کراچی : سندھ اسمبلی کے نو منتخب ارکان آج حلف اٹھائیں گے، اسپیکر آغا سراج درانی ارکان سے حلف لیں گے تاہم جی ڈی اے، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے رکن حلف نہیں اٹھائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے ، نومنتخب ارکان سندھ اسمبلی کی حلف برداری کے لئے ہونے والے اجلاس کی صدارت اسپیکر آغا سراج درانی کریں گے۔
اجلاس میں نئے منتخب ارکان حلف اٹھائیں گے، اسپیکر آغا سراج درانی ارکان سے حلف لیں گے۔
سندھ اسمبلی ممبران کے حلف اٹھانے کے بعد اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا چناؤ ہوگا اور قائد ایوان کے انتخاب کے لئے شیڈول کا اعلان کیا جائے گا، سندھ اسمبلی میں قائد ایوان پیپلز پارٹی جبکہ اپوزیشن لیڈر متحدہ قومی موومنٹ کا ہوگا۔
سندھ اسمبلی کے ایوان کے لئے 130 جنرل نشستوں پر ارکان منتخب ہوتے ہیں ، جس کے بعد مخصوص نشستیں کا کوٹہ نکالا جاتا ہے، اس طرح سندھ اسمبلی کے ایوان میں 29خواتین جبکہ 9 اقلیتوں کی نشستوں کا اضافہ ہوتا ہے اور کُل ایوان 168 پر مشتمل ہوگا۔
پیپلز پارٹی سندھ اسمبلی کے 168ایوان میں سے 115 نشستوں ساتھ سب سے بڑی جماعت ہے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان 36 نشستوں کے ساتھ دوسری بڑی جماعت ہوگی۔
دوسری جانب الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جی ڈی اے نے اسمبلی کے سامنے دھرنے کا اعلان کردیا ہے،
جی ڈی اے رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ جی ڈی اے،جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے رکن حلف نہیں اٹھائیں گے، ہم اس الیکشن کو نہیں مانتے، دھرنا کب تک جاری رہےگا یہ پتہ چلےگا۔ایک بات طے ہے ہم نئے الیکشن کی طرف جارہے۔
کراچی : پاکستان پیپلز پارٹی سندھ اسمبلی میں پہلی مرتبہ سنچری کرے گی، سندھ اسمبلی کی 130 نشستوں میں سے 84 پر پیپلز پارٹی کامیاب ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سندھ اسمبلی کی تمام ایک سو تیس نشستوں کے نتائج کا اعلان کر دیا، سندھ میں عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی تاریخ ساز فتح حاصل کرلی۔
سندھ اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی چوراسی نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے، جس کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی سندھ اسمبلی میں پہلی مرتبہ سنچری کرے گی۔
سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی کو بیس خواتین اور اقلیتوں کی چھ مخصوص نشستیں بھی ملیں گی، جس کے بعد سندھ اسمبلی کے ایک سو اڑسٹھ کے ایوان میں پیپلز پارٹی کے پاس ارکان کی تعداد ایک سو دس ہوجائے گی۔
یوں پیپلزپارٹی کی پہلی بار سندھ اسمبلی سو سے زائد سیٹیں ہوجائیں گی، الیکشن کمیشن نے اعلان کردہ نتائج کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان اٹھائیس نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ چودہ آزادامیدوار کامیاب ہوئے ہیں اور جی ڈی اے اور جماعت اسلامی کو دو دو نشستیں ملی ہیں۔
کراچی: الیکشن کمیشن نے سندھ اسمبلی کی 130 میں سے 128 نشستوں کے نتائج کا اعلان کردیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ سندھ اسمبلی کی نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی 84، آزاد 14، ایم کیو ایم 26 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ جی ڈی اے 2 اور جماعت اسلامی 2 نشست پر کامیاب ہوئی ہے۔
الیکشن 2024 پاکستان: سندھ اسمبلی کے مکمل غیر حتمی و غیر سرکارینتائج
سندھ اسمبلی کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
پی ایس 38 بے نظیرآباد مکمل نتیجہ
پی ایس38بے نظیرآباد سے پیپلزپارٹی کے غلام قادرچانڈیو 66121ووٹ لیکر جیت گئے جبکہ جی ڈی اے کے سیدزین العابدین 40 ہزار 893ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 2 جیکب آباد مکمل نتیجہ
پی ایس 2جیکب آباد سے پیپلزپارٹی کے سہراب خان 51433ووٹ لیکر کامیاب ہوئے اور ان کے مقابل جے یوآئی کے شفیق احمد49039 ووٹ لیکردوسرے نمبرپررہے۔
پی ایس 129 کراچی مکمل نتیجہ
پی ایس 129 کراچی وسطی کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان 26296 ووٹ لے کر جیت گئے ہیں جبکہ ایم کیو ایم کے معاذ مقدم 20608 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔
پی ایس 128کراچی مکمل نتیجہ
پی ایس 128کراچی سے ایم کیوایم پاکستان کے طحہ احمدخان 34 ہزار 417ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ جماعت اسلامی کی سیدوجیہہ حسن 18 ہزار 588 ووٹ لیکردوسرے نمبرپررہیں۔
پی ایس 127کراچی مکمل نتیجہ
پی ایس 127کراچی سےایم کیوایم پاکستان کےمعاذمحبوب23389ووٹ لیکر جیت گئے جبکہ جماعت اسلامی کےمسعود علی 12642ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 126 کراچی مکمل نتیجہ
پی ایس 126کراچی کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے افتخار عالم 38729ووٹ لے کر جیت گئے جبکہ جماعت اسلامی کے نصرت اللہ 25835 ووٹ لے کر ہار گئے ہیں۔
پی ایس 123 کراچی مکمل نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 123 کراچی کے غیر حتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے عبدالوسیم 17526 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں جبکہ جماعت اسلامی کے محمد اکبر 13117 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 130 کراچی مکمل نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 130 کراچی کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے جمال احمد 38884 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں جبکہ جماعت اسلامی کے حارث علی 19366 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 105کراچی مکمل نتیجہ
پی ایس 105کراچی سے پیپلزپارٹی کے سعیدغنی 26168ووٹ لیکرکامیاب ہوئے اور جی ڈی اے کےعرفان اللہ مروت کو20111ووٹ ملے۔
پی ایس 110 کراچی مکمل نتیجہ
پی ایس110کراچی سے انڈیپنڈنٹ امیدوار ریحان بندو کڑا 47450 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ جماعت اسلامی کے سفیان 22 ہزار 630 ووٹ لیکردوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 106 کراچی مکمل نتیجہ
پی ایس 106 کراچی سے انڈیپنڈنٹ امیدوار سجاد علی 20 ہزار 658 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جکہ پیپلزپارٹی کے عثمان غنی 16854ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 107 کراچی مکمل نتیجہ
پی ایس 107 کراچی کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے محمد یوسف 26902 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں جبکہ آزاد امیدوار خالد 19673 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 108 کراچی مکمل نتیجہ
پی ایس 108 کراچی کے غیر حتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق پاکستان کے محمد دلاور 20014 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار مراد شیخ 16850 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 101 کراچی شرقی مکمل نتیجہ
پی ایس 101 کراچی شرقی کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق ایم کیوا یم کے معید انور 43080 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں جبکہ آزاد امیدوار آغا ارسلان 34745 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔
پی ایس 116 کراچی غربی
پی ایس 116 کراچی غربی کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے علی احمد 7085 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے محمد راحیل خان کو 3640 ووٹ ملے۔
پی ایس 99 کراچی مکمل نتیجہ
پی ایس 99 کراچی سے ایم کیوایم پاکستان کے فرحان انصاری 26 ہزار 658ووٹ لیکرکامیاب ہوگئے جبکہ جماعت اسلامی کے محمد یونس 22 ہزار 321 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 95 کراچی مکمل نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 95 کراچی سے پیپلزپارٹی کے محمد فاروق اعوان 16383 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار راجہ اظہر 11027 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 25سکھر مکمل نتیجہ
پی ایس 25سکھر سے پیپلزپارٹی کے ناصر حسین شاہ 51792ووٹ لیکر جیت گئے جبکہ جے یوآئی کے میر بخش 25059ووٹ لے سکے۔
پی ایس92کورنگی مکمل نتیجہ
پی ایس92کورنگی سےایم کیوایم پاکستان کےارسلان احمد 10795 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ آزادامیدوار شگفتہ رفیق 6816ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہیں۔
پی ایس 23سکھر مکمل نتیجہ
پی ایس 23سکھر سے پیپلزپارٹی کے سید اویس قادر شاہ 69266ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ جی ڈی اے کے عنایت اللہ 21137ووٹ حاصل کر سکے۔
پی ایس97 کراچی مکمل نتیجہ
پی ایس97 کراچی سے ایم کیوایم پاکستان کے شوکت علی 4997 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ پی پی پی کے بشیر احمد4277ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 69 بدین مکمل نتیجہ
پی ایس 69 بدین سےپی پی کےمیر اللہ بخش تالپور38 ہزار 459ووٹ لیکرکامیاب ہوگئے جبکہ جی ڈی اے کے میر عبداللہ خان 33ہزار 378ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 66 ٹنڈو محمد خان مکمل نتیجہ
پی ایس 66 ٹنڈو محمد خان کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے اعجاز حسن شاہ 47649 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ آزاد امیدوار احمد سعید خان 17632 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 4 کشمور مکمل نتیجہ
پی ایس 4 کشمور سے پی پی پی کے عبدالرؤف کھوسو 58 ہزار 046 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ آزاد امیدوار میر غالب حسین ڈومکی 25 ہزار 758ووٹ لیکر دوسرے نمبرپر رہے۔
پی ایس 14قمبرشہداد کوٹ مکمل نتیجہ
پی ایس 14قمبرشہداد کوٹ سے پیپلزپارٹی کے نادر علی مگسی 38473 ووٹ لیکر جیت گئے اور جی ڈی اے کے مظفر علی 20422ووٹ لے سکے۔
پی ایس 98 کراچی مکمل نتیجہ
پی ایس 98 کراچی سے ایم کیو ایم پاکستان کےارسلان پرویز 13 ہزار 903 ووٹ لیکر کامیاب قرا پائے اور جماعت اسلامی کے حماد اللہ 5551ووٹ لیکر ہار گئے۔
پی ایس 24 سکھرمکمل نتیجہ
پی ایس 24 سکھر سے پیپلزپارٹی کے سید فرخ شاہ 41 ہزار 235ووٹ لیکر کامیاب ہوئے اور آزاد امیدوار مبین احمد 19622 ووٹ لیکر ہار گئے۔
پی ایس 39 بینظیرآباد مکمل نتیجہ
پی ایس 39 بینظیرآباد سے پیپلزپارٹی کے بہادر خان 69 ہزار 876 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جی ڈی اے کےعارف نیاز 15015 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 3 جیکب آباد مکمل نتیجہ
پی ایس 3 جیکب آباد سے آزاد امیدوار ممتاز حسین جاکھرانی 39 ہزار 600 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے اور پیپلزپارٹی کے اورنگزیب پنہور 31586 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 90 کراچی مکمل نتیجہ
پی ایس 90 کراچی سے ایم کیوایم پاکستان کے شارق جمال 35 ہزار 609 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ انڈیپنڈنٹ امیدوار وقاص اقبال 32645ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 35 نوشہروفیروز مکمل نتیجہ
سرکاری نتیجہ کے مطابق پی ایس 35نوشہروفیروزسے پیپلزپارٹی کےضیا الحسن 79744ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ جی ڈی اے کےمسروراحمد خان 29529ووٹ لے سکے۔.
پی ایس 74 سجاول مکمل نتیجہ
غیرسرکاری نتیجہ کے مطابق پی ایس 74سجاول سے پیپلزپارٹی کےمحمدعلی ملکانی 83900ووٹ لیکرکامیاب قرارپائے جبکہ آزاد امیدوارعبدالستار 14259ووٹ لےکردوسرےنمبر پر رہے۔
پی ایس 40سانگھڑ مکمل نتیجہ
غیرسرکاری نتیجہ کے مطابق پی ایس 40سانگھڑ سےجی ڈی اے کےغلام دستگیر 56354ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ پیپلزپارٹی کے نوید ڈیرو 52923ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 91 کورنگی مکمل نتیجہ
سرکاری نتیجہ کے مطابق پی ایس 91کورنگی سےجماعت اسلامی کےمحمدفاروق 23499ووٹ لیکرجیت گئے اور انڈیپنڈنٹ امیدوار عابد جیلانی 22ہزار 732ووٹ لیکردوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 87 ملیر مکمل نتیجہ
سرکاری نتیجہ کے مطابق پی ایس 87ملیر سےپیپلزپارٹی کےمحمودعالم 19220ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ انڈیپنڈنٹ امیدوار طاؤس خان 7703ووٹ لے سکے۔
پی ایس 19گھوٹکی مکمل نتیجہ
غیرسرکاری نتیجہ کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 19گھوٹکی سےآزادامیدوارنادراکمل لغاری 55683ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ پیپلزپارٹی کے عبدالباری پتافی 44186ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 32نوشہرو فیروز مکمل نتیجہ
غیرسرکاری نتیجہ کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 32نوشہرو فیروزسے پیپلزپارٹی کےسیدسرفرازحسین 58761ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ جی ڈی اے کےسید زوہیب علی 27413ووٹ لے سکے۔
پی ایس 37بے نظیرآباد مکمل نتیجہ
غیرسرکاری نتیجہ کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 37بےنظیرآبادسے پیپلزپارٹی کے جاویداقبال 70383ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ انڈیپنڈنٹ امیدوارعنایت علی 20492ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 88 ملیر مکمل نتیجہ
سرکاری نتیجہ کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 88 ملیر سےانڈیپنڈنٹ امیدواراعجاز خان 17580ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ پیپلزپارٹی کےسید مزمل شاہ نے 12762ووٹ لئے۔
پی ایس 72بدین مکمل نتیجہ
سرکاری نتیجہ کے مطابق پی ایس 72بدین سےپیپلزپارٹی کے محمد اسماعیل 39849ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ جی ڈی اے کے امیر حسن 24296 ووٹ لیکر دوسرے نمبرپر رہے۔
پی ایس 33نوشہروفیروز مکمل نتیجہ
غیرسرکاری نتیجہ کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 33نوشہروفیروز سےپیپلزپارٹی کےسید حسن علی شاہ 60617ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ جی ڈی اے کے شکیل احمد 2817لیکر دوسرے نمبر پر رہے، غیرسرکاری نتیجہ
پی ایس 44 سانگھڑ مکمل نتیجہ
سرکاری نتیجہ کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس44سانگھڑ سے پیپلزپارٹی کے شاہد تھیم 60 ہزار 385 ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ جی ڈی اے کے محمد بخش 49143 ووٹ لے سکے۔
پی ایس 51 عمرکوٹ مکمل نتیجہ
غیرسرکاری نتیجہ کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس51عمرکوٹ سےپیپلزپارٹی کےنواب تیمورتالپور58958ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ جی ڈی اے کے دوست محمد نے 27725 ووٹ لئے۔
پی ایس 81 دادو مکمل نتیجہ
سرکاری نتیجہ کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس81دادوسےپیپلزپارٹی کےفیاض علی بٹ54338ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ جی ڈی اے کے لیاقت علی جتوئی نے46963ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس71بدین مکمل نتیجہ
سرکاری نتیجہ کے مطابق پی ایس71بدین سےپیپلزپارٹی کےتاج محمد41134ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ جی ڈی اے کے محمد حسام مرزا 32477 ووٹ لیکر دوسرےنمبر پر رہے۔
پی ایس 43سانگھڑ مکمل نتیجہ
سرکاری نتیجہ کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 43سانگھڑ سے پیپلزپارٹی کے پارس ڈیرو67851ووٹ لیکر کامیاب ہوئے اور جی ڈی اےکےنیازحسین 23 ہزار869ووٹ لیکردوسرےنمبرپر رہے۔
پی ایس 86 ملیر کراچی مکمل نتیجہ
سرکاری نتیجہ کے مطابق پی ایس 86ملیرکراچی سےپیپلزپارٹی کےعبدالرزاق راجہ15017ووٹ لیکرجیت گئے جبکہ مسلم لیگ(ن)کےمحمدیعقوب 6633ووٹ لے سکے۔
پی ایس 36 شہید بے نظیرآباد مکمل نتیجہ
سرکاری نتیجہ کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس36شہیدبےنظیرآبادسےپیپلزپارٹی کی عذرافضل 75866ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ میربہاول رند 16228 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 80 دادو مکمل نتیجہ
سرکاری نتیجہ کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس80دادوسےپیپلزپارٹی کے عبدالعزیز جونیو52131 ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ جی ڈی اےکےکریم علی جتوئی 43 ہزاار 815 ہار گئے۔
پی ایس73سجاول مکمل نتیجہ
سرکاری نتیجہ کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس73سجاول سےپیپلزپارٹی کےشاہ حسین شاہ شیرازی72942ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ جے یو آئی کے محمد اسماعیل میمن 6167 ووٹ لیکر ہار گئے۔
پی ایس 84 ملیر مکمل نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس84ملیر سے پیپلزپارٹی کےمحمدیوسف بلوچ25348ووٹ لیکرجیت گئے اور انڈیپنڈنٹ امیدوارزین العابدین13437ووٹ لیکر دوسرے نمبرپر رہے۔
پی ایس 5کشمور مکمل نتیجہ
غیرسرکاری نتیجہ کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 5کشمورسےپیپلزپارٹی کےسردارغلام عابد 29388ووٹ لیکر کامیاب ہوئے اور جے یوآئی کے رب نواز 20983ووٹ لیکر دوسرےنمبرپررہے۔
پی ایس 7شکارپور کا مکمل نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 07 شکار پور سے پیپلزپارٹی کے امتیازاحمد کامیاب قرار پائے ہیں۔
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق امتیاز احمد نے61510ووٹ حاصل کئے، آغا تیمورکے43878ووٹ حاصل کیے۔
پی ایس 10لاڑکانہ کا مکمل نتیجہ
پی ایس 10لاڑکانہ سے پیپلزپارٹی کی فریال تالپور 85729ووٹ لے کر کامیاب قرار پائیں غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق ان کے مد مقابل جے یو آئی کے کفایت اللہ 20617ووٹ حاصل کرسکے۔
پی ایس 13 لاڑکانہ کا مکمل نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 13 لاڑکانہ کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے عادل الطاف 89662 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ جے یو آئی ف کی نفیسہ بھٹو 4028 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 17قمبر شہداد کوٹ کا مکمل نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 17قمبر شہداد کوٹ سے پیپلزپارٹی کے نوابزادہ برہان خان کامیاب قرار پائے ہیں۔ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق پی پی کے برہان خان نے 39ہزار 540ووٹ حاصل کیے۔
پی ایس 18گھوٹکی کا مکمل نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 18گھوٹکی سے آزاد امیدوارجام مہتاب حسین 56079ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں، غیر حتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے شہریار خان 53981ووٹ حاصل کرسکے۔
پی ایس 25 سکھر فور
پی ایس 25 سکھر فور کے 23 پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے ناصر حسین شاہ 11545 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں جبکہ جے یو آئی ف کے امیر بخش 4533 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی ایس 26خیرپور کا مکمل نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 26خیرپور سے پیپلزپارٹی کے قائم علی شاہ 47234ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔
غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق جی ڈی اے کے امام بخش 19567ووٹ حاصل کرسکے۔
پی ایس 27خیرپور کا مکمل نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 27 خیرپور سے پیپلزپارٹی کے ہالار وسان کامیاب قرار پائے ہیں۔ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق پی پی کے ہالاروسان نے 1 لاکھ 27ہزار 709ووٹ حاصل کیے۔ ان کے مد مقابل جے یو آئی کے محمد شریف نے 12900ووٹ حاصل کیے۔
پی ایس 22سکھر کا مکمل نتیجہ
پی ایس 22سکھر سے پیپلزپارٹی کے اکرام اللہ 42273ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق جے یو آئی کے محمد مبین 39978ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے191جیکب آباد کا مکمل نتیجہ
این اے191جیکب آباد کشمور سے پیپلزپارٹی کے علی خان مزاری 57282ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق جے یوآئی کے شاہ زین خان 50536ووٹ لے سکے۔
پی ایس 23 سکھر ٹو
پی ایس 23 سکھر ٹو کے ایک پولنگ اسٹیشن کے غیرسرکاری غیرحتمی نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے سید اویس شاہ 950 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں، جی ڈی اے کے فقیر عنایت 402 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی ایس 24 سکھر
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 24 سکھر کے ایک پولنگ اسٹیشن کے غیرسرکاری غیر حمتی نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے سید فرخ شاہ 750 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں، آزاد امیدوار مبین جتوئی 160 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی ایس 01 جیکب آباد ون
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 01 جیکب آباد ون کے ایک پولنگ اسٹیشن کے غیرسرکاری غیر حتمی نتیجے کے مطابق پیپلزپارٹی کے شیئر محمد مغیری 518 ووٹ لے کر آگے ہیں، آزاد امیدوار عبدالرزق کھوسو 30 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی ایس 102 کراچی شرقی مکمل نتیجہ
پی ایس 102 کراچی شرقی کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے عامر صدیقی 25330 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں جبکہ جماعت اسلامی کے محمد نجیب ایوبی 19512 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 124 کراچی
سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 124 کراچی کے ایک پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی غیرسرکاری نتیجے کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے عبدالباسط 300 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ پیپلزپارٹی محمد فیضان 100 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔
پی ایس 125 کراچی
سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 125کراچی کے 34 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی امیدوار سید محمد نقی 9722 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ آزاد امیدوار فوزیہ صدیقی 8153 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔
پی ایس 26 خیرپور
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 26 خیرپور کے ایک پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی غیرسرکاری نتیجے کے مطابق پیپلزپارٹی کے سید قائم علی شاہ 169 ووٹ لے کر آگے، جی ڈی اے کے امام بخش 29 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔
پی ایس 60 حیدرآباد مکمل نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 60 حیدرآباد سے پیپلزپارٹی کے رہنما جام خان شورو کامیاب ہوگئے انہوں نے 38693 ووٹ حاصل کیے جبکہ جی ڈی اے کے ایاز لطیف 7369 ووٹ حاصل کرسکے۔
پی ایس 61 حیدرآباد مکمل نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 61 حیدرآباد کی نشست پیپلزپارٹی رہنما شرجیل میمن نے جیت لی ہے، شرجیل میمن نے 63756 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی، جے یو آئی کے سعید احمد تالپور 11889 ووٹ حاصل کرسکے۔
پی ایس 62 حیدرآباد مکمل نتیجہ
پی ایس 62 حیدرآباد کے غیر حتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق ایم کیو ایم کے صابر حسین 24385 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں جبکہ آزاد امیدوار اویس خان 14287 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔
پی ایس 65 حیدرآباد مکمل نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 65 حیدرآباد کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق ایم کیو ایم کے ناصر حسین قریشی 23184 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار شعیب شوکت 14321 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 64 حیدرآباد مکمل نتیجہ
پی ایس 64 حیدرآباد کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق ایم کیو ایم کے محمد راشد خان 35235 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں جبکہ آزاد امیدوار نعیم الدین کو 26063 ووٹ ملے۔
پی ایس 63 حیدرآباد مکمل نتیجہ
پی ایس 63حیدرآباد کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار محمد ریحان 40306 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے کامران شفیق کو 11844 ووٹ ملے ہیں۔
پی ایس68بدین کا مکمل نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس68بدین سے پیپلزپارٹی کے محمد ہالیپوٹو کامیاب قرار پائے ہیں۔
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق محمد ہالیپوٹونے57540ووٹ حاصل کئے ان کے مدمقابل جی ڈی اے کے منصورعلی13865ووٹ حاصل کرسکے
پی ایس 111 کیماڑی
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 111 کیماڑی کے ایک پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے لیاقت آسکانی 237 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ جماعت اسلامی کے غلام مصطفیٰ 98 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی ایس 70 بدین 3
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 70 بدین 3 کے ایک پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی غیرسرکاری نتیجے کے مطابق پیپلزپارٹی کے ارباب امان اللہ 639 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں جبکہ جی ڈی اے کے حسنین علی مرزا 12 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔
پی ایس 77 جامشورو مکمل نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 77 جامشورو کے مکمل غیرسرکاری غیرحتمی نتیجے کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار مراد علی شاہ کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ جی ڈی اے کے روشن علی 7 ہزار ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس78جامشورو کا مکمل نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 78جامشورو سے پیپلزپارٹی کے سکندر علی شورو کامیاب قرار پائے ہیں۔
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق پی پی کے سکندر علی شورو نے4687ووٹ حاصل کیے، ان کے مدمقابل جی ڈی اے کے امیدوار منیر حیدر شاہ9430ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔۔
پی ایس 24 سکھر
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 24 سکھر کے 8 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے سید فرخ شاہ 7100 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ آزاد امیدوار صفیہ بلوچ 2154 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔
پی ایس 76 ٹھٹھہ
پی ایس 76 ٹھٹھہ کے 31 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار علی حسن 9120 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ ٹی ایل پی کے امیدوار الطاف حسین 1120 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
پی ایس 75 ٹھٹھہ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 75 ٹھٹھہ کے 26 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار ریاض حسین 11303 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ آزاد امیدوار سید امجد 425 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔
پی ایس 83 دادو
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 83 دادو کے 23 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی پی امیدوار سید صالح شاہ جیلانی 4280 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ جی ڈی اے کے امیدوار امداد حسین 2911 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی ایس 82 دادو
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 82 دادو کے 16 پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی پی امیدوار مجیب الحق 2326 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ جی ڈی اے کے امیدوار عاشق علی 1034 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔
پی ایس 81 دادو
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 81 دادو کے 12 بولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی پی امیدوار فیاض بٹ 4865 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ جی ڈی اے کے امیدوار لیاقت علی جتوئی 4835 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔
پی ایس 49 عمر کوٹ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 49 عمر کوٹ کے 61 پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی پی امیدوار سید سردار علی شاہ 26178 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ جی ڈی اے کے امیدوار خضر حیات 7938 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔
پی ایس 50 عمر کوٹ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 50 عمر کوٹ کے 50 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی امیدوار سید امیر علی شاہ 25192 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ جی ڈی اے کے امیدوار غلام نبی 5014 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی ایس 4 کشمور
حلقہ پی ایس 4 کشمور کے 29 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی پی امیدوار عبدالرؤف کھوسو 15165 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ آزاد امیدوار میر غالب حسین 2838 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔
پی ایس 21 گھوٹکی
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 21 گھوٹکی کے 108 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار علی نواز خان 42845 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ جے یو آئی (ف) کے امیدوار غلام علی عباس 13909 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔
پی ایس 38 بینظیر آباد
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 38 بینطیر آباد کے 26 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق پی پی امیدوار غلام قادر 9055 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ جی ڈی اے کے امیدواار سید زین العابدین 7478 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔
پی ایس 93 کراچی مکمل نتیجہ
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 93 کراچی کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار ساجد حسین 20372 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں جبکہ جماعت اسلامی کے عبدالحفیظ 10832 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
کراچی: سندھ اسمبلی کی 80 سے زائد گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف ہوا ہے، سندھ اسمبلی کے ملازم آفتاب مہر نے اس سلسلے میں چیف الیکشن کمشنر کو ایک خط لکھا ہے اور حکام کو لیگل نوٹس بھجوا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے ملازم آفتاب مہر کی جانب سے حکام کو ایک لیگل نوٹس بھیجا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی کی 80 سے زائد گاڑیاں غیر قانونی طور پر استعمال ہو رہی ہیں۔
لیگل نوٹس کے مطابق سندھ اسمبلی کے پاس 120 گاڑیاں ہیں، 42 گاڑیاں مختلف ملازمین استعمال کر رہے ہیں، اکثر ملازمین کو سندھ اسمبلی کی گاڑیاں الاٹ نہیں ہو سکتیں، اسپیشل سیکریٹری سندھ اسمبلی نے سابق ایم پیز اور دیگر کو گاڑیاں واپس کرنے کا کہا تھا۔
لیگل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی کی 22 گاڑیاں اسپیکر آغا سراج درانی کے زیر استعمال ہیں، جب کہ ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی کے پاس 3 گاڑیاں ہیں، اسٹیڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے پاس بھی 9 گاڑیاں ہیں جو واپس نہیں کی گئیں، اس کے علاوہ سابق اسپیکر اور سابق ایم پی ایز کے پاس 11 گاڑیاں ہیں جو 10 سال سے پیٹرول کے ساتھ استعمال کی جا رہی ہیں۔
یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی کی 5 گاڑیاں چھین لی گئی ہیں جو تاحال واپس نہیں مل سکیں، اور 24 گاڑیاں تاحال گم ہیں، جس کی ایف آئی آر تک نہیں ہوئی۔
کراچی : سندھ اسمبلی آج تحلیل کر دی جائے گی ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری آج ہی گورنر سندھ کو ارسال کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی اپنی آئینی مدت سےدوروز پہلے آج تحلیل کردی جائےگی، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ آج ہی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری گورنر سندھ کو ارسال کریں گے۔
اسپیکر سندھ اسمبلی نے اسمبلی ختم ہونے سےمتعلق اراکین کو آگاہ کرتے ہوئے ہدایت کی تمام ارکان اپنی حاضری یقینی بنائیں۔
آغاسراج درانی کا کہنا ہے کہ آج آخری اجلاس ہے، جس میں الوداعی فوٹوسیشن ہوگا ، اجلاس کےبعداراکین کیلئےپرفارمنس سرٹیفکیٹ رکھے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ کیلئے اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت جاری ہے ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کی جانب سے شعیب صدیقی، یونس ڈھاگا اور ڈاکٹر صفدر عباسی کے نام فیورٹ قرار دیے جارہے ہیں۔
گذشتہ روز مشیر قانون مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی کی آئینی مدت اتوار 13 اگست کو مکمل ہو رہی ہے تاہم اسمبلی قبل از وقت تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت یہ جمعہ 11 اگست کو تحلیل کر دی جائے گی۔
مرتضیٰ وہاب نے بتایا تھا کہ محکمہ قانون سمری طریقہ کار کے تحت وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو بھیجے گا اور وہ کل اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس گورنر سندھ کو ارسال کر دیں گے، جن کے دستخط کرتے ہی اسمبلی تحلیل ہو جائے گی۔
کراچی : سندھ اسمبلی گیارہ اگست کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، الوداعی فوٹوسیشن جمعے کو ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کو گیارہ اگست کوتحلیل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے وزیراعلیٰ سندھ نو اور دس اگست کو کابینہ کا آخری اجلاس کریں گے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ ارکان سندھ اسمبلی کےلیےآج ہونے والا فوٹوسیشن بھی ملتوی کردیا گیا ہے، الوداعی فوٹوسیشن اب جمعے کوہوگا، جس میں ارکان اسمبلی کیلئے ظہرانے کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔
سندھ حکومت کی جانب سے جمعے تک تمام سرکاری امورمکمل کرنےکی ہدایت کردی گئی ہے، جس کے پیش نظر سندھ بھر کے سرکاری دفاترمیں رات گئے تک کام جاری رہا۔
کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس میں آج 8 بل منظور کر لیے گئے، جب کہ اپوزیشن نے اس عمل کے خلاف واک آؤٹ کیا۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس میں سندھ اسمبلی نے پانچ سرکاری بل منظور کیے تو اپوزیشن نے اس کے خلاف سندھ اسمبلی سے واک آؤٹ کر لیا، تاہم اپوزیشن کے واک آؤٹ کے باوجود 3 مزید بل منظور کر لیے گئے۔
واک آؤٹ سے قبل منظور ہونے والے بلوں میں حیدرآباد واٹر بورڈ اینڈ سیوریج بل 2023، میرپورخاص واٹر بورڈ اینڈ سیوریج بل 2023، شہید بے نظیرآباد واٹر بورڈ اینڈ سیوریج بل 2023، لاڑکانہ واٹر بورڈ اینڈ سیوریج بل 2023، اور سکھر واٹر بورڈ اینڈ سیوریج بل 2023 شامل تھے۔
بل کے متن کے مطابق کارپوریشن کا چیئرمین میئر ہوگا، اور بورڈ 15 ارکان پر مشتمل ہوگا، بورڈ کے ارکان میں 9 سرکاری اور 5 غیر سرکاری ہوں گے، بورڈ میں کم سے کم 2 خواتین ہوں گی۔
واک آؤٹ کے بعد منظور ہونے والے بلوں میں سندھ بلدیاتی ترمیمی بل 2023، کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی بل 2022، اور ہینڈز انسٹیٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اسٹیڈیز بل 2023 شامل ہیں۔
اپوزیشن لیڈر رعنا انصار نے اس عمل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی میں روزانہ کے بنیاد پر بل پاس ہو رہے ہیں، یہ اہم بل ہیں لیکن اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، ممبرز کو نہیں بتایا گیا کہ اہم قانون سازی ہونے جا رہی ہے۔
ایم پی اے محمد حسین نے کہا اندھی قانون سازی کی جا رہی ہے، گورنر سندھ سے اپیل ہے کہ ان کے پاس جب یہ بل آئیں تو ان کی توثیق نہ کریں، آج 6 کارپوریشن کے بلز عجلت میں پاس کیے گئے، ہم نے ٹوکن احتجاج کیا لیکن حکومت نے نہیں سنا، جس پر ہم اجلاس کے بائیکاٹ پر مجبور ہوئے۔
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے اسپیکر سندھ اسمبلی کو اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کی اجازت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کے معاملے میں پی پی قیادت نے گرین سنگل دے دیا ہے، پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر کو کہا گیا ہے کہ اگر ایم کیو ایم اپوزیشن لیڈر کے لیے زیادہ نمبرز ظاہر کرتی ہے تو اس کی درخواست پر عمل کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق جی ڈی اے کی حمایت کے بعد ایم کیو ایم آج ہی سندھ اسمبلی میں نئی درخواست جمع کرائے گی، جس کے 24 گھنٹے کے اندر نئے اپوزیشن لیڈر کا نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نگراں سیٹ اپ کے لیے پی ٹی آئی یا حلیم عادل شیخ سے مشاورت نہیں چاہتی۔
کراچی : پیپلز پارٹی نے سندھ اسمبلی وفاق کے ساتھ تحلیل کرنے پر اتفاق کرلیا، سندھ اسمبلی بھی 8 اگست کو تحلیل کرنے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی 8 اگست کو تحلیل کئے جانے کا امکان ہے ، پیپلز پارٹی نے سندھ اسمبلی وفاق کے ساتھ تحلیل کرنے پر اتفاق کرلیا۔
ذرائع صوبائی اسمبلی کا کہنا ہے کہ 7 اگست تک اسمبلی مدت کے کام مکمل کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے اور سیکریٹری اسمبلی کو اہم ہدایات مل گئیں ہیں۔
سندھ اسمبلی کا الوداعی اجلاس اگست کے پہلے ہفتے میں ہوگا، 7 اگست تک اراکین صوبائی اسمبلی کا فائنل فوٹو سیشن ہوگا اور تمام ارکان کوکارکردگی سرٹیفکیٹ دیئے جائیں گے، سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ نے آخری دنوں کا کا شروع کردیا ہے۔
اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی 8اگست کو تحلیل کر دی جائے گی ، قومی اسمبلی کی تحلیل کی سمری صدر مملکت کو ارسال کی جائے گی۔
آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر مملکت نے دستخط نہ کیے تو 48 گھنٹے میں اسمبلی خود بخود تحلیل ہو جائےگی۔
خیال رہے حکومت کی مدت 12 اگست رات بارہ بجے تک پوری ہوگی، قبل از وقت اسمبلی تحلیل کیے جانے سے یہ بات واضح ہے کہ انتخابات کا انعقاد 90 روز میں ہوگا کیونکہ مدت پوری ہونے کے بعد اسمبلی تحلیل کیے جانے پر آئینی لحاظ سے انتخابات 60روز کے اندر کروانے ہوں گے۔
کراچی: سندھ اسمبلی میں سود خوروں کے خلاف قانون منظور کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی نے سود خوروں کے خلاف ایک قانون منظور کیا ہے جس کے بعد کوئی بھی شخص یا گروہ نقد رقم یا گاڑی وغیرہ سود پر نہیں دے سکے گا۔
سود خوری میں ملوث ہونے پر عدالت جائداد ضبط کرنے کا حکم دے سکتی ہے، سود خور کو کم از کم 3 سال، اور زیادہ سے زیادہ 10 سال سزا بھی ہو سکتی ہے۔
ایکٹ کے سیکشن 3 دفعہ 01 کے تحت سود خور کو 10 لاکھ روپے کا جرمانہ ہوگا۔
سود خور کے لیے سہولت کاری کرنے والے کو بھی قید اور جرمانے کی سزا ہوگی، اور مقروض کو ہراساں کرنے میں ملوث شخص کو 5 سال قید کی سزا، اور 5 لاکھ روپے جرمانہ کیا جائے گا۔