Tag: سندھ میں ایچ آئی وی

  • رتوڈیرو: ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی تعداد 1038 ہو گئی: محکمہ صحت

    رتوڈیرو: ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی تعداد 1038 ہو گئی: محکمہ صحت

    کراچی: محکمہ صحت سندھ نے لاڑکانہ کے علاقے رتو ڈیرو اور اطراف کے علاقوں میں ایڈز کیسز کے سرکاری اعداد و شمار کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے محکمہ صحت نے ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز سے متعلق اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاڑکانہ میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی تعداد ایک ہزار 38 ہو گئی ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ایچ آئی وی پازیٹو کیسز میں بچوں کی تعداد بڑھ کر 833 ہو گئی ہے، جاری رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں 34 ہزار 299 افراد کی اسکریننگ کی گئی ہے۔

    یاد رہے عالمی ادارۂ صحت ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے تحصیل اسپتال رتوڈیرو کا دورہ کیا تھا، عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گرمی میں اسکریننگ کٹس کو فریج یا آئس باکس میں رکھنے کی ہدایات دی تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  2018 میں 22ہزار افراد ایڈز کا شکار ہوئے ، رپورٹ میں انکشاف

    خیال رہے کچھ عرصہ قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

  • سندھ میں ایچ آئی وی ایڈز کی وبائی صورت حال پر وفاقی حکومت کا عالمی اداروں سے مشاورت کا فیصلہ

    سندھ میں ایچ آئی وی ایڈز کی وبائی صورت حال پر وفاقی حکومت کا عالمی اداروں سے مشاورت کا فیصلہ

    اسلام آباد: سندھ میں ایچ آئی وی ایڈز کی وبائی صورت حال کے پیشِ نظر وفاقی حکومت نے عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ سندھ کے تعلقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے بے تحاشا کیسز پر حکومت عالمی اداروں کو اعتماد میں لے گی، اس سلسلے میں وفاقی حکومت نے 9 جولائی کو اعلیٰ سطح اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    ذرایع وزارتِ صحت نے بتایا کہ اجلاس وزیرِ اعظم کے معاون ظفر مرزا کی زیرِ صدارت منعقد ہوگا، جس میں ڈبلیو ایچ او، یونیسف اور یو این ایڈز پاکستان کے سربراہان شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں ایف ای ایل ٹی پی کے ریزیڈنٹ ایڈوائزر بھی شریک ہوں گے، سندھ کی صوبائی وزیرِ صحت عذرا پیچوہو بھی اجلاس میں شرکت کریں گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ میں مجموعی طور پر 26 ہزار 8 سو 72 افراد کی اسکریننگ کا عمل مکمل

    ذرایع کے مطابق اجلاس میں رتوڈیرو میں ایڈز کی وبائی صورت حال پر غور کیا جائے گا، سربراہ قومی ایڈز پروگرام ڈاکٹر بصیر اچکزئی اجلاس میں بریفنگ دیں گے اور رتو ڈیرو میں ایڈز پر قابو پانے کے حوالے سے بھی حکمت عملی پر غور ہوگا۔

    بتایا گیا ہے کہ عالمی اداروں کی مشاورت سے آیندہ کی حکمت عملی مرتب کی جائے گی، پاکستان عالمی اداروں کو انسدادِ ایڈز سے متعلق اقدامات سے آگاہ کرے گا۔

    یاد رہے کہ مئی میں عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے پھیلاؤ پر تحقیقات کے لیے آئی تھی، اس سے قبل وفاقی حکومت کی جانب سے ٹیم کو بریفنگ بھی دی گئی تھی۔

  • ایچ آئی وی کیسز: عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم کراچی پہنچ گئی

    ایچ آئی وی کیسز: عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم کراچی پہنچ گئی

    کراچی: عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم کراچی پہنچ گئی ہے، ماہرین کی ٹیم لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ پر تحقیقات کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ٹیم سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ پر تحقیقات کرنے کے لیے کراچی پہنچ گئی ہے۔

    ڈی جی ہیلتھ مسعود سولنگی نے کراچی ایئر پورٹ پر وفد کا استقبال کیا، ڈبلیو ایچ او کا وفد کراچی میں محکمۂ صحت سمیت دیگر حکام سے مشاورت بھی کرے گا۔

    رتوڈیرو میں اب تک 700 افراد میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، انچارج سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کا کہنا ہے ان افراد میں 576 بچے اور 124 بڑے شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو: 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی تہہ تک جانے کے لیے متاثرہ افراد کا ڈی این اے بھی کرایا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبائی صورت حال کے پیش نظر پاکستان کی تعاون کی درخواست قبول کی تھی۔

    ادھر سندھ کے ضلع شکارپور میں بھی ایچ آئی وی کیسز میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، آج ایچ آئی وی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔

  • شکارپور: ایچ آئی وی کے مزید 4 کیسز رپورٹ، تعداد 36 ہو گئی

    شکارپور: ایچ آئی وی کے مزید 4 کیسز رپورٹ، تعداد 36 ہو گئی

    شکارپور: صوبہ سندھ کے ضلع شکارپور میں بھی ایچ آئی وی ایڈز کا پھیلاؤ تشویش ناک رخ اختیار کرتا جا رہا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ شکارپور میں ایچ آئی وی کے مزید 4 کیسز رپورٹ ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو کے بعد شکارپور بھی ایچ آئی وی ایڈز کی زد پر ہے، چار نئے کیسز سامنے آنے کے بعد شکارپور میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔

    ذرایع نے بتایا کہ انسداد ایڈز پروگرام کی جانب سے شکارپور کے گاؤں ڈکھن میں منعقدہ اسکریننگ کیمپ میں 356 افراد کی اسکرینگ کی گئی، اسکریننگ ٹیسٹ میں 4 افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کی تصدیق ہوئی۔

    خیال رہے کہ گاؤں ڈکھن میں پہلے بھی متعدد کیسز سامنے آ چکے ہیں جن میں بچوں کی تعداد بھی قابل ذکر ہے، ڈکھن کے علاوہ پیر بخش تھیم اور گاؤں سارنگ بھی ایچ آئی وی کی زد پر ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو: 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    ادھر رتوڈیرو میں ایچ آئی وی پھیلنے کا معاملہ مزید سنگین ہو گیا ہے، انچارج سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کا کہنا ہے کہ 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہو چکی ہے۔

    دوسری طرف عالمی ادارہ صحت نے سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبائی صورت حال کے پیش نظر پاکستان کی تعاون کی درخواست قبول کر لی ہے، اور کہا ہے کہ ماہرین کی خصوصی ٹیم پاکستان بھجوائی جا رہی ہے۔

  • رتوڈیرو: 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    رتوڈیرو: 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    لاڑکانہ: رتوڈیرو میں ایچ آئی وی پھیلنے کا معاملہ مزید سنگین ہو گیا ہے، انچارج سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کا کہنا ہے کہ 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر سکندر میمن نے کہا ہے کہ رتوڈیرو میں ایک ماہ کے دوران 23 ہزار 671 افراد کی اسکریننگ مکمل کی گئی ہے، اور اب تک سات سو افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہو چکی ہے۔

    ڈاکٹر سکندر نے بتایا کہ 700 افراد میں 576 بچے اور 124 بڑے شامل ہیں، وفاقی حکومت کی درخواست پر ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کا وفد جمعرات کو رتو ڈیرو پہنچے گا۔

    سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے مطابق عالمی ماہرین لاڑکانہ کے تعلقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی پھیلنے کے اسباب کی تحقیقات کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایچ آئی وی: عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کی تعاون فراہمی کی درخواست قبول کر لی

    ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی تہہ تک جانے کے لیے متاثرہ افراد کا ڈی این اے بھی کرایا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز عالمی ادارہ صحت نے سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبائی صورت حال کے پیش نظر پاکستان کی تعاون کی درخواست قبول کر لی، اور کہا کہ ماہرین کی خصوصی ٹیم پاکستان بھجوائی جا رہی ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کو ماہرین بھجوانے پر با ضابطہ آگاہ کیا، ذرایع نے بتایا تھا کہ عالمی ادارے کی 10 رکنی ٹیم 28 مئی کو کراچی پہنچے گی، ٹیم متاثرہ علاقوں میں متاثرہ مریضوں سے ملاقاتیں کرے گی۔

  • ایچ آئی وی: عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کی تعاون فراہمی کی درخواست قبول کر لی

    ایچ آئی وی: عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کی تعاون فراہمی کی درخواست قبول کر لی

    اسلام آباد: سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی سے متعلق وبائی صورت حال کے پیشِ نظر عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کی تعاون فراہمی کی درخواست قبول کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سے لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبائی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے تعاون مانگا تھا، عالمی ادارے نے تعاون کی درخواست قبول کر لی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کو ایچ آئی وی کی تشخیصی کٹس فراہم کرنے اور ماہرین کی خصوصی ٹیم پاکستان بھجوانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کو ماہرین بھجوانے پر با ضابطہ آگاہ کر دیا ہے، عالمی ادارے کی 10 رکنی ٹیم 28 مئی کو کراچی پہنچے گی، ٹیم متاثرہ علاقوں میں متاثرہ مریضوں سے ملاقاتیں کرے گی۔

    ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کی ٹیم ایک ہفتے پاکستان میں قیام کرے گی، اس دوران عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم ایچ آئی وی کیسز پر تحقیقی رپورٹ مرتب کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا

    یاد رہے کہ پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے ماہرین بھجوانے کی درخواست کی تھی، پاکستان نے 50 ہزار تشخیصی کٹس فراہمی کی درخواست بھی کی تھی۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت نے ڈبلیو ایچ او کو مراسلہ لکھ کر عالمی ادارۂ صحت سے ماہرین کی ٹیم بھجوانے کی درخواست کی تھی۔

    پاکستان کا کہنا تھا کہ ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کیسز وبائی صورت حال اختیار کر چکے ہیں، ایڈز سے متاثرہ 500 بچوں کی عمریں 2 تا 15 برس ہیں، وفاق ایڈز کی وبائی صورت حال میں سندھ سے رابطے میں ہے۔

  • شیخ رشید سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ سے زیادہ ریلوے پر توجہ دیں: مرتضیٰ وہاب

    شیخ رشید سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ سے زیادہ ریلوے پر توجہ دیں: مرتضیٰ وہاب

    رتوڈیرو: مشیر اطلاعات و قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے شیخ رشید کے بیان پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ سے زیادہ ریلوے پر توجہ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ شیخ رشید سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی بجائے اپنے محکمے پر توجہ دیں، شیخ رشید نے ریلوے کے محکمے کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

    مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے ایڈز کنٹرول کے تمام ممکنہ اقدامات کیے ہیں، سندھ میں ایڈز کا ایشو چھیڑنا اپنی نا کامی کو چھپانا ہے۔

    بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے کو چلانا وزیر ریلوے شیخ رشید کے بس کی بات نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے: بلاول بھٹو

    خیال رہے کہ آج ریلوے وزیر شیخ رشید نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا میں ایڈز ختم اور سندھ میں پھیل رہا ہے، ڈوب مریں یہ چلو بھر پانی میں کہ لاڑکانہ میں ایک بچوں کا اسپتال نہیں بنایا، ایڈز کا پھیلاؤ سندھ حکومت کی نا اہلی ہے، وزیر صحت سندھ استعفیٰ دیں۔

    تفصیل پڑھیں:  ایڈز کا پھیلاؤ سندھ حکومت کی نا اہلی ہے

    دوسری طرف چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس مرض کا مقابلہ کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ مرض کے خاتمے کے لیے متعلقہ افراد سے رابطے میں ہیں، سندھ حکومت ایچ آئی وی متاثرین کا علاج کرائے گی، اور ان کو زندگی بھر علاج کی سہولت دیں گے۔

  • رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا

    رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا

    اسلام آباد: سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی وبائی صورت حال کے پیشِ نظر پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ڈبلیو ایچ او سے سندھ کے ایک علاقے میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی وبائی صورت حال کے حوالے سے تعاون طلب کر لیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت نے ڈبلیو ایچ او کو مراسلہ لکھ دیا ہے، جس میں پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے ماہرین کی ٹیم بھجوانے کی درخواست کر دی ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہےکہ ڈبلیو ایچ او متاثرہ علاقوں کے لیے اپنے ماہرین کی ٹیم فوری روانہ کرے، دریں اثنا، پاکستان نے ڈبلیو ایچ او سے ایڈز کی تشخیصی کٹس کی فراہمی سے متعلق بھی درخواست کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی اداروں کو وجوہ سے آگاہ کر دیا

    مراسلے میں کہا گیا کہ ڈبلیو ایچ او ایچ آئی وی کی 50 ہزار تشخیصی کٹس فوری فراہم کرے۔

    پاکستان کا کہنا تھا کہ ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کیسز وبائی صورت حال اختیار کر چکے ہیں، ایڈز سے متاثرہ 500 بچوں کی عمریں 2 تا 15 برس ہیں، وفاق ایڈز کی وبائی صورت حال میں سندھ سے رابطے میں ہے۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل وفاقی اور سندھ کے محکمہ صحت کی جانب سے عالمی اداروں کو رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی، عالمی اداروں نے پاکستان کو انسداد ایڈز کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔

  • رتوڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی اداروں کو وجوہ سے آگاہ کر دیا

    رتوڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی اداروں کو وجوہ سے آگاہ کر دیا

    لاڑکانہ: سندھ کے ایک تعلقہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز کی وبائی صورت حال کے حوالے سے پاکستان نے عالمی اداروں کو تفصیلی بریفنگ دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے عالمی اداروں کو بتایا کہ لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز پھیلانے کے ذمہ دار اتائی، حجام اور بلڈ بینکس ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ عالمی اداروں کو وفاقی اور سندھ محکمہ صحت کی جانب سے بریفنگ دی گئی، عالمی اداروں کو ایڈز کیسز کی تمام تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔

    یاد رہے کہ اے آر وائی نیوز نے 6 مئی کو ایڈز کے پھیلاؤ کے ذمہ داروں کی نشان دہی کی تھی۔

    ذرایع کے مطابق بریفنگ میں کہا گیا کہ لاڑکانہ میں اتائی سرنجز کے دوبارہ استعمال میں ملوث پائے گئے، متعدد اتائیوں نے سرنجز کے دوبارہ استعمال کا بر ملا اعتراف کیا۔

    ایڈز کے شکار متعدد بچوں میں ایچ آئی ای والدین سے منتقل نہیں ہوا، انھیں اتائی کلینکس سے انجکشنز لگوائے گئے تھے، مقامی حجام فرسودہ غیر محفوظ طریقے استعمال کر رہے ہیں، رتوڈیرومیں مقامی حجام گندے اوزاروں کے استعمال میں ملوث پائے گئے، حجاموں نے مختلف گاہکوں کے لیے ایک بلیڈ استعمال کرنے کا اعتراف کیا۔

    بریفنگ کے مطابق لاڑکانہ کے متعدد بلڈ بینکس میں اسکریننگ کی سہولت موجود نہیں، نجی بلڈ بینکس خون کی اسکریننگ میں غفلت کے مرتکب پائے گئے، غیر محفوظ انتقال خون لاڑکانہ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ بنا۔

    عالمی اداروں کو بتایا گیا کہ ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کے شکار متعدد بچے تھیلیسیما کے بھی مریض ہیں، غیر معیاری انتقال خون سے متعدد بچوں کو ایچ آئی وی منتقل ہوا، ایک تا 5 سال کے 403 بچے ایڈز سے متاثر ہیں۔

    دریں اثنا، عالمی اداروں نے پاکستان کو انسداد ایڈز کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

  • وفاق کی سندھ میں ایچ آئی وی مریضوں کے علاج کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی

    وفاق کی سندھ میں ایچ آئی وی مریضوں کے علاج کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی

    لاڑکانہ: وفاق نے سندھ میں ایچ آئی وی مریضوں کے علاج اور ان کی بحالی کے سلسلے میں صوبائی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے قومی صحت ظفر مرزا نے اس سلسلے میں سکھر اور لاڑکانہ کا دورہ کیا۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی ظفر مرزا نے وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو سے ملاقات کی، جس میں سندھ میں ایچ آئی وی سے پیدا شدہ صورت حال اور حکومتی اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    اس ملاقات میں ایچ آئی وی سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر مؤثر اقدامات اٹھانے پر بھی اتفاق رائے کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ: ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 واں روز، تعداد 534 ہو گئی

    ظفر مرزا نے کہا کہ وفاق متاثرہ مریضوں کے علاج اور بحالی میں سندھ سے بھرپور تعاون کرے گا۔ انھوں نے شعبۂ صحت کے مسائل کے حل کے لیے باہمی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وفاق سندھ حکومت کو تکینیکی معاونت کی فراہمی کے لیے ہمہ وقت تیار ہے، وفاق متاثرہ علاقوں میں تشخیصی کٹ اور ادویات کی ترسیل یقینی بنائے گا۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ وفاق حکومت سندھ کو 3 ایڈز علاج مراکز کے قیام کے لیے تعاون کرے گا، یہ مراکز نواب شاہ، میر پور خاص اور عباسی شہید اسپتال حیدر آباد میں قائم ہوں گے۔

    واضح رہے کہ اب تک لاڑکانہ کے تعلقہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی مریضوں کی مجموعی تعداد 534 ہو چکی ہے۔