Tag: سندھ اسمبلی

  • سندھ ریگولیشن آف الیکٹرک پاور سروسز بل 2023 منظور

    سندھ ریگولیشن آف الیکٹرک پاور سروسز بل 2023 منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی نے سندھ ریگولیشن آف الیکٹرک پاور سروسز بل 2023 پاس کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بل کے تحت سندھ میں مختلف ذرائع سے بجلی کی پیداوار اور اس کی تقسیم ہوسکے گی، سندھ حکومت اپنے گرڈ اسٹیشن بنا کر صوبے میں سستی بجلی کی تقسیم یقینی بنائے گی۔

    اس قانون کے تحت سندھ الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی اور سندھ حکومت اب بجلی کی پیداوار، تقسیم اور فراہمی خود کرسکے گی۔

    سندھ میں بجلی کے تمام معاملات سندھ الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی چلائے گی جبکہ اتھارٹی کا صدر دفتر کراچی میں ہوگا جو بجلی بنانے، تقسیم کرنے کے لائسنس جاری کرے گا۔

    اتھارٹی سندھ میں بجلی کا ٹیرف مقرر کرے گی اور دیگر صوبوں سے سپلائی کے معاملات دیکھے گی۔

    سندھ الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی عالمی اور ملکی معیار کے مطابق ٹرانسمیشن، تقسیم، مارکیٹ، فراہمی کا نظام وضع کرے گی جبکہ بجلی کی پیداوار، چھوٹے گرڈ اسٹیشن کے قیام کا لائسنس بھی جاری کرسکے گی۔

    نیپرا سے جاری لائسنس اب اتھارٹی کی جانب سے جاری تصور کیے جائیں گے جبکہ نیپرا سندھ میں بجلی کا کوئی لائسنس اتھارٹی سے مشورے کے بغیر جاری نہیں کرسکے گا۔

  • سندھ اسمبلی میں بجٹ سے پہلے بڑی تبدیلی کا امکان

    سندھ اسمبلی میں بجٹ سے پہلے بڑی تبدیلی کا امکان

    کراچی : سندھ حکومت نے اسمبلی کا اجلاس سات جون طلب کرلیا، اجلاس میں سندھ اسمبلی میں ممکنہ طور پر اپوزیشن لیڈر تبدیلی غور ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں بجٹ سے پہلے بڑی تبدیلی کا امکان ہے، سندھ حکومت نے اسمبلی کا اجلاس سات جون طلب کرلیا ہے۔

    سندھ اسمبلی میں سات جون کو ممکنہ طور پر اپوزیشن لیڈر تبدیلی غور ہوگا، پہلی دفعہ حکومت ایوان میں اپوزیشن لیڈر لانے کے لئے بھاگ ڈور کر رہی ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے جی ڈی اے اپوزیشن لیڈر حمایت کے لئے رابطہ کیا گیا ہے تاہم جی ڈی اے نے اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کے حوالے سے تاحال ایم کیو ایم کو مثبت جواب نہیں دیا۔

  • سندھ اسمبلی کا  بھی ملک میں ایک ہی وقت میں انتخابات کرانے کا مطالبہ

    سندھ اسمبلی کا بھی ملک میں ایک ہی وقت میں انتخابات کرانے کا مطالبہ

    کراچی : ڈپٹی اسپیکرسندھ اسمبلی ریحانہ لغاری نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھا، جس میں ملک میں ایک ہی وقت میں انتخابات کرانے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی نے بھی ملک میں ایک ہی وقت میں انتخابات کرانےکامطالبہ کردیا ، ڈپٹی اسپیکرسندھ اسمبلی ریحانہ لغاری نے چیف جسٹس سپریم کورٹ کو خط لکھا۔

    جس میں کہا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کے احکامات پرصوبےمیں اضطراب پیداہواہے،10اپریل کوسندھ اسمبلی نےآئین کی مختلف شقوں پر غور کیا اور قرارداد منظور کی، قرارداد میں مطالبہ کیا گیا قومی اور صوبائی اسمبلیوں کےانتخابات ایک ہی وقت ہونے چاہیئں۔

    ڈپٹی اسپیکرسندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ اراکین اسمبلی نےاس بات پرزوردیاقانون سازی کرناپارلیمنٹ کاخصوصی اختیارہے ، 18ویں ترمیم نےالیکشن کمیشن کوآزادانہ اورمنصفانہ انتخابات کرانےکااختیاردیا۔

    خط میں کہا کہ الیکشن کمیشن کوآرٹیکل 218، 219 اور 224 کے تحت اختیارات فراہم کیا گیا ہے، انتخابات آزادانہ اور منصفانہ طریقے سے ہوں، کوئی سیاسی جماعت حکومت میں رہ کر انتخابی عمل کومتاثرنہ کرے۔

    ریحانہ لغاری نے مزید کہا کہ اس وقت ملک میں ایک آئینی بحران دکھائی دیتاہے، آرٹیکل 218، 219 اور 224 کی روح پر عمل نہیں کیا جا رہا، سپریم کورٹ کا حکم آئین کے مذکورہ آرٹیکلز سے مطابقت نہیں رکھتا۔

    خط میں کہنا تھا کہ گزشتہ مردم شماری کےمطابق پنجاب میں سب سے زیادہ نشستیں ہیں، سندھ کے لوگوں میں خیال ہے پنجاب کے انتخابی نتائج پر براہ راست اثر پڑے گا، ایک صوبے میں پہلے انتخابات ہوتے ہیں تو اس کے چھوٹے صوبوں پر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، انتخابات کاعمل خصوصی طورپرالیکشن کمیشن نگران حکومتوں کی موجودگی میں چلاتاہے، آئین پر عمل کرنا ہم سب کا فرض ہے۔

  • سندھ اسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں اور پروموشن کیخلاف تحقیقات کا آغاز

    سندھ اسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں اور پروموشن کیخلاف تحقیقات کا آغاز

    کراچی: نیب نے سندھ اسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں اور پرومشن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب نے سیکریٹری سندھ اسمبلی عمر فاروق سمیت خاندان کے 14 افراد سے تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

    نیب کی جانب سے سیکریٹری سندھ اسمبلی کی اہلیہ، 2 بیٹوں اور تین بیٹیوں کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

    علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر اسسٹنٹ کمشنرز تحصیل دار سے ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔ سیکریٹری اسمبلی کے قریبی ساتھیوں کا بھی ریکارڈ مانگا گیا ہے۔

    اس سے قبل دسمبر میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے تھر کول واٹر پروجیکٹ میں بے ضابطگیوں کی انکوائری شروع کی تھی۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ سال احتساب کے نگراں ادارے کو منصوبے میں کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    نیب کراچی نے سیکریٹری محکمہ آبپاشی سندھ کو لکھے گئے خط میں منصوبے کا ریکارڈ طلب کیا تھا، نیب نے منصوبے پر ہونے والے اخراجات کا ریکارڈ اور بل پاس کرنے والی اتھارٹی کے بارے میں پوچھا تھا۔

    احتساب بیورو نے مطالبہ کیا تھا کہ سال 2016-17 میں منصوبے پر خرچ کی گئی رقم کی تفصیلات نیب کو فراہم کی جائیں۔

  • عمران خان نے سندھ قیادت کو عام انتخابات میں تگڑے امیدوار چننے کی ہدایت کر دی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے صوبائی قیادت کو عام انتخابات میں تگڑے امیدوار چننے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ سندھ اسمبلی کی 130 اور قومی اسمبلی کی 60 نشستوں کے لیے پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے درخواستیں اگلے ماہ سے طلب کی جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ امیدواروں کے جلد انتخاب کا فیصلہ بھرپور تیاری کے لیے کیا گیا ہے، اور چیئرمین نے ہدایت کی ہے کہ تگڑے امیدواروں کا انتخاب کیا جائے۔

    اس سلسلے میں علی زیدی کی قیادت میں 7 رکنی بورڈ امیدواروں کا فیصلہ کرے گا، اور شارٹ لسٹ کیے گئے حتمی امیدواروں کے نام کا اعلان مرکز سے کیا جائے گا۔

    سندھ حقوق مارچ کے طرز پر جلد لانگ مارچ کا اعلان بھی کیا جائے گا اور عوامی رابطہ مہم میں تیزی لائی جائے گی، یاد رہے کہ عمران خان اپنی تقاریر میں متعدد مرتبہ سندھ میں اگلا انتخاب جیتنے کا دعویٰ کر چکے ہیں۔

  • سندھ اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پر پولنگ جاری

    سندھ اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پر پولنگ جاری

    کراچی: سندھ اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پر پولنگ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے ایوان میں سینیٹ کی ٹیکنو کریٹ کی نشست پر انتخاب کے لیے پولنگ جاری ہے۔

    صوبہ سندھ میں سینیٹر سکندر میندھرو کے انتقال سے ٹینیکل نشست خالی ہوئی تھی، اس نشست پر 3 امیدواروں میں مقابلہ ہے، جن میں پیپلز پارٹی کی جانب سے ڈاکٹر خالدہ سکندر میندھرو، ڈاکٹر کریم خواجہ اور تحریک انصاف کی جانب سے سابق جسٹس نور الدین امیدوار ہیں۔

    پولنگ آج صبح 9 بجے سے شروع ہوئی اور شام 4 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گی۔

    ووٹنگ شروع ہوتے ہی سندھ اسمبلی کے ایوان سے حنا دستگیر نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا، صوبائی الیکشن کمشنر اعجاز انور چوہان ریٹرننگ آفیسر کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے سینئر افسران علی اصغر سیال، ندیم حیدر ،مسعود احمد قریشی اور محمد یوسف ان کی معاونت کر رہے ہیں۔

    اب تک 10 ووٹ کاسٹ ہو چکے ہیں، ایم پی اے جام اویس گہرام بھی ووٹ ڈالنے پہنچ گئے، انھیں بکتر بند گاڑی میں اسمبلی لایا گیا، کیوں کہ وہ جیل کسٹڈی میں ہیں، ان پر ناظم جوکھیو قتل کے الزامات ہیں۔

  • سندھ اسمبلی:‌ ارکان نے ایک دوسرے پر چپلیں پھینکیں

    سندھ اسمبلی:‌ ارکان نے ایک دوسرے پر چپلیں پھینکیں

    کراچی: سندھ اسمبلی میں نئے بلدیاتی نظام کے ترمیمی بل کی منظوری کے وقت شدید ہنگامہ آرائی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان گتھم گتھا ہو گئے، اراکین نے گالم گلوچ کیا، اور ارکان نے ایک دوسرے پر چپلیں پھینکیں۔

    پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی اراکین کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی، ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ امداد پتافی اور تیمور نے پی ٹی آئی اراکین سے بدتمیزی کی، اور پی پی اراکین لڑائی کے لیے اپوزیشن بنچز پر آئے تھے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی اسمبلی فلور پر تقریر پر اپوزیشن نے وزیر اعلیٰ کے خلاف ایوان میں احتجاج کیا، اور ان کے خلاف نعرے بازی کی، اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ بھی کیا، اس دوران شدید تلخ کلامی ہوئی۔

    اپوزیشن ارکان نے کاپیاں پھاڑ کر وزیر اعلیٰ سندھ کی طرف پھینک دیں، بلال غفار نے کہا وزیر اعلیٰ سندھ اسمبلی فلور پر معتصبانہ بیان دے رہے ہیں، حلیم عادل نے کہا وزیر اعلیٰ سندھ اپنے بیان کی وضاحت کریں اور معافی مانگیں۔

    سندھ میں نیا بلدیاتی نظام کثرتِ رائے سے منظور

    اپوزیشن جماعتوں کے رہنما وزیر بلدیات ناصر حسین کے سامنے جا کر کھڑے ہو گئے تھے، انھوں نے وزیر بلدیات کے رویے پر بھی شدید احتجاج کیا۔

    واضح رہے کہ مراد علی شاہ نے اپوزیشن کو ان پڑھ کہہ دیا تھا، انھوں نے کہا ایک ان پڑھ اپوزیشن سے بڑھ کر خرابی کوئی نہیں، وفاق میں بھی ایک ان پڑھ اور نالائق حکومت آئی ہے۔ مراد علی شاہ نے لسانیت کا الزام بھی لگایا اور کہا یہ لسانیت پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، سندھ سے محبت کرو گے تو سندھ کے لوگ بھی محبت دیں گے۔

  • فردوس نقوی کا اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان

    فردوس نقوی کا اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان

    کراچی: پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی نے اپنی اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فردوس شمیم نقوی نے آج منگل کو سندھ اسمبلی میں رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں رکنیت سے احتجاجاً مستعفی ہو رہا ہوں۔

    سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اسمبلی میں کل جو کیا گیا تھا وہ احساس دلانے کے لیے کیا گیا، اسمبلی کسی کے باپ کی جاگیر نہیں یہ عوام اور ممبران کی ہے، کل انھوں نے اسپیشل برانچ کےغنڈے بلاول ہاؤس سے بھجوائے، اس افسوس کے عالم میں فردوس شمیم نے استعفیٰ دیا، فردوس شمیم صاحب عمران خان کے پرانے ساتھی ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سندھ اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن اراکین کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا تھا تو وہ اچانک چارپائی اور بستر لے آئے، جس نے اسمبلی کی کارروائی کو مذاق بنا دیا، اور جگ ہنسائی کا سبب بنا۔

    سندھ اسمبلی میں چارپائی لانے کا معاملہ: اسپیکر کا بڑا فیصلہ

    سیکریٹری سندھ اسمبلی عمر فاروق نے بتایا کہ اسمبلی اسٹاف نے چارپائی اندر لے جانے سے روکنے کی بھرپور کوشش کی تھی، لیکن پی ٹی آئی اراکین زبردستی چارپائی اندر لے آئے۔

    آج اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے ایوان میں چارپائی لانے والے ارکان اسمبلی کے داخلے پر پابندی لگا دی، جن میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر بلال احمد سمیت سعید احمد، رابستان، ارسلان تاج، محمد علی عزیز، عدیل احمد، شاہ نواز جدون، اور راجہ اظہر خان شامل ہیں۔

     

  • سندھ اسمبلی اجلاس میں چارپائی کیسے پہنچی؟

    سندھ اسمبلی اجلاس میں چارپائی کیسے پہنچی؟

    کراچی: اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے اجلاس میں چارپائی پہنچنے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن اراکین کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا تھا تو وہ اچانک چارپائی اور بستر لے آئے، جس نے اسمبلی کی کارروائی کو مذاق بنا دیا، اور جگ ہنسائی کا سبب بنا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کا احتجاج جاری تھا، کہ کچھ اراکین ایوان میں چارپائی اور بستر لے آئے، تاہم اسپیکر کی ہدایت پر سیکیورٹی عملے نے چارپائی کو باہر نکالا۔

    اسپیکر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی حرکت اسمبلی کی بے حرمتی ہے، ملوث ارکان کے خلاف کارروائی ہوگی، تاہم اس دوران اپوزیشن ارکان ایوان میں شور شرابا اور نعرے بازی کرتے رہے۔

    بعد ازاں، اسپیکر نے سیکریٹری سندھ اسمبلی کو واقعے کی تحقیقات کر کے انکوائری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے، سندھ اسمبلی کی سیکیورٹی بھی بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    سیکریٹری سندھ اسمبلی عمر فاروق نے بتایا کہ وہ اجلاس کے دوران چارپائی لائے جانے کی انکوائری کر رہے ہیں، اسمبلی اسٹاف نے چارپائی اندر لے جانے سے روکنے کی بھرپور کوشش کی تھی، لیکن پی ٹی آئی اراکین زبردستی چارپائی اندر لے آئے۔

    واضح رہے کہ آج سندھ اسمبلی اجلاس میں زبردست قسم کا شور شرابا ہوتا رہا، اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا آج متفقہ قرارداد پیش نہیں کرنے دی گئی، پیپلز پارٹی نے جمہوریت کا جنازہ نکال دیا، فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ نہ وقت پر آڈٹ رپورٹ دی جاتی ہے نہ فنانشل رپورٹ، سندھ میں جمہوریت کا قتل نئی بات نہیں، یہ لوگ احتساب پر یقین نہیں رکھتے۔

    جب کہ صوبائی وزیر مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جمہوریت کا جنازہ نکالا، اس کی بات کریں، چینی اور گندم کی قیمتوں کا جنازہ نکالا، اس پر بات کریں، پورے ملک میں غریبوں کا جنازہ نکال دیا، یہ لوگ یہاں بیٹھے ہیں کچھ احساس کریں۔

  • سندھ اسمبلی: 7 حکومتی اراکین کا ووٹ دوسرے اراکین نے کاسٹ کیا

    سندھ اسمبلی: 7 حکومتی اراکین کا ووٹ دوسرے اراکین نے کاسٹ کیا

    کراچی: سندھ اسمبلی میں سینیٹ الیکشن کے لیے ووٹنگ کے دوران 7 حکومت اراکین کے ووٹ کسی دوسرے رکن نے کاسٹ کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سات حکومتی اراکین سندھ اسمبلی جسمانی معذوری کے باعث ووٹ خود کاسٹ نہ کر سکے، جس پر ان کے ووٹ دوسرے اراکین نے کاسٹ کیا۔

    ذرائع کے مطابق پروین قائمخانی آج ویل چیئر پر اسمبلی پہنچی، انھوں نے کہا میں ووٹ کاسٹ نہیں کر سکتی، جس پر ان کا ووٹ ارباب لطف اللہ نے کاسٹ کر دیا۔

    علی نواز مہر نے بھی خود ووٹ کاسٹ نہیں کیا، اس لیے ان کا ووٹ شبیر بجارانی نے کاسٹ کیا۔

    پی پی والوں کو پراٹھے، حلوہ پوری ملی، ہمیں سوکھے سینڈوچ: فواد چوہدری

    مراد علی شاہ سینئر نے عذر پیش کیا کہ ان کی نظر کم زور ہے، جس پر ان کا ووٹ گنور اسران نے کاسٹ کر دیا، اسی طرح صوبائی وزیر ہری رام کشوری نے بھی کہا کہ وہ کاغذ پر لکھا نہیں پڑھ سکتے، ان کا ووٹ بھی دوسرے رکن اسمبلی نے کاسٹ کیا۔

    واضح رہے کہ سینیٹ الیکشن سندھ میں مجموعی 11 نشستوں کے نتائج آ چکے ہیں، 7 جنرل نشستوں پر پیپلز پارٹی کے 5 امیدوار کامیاب رہے، جن میں شیری رحمان، جام مہتاب، سلیم مانڈوی والا، تاج حیدر اور شہادت اعوان شامل ہیں۔

    2 جنرل نشستوں پر ایم کیو ایم کے فیصل سبزواری اور پی ٹی آئی کے فیصل واوڈا کامیاب رہے، سندھ سے 2 خواتین نشستوں پر پلوشہ خان اور خالدہ اطیب کامیاب ہوئیں، جب کہ 2 ٹیکنوکریٹ نشستوں پر فاروق ایچ نائیک اور سیف اللہ ابڑو کامیاب ہوئے۔