Tag: سندھ حکومت

  • کراچی، سندھ حکومت مارکیٹوں کے اوقات کار بڑھانے کیلئے تیار

    کراچی، سندھ حکومت مارکیٹوں کے اوقات کار بڑھانے کیلئے تیار

    کراچی: سندھ حکومت مارکیٹوں کا وقت بڑھانے کے لیے تیار ہوگئی، وفاقی حکومت کے فیصلے کے بعد مارکیٹوں کا وقت بڑھا دیا جائے گا، جمعہ کو لاک ڈاون بھی نہیں‌ کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ مارکیٹوں کے اوقات بڑھانے کے لیے تیار ہیں، وفاقی حکومت فیصلہ کرلے ہم مارکیٹوں کا وقت بڑھا دیں گے۔

    ناصر شاہ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا وقت بڑھانے سے متعلق فیصلہ آیا تو قبول ہے، عوام کرونا سے بچاؤ کے ساتھ ریلیف بھی دینا چاہتے ہیں، چیف سیکریٹری کے ساتھ ایک میٹنگ ہوچکی ہے دوسری میٹنگ بھی ہوگی، میٹنگ میں جو بھی فیصلہ آئے گا اس پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے بھی فیصلہ آتا ہے تو اس پر عمل کریں گےے، مارکیٹس کا وقت بڑھانے سے متعلق عدالت بھی فیصلہ کرلے تو ٹھیک ہے۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس ابھی ختم نہیں ہوا، ہمارے بھی کچھ تحفظات ہیں، عید اجتماعات کے لیے ایس او پیز پر عملدرآمد کرنا ہوگا، ہمارے اقدامات مخالفین کو ہضم نہٰں ہورہے ہیں، خود لاک ڈاؤن کی تعریف کرتے رہے اب مخالفت کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز چیف جسٹس گلزار احمد نے حکم دیا تھا کہ ملک بھر میں تمام شاپنگ مالز کھول دئیے جائیں، انہوں نے ریمارکس دئیے تھے کہ کیا کرونا حکومت کو بتاتا ہے ہفتہ اور اتوار کو نہیں آنا، آپ کو عید کے کپڑے نہیں خریدنے لیکن دوسروں نے خریدنے ہیں۔

  • سندھ حکومت سےشاپنگ مالز کھولنے اور مارکیٹوں کے اوقات کار بڑھانے کا مطالبہ

    سندھ حکومت سےشاپنگ مالز کھولنے اور مارکیٹوں کے اوقات کار بڑھانے کا مطالبہ

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے سندھ حکومت سے شاپنگ مالز کھولنے اور  مارکیٹوں کے اوقات کار بڑھانے کا مطالبہ کردیا اور کہا حکومت ٹرانسپورٹ کیلئے ایس او پیز بنائے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سندھ میں سرکاری اسپتال تباہ حالی کا شکار ہیں، سرکاری اسپتالوں میں دوائیں نہیں ہیں، صفائی کی ناقص صورتحال ہے ، بلاول آگے کی تیاری کرو،اگر ایسی وبا آجائے توتیار کرو، جب تک رشتہ داروں سے باہر نہیں نکلے گی پیپلز  پارٹی ڈلیور نہیں کرسکتی، 5 اسپتالوں جن کو فنڈز دیئے ہیں ان کا کیا کرائیٹیریاں ہیں، کراچی میں بعض نجی اسپتالوں کی او پی ڈیز بند ہیں۔

    خرم شیر زمان نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہر کے شاپنگ مالز کو کھولاجائے اور چاند رات تک مارکیٹوں کے اوقات کار میں بڑھائیں جائیں جبکہ حکومت ٹرانسپورٹ کیلئے ایس او پیز بنائے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جو سرکاری ٹیسٹ ہوتےہیں وہ مثبت آتاہے نجی اسپتال میں منفی آتا ہے ، وزیرصحت آپ کیا کررہی ہے، سندھ میں کورونا کے علاوہ دیگر بیماریوں کے مریض پریشان ہیں، صحت کا نظام دن بدن خراب ہوتا جارہاہے ، صرف میٹنگ اورنوٹی فکیشن جاری کرنے سے کچھ نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسپتال کی سیکیورٹی کے بارے میں سندھ حکومت کیا کررہی ہے ، کل جناح اوراس سے پہلے حیدر آباد کے ایک اسپتال میں واقعہ ہوا، فرنٹ لائن سولجرز کو سیکیورٹی دی جائے، ہم چاہتے ہیں ڈاکٹرز کی سیلیری میں اضافہ کیا جائے۔

    خرم شیر زمان نے کہا کہ 21 روز ے ہوگئے مسجدوں کو بند کیا ہوا ہے، جمعہ کے دن مسجدوں کے آگے کنٹینرز لگائےجاتے ہیں، ،میں جمعےکی نماز نہیں پڑھ سکا۔

    سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کورونا کے70فیصد ٹیسٹ غلط ہورہے ہیں ،وزیراعلیٰ صاحب اپنی ٹیم تبدیل کریں،وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف ایک سازش چل رہی ہے، سازش کرنے والے ہی ہیں جو ان کی جگہ پر آنا چاہتے ہیں۔

    بلاول کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کی ٹریننگ کرنیوالے آصف زرداری ہیں، صف زرداری نے کبھی عوام کی خدمت نہیں کی توبلاول کیسے کریں گے، بلاول بھٹو سندھ کی کوئی ایک یو سی بتادیں جہاں کوئی سہولت مہیا کی ہو۔

  • کراچی:ٹرانسپورٹرز کا پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کا مطالبہ

    کراچی:ٹرانسپورٹرز کا پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کا مطالبہ

    کراچی: کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کا کہنا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے پرکوئی پیش رفت نہیں ہوئی، ایس او پیز کے تحت پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ٹرانسپورٹرز اتحاد نے صوبائی حکومت سے شہر میں ٹرانسپورٹ کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری مراکز کھول دیےگئے،ٹرانسپورٹ بند ہے۔

    کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ایس او پیز تیار کرنے کا وعدہ کیا تھا،پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے پرکوئی پیش رفت نہیں ہوئی،ایس او پیز کے تحت پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت دی جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جمعہ، ہفتہ، اور اتوار کو تمام مارکٹیں بند رہیں گی، اس سلسلے میں سندھ حکومت کی جانب سے نوٹی فکیشن جاری کیا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی عوام سے گھروں تک محدود رہنے کی اپیل کر دی۔

    لاک ڈاؤن میں نرمی ختم، 3 دن سخت لاک ڈاؤن ہوگا

    یاد رہے کہ 4 روز قبل محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری نوٹفکیشن میں کہا گیا تھا کہ صبح 6 بجے سے شام 4 بجے تک کاروبار کھول سکتے ہیں۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ صوبے بھر میں پیر سے جمعرات تک کاروبار کی اجازت ہوگی، عوام کی نقل وحرکت پر شام 5 بجے سے صبح 6 بجے تک پابندی ہوگی۔

  • کراچی ، معتکفین مساجد میں اعتکاف کرسکیں گے یا نہیں؟  فیصلہ آج ہوگا

    کراچی ، معتکفین مساجد میں اعتکاف کرسکیں گے یا نہیں؟ فیصلہ آج ہوگا

    کراچی : سندھ حکومت رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں لاک ڈاؤن کے باعث معتکفین کے مساجد میں اعتکاف سے متعلق فیصلہ آج کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے رمضان المبارک کےآخری عشرہ میں اعتکاف کرنے کا فیصلہ آج ہوگا، مساجد انتظامیہ کہنا ہے کہ آج مشاورت کے بعد اعتکاف میں بیٹھنے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا،اجازت ملنے پرضلعی انتظامیہ کےایس اوپیزپرعمل درآمد کرتے ہوئے معتکفین اعتکاف کریں گے۔

    پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں مذہبی جلوس اوراعتکاف پرپابندی عائدکردی ہے ، فیصلہ وفاقی وزارت داخلہ کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا۔

    دوسری جانب وفاقی حکومت نے 21 رمضان المبارک کو یوم علی کے جلوسوں پر پابندی اور رمضان المبارک کے آخری ایام میں مذہبی عبادات پر کرونا ایس او پیز کے مطابق ادا کرنے کا احکامات جاری کردیئے اور پنجاب سمیت تمام چیف سیکریٹریز کو سرکاری نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی حکومت نے چاروں صوبائی حکومتوں کو یوم علی کے جلوس کو کرونا وائرس کے پھیلاو کے خدشے کے پیش نظر پر پابندی عائد کرنے اور رمضان المبارک کے آخری عشرے کی عبادات بیس نکاتی ایجنڈے کے مطابق کروانے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق تمام صوبائی چیف سیکرٹریز ،آزاد کمشیر اور گلگت بلتسان کے اعلی حکام کو واضع ہدایات کی گئی ہیں کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں مساجد میں عبادات حکومت اور علما کے درمیان بیس نکاتی ایجنڈے کے مطابق ہونی چاہیں ۔

    اسلام آباد میں رمضان کے دوسرے عشرے کا آخری روز فرزندان اسلام آج ایس او پیز کے تحت مساجد میں اعتکاف میں بیٹھیں گے جبکہ بچاس سال سے زیادہ عمر کے افر اد اعتکاف میں نہیں بیٹھ سکتے۔

    اسلام آباد کی فیصل مسجد میں اعتکاف کرنے والے افراد کاپہلے کورونا ٹیسٹ ہوگا۔ ہر سال فیصل مسجد میں پندرہ سو معتکف اللہ کے مہمان بنتے ہیں، لیکن اس سال صرف پندرہ افراد اعتکاف کرسکیں گے۔۔ ملک کی دیگر مساجد میں بھی اعتکاف کرنے والوں کی تعداد محدود کردی گئی ہے

  • کوروناریلیف ایمرجنسی آرڈیننس، سندھ حکومت نے گورنر سندھ کے اعتراضات دور کردیئے

    کوروناریلیف ایمرجنسی آرڈیننس، سندھ حکومت نے گورنر سندھ کے اعتراضات دور کردیئے

    کراچی : سندھ حکومت نے کوروناریلیف ایمرجنسی آرڈیننس سے اعتراضات دور کردیئے ، عمران اسماعیل نے بجلی اورگیس بلوں کے معافی سے متعلق اعتراضات لگائے تھے۔

    اے آر وائی کے نمائندے ارباب چانڈیو کے  مطابق حکومت سندھ نے کوروناریلیف ایمرجنسی آرڈیننس میں بجلی، گیس بل میں رعایت سے متعلق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے اعتراضات دور کردیئے اور آرڈیننس دوبارہ منظوری کے لیے گورنر سندھ کو بھجوادیا ہے۔

    یاد رہے گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کورونا ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس مسترد کرتے ہوئے اعتراض اٹھایا تھا کہ بجلی اورگیس بلوں میں رعایت وفاق کرسکتی ہے یہ سندھ حکومت کےدائرہ کار میں نہیں آتا۔

    عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہرگزرتےدن کےساتھ وفاقی حکومت ریلیف کاکام بڑھارہی ہے، آئین کےتحت بجلی،گیس کےمعاملات وفاق کےکنٹرول میں ہیں، وفاق ملک بھرکےعوام بشمول سندھ میں ریلیف فراہم کررہاہے۔

    مزید پڑھیں : سندھ کورونا ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس مسترد

    انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ریلیف سرگرمیوں کادائرہ بڑھایاجارہاہے، حکومت کسی خوف،امتیازی سلوک کےبغیر ریلیف کا کام جاری رکھےگی۔

    خیال رہے سندھ کابینہ نے27اپریل کوکوروناریلیف آرڈیننس منظوری کے لیے گورنر کو بھیجا تھا۔

    یاد رہے سندھ کابینہ نے کوروناوائر س آرڈیننس کی منظوری دی تھی، آرڈیننس کے تحت کسی بھی ملازم کونوکری سے نکالانہیں جاسکتا اور پرائیویٹ سیکٹرمیں کام کرنے والے ملازم کو تنخواہ لازمی دینا ہوگی۔

    آرڈیننس کے مطابق اسکولوں کی فیس20فیصدمعاف کرنی ہوگی اور بجلی کے بلوں میں مرحلہ وار رعایت دینی ہوگی جبکہ گھروں کے کرایوں میں ہرصورت رعایت دینی ہوگی۔

  • سندھ حکومت انتظامی معاملات میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے: مراد سعید

    سندھ حکومت انتظامی معاملات میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مراد سعید نے سندھ حکومت کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے، انہوں نے کہا کہ کراچی شہر کو کچرے کا ڈھیر بنا دیا پھر کہتے ہیں مجھ سے سوال نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ فرزند زرداری اور سندھ حکومت سے چند سوالات کرنا چاہتا ہوں، سندھ حکومت انتظامی معاملات میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ سندھ کے ایک وزیر نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو راشن پہنچا دیا، دوسرے نے کہا 3 لاکھ، تیسرے نے کہا ساڑھے 5 لاکھ لوگوں کو راشن دیا۔ کسی کو معلوم نہیں راشن کے نام پر کروڑوں روپے کہاں گئے۔

    انہوں نے کہا کہ 550 ارب روپے کا حساب لیں تو آپ گالیاں دینا شروع کر دیتے ہیں، سوال پوچھنے پر ٹی وی چینل کو گالیاں دینا شروع کر دیں گے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 550 ارب صحت پر لگتے تو کیا لاڑکانہ میں بچے کتے کے کاٹے سے مرتے، ہم کہتے ہیں لاڑکانہ اور سندھ کتوں کی زد میں ہیں تو آپ گالیاں دیتے ہیں، صوبے میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے آپ کو جواب دینا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر کی جان بچانے کے لیے وینٹی لیٹر کیوں نہیں دیا گیا، سندھ کے اسکولوں میں بچوں کے بجائے کتے اور گدھے کھڑے ہیں۔ نہ اسکول میں سہولتیں اور نہ اسپتال میں انتظامات، 550 ارب کہاں خرچ کردیے؟

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ آپ کہتے ہیں کہ مجھ سے سوال پوچھنے کی ہمت کون کرے گا، بلاول کے والد نے بھی کہا تھا نیب کون ہوتا ہے جو مجھ سے سوال کرے، کیا آپ خود کو فرعون سمجھتے ہیں یا سندھ کو اپنی جاگیر سمجھ رکھا ہے؟

    انہوں نے کہا کہ کراچی جیسے شہر کو کچرے کا ڈھیر بنا دیا پھر کہتے ہیں مجھ سے سوال نہ کریں، ہم آپ کے غلام نہیں یا سندھ کابینہ میں نہیں جو آپ سے سوال نہ کریں۔ تھر کے بچوں کی اموات کے ذمہ دار آپ ہیں اس کا جواب دینا ہوگا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ لوگوں کو دھمکانے کی ایک ہی وجہ ہے پیسہ سندھ کی ترقی پر نہیں لگا، سندھ کی ترقی پر لگنے والا سارا پیسہ زرداری کے فیک اکاؤنٹ میں چلا گیا، سندھ میں راشن کا پیسہ غائب، گندم اور آٹا غائب، اسکولز میں فرنیچر غائب، اسپتالوں سے وینٹی لیٹرز غائب ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عوام سے کہتا ہوں 128 صفحات کی جے آئی ٹی رپورٹ پڑھ لیں، سب کو پتہ چل جائے گا مراد علی شاہ زرداری کی کرپشن کا سہولت کار کیسے بنا۔

  • کراچی میں مارکیٹیں کھولنے کا معاملہ، سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار

    کراچی میں مارکیٹیں کھولنے کا معاملہ، سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار

    کراچی: شہر قائد میں لاک ڈاؤن کے دوران مارکیٹیں کھولنے کے معاملے پر سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق تاجروں کی جانب سے پیر کو مارکیٹیں کھولنے کے اعلان پر حکومت سندھ بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ نے آج تاجروں کے وفد کو مذاکرات کے لیے طلب کر لیا۔

    وفد کو 2 بجے دوپہر سندھ اسمبلی آڈیٹوریم میں طلب کیا گیا ہے، بتایا جا رہا ہے کہ تاجروں سے مارکیٹیں کھولنے کے سلسلے میں مشاورت کی جائے گی، یاد رہے کہ تاجروں نے پیر سے مارکیٹیں کھولنے کی وارننگ دی ہوئی ہے۔

    تاجروں نے سندھ حکومت کی ہدایت پر کمشنر کراچی کو مارکیٹوں کی فہرستیں بھی جمع کرا دی ہیں، جس کے بعد تاجروں کے وفد کو مذاکرات کے لیے طلب کیا گیا۔

    گزشتہ روز صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا تھا کہ آج کراچی سمیت پورے سندھ کی مارکیٹوں کی فہرست بنائی جائے گی، جس میں چھوٹی اور بڑی مارکیٹوں کی کیٹیگری بنائی جائے گی، صرف چھوٹی مارکیٹوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔ انھوں نے کہا تھا کہ الیکٹرک، ہارڈویئر کے کاروبار کو کام کی اجازت دی جا رہی ہے، کوشش کریں گے باقی کاروبار کو بھی کھولنے کے لیے اقدامات کریں، تاجروں سے کہا ہے جہاں اتنا صبر کر لیا وہاں مزید ایک دو دن اور کر لیں۔

    تاہم گزشتہ روز حکومت سندھ، ایم کیو ایم پاکستان اور تاجروں کے مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے تھے، جس کے بعد تاجر رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی، تاجر رہنما الیاس میمن نے کہا کہ پیر کو تاجروں سے مارکیٹس کی فہرست مانگی گئی ہے، جو وزیر اعظم کو بھیجی جائے گی، اس لیے وزیر اعلیٰ سندھ آج ہی وزیر اعظم سے بات کر کے فیصلہ کریں۔

    تاجر رہنما رضوان عرفان نے کہا کہ پیر کو کراچی سمیت سندھ بھر میں مارکیٹیں کھولیں گے، مارکیٹ چھوٹی ہو یا بڑی، سب کا کاروبار ایک جیسا ہے، یہ 15 دن ہمارے لیے زندگی اور موت کا سوال ہیں، کاروبار سب کا کھلنا چاہیے، لاک ڈاؤن کو 2 مہینے ہو گئے، سندھ حکومت مسئلے کو حل کرے۔

  • سندھ حکومت کا انفیکشن ڈیزیز اسپتال قائم کرنے کا اعلان

    سندھ حکومت کا انفیکشن ڈیزیز اسپتال قائم کرنے کا اعلان

    کراچی : سندھ حکومت نے انفیکشن ڈیزیزاسپتال قائم کرنے کا اعلان کردیا ، انفیکشن ڈیزیز اسپتال جلد کراچی میں فعال ہوجائے گا ، جس میں کورونا سے نمٹنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے سندھ حکومت کے کورونا سے بچاؤ کے لیے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے، سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے انفیکشن ڈیزیز اسپتال قائم کرنے کا اعلان کردیا اور کہا 400 بستروں کاانفیکشن ڈیزیزاسپتال کراچی میں جلد فعال ہوگا، یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کاپہلاانفیکشن ڈیزیز ادارہ ہوگا، انفیکشن ڈیزیزاسپتال میں کورونا سےنمٹنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔

    بیرسٹرمرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت بلاتفریق انسانیت کی خدمت پریقین رکھتی ہے، وباسےنمٹنےکےلئےسندھ حکومت کئی اقدامات کر رہی  ہے، سیاسی مخالفین نے سندھ حکومت کےخلاف پروپیگنڈامہم شروع کررکھی ہے، تاثردیا جارہا ہے، سندھ کےاسپتالوں کی حالت خراب ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پروپیگنڈاسےنہیں گھبرائیں گے،عوامی خدمت کےمنصوبےبڑھارہےہیں، ناقدین جان لیں سندھ میں کڈنی،لیورکورنیاکاٹرانسپلانٹ مفت ہوتاہے، سندھ واحد  صوبہ ہےجس نے کارڈیک کیئر سہولت میں مثال قائم کی، ہمارے ناقدین اچھے اقدامات کا ذکر کرنے سے گھبراتے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال میں سائبرنائف کےذریعےکینسرکاعلاج مفت ہوتاہے، صحت عامہ کے اداروں پر اخراجات سندھ حکومت کرتی ہے، سندھ حکومت کے اخراجات سے الحمدللہ مستفید پورا پاکستان ہوتا ہے۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ مخالفین تعریف نہیں کرسکتےتوقومی ایمرجنسی کے وقت تنقید سے گریز کریں، آئیے ہمارا ہاتھ تھامیے تاکہ بلاتفریق انسانی خدمت پر سب چل سکیں، مشکل  وقت میں عوام کوکورونا سے بچانے میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔

  • لاک ڈاؤن: حکومت سندھ نے مزید 33 فیکٹریوں کو کام کی اجازت دے دی

    لاک ڈاؤن: حکومت سندھ نے مزید 33 فیکٹریوں کو کام کی اجازت دے دی

    کراچی: حکومت سندھ نے مزید 33 فیکٹریوں کو کام کی اجازت دے دی جس کے بعد لاک ڈاؤن سے استثنیٰ حاصل کرنے والی صنعتوں کی تعداد 630 سے زائد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق اب مزید تینتیس کمپنیاں لاک ڈاؤن کے دوران اپنا کام جاری رکھ سکیں گی۔ صوبائی حکومت سے اجازت حاصل کرنے والوں میں ٹیکسٹائل، گارمنٹس، اپیرل، ڈینم، نٹ ویئر، ٹینری اور لیدرفیکٹریاں شامل ہیں۔

    7صنعتی علاقوں سے فیکٹری مالکان نے برآمدی یونٹس چلانے کی اجازت طلب کی تھی، برآمدی آرڈر پورے کرنے کے لیے فیکٹریوں کو کھولنے کی اجازت دی گئی، تاہم احتیاطی تدابیر کا پابند بنایا گیا ہے۔

    سندھ میں مزید 153 فیکٹریوں کوکام کی اجازت مل گئی

    فیکٹریاں سندھ حکومت کے جاری ایس او پیز پر عمل کی پابند ہوں گی، ملازمین کا درجہ حرارت چیک کرنے کابندوبست ہوگا، حفاظتی سامان دیا جائے گا، بیماری ورکرز کو فیکٹری آنے کی جازت نہیں ہوگی۔

    خیال رہے کہ سندھ حکومت مرحلہ وار فیکٹرویوں کو کام کرنے کی اجازت دے رہی ہے۔ صنعتی یونٹس پرصرف برآمدی آرڈز پرکام کرنےکی اجازت ہوگی، صنعتی یونٹس کی انتظامیہ کوملازمین کی تمام ترتفصیلات جمع کرانا ہوں گی۔

    حکم کی خلاف ورزی پر برآمدی صنعتوں کے خلاف کاروائی بھی کی جائے گی، تمام فیکٹریز ایس او پیز پر عمل کرنے کی پابند ہوں گی جبکہ ملازمین کا درجہ حرارت چیک کرنے سمیت ماسک، سماجی فاصلے اور ماسک سیناٹائزر فراہم کیا جائے گا۔

  • سندھ حکومت کی کرونا پر پالیسی کو سب نے اپنایا، مرتضیٰ وہاب

    سندھ حکومت کی کرونا پر پالیسی کو سب نے اپنایا، مرتضیٰ وہاب

    کراچی: ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی کرونا پر پالیسی کو سب نے اپنایا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ سندھ حکومت کی کرونا اسٹریٹجی 26 فروری سے پہلے شروع ہوئی، سندھ حکومت کی کرونا پر پالیسی کو سب نے اپنایا ۔

    انہوں نے بتایا کہ 26 فروری کو پہلا کیس آیا تو اسی روز سندھ حکومت نے وزیراعلیٰ کی سربراہی میں ٹاسک فورس بنائی جس میں بیوروکریسی، وزرا، قانون نافذ کرنے والے ادارے وفاقی نمائندے اور پروفیشنل ڈاکٹر شامل ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے جو فیصلے کیے وہ اس ٹاسک فورس سے مشاورت سے کیے اور حکومت کی حکمت عملی تین حصوں میں تقسیم تھی۔

    انہوں نے کہ کہا کہ باہر سے آنے والے ہزاروں افراد کو ٹریس کیا گیا اور 26 فروری سے اب تک 64 ہزار 52 ایسے افراد ہیں جن کی سندھ میں ایئرپورٹ پر اسکریننگ کی گئی۔

    ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ تفتان سرحد سے آنے والے زائرین کے لیے کراچی، حیدرآباد، نواب شاہ، لاڑکانہ اور سکھر اضلاع میں لیبر کالونیوں میں قرنطینہ سہولت بنائی گئی۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ایک ہزار 388 زائرین کو سندھ میں سکھر، لاڑکانہ اور کراچی میں ناردرن بائی پاس میں رکھے گئے اور وہ لوگ کووڈ منفی ہونے اور قرنطینہ کی مدت مکمل کرنے کے بعد صحت یاب ہو کر اپنے گھروں کو جا چکے ہیں۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ ان میں سے 280 افراد کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جن کو ان مقامات میں آئیسولیٹ کیا گیا اور وہ صحت یاب ہو کر واپس جا چکے ہیں اور ان کے دو مرتبہ ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔