Tag: سندھ بجٹ

  • سندھ کا 3 ہزار 352 ارب روپے کا بجٹ آج پیش ہوگا

    سندھ کا 3 ہزار 352 ارب روپے کا بجٹ آج پیش ہوگا

    کراچی : سندھ کا 3 ہزار352 ارب روپے کا بجٹ آج پیش ہوگا، جس میں ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلی مراد علی شاہ  آج ایوان میں  سندھ کا بجٹ پیش کریں گے، بجٹ کا مجموعی حجم 3352 ارب کا ہوگا،

    سرکاری ملازمین کی تنخواہیں وفاق اور پنجاب سےزیادہ کرکےتیس فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

    نئے ترقیاتی منصوبے شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ترقیاتی اخراجات کی مد میں سندھ حکومت 959 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے.

    غیر ترقیاتی بجٹ کی مد میں 1900 ارب رکھنے اور تنخواہوں کیلئے 728 ارب ،پنشن کیلئے 260 ارب رکھنے کی تجویز ہے۔

    سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 959 ارب، صوبائی ترقیاتی کاموں پر 493 ارب، ضلعی ترقیاتی منصوبوں کے لیے 53 ارب رکھے گئ،

    بیرونی ممالک کے قرضوں سے334 ارب کی رقم مختص، پولیس کے لیے 163 ارب روپے مختص ، تعلیم کے تمام سیکٹرز کے لیے 322 ارب جبکہ صحت کے 287 ارب روپے بجٹ میں رکھے گئے ہیں۔

    بجٹ میں وفاقی حکومت سے 1900 ارب حاصل ہونے کا تخمینہ ، صوبائی محصولات اور دیگر امدنی سے 650 ارب حاصل ہونگے بجٹ میں 20 ارب کے قریب خسارہ بھی ہوگا۔

  • سندھ کا 22 کھرب سے زائد کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    سندھ کا 22 کھرب سے زائد کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    کراچی: صوبہ سندھ کا 22 کھرب سے زائد کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آج صوبائی اسمبلی میں سندھ کا بجٹ پیش کیا جائے گا، جس میں محکمہ صحت کے لیے 44 ارب سے زائد رقم رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    سندھ بجٹ میں صوبائی ترقیاتی منصوبے کے لیے 697 ارب روپے، محکمہ بلدیات کے لیے 111 ارب، ورکس اینڈ سروس کے لیے 109 ارب روپے، محکمہ آب پاشی کے لیے 52 ارب روپے، داخلہ کے لیے 11 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    میگا منصوبے کے لیے 12 ارب روپے، غیر ترقیاتی بجٹ کی مد میں 1411 ارب روپے، محکمہ تعلیم کے لیے مجموعی طور پر 353 ارب روپے، امن و امان کے لیے 160 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    بجٹ میں صوبائی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 460 رکھا گیا ہے، کیپیٹل اخراجات کی مد میں 136 ارب روپے رکھنے اور سبسڈی، گرانٹس اور قرضوں کے لیے 344 ارب رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

  • سرکاری نوکری کے خواہشمند نوجوانوں کیلئے بڑی خوشخبری

    سرکاری نوکری کے خواہشمند نوجوانوں کیلئے بڑی خوشخبری

    کراچی : سندھ حکومت نے مالی سال 2022-23 کے بجٹ میں 3500 بھرتیوں کا اعلان کرنے کا فیصلہ کرلیا ، آرٹ اور میوزک اساتذہ بھرتی کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مالی سال 2022-23 کا صوبائی بجٹ 14 جون کو سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا ، بجٹ کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔

    سندھ حکومت کی جانب سے 3500نئی بھرتیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے ، آرٹ اور میوزک اساتذہ بھرتی کئے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت میں 100،اسکول میں آرٹ اینڈ میوزیکل ٹیچرز ، محکمہ قانون میں 90 اور محکمہ جیل خانہ جات میں 80 بھرتیاں ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق ایس اینڈ جی اے ڈی میں 175 اور بورڈ آف ریونیو میں 26 ملازمین بھرتی کئے جائیں گے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں 30 ارب روپے اضافے کی تجویز دی ہے جبکہ 32 ارب روپے ضلعی ترقیاتی بجٹ میں شامل کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔

    بجٹ میں 18 ارب روپے کم کرنے کے لیے 18 محکموں میں نئی ​​سکیموں کو شامل کرنے کے خلاف بھی غور کیا گیا ہے۔

    سندھ حکومت نے غیر ملکی عطیہ دہندگان کے تعاون سے چلنے والے منصوبوں کے لیے 100 ارب روپے خرچ کرنے کا تخمینہ لگایا ہے۔

    سندھ حکومت نے صحت کے شعبے کے لیے 18.509 ارب روپے اور تعلیم کے لیے 27.449 بلین روپے مختص کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے تاہم آئی ٹی، ٹرانسپورٹ اور زراعت کے شعبوں کے لیے مختص رقم میں کوئی اضافہ نہیں کیا ہے۔

  • ملازمین کیلئے بڑی  خبر ! ہفتہ اور اتوار کی چھٹی ختم

    ملازمین کیلئے بڑی خبر ! ہفتہ اور اتوار کی چھٹی ختم

    کراچی : سندھ بجٹ کی تیاری کیلئے محکمہ منصوبہ بندی میں ہفتہ اور اتوار کی چھٹی ختم کردی گئیں اور ملازمین کو دفتر آنے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ منصوبہ بندی سندھ میں ہفتہ اور اتوارکی چھٹیاں ختم کرتے ہوئے بجٹ پاس ہونے تک ہفتہ اور اتوار کے دن ملازمین کو دفتر آنے کی ہدایت کردی ہے۔

    چیئرمین محکمہ منصوبہ بندی کے احکامات پر نوٹی فکیشن کردیا گیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ فیصلہ سندھ کےترقیاتی منصوبوں کےبجٹ کی حتمی تیاری کیلئے کیا گیا۔

    خیال رہے آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے گا، وزیراعظم میاں شہبازشریف نے 10 جون کو وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کرنےکی منظوری دے دی ہے۔

    بجٹ تجاویز کی منظوری کیلئے کابینہ اجلاس 10جون کو طلب کیا جائے گا جس کے بعد بجٹ قومی اسمبلی اجلاس میں پیش ہوگا۔

  • سندھ بجٹ 2019: کراچی کے حصے میں کیا آیا؟

    سندھ بجٹ 2019: کراچی کے حصے میں کیا آیا؟

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ، سید مراد علی شاہ نے آج صوبائی اسمبلی میں بجٹ 2019 -2020 پیش کیا، سندھ کے بجٹ کا حجم 12 کھرب 17 ارب ہے، کراچی کے لیے خصوصی پیکج  بجٹ کا حصہ ہے۔

    حکومت سندھ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کراچی کی نئی اسکیموں کے لیے ایک ارب 70 کروڑ  روپے اور جاری منصوبوں کے لیے 5 ارب روپے مختص کر رہی ہے۔

    ایس تھری سیوریج منصوبے کے لیے رواں بجٹ میں 5 ارب روپے مختص کیے ، کراچی کی آبی قلت کو ختم کرنے کے لیے کے فور منصوبے کے لیے سندھ حکومت پہلے ہی سات ارب سے زائد کی رقم جاری کرچکی ہے۔

    مراد علی شاہ نے اپنی تقریر میں‌ کہا کہ گزشتہ تین برس میں حکومت سندھ نے کراچی کے میگا پراجیکٹ کے تحت 29 بلین صرف کیے گئے، جس سے 19 بڑے منصوبے مکمل ہوئے.

    بجٹ تقریر میں مراد علی شاہ نے ملیر ایکسپریس وے کی تعمیر کا  اعلان کیا، جو ان کے بہ قول کراچی کا سب سے بڑا انفر اسٹرکچر  پروجیکٹ ہوگا۔

    بجٹ میں کراچی کے مضافاتی علاقوں کی ترقی کے لیے 98 ملین ڈالر کے رقم مختص کی گئی ہے،  جس کے تحت وہاں رہائشی و کاروبار سہولیات کا اہتمام کیا جائے گا.

    مزید پڑھیں: سندھ بجٹ 2020-2019:12 کھرب 17 ارب کا بجٹ پیش

    وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں ناردرن بائی پاس پر مجوزہ 300 ایکڑ ماربل سٹی پروجیکٹ کا آغاز ہوگا، اس پر 2 ارب 40 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔

    سید مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ کراچی میں نکاسی آب کے بڑے منصوبے ایس تھری کو وفاقی حکومت نے بجٹ سے نکال دیا ہے، 36 ارب روپے کے اس پراجیکٹ کے لیے وفاق صرف 3 ارب 90 کروڑ روپے فراہم کر رہا ہے۔

    صوبے بھر 17 ڈگری کالجز قائم کی جائے گی، جن میں‌ بیش تر کراچی میں تعمیر ہوں گے. ایس آئی یو ٹی کے لیے 5.6 بلین کا فنڈ فراہم کیا جائے گا.

  • سندھ کے نئے مالی سال 19 – 2018 کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    سندھ کے نئے مالی سال 19 – 2018 کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    کراچی : سندھ کے نئے مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا،وزیراعلیٰ مراد علی شاہ بجٹ تقریر کریں گے، سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں آج نئے مالی سال 19 – 2018 کا بجٹ پیش کیا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نئے مالی سال کا بجٹ پیش کریں گے، سندھ اسمبلی میں پیش کئے جانے سے قبل صوبائی کابینہ بجٹ کی منظوری دے گی۔

    بجٹ کا کل حجم گیارہ کھرب تینتالیس ارب روپے رکھا گیا ہے، سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ ٹیکس فری بجٹ ہوگاکوئی نیاٹیکس نہیں لگایا جائے۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ سال کا بجٹ خسارہ سترہ سے بائیس ارب روپے ہوگا، نئے بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے تین کھرب تینتالیس ارب اکانوے کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے، دو کھرب دوارب روپے جاری منصوبوں جبکہ پچاس ارب روپے نئے منصوبوں کیلئے مختص کئےجائیں گے۔

    تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا فیصلہ کابینہ اجلاس میں کیا جائے گا، اس کے علاوہ تیس ارب روپے ضلعی ترقیاتی پروگرامزکیلئے رکھے جائیں گے، نئے مالی سال میں غیر ترقیاتی بجٹ کیلئے سات کھرب اٹھانوے ارب سے لیکر آٹھ کھرب تک ہوگا۔

    نئے مالی سال کے بجٹ میں ادویات کی خریداری کیلئے ساڑھے نو ارب روپے رکھیں جائیں گے، کراچی پیکج کے تحت تئیس نئی سڑکوں کی تعمیر کیلئے پیسے رکھے جائیں گے۔

    ملازمتوں کے سلسلے 22 ہزار نئی اسامیاں پیدا کی جائیں گی، کراچی کے جاری منصوبوں کیلئے 7ارب 30 کروڑ 23 لاکھ روپے رکھے جائیں گے، بیرونی امداد سے چلنے والے منصوبوں کا تخمینہ 46 ارب 76 کروڑ ہے۔

    وفاقی حکومت کی مدد سے جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے 15 ارب 16 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے، سندھ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 31ارب 54 کروڑ کا اضافہ کیا جارہا ہے، محکمہ آبپاشی کیلئے 28 ارب، ذراعت کیلئے 5 ارب، محکمہ اوقاف کیلئے 42 کروڑ 50لاکھ رکھے جائیں گے۔

    سندھ کی 6بڑی درگاہوں کیلئے 27کروڑ رکھے جائیں گے، درگاہوں میں لعل شہبازقلندر، شاہ عبدالطیف بٹائی، سچل سرمست اور دیگر شامل ہیں۔

    امراض قلب کیلئے 25کروڑ، سولر ٹیوب اور واٹر سسٹم کیلئے 11کروڑ30لاکھ رکھے جائیں گے۔

    محکمہ صحت کے غیرترقیاتی پروگرام کیلئے 96ارب روپے اور ترقیاتی منصوبوں کیلئے ساڈھے 12ارب روپے رکھے جائیں گے جبکہ محکمہ بلدیات اور صحت عامہ کے ترقیاتی پروگرام میں 27 ارب 90 کروڑ روپے کا اضافہ کیا جارہا ہے۔

    محکمہ تعلیم کے مجموعی پروگرام کیلئے 24 ارب 39کروڑ 85لاکھ رکھے جانے کی تجویز دی گئی ہے، اسکول ایجوکیشن کیلئے 15ارب، کالج کیلئے پانچ ارب اسپیشل ایجوکیشن کیلئے 20کروڑ رکھے جائیں گے، بورڈز اینڈ یونیورسٹیز کیلئے 3 ارب 24 کروڑ، محکمہ توانائی کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 23 کروڑ 44 لاکھ رکھے جائیں گے۔

    محکمہ داخلہ کے جاری منصوبوں کیلئے 2ارب روپے، محکمہ صنعت وتجارت کیلئے 1ارب 38 کروڑ 83 لاکھ روپے رکھے جائیں گے ، انفارمیشن اور آرکائیو 24 کروڑ 40 لاکھ، انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کیلئے 50 کروڑ رکھے جائیں گے۔

    لا اینڈ پارلیمانی امور کیلئے 2 ارب روپے، لائیواسٹاک اینڈ فشری کیلئے ڈھائی ارب روپے رکھے جائیں گے، محکمہ اقلیتی امور کیلئے ڈیڑھ ارب روپے، صوبائی سندھ اسمبلی کیلئے 1 ارب 83 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے اخراجات کیلئے 60 کروڑروپےمختص کیے جائیں گے۔

    وفاق سے جو اس سال رقم ملے گی، وہ 665 ارب اور صوبائی آمدنی کی مد میں140 سے 144ارب روپے کا تخمینہ ہے، ٹیکس شرع میں اضافہ کیے بغیر 35 سے 45 ارب روپے کی وصولی ہوگی۔

    سندھ ریونیوبورڈ کا ٹارگٹ اس سال 115 سے 120ارب روپے ہوگا، بورڈآف ریونیوکی اسٹیمپ دیوٹی کیپیٹل ویلیو اور رجسٹریشن فیس میں ساڑھے 18ارب روپے کا تخمینہ ہے جبکہ نان ٹیکس آمدنی میں20ارب روپے صوبائی حکومت کو ملنے کا تخمینہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔