Tag: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی

  • لیاری میں  عمارت حادثہ : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں  38 نئے افسران و ملازمین کی تعیناتی

    لیاری میں عمارت حادثہ : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں 38 نئے افسران و ملازمین کی تعیناتی

    کراچی : سندھ حکومت نے لیاری میں عمارت حادثے کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے ) میں 38 نئے افسران اور ملازمین کی تعیناتی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے ) میں نئے ڈی جی کے بعد مزید افسران اور ملازمین کی تعیناتی کردی گئی۔

    سندھ حکومت نے عمارت حادثہ کے بعد ایس بی سی اے میں نئے افسران و ملازمین کا تبادلہ کیا۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں سیہون ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے 38 افسران و ملازمین کی انٹری ہوئی، 38 ملازمین ایس بی سی اے ایڈمن آفس پہنچ گئے۔

    افسران و ملازمین میں گریڈ 2 سے گریڈ 18 تک کے ملازمین شامل ہیں ، ایس بی سی اے میں نئے افسران و ملازمین کو جوائنگ دے دی گئی۔

    محکمہ بلدیات سندھ کی جانب سے تبادلے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، نئے افسران و ملازمین کی انٹری سے موجودہ عملہ تشویش کا شکار ہے۔

    قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ دوسرے ادارے سے ملازمین کی تعیناتی عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے، سپریم کورٹ کی جانب سے ڈیپوٹیشن پر پابندی عائد ہے۔

  • سانحہ لیاری : ایس بی سی اے بلڈنگ پر پولیس کا چھاپہ، متعدد اعلیٰ افسران زیرِ حراست

    سانحہ لیاری : ایس بی سی اے بلڈنگ پر پولیس کا چھاپہ، متعدد اعلیٰ افسران زیرِ حراست

    کراچی : پولیس نے لیاری بلڈنگ گرنے کے واقعے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) بلڈنگ پر چھاپہ مار کر متعدد اعلیٰ افسران کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) بلڈنگ پر پولیس نے چھاپہ مارا اور اس دوران متعدد اعلیٰ افسران حراست میں لیے گئے۔

    ذرائع ایس بی سی اے نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران ڈی جی ایس بی سی اےکی موجودگی میں افسران کو حراست میں لیا گیا۔

    ایڈیشنل ڈی جی عرفان نقوی، ڈائریکٹراشفاق کھوکھو، ڈائریکٹراسٹرکچرفہیم مرتضیٰ ، ڈپٹی ڈائریکٹر عاصم خان، فہیم صدیقی، انسپکٹرذوالفقارشاہ ، ڈائریکٹر انڈسٹریز جلیس صدیقی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ظفر حراست میں لینے والوں میں شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سابق ڈائریکٹر آصف رضوی کو اجلاس میں بلا کر حراست میں لیا گیا، اجلاس میں 2021 سے 2025 تک غیر قانونی طور سے بنائے گئے اضافی پورشنز کی تعمیرات پر بات چیت کی جارہی تھی۔

    مزید پڑھیں : لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ، ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

    ذرائع کے مطابق افسران اور بلڈرز کے خلاف بغدادی تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے، حراست میں لئے گئے افسران کا تعلق لیاری ڈویڑن اور ساوتھ زون سے ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ تمام افسران کو لیاری میں غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے حراست میں لیا گیا ہے۔

    یاد رہے سندھ حکومت نے لیاری عمارت گرنے کے واقعے پر اسحاق کھوڑو کیخلاف محکمہ جاتی کارروائی شروع کی تھی۔

    ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ( ایس بی سی اے ) محمد اسحاق کھوڑو کو عہدے سے ہٹا دیا گیا اور نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا تھا۔

    محمد اسحاق کھوڑو کی جگہ شاہ میر خان بھٹو نئے ڈی جی ایس بی سی اے تعینات کر دیے گئے تھے۔

  • کراچی میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے جعلی افسران سرگرم، شہریوں کو ڈرانے لگے

    کراچی میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے جعلی افسران سرگرم، شہریوں کو ڈرانے لگے

    کراچی میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے جعلی افسران سرگرم ہو گئے ہیں جو گھروں کو سیل کر کے شہریوں کو ڈرا اور پھر رشوت طلب کر رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے شہریوں پر اسٹریٹ کرائمز اور سڑکوں پر دوڑتے خونیں ہیوی ٹریفک کی ہولناکیاں ہی کم تھیں کہ ان پر ایک اور نئی افتاد آ پڑی ہے۔

    شہر قائد میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے جعلی افسران سرگرم ہو گئے ہیں۔
    یہ جعلی افسران پہلے شہریوں کے گھروں اور عمارتوں کو سیل کرتے ہیں اور پھر ڈی سیل کرنے کے لیے بھاری رقوم کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں سرگرم سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے تین جعلی افسران شہریوں کے رشوت مانگتے ہوئے رنگے ہاتھوں دھر لیے گئے۔

    جعلی اہلکاروں نے پہلے کچھ گھروں کو سیل کیا اور پھر ڈی سیل کرنے کے لیے پیسوں کا مطالبہ کیا۔ متاثرین کو ڈیل کرنے کے لیے چائے کے ہوٹل پر بلایا۔

    اہل علاقہ نے اس کی اطلاع متعلقہ حکام کو دی تو ٹاؤن انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی اور رنگ میں بھنگ ڈالتے ہوئے تمام جعلی افسران کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ جس نے انہیں حراست میں لینے کے بعد تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

    ٹاؤن انتظامیہ کے مطابق پکڑے گئے اہلکار ایجنٹ ہیں، جو خود کو سندھ بلڈنگ اتھارٹی کے افسران ظاہر کر کے شہریوں سے پیسے بٹورا کرتے تھے۔

  • سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں تین گھنٹے کے اندر 2 ڈائریکٹر جنرل تبدیل، افسران  پریشان

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں تین گھنٹے کے اندر 2 ڈائریکٹر جنرل تبدیل، افسران پریشان

    کراچی : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے تین گھنٹے میں دوڈی جی تبدیل کردیے گئے، ڈی جی ایس بی سی اےکی باربار تبدیلی سےمحکمے کے افسران بھی پریشان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں 3 گھنٹے کے اندر ایک اور ڈی جی ایس بی سی اے کو تبدیل کردیا گیا۔

    پہلے یاسین شر بلوچ کو ڈی جی ایس بی سی اے تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا اور پھرتین گھنٹے بعد یاسین شر کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن واپس لے کر نیا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

    نئے نوٹی فکیشن میں اکیس گریڈ کے افسر عبدالرشید سولنگی کو نیا ڈی جی ایس بی سی اے تعینات کر دیا گیا،اس حوالے سے محکمہ سروسز جنرل اینڈایڈمنسٹریشن نےنوٹی فکیشن جاری کردیا ہے، عبد الرشید سولنگی سیکریٹری انڈسٹریز کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

    پہلے سے تعینات ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو کو سروسز اینڈ ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔

    ڈی جی ایس بی سی اے کی بار بار تبدیلی سے محکمے کے افسران بھی پریشان ہیں۔

  • سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 3 افسران  بھتہ لینے کے الزام میں گرفتار

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 3 افسران بھتہ لینے کے الزام میں گرفتار

    کراچی : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے تین افسران کو بھتہ لینے کے الزام میں گرفتار کرکے پریڈی تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے تین افسران کو بھتہ لینے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تاہم ایک افسر فرار ہوگیا۔

    پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزمان میں ایس بی سی اے کے تین سینئر بلڈنگ انسپکٹر شامل ہیں تاہم ملزمان کے خلاف پریڈی تھانےمیں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    مقدمہ میں اے ٹی اے اور بھتہ خوری کی دفعات شامل کی گئی ہیں، ملزمان نے بلڈرسے چالیس لاکھ روپے بھتہ طلب کیا تھا۔

    یاد رہے گزشتہ سال سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے نارتھ ناظم آباد بلاک سی میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق کیس میں بلڈر، پلاٹ کے مالک اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا تھا۔

    دوران سماعت سربمہر عمارت ڈی سیل کرکے تعمیرات پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات پر ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے سینٹرل کو جھاڑ پلادی تھی۔

  • سمندری طوفان : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ایمرجنسی نافذ

    سمندری طوفان : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ایمرجنسی نافذ

    کراچی : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں سمندری طوفان بپرجوائے کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان کے پیش نظر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور عملے کی چھٹیاں منسوخ کرکے نگرانی کیلئے سات فوکل پرسن تعینات کر دیے گئے۔

    انتہائی مخدوش قرار دی گئی چالیس میں سے دس عمارتوں کو خالی کرا کر سیل کر دیا گیا جبکہشہر کے مختلف علاقوں میں ایس بی سی اے کی ٹیمیں مخدوشد عمارتوں کو سیل اور خالی کرانے میں مصروف عمل ہیں۔

    یاد رہے کراچی میں سمندری طوفان کے پیش نظر ضلع جنوبی کے پچپن خاندانوں کو مخدوش عمارتوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کو مخدوش عمارتوں کے متعلق بتایا گیا تھا کہ آرام باغ سے اٹھائیس، لیاری سے چوبیس، گارڈن سے دو اور صدر سے ایک خاندان کو مخدوش عمارتوں سے نکالا گیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی، ایڈیشنل آئی جی پولیس سمیت ڈاکٹرز، ڈیزاسٹرمینجمنٹ اور دیگر اداروں کو چوکنا رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔

  • طاقت ور سسٹم کے آگے کھڑے ہونے کی سزا، ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے عہدے سے ہٹا دیے گئے

    طاقت ور سسٹم کے آگے کھڑے ہونے کی سزا، ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے عہدے سے ہٹا دیے گئے

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، گریڈ 20 کے افسر اسحاق کھوڑو کو بطور ڈی جی ایس بی سی اے کام کرنے سے روک دیا گیا۔

    چیف سیکریٹری نے عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، اسحاق کھوڑو کو سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔

    ذرائع ایس بی سی اے کا کہنا ہے کہ اسحاق کھوڑو کو طاقت ور سسٹم کے آگے کھڑے ہونے کی سزا ملی ہے، کچھ دن پہلے اسحاق کھوڑو نے بطور ڈی جی غیر قانونی تعمیرات کو گرانے میں ناکامی پر بنائی گئی ٹاسک فورس سے جواب طلبی بھی کی تھی۔

  • ریستوران مسمار کرنے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو جرمانے کا حکم دے دیا گیا

    ریستوران مسمار کرنے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو جرمانے کا حکم دے دیا گیا

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں باغ ابن قاسم سے متصل پلاٹ کی ملکیت اور ریستوران مسمار کرنے کے معاملے پر عدالت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو جرمانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں باغ ابن قاسم سے متصل پلاٹ کی ملکیت اور ریستوران مسمار کرنے کے کیس میں شہری کو ذہنی اذیت دینے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ( ایس بی سی اے)، کراچی میٹروپولیشن کارپوریشن (کے ایم سی) و دیگر کے خلاف جرمانے کا حکم دے دیا۔

    درخواست گزار نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ کلفٹن بلاک 3 میں 100 مربع گز زمین پر ریسٹورنٹ قائم تھا، کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) نے سنہ 2005 میں لیز
    منسوخ کر کے زمین کو باغ ابن قاسم میں شامل کردیا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ جون 2005 میں پیشگی اطلاع کے بغیر تعمیرات کو مسمار کر دیا گیا۔

    عدالت نے ایس بی سی اے اور دیگر حکام کو شہری کو 1 کروڑ 10 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے، عدالت کا کہنا ہے کہ حکام درخواست گزار کو رقم 17 سال کے مارک اپ کے ساتھ ادا کریں۔

    اپنے فیصلے میں عدالت کا کہنا تھا کہ ریستوران کے انہدام کی کارروائی کے لیے طے شدہ ضابطوں پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

    جسٹس فیصل کمال نے کہا کہ شہری اداروں نے اختیارات کے ناجائز استعمال سے کراچی کو تباہ کردیا، انتظامیہ کی پالیسیوں کی وجہ سے شہر ترقی کے بجائے تنزلی کی طرف جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں سمندری علاقوں میں سیاحت کے لیے مواقع پیدا کیے جاتے ہیں، بدقسمتی سے کراچی میں ایسے ترقیاتی منصوبوں کا فقدان ہے اور غفلت کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ غیر قانونی طریقے سے انہدام کی کارروائی ثابت ہوتی ہے۔

    عدالت نے درخواست گزار کی متبادل پلاٹ دینے اور پلاٹ کی قیمت کی مد میں 6 کروڑ روپے ہرجانے کی استدعا بھی مسترد کردی۔

  • کراچی کے ڈپارٹمنٹل اسٹور میں خوفناک آتشزدگی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے بڑا فیصلہ کرلیا

    کراچی کے ڈپارٹمنٹل اسٹور میں خوفناک آتشزدگی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے بڑا فیصلہ کرلیا

    کراچی : جیل چورنگی پر سپر اسٹور میں خوفناک آتشزدگی کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے شہر بھر میں قائم تمام ڈپارٹمنٹل اسٹورز کے سروے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے شہر بھر میں قائم تمام ڈپارٹمنٹل اسٹورز کے سروے کا فیصلہ کرلیا۔

    اس حوالے سے ڈی جی ایس بی سی اے نے تمام ڈائریکٹرز اور ریجنل ڈائریکٹرز کو احکامات جاری کردیئے۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ جہاں پارکنگ کو گودام یا دیگر مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، ایسی تمام بلڈنگز کا سروے کریں اور پارکنگ کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    ڈی جی ایس بی سی اے کا کہنا ہے کہ بلڈنگ قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائیاں عمل میں لائی جائیں اور بغیر حفاظتی اقدامات کے چلنے والے اسٹورز کو فوری سیل کیا جائے۔

    حکمنامے میں کہا گیا کہ تین روز میں ایسے تمام اسٹورز اور گودام کو سیل کرکے رپورٹ جمع کرائی جائے اور غیر قانونی سپر اسٹورز کے خلاف کارروائیوں کی میڈیا پر تشہیر کی جائے۔

    ڈی جی ایس بی سی اے نے حکم دیا کہ سپر اسٹورز کے خلاف کارروائی میں کوتاہی برتنے والے افسران کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

  • نسلہ ٹاور کے ذمہ دار افسران اینٹی کرپشن میں طلب، تاحال نہیں پہنچے

    نسلہ ٹاور کے ذمہ دار افسران اینٹی کرپشن میں طلب، تاحال نہیں پہنچے

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں عدالتی حکم پر مسمار کیے جانے والے نسلہ ٹاور کے ذمہ دار افسران، اینٹی کرپشن کی جانب سے طلب کیے جانے کے باوجود تاحال بیان ریکارڈ کروانے نہیں پہنچے۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) سے نسلہ ٹاور کے نقشے کی منظوری سے تعمیرات تک شامل تمام افسران کی فہرست طلب کرلی۔

    اینٹی کرپشن نے خط میں 2013 سے 2016 تک کاریکارڈ مانگ لیا، جمشید ٹاؤن میں تعینات افسران، ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور بلڈنگ انسپکٹرز کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔

    اینٹی کرپشن نے خط ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر ایڈمن کو لکھا تھا جس کے بعد ایس بی سی اے نے جواب میں 22 افسران کی فہرست فراہم کردی۔

    فہرست کے مطابق 22 افسران نسلہ ٹاور کی نقشے کی منظوری اور تعمیرات کے وقت تعینات رہے۔

    ذرائع اتھارٹی کے مطابق نسلہ ٹاور کا پلاٹ کمرشل کرنے میں سابق ڈی جی منظور قادر نے اہم کردار ادا کیا، پلاٹ کمرشل کرنے کے سلسلے میں سائٹ کا معائنہ بھی ہوا۔

    سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور کاکا نے حتمی منظوری دی۔ ذرائع کے مطابق ایس بی سی اے نے سابق ڈی جی منظور قادر کا نام فہرست میں شامل نہیں کیا ہے۔

    اینٹی کرپشن نے مذکورہ تمام 22 افسران کو بیانات ریکارڈ کروانے کے لیے 31 دسمبر کو طلب کیا تھا تاہم 22 میں سے کسی بھی افسر نے تاحال بیان ریکارڈ نہیں کروایا، نیو ائیر ہونے کے باعث افسران بیان ریکارڈ نہ کروا سکے۔