Tag: سندھ حکومت

  • سندھ کے بلدیاتی ادارے تحلیل ، نوٹی فکیشن جاری

    سندھ کے بلدیاتی ادارے تحلیل ، نوٹی فکیشن جاری

    کراچی : سندھ کے بلدیاتی اداروں کو تحلیل کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کرتے ہوئے سابق منتخب نمائندوں کو سرکاری گاڑیاں اور دیگر مراعات واپس کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے بلدیاتی اداروں کو مدت مکمل ہونے پر تحلیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیاگیا ، سندھ حکومت نے میئرز، ڈپٹی میئرز چیئرمین، وائس چیئرمین اور منتخب نمائندوں کی مدت مکمل ہونے کا پروانہ جاری کیا۔

    میونسپل کارپوریشن، ڈسٹرکٹ کونسلز، یونین کونسلز کے ساتھ ساتھ میونسپل ، ٹاؤن اور یونین کمیٹیز بھی تحلیل کردی گئی۔

    نوٹیفکیشن میں سابق منتخب نمائندوں کو سرکاری گاڑیاں اور دیگر مراعات واپس کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    دوسری جانب بلدیاتی اداروں میں جلد نئی تعیناتیوں کا امکان ہے، حیدرآباد کیلئے ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی نے اپنے اپنے نام دے دیے  ہیں، ذرائع کے مطابق ایڈمنسٹریٹر سکھر کیلئے شاہ ہاؤس اور شیخ ہاؤس میں پھر ٹھن گئی ہے۔

    خورشید شاہ نےموجودہ ڈی سی راناعدیل اور شیخ ہاؤس نےسابق ڈی سی رحیم بخش میتلو اور نثارمیمن کو تجویزکردیا ہے۔

    خیال رہے چند روز قبل معروف بیوروکریٹ یونس ڈھاگا کو ایڈمنسٹریٹر کراچی لگائے جانے کا امکان کی خبریں آئی تھیں تاہم وزیر تعلیم سندھ نے خبروں کی تردید کردی تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ یونس ڈھاگا گریڈ بائیس کے افسر رہے ہیں اور کئی اہم وفاقی و صوبائی سرکاری عہدوں پر ذمے داری انجام دے چکے ہیں۔

  • سندھ حکومت  کا  زرعی قرض اور ٹیکس کے حوالے سے بڑ ا مطالبہ

    سندھ حکومت کا زرعی قرض اور ٹیکس کے حوالے سے بڑ ا مطالبہ

    کراچی : سندھ حکومت نے وفاق سے زرعی قرض اورٹیکس معاف کرنے کا مطالبہ کردیا اور کہا ملک کا کاشتکار مقروض درمقروض ہوتاجارہا ہے، کپاس، ٹماٹر،مرچی اور دیگر نقد فصلیں مکمل ختم ہو چکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرزراعت سندھ اسماعیل راہو نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت زرعی قرض اورٹیکس معاف کرنےکااعلان کرے۔

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ متاثرہ 20 اضلاع کوآفت زدہ قرار دے چکی ہے، حکومت سندھ کاشتکا روں کی بحالی کے تمام اقدامات کرے گی۔

    وزیر زراعت سندھ نے کہا کہ متاثرہ فصلوں کے صوبائی زرعی ٹیکس معاف کیے جائیں گے، وفاق کی غلط پالیسی سے زرعی شعبہ پہلے ہی شدید دباؤ میں ہے، کھاد،دواؤں، ڈیزل،بجلی اورگیس کی قیمت میں اضافے سے پہلے ہی مشکلات ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کا کاشتکار مقروض درمقروض ہوتاجارہا ہے، آفت زدہ اضلاع حالیہ بارشوں سے شدید متاثرہوئے ، کپاس، ٹماٹر،مرچی اور دیگر نقد فصلیں مکمل ختم ہو چکی ہیں، چاول،گنےاور باغات کو بھی شدید نقصان ہوا ہے۔

    اسماعیل راہو نے مزید کہا کہ پرانے زرعی قرضوکی وصولی میں ایک سال کی چھوٹ دی جائے اور کاشتکاروں کو بلاسود اور آسان شرائط پر نئے قرض دیے جائیں۔

  • ریسکیو آپریشن میں تعاون پر سندھ حکومت کا نیوی و دیگر اداروں کا شکریہ

    ریسکیو آپریشن میں تعاون پر سندھ حکومت کا نیوی و دیگر اداروں کا شکریہ

    کراچی: شہر قائد سمیت سندھ میں ریکارڈ توڑ موسلا دھار بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے دوران ریسکیو آپریشن میں تعاون پر سندھ حکومت نے پاک آرمی، نیوی اور دیگر اداروں کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں موسلا دھار بارشوں کے سلسلے میں ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر متوقع اور ریکارڈ توڑ بارشوں سے سندھ میں تباہی آئی، کراچی کے تمام اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں، بارشوں سے جانوں کے ضیاع اور گھروں میں نقصان پر افسوس ہے۔

    مرتضیٰ وہاب نے بیان میں کہا کراچی کے تمام اضلاع میں سرکاری مشینری متحرک ہے، وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ افسران کے ہمراہ متاثرہ مقامات کا دورہ کر رہے ہیں، وزرا، مشیران اور معاونین خصوصی بھی فیلڈ پر موجود ہیں، ریسکیو آپریشن میں تعاون پر پاک آرمی، نیوی و دیگر اداروں کے شکر گزار ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ ضلع ملیر اور غربی میں بے گھر افراد کو متبادل رہائش فراہم کی گئی ہے، متاثرہ افراد کو اسکولز اور مختلف کیمپس میں ٹھہرایا گیا ہے، لیکن بعض مقامات پر متاثرہ افراد عارضی کیمپس جانے سے گریز کر رہے ہیں، شہریوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے گزارش ہے کہ سندھ حکومت کا ہاتھ بٹائیں، یہ تنقید کا نہیں لوگوں کو بچانے کا وقت ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مختلف علاقوں کے دورے پر ہیں، انھوں نے آج یوسف گوٹھ کا دورہ کیا اور عوام کی شکایات سنیں، اور ریلیف کاموں کا جائزہ لیا، یار محمد گوٹھ کا دورہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا آپ سے مجھے شکایات ہیں کہ آپ نے ملیر ندی کے پیٹ میں گھر بنائے، آپ کی تجاوزات کی وجہ سے پورا شہر ڈوب رہا ہے، آغا ٹاؤن کے نام پر ملیر ندی آپ نے بلاک کی ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے سہراب گوٹھ، حسن اسکوائر، جیل چورنگی کا بھی دورہ کیا، اور نیپا سے لے کر حسن اسکوائر تک روڈ کا معائنہ کیا۔

  • ضلع غربی کی تقسیم، عامر لیاقت کی سندھ حکومت کو فوری نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد

    ضلع غربی کی تقسیم، عامر لیاقت کی سندھ حکومت کو فوری نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے ایم این اے عامر لیاقت کی ضلع غربی کی تقسیم کےخلاف درخواست پر سندھ حکومت کو فوری نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ایم این اےعامر لیاقت کی ضلع غربی کی تقسیم کےخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست پر سندھ حکومت کو فوری نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

    جسٹس محمدعلی مظہر نے کہا کہ ضلع کیماڑی کےقیام کےنوٹیفکیشن تک سندھ حکومت کونوٹس جاری نہیں کرسکتے، سندھ حکومت نے نئے ضلع کے قیام کے لیے کونساغیرقانونی کام کیا؟ کراچی پہلے ایک ضلع تھاپھر4ضلع میں تقسیم کیاگیا، ضلع ملیربنایاگیاپھرکورنگی کو ضلع کا درجہ دیا گیا۔

    جسٹس محمدعلی مظہر نے کہا کہ اب کیماڑی کوساتواں ضلع بنایاجارہا ہے، ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ کونساغیرقانونی کام ہوا ہے؟ کیا ضلع کیماڑی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری ہوچکا ہے؟

    ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا ضلع کیماڑی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، وکیل نے کہا کہ 24اگست کوسندھ اسمبلی نےضلع کیماڑی کے قیام کا بل منظور کیا۔

    جسٹس محمدعلی مظہر استفسار کیا کہ کیامحض بل کی بنیادپرفیصلہ عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے؟ جب تک نئے ضلع کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوجاتا تو کس چیز کو غیرقانونی قرار دیں؟

    خورشیدشاہ ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ شہرمیں امن کی صورتحال پیداہوسکتی ہے، تمام سیاسی جماعتیں احتجاج کررہی ہیں، جسٹس محمدعلی مظہر نے کہا کہ امن وامان کو کنٹرول کرنا کس کا کام ہے؟ نئے ضلع کا نوٹیفکیشن جاری ہو تو پھر فوری سماعت کی نئی درخواست دائر کریں۔

    سندھ ہائی کورٹ میں سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

  • سندھ حکومت کا بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر کے سلسلے میں اہم قدم

    سندھ حکومت کا بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر کے سلسلے میں اہم قدم

    کراچی: سندھ حکومت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے معاملات کے جائزے کے لیے کمیٹی قائم کر دی، یہ کمیٹی ہائی رائز بلڈنگز کی تعمیر کی اجازت اور نقشوں کے پاس کرنے کے معاملات کو مانیٹر کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی منظوری کے بعد ایس بی سی اے کے معاملات کے جائزے کے لیے قائم کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کے ارکان کی تعداد 9 ہوگی جب کہ کمیٹی کے چیئرمین سیکریٹری لوکل گورنمنٹ ہوں گے، یہ کمیٹی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کاموں اور تمام معاملات کا جائزہ لے گی، اور انھیں مانیٹر کرے گی۔

    کمیٹی کے ذریعے ہائی رائز بلڈنگز کی اجازت اور نقشوں کے پاس کرنے کے معاملات کو مانیٹر کیا جائے گا، کمیٹی کی ذمے داری یہ یقنی بنانا بھی ہوگا کہ پارکس، پلے گراؤنڈز، ہاؤسنگ سوسائٹیز کے فنڈز درست استعمال ہو رہے ہیں۔

    کمیٹی تاریخی ورثے والی عمارتوں کو محفوظ کرنے کے لیے تجاویز بھی دے گی، کمیٹی کی ذمے داری سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ماتحت ماہرین اور معاونین سے رابطہ رکھنا بھی ہے، بلڈنگ ریگولیشن اور سروس رولز میں تبدیلی کی تجاویز بھی کمیٹی دے گی، کمیٹی کے بی ٹی پی اینڈ آر کے سابقہ قوانین کو ازسر نو جائزہ لے گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل کو یقینی بنانا کمیٹی کی ذمے داری ہوگی، کمیٹی کا کام ایس بی سی اے کے افسران کو مانیٹر کرنا ہے کہ وہ ذمے داری درست انجام دے رہے ہیں یا نہیں، اور انھیں جو ہدایات دی جار ہی ان پر عمل درآمد ہو رہا ہے یا نہیں۔

  • کراچی میں تعمیراتی شعبے سے وابستہ افراد کیلئے بڑی خبر

    کراچی میں تعمیراتی شعبے سے وابستہ افراد کیلئے بڑی خبر

    کراچی : سندھ حکومت نے تعمیراتی شعبے کیلئے مراعات کا اعلان کرتے ہوئے کیپٹل ویلیو ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ، جس سے 40 صنعتوں کو فائدہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کیپٹل ویلیو ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ، کیپٹل ویلیوٹیکس ختم ہونے سے تعمیراتی صنعت،رئیل اسٹیٹ کو فروغ ملے گا۔

    سندھ حکومت نے تعمیراتی شعبے کیلئے مراعات کا بھی اعلان کیا ، جس سے 40 صنعتوں کو فائدہ ہوگا اور کیپٹل ویلیوٹیکس غیر منقولہ جائیداد کی لیز، خریدوفروخت، منتقلی پر وصول ہوگا۔

    سندھ اسمبلی نے سندھ مالیات ترمیم بل 2020 منظور کرلیا، بل کے تحت سندھ میں کیپٹل ویلیو ٹیکس ختم کردی گئی۔

    کیپٹل ویلیوٹیکس ختم کرنے کے لئے فنانس بل میں ترامیم کا فیصلہ کرلیا ، سندھ فنانس ایکٹ کاترمیمی مسودہ اسمبلی سےمنظوری اور گورنر کی توثیق کے بعد نافذ ہوگا۔

    یاد رہے اس سے قبل جولائی میں سندھ حکومت نے تعمیراتی صنعت میں ٹیکسز کم کرنے کا اعلان کیا تھا، وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا تھا کہ تعمیرات انڈسٹری کےفروغ کےلیےسندھ حکومت نےبھی اقدامات اٹھائے ہیں، تعمیرات سے متعلق پورےپاکستان کی طرح سندھ میں بھی ٹیکسز کم کریں گے۔

    ناصرشاہ کا کہنا تھا کہ تعمیراتی شعبے میں ٹیکسز کم کرنےسےسرمایہ کاری بڑھےگی، سندھ میں بھی تعمیرات صنعت کوسہولتیں دیں گے اور سندھ کابینہ نےتعمیراتی صنعت کےلیےٹیکس کم کردیئے ہیں۔

  • سندھ حکومت کو ہوش آگیا ، محرم کا آغاز ہوتے ہی سڑکوں کی صفائی شروع

    سندھ حکومت کو ہوش آگیا ، محرم کا آغاز ہوتے ہی سڑکوں کی صفائی شروع

    کراچی : محرم کاآغاز ہوتے ہی سندھ حکومت نےسڑکوں کی صفائی شروع کردی اور سیوریج نظام کی بہتری،صفائی اور اسٹریٹ لائٹس صحیح کرنے کی ہدایت بھی کی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے محرم الحرام کا آغاز ہوتے ہیں سڑکوں کی صفائی ، سیوریج نظام کی بہتری ، کچڑے کی صفائی اور اسٹریٹ لائٹس صیح کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

    محکمہ بلدیات سندھ نے ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ بورڈ ، ایم ڈی واٹر بورڈ ، کراچی سمیت تمام اضلاع کے میونسپل کمشنرز ، ایم ڈی واسا کو محرم الحرام کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کی۔

    محکمہ بلدیات سندھ نے کہا جلوس کی گزر گاہوں پر اگر سڑک توٹ پھوٹ کا شکار ہے تو جلد از جلد اسکی تعمیر اور اسٹریٹ لائٹس کا انتظام کیا جائے اور جلوس کی گزر گاہوں پر موجود کچڑے کی صفائی کا عمل فوری کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جلوس کے راستوں پر بارش کے باعث گرنے والے بجلی کے تاروں ، کیبلز کی فوری مرمت کی جائے، اس حوالے سے کے الیکٹرک ، حیسکو ، سیپکو اور سول انتظامیہ کی مدد لی جائے۔

    محکمہ بلدیات سندھ کے مطابق جلوس کی گزرگاہوں پر صفائی کا نظام بہتر بنایا جائے ، کھلے مین ہولز کو فوری بند کیا جائے اور حساس جگہوں پر فائر ٹینڈرز اور واٹر برائوذرز کا انتظام رکھا جائے۔

    لوکل کائونسلز ، واٹر بورڈ اور واسا اپنے کنٹرول رومز کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر محکمہ بلدیات سے رابطے میں رہیں، یوم عاشور تک کوئی بھی عملہ اپنے متعلقہ ڈسٹرکٹ کی اجازت کے بغیر چھٹیوں پر نہیں جاسکے گا۔

    محکمہ بلدیات سندھ کا کہنا ہے کہ جلوس کی گزر گاہوں پر سیوریج کے نظام کی بہتری کے لیے واٹر بورڈ اور واسا چوبیس گھنٹے اپنی ٹیمیں تیار رکھیں گے۔

  • سندھ حکومت کو 2 ماہ میں سرکاری گھر غیرقانونی مکینوں سے خالی کرانے کا حکم

    سندھ حکومت کو 2 ماہ میں سرکاری گھر غیرقانونی مکینوں سے خالی کرانے کا حکم

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کو 2 ماہ میں سرکاری گھر غیرقانونی مکینوں سے خالی کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سرکاری گھروں کی غیرقانونی الاٹمنٹ پر ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی جس میں ایڈیشنل اے جی سندھ نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ سندھ کے 229 سرکاری گھروں پر غیرقانونی قبضہ ہے۔

    انہوں نے سماعت کے دوران بتایا کہ کرونا کی وجہ سےگھرخالی کرانے کا عمل روک دیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے غیرقانونی الاٹمنٹ منسوخ اور میرٹ پر الاٹمنٹ کا حکم دیتے ہوئے سندھ حکومت سے عملدرآمد رپورٹ بھی طلب کر لی۔عدالت عظمیٰ نے سندھ حکومت کو 2 ماہ میں سرکاری گھر غیرقانونی مکینوں سے خالی کرانے کا حکم دے دیا۔

    سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران وکیل سی ڈی اے نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد کا گھر بھی غیر قانونی طور پرا لاٹ ہوا،اسلام آباد پولیس ہمارے 200 کوارٹرز پر قابض ہے،مذاکرات ہوئے مگر پولیس قبضہ چھوڑنے کو تیار نہیں ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پر اسلام آباد پولیس کا معاملہ بھی دیکھیں گے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد کی صرف 4 سرکاری رہائش گاہیں واگزار نہیں ہوسکیں،چاروں رہائش گاہوں کے کیسز عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے سرکاری گھروں کی غیرقانونی الاٹمنٹ پر ازخود نوٹس کی سماعت 2 ماہ کے لیے ملتوی کر دی۔

  • سال میں ٹیکس کلیکشن 9 ارب سے 105 ارب پر لے گئے ہیں: مرتضیٰ وہاب

    سال میں ٹیکس کلیکشن 9 ارب سے 105 ارب پر لے گئے ہیں: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سنہ 2010 میں سندھ ریونیو بورڈ وجود میں آیا، سنہ 2011 میں ٹیکس 9 ارب تھا اور آج 105 ارب پر لے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 2 سال تحریک انصاف کی حکومت نے تباہی برپا کی، 20 کلو آٹے کا تھیلا 1 ہزار 10روپے کا ہوگیا۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کراچی کو پیکج دینے کا فروری 2019 میں کیا گیا وعدہ وفا نہیں ہوا، ان میں اخلاقی جرات نہیں ہے کہ اعتراف کریں۔ سی پیک کا وژن پیپلز پارٹی کا تھا، سی پیک کا معاہدہ پیپلز پارٹی کے دور میں ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ٹیکس کلیکشن کم ہوا، حکومت نے ٹارگٹ سے ڈیڑھ کھرب کم ٹیکس اکٹھا کیا۔ سنہ 2018 میں ایف بی آر نے کل 3.84 کھرب روپے جمع کیے تھے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سنہ 2010 میں سندھ ریونیو بورڈ وجود میں آیا، سنہ 2011 میں ٹیکس 9 ارب تھا اور آج 105 ارب پر لے گئے ہیں، تمام مشکلات اور سازشوں کے باوجود 105 ارب پر کھڑے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پولیو کی بیماری ختم ہوچکی ہے، 1993 میں بے نظیر بھٹو کے دور میں انسداد پولیو ورکر کی اسٹرٹیجی لائی گئی، 2018 تک انسداد پولیو پر بہت کام ہوا۔

  • کراچی میں نالوں کی صفائی این ڈی ایم اے سے سندھ حکومت کو دینے کی استدعا مسترد

    کراچی میں نالوں کی صفائی این ڈی ایم اے سے سندھ حکومت کو دینے کی استدعا مسترد

    کراچی : سپریم کورٹ نے کراچی میں نالوں کی صفائی این ڈی ایم اے سے سندھ حکومت کو دینے کی استدعامسترد کردی، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 3،2نالے صاف کرکے آپ کہتے ہیں کراچی کا مسئلہ حل ہوگیا ؟

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں کراچی کے نالوں کی صفائی سے متعلق معاملے کی سماعت ہوئی، ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ 30 اگست تک موقع دیں نالوں کی صفائی کا کام جاری ہے، ہم ریکارڈ لے آئے ہیں، نالوں کی صفائی کا کام جاری ہے۔

    سیکریٹری بلدیات نے رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی، جس میں بتایا گیا گجر نالے میں 50فیصد ،سی بی ایم میں20فیصدصفائی ہوچکی، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اگر صفائی ہوگئی تھی تو پانی کیسے آیا ؟جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ بارش ہوتی ہے تو پانی تو آتا ہے توچیف جسٹس نے کہا یہ تو ایسا ہی کام ہوتا ہے جیسا ہر جگہ ہوتا ہے ۔

    ایڈووکیٹ جنرل نے کہا ورلڈ بینک کے تعاون سے اچھا کام ہورہا ہے ، جس پر چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ مطلب ورلڈ بینک کا پیسہ بھی گیا ، ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ تصاویر 3اگست تک کی ہیں رپورٹ 11اگست تک ، سی ایم نے یقین دلایا 30اگست تک صفائی مکمل ہوجائے گی۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا تو آپ این ڈی ایم اے سےملکرکام کرلیں کیامسئلہ ہے ؟ ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ سندھ حکومت کام کررہی ہے 30اگست تک کام مکمل ہوگا ، ایم ڈی ایم اے مشینری بھی ہماری استعمال کرے گی، ایڈ ووکیٹ جلیبر بھی ہماری، ان کا صرف سپروائزر کھڑا ہوگا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ رپورٹ لے کر آئےہیں اس کا مطلب کچھ ہوا ہے کل ، اصل مسئلہ یہ ہے ورلڈ بینک کی فنڈنگ خطرے میں پڑ گئی ہے ،کل ورلڈ بینک پوچھ لے کہ یہ این ڈی ایم اے کون ہے ؟ آپ بتائیں اس سے پہلے کون سا فنڈ صحیح استعمال ہوا ہے ؟ 5تصویریں پیش کرکے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ؟

    جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ کراچی کی ساڑھے 3کروڑ کی آبادی ہے ، 3،2نالے صاف کرکے آپ کہتے ہیں کراچی کا مسئلہ حل ہوگیا ؟ آپ چاہتے ہیں این ڈی ایم اے کو روک دیا جائے ؟ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا صرف 30اگست تک موقع دیں سی ایم نے یقین دلایا ہے کہ ہوجائے گا۔

    سپریم کورٹ نے کراچی میں نالوں کی صفائی این ڈی ایم اے سے سندھ حکومت کو دینے کی استدعامسترد کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔