Tag: سندھ حکومت

  • پروموشنز کا جھگڑا، آئی جی سندھ کے قریبی افسران کے تبادلوں‌ کا امکان

    پروموشنز کا جھگڑا، آئی جی سندھ کے قریبی افسران کے تبادلوں‌ کا امکان

    کراچی: اگلے عہدوں پر ترقی نہ ملنے کے جھگڑے پر آئی جی سندھ کے قریبی افسران کے تبادلوں‌ کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت اور آئی جی سندھ مشتاق مہر کے درمیان تنازع پیدا ہو گیا ہے، یہ تنازع وزیر اعلیٰ کے پی ایس او فرخ بشیر کی ترقی نہ ہونے پر پیدا ہوا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فرخ بشیر سمیت کئی سینئر افسران کی اگلے عہدے پر ترقی نہیں ہو سکی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بتایا گیا کہ فرخ بشیر کی ترقی نہ ہونے کے ذمہ دار آئی جی سندھ ہیں۔

    اس پر وزیر اعلیٰ نے چیف سیکریٹری کو آئی جی کو اظہار ناپسندیدگی کا خط لکھنے کا کہہ دیا تھا، تاہم چیف سیکریٹری کی جانب سے تاحال خط نہیں لکھا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سینٹرل سلیکشن بورڈ نے صرف 3 افسران کی ترقی کی منظوری دی ہے، جن میں مقدس حیدر، عبدالسلام شیخ اور حمید کھوسو شامل ہیں، جب کہ فرخ بشیر، فیصل بشیر، رائے اعجاز، اور فاروق احمدکی ترقی نہ ہو سکی۔

    ذرائع کے مطابق سندھ سے گریڈ 21 کے بھی کسی پولیس افسر کو ترقی نہیں دی گئی ہے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب آئی جی سندھ کے قریب سمجھے جانے والے افسران کے تبادلوں کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ سندھ حکومت نےافسران کےبڑےپیمانےپر تقرریاں و تبادلے کر دیے ہیں، کمشنر کراچی نوید شیخ کا تبادلہ کر کے انھیں چیئرمین سی ایم آئی ٹی مقرر کر دیا گیا ہے، جب کہ گریڈ 21کے افسر  اقبال میمن کراچی کے نئے کمشنر مقرر کر دیے گئے ہیں۔

    جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اعجاز حسین بلوچ ممبر بورڈ آف ریونیو جوڈیشل مقرر کیے گئے ہیں، گریڈ 20کے افسر آصف جہانگیر سیکریٹری خزانہ، عبدالرشید سولنگی سیکریٹری اطلاعات، لئیق احمد سیکریٹری محنت، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی کا تبادلہ کر کے انھیں چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ، اور گریڈ  20 کے  افسر بلال احمد سیکریٹری محکمہ سرمایہ کاری مقرر کر دیے گئے ہیں۔

  • گریڈ 21 کے افسر اقبال میمن کراچی کے نئے کمشنر مقرر

    گریڈ 21 کے افسر اقبال میمن کراچی کے نئے کمشنر مقرر

    کراچی : سندھ حکومت نے نوید شیخ کو کمشنر کراچی کے عہدے سے ہٹا کر گریڈ 21کے افسر اقبال میمن کو کراچی کا نیا کمشنر مقرر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے افسران کے بڑے پیمانے پر تقرریاں و تبادلے کر دیے اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ، نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کمشنر کراچی نوید شیخ کا تبادلہ کرکے ان کو چیئرمین سی ایم آئی ٹی مقرر کردیا۔

    گریڈ 21کے افسر اقبال میمن کراچی کے نئے کمشنر مقرر کردیے گئے ہیں جبکہ اعجاز حسین بلوچ کو ممبر بورڈ آف ریونیو جوڈیشل اور گریڈ 20 کے افسر آصف جہانگیر کو سیکریٹری خزانہ تعینات کیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق عبدالرشید سولنگی سیکرٹری اطلاعات ، لئیق احمد سیکریٹری محنت اور گریڈ 20کے افسر بلال احمد سیکریٹری محکمہ سرمایہ کاری مقرر کئے گئے جبکہ سیکریٹری خزانہ حسن نقوی کا تبادلہ کرکے انھیں چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ تعینات کیا گیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں سندھ حکومت نے کراچی کے کمشنراور ایڈمنسٹریٹر افتخار شلوانی کو عہدے سے ہٹا کر لئیق احمد کو کراچی کا نیا ایڈمنسٹریٹر جب کہ نوید احمد شیخ کو کمشنر کراچی تعینات کیا تھا۔

    افتخار شلوانی کو محکمہ ایس این جی اے ڈی رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی جبکہ عبدالحلیم شیخ کو سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا اضافی چارج دیا، جب کہ سیکریٹری ایکسائز لئیق احمد ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی تعینات کیے گئے تھے۔

  • سندھ حکومت  کا عوامی مسائل کے حل کیلئے بڑا فیصلہ

    سندھ حکومت کا عوامی مسائل کے حل کیلئے بڑا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نےعوامی مسائل کے حل کیلئے صوبے بھر میں کھلی کچہریوں کے انعقاد کا فیصلہ کرلیا ، ارکان عوامی مسائل کے حل کیلئے شکایات سن کر رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نےعوامی مسائل کےحل کیلئے بڑا فیصلہ کر لیا ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پرصوبےبھرمیں کھلی کچہریوں  کاانعقادہوگا ، اس حوالے سے وزرا، مشیروں اور معاون خصوصی کو ٹاسک حوالے کردیا گیا ہے۔

    ارکان عوامی مسائل کے حل کیلئے شکایات سن کر رپورٹ وزیراعلیٰ کوپیش کریں گے ، ڈسٹرکٹ ویسٹ میں کھلی کچہریوں کاانعقاد 8ستمبر سے23 اکتوبر تک ہوگا جبکہ وزیراعلیٰ سندھ حیدرآباد ڈویژن کی کھلی کچہری 25 ستمبر کو کریں گے۔

    سکھرڈویژن کی کھلی کچہری 2،میرپورخاص کی کھلی کچہری 9اکتوبر ، 16اکتوبرکولاڑکانہ ،شہیدبینظیر آبادمیں 23اکتوبرکوکھلی کچہری ہوگی ، کھلی کچہریوں میں صوبےکی بیورو کریسی کو بھی شرکت کی ہدایات جاری کردی گئی ہے۔

  • لاک ڈاون سے متعلق نیا نوٹیفکیشن، تاجر برادری کا سندھ حکومت سے بڑا مطالبہ

    لاک ڈاون سے متعلق نیا نوٹیفکیشن، تاجر برادری کا سندھ حکومت سے بڑا مطالبہ

    کراچی : تاجر برادری نے سندھ حکومت سے لاک ڈاون سے متعلق نئے نوٹیفکیشن میں عائد پابندیوں پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا انڈور ڈائننگ فوری کھولی جائے ۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ کے لاک ڈاون سے متعلق نوٹیفکیشن پر تاجر برادری نے شدید احتجاج کیا ، آل کراچی ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کے رہنما فیضان راوت نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا انڈور ڈائننگ فوری کھولی جائے، سندھ حکومت نے نوٹفکیشن جاری کرکے تاجر دشمنی کا ثبوت دیا ہے۔

    فیضان راوت کا کہنا تھا کہ کراچی اور حیدرآباد کے لیے الگ قانون منظور نہیں ، کراچی اور حیدرآباد کے تاجروں سے امتیازی سلوک کیا جارہا ہے ، کراچی اور حیدرآباد کے تاجروں سے امتیازی سلوک برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    تاجر رہنما نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد سے متعلق الگ نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہیں ، لاک ڈاون کےنام پر بہت نقصان ہوچکا ہے ، سندھ حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کے فیصلے پر نظر ثانی کریں اور وزیر اعلی سندھ محکمہ داخلہ کو ترمیمی نوٹیفکیشن جاری کرنے کے احکامات دیں۔

    خیال رہے محکمہ داخلہ کے نئے احکامات میں حیدرآباد ،کراچی میں انڈورڈائننگ پرپابندی برقرار رکھی گئی ، جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ آؤٹ ڈورڈائننگ کی رات 10بجے تک اجازت ہے جبکہ سندھ کےدیگرکے اضلاع میں 50فیصد آؤٹ ڈور اور انڈور ڈائننگ کی اجازت ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے نئےنوٹیفکیشن کے ذریعے گزشتہ احکامات میں مذکورہ ترمیم کی۔

  • سندھ میں اساتذہ کی نوکری کیلیے درخواست دینے والے افراد کیلئے بڑی خبر

    سندھ میں اساتذہ کی نوکری کیلیے درخواست دینے والے افراد کیلئے بڑی خبر

    کراچی : سندھ حکومت نے اساتذہ کی بھرتیوں کیلئے ٹیسٹ کی تاریخ کااعلان کردیا، ٹیسٹ 13 ستمبر سے 26ستمبر تک لئے جائیں گے ، 4لاکھ سےزائد امیدوار اساتذہ کی نوکریوں کیلئے ٹیسٹ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے اساتذہ کی بھرتیوں کیلئے ٹیسٹ کی تاریخ کااعلان کردیا اور آئی بی اےسکھر نے جی ایس ٹی ٹیسٹ 13سے19ستمبر کو لینے اور پی ایس ٹی ٹیسٹ 19ستمبر سے 26ستمبر کو لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 4لاکھ سےزائد امیدواراساتذہ کی نوکریوں کیلئے ٹیسٹ دیں گے ، امیدواروں سے ٹیسٹ کوروناایس اوپیزکےتحت لئےجائیں گے۔

    یاد رہے رواں سال مئی میں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہ صوبے میں 37 ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے نئے اساتذہ کی بھرتیوں کیلئے اشتہار دیا تھا، ہزاروں نوجوانوں نے ملازمت کیلئے اپلائی کیا ہے لیکن کورونا کی وجہ سے ٹیسٹ منعقد نہیں ہوسکے۔

    خیال رہے سندھ حکومت نے کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لئے اقدام اٹھاتے ہوئے سرکاری ملازمت کا حصول کورونا ویکسینیشن سے مشروط کردیا، جس کے بعد ملازمت کی درخواست کیساتھ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ جمع کرانا ہوگا۔

    سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ ویکسین نہ لگانیوالے امیدوار تحریری ٹیسٹ میں نہیں بیٹھ سکیں گے۔

  • سرکاری ملازمت کے حصول کے خواہشمند افراد کیلئے اہم خبر،  سندھ حکومت نے بڑی شرط عائد کردی

    سرکاری ملازمت کے حصول کے خواہشمند افراد کیلئے اہم خبر، سندھ حکومت نے بڑی شرط عائد کردی

    کراچی : سندھ حکومت نے کورونا کے پھیلاؤ کی روک تھام کیلیے سرکاری ملازمت کا حصول کورونا ویکسینیشن سے مشروط کردیا، اب ملازمت کی درخواست کیساتھ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ جمع کرانا لازمی ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لئے اقدام اٹھاتے ہوئے سرکاری ملازمت کا حصول کورونا ویکسینیشن سے مشروط کردیا، جس کے بعد ملازمت کی درخواست کیساتھ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ جمع کرانا ہوگا۔

    سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ ویکسین نہ لگانیوالے امیدوار تحریری ٹیسٹ میں نہیں بیٹھ سکیں گے، سندھ حکومت کےتحت اساتذہ کی بھرتیوں کیلئےٹیسٹ آئندہ ماہ متوقع ہیں ، آئی بی اے سکھر کےتحت تحریری ٹیسٹ میں 2لاکھ سےزائد امیدوار شرکت کریں گے۔

    یاد رہے رواں سال مئی میں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہ صوبے میں 37 ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے نئے اساتذہ کی بھرتیوں کیلئے اشتہار دیا تھا، ہزاروں نوجوانوں نے ملازمت کیلئے اپلائی کیا ہے لیکن کورونا کی وجہ سے ٹیسٹ منعقد نہیں ہوسکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جلد ان اساتذہ کے ٹیسٹ منعقد کروالیں گے، ہم 37 ہزار ٹیچر بھرتی کریں گے، پی ایس ٹی ٹیچر گریجویٹ ہوگا، ٹیچر کی ٹریننگ کے اخراجات بھی سندھ حکومت برادشت کرے گی اور بعد میں ہم کم شرح تنخواہ سے کاٹیں گے۔

  • مردم شماری کے نتائج، سندھ حکومت کا دوبارہ پارلیمنٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    مردم شماری کے نتائج، سندھ حکومت کا دوبارہ پارلیمنٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے مردم شماری کے نتائج سے متعلق دوبارہ پارلیمنٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ، سندھ حکومت نے مئی میں نتائج کیخلاف ریفرنس پارلیمنٹ کوبھیجا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے مردم شماری کے نتائج کے حوالے سے دوبارہ پارلیمنٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ، اس سلسلے میں سندھ حکومت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کیلئے اسپیکر کو خط لکھےگی۔

    نتائج پراعتراضات کےسبب بلدیاتی حلقہ بندیاں،الیکشن زیرالتواہیں ، سندھ حکومت نےنتائج کیخلاف مئی میں ریفرنس پارلیمنٹ کوبھیجاتھا تاہم 3ماہ گزرنے کےباوجودریفرنس پرپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس نہیں بلایا گیا۔

    مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے پر ایک اورخط اسپیکر قومی اسمبلی کو لکھا جائے گا ، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ خط اسپیکرقومی اسمبلی کولکھیں گے ، آئین کی شق154کےتحت صوبائی حکومت کونسل کافیصلہ پارلیمان میں چیلنج کرسکتی ہے۔

    سندھ حکومت کا دوسرا خط رواں ہفتے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کوارسال کیا جائے گا۔

    سندھ کابینہ نے الیکشن کمیشن کی مجوزہ بلدیاتی حلقہ بندیوں پر بھی تحفظات کااظہارکیا تھا جب کہ مشترکہ مفادات کونسل نے مردم شماری کے نتائج جاری کرنے کی منظوری دی تھی۔

    جس پر مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے تحفظات ظاہر کیے گئے اس کے باوجود سی سی آئی نے مردم شماری کے نتائج کی منظوری دی گئی ، سندھ حکومت آئین کے تحت معاملے کو پارلیمنٹ لے کر جائے گی۔

  • الیکشن کمیشن کے احکامات نظر انداز، سندھ حکومت نے اسسٹنٹ کمشنر کا تبادلہ کرا دیا

    الیکشن کمیشن کے احکامات نظر انداز، سندھ حکومت نے اسسٹنٹ کمشنر کا تبادلہ کرا دیا

    کراچی: الیکشن کمیشن کے احکامات نظر انداز کر کے سندھ حکومت نے اسسٹنٹ کمشنر کورنگی امتیاز منگی کا تبادلہ کرا دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سائیں سرکار نے قواعد کے خلاف جاتے ہوئے ایک بار پھر اسسٹنٹ کمشنر (ریونیو) کورنگی کو ہٹا دیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ امتیاز منگی کو 22 اگست کو کورنگی میں کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن کروانے تھے، لیکن اعلیٰ شخصیات کے کہنے پر اسسٹنٹ کمشنر کو عہدے سے ہٹایا گیا۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے امتیاز منگی کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کیے تھے، اور سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کے احکامات کو نظر انداز کر کے اسسٹنٹ کمشنر کا تبادلہ کرایا۔

    امتیاز منگی کی جگہ کمشنر آفس میں تعینات اسسٹنٹ کمشنر ریونیو محمد شعیب اسلم کو اسسٹنٹ کمشنر کورنگی تعینات کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ الیکشن کے شیڈول کے اعلان کے بعد ٹرانسفر پوسٹنگ نہیں ہو سکتی۔

    سندھ حکومت کے 60 افسران ٹریننگ پر جانے کو تیار

    سندھ حکومت کے 60 افسران ٹریننگ پر جانے کو تیار ہیں، جس کی وجہ سے سندھ حکومت نے متبادل افسران کی تلاش شروع کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ مڈ کیریئر کورس کی ٹریننگ 23 اگست سے شروع ہوگی، جس کے لیے ساٹھ افسران جائیں گے، ان میں ڈپٹی کمشنرز، ڈپٹی سیکریٹریز، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز ، میونسپل کمشنرز، سینئر پروگرام آفیسرز و دیگر شامل ہیں۔

    ٹریننگ سے قبل افسران کا چارج چھوڑنا لازم قرار دیا گیا ہے، ٹریننگ پر جانے والے افسران کا تعلق کراچی، حیدر آباد، بدین، ٹنڈو الہیار، سکھر، گھوٹکی، خیرپور، ٹھٹھہ اور مٹیاری سے ہے۔

    یہ افسران محکمہ بورڈ آف ریونیو، صحت، داخلہ، اینٹی کرپشن، فنانس، ویمن ڈیولپمنٹ، لوکل گورنمنٹ، سندھ فوڈ اتھارٹی، پبلک سروس کمیشن، ورکس اینڈ سروسسز، بورڈ آف انویسٹمنٹ اور محکمہ ذراعت میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

  • 45 ہزار سے زائد سرکاری نوکریاں، سندھ حکومت کی جانب سے خوش خبری

    45 ہزار سے زائد سرکاری نوکریاں، سندھ حکومت کی جانب سے خوش خبری

    کراچی: سندھ حکومت نے 45 ہزار سے زائد خالی اسامیوں پر اساتذہ کی بھرتیوں کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں پینتالیس ہزار سے زائد خالی اسامیوں پر اساتذہ بھرتی کیے جائیں گے، ابتدائی طور پر محکمہ اسکول تعلیم میں اساتذہ کی بھرتیاں کی جائیں گی۔

    اساتذہ میں پرائمری اسکول ٹیچرز اور جونیئر اسکول ٹیچرز شامل ہیں، یہ بھرتیاں تھرڈ پارٹی آئی بی اے سکھر کے ذریعے ہوں گی، اس سلسلے میں آئی بی اے سکھر نے باضابطہ طور پر نئی بھرتیوں کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔

    شیڈول کے مطابق پرائمری اسکول ٹیچرز کا ٹیسٹ 23 آگست سے 29 آگست تک لیا جائے گا، جونیئر اسکول ٹیچرز کا ٹیسٹ 6 ستمبر سے 12 ستمبر تک لیا جائے گا۔

    ٹیسٹ پاس کرنے والے امیدواروں کا رزلٹ آنے کے بعد زبانی انٹرویو بھی لیا جائے گا، اور کامیاب امیدواروں کی فہرست محکمہ اسکول تعلیم کو ارسال کر دی جائے گی۔

    شیڈول میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اساتذہ کی بھرتیوں کا نوٹیفکیشن رواں سال ہی جاری کیا جائے گا۔

  • سندھ حکومت کا تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان

    سندھ حکومت کا تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان

    کراچی: سندھ حکومت نے 23 اگست سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ 23 اگست سے تعلیمی ادارے کھل جائیں گے، تاہم صرف وہ اسکول کھلیں گے جہاں 100 فی صد اساتذہ ویکسینیٹڈ ہوں گے۔

    صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ اسکول 50 فی صد حاضری کے ساتھ کھولنے کی اجازت ہوگی، تمام ایس او پیز پر عمل درآمد لازمی ہوگا۔

    سردار شاہ نے کہا کہ اسکولوں میں رینڈم پی سی آر ٹیسٹ ہوں گے، اسکولوں میں مانیٹرنگ کا عمل جاری رہے گا، اس سلسلے میں ایک ورکنگ کمیٹی بنے گی جو اسکولوں کے مسائل مانیٹر کرے گی۔

    صوبائی وزیر تعلیم کے مطابق بڑے شہروں میں اسکول جانے والے بچوں کے والدین کا ویکسینیشن سرٹیفیکٹ بھی لازمی دینا ہوگا۔