Tag: سندھ اسمبلی

  • سینیٹ الیکشن: سندھ اسمبلی میں نمبر گیم کس کے حق میں؟

    سینیٹ الیکشن: سندھ اسمبلی میں نمبر گیم کس کے حق میں؟

    کراچی: سینیٹ الیکشن کے لیے سندھ اسمبلی میں نمبر گیم کس کے حق میں ہے؟ اے آر وائی نیوز کی اس اہم رپورٹ سے اس کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

    سندھ اسمبلی میں 21 ارکان کے ووٹ سے جنرل نشست پر ایک سینیٹر منتخب ہوگا، اور خواتین اور ٹیکنوکریٹ نشست کے لیے 56 ارکان کے ووٹوں کی ضرورت ہوگی، جب کہ صوبائی اسمبلی میں اراکین کی کل تعداد 168 ہے۔

    گزشتہ روز ملیر اور سانگھڑ الیکشن جیتنے کے بعد صوبے کی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی صوبائی اسمبلی میں 99 نشستوں کے ساتھ سر فہرست ہے۔

    دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف 30 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، ایم کیو ایم 21 نشستوں کے ساتھ اسمبلی میں تیسری اکثریتی جماعت کی پوزیشن پر موجود ہے، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے پاس 14 سیٹیں، تحریک لبیک پاکستان 3، اور ایم ایم اے کے پاس ایک نشست ہے۔

    سینیٹ کا میدان، کس کا پلڑا ہوگا بھاری، کس کو پہنچے گا نقصان؟

    سندھ کے سینیٹ انتخابات کے دوران ٹی ایل پی کے 3 اور ایم ایم اے کا ایک رکن اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، سندھ اسمبلی میں سینیٹ کی 7 جنرل، 2 ٹیکنوکریٹ اور 2 خواتین کی مخصوص نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔

    سندھ سے پیپلز پارٹی کے 7 سینیٹرز اپنی مدت مکمل کر کے ریٹائر ہو رہے ہیں، ایم کیو ایم کے 4 سینیٹرز ریٹائر ہو رہے ہیں۔

    اس پس منظر میں ایم کیو ایم، تحریک انصاف اور جی ڈی اے متحد ہو کر انتخابات میں جاتی ہیں تو ایم کیو ایم کے لیے ایک جنرل نشست کے ساتھ ساتھ ایک ٹیکنوکریٹ یا خواتین کی مخصوص نشست حاصل کرنے کے امکانات روشن ہو سکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف بھی متحدہ اپوزیشن کی صورت میں 2 نشستیں حاصل کر سکتی ہے، ایک سینیٹ نشست جی ڈی اے کو بھی مل سکتی ہے، تاہم ٹیکنوکریٹ کی نشست پر حکومتی جماعت اور متحدہ اپوزیشن کے درمیان مقابلے کا امکان ہے۔

    اگر اپوزیشن جماعتوں میں اتحاد رہا تو جنرل، ٹیکنوکریٹ اور خواتین کی مخصوص نشست ملا کر کم سے کم 4 اور زیادہ سے زیادہ 5 نشست نکال سکتی ہیں، اور یوں پیپلز پارٹی 6 نشستوں تک محدود رہ سکتی ہے۔

    اگر اپوزیشن اتحاد میں کوئی بھی مسئلہ آیا تو ایم کیو ایم اور تحریک انصاف دونوں ایک ایک نشست گنوا سکتے ہیں۔

  • کراچی: دہشت گردوں کے موبائلز کا فرانزک مکمل، نئے انکشافات

    کراچی: دہشت گردوں کے موبائلز کا فرانزک مکمل، نئے انکشافات

    کراچی: شہر قائد کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں دہشت گردوں سے برآمد موبائلز کا فرانزک مکمل ہو گیا، جس سے نئے انکشافات سامنے آ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ لطیف ٹاؤن سے گرفتار دہشت گردوں کے بارے میں مزید انکشافات سامنے آ گئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا رابطہ افغانستان کے صوبے قندھار سے براہ راست تھا۔

    ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کا ہینڈلر انھیں براہ راست قندھار سے ہدایات دے رہا تھا، گرفتار 3 دہشت گردوں کا تعلق قندھار، ایک کا ننگرہار سے ہے، دہشت گردوں کے موبائل سے سندھ اسمبلی کی ریکی کی ویڈیو بھی مل گئی، جو حال ہی میں کی گئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا ہدف سندھ اسمبلی تھا، لیکن سیشن نہ ہونے پر حملہ نہ ہو سکا، سندھ اسمبلی کے گیٹ پر رکشے سے دہشت گرد نے خود کش دھماکا کرنا تھا۔

    ہمارا ہدف سندھ اسمبلی تھی، گرفتار دہشت گردوں کے تہلکہ خیز انکشافات

    پلان کے مطابق 2 خود کش حملہ آور گیٹ پر دھماکے کے بعد اندر داخل ہوتے، دہشت گردوں نے اپنے مقصد کی تکمیل کے لیے کلاشنکوفیں بھی اپنے پاس رکھی ہوئی تھیں۔

    یاد رہے کہ آج صبح انسداد دہشت گردی فورس اور حساس اداروں کی جانب سے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر شاہ لطیف ٹاؤن میں موجود مکان پر چھاپا مارا گیا تھا، جس پر دہشت گردوں نے سیکیورٹی اہل کاروں پر حملہ فائرنگ کی گئی۔

    فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد ہلاک جبکہ پانچ دہشتگردوں کو گرفتار کرکے بھاری مقدار میں بارودی مواد برآمد کرلیا تھا۔

  • ہمارا ہدف سندھ اسمبلی تھی، گرفتار دہشت گردوں کے تہلکہ خیز  انکشافات

    ہمارا ہدف سندھ اسمبلی تھی، گرفتار دہشت گردوں کے تہلکہ خیز انکشافات

    کراچی : شاہ لطیف ٹاوٗن سے گرفتار دہشت گردوں سے ابتدائی تحقیقات سندھ اسمبلی و دیگراہم مقامات کو نشانہ بنائے جانے کا انکشاف سامنے آیا تاہم مزید تحقیقات کی جا ری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاوٗن سے گرفتار دہشت گردوں نے تفتیش میں تہلکہ خیز انکشافات کئے ،ابتدائی تحقیقات میں سندھ اسمبلی و دیگراہم مقامات کو نشانہ بنائے جانےکا انکشاف سامنے آیا۔

    دہشت گردوں نے انکشاف کیا کہ ہمارا ہدف سندھ اسمبلی تھی ، سندھ اسمبلی کےبعد کچھ اہم مقامات کو ٹارگٹ کرنا تھا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ
    سی ٹی ڈی ،حساس ادارے دہشتگردوں سےمسلسل تفتیش کررہےہیں، کراچی سے گرفتار دہشت گردوں کا ہدف سندھ اسمبلی تھی۔

    تفتیشی ذرائع نے کہا شاہ لطیف ٹاؤن سے گرفتار دہشتگرد افغانی ہیں ، دہشت گردوں کے گروپ کو افغانستان سے آپریٹ کیا جا رہاتھا، اس حوالے سے موبائل فون اور کمیونی کیشن ڈیٹا حاصل کر لیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق بارود سے بھرا رکشہ اور خودکش جیکٹس تیار کی گئی تھی ، دہشت گرد سندھ اسمبلی پر حملے کی مکمل تیاری کر چکے تھے تاہم گرفتار دہشت گردوں سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہے۔

    یاد رہے آج صبح انسداد دہشت گردی فورس اور حساس اداروں کی جانب سے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر شاہ لطیف ٹاوٗن میں موجود مکان پر چھاپہ ماراتھا ، جس پر دہشتگردوں نے سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کردیا تھا۔

    فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد ہلاک جبکہ پانچ دہشتگردوں کو گرفتار کرکے بھاری مقدار میں بارودی مواد برآمد کرلیا تھا۔

  • ایم کیو ایم کا اپوزیشن لیڈر کے لیے حلیم عادل کی درخواست پر دستخط سے انکار

    ایم کیو ایم کا اپوزیشن لیڈر کے لیے حلیم عادل کی درخواست پر دستخط سے انکار

    کراچی: سندھ میں اپوزیشن لیڈر کی تقرری کے معاملے پر پی ٹی آئی سندھ نے اپنے اتحادی ایم کیو ایم کو نظر انداز کر دیا، اس سلسلے میں آج ہونے والی مذاکراتی نشست میں بھی اتحادی کے مؤقف کو اہمیت نہیں دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آج گورنر ہاؤس کراچی میں ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے درمیان ایک مذاکراتی نشست ہوئی، جس میں صوبے کے اپوزیشن لیڈر کی تقرری کے معاملے پر ایم کیو ایم نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے رابطہ کمیٹی کے تحفظات سے گورنر سندھ اور اتحادی جماعت تحریک انصاف کو آگاہ کر دیا، ایم کیو ایم نے اپوزیشن لیڈر کی درخواست پر دستخط بھی نہیں کیے، جب کہ پی ٹی آئی اورگرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے اس پر دستخط کر دیے۔

    ذرائع ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ نشست میں ایم کیو ایم نے اپنے مؤقف میں کہا کہ پیپلز پارٹی کو ٹف ٹائم دینے کے لیے ضروری ہے کہ اپوزیشن لیڈر کسی سینئیر پارلیمنٹیرین کو بنایا جائے، نام پر مشاورت ہونی چاہیے تھی، میڈیا سے نام کا پتا چلا، ہم اتحادی جماعت ہیں، نام کے اعلان کے بعد مشاورت کس بات کی۔

    سندھ میں پی ٹی آئی کا نیا اپوزیشن لیڈر، اتحادی جماعت کے تحفظات سامنے آ گئے

    ایم کیو ایم کا مؤقف تھا کہ رہنما حزب اختلاف اپوزیشن کا چہرہ ہوتا ہے، پہلے ہی ڈھائی سال نا تجربہ کار اور پارلیمانی سسٹم سے نا واقف شخص کو اپوزیشن لیڈر بنائے رکھا گیا جس سے اسمبلی میں مسائل کا سامنا رہا، حلیم عادل کی شخصیت سے اختلاف نہیں لیکن اپوزیشن لیڈر کے لیے تجربے کار پارلیمنٹیرینز کو نظر انداز کر کے خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں کیے جا سکتے۔

    ادھر پی ٹی آئی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نشست میں کہا گیا کہ اسمبلی میں جس کی اکثریت ہوتی ہے اپوزیشن لیڈر اسی کا ہوتا ہے۔ دریں اثنا، تحریک انصاف نے اپوزیشن لیڈر کے لیے درخواست پیر کے روز اسمبلی میں جمع کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ملاقات میں وفاقی ترقیاتی منصوبوں اور اتحادیوں کے درمیان تحریری معاہدے پر بھی بات چیت ہوئی، گورنر سندھ نے ایم کیو ایم کو کراچی پیکج، ترقیاتی منصوبوں اور تحریری معاہدوں پر من و عن عمل کرنے کی یقین دہانی کرائی، انھوں نے کہا کہ گرین لائن بس مارچ میں چل جائے گی، پانی کے منصوبے کے فور پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔

  • اراکین سندھ اسمبلی کتنے اثاثوں کے مالک ہیں؟

    اراکین سندھ اسمبلی کتنے اثاثوں کے مالک ہیں؟

    کراچی: الیکشن کمیشن نے اراکین سندھ اسمبلی کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردیں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ 23 کروڑ 35 لاکھ روپے سے زائد اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی 10 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے اراکین سندھ اسمبلی کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردی گئیں۔

    الیکشن کمیشن کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ 23 کروڑ 35 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں، ان کے پاس ڈیڑھ کروڑ مالیت کی 2 گاڑیاں ہیں۔ مراد علی شاہ کو والدہ سے 100 تولہ سونا تحفہ ملا، ان کی بیٹی کے نام 3 کروڑ کے 2 پلاٹ ہیں۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی 10 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں، سرج درانی کے پاس 6 کروڑ 16 لاکھ روپے نقد موجود ہیں جبکہ انہوں نے 15 لاکھ روپے کا اسلحہ بھی ظاہر کیا۔

    رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور 39 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کی مالک ہیں، ان کے پاس 980 گرام کے زیورات اور کروڑ روپے سے زائد مالیت کی 3 گاڑیاں ہیں۔

    سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی 2 کروڑ 31 لاکھ روپے اثاثوں کے مالک ہیں، ان کے پاس 100 تولہ سونا بھی ہے۔

    وزیر اطلاعات سندھ ناصرحسین شاہ 13 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں اور ان کے پاس 477 تولے سونا موجود ہے۔

    صوبائی وزیر سہیل انور سیال 9 کروڑ 28 لاکھ روپے کے مالک ہیں، فردوس شمیم نقوی 33 کروڑ 40 لاکھ روپے اور حلیم عادل شیخ 2 کروڑ سے زائد ااثاثوں کے مالک نکلے۔

    سابق رکن اسمبلی شرجیل میمن کے پاس ملک اور بیرون ملک میں بے شمار جائیدادیں ہیں، شرجیل میمن کی ڈی ایچ اے کراچی میں 44 لاکھ کی پراپرٹی ہے، ان کی ڈی ایچ اے میں ہی 97 لاکھ کی ایک اور پراپرٹی، تھر پارکرمیں 1 کروڑ 50 لاکھ 80 ہزار کا گھر اور زرعی زمین اور دبئی میں 5 کروڑ روپے کے 2 فلیٹس ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق شرجیل میمن کی اہلیہ کا دبئی میں 9 کروڑ 89 لاکھ مالیت کا ولا ہے،ا دبئی آفس میں اہلیہ کے 50 فیصد شیئرز کی مالیت 2 کروڑ 10 لاکھ ہے۔

    دونوں کے پاس 2 لینڈ کروزر اور 150 تولہ زیورات بھی ہیں، شرجیل میمن کے پاس 7 کروڑ 99 لاکھ 39ہزار 190 روپے اور اہلیہ کے پاس 14 کروڑ 93 لاکھ 4 ہزار 1 سو روپے ہیں۔

    شرجیل میمن نے 3 بینکوں سے قرضہ بھی لے رکھا ہے، ان کے ذمے 2 کروڑ 71 لاکھ 58 ہزار 3 سو 73 روپے کے قرضے واجب الادا ہیں۔

  • سندھ اسمبلی اجلاس میں ہنگامہ آرائی، ’اردو کو عزت دو‘ کے نعرے

    سندھ اسمبلی اجلاس میں ہنگامہ آرائی، ’اردو کو عزت دو‘ کے نعرے

    کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس میں  اپوزیشن جماعتوں نے ’اردو کو عزت دو‘ کے نعرے لگا دئیے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس مچھلی بازار بن گیا، اپوزیشن جماعتوں نے اسپیکر آغا سراج درانی کی ڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔

    اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ’اردو کو عزت دو‘ کے نعرے لگائے گئے، اپوزیشن نے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ ’شرم کرو حیا کرو، سیلاب متاثرین کا خیال کرو۔

    اپوزیشن اراکین اسمبلی نے ہاتھوں میں سیلاب متاثرین کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم ارکان اسمبلی قومی زبان اردو سے متعلق قرارداد پیش کرنا چاہتے تھے، واضح رہے کہ محمود اچکزئی نے پی ڈی ایم کے کراچی اجلاس کے دوران اردو زبان سے متعلق تقریر کی تھی۔

    اپوزیشن ارکان کی نعرے بازی کے بعد پیپلزپارٹی ارکان نے بھی نشستوں پر کھڑے ہوکر نعرے لگانا شروع کردئیے، حکومت اور اپوزیشن کی نعرے بازی کے دوران وقفہ سوالات ختم ہوگئے۔

    یاد رہے کہ 18 اکتوبر کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے باغ جناح میں حکومت مخالف جلسہ کیا تھا جس میں پشتون خواہ ملی پارٹی کے رہنما محمود اچکزئی نے اردو زبان کے خلاف تقریر کی تھی۔

  • سندھ اسمبلی کے داخلی دروازے پر لگایا گیا سینیٹائزر گیٹ ہٹا دیا گیا

    سندھ اسمبلی کے داخلی دروازے پر لگایا گیا سینیٹائزر گیٹ ہٹا دیا گیا

    کراچی: سندھ اسمبلی کی انتظامیہ نے اراکین اسمبلی کے لیے لگایا گیا سینیٹائزر گیٹ ہٹا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے سب سے بڑے ایوان میں کرونا ایس او پیز کو نظر انداز کر دیا گیا۔اسمبلی انتظامیہ نے اراکین سندھ اسمبلی کے لگایا گیا سینیٹائزر گیٹ ہٹا دیا۔

    سندھ اسمبلی کے مختلف گیلریز میں لگے ہینڈ سینیٹائزرز بھی خالی ہیں۔ارکان اسمبلی اور اسٹاف بغیر احتیاطی تدابیر آناجانا کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب سندھ اسمبلی کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سینیٹائزرگیٹ ہٹایا نہیں گیا بلکہ طوفانی بارش کے باعث ٹوٹی۔

    خیال رہے کہ سینیٹائزر ٹنل سندھ اسمبلی کے داخلی دروازے پر لگائی گئی تھی۔سینی ٹائزرٹنل کی مشینری دھوپ میں پڑی خراب ہونے لگی۔

    پاکستان میں یومیہ کورونا کیسز اور اموات میں کمی

    واضح رہے کہ 24 گھنٹوں میں کرونا کے 32 مریض دم توڑ گئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 5709 ہوگئی جبکہ کیسز کی تعداد 2 لاکھ 69 ہزار سے زائد تک جا پہنچی۔

    این سی او سی کے مطابق ملک میں کرونا کے فعال کیسز کی تعداد 50 ہزار307 ہے، 24گھنٹےمیں ملک بھر میں 22 ہزار 408 ٹیسٹ کیے گئے جبکہ مجموعی طور پر اب تک17 لاکھ 99 ہزار 290 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • اسٹاک ایکسچینج حملے کے بعد سندھ اسمبلی کے اطراف سیکورٹی بڑھا دی گئی

    اسٹاک ایکسچینج حملے کے بعد سندھ اسمبلی کے اطراف سیکورٹی بڑھا دی گئی

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج پر آج صبح دہشت گردوں کے خوف ناک حملے کے بعد سندھ اسمبلی کے اطراف سیکورٹی بڑھا دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ اسمبلی بلڈنگ کے اطراف میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے، آنے والے راستوں پر اضافی پولیس فورس کو تعنیات کر دیا گیا۔

    مختلف مقامات پر کمانڈوز کو بھی تعنیات کر دیا گیا ہے، سندھ اسمبلی کی طرف آنے والی گاڑیوں کی چیکنگ کی جا رہی ہے، وزرا اور ارکان اسمبلی کو سیکورٹی چیک کے بعد آنے دیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ آج حملے کے بعد اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے انکشاف کیا ہے کہ دہشت گردوں سے سندھ اسمبلی کی تصاویر بھی برآمد ہوئی ہیں۔ ان کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی کو دہشت گردوں سے خطرہ ہے، اس لیے اراکین اسمبلی اپنا خیال رکھیں۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام ، چاروں حملہ آور ہلاک، سب انسپکٹر سمیت 7 شہید

    ڈی جی رینجرز نے دہشت گرد حملے کے حوالے سے پریس کانفرنس میں بتایا کہ آج صبح جب دہشت گردوں نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی عمارت پر حملہ کیا تو سیکورٹی پر مامور اہل کاروں نے 2 دہشت گردوں کو پہلی انٹرنس پر ہی مار گرایا، دیگر 2 دہشت گرد اندر آئے تو سیکورٹی عملے سے سامنا ہوا، اور دہشت گرد اسٹاک ایکس چینج کی عمارت میں داخل نہیں ہو سکے۔

    ڈی رینجرز کا کہنا تھا کہ سیکورٹی گارڈز، پولیس اور رینجرز نے حملہ ناکام بنایا، داخلی راستے پر ہی تمام دہشت گردوں کو ختم کر دیا گیا، یہ خطرناک حملہ صرف 8 منٹ میں ناکام بنایا گیا۔

    انھوں نے کہا دہشت گرد اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں گھسنا چاہتے تھے، ہر دہشت گرد مکمل طور پر اسلحے سے لیس تھا، شہر قائد کا امن خراب کرنے کی ناکام کوشش کی گئی، دہشت گرد حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کر لی ہے۔

  • سندھ اسمبلی نے گورنر کے اختیارات محدود کرنے کا قانون منظور کر لیا

    سندھ اسمبلی نے گورنر کے اختیارات محدود کرنے کا قانون منظور کر لیا

    کراچی: سندھ اسمبلی اجلاس میں آج گورنر کے اختیارات محدود کرنے کا مسودہ قانون منظور کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ اسمبلی کے اجلاس میں گورنر کے اختیارات محدود کرنے کا مسودہ قانون منظور کر لیا گیا، اب وزیر اعلیٰ کے مشیروں کی تقرری کے لیے گورنر کی توثیق کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    اجلاس میں سندھ میں مشیران کی تقرری اور تنخواہ سے متعلق اختیارات کے بل میں ترامیم منظور کی گئیں۔ سندھ کرونا ایمرجنسی ریلیف ایکٹ بھی ایوان سے منظور کر لیا گیا، جس سے کرونا ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس کے تحت دی گئی رعایتوں کو قانونی تحفظ مل گیا۔

    سندھ وبائی امراض ترمیمی ایکٹ بھی منظور ہو گیا، وبائی امراض ترمیمی ایکٹ کی خلاف ورزی پر جرمانہ 10 لاکھ روپے تک کیا گیا ہے۔

    سندھ اسمبلی پھر بازی لے گئی، ارکان گھر بیٹھے ایوان کی کارروائی میں شریک ہوسکیں گے

    واضح رہے کہ آج سندھ اسمبلی کے قواعد و ضوابط میں ترمیم بھی متفقہ طور پر منظور کی گئی ہے، جس کے بعد سندھ اسمبلی کے ارکان گھر بیٹھے ایوان کی کارروائی میں شریک ہو سکیں گے، اور آن لائن سندھ اسمبلی سیشن میں ارکان گھر بیٹھے تقاریر بھی کر سکیں گے، آن لائن سیشن بلانا اسپیکر سندھ اسمبلی کی صوابدید پر ہوگا۔

    اس سلسلے میں سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ سندھ پروگریسیو اور فیوچرسٹک قانون سازی میں پھر بازی لے گیا۔

  • سندھ اسمبلی پھر بازی لے گئی، ارکان گھر بیٹھے ایوان کی کارروائی میں شریک ہوسکیں گے

    سندھ اسمبلی پھر بازی لے گئی، ارکان گھر بیٹھے ایوان کی کارروائی میں شریک ہوسکیں گے

    کراچی : سندھ اسمبلی کے قواعد و ضوابط میں ترمیم متفقہ طورپرمنظورکرلی گئی ، جس کے بعد سندھ اسمبلی کے ارکان گھر بیٹھے ایوان کی کارروائی میں شریک ہوسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا سندھ پروگریسیواورفیوچرسٹک قانون سازی میں پھربازی لے گیا، سندھ اسمبلی نےترمیم متفقہ طورپرمنظورکرلی۔

    سندھ اسمبلی کےقواعدوضوابط میں ترمیم کردی گئی ، جس کے بعد سندھ اسمبلی کے ارکان گھر بیٹھے ایوان کی کارروائی میں شریک ہوسکیں گے اور آن لائن سندھ اسمبلی سیشن میں ارکان گھر بیٹھے تقاریربھی کرسکیں گے۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی جب چاہیں گے آن لائن سیشن کال کرسکیں گے، آن لائن سیشن سے کورونا سےمتاثرارکان سندھ اسمبلی بجٹ اجلاس میں حصہ لے سکیں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے سندھ اسمبلی کےقواعدوضوابط میں ترمیم کے حوالے سے کہا اسمبلی کاآن لائن سیشن سب کی حفاظت کےلیے ہے۔

    اس سے قبل ترجمان سندھ حکومت بیرسٹرمرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی کے رولز آف پروسیجر میں ترمیم کر رہے ہیں، قواعد میں اسپیکر کو آن لائن سیشن بلانے کی اجازت کی ترمیم شامل کریں گے، ہنگامی صورتحال ہو یا روایتی اجلاس ممکن نہ ہو تو آن لائن اجلاس ہوا کرے گا، جس کے بعد سندھ اسمبلی ملک کی پہلی اسمبلی ہوگی جو ٹیکنالاجی کا استعمال کرے گی۔