Tag: سندھ سیڈ کارپوریشن

  • سندھ سیڈ کارپوریشن میں نئے سرے سے اصلاحات لانے کا اصولی فیصلہ

    سندھ سیڈ کارپوریشن میں نئے سرے سے اصلاحات لانے کا اصولی فیصلہ

    کراچی: وزیر زراعت سردار محمد بخش مہر کی صدارت میں منعقد ہونے والے اجلاس میں سندھ سیڈ کارپوریشن میں نئے سرے سے اصلاحات لانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ سیڈکارپوریشن کے اجلاس میں ایم ڈی سندھ سیڈ کارپوریشن اور دیگر ڈی جیز نے کارپوریشن کی کارکردگی سے متعلق بریفنگ دی، وزیر زراعت کا کہنا تھا کہ کارپوریشن میں نئے سرے اصلاحات لانے کی ضرورت ہے۔

    محمد بخش مہر نے سیکریٹری زراعت کو 15 دن کے اندر ترتیب وار پلان بنا کر دینے کی ہدایت کر دی ہے جسے کابینہ میں پیش کیا جائے گا، انھوں نے کہا سندھ سیڈ کارپوریشن کا برا حال ہے، افسران اپنی کارکردگی بہتر کریں کیوں کہ میں ان کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہوں، فوری طور پر اچھے افسران تعینات کیے جائیں۔

    وزیر زاعت کا کہنا تھا کہ سیڈ کارپوریشن کو پھر سے اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کی ضرورت ہے، اس لیے انھوں نے محکمہ زراعت کی تمام ونگز سے اچھے افسران اور ملازمین سیڈ کارپوریشن بھجنے کی بھی ہدایت کی۔ دوسری طرف افسران نے اجلاس میں بتایا کہ سیڈ کارپوریشن میں 10 سال میں 61 فی صد پروڈکشن بڑھائی گئی ہے، سکرنڈ اور ٹنڈو جام میں گندم، کاٹن اور کپاس کے پروسیسنگ پلانٹ لگائے گئے ہیں۔

    وزیر زراعت نے زور دیا کہ سندھ سیڈ کارپوریشن میں زرعی ماہرین کی تعیناتی کو بھی یقینی بنایا جائے، آفات اور موسمی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے زرعی شعبے کو مزید لچک دار بنایا جائے، اور سندھ میں بیجوں کے معیار کو یقینی بنانےکے لیے سخت معیاری کنٹرول کے اقدام کیے جائیں۔

  • سندھ سیڈ کارپوریشن میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف

    سندھ سیڈ کارپوریشن میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف

    کراچی: سندھ سیڈ کارپوریشن میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل نے سندھ سیڈ کارپوریشن کی آڈٹ رپورٹ میں کروڑوں روپے کرپشن کا انکشاف کیا ہے۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق سندھ سیڈ کارپوریشن سیٹھارجہ کے فارم منیجر نے ایک کروڑ 44 لاکھ مالیت کی 2 ہزار من سے زائد کپاس چوری کر کے مارکیٹ میں بیچ دی۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ سندھ سیڈ کارپوریشن کے اعلیٰ افسران نے فارم منیجر کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔ سندھ سیڈ کارپوریشن حیدر آباد نے 2 کروڑ 38 لاکھ روپے کی ڈی اے پی کھاد خریدی لیکن وہ کھاد استعمال ہی نہیں کی گئی۔

    سندھ سیڈ کارپوریشن گھوٹکی کے فارم منیجر نے گنے اور کپاس کی پیداوار کم دکھا کر ادارے کو 4 کروڑ 7 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان دیا، تاہم ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے پانی کی کمی کی وجہ سے فصل کم آنے کا بہانہ بنا دیا گیا۔

    آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ سیڈ کارپوریشن عدم دل چسپی کی وجہ سے ادارے کی زمین کے کرایہ داروں سے 2 کروڑ 69 لاکھ روپے کی بقایا جات بھی وصول نہیں کر پایا۔

    سندھ سیڈ کارپوریشن کے ڈائریکٹر پروڈیکشن نے 11 لاکھ کا نیا ٹریکٹر اور 7 لاکھ روپے کی مشینری لودھرا فارم پر بھیجے، لیکن وہ مشینری بیچ میں کہیں غائب ہو گئی۔ اس مشینری کا ریکارڈ موجود ہے نہ مشینری۔

    رپورٹ کے مطابق ادارے نے دو سال کے بعد تحقیقات کے لیے فقط ایک کیمٹی تشکیل دی ہے جو کوئی نتیجہ نہ دے سکی۔ آڈیٹر جنرل نے اتنے بڑے نقصان کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی تجویز دے دی ہے۔