Tag: سندھ طاس معاہدہ

  • سندھ طاس معاہدہ معطل رکھنے کا بھارتی اعلان عالمی قانون کیخلاف ہے، پاکستان

    سندھ طاس معاہدہ معطل رکھنے کا بھارتی اعلان عالمی قانون کیخلاف ہے، پاکستان

    پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارتی وزیرداخلہ کا بیان بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے، یکطرفہ اقدام کی کوئی گنجائش نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان نے نے اپنے بیان میں کہا کہ مذکورہ بیان عالمی معاہدوں کی حرمت کو نظرانداز کرنے کی عکاسی کرتا ہے، سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ اقدام کی کوئی گنجائش نہیں، سندھ طاس معاہدہ کوئی سیاسی انتظام نہیں بلکہ بین الاقوامی معاہدہ ہے۔

    پاکستان نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ معطل رکھنے کا بھارتی اعلان عالمی قانون کیخلاف ہے، بھارتی بیان خود معاہدے کی شقوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ بھارتی بیان بین الدولی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، اس قسم کارویہ ایک غیرذمہ دار اور خطرناک مثال قائم کرتا ہے، ایسے بیان بین الاقوامی معاہدوں کی ساکھ کو مجروح کرتے ہیں۔

    یہ رویہ ریاستی طرزعمل پر بھی سنگین سوالات اٹھاتا ہے، بھارت کھلے عام اپنے قانونی وعدوں سے انکارکررہا ہے، سیاسی مقاصد کیلئے پانی کا بطورہتھیار استعمال غیرذمہ دارانہ طرزعمل ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا مہذب ریاستی رویوں کے اصولوں کے منافی ہے، بھارت کو فوری طور پر یکطرفہ، غیرقانونی مؤقف سے دستبردار ہونا چاہیے، بھارت کو سندھ طاس معاہدے پرمکمل عمل درآمد کو بحال کرنا چاہیے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے سے مکمل وابستگی رکھتا ہے، پاکستان جائز حقوق ومفادات کے تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات کرےگا۔

    https://urdu.arynews.tv/india-will-never-restore-indus-waters-treaty-with-pakistan-amit-shah/

  • بھارتی وزیر داخلہ کا  پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ بحال کرنے سے انکار

    بھارتی وزیر داخلہ کا پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ بحال کرنے سے انکار

    نئی دہلی : وزیر داخلہ امیت شاہ  نے سندھ طاس معاہدہ بحال کرنے سے انکار کردیا اور کہا ہم وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا، نہر بنا کر راجستھان لے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، وزیر داخلہ امیت شاہ نے ۔بھارتی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کریں گے اور یہ معاہدہ کبھی بحال نہیں ہو گا۔

    بھارتی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا، نہر بنا کر راجستھان لے جائیں گے، پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جو اسے ناجائز طور پر مل رہا تھا۔

    نئی دہلی اسلام آباد کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کرے گا، پاکستان جانے والے پانی کا رخ اندرون ملک استعمال کے لیے موڑ دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کیخلاف کیے گئے سخت اقدامات میں سرفہرست سندھ طاس معاہدہ کا خاتمہ بھی ہے۔

    سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟

    یہ بھی خیال رہے کہ سندھ طاس معاہدہ کے تحت بھارت پاکستان کے حصے کا پانی روک ہی نہیں سکتا اس کے علاوہ اس کے پاس فی الوقت کوئی ایسا ذخیرہ یا وسائل نہیں جہاں وہ ان دریاؤں کے اس پانی کو جمع کر سکے اور اگر وہ کوئی ایسا منصوبہ شروع کرے بھی تو اس کو پورا کرنے کیلیے کئی سال درکار ہوں گے

  • سندھ طاس معاہدہ، لندن میں پاکستانی نژاد برطانوی وکلا اور ماہرین سر جوڑ کر بیٹھ گئے

    سندھ طاس معاہدہ، لندن میں پاکستانی نژاد برطانوی وکلا اور ماہرین سر جوڑ کر بیٹھ گئے

    لندن: پاکستانی نژاد وکلا اور ماہرین نے لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کی زیر صدارت اجلاس میں شرکت کی ہے، جس میں سندھ طاس معاہدہ اور قومی اہمیت کے مختلف قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کی زیر صدارت پاکستانی نژاد برطانوی وکلا اور ماہرین کا لندن میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا ہے، جس میں سندھ طاس معاہدہ سمیت قومی اہمیت کے مختلف قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    قانونی ماہرین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے بین الاقوامی قانونی رائے کو متحرک کیا جائے، اور بھارتی پروپیگنڈا اور غلط بیانی کا بھرپور قانونی جواب دیا جائے، قانونی ماہرین نے طے کیا کہ ایک متفقہ پلیٹ فارم پاکستان کا مؤقف مؤثر طریقے سے پیش کرے گا۔

    ماحولیاتی ماہرین کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے انڈس واٹر معاہدے کی خلاف ورزی سے ماحولیاتی نظام کو نقصان ہوگا، اس سے دریائے سندھ کے نازک ماحولیاتی نظام کو مزید نقصان کا خدشہ ہے، معاہدہ ختم ہونے سے جنوبی ایشیا میں پانی کے بحران میں مزید شدت آ سکتی ہے۔


    سندھ طاس: بھارت کے ہائیڈرو ٹیرر ازم کے بھیانک نتائج ہوں گے، فیلڈ مارشل عاصم منیر


    قانونی ماہرین نے کہا سندھ طاس معاہدہ پر پاکستان کا مضبوط قانونی اور اخلاقی مؤقف ہے، برطانیہ کی قانونی برادری یقینی بنائے گی کہ پاکستان کے مؤقف کا احترام کیا جائے۔

    ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا پانی کوئی ہتھیار نہیں بلکہ ایک مشترکہ وسیلہ ہے، پاکستان کے لئے دریائے سندھ محض ایک اثاثہ نہیں بلکہ لائف لائن ہے، اس لائف لائن کو نقصان پہنچانا علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، یہ ہماری معیشت اور عوام کے لیے بھی خطرہ ہے۔

    ڈاکٹرمحمد فیصل نے زور دے کر کہا بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی، اور معاہدے کے تحت کیے گئے وعدوں کی پاس داری کرنی ہوگی۔

  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھارت کو مہنگی پڑ سکتی ہے، عالمی جریدے نے خبردار کر دیا

    سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھارت کو مہنگی پڑ سکتی ہے، عالمی جریدے نے خبردار کر دیا

    عالمی جریدے دی ڈپلومیٹ نے خبردار کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھارت کو مہنگی پڑ سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی جریدے دی ڈپلومیٹ نے لکھا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھارت کو مہنگی پڑ سکتی ہے، میگزین کے مطابق انڈیا کا انڈس واٹر ٹریٹی یک طرفہ طور پر معطل کرنے کا اقدام چین کو برہما پترا کا پانی روکنے پر مجبور کر سکتا ہے۔

    برہما پترا بھارت کے پانی کا 30 فی صد فراہم کرتا ہے، اس کے علاوہ اس دریا سے آنے والا پانی بھارت کی مجموعی پن بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا 44 فی صد ہے۔

    دی ڈپلومیٹ کے مطابق چین برہما پترا پر بڑے ڈیم تعمیر کر رہا ہے، اس سے قبل ورلڈ بینک نے واضح کیا تھا کہ انڈس واٹر ٹریٹی کو یک طرفہ طور پر معطل نہیں کیا جا سکتا۔

    صدر ورلڈ بینک صدر اجے بنگا نے سی این بی سی کو حالیہ انٹرویو میں واضح کیا کہ معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کی کوئی شق اس میں شامل نہیں ہے، سندھ طاس معاہدے کو فریقین کی مرضی ہی سے ختم یا اس میں کوئی ترمیم کی جا سکتی ہے، سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار بنیادی طور پر سہولت کار کا ہے۔

    سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟


    سندھ طاس معاہدہ ایک تاریخی معاہدہ ہے۔ جو پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960 میں عالمی بینک کی ثالثی میں طے پایا تھا۔ اس معاہدے کی ضرورت 1948 میں اُس وقت پیش آئی تھی۔ جب بھارت نے مشرقی دریاؤں کا پانی بند کردیا۔ دونوں ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے باعث عالمی برادری متحرک ہوئی۔ اور 19ستمبر 1960 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ طے پایا۔


    سندھ طاس معاہدے میں معطلی کی کوئی گنجائش نہیں، صدر ورلڈ بینک


    یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان دریاؤں کے پانی کی تقسیم کے لیے کیا گیا تھا تاکہ پانی کے مسائل پر کوئی جنگ یا تنازع نہ ہو۔ اس معاہدے کے تحت انڈس بیسن سے ہر سال آنے والے مجموعی طور پر 168 ملین ایکڑ فٹ پانی کو پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم کیا گیا جس میں تین مغربی دریاؤں یعنی سندھ، جہلم اور چناب سے آنے والے 80 فیصد پانی پر پاکستان کاحق تسلیم کیا گیا جو 133 ملین ایکڑ فٹ بنتا ہیجبکہ بھارت کو مشرقی دریاؤں جیسے راوی، بیاس اور ستلج کا کنٹرول دے دیا گیا۔

  • بھارت نے پاکستان کا پانی روکنے کیلئے اوچھے ہتکھنڈے استعمال کرنا شروع کردیے

    بھارت نے پاکستان کا پانی روکنے کیلئے اوچھے ہتکھنڈے استعمال کرنا شروع کردیے

    بھارت باز نہ آیا اب پاکستان کا پانی روکنے کیلئے اوچھے ہتکھنڈے استعمال کرنے شروع کردیے۔

    رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارت پاکستان کے پانی کا بہاؤ روکنے کیلئے نئے منصوبوں پر کام کررہا ہے، پاکستان کے لیے مختص دریائے چناب پر نہر کی توسیع کے منصوبے پر غور کر رہا ہے۔

    رائٹرز کے مطابق ان منصوبوں میں سے ایک چناب پر رنبیر نہر کی لمبائی کو ایک سو بیس کلومیٹر تک دوگنا کرنا شامل ہے، جو بھارت سے ہوتی ہوئی پاکستان کے پنجاب کے زرعی پاور ہاؤس تک جاتی ہے۔

    رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ نہر سندھ طاس معاہدہ ہونے سے بہت پہلے تعمیر کی گئی تھی تاہم اب نریندر مودی کے احکامات پر ان منصوبے پر تیزی سے کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا آغاز کیا تھا جس کے بعد دونوں میں ملکوں میں سرد مہری کا شکار تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔

    بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی سفارتی عملے کو محدود کردیا تھا جبکہ بھارت میں موجود پاکستانی کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے علاج کی غرض سے جانے والے بچوں سمیت تمام پاکستانیوں کو وطن واپس بھیج دیا تھا۔

    پاک بھارت کشیدگی – مئی 2025

    جواب میں پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی غیرقانونی معطلی کو اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے بھارتی سفارتی عملے کو محدود کرنے کے ساتھ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیے تھے، جبکہ بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت منسوخ کرتے ہوئے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کردی تھی۔

  • پاکستان نے بھارتی وزیراعظم مودی کے من گھڑت الزامات مسترد کر دیئے

    پاکستان نے بھارتی وزیراعظم مودی کے من گھڑت الزامات مسترد کر دیئے

    پاکستان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اشتعال انگیز اور من گھڑت الزامات کو مسترد کر دیئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی وزیراعظم مودی کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کے اشتعال انگیز، من گھڑت الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں، مودی کا بیان خطے میں امن و استحکام کی کوششوں کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ مودی کا بیان غلط معلومات، سیاسی مفاد پرستی ،عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، بھارت جھوٹے بیانیے سے جارحیت کو جواز دینے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ پاکستان سیز فائر معاہدے، خطے میں استحکام کیلئے اقدامات پر اب بھی قائم ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سیز فائر کئی دوست ممالک کی سہولت کاری سے ممکن ہوا ہے اور پاکستان پر مایوسی، ناکامی میں سیز فائر مانگنے کا الزام سراسر جھوٹ ہے اس کے علاوہ پہلگام حملے کو بغیر ثبوت پاکستان کو بدنام کرنے کیلئےاستعمال کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت دہشتگردی کا بہانہ بنا کر فوجی مہم جوئی کو جواز دے رہا ہے، بھارت اندرونی ناکامی سے توجہ ہٹانے کیلئے بیرونی خطرے کا جھوٹا بیانیہ بنارہا ہے، پاکستان نے بھارت کی بلااشتعال فوجی جارحیت کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

    معرکہ حق کے دوران شہدا اور زخمیوں کی تفصیلات جاری کر دی گئیں

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے پاکستانی فوجی اڈوں کو نشانہ بنا کر خطرناک صورتحال پیدا کی، بھارت کی حرکتوں سے خطے میں امن کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں، بھارتی اقدامات جنوبی ایشیا میں اسٹریٹجک استحکام کو ختم کرنے کی کوشش ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارت خواتین، بچوں سمیت معصوم شہریوں کے قتل کو معمول بنانے کی کوشش کررہا ہے لیکن پاکستان اپنی خود مختاری، علاقائی سالمیت، شہریوں کے تحفظ کا ہر صورت دفاع کرےگا، بھارت کے اقدامات پر پاکستان اور عالمی برادری گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

    دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی جوابی کارروائی فوجی اہداف کیخلاف تھی اور مکمل طور پر جائز تھی، پاکستان نے بھارتی فوجی صلاحیت کو نشانہ بنا کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا اور بھارتی پروپیگنڈا پاکستان کی عسکری کامیابیوں پر پردہ نہیں ڈال سکتا۔

    سندھ طاس معاہدہ

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت سندھ طاس جیسے کئی بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے لیکن پاکستان سندھ طاس معاہدے کے تحت حقوق کے تحفظ کیلئے تمام اقدامات کرے گا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان خود دہشتگردی کا شکار ہے جس کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، پاکستان کی انسداد دہشتگردی میں قربانیاں اور کردار عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے۔

    مسئلہ کشمیر

    ترجمان نے کہا کہ یواین قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کا پُرامن حل چاہتے ہیں، پاکستان امریکی صدر ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر کے حل کی کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے، امن ہی اصل طاقت ہے جبکہ فوجی نمائشی اقدامات خطے اور دنیا کے مفاد میں نہیں۔

    ” پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھیں، ہر جارحیت کا بھرپور جواب دینگے، بھارت کو چاہیے علاقائی استحکام اور اپنے عوام کی فلاح کو ترجیح دے”

  • دریائے سندھ ہماری ثقافت کا حصہ، بچانے کیلئے آخری حد تک جائیں گے، بلاول

    دریائے سندھ ہماری ثقافت کا حصہ، بچانے کیلئے آخری حد تک جائیں گے، بلاول

    میرپورخاص: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ دریائے سندھ ہماری ثقافت کا حصہ ہے، بچانے کیلئے آخری حد تک جانے کیلئے تیار ہیں۔

    پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شاندار استقبال پر میرپورخاص کے عوام کا شکرگزار ہوں، عوام نے آج پھر ثابت کردیا کہ میر کا نہ پیر کا ووٹ صرف بےنظیر کا، عوام نے پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا تو ہم نے جمہوریت کو بحال کیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہزاروں سال سے اس دھرتی پر ہم آباد ہیں، دریائے سندھ کو بچانے کیلئے ہم آخری حد تک جانے کیلئے تیار ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ نئی نہروں سے سندھ اور پنجاب کے کسان کا معاشی قتل ہونے جارہا تھا ہم نے روکا، زراعت کی ترقی سے متعلق نیا منصوبہ تیار کررہے ہیں جس کے 3 مرحلے ہوں گے، ایک بینظیر زراعت کارڈ ہے جس کے ذریعے چھوٹے کسانوں، ہاریوں کی مدد ہوگی

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ سندھ حکومت نے فیصلہ کیا کہ چھوٹے کسانوں کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرینگے، چھوٹے کسانوں کا اتحاد بنائیں گے اور جدید ٹیکنالوجی کے حصول کیلئے مدد کریں گے۔

    چھوٹے کسانوں کا اتحاد بنتا ہے تو سندھ حکومت بھرپور تعاون کرےگی، بینظیرز راعت کارڈ شروع ہوگیا ہے ہم نے اس کو وسعت دینی ہے، چھوٹے کسانوں کا اتحاد بناکر جدید ٹیکنالوجی کے حصول کیلئے کام کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ تھرپارکر میں انقلاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے لائے ہیں، مثبت سیاست کریں گے، ایک سیاست ہوتی ہے جوشروع ہی نہ سے ہوتی ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ منفی سیاست میں ہرچیز سے انکار کیا جاتا ہے لیکن ہم مثبت سیاست کریں گے، سندھ میں زراعت میں انقلاب لائیں گے اس کے بعد پورے پاکستان میں پھیلائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ایک اور شخص ہے جس نے دریائے سندھ پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی، گجرات کے قصائی مودی نے دریائے سندھ پر حملہ کیا ہے، عالمی سطح پر دریائے سندھ خطرے میں ہے تو عوام کھڑے ہوں گے اور دفاع کریں گے۔

    ہم بھارت کے سندھ طاس معاہدے کو نہ ماننے کے فیصلے کو نہیں مانتے، بھارت کو سمجھنا چاہیے پاکستان پرامن ملک اور اسلام پرامن دین ہے ہم جنگ نہیں چاہتے، جو دریائے سندھ پر حملہ کرے گا تو وہ پھر جنگ کی تیاری کرے۔

    انھوں نے کہا کہ سندھو صرف دریا نہیں بلکہ ہماری ثقافت اور تاریخ ہے، بھارت کے عوام بھی دریائے سندھ سے پیار کرتے ہیں، بھارت کے عوام بھی جانتے ہیں دونوں ممالک کی تاریخ دریائے سندھ سے جڑی ہے۔

    بلاول نے کہا کہ مودی کو اجازت نہیں دینگے کہ دریائے سندھ کا گلہ گھونٹے نہ بھارت کے عوام اجازت دینگے، دریائے سندھ کو بچانے کیلئے آخری حدتک جانے کیلئے تیار ہیں، ہم جنگ نہیں چاہتے۔

    بھارت میں دہشتگردی ہوئی تو اسے پکڑو اور تختہ دارسے لٹکاؤ مگر پاکستان پرالزام کیسےلگایا، بھارت کے پاس ثبوت ہے تو سامنے لائے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارا مذہب ہمیں سکھاتا ہے ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، ہم دہشت گردی سے لڑرہے ہیں اور آخری دم تک لڑتے رہیں گے، دہشتگردی بہانہ ہے اصل نشانہ ہمارا دریائے سندھ ہے، ہم اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    بلاول نے کہا کہ ہم عالمی سطح پر مودی کے بھارت کو بےنقاب کردیں گے، پاک فوج تیار ہے اور ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ہمیں زیادہ محنت کرنا ہوگی اور مودی کو بتانا ہوگا کہ پاکستان کے عوام پرامن ہیں۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ پاکستان کے عوام پرامن ہیں لیکن دھمکیاں دی جاتی رہیں تو جنگ کیلئے بھی تیار ہیں، 9 مئی کو شہید بینظیرآباد ڈویژن میں جلسہ کریں گے، دریائے سندھ کو بچائیں گے، مودی کو للکاریں گے۔
    آج مزدوروں کا عالمی دن منا رہے ہیں، مزدوروں کے عالمی دن پر قائد عوام کو سلام پیش کرتے ہیں، پاکستان میں قائدعوام نے مزدوروں کو حقوق دلوائے۔

    انھوں نے کہا کہ جیسے ہی موجودہ حکومت آئی وہی سازشی عناصر سمجھے انھیں ایک موقع ملا ہے، ان سازشی عناصر نے سمجھا کہ اسلام آباد نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا فیصلہ کیا، یہ سازشی عناصر خوشیاں منارہے تھے کہ انھیں پیپلزپارٹی کی مخالفت کا موقع مل گیا۔

    بلاول نے کہا کہ پیپلزپارٹی کسی کے سامنے جھکتی ہے نہ پیچھے ہٹتی ہے ہمیشہ اصولوں پر لڑتی ہے، پیپلزپارٹی عوام کے حقوق کا تحفظ کرتی رہے گی، پیپلزپارٹی کسی کے سامنے جھکتی ہے نہ جھکے گی، پیپلزپارٹی اصولوں پر کھڑے ہوکر لڑتے آرہی ہے اور لڑتی رہے گی۔

    انھوں نے کہا کہ دریائے سندھ پر نہروں کا منصوبہ نگراں حکومتی دور میں تیار کیا گیا تھا، عارف علوی صدر تھے اور ایک فیصلہ تھا ایکنک سے نہروں کی منظوری لی جائے، ارسا نے پانی سے متعلق کہا کہ دریائے سندھ پر نئی نہریں بنائی جاسکتی ہیں۔

    پیپلزپارٹی نے ہر فورم پر سندھ کے عوام کے حقوق کا تحفظ کیا اور نہروں پراعتراض اٹھایا، صدر آصف زرداری کی قیادت میں طے کیا تھا دریائے سندھ پر نئی نہریں نہیں بنیں گی۔

    بلاول نے کہا کہ سیاسی یتیموں نے صدر آصف زرداری کو نشانہ بنانے کیلئے ان کیخلاف آواز اٹھائی، ایسے سیاسی یتیموں کی نہریں بنانے والوں کیخلاف آواز اٹھانے کی ہمت نہیں تھی۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ مبارکباد دیتا ہوں نئی نہروں سے متعلق ہم نےمل کر دریائے سندھ کو بچایا ہے، یہ سیاست ہوتی ہے کہ پرامن طریقے سے اپنی گفتگو پر لوگوں کو قائل کرنا ہے، مشترکہ مفادات کونسل کو قائل کیا کہ دریائے سندھ پر نئی نہریں نہیں بن سکتیں۔

  • بھارت نے خود کو بےنقاب کیا، کئی جنگیں ہوچکیں پانی روکنے کی بات کبھی نہیں ہوئی، بلاول

    بھارت نے خود کو بےنقاب کیا، کئی جنگیں ہوچکیں پانی روکنے کی بات کبھی نہیں ہوئی، بلاول

    چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت جنگیں ہوچکی ہیں لیکن پانی روکنے کی بات کبھی نہیں ہوئی۔

    اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان بھارت میں صلاحیت ہے بات چیت سے مسائل کا حل نکال سکتے ہیں، سندھ طاس معاہدے پر بات چیت کرکے ہم نے مسئلہ حل کیا، پاکستان بھارت بات چیت کے ذریعے تمام مسائل حل کرسکتے ہیں، موجودہ حکومت نے کئی بار بات چیت کی پیشکش کی لیکن بھارت نے انکار کیا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے واقعات پر تو پوری دنیا آواز اٹھاتی ہے، صدر، وزیراعظم سمیت پاکستان کے تمام رہنماؤں نے دہشت گردی کی مذمت کی۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں بھارت نے پانی روکنے کا نیا ایشو چھیڑا ہے، پانی روکنے سے متعلق ماضی میں کسی ملک نے ایسے جارحانہ فیصلے نہیں کیے، پانی روکنے کا دہشت گردی یا مقبوضہ کشمیر سے کیا تعلق ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پانی روکنا جارحانہ اقدام ہے اور اس پر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے، پانی روکنے کامعاملہ عالمی سطح پر اٹھایا جائیگا تو یقیناً بھارتی حکام بیک فُٹ پر ہونگے،

    جب وزیرخارجہ تھا بھارت کی کوششیں تھیں کہ سندھ طاس معاہدے کو چیلنج کرے، بھارت کو معلوم ہے سندھ طاس معاہدے پر ان کا کیس مضبوط نہیں ہے، بھارت دہشت گردی کا بہانہ بناکر سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا قدم اٹھارہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ دنیا بھر میں جنگیں ہوتی آئی ہیں لیکن کھانے پینے کی اشیا سے متعلق عالمی قوانین ہیں، دو ممالک میں جنگ کی صورت میں بھی عالمی قوانین کے مطابق پانی نہیں روکا جاسکتا۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ بھارت نے جارحانہ قدم اٹھاکر خود کو بےنقاب کردیا ہے کہ ان کا ٹارگٹ معصوم پاکستانی ہیں، پاکستان نے بھارتی اقدامات کے جواب میں درست فیصلے لیے ہیں، پاکستان کی جانب سے بھارت کو جوابی اقدامات کی ضرورت تھی۔

    حکومت نے جو اقدامات کیے ہیں پوری سپورٹ کرتے ہیں اور ہم ساتھ ہیں، بھارت سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ لیتا ہے تو پاکستان بھی بھرپور جواب دیگا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ شملہ معاہدہ ہو یا سندھ طاس معاہدہ برقرار رہنا چاہیے، عالمی سطح پر ہم اپنا کیس مضبوط انداز میں لڑتے رہے، بھارت کا کیس کمزور ہے، مقبوضہ کشمیر ہو یا پاکستان میں دہشت گردی سے متعلق بھارت کا کیس کمزور ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں عالمی سطح پرکوششیں ہونگی کہ بات آگے نہ بڑھے، سندھ طاس معاہدے کے مطابق جو دریا ہمارے ہیں ہمارے ہی رہیں گے۔

    آل پارٹیز کانفرنس بلانا وزیراعظم کا فیصلہ ہوگا، پارلیمان بھی موجود ہے، بھارت نے اے پی سی کی جس میں انھوں نے سیکیورٹی ناکامی کا اعتراف کیا، بھارتی سیاسی جماعتیں اے پی سی کے ذریعے خود کو متحد دکھانا چاہتی ہیں، وزیراعظم کی مرضی ہے وہ اے پی سی بلانا محسوس کرتے ہیں تو بلانا چاہیے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ دریائے سندھ پر مزید نہروں سے متعلق تحفظات پر وزیراعظم کو قائل کیا، وزیراعظم کیساتھ ملاقات طے تھی جس میں وفود کی سطح پر شریک ہوئے۔

    انھوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی نےملاقات میں ایک معاہدے پر دستخط کیے، معاہدے کے مطابق سی سی آئی میں اتفاق رائے کے بغیر نئی نہریں نہیں بنیں گی، وزیراعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے بھی مراسلہ سی سی آئی میں بھجوایا گیا تھا، سی سی آئی میں اتفاق رائے نہ ہونے پر نہروں کا منصوبہ واپس بھجوایا جائیگا۔

    پیپلزپارٹی کا پہلے دن سے مؤقف تھا دریائے سندھ پر مزید نہریں نہیں بنیں گی، پیپلزپارٹی نے ہر فورم پر دریائے سندھ پر نہروں کا معاملہ اٹھایا، ایکنک میں بھی دریائے سندھ پر مزید نہریں بنانے کے مؤقف کو مسترد کیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ کی جانب سے بھرپور آواز اٹھائی گئی جس کی وجہ سے نہروں کا معاملہ ختم ہوا، کچھ منفی طاقتیں ہیں جووفاق اور صوبوں کے درمیان دوریاں پیدا کرنا چاہتی تھیں۔

  • بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کی معطلی، پاکستان نے بڑا فیصلہ کرلیا

    بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کی معطلی، پاکستان نے بڑا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کا جائزہ لینے کے لئے پاکستان نے ماہرین پر مشتمل تھنک ٹینک تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کی معطلی پر غور شروع کردیا۔

    ذرائع انڈس واٹرکمیشن نے بتایا کہ وزارت خارجہ، آبی وسائل اور انڈس کمیشن ماہرین پرمشتمل تھنک ٹینک تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ تھنک ٹینک ہنگامی بنیادوں پر معاہدے کی معطلی پر اپنی رائے کابینہ کو دے گا، جس کے بعد وزیر اعظم کابینہ ماہرین کی رائے پر مزید حکمت عملی کا فیصلہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں : سندھ طاس معاہدہ : کیا بھارت پاکستانی دریاؤں کا پانی روک سکتا ہے؟ شیراز میمن کے اہم انکشافات

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قانونی و آئینی پوزیشن بھارت کےمقابلے انتہائی مضبوط ہے، انڈس واٹر ٹریٹی سے ہٹ کر بھارت نے یکطرفہ غلط اقدام اٹھایا ہے، پاکستان جلد قانونی ماہرین کی رپورٹ کی روشنی میں ورلڈ بینک جانے کا اعلان کرسکتا ہے۔

    اقوام متحدہ سے رابطہ اوردیگرسفارتی اقدمات بھی زیر غور ہیں، پاکستان سندھ طاس معاہدے پر کبھی خلاف ورزی کا مرتکب نہیں ہوا۔

    انڈس کمیشن ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان کشن گنگا بگلہیار ڈیم اور رتلےڈیم پر ورلڈ بینک سے ثالثی لےچکاہے۔

    سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟

  • پاکستان کی سلامتی ہمیں جان سے زیادہ عزیز ہے، شیخ رشید

    پاکستان کی سلامتی ہمیں جان سے زیادہ عزیز ہے، شیخ رشید

    راولپنڈی: سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سلامتی ہمیں جان سے زیادہ عزیز ہے۔

    سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدہ ختم کرنا انڈیا کا گھمنڈ ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی کے معاملے پر قوم سیسہ پلائی دیوار ہے، یہ قوم پاکستان کے لیے جان دینے کے لیے بھی تیار ہے۔

    گزشتہ روز سابق وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ پانی روکنا جنگ کے مترادف ہے، بھارت یکطرفہ معاہدہ معطل نہیں کرسکتا۔

    اُنہوں نے سماجی ویب سائٹ ایکس پر بھارتی اقدامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا بھارت کی آبی دہشتگردی ہے، پہلگام واقعے کا پاکستان پر بے بنیاد الزام ہے۔

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ پانی روکنا جنگ کے مترادف ہے، بھارت یکطرفہ معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، بھارت میں کشمیریوں کیساتھ ہونیوالے ظلم و ستم کونظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

    پاکستان کی چپہ چپہ زمین کی حفاظت کرنا قوم خوب جانتی ہے، وقت آنے پر بھارت کو ترکی بہ ترکی جواب دیں گے۔

    یاد رہے پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرتے ہوئے اٹاری واہگہ بارڈر بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    نائب وزیر اعظم نے سعودی و ایرانی وزرائے خارجہ کو قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں سے آگاہ کیا

    بھارتی وزارت خارجہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے تمام پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ سارک ویزا استثنیٰ کے تحت پاکستانی شہری بھارت کا سفرنہیں کرسکیں گے۔