Tag: سندھ حکومت

  • سندھ کو اس کے حصے کی گیس ملنا اس کا آئینی حق ہے: مرتضیٰ وہاب

    سندھ کو اس کے حصے کی گیس ملنا اس کا آئینی حق ہے: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: سندھ حکومت کے مشیر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ کو اس کے حصے کی گیس ملنا اس کا آئینی حق ہے، صوبے کو صرف 800 سے 900 ایم ایم سی ڈی ایف گیس مل رہی ہے جبکہ ضرورت 1500 ایم ایم سی ڈی ایف گیس کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ ملک کی 68 فیصد گیس پیدا کرتا ہے، افسوس کی بات ہے صنعتی ہوں یا گھریلو تمام صارفین کو گیس کی کمی کا سامنا ہے۔

    مشیر سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ 2400 سے 2500 ایم ایم سی ایف ڈی گیس سندھ پیدا کرتا ہے، سندھ کو 800 سے 900 ایم ایم سی ڈی ایف گیس مل رہی ہے جبکہ صوبے کو 1500 ایم ایم سی ڈی ایف گیس کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کو اس کے حصے کی گیس ملنا اس کا آئینی حق ہے، وفاقی حکومت کے وعدوں کے باوجود پاکستان اسٹیل کے ساڑھے 4 ہزار ملازمین کو بے روزگار کر دیا گیا، اب ریلوے کے نئے وزیر نے کہا ہم ادارہ نہیں چلا سکتے اس کی نجکاری کرنی پڑے گی۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ لیبر ایک ایسا شعبہ ہے جو صوبوں کو دیا گیا ہے، لیبر پر اب وفاقی حکومت کا کوئی حق نہیں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 2 سال سے وفاق کے تحت چلنے والا ایف بی آر اداروں کو خطوط لکھ رہا ہے، خطوط لکھے گئے کہ یہ پیسے آپ صوبے کو نہیں وفاقی حکومت کو دیں گے۔ پنجاب حکومت بھی کہہ رہی ہے یہ معاملہ صوبائی حکومت کا ہے، صوبائی حقوق کو پامال کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

  • سندھ میں سب سے پہلے کورونا ویکسین کن لوگوں کو دی جائے گی؟

    سندھ میں سب سے پہلے کورونا ویکسین کن لوگوں کو دی جائے گی؟

    کراچی : سندھ حکومت نے کورونا ویکسین کے سلسلے میں لائحہ عمل تیار کرلیا، پہلےمرحلے میں طبی عملے کی ویکسین کے عمل کو مکمل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نےکوروناویکسین کے سلسلے میں انتظامی لائحہ عمل تیار کرلیا، تمام اضلاع کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرون فوکل پرسن ہوں گے۔

    اےڈی سی ون ہرضلع میں ہیلتھ افسران کے ساتھ ویکسین انتظامات کو یقینی بنائیں گے اور تمام اسپتالوں میں ویکسین کے لیےعلیحدہ جگہ اور طبی سہولت مختص کی جائے گی۔

    پہلےمرحلے میں طبی عملے کی ویکسین کے عمل کو مکمل کیا جائے گا اور دوسرےمرحلےمیں60سال تک کی عمر کے افراد کو کورونا ویکسین دی جائے گی۔

    مختلف امراض میں مبتلاافرادکی ویکسین کو تیسرے مرحلے میں مکمل کیا جائے گا جبکہ چوتھے اور آخری مرحلےمیں عام افراد کو ویکسین لگائی جائے گی۔

  • سندھ حکومت کے مدارس بند کرنے کے احکامات پر علماء  کرام ناراض

    سندھ حکومت کے مدارس بند کرنے کے احکامات پر علماء کرام ناراض

    کراچی : سندھ میں مدارس کو بند کرنے کے معاملے پر علما کرام ناراض ہوگئے، جس کے بعد سندھ حکومت نے نوٹیفکیشن پرعملدرآمد مشترکہ رضامندی کے تحت کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں مدارس کو بندکرنے کے معاملے پر وزیر تعلیم سندھ سعیدغنی کی سربراہی میں علما سے مذاکرات ہوں ۔

    سندھ حکومت نے نوٹیفکیشن پرعملدرآمدمشترکہ رضامندی کےتحت کرنےکافیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم چاہتےہیں معاملہ خوش اسلوبی سےحل ہو۔

    گذشتہ روز سندھ حکومت نے کوروناکیسز میں اضافے کے پیش نظر مدارس میں تعلیمی سلسلہ بند کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئےصوبے کے تمام مدارس میں تعلیمی سرگرمیاں بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

    نوٹیفکیشن میں سیکرٹری محکمہ اوقاف، تمام کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز کو عمل درآمد کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ اقدام سندھ وبائی امراض ایکٹ 2014 کے تحت کیاگیا ہے، اس سے قبل اسکولوں کو بھی بند کیا جاچکا ہے۔

    اس سے قبل 16 دسمبر کو کرونا کی دوسری لہر میں بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے مدارس کو بند کرنے کے حوالے سے محکمہ اوقاف کو ہدایت کی تھی۔

    محکمہ اوقاف نے اسلام آباد کے تمام مدارس کو ہدایت جاری کی جس میں کہا گیا تھا کہ تعلیمی اداروں کی طرح مدارس میں بھی تدریسی عمل روک کر تعلیمی سرگرمیاں تاحکم ثانی بند کردی جائیں۔

    محکمہ اوقات نے ہدایت نامہ بذریعہ خطوط وفاقی دارالحکومت میں قائم تمام مدارس کو ارسال کیا اور منتظمین سے عمل درآمد کرنے کی اپیل بھی کی۔

    دوسری جانب وفاق المدارس کے سیکریٹری جنرل قاری حنیف جالندھری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’مدارس محکمہ اوقاف کے ماتحت نہیں ہیں، ہم اپنا کام کرتے رہیں گے‘

  • سندھ حکومت نے کراچی کے تمام اضلاع کے لیے خزانے کا منہ کھول دیا

    سندھ حکومت نے کراچی کے تمام اضلاع کے لیے خزانے کا منہ کھول دیا

    کراچی: منتخب بلدیاتی حکومت جانے کے بعد سندھ حکومت کو ہوش آ گیا، اور کراچی کے تمام اضلاع کے لیے خزانے کا منہ کھول دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق من پسند ایڈمنسٹریٹرز اور ڈپٹی کمشنرز کی تعیناتی کے بعد کراچی کے اضلاع کو کروڑوں روپے کے فنڈز جاری کر دیے گئے۔

    محکمہ فنانس سندھ نے اکاؤنٹنٹ جنرل کو فنڈز جاری کرنے کی ہدایت کر دی، سندھ حکومت نے مجموعی طور پر 61 کروڑ 41 لاکھ 21 ہزار سے زائد کی رقم جاری کی ہے، جو کہ جاری مالی سال 21-2020 کے لیے ہے۔

    محکمہ فنانس نے ہدایت کی ہے کہ اس رقم سے تنخواہیں اور پنشنز بھی ادا کی جائیں، فنڈز میں ضلع وسطی کو 5 سالہ دور میں سب سے زیادہ رقم فراہم کی گئی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے زیر سایہ آنے کے بعد وسائل اور گرانٹ کے دروازے کھولے گئے ہیں، ماہانہ بنیاد پر ملنے والی پراپرٹی ٹیکس کی رقم بھی 5 سال میں پہلی بار جاری کی گئی ہے، یہ ڈی ایم سی، ٹی ایم اے اور لوکل کونسل کی حدود میں جمع پراپرٹی ٹیکس کی رقم ہے۔

    جاری رقم کی تفصیلات یوں ہیں کہ ضلع وسطی کو 9 کروڑ 7 لاکھ 39 ہزار 553 روپے جاری کیے گئے، ضلع غربی کو 12 کروڑ 52 لاکھ 25 ہزار 556 روپے، اور ضلع جنوبی کو 15 کروڑ 10 لاکھ 31 ہزار 564 روپے جاری کیے گئے۔

    ضلع شرقی کو 18 کروڑ 27 لاکھ 64 ہزار 461 روپے، ضلع ملیر کو 99 لاکھ 12 ہزار 538 روپے، ضلع کورنگی کو 4 کروڑ 91 لاکھ 99 ہزار 746 روپے، جب کہ کراچی ڈسٹرکٹ کونسل کو 52 لاکھ 48 ہزار 284 روپے جاری کیے گئے۔

  • کراچی میں صوبائی حکومت کا کھیلوں کا سب سے بڑا منصوبہ تیار

    کراچی میں صوبائی حکومت کا کھیلوں کا سب سے بڑا منصوبہ تیار

    کراچی: شہر قائد میں سندھ حکومت نے گلشن اقبال میں اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کا کام مکمل کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کا کراچی میں کھیلوں کا سب سے بڑا منصوبہ تیار ہو گیا ہے، گلشن اقبال میں اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر مکمل ہو گئی، جس میں اِن ڈور جمنازیم بھی بنایا گیا ہے۔

    سیکریٹری محکمہ کھیل کا کہنا ہے کہ جمنازیم میں تقریباً ایک ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، اس کمپلیکس میں اِن ڈور گیمز کے ساتھ ٹینس، فٹ بال، منی ٹرف اور اسکواش کی سہولیات بھی ملیں گی۔

    سیکریٹری محکمہ کھیل امتیاز علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ اسکاؤٹس ٹریننگ سینٹر میں قائم اسپورٹس کمپلیکس میں اب کھلاڑیوں کو کھیلوں کی جدید سہولیات میسر آئیں گی۔

    انھوں نے بتایا کہ اسپورٹس کمپلیکس پر 2016 میں کام کا آغاز ہوا تھا، اور اسے 2019 میں مکمل ہونا تھا، تاہم کو وِڈ 19 کے باعث کام تاخیر کا شکار ہوا۔

    سیکریٹری کھیل کے مطابق سندھ گیمز کے مختلف مقابلوں کا انعقاد بھی اسی کمپلیکس میں کیا جائےگا۔

    انٹر میڈیا ٹی 20 ٹورنامنٹ، اے آر وائی نیوز نے ٹائٹل جیت لیا

    واضح رہے کہ کراچی میں کھیلوں کے فروغ کے لیے سندھ حکومت کی جانب سے کوششیں جاری ہیں، گزشتہ ماہ کراچی نیشنل اسٹیڈیم میں پی ایس ایل فائیو کے بقیہ میچز کا بھی کامیابی سے انعقاد کیا گیا تھا جس میں کراچی کنگز نے ٹرافی جیت لی تھی۔

  • سندھ حکومت نے کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث بڑا فیصلہ

    سندھ حکومت نے کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث بڑا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے تمام محکموں میں احتیاطی تدابیرکی گائیڈلائنز کے حکمنامے پرعمل کی ہدایت کردی، جس کے بعد اسٹاف کوہفتہ وارروٹیشن کے تحت دفاتر بلانے کے احکامات جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کوروناکےبڑھتےکیسزکےباعث بڑافیصلہ کرتے ہوئے تمام محکموں میں احتیاطی تدابیرکی گائیڈلائنز کے حکمنامے پرعمل کی ہدایت کردی۔

    سندھ کے تمام محکموں میں دفاترمیں 50فیصداسٹاف کم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا آدھااسٹاف گھر پر رکھ کر روٹیشن کے تحت بلایا جائے۔

    چیف سیکریٹری سندھ کامحکموں میں کوروناکےاحکامات پرفوری عملدرآمدکاحکم دیتے اسٹاف کوہفتہ وارروٹیشن کےتحت دفاتربلانےکےاحکامات جاری کئے اور دفاتر آنے والے ملازمین کو ماسک لازمی طورپرپہننے کا حکم دیا۔

    دوسری جانب کروناوائرس کی دوسری لہر کے پیش نظر کے ایم سی کےدفاتر میں 50فیصد اسٹاف کم کردیا گیا، عملے کو ایک ایک دن کے وقفے سے بلایاجائےگا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کے ایم سی ملازمین ایک روز چھٹی اور ایک روز ڈیوٹی کریں گے،ایڈمنسٹریٹر کراچی نے محکمہ داخلہ کی سفارش پر کے ایم سی افسران، ملازمین کوگھروں سے آن لائن کام کے احکامات جاری کئے۔

  • سندھ حکومت کا  وفاق سے پیاز کی بیرون ملک بر آمد پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ

    سندھ حکومت کا وفاق سے پیاز کی بیرون ملک بر آمد پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ

    کراچی : سندھ حکومت نے وفاق سے پیاز کی بیرون ملک بر آمد پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کردیا اور کہا وفاق کی غلط پالیسیوں کے باعث ملکی زرعی معیشیت تباہی کے دہانے پے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرزراعت سندھ اسماعیل راہو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت پیاز کی بیرون ملک برآمد پر پابندی ختم کرے اور پیاز کی درآمد پر عارضی پابندی لگائے۔

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ پیاز کی پیداوار سندھ میں ہے، وفاق ایکسپورٹ سے فوری پابندی ہٹائے اور امپورٹ پر پابندی لگائے، سندھ میں اس سال بمپر کراپ متوقع ہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ میں 56 ہزار ہیکڑرز پر پیاز کاشت کی گئی ہے، اس سال سندھ میں 7 لاکھ 60 ہزار ٹن پیاز کی پیداوار متوقع ہے جبکہ صوبے کی کھپت 5 لاکھ 63 ہزار ٹن ہے اور سندھ میں ایک لاکھ 97 ہزار ٹن پیاز کھپت سے زیادہ پیدا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں ایک لاکھ 51 ہزار 636 ہیکٹرز پر پیاز کی فصل لگی ہے، رواں سیزن میں ملک میں 21 لاکھ 12 ہزار 894 ٹن پیداوار متوقع ہے۔

    اسماعیل راہو نے کہا کہ وفاق کی غلط پالیسیوں کے باعث ملکی زرعی معیشیت تباہی کے دہانے پے ہے، آلو ایکسپورٹ ہورہا ہے تو پیاز پر پابندی کیوں؟ وفاق ہمشیہ الٹے کام کرتا ہے، جب ایکسپورٹ کرنے کی ضرو رت ہوتی ہے تو امپورٹ کرتا ہے، جب درآمد کرنے کی ضرورت تھی تو خاموش تماشہ دیکھتا رہا۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ وفاق ایران اور افغانستان سے پیازمنگوارہا ہے، باقی ایکسپورٹ سے پابندی نہیں ہٹارہا ، پیاز امپورٹ ہونےکی وجہ سے ملکی کاشتکاروں کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے۔

  • سندھ حکومت کا تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات سے متعلق  بڑا اعلان

    سندھ حکومت کا تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات سے متعلق بڑا اعلان

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کورونا وائرس کے باعث پہلے ہی بہت تعطیلات ہوچکی ہیں ،نومبر کے آخر میں این سی اوسی اجلاس میں مزید بحث ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سندھ کےتعلیمی اداروں میں موسم سرماکی تعطیلات نہیں ہوں گی ، کورونا وائرس کے باعث پہلے ہی بہت تعطیلات ہوچکی ہیں۔

    وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ موسم سرما کی چھٹی کا فی الحال کوئی امکان نہیں، اسٹیرنگ کمیٹی شیڈول میں موسم سرماتعطیلات شامل نہیں، نومبر کے آخر میں این سی اوسی اجلاس میں مزید بحث ہوگی۔

    گذشتہ روز وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کے اجلاس میں کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر نومبرسے جنوری تک تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کی تجویز دی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : تعلیمی اداروں سےمتعلق آئندہ ہفتے جائزہ لیکر فیصلہ کریں گے، وزیراعظم

    اجلاس میں وزرائے تعلیم نے اسکولوں کو بند کرنے کی مخالفت کی، ذرائع کا کہنا تھا کہ اگلے ہفتے 23 نومبر کو دوبارہ اجلاس ہوگا،جس میں صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    شفقت محمود نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا تعلیمی اداروں میں کوروناکیسز خطرناک حدتک بڑھ گئے، بچوں اور اساتذہ کی جان سب سے زیادہ عزیز ہے۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں سےمتعلق آئندہ ہفتے جائزہ لیکر فیصلہ کریں گے، کورونا کیسز بڑھے تو صورتحال دیکھ کر تعلیمی اداروں میں گرمیوں میں چھٹیاں کم کرکے سردیوں کی بڑھا دیں گے۔

  • مولانا عادل خان کے قاتلوں کی نشاندہی کرنے والے کیلئے 50لاکھ روپے انعام کا اعلان

    مولانا عادل خان کے قاتلوں کی نشاندہی کرنے والے کیلئے 50لاکھ روپے انعام کا اعلان

    کراچی :سندھ حکومت نے مولانا عادل خان کے قتل میں ملوث عناصر کی نشاندہی کرنے والے شخص کیلئے 50لاکھ روپے انعام کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے مولانا عادل کے قاتلوں کی گرفتاری میں مدد دینے والے شہریوں کے لیے انعام کا اعلان کرتے ہوئے دہشت گردوں کی نشاندہی کرنے والے کیلئے 50لاکھ روپے انعام مقرر کردیا۔

    چیف سیکریٹری محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ، جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ملزمان کی نشاندہی کسی بھی قریبی تھانے میں دی جاسکتی ہے، اطلاع دینے والے کا نام صغیہ راز میں رکھا جائے گا۔

    خیال رہے دو ماہ گزر جانے کے بعد بھی پولیس مولانا عادل کے قاتلوں کا سراغ نہ لگا سکی، 10 اکتوبر کو مولانا ڈاکٹر عادل اور ان کے ڈرائیور کو شاہ فیصل کالونی میں قاتلانہ حملے میں شہید کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں متاز عالم دین اور جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا ڈاکٹر عادل خان اور ڈرائیور کے قتل کی تحقیقات کے لیے پولیس کے اعلیٰ افسران پر مشتمل کمیٹی قائم کی گئی تھی۔

  • سندھ حکومت: فصلوں کی انشورنس کا انقلابی منصوبہ

    سندھ حکومت: فصلوں کی انشورنس کا انقلابی منصوبہ

    کراچی: سندھ حکومت نے فصلوں کی انشورنس کا انقلابی منصوبہ پیش کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں اب مخصوص فصلوں کی انشورنس کرائی جائے گی، اس سلسلے میں محکمہ زراعت نے مرکزی مالیاتی بینک اور کمرشل بینکوں سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔

    منصوبے کے تحت موسمی فصلوں، کیش کراپس اور ایڈیبل آئل فصلوں کی انشورنس کی تجویز دی گئی ہے، فصلوں کی انشورنس سے کسانوں کو نقصانات کی صورت ازالہ ممکن ہوگا۔

    دوسری طرف سندھ حکومت نے اپنے فنڈز سے فصلوں کی انشورنس کا منصوبہ ترک کر دیا ہے، اب فصلوں کی انشورنس کمرشل بینکوں اور انشورنس کمپنیوں سے کرائی جائے گی۔

    ویر زراعت اسماعیل راہو نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ سندھ حکومت اپنے فنڈز سے فصلوں کی انشورنس کرانا چاہتی تھی، لیکن سندھ حکومت کے مالی وسائل محدود ہونے کی وجہ سے متعدد سماجی تحفظ پروگرام روکنا پڑ گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا انشورنس کمپنیوں اور بینکوں سے فصلوں کی انشورنس کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب میں جنوری 2019 میں حکومت پنجاب نے کاشت کاروں کے معاشی استحکام اور تحفظ کی فراہمی کے لیے فصلوں کی انشورنس اسکیم کا آغاز کیا تھا، جس کے تحت قدرتی آفات سے فصلوں اور باغات کو ہونے والے نقصان کا معاوضہ کاشت کار کو ادا کیا جاتا ہے۔