Tag: سندھ اسمبلی

  • سندھ اسمبلی میں قائد ایم کیو ایم کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی میں قائد ایم کیو ایم کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

    کراچی : بانی ایم کیو ایم پاکستان کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر سندھ اسمبلی سے منظور کرلی گئی قرارداد میں ملکی سالمیت کے خلاف بیانات پرآرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی درخواست کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ اسمبلی میں تین الگ الگ پیش کی گئی مذمتی قراردادوں میں اراکین اسمبلی نے قائد ایم کیو ایم کی 22 اگست کو کی جانے والی تقریر کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا اور اے آر وائی نیوز کے آفس میں حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

    14375355_10211009041727917_1326343460_o

    سندھ اسمبلی میں ہونے والے اجلاس میں سب سے پہلے مذمتی قرارداد ایم کیو ایک سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی اور پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نے پیش کی،قرارداد میں اے آر وائی کے دفتر پر حملے کی مذمت اور حملہ آوروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی ،پاکستان مخالف نعرے اور کارروائی کی مذمت کرتے ہیں۔

    بعد ازاں تحریک انصاف کے رکن اسمبلی خرم شیر زمان اور پیپلز پارٹی کی رکن صوبائی اسمبلی نے بھی 22 اگست کو کی گئی بانی ایم کیو ایم کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی،قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان مخالف نعرے لگانےوالوں کوآئین کے آرٹیکل 6 کے تحت سخت سزا دی جائے۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی فیصل سبزواری،پیپلز پارٹی کے نثار کھوڑو اور شہلا رضا،فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی اور قائد حزب اختلاف اظہار الحسن نے اپنے اپنے خطاب میں مذمتی قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے سخت سے سخت کارروائی کا حکم دیا۔

  • جیکب آباد : پی ایس 14پر ضمنی انتخاب،پولنگ کا آغاز

    جیکب آباد : پی ایس 14پر ضمنی انتخاب،پولنگ کا آغاز

    جیکب آباد: صوبہ سندھ کے شہر جیکب آباد میں سندھ اسمبلی کے حلقہ 14پر ضمنی انتخابات کے سلسلے میں پولنگ کا عمل شروع ہوگیا.

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر جیکب آبادمیں پی ایس 14 کے 163پولنگ اسٹیشنوں میں سے 100 کو انتہائی حساس جبکہ 63کو حساس قرار دیا گیا ہے،جس کی وجہ سے تمام پولنگ اسٹیشنوں کے اندر اور باہر رینجرز تعینات کی گئی ہے.

    سندھ اسمبلی کے حلقہ 14 میں ضمنی انتخابات میں پولنگ کا عمل شام پانچ بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گا.

    یاد رہے کہ پی ایس 14 کی نشست پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی سردارمحمد مقیم خان کھوسو کےانتقال کی وجہ سے خالی ہوئی تھی.

    آج کے ضمنی الیکشن میں پی پی کے امیدوار میر اورنگزیب خان پنھور ،پی ٹی آئی کے میر راجہ خان جکھرانی، ن لیگ کے رہنما اسلم ابڑو اور جے یو آئی (ف) کےڈاکٹر عبدالغنی انصاری میدان میں ہیں.

  • قائم علی شاہ اور خرم شیر زمان سمیت کئی اراکین اسمبلی کی مراد علی شاہ کو مبارکباد

    قائم علی شاہ اور خرم شیر زمان سمیت کئی اراکین اسمبلی کی مراد علی شاہ کو مبارکباد

    کراچی : تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان، قائم علی شاہ اور دیگر اراکین اسمبلی نے نئے وزیراعلی کو مباکباد پیش کی اور سندھ کے مسائل کی جانب توجہ دلاتے ہوئے اِن مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

    وزارت اعلیٰ کیلئے مراد علی شاہ کے مد مقابل پی ٹی آئی کے رکن خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے نو منتخب وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کو وزیر اعلیٰ منتخب ہونے پر تحریک انصاف کی طرف سے مبارک باد پیش کی ,انہوں نے کہا کہ نئے وزیراعلیٰ سے تعلیم،کرپشن کے خاتمے اور صحت کی بہتری کے لیے کام کرنے کی امید ہے جب کہ سندھ میں امن عامہ کی بحالی کے لیے سندھ رینجرز کو اختیارات دلوانے میں بھی کامیاب ہو جائیں گے۔

    assembly

    قبل ازیں سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  وہ اپنے دوست اور پرانے ساتھی اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید عبداللہ شاہ کے فرزند مراد علی شاہ کو وزیر اعلیٰ سندھ بننے پر مبارک باد دیتے ہیں اس منصب کے لیے سید مراد علی شاہ کی نامزدگی ہماری لیڈر شپ کی کی چوائس ہے جب کہ ایوان کی اکثریت بھی سید مراد علی شاہ کے حق میں ہے اس طرح وہ اکثریت کے وزیر اعلی ہیں اور سب کے لیے قابل قبول ہیں۔

    ایم کیوایم کے رہنما سید سرداراحمد کاسندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مرادعلی شاہ کووزیراعلیٰ منتخب ہونے پرمبارک باد دیتے ہیں،ان سے کئی توقعات ہیں،نئے وزیراعلیٰ کو کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ذوالفقار مرزا کے صاحبزادے اور رکن سندھ اسمبلی حسنین مرزا نے اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی تبدیلی خوش آئند ہے، رینجرزبھی سندھ میں امن و امان کے لیےکام کررہی ہے اس وقت حکومت اور قانون نافذ کرنے والےاداروں میں تصادم کی صورتحال ہے، سندھ کی نئی کابینہ کو یہ مسائل درپیش ہوں گے۔

    رؤف صدیقی کا مراد علی شاہ کے وزیر اعلیٰ سندھ منتخب ہونے کے بعد سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مراد علی شاہ نے ایم کیو ایم کے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کے باوجود متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان اسمبلی سے ملاقات کی اور مجھ اسیر رکن اسمبلی کے پاس بھی چل کر آئے اور خیریت دریافت کی جو انکسارانہ اور بہت اچھا اقدام ہے۔

    سینیر صوبائی وزیر نثار کھوڑو  مراد علی شاہ کو سندھ کا وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد سندھ اسمبلی میں خطاب میں انہیں مبارکباد پیش کی، ان کا کہنا تھا کہ بہت باتیں ہوتی تھیں کہ پارٹی میں کتنے ناراض ہیں، آج ہم نے دکھادیا کہ سیسہ پلائی دیوار ہیں، پیپلز پارٹی مقابلے کی سکت رکھتی ہے،تا ہم مراد علی شاہ کو ابھی بہت کام کرنا ہے۔

  • جن کے استعفے منظور نہیں ہوئے وہ ووٹ دے سکتے ہیں، آغا سراج درانی

    جن کے استعفے منظور نہیں ہوئے وہ ووٹ دے سکتے ہیں، آغا سراج درانی

    کراچی: سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ جن ارکان اسمبلی کے استعفے منظور نہیں ہوئے ہیں وہ وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے ووٹ دے سکتے ہیں۔

    آغا سراج درانی نے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے ہونے والے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں جانے سے قبل میڈیا سے گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی ارکان اسمبلی استعفے دے چکے ہیں لیکن جن کے استعفے منظور نہیں ہوئے وہ وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈال سکتے ہیں۔

    مراد علی شاہ پرقسمت کی دیوی کیسے مہرباں ہوئی؟ *

    آغا سراج درانی نے کہا کہ مراد علی شاہ خود بھی وزیر رہ چکے ہیں اور تجربہ کار ہیں، جبکہ ان کا خاندانی پس منظر بھی سیاسی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ اپنے والد اور سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ عبداللہ شاہ کے نقش قدم پر چلیں گے اور عوام کی خدمت کریں گے۔

    ایک سوال پر اسپیکر نے کہا کہ تحریک انصاف والوں کو میرا شکر گزار ہونا چاہیئے کہ میں نے ان کے استعفے منظور نہیں کیے، ’مجھے کئی دوستوں نے فون کیا اور پوچھا کہ کیا ہم ووٹ دے سکتے ہیں؟ میں نے کہا کہ جب تک استعفیٰ منظور نہیں ہوتا ووٹ دیا جاسکتا ہے‘۔

    واضح رہے کہ سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب آج ہو رہا ہے جس کے لیے پیپلز پارٹی کے سید مراد علی شاہ اور تحریک انصاف کے خرم شیر زمان مدمقابل ہیں۔

    امن وامان کو کنٹرول کرنا اولین ترجیح ہے، مراد علی شاہ *

    سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی کی تعداد 91 ہے جبکہ تحریک انصاف کے 3 ارکان ہیں۔ ایم کیو ایم نے سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ کے لیے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    انتخاب کے بعد وزیر اعلیٰ کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس میں منعقد کی جائے گی جہاں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نو منتخب وزیر اعلیٰ سے حلف لیں گے۔

  • شہادتِ امجد صابری پر سندھ اسمبلی کا خراجِ عقیدت

    شہادتِ امجد صابری پر سندھ اسمبلی کا خراجِ عقیدت

    کراچی: سندھ اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں معروف صوفی قوال امجد صابری کو خراجِ عقیقدت پیش کرنے کے لیے مشترکہ قرارداد منظور کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی سربراہی میں جا ری ہے، ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہونے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے اراکین نے امجد صابری کی شہادت کے غم میں بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر شرکت کی۔

    اس موقع پر متحدہ قومی موومنٹ کے رکن اسمبلی محمد حسین نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ امجد صابری کی شہادت پر ہمارے دل رنجیدہ ہیں اور اس افسوسناک واقعہ پر ایم کیو ایم نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے،اس لیے ایم کیو ایم کے اراکین بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امجد صابری کا قتل قومی سانحہ ہے،امجد صابری کی اس ملک اور صوبے کے للیے بیش بہا خدمات ہیں اس لیے امجد صابری کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سندھ اسمبلی میں مشترکہ قرارداد لائی جائے۔

    جس کے بعد پیپلز پارٹی کے نثار کھوڑو، متحدہ قومی موومنٹ کے محمد حسین اور تحریک انصاف کے خرم شیر زمان نے امجد صابری کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مشترکہ قرارداد اسمبلی میں پیش کی،قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

    اس موقع پر اراکین اسمبلی نے شہید امجد صابری کی فنِ قوالی کے لیے خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے اُن کی مغفرت کی دعا کی اور ان کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن اقدام اُٹھانے کا مطالبہ کیا۔

    اس موقع پر بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (فنکشنل) کی خاتون رکن اسمبلی نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ امجد صابری کا قتل قابلِ ممذمت ہے،نعت خواہ انسان کو قتل کرنے والے بزدل لوگ ہیں جن کی سرکوبی کرنے کے لیے حکومت کو ہر ممکن کردار ادا کرے۔

    بعد ازاں متحدہ قومی موومنٹ کی خاتون رکن اسمبلی ہیر سوہو نے امجد صابری کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم سے ہمارا بچھر گیا ہے، امجد صابری کا دن دہاڑے قتل حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

    پیپلز پٔارٹی کے صبوائی وزیر نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ امجد صابری ہم سب کا پیارا تھا، سندھ حکومت عوام الناس کی جان و مال کی حفاظت کے ہر ممکن امداد کر رہی ہے۔

    دریں اثناء پنجاب اسمبلی اور بلوچستان کے اجلاس میں بھی امجد صابری کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کرائی گئی، اراکین پنجاب و بلوچستان اسمبلی کا کہنا تھا کہ امجد صابری ہمارے ملک کا اثاثہ تھے انہوں نے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا۔

  • کراچی کے لیے 2014 اور 2015 میں مختص 89 ارب روپے کہاں استعمال ہوئے؟ محمد حسین

    کراچی کے لیے 2014 اور 2015 میں مختص 89 ارب روپے کہاں استعمال ہوئے؟ محمد حسین

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے رکن صوبائی اسمبلی محمد حسین نے سوال اُٹھایا کہ سندھ حکومت نے 2014 اور2015 میں کراچی ترقیاتی فنڈ کے لیے رکھی گئی رقم کہاں خرچ ہوئی ؟

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں بجٹ تجاویزات پر بحث و مباحثہ جاری ہےجس میں حصہ لیتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی محمد حسین نے سندھ حکومت سے پوچھا کہ 2014 میں کراچی کی ترقی اسکیموں کے لیے 42 ارب اور 2015 میں 47 ارب روپے مختص کیے گئے تھے، کیا سندھ حکومت بتانا پسند کرے گی کہ یہ رقم کہاں استعمال ہوئی اور کون سے بڑے پروجیکٹ ان رقوم سے پایہ تکمیل کو پہنچے؟

    اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی محمد حسین نے خدشہ ظاہر کیا کہ کوئی گارنٹی نہیں حالیہ بجٹ میں مختص کی گئی رقم بھی استعمال ہو گی یا حکومتی کرپشن کے نظر ہو جائے گی،حکومت نے اس قبل بھی 53 ارب میں سے محض 12 ارب ہی استعمال کیے۔

    محمد حسین کا کہنا تھا کہ اس مالی بے ضابطگی کی بنیادی وجہ کراچی کی ترقی کے لیے بلدیاتی اداروں کو اختیارات دینے کے بجائے بلدیاتی اداروں کو من مانے طریقے سے چلانا ہے، سندھ حکومت کی کار گذاری کے باعث بلدیاتی ادارے تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔

    محمد حسین نے اپنی بجٹ تقریر کے دوران اسپیکر اسمبلی کی توجہ مبذول کرواتے کہا کہ بیوروکریسی منتخب نمائندوں کی ترقیاتی اسکیموں کو نظر انداز کر دیتی ہے، جس کے باعث رکن اسمبلی کو ملنے والے بجٹ استعمال ہی نہیں ہو پا تے،اس معاملے پر کئی بار بیوروکریسی سے رابطہ کیا گیا مگر کوئی خاطر خواہ جواب نہیں ملا۔

    محمد حسین نے بیوروکریسی کی جانب سے اراکین اسمبلی کی اسکیموں کو ختم کرنے پرسخت احتجاج کیا، انہوں نے کہا کہ ہم نے بیوروکریسی کے ناروا سلوک کے باعث اُن سے ملنا ہی چھوڑ دیا ہے۔

    آخر میں محمد حسین کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ کراچی کو کربلا نہ بنائے، بلدیاتی نمائندے منتخب ہو چکے ہیں انہیں اختیارات دے کر اپنے اپنے علاقون میں بھیجا جائے تا کہ وہ عوام کی خدمت کر سکیں۔

  • بھارتی خفیہ ایجنسی را سندھ کو تقسیم کرنا چاہتی ہے منظور وسان

    بھارتی خفیہ ایجنسی را سندھ کو تقسیم کرنا چاہتی ہے منظور وسان

    کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر منظور وسان نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجینسی را سندھ کو تقسیم کرنا چاہتی ہے جس کے لیے اسُ نے اپنے ایجنٹ متحرک کر رکھے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے صوبائی وزیر جیل خانہ جات منظور وسان آج سندھ اسمبلی کے ہونے والے اجلاس میں تقریر کر رہے تھے،اپنی تقریر کے دوران اُن کا کہنا تھا کہ سندھ کی تقسیم کی سازش پاکستان بننے کے دس سال بعد ہی شروع ہو گئی تھی،جسے عملی جامہ پہنانےکےلیے را نے بھرپورمدد بھی کی۔

    منظور وسان نے سندھ اسمبلی میں چند روز قبل متحدہ قومی موومنٹ کے نو منتخب رکن اسمبلی محفوظ یار خان ایڈوکیٹ کی تقریر کا حوالہ دے رہے تھے جس میں محفوظ یا ر خان نے سندھ میں ایک الگ صوبے کے قیام کا مطالبہ کیا تھا۔

    منظور وسان کا کہنا تھا کہ سندھ کی تقسیم بھارتی خفیہ ایجینسی را کا خواب ہے جسے پورا کرنے کے لیے وہ علیحدگی پسندوں کی بھرپور مدد کررہی ہے،لیکن سندھ دھرتی کے بیٹوں نے پہلے بھی ان سازشوں کو ناکام بنایا تھا اور آج بھی سندھ کے بیٹے اپنی دھرتی ماں کی حفاظت کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔

    صوبائی وزیر منظور وسان نے کہا کہ آج بھی سندھ کی تقسیم کی آوازیں بلند کی جا رہی ہے، محفوظ یار خان اسی سازش کے تحت متحدہ قومی موومنٹ میں شامل ہوئے ہیں،سندھ کی تقسیم کے معاملے پر سندھ دھرتی کے سپوت ایک پلیٹ فارم پر موجود ہیں جلد ہی مسلم لیگ فنکشنل ہمارے ساتھ ہو گی۔

  • سندھ اسمبلی میں کراچی کو صوبہ بنانے کا مطالبہ، ایوان میں شور شرابہ

    سندھ اسمبلی میں کراچی کو صوبہ بنانے کا مطالبہ، ایوان میں شور شرابہ

    کراچی : سندھ اسمبلی میں اپوزیشن بنچوں سے کراچی صوبے کا مطالبہ اٹھا تو حکومتی بنچ سے مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں کانعرہ لگ گیا۔

    سندھ اسمبلی میں بجٹ کی بحث صوبہ بنانے کی بحث میں تبدیل ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو ایم کیو ایم کے نو منتخب رکن محفوظ یار خان نے ایوان میں اپنی پہلی تقریر میں ہی پھلجھڑی چھوڑ دی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی کو صوبہ بنایا جائے، ہمیں مجبورکیا تو صوبہ تحریک چلائیں گے، بس پھر کیا تھا، ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا۔


    Ruckus erupts in Sindh Assembly over demand of… by arynews

    محفوظ یار خان کی بات پر پیپلز پارٹی کے امداد پتافی آگ بگولہ ہوگئے اور محفوظ یار خان کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک لوٹا لیڈر بننے کی کوشش اور سندھ کو تقسیم کرنے کی بات کر رہا ہے۔

    اس موقع پر حکومتی بنچ سے مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں کانعرہ لگ گیا، انہوں نے کہا کہ سندھ کی تقسیم کی بات کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔

    امداد پتافی نے کہا کہ مصطفیٰ کمال اور ٹارگٹ کلرز کا غصہ سندھ پر نکالنے نہیں دیں گے، امداد پتافی نے کہا مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں کا نعرہ لگانے والا ’’ہوشو شیدی‘‘سندھی نہیں تھا ۔

    اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان ایک دوسرے پر جُملے کستے رہے اور شور مچاتے رہے، شہلا رضا نے تقریر شروع کی تو اپوزیشن ارکان نے شور شروع کر دیا۔

    شہلا رضا نے کہا مجھ پر تنقید کرنے والے سحری میں کوے کھا کرآتے ہیں۔ ایم کیو ایم کے دلاور قریشی کا کہنا تھا کہ بجٹ میں عوام کو ٹوپیاں پہنائی جا رہی ہے جس پر اسیپکر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ آپ میرے پاس آئیں آپ کو ٹوپی پہناؤں گا۔ بعد ازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس بدھ کے روز تک ملتوی کردیا گیا۔

     

  • قیادت پر انگلی اٹھے تو جذبات روکنا مشکل ہوجاتا ہے، شرمیلا فاروقی

    قیادت پر انگلی اٹھے تو جذبات روکنا مشکل ہوجاتا ہے، شرمیلا فاروقی

    کراچی : پیپلزپارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ لیڈر شپ کی ماں باپ جیسی اہمیت ہے اس کے خلاف کوئی بات نہیں سنیں گے۔

    سندھ اسمبلی میں اراکین کی ہاتھا پائی پر تبصرہ کرتے ہوئے شرمیلا فاروقی نے کہا کہ ’’قیادت پر انگلی اٹھے تو جذبات رُوکنا مشکل ہوتا ہے‘‘۔

    متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے شرمیلا فاروقی کی بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’اپوزیشن کا کام تنقید کرنا ہے اور وہ ہم کرتے رہیں گے، حکومت تنقید کا جواب کارکردگی سے دے‘‘۔

    واضح رہے کہ آج اسپیکر آغا سراج درانی کی سربراہی میں سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو بجٹ پر بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رکن عبداللہ نے پیپلزپارٹی کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    تنقید پر پی پی کی خاتون رکن اسمبلی شمیم ممتاز نے کہا کہ کچھ لوگ عظیم ہوتے ہیں اور کچھ لوگ محنت سے عظیم بنتے ہیں اور کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں کہ عظمت کو خود پرطاری کرلیتے ہیں، اگر دبئی کی بات نکلی تو ہم لندن کی بات کریں گے۔

    ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی عظیم فاروقی نے پیپلز پارٹی کے ایم پی اے مکیش کمار چاؤلہ پر تنقید شروع کردی جس کے بعد دونوں اراکین نے اسپیکر ڈائس کے سامنے جھگڑا شروع کردیا۔

    یاد رہے کہ سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم پیپلز پارٹی جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں، لیکن ہاتھا پائی کی نوبت پہلی بار آئی ہے۔

    دیگر اراکین اسمبلی نے ایوان میں ہاتھا پائی کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے ایوان کے تقدس کی پامالی قرار دیا ہے۔

  • ایم کیو ایم اور پی پی کی جملہ بازی، سندھ اسمبلی میدان جنگ بن گیا

    ایم کیو ایم اور پی پی کی جملہ بازی، سندھ اسمبلی میدان جنگ بن گیا

    کراچی: سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم اورپیپلزپارٹی ارکان کے درمیان ہاتھ پائی ہوگئی، مخالفانہ جملہ بازی کے بعد ایوان میدان جنگ بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر آغا سراج درانی کی سربراہی میں سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو بجٹ پر بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رکن عبداللہ نے پیپلزپارٹی کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنایا جس پر پی پی رکن شمیم ممتاز نے کہا کہ کچھ لوگ عظیم ہوتے ہیں کچھ لوگ محنت سےعظیم ہوتے ہیں اورکچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں کہ عظمت کو خود پرطاری کرلیتے ہیں، اگر دبئی کی بات نکلی تو ہم لندن کی بات کریں گے۔

    بعد ازاں ایم کیو ایم کے رکن فاروق عظیم نے پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی مکیش چاؤلہ پر تنقید شروع کردی جس کے بعد دونوں ارکان نے نشستوں سے اٹھ کر اسپیکر کی ڈائس کے سامنے جھگڑنا شروع کردیا، سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم پیپلزپارٹی جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں، لیکن ہاتھاپائی کی نوبت پہلی بار آئی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ غصے میں بھرے ایم کیوایم کے عظیم فاروقی آگے بڑھے، سردار احمد نے پکڑنے کی کوشش کی لیکن مکیش چاولہ سےدو بدو ہوگئے،ایم کیوایم کے خواجہ اظہارالحسن نے بھی صلح کرانے کی کوشش کی۔


    Clash in Sindh Assembly Session between MQM and… by arynews