Tag: سندھ رینجرز

  • کراچی میں گرمی کی لہر: رینجرز کی جانب سے درجنوں ہیٹ اسٹروک سینٹرز قائم

    کراچی میں گرمی کی لہر: رینجرز کی جانب سے درجنوں ہیٹ اسٹروک سینٹرز قائم

    کراچی : سندھ رینجرز اور سندھ حکومت کی جانب سے گرمی میں شہریوں کی سہولت کے لیے درجنوں ہیٹ اسٹروک سینٹرز قائم کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں کئی روز سے جاری ہیٹ ویو نے شہریوں کی زندگی بے حال کردی، گرمی کی شدت سے متوسط طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہے۔

    گرمی کی شدید لہر کے پیش نظررینجرز نے اہم شاہراؤں اورعوامی مقامات پرہیٹ ا سٹروک سینٹرز قائم کردیئے۔

    ہیٹ اسٹروک کیمپس پرٹھنڈے پانی اورشربت کے اسٹالز لگائے گئے ہیں، ترجمان رینجرز کا کہنا ہے سینٹرز میں رینجرز کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف موجود ہیں مختلف طبی سہولتیں بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔

    ناردرن بائی پاس، ملیرلنک روڈ،الاظہرگارڈن گلزارہجری،ٹینک چوک ملیر کا لابورڈ بس اسٹاپ، بلدیہ ٹاؤن الآصف اسکوائرپر کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔

    اس کے علاوہ نیو سبزی منڈی، لیبراسکوائرگلشن معمار، چاندنی چوک، چوبیس مارکیٹ میں بھی کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔

    دوسری جانب سندھ حکومت نے کراچی میں 77ہیٹ ویو مراکزاور کیمپس قائم کردیے، ضلع جنوبی 11، شرقی 18، غربی 6، سینٹرل میں 12مراکز ، ملیر 15، کورنگی 8 اور کیماڑی میں 7 مراکزقائم کیے گئے ہیں۔

  • قتل کے بعد لاش بوریوں میں ڈال کر ندی میں پھیکنے والوں کو رینجرز نے گرفتار کر لیا

    قتل کے بعد لاش بوریوں میں ڈال کر ندی میں پھیکنے والوں کو رینجرز نے گرفتار کر لیا

    کراچی: سندھ رینجرز اور سی ٹی ڈی نے لیاری میں  مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے لیاری گینگ وار کے 2 انتہائی مطلوب ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ رینجرز اور سی ٹی ڈی نے لیاری میں  مشترکہ کارروائی کی، کارروائی کے دوران لیاری گینگ وار کے 2 انتہائی مطلوب ملزمان شہزاد اور نوید کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق گرفتار ملزمان کا تعلق گینگ وار کمانڈر احمد علی مگسی گروپ سے ہے، ملزمان سے وارداتوں میں استعمال اسلحہ و ایمونیشن اور منشیات برآمد ہوا ہے۔

    ترجمان رینجرز نے بتایا کہ ملزمان احمد علی مگسی کی ہدایت پر 50 سے زائد افراد کو اغوا کے بعد قتل کر چکے ہیں، ملزمان قتل کے بعد لاشوں کو بوریوں میں ڈال کر لیاری ندی اور اطراف میں پھینکتے تھے۔

    ترجمان  کے مطابق گرفتار ملزمان بھتہ وصولی، جوئے کے اڈے چلانے میں بھی ملوث ہیں، بھتے، جوئے کے پیسے لیاری گینگ وار سرغنہ عزیربلوچ، احمد علی مگسی کو بھجواتے تھے۔

    ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے  مطابق ملزمان 2010 میں احمد علی مگسی گروپ میں شامل ہوئے، ملزمان کے گروپ میں منا قریشی، کاشف عرف کاشی، خالد عرف امیر، شان مہاجر شامل ہیں۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق اس گروپ میں سردار آصف عرف مٹھو، علی رضا، باسط عرف موت، جبار لنگڑا اور دیگر ملزمان بھی شامل ہیں، ملزمان گروپ کمانڈر کی ہدایت پر شہریوں کو لسانیت کی بنیاد پر شناخت کے بعد اغوا کرتے تھے، اغوا کے بعد سنگولین میں سلمان چیئرمین کے بنگلے میں بنائے گئے ٹارچر سیل میں لاتے تھے، تشدد کے بعد قتل کر کے مختلف علاقوں میں لاشوں کو بوریوں میں بند کر کے پھینک دیتے تھے۔

    ترجمان کے مطابق 2013 میں ملزمان نے پرانا گولیمار سے انیس کو لسانی بنیاد پر 2 دوستوں کے ہمراہ اغوا کیا تھا، ٹارچر سیل میں لاکر قتل کے بعد لاش کو لیاری ایکسپریس وے حسن اولیا ویلیج کے پاس پھینکا تھا۔

    دوران تفتیش ملزمان نے انکشاف کیا کہ محمد حنیف شخص کو دوست کے ہمراہ بلدیہ سے اغوا کر کے قتل کے بعد لاش کو لیاری ندی میں پھینکا، خلیل بلوچ کو جہان آباد سے اغوا کیا قتل کے بعد لاش کو بوری میں ڈال کر لیاری ندی میں پھینک دیا۔

    ترجمان کے مطابق وحید عرف ساجن کو کمہار واڑہ لیاری سے اغوا کر کے قتل کیا اور لاش مرزا آدم خان روڈ پر پھینکی، ملزمان نے 2017 میں ساتھیوں کے ہمراہ اصغر علی عر ف ماما گارڈن بلوچ کو چاکیواڑہ میں قتل کیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق ملزما ن نے 2018 میں عبدالمجید بلوچ کو باکڑہ چوک سنگولین میں فائرنگ کر کے قتل کیا، اس کے علاوہ بھی ملزمان متعدد افراد کو اغوا کے بعد تشدد اور قتل کرنے میں ملوث رہے ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ دوران تفتیش ملزمان نے انکشاف کیا کہ احمد علی مگسی کی ہدایت پر مختلف تاجروں کے نمبر اس کو فراہم کرتے تھے، احمد علی مگسی کی تاجروں سے بات کروا کر بھتہ وصول کر کے بیرون ملک بھیجواتے تھے۔

     ترجمان رینجرز نے بتایا کہ ملزما ن متعدد پولیس مقابلوں اور مخالف گروپوں کیخلاف لڑائیوں میں بھی ملوث رہے ان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    ترجمان رینجرز نے مزید بتایا کہ گرفتار ملزمان کو اسلحہ و ایمونیشن اور منشیات سمیت قانونی کارروائی کیلئے پولیس کے حوالے کردیا ہے

  • جنگی حالات ہو جائیں تو رینجرز کو اختیارات دیے جاتے ہیں، ضیا لنجار

    جنگی حالات ہو جائیں تو رینجرز کو اختیارات دیے جاتے ہیں، ضیا لنجار

    کراچی: وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے کراچی میں‌ امن قائم ہونے کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز روکنے میں‌ کافی کامیابی ملی ہے، رینجرز ہمیشہ پولیس کی سپورٹ میں ہوتی ہے، جنگی حالات ہو جائیں تو رینجرز کو اختیارات دیے جاتے ہیں۔

    ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ اسٹریٹ کرائمز میں لوگوں کے جان و مال کے ضیاع پر افسوس ہے، کوشش کر رہے ہیں کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز پر قابو پائیں، پولیس اور رینجرز افسران سے امید ہے کہ وہ صورت حال پر قابو پالیں گے۔

    صوبائی وزیر داخلہ نے کہا پولیس نے کچھ دنوں میں بہترین کارکردگی دکھائی ہے، کئی مقامات پر چھاپوں میں کامیابی ملی، کراچی میں کافی اسٹریٹ کرمنلز کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے، رینجرز ہمیشہ پولیس کی سپورٹ میں ہوتی ہے، جنگی حالات ہو جائیں تو رینجرز کو اختیارات دیے جاتے ہیں۔

    ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ گھوٹکی میں ہیں،عید کے بعد میں خود بھی اس علاقے میں جا رہا ہوں، کچے کے ڈاکوؤں نے حکومتی رٹ کو چیلنج کیا ہے، وہ سرنڈر کر دیں ورنہ بہت سخت کارروائی ہونے جا رہی ہے، کچے کے ڈاکوؤں کے سپورٹرز کو بھی انتباہ ہے قبلہ درست کر لیں۔

    انھوں نے کہا کچے میں بے زمین ہاریوں کے لیے پالیسی بنائیں گے، اور علاقے کے نوجوانوں کو نوکریاں دیں گے، کچے میں مستقل تھانے اور چوکیاں بھی بنائی جائیں گی، پولیس اور پیراملٹری فورسز کی نقل و حرکت کے لیے سڑکیں بھی بنائیں گے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : سندھ  بھر میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات

    الیکشن 2024 پاکستان : سندھ بھر میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات

    کراچی : سندھ رینجرز نے کل ہونے والے الیکشن کے پیش نظر سندھ بھر میں سیکیورٹی انتظامات انتہائی سخت کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں 8 فروری کو ہونے والے جنرل الیکشن کے معاملے پر سندھ رینجرز نے سندھ بھر میں سیکیورٹی انتظامات انتہائی سخت کردیے۔

    رینجرز نے پاک فوج اور پولیس کے ہمراہ مشترکہ فلیگ مارچ کیا، فلیگ مارچ اندرون سندھ کے مختلف شہروں میں کیا گیا۔

    ترجمان رینجرز نے بتایا کہ سکھرسٹی، ائیر پورٹ، سائیٹ ایریا، نیو پنڈ، تماچانڑی، باگڑ جی، خیر پور، رانی پور، گمبٹ، سوبوڈیرو، کنگری، کوٹ پیر صاحب میں فلیگ مارچ کیا گیا۔

    گھوٹکی سٹی، اوباڑو، ڈھرکی، قادر پور، شکار پورسٹی، خانپورسٹی ، فیضو لاڑو، جیکب آبادسٹی، جہان پور، دودا پور، گڑھی خیرو، قمبر شہداد کوٹ، قمبر، میرو خان، وگنڑ، واڑھ، نصیر آباد، کشمورسٹی میں فلیگ مارچ کیا۔

    اس کے علاوہ بخشا پور، بڈانی، میانی،سانگھڑسٹی، موہنی بازار،چکرا چوک، کلمہ چورک ،سکرنڈ روڈ، نیشنل ہائی وے، قاضی احمد، دولت پور،شہداد پور، ٹنڈو آدم میں بھی فلیگ مارچ کیا گیا۔

    ترجمان رینجرز نے کہا کہ فلیگ مارچ حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے، فلیگ مارچ کے دوران شہر کے حساس اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنزسمیت دیگر پولنگ اسٹیشنز کا دورہ بھی کیا گیا۔

    فلیگ مارچ میں رینجرز موٹر سائیکل اسکواڈ اور النساء فورس بھی شریک ہے، ترجمان رینجرز کے مطابق ڈی جی رینجرز میجر جنرل اظہر وقاص کی جانب سے صوبے میں قانون کی بالادستی کو برقرار رکھنے کے لیے سخت احکامات جاری کئے گئے ہیں۔

  • کچے کے علاقے گوٹھ میر کوش سے رینجرز نے 5 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا

    کچے کے علاقے گوٹھ میر کوش سے رینجرز نے 5 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا

    کراچی: پاکستان رینجرز (سندھ) نے اندرون سندھ کچے کے علاقے میں ڈکیتوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیوں میں 5 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق اندرون سندھ ضلع گھوٹکی تحصیل اوباڑو کے علاقے گوٹھ میر کوش میں ڈکیتی، اغوا برائے تاوان، قتل، سہولت کاری اور مختلف جرائم میں ملوث 5 مشتبہ افراد محمد حسن کوش، حاجی امداد علی، نواب علی عرف نوابی، محمد عمر اور فلک شیر کو گرفتار کر لیا گیا۔

    گرفتار مشتبہ افراد کے قبضے سے مختلف نوعیت کا اسلحہ و ایمونیشن، بلٹ پروف جیکٹ اور ٹیلی اسکوپ بھی برآمد کی گئی ہے، زیر حراست مشتبہ افراد کے خلاف مختلف تھانوں میں 9 سے زائد ایف آئی آرز بھی درج ہیں۔

    گرفتار ملزمان کو مع اسلحہ و ایمونیشن اور مسروقہ سامان مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

  • انٹیلیجنس کی بنیاد پر رینجرز اور پولیس نے فرنٹیئر کالونی سے 2 مفرور ڈکیت گرفتار کر لیے

    انٹیلیجنس کی بنیاد پر رینجرز اور پولیس نے فرنٹیئر کالونی سے 2 مفرور ڈکیت گرفتار کر لیے

    کراچی: شہر قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں فرنٹیئر کالونی سے انٹیلیجنس کی بنیاد پر سندھ رینجرز نے 2 مفرور ڈکیت گرفتار کر لیے، یہ ملزمان مختلف علاقوں میں منظم گروہ چلا رہے تھے۔

    ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق پاکستان رینجرز اور پولیس نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر مشترکہ کاروائی کرتے ہوئے کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن اوربلدیہ ٹاؤن کے علاقے فرنٹیئر کالونی سے منشیات فروشی، ڈکیتی، راہزنی اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے میں ملوث 2 ملزمان مصدق عرف مزمل عرف باچا اور ثنا اللہ عرف پہلوان عرف موٹا کو گرفتار کر لیا۔

    ملزمان کے قبضے سے ایک عدد پستول، ایک عدد موٹر سائیکل اور شہریوں سے چھینے گئے موٹرسائیکلوں کے پرزے برآمد کیے گئے ہیں۔

    ڈاکو اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ کراچی کے مختلف علاقوں اورنگی ٹاؤن، سائٹ ٹاؤن اور بلدیہ ٹاؤن میں منظم ڈکیت گروہ چلا رہے تھے، اور منشیات فروشی، اسٹریٹ کرائمز، ڈکیتی اور راہزنی کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں۔

    ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم مصدق عرف مزمل عرف باچا اورنگی ٹاؤن، سائٹ ٹاؤن اور بلدیہ ٹاؤن کے ڈکیت گروہوں کے ساتھ رابطے میں تھا، ان سے ڈکیتی میں چھینے ہوئے موبائل فونز خرید کر ان کے آئی ایم ای آئی نمبر تبدیل کر کے افغانستان فروخت کے لیے بھیجتا تھا۔ مصدق باچا مختلف جرائم میں ملوث ہونے کی بنا پر متعدد بار پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہو کر جیل بھی جا چکا ہے اور تھانہ رضویہ سوسائٹی کی ایک ایف آئی آر میں مفرور ہے۔

    لٹیروں کا برا انجام، پولیس پارٹی کو دیکھ کر فرار ہوتے ہوئے ڈمپر سے ٹکرا گئے

    گرفتار ڈاکوؤں نے پولیس کے سامنے منشیات فروشی، ڈکیتی، راہزنی اور اسٹریٹ کرائمزکے علاوہ موٹر سائیکل چوری میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا ہے، ان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    گرفتار ڈاکوؤں کو مع اسلحہ و ایمونیشن اور مسروقہ سامان مزید قانونی کاروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

  • دہشت گردی اور اسٹریٹ کرائمز کے خلاف سندھ رینجرز کی سینکڑوں کارروائیاں

    دہشت گردی اور اسٹریٹ کرائمز کے خلاف سندھ رینجرز کی سینکڑوں کارروائیاں

    کراچی: سال 2022 کے دوران سندھ رینجرز نے پورے صوبے میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری اور اسٹریٹ کرائم کے خلاف ہزاروں کارروائیاں کیں جن میں سینکڑوں ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ رینجرز نے سال 2022 کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی، ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ رینجرز امن و امان کے حصول اور دہشت گردی کے خلاف سال بھر متحرک رہی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ فرائض کی انجام دہی کے دوران رینجرز کے 2 جوان شہید اور 5 زخمی ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق رینجرز نے دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری کے خلاف 269 آپریشنز کیے، مختلف کارروائیوں میں 65 ہائی پروفائل ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    گرفتار ملزمان میں تحریک طالبان پاکستان، لیاری گینگ وار اور ایم کیو ایم لندن کے دہشت گرد شامل ہیں، ہائی پروفائل گرفتار دہشت گردوں میں لیاری گینگ وار کا نثار ملا، ایم کیو ایم لندن کا شاکر ڈھیلا اور کاشف جبکہ انتہائی مطلوب بھتہ خور سمیر شیخ، حاجی اور سعود کباڑیا کو بھی گرفتار کیا گیا۔

    سال بھر میں سندھ رینجرز نے دہشت گردی کے خلاف 181 آپریشنز میں 60 دہشت گردوں کو گرفتار کیا، ٹارگٹ کلنگ کے خلاف 10 آپریشنز میں 6 ٹارگٹ کلرز اور اغوا برائے تاوان کے خلاف 30 آپریشنز میں 40 اغوا کاروں کو گرفتار کیا۔

    ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم کے خلاف 506 آپریشنز میں 725 ڈکیتوں، منشیات فروشی کے خلاف 659 آپریشنز میں 738منشیات فروش اور دیگر جرائم کے خلاف 11 سو 9 آپریشنز میں 2 ہزار 748 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    علاوہ ازیں رینجرز کی جانب سے مختلف نوعیت کی 13 سو 7 شکایات کا بھی ازالہ کیا گیا جن پر کارروائی کرتے ہوئے 17 افراد کو حراست میں لیا گیا۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ سال 2022 کے دوران 14 روسی ساختہ راکٹس سمیت متعدد ہتھیار برآمد کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق سندھ رینجرز نے غیر قانونی طور پر مقیم عناصر کے خلاف آپریشنز میں بھی 17 سو 19 افراد کو گرفتار کیا جن میں سے 1 ہزار 56 کو پولیس کے حوالے اور 663 کو بلوچستان حکومت کے حوالے کیا گیا۔

    سندھ رینجرز نے اس کے علاوہ سیلاب کے دوران سیلاب متاثرین کے لیے بھی بھرپور کردار ادا کیا اور متاثرین کے لیے بھاری مالیت کی خوراک، کمبل، کپڑے اور دیگر اشیا تقسیم کی۔

  • کرائے پر اسلحہ فراہم کرنے والا ڈکیت گروہ کا سرغنہ گرفتار

    کرائے پر اسلحہ فراہم کرنے والا ڈکیت گروہ کا سرغنہ گرفتار

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں رینجرز نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ڈکیت گروہ کے سرغنہ کو گرفتار کر لیا، ملزم منشیات فروشی، ڈکیتی اور جرائم پیشہ افراد کو کرائے پر اسلحہ فراہم کرنے میں ملوث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن یوسف گوٹھ میں رینجرز اور پولیس نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر مشترکہ کارروائی کی۔

    کارروائی میں منشیات فروش اور ڈکیت گروہ کے سرغنہ جلال کو گرفتار کر لیا گیا، ملزم کے قبضے سے 9 ایم ایم پسٹل، 100 عدد راؤنڈز اور 30 پیکٹ گٹکا برآمد کیا گیا۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ ملزم منشیات فروشی، مختلف علاقوں میں ڈکیتی کی متعدد وارداتوں اور جرائم پیشہ افراد کو کرائے پر اسلحہ فراہم کرنے میں بھی ملوث ہے، ملزم کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    ترجمان کے مطابق گرفتار ملزم کو مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ مشتبہ جرائم پیشہ عناصر کے بارے میں قریبی رینجرز چیک پوسٹ، رینجرز ہیلپ لائن 1101 یا رینجرز مددگار واٹس ایپ نمبر پر کال یا ایس ایم ایس کے ذریعے دیں۔ اطلاع دینے والے کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔

  • کراچی: جرائم کی روک تھام کے لیے رینجرز کا بڑا قدم

    کراچی: جرائم کی روک تھام کے لیے رینجرز کا بڑا قدم

    کراچی: سندھ رینجرز نے عوام کے تحفظ کے لیے جدید ایپلی کیشن تیار کر لی ہے، ایک بٹن دبانے پر رینجرز کنٹرول روم بروقت حرکت میں آجائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق رینجرز کی جانب سے شہریوں کے تحفظ کے لیے نئی ایپلیکیشن تیار کی گئی ہے، ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ سیکورٹی صورت حال کو جدید اور مؤثر بنانے کے لیے آئی ٹی کی مدد سے یہ ایپ تیار کی گئی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کروڑوں آبادی والے شہر میں تمام لوگوں کو یہ سہولت فراہم نہیں کی جا سکتی، ابتدائی مرحلے میں مخصوص سیکٹرز کو ایپلی کیشن فراہم کی جائے گی، فی الوقت اسپتالوں، بینکوں، اسکولوں اور کالجز، یونی ورسٹیز، بزنس کمیونٹیز اور دیگر شعبہ جات کو یہ ایپ فراہم کی جا رہی ہے۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق ایپ کا مقصد شہر میں انٹیلی جنس نیٹ ورک تشکیل دے کر مختلف اداروں اور عوام میں سیکورٹی کو بہتر بنانا ہے، کسی بھی ہنگامی صورت حال میں رینجرز بروقت کارروائی کے ذریعے جرائم کی روک تھام کر سکے گی، ایس او ایس الرٹ ایپ کے ذریعے رجسٹرڈ شدہ ادارہ اور شہری کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں آگاہی دی سکتے ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ ایک بٹن دبانے سے صارف کی اطلاع رینجرز کے کنٹرول روم تک پہنچ جائے گی، اطلاع دینے والے شخص کی مکمل تصدیق کنٹرول روم میں نمایاں ہو جائے گی، کنٹرول روم کو الارم کے ذریعے ایمرجنسی اطلاع ملے گی، رینجرز کی علاقے میں موجود موبائلوں کو بھی ایمرجنسی کال موصول ہو جائے گی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جگہ سے متعلق آگاہی ہونے سے بروقت کارروائی کی جا سکے گی۔

    انھوں نے کہا کہ رینجرز دور جدید کے تقاضوں کے مطابق اداروں اور عوام کے درمیان سیکورٹی کو مزید بہتر بنانے کے لیے پر عزم ہے، عوام بھی کسی بھی واقعے کی اطلاع بروقت رینجرز کو دے کر جرائم کے خاتمے میں ساتھ دیں۔

  • صوبے میں دہشت گردی، رینجرز اور پولیس کا بڑی جیلوں میں آپریشن

    صوبے میں دہشت گردی، رینجرز اور پولیس کا بڑی جیلوں میں آپریشن

    کراچی: شہر قائد سمیت سندھ میں دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر رینجرز اور پولیس نے سندھ کی 3 بڑی جیلوں میں سرچ آپریشن کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق رینجرز اور پولیس کی ٹیموں نے سندھ کی 3 بڑی جیلوں میں سرچ آپریشن کیا ہے، ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ حالیہ دہشت گردی اور درپیش خطرات کے پیش نظر جیلوں میں آپریشن کیا گیا ہے۔

    رینجرز کے ترجمان نے بتایا کہ سندھ کی جن تین جیلوں میں آپریشن کیا گیا ان میں سینٹرل جیل کراچی، حیدر آباد اور سکھر جیل شامل ہیں۔

    ترجمان کے مطابق اس آپریشن میں رینجرز کے مختلف ونگز نے حصہ لیا، آپریشن کے دوران تینوں جیلوں کے تمام قیدیوں، بیرکس اور سیلز کی تلاشی لی گئی، آپریشن میں بم ڈسپوزل اسکواڈ اور سونگھنے والے سراغ رساں کتوں کی مدد بھی لی گئی۔

    تلاشی کے دوران جیلوں سے مختلف ممنوعہ اشیا برآمد کی گئیں، ترجمان کا کہنا تھا کہ قیدیوں سے ٹیلی ویژن، چاقو، قینچی، یو ایس بی، میموری کارڈ ملے، ایم پی فائیو، لائٹرز، ناخن تراش اور ہیٹر بھی برآمد ہوئے ہیں۔

    سندھ رینجرز کے مطابق سرچ آپریشن کے دوران جیلوں کے داخلی و خارجی راستوں کو چیک کیا گیا، سیکورٹی سے متعلق جیلوں کے دیگر انتظامات بھی چیک کیے گئے۔