Tag: سندھ طاس معاہدہ

  • بھارت کے ساتھ ڈیموں کا تنازعہ: پاکستان کا ورلڈ بینک سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ

    بھارت کے ساتھ ڈیموں کا تنازعہ: پاکستان کا ورلڈ بینک سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ

    نیویارک: پاکستان نے ورلڈ بینک سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ کشن گنگا اور رتلے ڈیموں کے تنازعے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیویارک میں ورلڈ بینک کے صدر جِم یانگ کِم سے ملاقات کی، ملاقات میں وزیرِ خارجہ نے عالمی بینک کے صدر کو بھارتی کشن گنگا اور رتلے ڈیموں پر پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملاقات کے حوالے سے کہا کہ ورلڈ بینک سندھ طاس معاہدے کا ضامن ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960 میں دریائے سندھ اور دیگر دریاؤں کا پانی منصفانہ طور تقسیم کرنے کے لیے ’سندھ طاس‘ معاہدہ طے پایا تھا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت مذاکرات سے مسئلہ حل نہیں کر سکے، اس لیے صدر ورلڈ بینک سے کہا ہے کہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں۔


    یہ بھی پڑھیں:  عالمی بینک کا پاکستان کو کشن گنگا ڈیم کے معاملے پرثالثی عدالت کے قیام کی درخواست واپس لینے کا مشورہ


    وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی بینک کے صدر نے پاکستان کے تحفظات توجہ سے سنے، انھوں نے مسئلہ حل کرانے کی ایک اور کوشش کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    واضح رہے کہ ماضی میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر دونوں ممالک کے درمیان کئی بار ناکام مذاکرات ہو چکے ہیں، عالمی بینک بھی  بھارت کی طرف داری کرتے ہوئے ثالثی سے معذرت کر چکا ہے۔

  • بھارت کی جانب سے ستلج، راوی اورچناب میں پانی چھوڑے جانے کا امکان

    بھارت کی جانب سے ستلج، راوی اورچناب میں پانی چھوڑے جانے کا امکان

    لاہور: بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کا خطرہ، دریائے راوی ، ستلج اور چناب میں آج پانی چھوڑنے کا امکان ہے، پانی چھوڑے جانے سے پنجاب میں کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے آج تین دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے ، جس کے سبب راوی ، ستلج اور چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے ہیڈ فیروز پور کے علاقے سے پانی چھوڑا جاتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دریاؤں میں سیلابی کیفیت پیدا ہونے پنجاب کے مختلف علاقے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے ، دریائے چناب میں سیلاب سےسیالکوٹ،گجرات متاثرہوسکتےہیں جبکہ گجرانوالہ ، حافظ آباد ، چنیوٹ جھنگ، مظفر گڑھ ، اورملتان بھی متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔

    دریائے ستلج میں سیلاب سےقصور،پاکپتن ،اوکاڑہ ، وہاڑی متاثرہوسکتےہیں جبکہ بہاولپوراوربہاولنگر کے اضلاع میں بھی سیلابی پانی سے نقصان کا امکان ہے۔ دریائے جہلم میں منگلا ڈیم کے باعث کم درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے تاہم راوی میں سیلاب سےلاہور،اوکاڑہ،ساہیوال ،ننکانہ صاحب ، ٹوبہ ٹیک سنگھ متاثرہوسکتےہیں۔

    یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے ایک عرصے سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے، جب جب معاہدے کے تحت بھارت نے پاکستان کو پانی فراہم کرنا ہوتا ہے ، اس وقت پانی روک لیا جاتا ہے اور جب فصلیں کاشت کردی جاتی ہیں اس وقت پانی چھوڑ کر پاکستان کی زراعت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

  • پاک بھارتی آبی کشیدگی: بھارتی واٹر کمیشن آج پاکستان آرہا ہے

    پاک بھارتی آبی کشیدگی: بھارتی واٹر کمیشن آج پاکستان آرہا ہے

    اسلام آباد: پاک بھارت آبی تنازعے پر مذاکرات کے لیے بھارتی انڈس واٹر کمیشن کا وفد آج دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ رہا ہے، پاکستان مغربی دریاؤں پر اپنے تحفظات بھارتی وفد کے آگے رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری آبی تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے لیے بھارتی واٹر کمیشن آج سے آئندہ دو روز تک اسلام آباد میں پاکستانی انڈس واٹر کمیشن سے مذاکرات کرے گا۔

    بھارتی انڈس واٹر کمیشن 9 ارکان پر مشتمل ہے جس کی سربراہی انڈین واٹر کمشنر پرادیپ کمار سکسینا کررہے ہیں ، بھارتی وفد کے پاس پکال دل اور لوئر کلنائی پراجیکٹس پر بات کرنے کا اختیار ہے۔

    پاکستانی انڈس واٹر کمیشن کی سربراہی سید مہر علی شاہ کررہے ہیں اور پاکستان کا موقف ہے کہ بھارت مغربی دریاؤں پر ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کو خشک سالی کا شکار کردینا چاہتا ہے جو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجو د ’سندھ طاس معاہدے‘ کی خلاف ورزی ہے۔

    بھارت کا وفد واہگہ بارڈر کے راستے لاہور پہنچے گا، وہاں سے انہیں اسلام آباد لایا جائے گا جہاں دونوں ممالک کے وفود اپنے اپنے تحفظات پر گفتگو کریں گے۔

    بھارتی وفد تیس اگست شام بھارت روانہ ہوجائےگا، دونوں وفود اپنے اپنے ممالک کو مذاکرات میں پیش کی جانے والی تجاویز سے آگاہ کریں گے۔ بھارتی واٹر کمیشن نے گزشتہ روز پاکستان آنا تھا تاہم بھارت کی جانب سے شیڈول تبدیل کیا گیا اور بھارتی وفد اب آج آرہا ہے۔ یاد رہے کہ یہ ملاقات جولائی میں ہونا تھی تاہم پاکستان میں الیکشن کے انعقاد کے سبب اسے باہمی اتفاق سے آگے بڑھا دیا گیا تھا۔

  • آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا

    آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا

    اسلام آباد: حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ہی پاک بھارت تعلقات پر چھائی گرد بھی چھٹنے لگی ہے، آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ہی نہیں خطے میں بھی تبدیلی کی ہوا چل پڑی، بھارت بھی مذاکرات کی میزپر آ گیا، آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا۔

    پاک بھارت واٹر کمشنرز کل اسلام آباد میں ملاقات کریں گے، پاکستان کو دریائے چناب پر 2 نئے بھارتی منصوبوں پر اعتراض ہے، پاکستان نے ان منصوبوں کو سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت پاکستان کے پانیوں پر ایک عرصے سے ڈاکا ڈال رہا ہے، بھارت غیر قانونی ڈیموں کی تعمیر بھی کر رہا ہے، تاہم پاکستان کے مسلسل احتجاج کے بعد اب بھارت ٹیبل ٹاک کے لیے تیار ہو گیا ہے، جس سے امید بندھ گئی ہے کہ مسائل کا حل نکل آئے گا۔

    پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ بھارت کے ساتھ تعلقات میں بھی تبدیلی کا امکان پیدا ہو گیا ہے، بھارت کے ساتھ مذاکرات کی شروعات پانی سے ہوگی۔


    یہ بھی پڑھیں:  سندھ طاس معاہدہ: پاک بھارت کمشنرز کا اجلاس پاکستان میں شروع


    بھارت کا نو رکنی وفد واٹر کمشنر کی سربراہی میں اسلام آباد میں پاکستانی وفد کے ساتھ مذاکرات کرے گا، وفود کی سطح پر یہ مذاکرات دو روز جاری رہیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال مارچ میں پانی کے تنازعات پر پاک بھارت سندھ طاس واٹر کمشنرز کا پہلا با ضابطہ اجلاس ہوا تھا، مذاکرات میں آبی مسائل سے متعلق مختلف امور پر بات چیت کی گئی تاہم بھارت کی جانب سے متنازع ڈیموں کی تعمیر کو ایجنڈے میں شامل نہیں کیا گیا۔

  • سندھ طاس معاہدے پر بھارتی دھمکی، پاکستان نے اقوام متحدہ کو آگاہ کردیا

    سندھ طاس معاہدے پر بھارتی دھمکی، پاکستان نے اقوام متحدہ کو آگاہ کردیا

    نیو یارک: پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بھارتی دھمکی ملنے پر اقوام متحدہ کو آگاہ کردیا اور کہا ہے کہ بھارت کی جارحانہ پالیسیوں سے خطے میں خطرات بڑھ رہے ہیں۔

    اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفت گو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کی بھارتی دھمکی سے اقوام متحدہ کے نئے سیکریٹری جنرل کو آگاہ کردیا اور نئے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرز کوبھارتی مداخلت کے ثبوت دے دئیے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نئے سیکریٹری جنرل کو سندھ طاس معاہدے سمیت ایل او سی اور کشمیر میں بھارتی جارحیت سے بھی آگاہ کیا ہے اور کہا ہے کہ بھارت کی جارحانہ پالیسیوں سے خطے میں خطرات بڑھ رہے ہیں۔


    مزید پڑھیں: پاکستان میں بھارتی مداخلت کے دستاویزی ثبوت اقوام متحدہ کے حوالے


    یاد رہے کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے نئے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریزکو پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت بھی فراہم کر دیئے ہیں جس میں کلبھوشن یادیو کا اعترافی بیان اور دیگر حقائق شامل ہیں۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا وہ خط بھی ان ثبوتوں کے ساتھ فراہم کیا گیا ہے جس میں انہوں نے یو این سیکریٹری جنرل سے بھارت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر لائحہ عمل کا اعلان کریں گے: دفتر خارجہ

    سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر لائحہ عمل کا اعلان کریں گے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ بھارت کی آبی جارحیت کاجائزہ لے رہے ہیں۔ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی تو لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

    اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں ترمیم یا التوا ممکن نہیں۔ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی تو لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی سمندری حدود کی خلاف ورزی اقوام متحدہ کے چارٹر کے خلاف ہے۔ ایسا ملک جو عالمی معاہدوں کی پاسداری نہ کرے نیوکلیئر سپلائر گروپ کا رکن کیسے بن سکتا ہے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم کے معاون برائے خارجہ امور طارق فاطمی بھی کہہ چکے ہیں کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے میں کوئی تبدیلی قبول نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کا اصولی مؤقف معاہدے کے مطابق ہے اور سندھ طاس معاہدے پر اس کی روح کے مطابق عملدر آمد ہونا چاہیئے۔

    خیال رہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے متعدد بار آبی جارحیت کے حوالے سے دھمکیاں سامنے آنے کے بعد پاکستان نے عالمی بینک سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ آبی تنازع کو حل کروانے میں کردار ادا کرے تاہم عالمی بینک نے اس معاہدے پر غیر جانبدار ثالثی سے معذرت کرلی تھی۔

    مسئلہ کشمیر کے بارے میں نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں۔ بھارت پر واضح کردیا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر خطے میں امن بحال نہیں ہوسکتا۔ کشمیریوں کی جدوجہد اجاگر کرنے میں میڈیا کا کردار مثالی ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے۔

  • سندھ طاس معاہدہ،عالمی بینک کی ثالثی سےمعذرت

    سندھ طاس معاہدہ،عالمی بینک کی ثالثی سےمعذرت

    نیویارک: عالمی بینک نےسندھ طاس معاہدے پر غیر جانبدار ثالثی سےمعذرت کر لی۔عالمی بینک کےصدر نے کہا کہ دونوں ممالک کو اپنےاختلافات آپس میں حل کرنےچاہیئے۔

    تفصیلات کےمطابق عالمی بینک کےاعلامیہ کےمطابق سندھ طاس معاہدہ پرعالمی بینک اب غیرجانبدار ماہرکا تقرر نہیں کرےگا۔عالمی بینک کےصدر جیم یونگ کیم کاکہنا تھا کہ یہ اقدام سندھ طاس معاہدے کو قابل عمل بنائے رکھنے کےلیے کیاگیا۔

    انہوں نےامید ظاہر کی کہ پاکستان اور بھارت آئندہ سال جنوری کےاختتام تک ضرور کسی فیصلے پر پہنچ جائیں گے۔

    مزید پڑھیں:ورلڈ بینک کی سندھ طاس منصوبے پر ثالثی کی پیشکش

    خیال رہے کہ تنازع جاری رہنے سے سندھ طاس معاہدہ غیر فعال ہوسکتا ہے،جبکہ سندھ طاس معاہدے پر عارضی تعطل سے متعلق خطوط پاکستان بھار ت کے وزرائے خارجہ کو ارسال کر د یئےگئے۔

    سندھ طاس معاہدہ

    پاکستان اور ہندوستان کے درمیان سندھ طاس معاہدہ عالمی بینک کی ثالثی میں ستمبر 1960 میں ہوا تھا جس پر پاکستان کی جانب سے اس وقت کے صدر ایوب خان جبکہ ہندوستان کی جانب سے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے دستخط کیے تھے۔

    اس معاہدے کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے باہمی اصول طے کیے گئے اور یہ معاہدہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 1965 اور 1971 میں ہونے والی جنگوں کے باوجود بھی برقرار رہاتھا۔

    سندھ طاس معاہدے کے تحت مشرقی دریاؤں ستلج، بیاس اور راوی ہندوستان جبکہ مغربی دریاؤں سندھ، جہلم اور چناب کا پانی پاکستان کو استعمال کرنے کی اجازت دی گئی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال نومبر میں عالمی بینک نے سندھ طاس معاہدے پر ثالثی کی پیشکش کی تھی،جبکہ کشن گنگا ڈیم کےتنازع پر عالمی بینک نے غیر جانبدار ماہرین بھی تجویز کر دیےتھے۔

    واضح رہے کہ عالمی بینک کی جانب سے 12دسمبر تک سندھ طاس معاہدے پر غیر جانبدارماہر کی تقرری متوقع تھی۔

  • جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے، نوازشریف

    جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے، نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ہم نے عالمی امن کے لیے بے مثال قربانیاں دیتے ہوئے ہمیشہ صبروتحمل کا مظاہرہ کیا تاہم آئندہ بھی خطے میں امن کو برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کی زیر صدارت وزیر اعظم ہاوس میں اعلی سطح کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں پاکستان کی اعلی سطح کی قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف،ڈی جی ملٹری آپریشنز،وزیر داخلہ چوہدری نثار،وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت دیگر اعلی سیاسی و عسکری قیادت نے بھی شرکت کی۔

    پڑھیں: سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی: پاکستان نے معاملہ ورلڈ بینک میں اٹھا دیا

     اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، بھارت کی جانب سے جنگی جنون اور دھمکی آمیز رویے کا جائزہ لیا گیا اور بھارتی فوج کی نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی مذمت بھی کی گئی۔

    میاں محمد نواز شریف نے مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’’ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کا تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، کشمیری اپنے حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کررہے ہیں جس کا وعدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں کیا گیا ہے‘’۔

    مزید پڑھیں: کشمیرمیں کرفیو کا 82 واں روز، شہدا کی تعداد 106 ہوگئی

    اُن کا کہنا تھا کہ مظلوم کشمیری نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کی حمایت کے حق دار ہیں، جب تک کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی سفاری حمایت جاری رکھے گا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں:   بھارت نے پانی بند کیا تواعلان جنگ تصور ہوگا، مشیر خارجہ

    سندھ طاس معاہدے پر گفتگو کرتے ہوئے میاں محمد نوازشریف نے کہا کہ ’’پاکستان اور بھارت نے 1960 میں عالمی بینک کے زیراہتمام پانی کی منصفانہ تقسیم کے حوالے سے سندھ طاس معاہدے پر مشترکہ اتفاق کیا تھا تاہم اس معاہدے کو تن تنہا منسوخ نہیں کرسکتا‘‘۔
    پڑوسی ملک کے جنگی جنون اور اڑی حملے کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان نے عالمی امن کیلئے بے مثال قربانیاں دیں اور ہمیشہ صبروتحمل کا مظاہرہ کیااور آئندہ بھی خطے میں امن کیلئے کوشش جاری رکھے گا تاہم اگر پڑوسی ملک کی جانب سے جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو اُس کا بھرپور جواب دیا جائے گا‘‘۔

    اسے بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں مظالم قابلِ مذمت ہیں، ایرانی سفیر

    ملکی دفاع اور بھارت کی جانب سے جنگی جنون سے نمٹنے اور ملکی دفاع و سلامتی کو یقینی بنانے کےلیے اجلاس میں شرکت کرنے والے تمام افراد نے مسلح افواج کی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اُن کے کردار کو سراہا۔

    وزیر اعظم نے مسلح افواج کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان کی بہادر مسلح افواج کسی بھی جارہیت سے نٹمنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے اور اس کے لیے پوری قوم اُن کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں‘‘۔

    Prime Minister Nawaz Sharif presides over session by arynews

     

  • پاکستان کے پانی پر بھارتی قبضہ ناقابلِ قبول ہے، مصطفیٰ کمال

    پاکستان کے پانی پر بھارتی قبضہ ناقابلِ قبول ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار داد کے مطابق حل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ سے زائد کے عرصے میں کشمیر میں بھارتی افواج کی پر تشدد کارروائیوں کے نتیجے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالی کی جارہی ہے۔

    چیئرمین پی ایس پی نے عالمی برادری بشمول اقوامِ متحدہ سے مطالبہ کیا کہ مظلوم کشمیری پچھلی کئی دہائیوں سے انصاف کے طالب ہیں, پر امن دنیا اور جنوبی ایشیا میں پر امن ماحول کو یقینی بنانے کے لئے بین الاقوامی برادری اور اقوامِ متحدہ کشمیر کے مسئلے کو اقوامِ متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل کروانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    پڑھیں:   بھارت آبی جارحیت پر اتر آیا، ڈاکٹر فاروق ستار

    مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ ’’پاکستان کے 20کروڑ لوگ اپنے وطنِ عزیز کے ایک ایک انچ کی حفاظت کرنے کے جذبے سے سرشار اور پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں تاہم اگر بھارت کی جانب سے جنگ مسلط کی گئی تو اس کے نتائج بھگتنے کے لیے بھی اُسی کو تیار رہنا ہوگا‘‘۔

    مزید پڑھیں:  پاکستان مدد کرے تو خالصتان بناسکتے ہیں، سکھ رہنما امرجیت سنگھ

    بھارتی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی آڑ میں پاکستان کے پانی پر اپنا نا جائز قبضہ کرنے کی کوشش کی  تو یہ کسی بھی طور قابل قبول نہیں ہوگا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارتی جنگی جنون سے دونوں ممالک کی عوام کو نقصان ہوگا اس لیے بھارت کو اپنا جنگی رویہ ترک کرتے ہوئے مذاکرات کی میز پر آتے ہوئے مسائل کا حل مذاکرات سے نکالنا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں مظالم قابلِ مذمت ہیں، ایرانی سفیر

    سربراہ پاک سرزمین کا کہنا تھاکہ بھارت کے بڑھتے ہوئے جنگی عزائم اور کشمیری عوام کے ساتھ ناختم ہونے والاظلم اور بر بریت کا سلسلہ خطے میں جنگ کی آگ کو ہوا دینے کے مترادف ہے۔ ایک جانب بھارت نہ صرف کشمیر میں اپنی ہٹ دہرمی پر قائم ہے جبکہ دوسری جانب وہ پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیوں کو فروغ دینے کے لئے براہ راست کلبھوشن یادو کی شکل میں ایجنٹس کے ذریعے بلوچستان، کراچی، فاٹا اورخیبر پختونخواہ میں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے کاروائیاں کروا رہا ہے۔

    اسے بھی پڑھیں:  کشمیرمیں کرفیو کا 82 واں روز، شہدا کی تعداد 106 ہوگئی

    مصطفی کمال نے کہا کہ پاک سر زمین پارٹی بھارتی حکومت کو یہ واضح پیغام دینا چاہتی ہے کہ جنگ مسائل کا حل نہیں ، جنگ کے نتیجے میں نقصان دونوں ممالک کی عوام کا ہوگا لیکن اگر بھارت اپنے اس جنگی جنون سے باز نہ آیا اور اس نے کسی بھی طرح سے پاکستان پہ جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تو اس کے نتائج بھارت کو بھگتنا ہونگے۔

  • بھارت آبی جارحیت پر اتر آیا، ڈاکٹر فاروق ستار

    بھارت آبی جارحیت پر اتر آیا، ڈاکٹر فاروق ستار

     کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان ) کے سربراہ ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے حوالے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے بیانات اور اقدامات خطے میں عدم توازن پیدا کرنے کی گھناؤنی سازش ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم کھلی آبی دہشت گردی پر اتر ے ہوئے ہیں اُن کی جانب سے مسلسل جنگی جنون کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، جو نہ صرف قابلِ مذمت ہے بلکہ اس جنگی جنون اور آبی دہشت گردی کو دنیا کا کوئی بھی ملک درست قرار نہیں دے سکتا‘‘۔

    پڑھیں: بھارت نے پانی بند کیا تواعلان جنگ تصور ہوگا، مشیر خارجہ

     انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم اگر ایشیاء اور خطے کے امن سے مخلص ہیں تو انہیں سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرنی چاہئے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے دوستانہ ماحول پیدا کرکے خطے میں پائیدارامن کا قیام یقینی بناکر دونوں ممالک کے عوام کو بلاتفریق جنگ و جدل کے ماحول سے نکالنا چاہئے ۔
    ڈاکٹر فاروق ستار نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کاعندیہ دینے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی اور نریندر مودی کے بیانات و اقدامات کو خطے میں عدم توازن پیدا کرنے کی گھناؤنی سازش قرار دیا ہے ۔

     مزید پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں مظالم قابلِ مذمت ہیں، ایرانی سفیر

     سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ  نریندر مودی تمام تر انتہاء پسندانہ اقدامات کے باوجود پاکستان کا کچھ نہ بگاڑ سکے تو پاکستان میں پانی کا مسئلہ پیدا کرکے اپنی دشمنی کا کھلا اظہار کررہے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اگر بھارتی وزیرا عظم اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہے اور پاکستانی دریاؤں کا پانی روکنے کی روش برقرار رکھی تو اس کے نتائج کسی طرح بھی دونوں ممالک اور خطے کے امن کیلئے انتہائی خطرناک برآمد ہوسکتے ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں:  کشمیرکے بعد بھارت میں بھی پاکستان زندہ باد کے نعرے

     نریندر مودی کو مشورہ دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پاکستان دشمنی میں اندھے ، بہرے اور گونگے پن کا مظاہرہ کرنے کے بجائے حقائق کو تسلیم کریں اور خطے میں پائیدار امن کے قیام کیلئے اپنے جنگی جنون اور انتہاء پسندانہ اقدامات سے باز رہیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کا عندیہ دینے اور پاکستان کے خلاف مسلسل ہرزہ سرائی کا سختی سے نوٹس لے اور خطے میں قیامِ امن کے لیے دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کو ختم کروانے میں اپنا مثبت کردار ادا کرے۔