Tag: سندھ اسمبلی

  • کارپارکنگ کی تعمیرکیلئے سندھ اسمبلی سے متصل مکانات مسمار

    کارپارکنگ کی تعمیرکیلئے سندھ اسمبلی سے متصل مکانات مسمار

    کراچی : سندھ اسمبلی سے متصل کوارٹرزپربلڈوزرچڑھادیا گیا۔ بیس سال سےرہائش پذیرشہری منٹوں میں فٹ پرپاتھ پرآگئے.

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت روٹی کپڑا تو دے نہیں سکی۔ سائیں سرکارنےغریبوں کے سر سے چھت بھی چھین لی۔ سندھ اسمبلی ممبران کے لئے عالی شان کار پارکنگ بنانے کے لئے غریب ملازمین کے آشیانے گرا دیئے گئے۔

    کھانےکونوالہ نہیں،بدن ڈھانپنےکوکپڑا نہیں، روٹی کپڑااور مکان کا نعرہ لگانےوالوں نےغریبوں کےمکان بھی توڑڈالے، اراکین سندھ اسمبلی کی پارکنگ کیلئےغریبوں کےمکانات توڑے گئے.

    حکمرانوں کو پُکارتاشخص ہوش ہی کھو بیٹھا، بےگھرہونےپرخواتین سائیں سرکارکوکوستی رہیں، فٹ پاتھ پر بیٹھےمعصوم بچےبھی روتےرہے .

     مکینوں کاکہناتھا کہ محلوں میں رہنےوالوں نےان کی چھت چھین لی ، سندھ اسمبلی کوارٹرزمیں رہائش پذیرافرادغلط رپورٹنگ پرنجی ٹی وی چینل سےنالاں دکھائی دیئے.

    اسمبلی سےمتصل کوارٹرز کے مکینوں نےدعویٰ کیاکہ وہ بیس سال سےرہائش پذیرہیں گھر خالی کرنے کیلئےنوٹس دیا نہ ہی متبادل جگہ دی، بس مکان گرادیئے۔


    SAMAA TV's erroneous reporting, residents lose… by arynews

  • نثارکھوڑو نے ایوان میں سگریٹ نوشی پرمعافی مانگ لی

    نثارکھوڑو نے ایوان میں سگریٹ نوشی پرمعافی مانگ لی

    کراچی : سندھ کے وزیرتعلیم نثارکھوڑو نے صوبائی اسمبلی میں سگریٹ نوشی پرشرمندگی کااظہارکرتے ہوئے معافی مانگ لی۔ ان کا کہنا ہے کہ مجھ سے غلطی ہوگئی جس پر شرمندہ ہوں اورمعافی چاہتاہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے سینئروزیرتعلیم نثارکھوڑوایوان میں اپنی سگریٹ نوشی پرسچ مچ شرمندہ نظرآئے، نثارکھوڑو کا کہنا تھا کہ پندرہ سال بعد پھرسگریٹ کوہاتھ لگایا،طلب ہوئی تو خیال ہی نہ رہا کہ ایوان میں ہوں۔

    اسپیکرسراج درانی نے بتایا کہ انہوں نے سگریٹ پینا چھوڑ دی،اس پرنثارکھوڑو بولےآپ نے چھوڑدی اورہم نے شروع کردی۔

    یاد رہے کہ سندھ اسمبلی کے گذشتہ اجلاس کے فوری بعد ایوان میں سگریٹ سلگانے پرنثارکھوڑوکو کڑی نکتہ چینی کاسامناکرنا پڑاتھا۔

  • سندھ اسمبلی میں ارکان کےلئے بیوٹی سیلون بنے گا، آغا سراج درانی

    سندھ اسمبلی میں ارکان کےلئے بیوٹی سیلون بنے گا، آغا سراج درانی

    کراچی : اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ ارکان اسمبلی کی فرمائش پر ایم پی اے ہاسٹل میں خواتین ارکان کیلئے بیوٹی پارلر اور شاپنگ مال بنوایا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم پی اے ہاسٹل میں کار پارکنگ کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    آغا سراج درانی نے کہا کہ ان کے دوست سیلون جاتے ہیں اورچہرے پر کچھ لگا کر چمک چمک جاتے ہیں۔ اسمبلی کے مردوں کو بھی چمکنے کا پورا حق ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی میں بیوٹی پارلراپوزیشن لیڈرنصرت سحرعباسی کی فرمائش پربن رہا ہے۔ یاد رہے کہ سندھ میں بچے بیماری سے مررہے ہیں، گٹروں پرڈھکن کےلئےشہری مہم چلارہے ہیں اورارکان اسمبلی کے مزے آگئے۔

    اسمبلی میں شاپنگ مال بنے گاجہاں مردوں کے لئے بیوٹی سیلون بھی ہوگا۔ سندھ اسمبلی نئی عالی شان بھی بن گئی۔ وہاں ارکان اسمبلی کےلیےشاپنگ مال بھی ہوگا۔ وہاں مردوں کےلئے بیوٹی سیلون بھی ہوگا،

    سندھ میں ارکان اسمبلی کے لیے تو سب کچھ ہے۔۔ لیکن انہیں منتخب کرنے والوں کو پانی میسرہے نہ صفائی۔

  • سندھ اسمبلی کا کرپشن بے نقاب، 1 ارب کے منصوبے پر 4 ارب روپے اڑا دئیے گئے

    سندھ اسمبلی کا کرپشن بے نقاب، 1 ارب کے منصوبے پر 4 ارب روپے اڑا دئیے گئے

    کراچی: صوبہ سندھ میں جہاں عوام پینے کے پانی،صحت، تعلیم اور بنیادی سہولیات سے محروم ہے وہاں حکمرانوں کی عیاشیاں اس حد تک پہنچ گئی ہیں کہ نئے سندھ اسمبلی ہال پر چار ارب 65 کروڑ روپے پھونک دیے گئے ۔

    ذرائع کے مطابق یہ منصوبہ 2008 میں ایک ارب 93 کروڑ کی لاگت سے شروع ہوا تھا جو 2014 تک چار ارب 14 کروڑ تک پہنچ چکا ہے ۔

    رواں مالی سال میں بھی اس منصوبے کیلئے 51 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔صورتحال یہ ہے کہ اس اسمبلی ہال کے تعمیر میں نقائص سامنے آئے ہیں جس پر وزارت خزانہ نے بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔

    اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجودحالت زار یہ ہے کہ حالیہ بارشوں میں نئے اسمبلی ہال کی چھت ٹپک پڑی تھی۔اس نئے اسمبلی ہال میں پرآسائش نشستیں اورسینٹرلی ایئرکنڈیشنڈ ہال اس کے ساتھ ساتھ وزراء اور ارکان کیلئے شاندا ر دفاتر موجود ہیں۔

    ماہرین بھی اس بات پر حیران ہیں کہ ایک حال پر اتنی رقم خرچ کرنے کی کیا ضررت ہے ذرائع کے مطابق اربوں روپے اخراجات کا آڈٹ بھی نہیں کرایا گیا اور نہ ہی تعمیر معیار کی جانچ کرائی گئی۔

  • رینجرز کے اختیارات میں اضافہ سندھ اسمبلی کے ذریعے ہوگا، قائم علی شاہ

    رینجرز کے اختیارات میں اضافہ سندھ اسمبلی کے ذریعے ہوگا، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت رینجرز کے اختیارات میں اضافہ سندھ اسمبلی کے ذریعے ہونا ہے اس وقت اسمبلی سیشن میں نہیں ہے قانونی ماہرین سے مشورہ کر رہے ہیں کہ اختیارات میں اضافے کیلئے کونسا قانونی طریقہ اختیار کیا جائے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے الاظہر گارڈن میں سانحہ صفورا کے متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کئے اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ نئی آئینی ترامیم کے تحت اختیارات میں اضافہ اسمبلی کے ذریعے ہونا ہے اب اختیارات میں اضافے اس طرح ہوں اس پر مشاورت جاری ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا سانحہ صفورا کے ملزمان انتہائی تعلیم یافتہ ہیں جنھیں گرفتار کیا گیا ہم نے ثبوت فراہم کردیئے اب عدالت کا فرض ہے کہ ملزمان کو سخت سزا دے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں غیر قانونی طرح سے لوگوں کی آمد کے سلسلے کو روکنے کے اقدامات اٹھا رہے ہیں لوگوں کی آمد کا سلسلہ اسی طرح جاری ر ہا تو حکومت کیلئے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا مشکل ہو جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجلی کی فراہمی بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے وفاق کا کام ہے بجلی فراہم کرنا ہم نے بجلی کے اداروں کیخلاف ایکشن لیا تو مرکزی حکومت شور مچائے گی۔

    انھوں نے الاظہر گارڈن کی سیکیورٹی میں اضافے کی بھی ہدایت کی

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر مچھلی بازار بن گیا، اراکین کی ہلڑ بازی

    سندھ اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر مچھلی بازار بن گیا، اراکین کی ہلڑ بازی

    کراچی : سندھ اسمبلی کا اجلاس ہو اور ہنگامہ آرائی نہ ہو۔ یہ روایت سندھ اسمبلی نے آج بھی برقرار رکھی، تلخ جملوں کا تبادلہ۔الزامات کی بوچھاڑ۔ شور شرابا۔چیخ و پکار حسب سابق ہوتی رہی۔

    سندھ اسمبلی کا ایوان  پہلے کی طرح مچھلی بازار کا منظر پیش کرتا رہا۔ لگتا ہے بات نہ کرنے دینا اورکسی کی ایک نہ سُننا صوبائی اسمبلی کی روایت بن گئی ہے۔

    ہنگا مے کا آغاز اُس وقت ہوا جب منظور وسان نے کرپشن پر بات کرنا چاہی ۔ تو ارکان نے ایوان سر پر اُٹھا لیا ۔قائم مقام  اسپیکر نے ریمارکس دیئے کہ شور مچانے والے عادت سے مجبور ہیں۔

    جس پرہنگامہ آرائی میں مزید شدت آگئی، منظور وسا ن نے لاکھ کوشش کی کہ کرپشن پر تقریر مُکمل کرلیں مگروہ ناکام رہے ۔جس پر دلبرداشتہ ہوکر منظور وسان نےیہ کہہ کر بیٹھ گئے کہ اپوزیشن کا سارا ہنگامہ پریس گیلری کی توجہ کیلئے ہے۔

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس: سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی کا اجلاس: سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد منظور

    کراچی : سندھ اسمبلی میں سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی ۔اپوزیشن نے وزیر اعلیٰ کے استعفے کا مطالبہ بھی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر اسمبلی آغا سراج درانی کی زیرصدارت اجلاس میں تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں نے اپنی مذمتی قراردادیں ایوان میں پڑھیں۔

    ایوان میں تمام قراردادوں کو یکجا کرکے مشترکہ قرار داد لانے پر اتفاق کیا گیا جس کے بعد قرارداد ایوان میں پیش کی گئی،قرارداد میں اسماعیلی برادری کے چھیالیس افراد کے بہیمانہ قتل پرافسوس اوردکھ کا اظہارکرتے ہوئے اسماعیلی برادری اورپرنس کریم آغاخان سے تعزیت کی گئی۔

    قراداد میں سانحہ کراچی کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی میں ملوث ملزمان کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیاہے، سندھ اسمبلی میں سانحہ کراچی سے متعلق سوالات اٹھائے گئے توجواب کیلئے ایوان نے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو غیر حاضر پایا۔

    فنکشنل لیگ کے شہریار مہر کا کہنا تھا کہ کراچی میں بربریت پر حکومت سندھ کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ نصرت سحر عباسی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سے استعفے کا مطالبہ نہیں کرتے وہ صرف اخلاقیات کا مظاہرہ کریں۔

      اپوزیشن کی تنقید پر حکومتی بنچوں سے غیر حاضر وزیر اعلیٰ کا خوب دفاع کیا گیا، اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سندھ کے عوام جاننا چاہتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ آخر ہیں کہاں؟

    اجلاس میں سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد پیش کی گئی ۔ ایوان میں اسماعیلی برادری کے چھیالیس افراد کے بہیمانہ قتل پر ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی ۔

  • پانی بحران کے ذمہ دار واٹربورڈ اور کے الیکٹرک ہیں، آغا سراج درانی

    پانی بحران کے ذمہ دار واٹربورڈ اور کے الیکٹرک ہیں، آغا سراج درانی

    کراچی  : اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے پانی بحران کا ذمہ دار کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کو ٹھہرایا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے الزام لگایا ہے کہ کراچی میں پانی بحران کے ذمہ دار واٹربورڈ اور کے الیکٹرک ہیں، جبکہ پانی کے نئے منصوبے میں تاخیر وفاقی حکومت کی وجہ سے ہورہی ہے۔

    سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سےبات کرتے ہوئے اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں پانی کا بحران ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ واٹربورڈ کے عملہ کیخلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔ سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ پانی کے بحران کی مانیٹرنگ کیلئے ضلعی سطح پرکمیٹیاں قائم کر رہے ہیں۔

    خواجہ اظہار الحسن نےکہا کہ آگے چل کرصوبےکی سطح پر بھی مانیٹرنگ کمیٹیاں قائم کرینگے۔

  • پانی کی چوری میں صنعت کار بھی ملوث ہیں، شرجیل میمن

    پانی کی چوری میں صنعت کار بھی ملوث ہیں، شرجیل میمن

    کراچی : سندھ اسمبلی کے اجلاس میں کراچی میں پانی کے بحران پر گرما گرم بحث ہوئی۔ ایوان میں پانی کے مسئلے پر ایم کیوایم ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی رہنماؤں میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں کراچی میں پانی کے بحران پرایم کیوایم نے ایوان میں تحریکِ التوا پیش کی۔

    سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے اپوزیشن لیڈرخواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ واٹربورڈ اورکراچی الیکٹرک دونوں ادارے پیسے کے لئے سیاست کررہے ہیں۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیوایم کے رہنما سیف الدین خالد نےکہا کہ کراچی کےعوام سے پانی کی فراہمی میں سنگین مذاق کیاجارہا ہے۔

    کراچی کی آبادی میں اضافےکےباوجود پانی کے کوٹے میں اضافہ نہیں کیا گیا۔شہرکےمختلف علاقوں میں پانی چوری کرلیاجاتاہے۔

    رکن شمیم ممتاز کا کہنا تھا کہ پانی کےبحران کی بڑی وجہ لوڈ شیڈ نگ بھی ہے۔ واٹربورڈ میں اضافی بھرتی اور اس مد میں تنخواہوں کی رقم پانی کے منصوبوں پرخرچ کی جاسکتی تھی۔ واٹربورڈ سے اضافی ملازمین کونکالا جائے۔ بلدیاتی انتخابات کی وجہ سے پانی پرسیاست کی جارہی ہے۔

    پی ٹی آئی کے رہنماثمرعلی خان نے کہا کہ ایک ہائیڈرنٹ خراب ہونے کی صورت میں کوئی متبادل موجودنہیں ہوتا۔ پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ واٹربورڈ پرقابض لوگ پانی پرشورمچاکرسیاست چمکا رہے ہیں۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم حکومت سندھ سے باہرآگئی ہے تواسے پانی بحران کی فکرہوگئی۔ واٹربورڈ پرکراچی کی ایک سیاسی جماعت کا قبضہ ہے۔

    ایم کیوایم کے رہنما وسیم قریشی نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کی وجہ سے پانی پرسیاست کا الزام دینے والے این اے دوسوچھیالیس کا نتیجہ دیکھ لیں۔

    صوبائی وزیر بلدیات شرجیل میمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانی چوری کے بعض معاملات سے آگاہی کے باوجودمصلحت سے کام لےرہے ہیں۔ پانی چوری میں صنعتکار بھی ملوث ہیں۔

    سندھ اسمبلی کے اجلاس میں تمام اراکین نے کراچی میں پانی کا بحران فوری حل کرنے کامطالبہ کیا۔

  • سندھ اسمبلی میں ہنگامہ، ایوان مچھلی بازاربن گیا

    سندھ اسمبلی میں ہنگامہ، ایوان مچھلی بازاربن گیا

    کراچی: سندھ اسمبلی میں نثار کھوڑو کی تقریر پر مسلم لیگ فنکشنل اور ن لیگ کے اراکین نے شدید احتجاج کیا، اراکین کی ہنگامہ آرائی سے ایوان مچھلی بازار بن گیا۔

    سندھ اسمبلی آج پھربنی مچھلی منڈی شاٹس نثار کھوڑو فرنٹ فٹ پر نظر آئے اور مسلم لیگ فنکشنل کے اراکین کو آڑے ہاتھوں لیا، نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ میں قرارداد پیش کرنے والے قومی اسمبلی میں کیوں خاموش ہیں ؟ ساٹ نثار کھوڑو نے مسلم لیگ نون کو بھی نہیں بخشا۔

    نثار کھوڑو کی گھن گرج پر فنکشنل لیگ کے ارکان نے برسنے کی کوشش کی تو انہیں نثار کھوڑو نے باؤنسر دے مارا  جبکہ اسپیکر بھی حکومتی وزیر کی حوصلہ افزائی کرتے رہے۔

    نثار کھوڑو نے کہا کہ جب بھی سندھ کی تقسیم کی بات کی گئی پیپلزپارٹی نے اسکا ڈٹ کر مقابلہ کیا، اسمبلی اجلاس معمول کے مطابق چلنے لگا تھا پانی کا مسئلہ کھول گیا۔

    پی ایم ایل فکشنل کے رہنما شہریار مہر کا کہنا تھا کہ آج بھی سندھ اسمبلی میں الطاف حسین کے بیان پر قرارداد لانی نہیں دی گئی ۔ سندھ میں جو کچھ بھی غلط ہورہا ہے، اس کی زمہ دار پیپلز پارٹی ہے، پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کا ساتھ دے رہی ہے۔