فنکاروں نے بھی سیکیورٹی کا مطالبہ کیا تھا جس پر شہلا رضا کا کہنا تھا کہ فنکاروں سے زیادہ سیاست دانوں کو سیکیورٹی خطرات زیادہ ہوتے ہیں اور سیاست دان دہشت گردوں کا اولین ہدف ہوتے ہیں۔

  • سندھ اسمبلی، اسپیکر اور رؤف صدیقی میں دلچسپ گفتگو

    سندھ اسمبلی، اسپیکر اور رؤف صدیقی میں دلچسپ گفتگو

    کراچی : سندھ اسمبلی میں جیل سے آئے خط پر اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور رؤف صدیقی کے درمیان  دلچسپ مکالمہ ہوا، رؤف صدیقی نے اسپیکر سے کہا کہ آپ جیل میں بہت مشہور ہیں آپ کو جیل کے دورے کی دعوت دیتا ہوں۔

    سندھ اسمبلی میں آج اسپیکر سندھ اسمبلی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اسپیکر اور رؤف صدیقی کے درمیان دلچسپ مکالمہ دیکھنے میں آیا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے اسیر رہنما رؤف صدیقی نے جیل میں قیدیوں کے مسائل کے حوالے سے خط اسپیکر سندھ اسمبلی کو جمع کرادیا۔

    خط موصول ہونے پر اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ رؤف صاحب آپ کا جیل سے متعلق لکھا گیا خط مل گیا ہے، مجھے اندازہ ہے جیل میں کیا ہوتا ہے ، میں خود بھی جیل میں رہ کر آیا ہوں۔

    اس جملے کے جواب میں رؤف صدیقی نے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ اپنے حلقے میں بلکہ پاکستان میں بہت مشہور معروف ہیں۔

    آغا سراج درانی کہا کہ میں جیل میں مشہور نہیں ہوں، رؤف صدیقی نے کہا آپ جیل میں بھی مشہور ہیں۔

    رؤف صدیقی نے مزید مزاحیہ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں قیدی آپ کا خطاب سن کے تالیاں بجاتے ہیں، آپ کبھی ہمارے گھر آئیں آپ کو جیل میں آنے کی دعوت دیتا ہوں، دورہ کرنے آئیں اللہ نہ کرے آپ قید ی ہو کر آئیں۔


    Sindh Assembly session, addressing Rauf Siddiqui by arynews

  • سندھ میں برطرف سرکاری ملازمین کی بحالی کا بل منظور

    سندھ میں برطرف سرکاری ملازمین کی بحالی کا بل منظور

    کراچی : سندھ اسمبلی میں پچھلے ادوار میں بھرتی کیے گئے ملازمین کی ذبردستی برطرفی کیے گئے ملازمین کی بحالی کے لیے بل متعارف کرادیا گیا جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں آج پرویز مشرف کے دور حکومت میں برطرف کیے گئے 619 ملازمین کی بحالی کے لیے بل متعارف کراتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا یہ وہ ملازمین تھے جن کا انتخاب میرٹ کی بنیاد پر پبلک سروس کمیشن بورڈ کی سفارش پر ہوا تھا۔

    بعد ازاں ان ملازمین نے اگلے عہدوں پر ترقی کے لیے امتحان بھی امتیازی نمبروں سے پاس کرلیا تھا لیکن ایک آمر نے آکے اِن با صلاحیت ملازمین کو سیاسی نفرت کا نشانہ بناتے ہوئے فارح کردیا تھا۔

    انہوں نے بل کی حمایت میں اراکین اسمبلی کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایوان میں کہا جارہا ہے کہ یہ نوکریاں جیالوں کو نوازنے کے لیے دی جا رہی ہیں تو کیا جیالوں کو نوکری کرنے کا حق نہیں؟ میں بھی ایک جیالا ہوں اور وزیراعلیٰ بھی ہوں،یہ نوکریاں میرٹ کے اصولوں کو پورا کرتے ہوئے بی بی شہید نے دی تھیں تھیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ایوان کو مذید بتایا کہ ان 619 ملازمین میں کسی کے خلاف نہ تو کوئی عدالتی فیصلہ ہے نہ ہی یہ لوگ اصول و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپوائنٹ کیے گئے تھے رہی بات تنخواہوں کی تو کسی چیف سیکرٹری نے کسی مقام پر یہ نہیں کہا کہ تنخواہیں دینے کے پیسے نہیں،یہ لوگ پہلے ہی ملازمت پر تھے انہیں بس بحال کیا گیا ہے جو کہ ان ملازمین کا حق تھا۔