Tag: سندھ اسمبلی

  • بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد سندھ اسمبلی سے منظور

    بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد سندھ اسمبلی سے منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی میں‌ بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق تمام ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہو کر قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، ارکان اسمبلی نے پاکستان زندہ باد کے نعروں کے ساتھ قرارداد کی حمایت کی.

    قرار داد کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس کل دوپہر دو بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا.

    یاد رہے کہ آج بھارتی ایئرفورس کی لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرنے پر پاک فضائیہ نے بھرپور جوابی کارروائی کی اور بھارتی طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کردیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی ایئرفورس نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی، جب کہ جوابی کارروائی کے نتیجے میں بھارتی طیارے بھاگ نکلے۔

    مزید پڑھیں: جوابی کارروائی کیلئے پاکستان وقت اور جگہ کا انتخاب خود کرے گا، وزیراعظم عمران خان

    بعد ازاں‌ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کا اجلاس ہوا، جس کے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پاک فضائیہ کے بروقت ایکشن کی تعریف کی اور پاک فوج اور عوام کو تیار رہنے کی ہدایت کردی۔

    واقعے کے بعد سینیٹ میں‌ بھی بھارتی جارحیت کا متحد ہو کر جواب دینے کا عزم کیا گیا.

  • سندھ میں ایک اورامتحانی بورڈ تشکیل دے دیا گیا

    سندھ میں ایک اورامتحانی بورڈ تشکیل دے دیا گیا

    کراچی : صوبہ سندھ میں ضیاالدین یونیورسٹی بورڈ رواں سال میٹرک اورانٹرامتحانات کا انعقاد کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں ایک اور امتحانی بورڈ تشکیل دے دیا گیا، ضیاالدین یونیورسٹی بورڈ پورے صوبے میں کام کرنے والا پہلا بورڈ ہوگا۔

    ضیاالدین یونیورسٹی بورڈ سے متعدد پرائیویٹ اسکولز نے الحاق حاصل کرلیا، بعض کالجزنے بھی الحاق کیا ہے، نجی تعلیمی بورڈ رواں سال میٹرک اورانٹرامتحانات کا انعقاد کرے گا۔

    ضیاالدین یونیورسٹی بورڈ کے تحت میٹرک کے امتحانات کا انعقاد 15 اپریل سے ہوگا۔ ثانوی تعلیمی بورڈ میں انرولمنٹ سے رہ جانے والے نجی بورڈ کے تحت امتحانات دے سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 25 مئی کو ضیاالدین یونیورسٹی بورڈ کا بل سندھ اسمبلی میں ایکٹ کے تحت پاس کیا گیا تھا۔

    اپوزیشن نے ضیاالدین یونیورسٹی تعلیمی بورڈ کی تشکیل پر احتجاج کرتے ہوئے بورڈ کا قیام تعلیم کو مزید تباہ کرنے کے مترادف قرار دیا تھا۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے بل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ کل کہا جائے گا کہ انٹربورڈ کے بجائے ضیاالدین یونیورسٹی بورڈ میں داخلہ لیا جائے۔

  • آئین کہتا ہے صحت صوبائی معاملہ ہے، اپنا حق کسی کو نہیں دیں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    آئین کہتا ہے صحت صوبائی معاملہ ہے، اپنا حق کسی کو نہیں دیں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ 18 ویں ترمیم کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔ آئین کہتا ہے صحت صوبائی معاملہ ہے، اپنا حق کسی کو نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طے کیا جائے کہ صحت صوبائی معاملہ ہے یا وفاقی، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) 60 کی دہائی میں بنا، 2010 میں وفاقی حکومت نے یہ ادارےسندھ کے حوالے کیے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وفاقی حکومت این آئی سی وی ڈی کو صرف 70 کروڑ روپے دیتی تھی، ہم نے قومی ادارہ امراض قلب کا بجٹ بڑھا کر 13 ارب روپے کر دیا۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جو کہتا ہے کہ 18 ویں ترمیم پر ہر حد تک جائے گا، سپریم کورٹ کے فیصلے سے انحراف نہیں۔ ڈاکٹرز اور اسپتالوں کے مسائل پہلے بھی حل کیے اب بھی کریں گے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال کا تقریباً 5 ارب روپے کا بجٹ ہے، تمام پیسہ سندھ حکومت نے ہی دیا ہے۔ وفاق نے ہم سے تینوں اسپتال لے لیے ہیں۔ ان اداروں کو تباہ نہیں ہونے دیں گے، اپوزیشن سے اپیل ہے اس معاملے پر ساتھ دے۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے این آئی سی وی ڈی سے متعلق معاملہ واپس ہوجائے گا، گمبٹ اسپتال میں بنوں، فیصل آباد، بلوچستان یہاں تک کہ افغانستان سے مریض علاج کے لیے آئے۔ ہم نے بڑی محنت اور قیادت کے وژن سے ادارے بنائے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال الگ ہوگیا تو جناح میڈیکل یونیورسٹی کے طلبہ کیا کریں گے، جو لوگ اٹھارویں ترمیم کے خلاف ہیں وہ دیکھ لیں ہم 18 ویں ترمیم کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے فنڈز دینے کی بات پر مجھے جواب نہیں دیا، آئین کہتا ہے صحت صوبائی معاملہ ہے، اپنا حق کسی کو نہیں دیں گے۔ اپوزیشن ساتھ نہیں دے گی تو عددی اکثریت سے قانون سازی کریں گے۔

  • کراچی اورحیدرآباد میں ٹائی فائڈ پھیلنے کا سبب آلودہ پانی ہے: ڈاکٹرعذرا پیچوہو

    کراچی اورحیدرآباد میں ٹائی فائڈ پھیلنے کا سبب آلودہ پانی ہے: ڈاکٹرعذرا پیچوہو

    کراچی: سندھ اسمبلی کے ہنگامہ خیز اجلاس میں صوبائی وزیرِ صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے اعتراف کیا کہ صاف پانی کی عدم فراہمی کراچی اور حیدر آباد میں ٹائی فائیڈ کا مرض پھیلنے کا سبب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ٹائی فائڈ کی وبا پھیلنے سے متعلق سوال پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عزرا کا کہنا تھا کہ حیدر آباد کے علاقے قاسم آباد اور لطیف آباد میں سنہ 2017 میں ٹائی فائیڈ پھیلا تھا اور اب کراچی میں پھیل رہا ہے۔

    انہوں نے اعتراف کیا کہ بدقسمتی سے شہریوں کو فراہم کردہ پانی صاف نہیں ہے اور ٹائیفائیڈکےپھیلاؤکی بڑی وجہ مضرصحت پانی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پانی کوکلورینیٹ کرناواٹربورڈاورواساکی ذمہ داری ہے۔ صاف پانی کی فراہمی بلدیاتی معاملہ ہے۔

    ڈاکٹر عذرا کا کہنا تھا کہ حیدرآبادمیں ٹائیفائیڈکےایک ہزارسےزائدکیس رجسٹر ہوچکےہیں اور کراچی میں یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔

    سندھ اسمبلی میں ہنگامہ آرائی

    ایک جانب سندھ اسمبلی میں اتنے سنگین عوامی مسئلے پر بات ہوئی تو دوسری جانب گزشتہ دو روز کی طرح آج بھی ایوان حکومت اور اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی سےمچھلی بازار بنا رہا۔

    اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے الزام عائد کیا کہ ان کے رکن کو حکومتی رکن نے گالی دی، انہوں اسپیکر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے گالی پر کوئی ایکشن لیا۔

    اس پر اسپیکر آغا سراج درانی نے موقف اختیار کیا کہ اگر کسی نے گالی دی ہےتوریکارڈہوگا۔ اس موقع پرامتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ ہم تردید کرتے ہیں کسی نے کوئی گالی نہیں دی ہے، تین دن سے بلاسبب ہاؤس کا ماحول خراب کیا جارہا ہے۔

    سندھ اسمبلی کےاجلاس میں آدھےگھنٹےسے زائد وقت تک شورشرابہ جاری رہا اور اس دوران اپوزیشن لیڈراور وزیر ِ بلدیات سعیدغنی کےدرمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ سعیدغنی نے چیخ کراپوزیشن لیڈرکوجواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بےشرم ہیں ،ایوان کاماحول خراب کرتےہیں‘‘۔

  • سندھ اسمبلی : تمام اسپتال زخمی کو فوری طبی امداد دیں گے، امل عمر ایکٹ منظور

    سندھ اسمبلی : تمام اسپتال زخمی کو فوری طبی امداد دیں گے، امل عمر ایکٹ منظور

    کراچی : سندھ اسمبلی نے امل عمر ایکٹ کثرت رائے سے منظور کرلیا، اب حادثات و سانحات میں زخمی ہونے والے شہریوں کا علاج کسی بھی اسپتال میں سرکاری خرچ پر کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں امل عمر ایکٹ کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا قانون ہے جو صوبہ سندھ میں لاگو کیا گیا ہے۔

    جس کے مطابق تمام صوبے کے تمام نجی اور سرکاری اسپتال حادثات اور سانحات میں زخمی ہونے والے شخص کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کے پابند ہوں گے۔

    حادثات میں زخمی ہونے والے شخص کو علاج کی فراہمی کیلئے ایم ایل او کی اجازت درکار نہیں ہوگی۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے اسپتال کو پانچ لاکھ روپے تک کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    قانون کے مطابق کسی بھی پرائیویٹ اور سرکاری اسپتال میں زخمی کے علاج پر ہونے والے اخراجات حکومت کی جانب سے ادا کیے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: حادثے کے زخمیوں کے فوری علاج کا قانون سندھ اسمبلی میں پیش

    سندھ حکومت نے طے کیا ہے کہ ہنگامی علاج کی سہولت نہ ہونے پر کسی ادارے کو اسپتال کا درجہ نہیں ملے گا اور ہر اسپتال میں دو ایمبولینس ہونا لازمی ہوگا۔

  • امل عمر بل، شکر ہے ہماری بیٹی کی قربانی رائیگاں نہیں گئی: والدہ

    امل عمر بل، شکر ہے ہماری بیٹی کی قربانی رائیگاں نہیں گئی: والدہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والی 10 سالہ امل کی والدہ کا کہنا ہے کہ اگر ہماری بچی کی قربانی سے بہتری آنی ہے تو یہی ہمارے لیے تسلی بخش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں امل عمر کے نام سے منسوب بل پیش کیے جانے کے بعد امل کے والدین نے سندھ حکومت کے مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کی۔

    امل کی والدہ کا کہنا تھا کہ جو واقعہ پیش آیا اس کی ذمہ داری سندھ حکومت کی ہی بنتی ہے لیکن اگر حکومت اپنی غلطی تسلیم کر رہی ہے اور اسے بہتر کرنا چاہ رہی ہے تو ہم اس کے حق میں ہیں۔

    انہوں نے کہا واقعے کے بعد سندھ حکومت کے رویے پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔

    امل کی والدہ کا کہنا تھا کہ اگر ہماری بچی کی قربانی سے بہتری کا آغاز ہونے جارہا ہے تو ہمارے لیے یہ تسلی بخش بات ہے۔

    اس سے قبل سندھ اسمبلی میں زخمیوں کے علاج سے متعلق ایکٹ کا مسودہ پیش کیا گیا۔ مجوزہ قانون میں کہا گیا ہے کہ تمام نجی و سرکاری اسپتالوں کے لیے زخمی کا فوری علاج لازم ہوگا، کوئی نجی یا سرکاری اسپتال زخمی کے علاج سے انکار نہیں کر سکے گا۔

    مسودے کے مطابق کوئی ڈاکٹر یا اسپتال زخمی کے علاج کے لیے میڈیکل لیگل کا تقاضہ نہیں کرے گا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی بچی کو واپس نہیں لاسکتے مگر بل کو اس کا نام دے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ 13 اگست کی شب کراچی میں ڈیفنس موڑ کے قریب اختر کالونی سگنل پر ایک مبینہ پولیس مقابلے ہوا تھا، مذکورہ مقابلے میں ایک مبینہ ملزم کے ساتھ ساتھ 10 سالہ امل بھی جاں بحق ہوگئی تھی جو جائے وقوع پر موجود گاڑی کی پچھلی نشست پر بیٹھی تھی۔

  • مطالبہ کیا تھا کہ اورنج ٹرین طرز پر کراچی سرکلر ریلوے پیکج دیا جائے: وزیر اعلیٰ سندھ

    مطالبہ کیا تھا کہ اورنج ٹرین طرز پر کراچی سرکلر ریلوے پیکج دیا جائے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ مطالبہ کیا تھا لاہور کی اورنج ٹرین طرز پر کراچی سرکلر ریلوے پیکج دیا جائے، چین نے ہماری محنت کے باعث بلوچستان اور پختونخواہ میں ماس ٹرانزٹ منظور کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کل کراچی سرکلر ریلوے پر میرے لکھے گئے خطوط کا حوالہ دیا گیا، بطور وزیر خزانہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو خط لکھا تھا۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مطالبہ کیا تھا لاہور کی اورنج ٹرین طرز پر کراچی سرکلر ریلوے پیکج دیا جائے، وزیر اعظم کی منظوری کے باوجود وزارت منصوبہ بندی نے انکار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ چین نے ہماری محنت کے باعث بلوچستان اور پختونخواہ میں ماس ٹرانزٹ منظور کیا، 4 خطوط لکھنے کے بعد 18 جنوری 2018 کو وزارت اطلاعات سے خط نکلتا ہے، ن لیگ دور میں دو چار خط لکھنے کے بعد جواب آتا تھا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ 3 اکتوبر کو میں نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا تھا، آج 22 جنوری ہے کسی خط کا جواب نہیں آیا۔ سازشوں کے باوجود میرا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکل گیا۔

    انہوں نے کہا کہ گیس بحران پر وزیر اعظم کو سی سی آئی اجلاس کے لیے لکھا، اس صوبے کے لوگوں کو ہم حساب دینے کے لیے تیار ہیں، سندھ حکومت وفاق سے کام کروائے گی۔

    وزیر اعلیٰ کی تقریر کے بعد اپوزیشن ارکان نے وقت دینے کا مطالبہ کیا لیکن اسپیکر نے انکار کردیا جس پر بات کرنے کا موقع نہ دینے پر اپوزیشن نے شور شرابہ بھی کیا۔

  • تجاوزات آپریشن : سندھ اسمبلی کے سامنے غیر قانونی آہنی پھاٹک اور پلرز گرا دیئے گئے

    تجاوزات آپریشن : سندھ اسمبلی کے سامنے غیر قانونی آہنی پھاٹک اور پلرز گرا دیئے گئے

    کراچی : سندھ اسمبلی کے سامنے بنائے گئے غیر قانونی آہنی پھاٹک گرا دیئے گئے، کے ایم سی کے عملے نے گلشن اقبال میں شادی ہالوں سمیت پختہ تجاوزات اور کسٹم آفیسر کلب کو منہدم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی میں تجاوزات کے خاتمہ کی مہم زور شور سے جاری ہے، اس سلسلے میں سندھ اسمبلی کے سامنے بھی تجاوزات کاخاتمہ کر دیا گیا۔

    ڈائکٹر کے ایم سی کےمطابق سندھ اسمبلی کے باہرٹریفک کی روانی میں رکاوٹ بننے والے پھاٹک اوراس کے پلرزکو گرادیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ گلشن اقبال میں غیر قانونی شادی ہالزاور پختہ تجاوزات مسمار کر دی گئیں۔

    عزیزبھٹی پارک کےعقب میں واقع شادی ہال گرادیا گیا جبکہ برسوں سے قائم غیر قانونی کسٹمز آفیسرز کلب کو بھی بھاری مشینری کی مدد سے مسمار کر دیا گیاہے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن میں انتظامیہ کی جانب سے سست روی دکھائے جانے پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن میں سست روی پر سپریم کورٹ برہم

    جسٹس گلزار نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کراچی میں بنے غیر قانونی سنیما ہاؤسز اور شادی ہالز گرانے کا حکم اور فٹ پاتھوں پر قائم نرسریاں بھی ختم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو، غیر قانونی تعمیرات کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے: وزیر اعلیٰ سندھ

    مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے۔ سندھ کے 3 وفاقی نمائندے ہیں جن کا پیپلز پارٹی سے تعلق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے۔ میری آواز بنیں تاکہ اجلاس میں سندھ کی آواز اٹھا سکوں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سندھ کے 3 وفاقی نمائندے ہیں جن کا پیپلز پارٹی سے تعلق نہیں، گیس پر مشترکہ مفادات کونسل اجلاس کے لیے وفاق کو کل خط لکھوں گا، کراچی سے وزیر اعظم بھی الیکشن لڑ چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، تھر کول کے فروری میں ٹیسٹ کریں گے۔ فروری میں بجلی کی فراہمی شروع ہو جائے گی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ بجلی سیدھا پنجاب جا رہی ہے، شاید ہمیں حصہ مل جائے۔ سندھ نے پانی و بجلی پر اپنا مؤقف بہت اچھے طریقے سے پیش کیا، اس لیے سندھ حکومت کچھ لوگوں کو کھٹکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام نے ووٹ دیا ہے، سندھ کے حقوق لیں گے سندھ کے سی سی آئی ارکان ہمیں سپورٹ کریں۔

    خیال رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس کی مشترکہ تحیقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) رپورٹ میں وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کا نام بھی شامل تھا، جس کے بعد حکومت نے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کردیا تھا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے وزیر اعلیٰ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ہدایت کی تھی تاہم اس بارے میں مشاورت جاری ہے۔

  • سندھ اسمبلی میں وزیرِ اعلیٰ کے خلاف تحریکِ التوا مسترد

    سندھ اسمبلی میں وزیرِ اعلیٰ کے خلاف تحریکِ التوا مسترد

    کراچی: اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درّانی نے وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ کے خلاف پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کرائی جانے والی تحریکِ التوا مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی میں وزیرِ اعلیٰ سندھ کے خلاف تحریک التوا جمع کرائی تھی۔

    [bs-quote quote=”پیپلز پارٹی کی سعدیہ جاوید نے سندھ اسمبلی میں حکومتی ارکان کے خلاف قرارداد جمع کرا دی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے فنی بنیاد پر تحریکِ التوا رد کر دی۔

    دوسری طرف سندھ اسمبلی میں اہم حکومتی ارکان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی قرارداد جمع کرائی گئی۔

    یہ قرارداد پیپلز پارٹی کی سعدیہ جاوید نے سندھ اسمبلی میں جمع کرائی، قرار داد میں کہا گیا کہ وزیرِ دفاع پرویز خٹک، زلفی بخاری کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

    قرارداد میں وفاقی وزیر قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم اور وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا بھی ذکر شامل ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا دورہ سندھ ملتوی


    خیال رہے کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ کے خلاف جمع کرائی گئی تحریکِ التوا میں کہا گیا تھا کہ جے آئی ٹی میں نام آنے پر مراد علی شاہ صادق و امین نہیں رہے۔

    خرم شیر زمان کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریکِ التوا میں وزیرِ اعلیٰ سندھ سے استعفے کا بھی مطالبہ دہرایا گیا، متن میں کہا گیا کہ مراد علی شاہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں، انھوں نے اومنی گروپ کو فائدہ پہنچایا۔