Tag: سندھ بارش

  • سندھ میں مون سون کی تباہ کاری، 90 افراد جان کی بازی ہار گئے

    سندھ میں مون سون کی تباہ کاری، 90 افراد جان کی بازی ہار گئے

    کراچی: سندھ میں مون سون کی تباہ کاریوں کے دوران مختلف حادثات میں 90 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے نے 20 جون کو مون سون کے آغاز سے 26 جولائی تک سندھ میں ایک ماہ میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کر دیں۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق سندھ میں بارشوں کے سبب مختلف حادثات میں 90 افراد جان کی بازی ہارے، جن میں 39 مرد، 46 بچے اور 5 خواتین شامل ہیں۔

    کراچی میں 40 افراد جان کی بازی ہارے، جن میں 10 کا تعلق ملیر سے، 7 کا کورنگی سے، 7 کا ضلع جنوبی سے، 6 کا ضلع شرقی سے، 5 کا ضلع وسطی سے، 4 کا ضلع غربی اور 1 کا تعلق ضلع کیماڑی سے تھا۔ 22 جون تا 26 جولائی 51 افراد مختلف حادثات میں زخمی ہوئے، ان میں 26 مرد، 11 عورتیں اور 16 بچے شامل تھے۔

    بلوچستان کو سندھ سے ملانے والی دوسری سڑک بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئی

    چوبیس گھنٹوں کے دوران ضلع غربی میں ایک بچہ اور ضلع شرقی میں 2 بچے جاں بحق ہوئے۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق سب سے زیادہ اموات اندرون سندھ میں خیرپور میں ہوئیں جن کی تعداد 25 ہے، خیرپور میں جاں بحق ہونے والوں میں 17 بچے بھی شامل تھے، ٹھٹھہ میں 10 لوگ جان کی بازی ہارے۔

    کراچی میں بارشوں کے دوران ضلع وسطی میں 2 گھروں، 3 دکانوں کو نقصان پہنچا، غربی میں 16 کلو میٹر کی روڈ تباہ جب کہ 5 گھروں کو نقصان پہنچا، شرقی میں 2 گھروں، کورنگی میں 5، کیماڑی میں 3 اور ضلع جنوبی میں ایک گھر کو نقصان ہوا۔

    ایس بی سی اے کے مطابق سندھ بھر میں 274 گھروں کو معمولی نقصان پہنچا جب کہ 2030 گھر مکمل تباہ ہو گئے، اندرون سندھ سب سے زیادہ تباہ کاریاں ٹھٹھہ میں ہوئیں، جہاں 6 اہم سڑکوں کا 56 کلو میٹر کا ٹریک تباہ جب کہ 9 ہزار سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا، اور جامشورو میں 25 کلو میٹر کا ٹریک تباہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق 1590 افراد اس وقت ریلیف کیمپوں میں موجود ہیں، اندرون سندھ 35 ایکڑ زرعی زمین کو بھی بارشوں کے باعث نقصان ہوا۔

  • سندھ حکومت نے صوبے کے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا

    سندھ حکومت نے صوبے کے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا

    کراچی: سندھ حکومت نے صوبے کے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ 1958 ایکٹ کے تحت کراچی کے 6 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا ہے۔

    سندھ حکومت کے ریلیف دیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سندھ کے مختلف اضلاع میں مون سون سیزن کے دوران تیز بارشوں کی وجہ سے انسانی جانوں اور املاک کو بہت نقصان پہنچا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سندھ قومی آفات ایکٹ کے تحت حاصل اختیار کا استعمال کرتے ہوئے سندھ حکومت صوبے کی 4 ڈویژنز میں 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیتی ہے۔

    آفت زدہ قرار دیے گئے علاقوں میں ریونیو ٹیکس معطل رہے گا، ان علاقوں میں فوری طور پر سرکاری ریلیف کا کام شروع کر دیا جائے گا، اور ڈپٹی کمشنرز امدادی کاموں کی نگرانی کریں گے، نوٹیفکیشن میں ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ آفت زدہ علاقوں میں نقصانات کی تفصیلات حکومت سندھ کو دیں، جب کہ محکمہ ریلیف آفت زدہ علاقوں میں جلد امدادی کارروائیاں شروع کرنے کا پابند ہوگا۔

    کراچی ڈویژن میں‌ ضلع جنوبی، غربی، شرقی، وسطی، کورنگی اور ملیر شامل ہیں۔ حیدرآباد ڈویژن میں حیدرآباد، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، جام شورو، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، مٹیاری اور دادو کے اضلاع شامل ہیں۔ میرپورخاص ڈویژن میں میرپور خاص، عمرپور اور تھرپارکر شامل ہیں۔ جب کہ شہید بے نظیر آباد ڈویژن میں شہید بے نظیر آباد اور سانگھڑ کے اضلاع شامل ہیں۔

    مذکورہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو آفت زدہ قرار دیے گئے علاقوں میں نقصانات اور ازالے کا فوری تخمینہ لگانے کی ہدایت کر دی گئی۔

    واضح رہے کہ کراچی کے متعدد علاقے تاحال زیر آب ہیں، بارش تھمے 48 گھنٹے گزر چکے ہیں، لیکن تاحال کئی سوسائٹیز سے پانی نہیں نکالا جا سکا، اسکیم 33 کی بیش تر سوسائٹیز زیر آب ہیں، نیا ناظم آباد کے گھروں سے تاحال پانی نہیں نکالا جا سکا، نیو سبزی منڈی کی سڑکیں بھی سیوریج کے پانی سے تالاب بن چکی ہیں۔

    دوسری طرف کراچی میں اب تک 18 افراد ندی، نالوں، انڈر پاسز اور گھروں میں ڈوبنے سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔