Tag: سندھ اسمبلی

  • کرونا وائرس: سندھ اسمبلی کا بجٹ اجلاس متاثر ہونے کا خدشہ

    کرونا وائرس: سندھ اسمبلی کا بجٹ اجلاس متاثر ہونے کا خدشہ

    کراچی: صوبہ سندھ کی وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو نے سفارش کی ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر سندھ اسمبلی کے اجلاس میں 55 سال سے زائد ارکان کو نہ آنے دیا جائے، تاہم ایسی صورت میں 40 ارکان اجلاس سے غیر حاضر ہوں گے اور بجٹ اجلاس متاثر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے سندھ اسمبلی کے 55 سال سے زائد کے اراکین کی تفصیل حاصل کرلی، گزشتہ روز وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو خط لکھا تھا اور کہا تھا کہ اجلاس میں 55 سال سے زائد ارکان کو نہ آنے دیا جائے۔

    تاہم وزیر صحت کے خط پر عمل کی صورت میں وزیر صحت خود بھی اجلاس میں شرکت نہیں کرسکتیں، اسپیکر آغا سراج درانی اور صوبائی وزیر ناصر شاہ بھی ایوان میں نہیں آسکیں گے۔

    صوبائی وزیر صحت کے خط پر عمل کی صورت میں پیپلز پارٹی کے 27، ایم کیو ایم کے 6، تحریک انصاف کے 4 اور جی ڈی اے کے 3 ارکان اسمبلی میں نہیں آسکیں گے۔

    خط پر عمل ہونے کی صورت میں مجموعی طور پر سندھ اسمبلی کے 40 ارکان اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتے، 40 اراکین کی عدم موجودگی سے سندھ اسمبلی کا آنے والا بجٹ اجلاس متاثر ہو سکتا ہے۔

    وزیر صحت کے لکھے گبے خط کی سفارش پر عمل کرنا یا نہ کرنا اسپیکر سندھ اسمبلی کا استحقاق ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز صوبائی وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو خط لکھا تھا اور کہا تھا کہ کرونا وائرس کے پیش نظر اجلاس میں 55 سال سے زائد ارکان کو نہ آنے دیا جائے۔

    ادھر پاکستان کرونا کیسز کا گراف مزید بلند ہونے کے بعد کیسز کی تعداد کے لحاظ 213 ممالک میں دنیا کا 15 واں ملک بن چکا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں ریکارڈ 105 اموات ہوئی ہیں۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 4 ہزار 646 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 1 لاکھ 8 ہزار 317 ہوچکی ہے۔

    اب تک کرونا وائرس سے 2 ہزار 172 اموات ہوچکی ہیں جبکہ 35 ہزار سے زائد مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

  • سندھ اسمبلی  کا طویل ترین اورمسلسل اجلاس کے بعد اخراجات کا ریکارڈ بھی قائم

    سندھ اسمبلی کا طویل ترین اورمسلسل اجلاس کے بعد اخراجات کا ریکارڈ بھی قائم

    کراچی : سندھ اسمبلی نے طویل سیشنز اورمسلسل اجلاس کے بعد اخراجات کا ریکارڈ بھی قائم کرڈالا ، اخراجات ارکان اسمبلی کو سیشن الاؤنس، تنخواہوں اور دیگر مد میں کئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی نے رواں مالی سال کے دوران 545 ملین سے زائد کے اخراجات کا ریکارڈ قائم کردیا، ارکان اسمبلی کو سیشن الاؤنس، تنخواہوں اور دیگر مد میں اخراجات کئے گئے۔

    آغا سراج درانی اور فریال تالپور کی گرفتاری کے بعد سے سندھ اسمبلی اجلاس جاری ہیں، رواں سال کے دوران 89 دن سے زائد سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا اور ہفتہ وار تعطیل کے دوران بھی سیکریٹریٹ اسٹاف کو سیشن الاؤنس کی ادائیگیاں کی گئیں۔

    سندھ اسمبلی کا کوئی اجلاس مقررہ وقت پر شروع نہیں ہوا، ارکان کی عدم دلچسپی پرمتعدد اجلاس کورم پورانہ ہونے پرمؤخر کردیے گئے، سندھ اسمبلی اجلاس میں حکومت واپوزیشن کی نصف بینچ خالی ہوتی ہیں۔

    مزید پڑھیں : سندھ اسمبلی کا تاریخی طویل ترین اجلاس دس گھنٹے تک جاری

    یاد رہے رواں سال مئی میں سندھ اسمبلی کی تاریخ کا طویل ترین اجلاس دس گھنٹے جاری رہا، اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے تین گھنٹے طویل تقریر کی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کی تاریخ کا طویل ترین اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت ہوا تھا ، جو تقریبا دس گھنٹے جاری رہا تھا، سندھ اسمبلی کا طویل ترین اجلاس پیر کو دوپہر دو بجے شروع ہوا اور اس کا اختتام دوسرے روز یعنی رات 12بج کر 20 منٹ پر ہوا۔ اجلاس میں14ارکان نے خطاب کیا۔

    اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے تین گھنٹے طویل تقریر کی جبکہ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے سندھ کی تقسیم کا ریفرنڈم کرایا تھا، پی پی، پی ٹی آئی اور جے ڈی اے کے ارکان نے کھڑے ہو کر رفیرنڈم کی تائید کی جبکہ ایم کیوایم کےارکان اسمبلی اپنی نشستوں پربیٹھےرہے تھے۔

  • فردوس شمیم نقوی کا وزیراعلیٰ سندھ کوالیکشن لڑنےکاچیلنج

    فردوس شمیم نقوی کا وزیراعلیٰ سندھ کوالیکشن لڑنےکاچیلنج

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے اپنے مقابل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو الیکشن لڑنے کا چیلنج دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اس وقت ماحول گرم ہوگیا جب اپوزیشن لیڈر نے وزیراعلیٰ سندھ کو الیکشن لڑنے کا چیلنج دے دیا۔

    قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نے کہا کہ وزیراعلیٰ استعفی دیں اور میرےحلقے میں مجھ سےالیکشن لڑکردکھائیں۔

    فردوس شمیم نقوی کے بیان پر ایوان میں شور شرابہ شروع ہوگیا ، حکومتی و اپوزیشن ارکان نے ایک دوسرے پر جملے کسنا شروع کردیے۔

    صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے اپوزیشن لیڈر کے چیلنج پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ فردوس شمیم نقوی استعفیٰ دیں میں ان سےالیکشن لڑوں گا۔

    ارکان کی جانب سے ایک دوسرے کو چیلنج کرنے پر اسپیکر آغاسراج درانی نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ الیکشن میں دیکھیں گے۔

  • بلاول بھٹو کی سماعت سے محروم افراد کے لیے اہم اقدام پر مبارک باد

    بلاول بھٹو کی سماعت سے محروم افراد کے لیے اہم اقدام پر مبارک باد

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سماعت سے محروم افراد کے لیے ڈرائیونگ لائسنس بل کی منظوری پر سندھ حکومت کو مبارک باد دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے ٹویٹ کے ذریعے سندھ حکومت کو اس حوالے سے مبارک باد دی ہے کہ صوبائی اسمبلی میں سماعت سے محروم افراد کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جانے کے سلسلے میں ایک اہم بل کو منظور کر لیا گیا ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے بل کی منظوری پر قاسم نوید قمر کی بھی خصوصی طور پر حوصلہ افزائی کی، انھوں نے کہا کہ سندھ پہلا صوبہ تھا جس نے معذور افراد کی بحالی سے متعلق قانون منظور کیا۔

    پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ امید ہے ملک کے دیگر صوبے اس سلسلے میں سندھ حکومت کی پیروی کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سماعت سے محروم افراد کے لیے سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ

    یاد رہے کہ اس سے قبل ستمبر کے آخر میں سندھ کابینہ نے سماعت سے محروم افراد کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کی منظوری دی تھی، وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے بحالی خصوصی افراد سید قاسم نوید قمر نے کہا تھا کہ ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کے لیے موٹر رجسٹریشن قوانین میں بھی ترامیم کی جائیں گی۔

    ان کا کہنا تھا خصوصی افراد کا مسئلہ محکمہ بحالی خصوصی افراد کی کوشش سے حل ہوا، سماعت سے محروم افراد کے لیے یہ ایک تاریخی کام یابی ہے۔

  • جی ڈی اے کے نو منتخب رکن معظم عباسی نے حلف اٹھا لیا

    جی ڈی اے کے نو منتخب رکن معظم عباسی نے حلف اٹھا لیا

    کراچی: گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے نو منتخب رکن معظم علی عباسی نے اسمبلی رکنیت کا حلف اٹھا لیا، اسپیکر آغا سراج درانی نے ان سے حلف لیا۔

    تفصیلات کے مطابق معظم علی خان عباسی نے سندھی میں اسمبلی رکنیت کا حلف اٹھایا، اپوزیشن کے اراکین نے معظم عباسی کے حق میں ایوان میں نعرے لگائے، معظم عباسی نے نشست سے اٹھ کر اسپیکر آغا سراج درانی سے مصافحہ کیا۔

    اپوزیشن اراکین نے معظم عباسی کو لاڑکانہ کا غازی قرار دیا، حلف برداری کے دوران پیپلز پارٹی کے ارکان ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔

    واضح رہے کہ چند دن قبل لاڑکانہ میں پیپلز پارٹی کو شکست دے کر ایم پی اے منتخب ہونے والے معظم عباسی جب پہلی مرتبہ ایوان میں داخل ہوئے تھے تو تحریک انصاف نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے استقبال کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ ضمنی انتخابات، پی پی کو ہوم گراؤنڈ پر شکست کا سامنا

    سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 11 کے ضمنی انتخابات میں پی پی کو اپنے ہوم گراؤنڈ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، جب کہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار نے ساڑھے پانچ ہزار ووٹوں سے میدان مارا تھا۔

    جی ڈی اے کے معظم علی 31 ہزار 557 ووٹ لے کر کام یاب قرار پائے تھے، جب کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار جمیل سومرو 26 ہزار 21 ووٹ ہی حاصل کر سکے تھے۔

  • سندھ اسمبلی میں فردوس شمیم نقوی اور سعید غنی کے درمیان نوک جھونک

    سندھ اسمبلی میں فردوس شمیم نقوی اور سعید غنی کے درمیان نوک جھونک

    کراچی: سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی اور وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کے درمیان نوک جھونک ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی اور پیپلزپارٹی رہنما سعید غنی کے درمیان قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے آرٹیکل 239 کی شق 4 کے معاملے پر نوک جھونک ہوئی۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو بل ایوان میں آنے ہی نہیں دینا چاہئے تھا، میں اگر ہوتا تو ایسا کوئی بل آنے ہی نہیں دیتا۔

    فردوس شمیم نقوی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے ہوتے ہوئے کبھی اپوزیشن کو بولنے کا موقع ہی نہیں ملتا ہے۔

    فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ پی ٹی آئی یقین رکھتی ہے کہ سندھ کے 2 ٹکڑے نہیں ہوں گے، مجھے افسوس ہوا جب کہا گیا کہ سندھ کو پنجاب کنٹرول کررہا ہے، میں پاکستانی ہوں کسی سازش کو جنم لینے نہیں دوں گا۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ سندھ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا آپ لوگوں کو سمجھ نہیں آتی ہے۔

    سندھ اسمبلی میں مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف مذمتی قرارداد ایوان سے منظور کرلی گئی، ارکان نے قرارداد کے حق میں کھڑے ہوکر ووٹ دیا۔

    اسپیکر آغا سراج درانی نے اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی کو تقریر کرنے سے روک دیا اور ان کا مائیک بند کرادیا گیا۔

    فردوس شمیم نقوی کا مائیک بند کرانے پر اپوزیشن ارکان نے احتجاج کیا، ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔

  • کراچی میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف مہم میں 196 کلینکس بند

    کراچی میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف مہم میں 196 کلینکس بند

    کراچی: وزیر صحت سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف مہم میں 196 کلینکس بند کرائے گئے ہیں، گلی محلوں میں سفید کوٹ کی بے حرمتی ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ اسمبلی اجلاس میں محکمہ صحت سے متعلق وقفہ سوالات میں وزیر صحت نے بتایا کہ شہر قائد میں اتائی ڈاکٹرز کے خلف بھرپور مہم چلائی گئی۔

    وزیر صحت سیما ضیا نے کہا کہ شہر میں 196 کلینکس بند کرائے گئے، 2 ڈاکٹرز کے نام پر جعلی کلینک چل رہے تھے، ایک ایم بی بی ایس ڈاکٹر گائنا کالوجسٹ کے آپریشن کر رہی تھیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 4 ایم بی بی ایس ڈاکٹرز کے خلاف ہیلتھ کیئر کمیشن نے کارروائی کی، اتائی ڈاکٹرز کے خلاف 5 لاکھ روپے جرمانہ کم ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ بھر میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، آئی جی سندھ

    ایم پی اے سیما ضیا نے کہا کہ بیوٹی پارلرز میں لیزر تھراپی کی جاتی ہے، پارلرز والے ریڈیو فریکوئنسی استعمال کرتے ہیں، جب کہ یہ بیوٹی پارلرز بغیر ڈاکٹرز کے چل رہے ہیں، کلفٹن میں ایک سینٹر کو بند کرایا ہے جہاں اسپیشلسٹ نہیں تھا۔

    یاد رہے کہ اس سلسلے میں اپریل میں ہیلتھ کیئر کمیشن اور سندھ پولیس کے درمیان مربوط روابط سے متعلق ایک اہم اجلاس کا بھی انعقاد کیا گیا تھا جس میں اتائی ڈاکٹرز، نرسز کے خلاف مؤثر کارروائی کی حکمت عملی پر غور کیا گیا تھا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ تھانوں کی حدود میں اتائی ڈاکٹرز اور نرسنگ اسٹاف کی فہرستیں تیار کی جائیں گی۔

    آئی جی سندھ کلیم امام نے کہا تھا کہ یہ انسانی زندگی اور صحت کا معاملہ ہے، اتائی ڈاکٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن یقینی بنایا جائے۔

  • 6 سال سے ویکسین کی عدم دستیابی پر اسمبلی میں قراردادیں جمع کروا رہا ہوں: خرم شیر زمان

    6 سال سے ویکسین کی عدم دستیابی پر اسمبلی میں قراردادیں جمع کروا رہا ہوں: خرم شیر زمان

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ صوبے میں لاکھوں کی تعداد میں جنگلی کتے موجود ہیں، عذرا پیچوہو نے خود اعتراف کیا کہ ہمارے پاس ویکسین موجود نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ 6 سال سے ویکسین کی عدم دستیابی پر اسمبلی میں قراردادیں جمع کروا رہا ہوں، میری قراردادوں پر مذاق اڑایا جاتا رہا ہے۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ صوبے میں لاکھوں کی تعداد میں جنگلی کتے موجود ہیں، کراچی میں اس سال کتے کے کاٹنے کے 60 ہزار کیسز سامنے آئے۔ عذرا پیچوہو نے خود اعتراف کیا کہ ہمارے پاس ویکسین موجود نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں انسانوں کے بچاؤ کی بیشتر دوائیں دستیاب ہی نہیں، دنیا میں کتوں کو مارا نہیں جاتا بلکہ انہیں مخصوص جگہ پر رکھا جاتا ہے۔ کتوں کے کاٹنے کے ناقابل برداشت واقعات رونما ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز شکار پور میں ایک بچے نے کتے کے کاٹنے کی وجہ سے ماں کی گود میں تڑپ تڑپ کر جان دے دی تھی، بچے کو تشویشناک حالت میں سول اسپتال شکار پور لے جایا گیا لیکن اسپتال میں اینٹی ریبیز ویکیسن نہ ہونے پر بچہ دم توڑ گیا۔

    متاثرہ بچے کو شہید بے نظیر بھٹو اسپتال لاڑکانہ بھی لے جایا گیا لیکن وہاں بھی ویکسین نہ تھی، والدین بچے کو لے کر در بدر پھرتے رہے پر ویکسین نہ ملی۔

  • سندھ اسمبلی: پیپلزپارٹی کی پارلیمانی پارٹی میں بڑی بغاوت کا امکان

    سندھ اسمبلی: پیپلزپارٹی کی پارلیمانی پارٹی میں بڑی بغاوت کا امکان

    سندھ اسمبلی: پیپلزپارٹی کی پارلیمانی پارٹی میں بڑی بغاوت کا امکان

    کراچی: سندھ اسمبلی میں لنکا ڈھانے کی گونج سنائی دینے لگی، سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی کی پارلیمانی پارٹی میں بڑی بغاوت کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے ارکان سندھ اسمبلی کی پارٹی مخالف سرگرمیاں جاری ہیں، پارٹی قیادت نے سندھ اسمبلی میں سنگین صورت حال کا نوٹس لے لیا۔

    [bs-quote quote=”آصف زرداری اور فریال تالپور جیل میں ہیں تو کوئی پارٹی کو لاوارث نہ سمجھے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”آصفہ بھٹو”][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر سندھ اسمبلی اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما آغا سراج درانی کے غیرمعمولی رابطوں، ارکان سے ملاقاتوں پر پارٹی قیادت پریشان ہے۔

    پیپلزپارٹی نے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی پارٹی کے حوالے سے انتہائی فیصلوں پر غور شروع کردیا، اسپیکر سندھ اسمبلی کی تبدیلی اور دیگر اہم فیصلوں پر مشاورت کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے۔

    اس سلسلے میں آصفہ بھٹو نے بھی ارکان سندھ اسمبلی سے الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں۔

    آصفہ بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور جیل میں ہیں تو کوئی پارٹی کو لاوارث نہ سمجھے۔

    آصفہ بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے کارکنان قیادت کے ساتھ متحد ہیں، سندھ اسمبلی میں جو کچھ ہورہا ہے سب علم ہے، بلاول بھٹو کل سندھ اسمبلی آرہے ہیں۔

  • سندھ اسمبلی میں بھارتی مظالم اورجارحیت کےخلاف مشترکہ قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی میں بھارتی مظالم اورجارحیت کےخلاف مشترکہ قرارداد منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی میں بھارتی مظالم اور جارحیت کے خلاف مشترکہ قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی، قرارداد کے متن کے مطابق سندھ اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی خود مختار حیثیت کا خاتمہ قابل مذمت ہے۔

    قرارداد کے متن کے مطابق مسلم امہ سمیت عالمی برادری بھارتی اقدام کا نوٹس لے، بھارتی اقدام کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم کرنے کی سازش ہے، بھارت مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، کشمیر کے مسئلے پر وفاقی و صوبائی حکومت سمیت سب متحد ہیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو نے سب سے پہلے پارلیمںٹ میں مشترکہ اجلاس طلب کرنے کا کہا تھا، بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کو کشمیر کی صورت حال پر نوٹس لینا چاہئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بھارتی حکومت کے فیصلے مقبول ہیں تو کشمیر کی قیادت کو کیوں قید کیا گیا، مقبوضہ کشمیر میں کلسٹر بم کا استعمال کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم تقسیم ہوں گے تو ایسی صورت حال ہوگی، پوری قوم مل کر بھارتی جارحیت کا متحد ہوکر مقابلہ کرے۔

    مزید پڑھیں: بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وزارت خارجہ کشمیریوں پر ہونے والے مظالم سے پوری دنیا کو آگاہ کرے، بھارت خود سب سے بڑی جمہوریہ کہتا ہے مگر آشکار ہوگیا ہے۔

    یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔